Tag: کرپشن

  • یوٹیلیٹی اسٹورز کرپشن کی وجہ سے بند کیے گئے، وفاقی وزیر

    یوٹیلیٹی اسٹورز کرپشن کی وجہ سے بند کیے گئے، وفاقی وزیر

    شیخوپورہ : وفاقی وزیر غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز میں کرپشن اور بدعنوانی کی وجہ سے ریلیف عوام تک نہیں پہنچ رہا تھا۔

    شیخوپورہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ یوٹیلیٹی اسٹور بندش کا فیصلہ وزیراعظم اور کابینہ کا ہے جو بہت سوچ سمجھ کر کیا گیا ہے۔

    رانا تنویر حسین کا کہنا تھا کہ عوام تک اس کا ریلیف نہیں پہنچ رہا تھا جبکہ یوٹیلیٹی اسٹورز کا مقصد صرف اور صرف عوام کو ریلیف فراہم کرنا تھا۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ کرپشن اور بدعنوانی کی وجہ سے ریلیف عوام تک نہیں پہنچ پارہا تھا، عوام لمبی قطاروں میں لگ کر بھی ناقص اشیاء حاصل کرتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ عوامی ریلیف کرپشن کی نذر ہورہا تھا، پے در پے شکایات پر وفاقی حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ کیا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ یوٹیلٹی اسٹورز کے ذریعے عوام کو ماہ رمضان میں ریلیف کا سلسلہ ختم نہیں کیا گیا، رواں سال رمضان میں عوام کو 30 ارب روپے ڈیجیٹل والیٹ کے ذریعے دیے گئے۔

    ،مزید پڑھیں : ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند کر دیا گیا

    وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے عوامی ریلیف کا سلسلہ بند نہیں ہوگا یہ بدستور جاری رہے گا۔

  • راولپنڈی میں میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی مبینہ کرپشن کا بھانڈا پھوڑ گیا

    راولپنڈی میں میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی مبینہ کرپشن کا بھانڈا پھوڑ گیا

    فیصل آباد(24 اگست 2025) :جنرل اسپتال سمن آباد کے مالی معاملات میں 10 کروڑ 84 لاکھ کی بے ضابطگی کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ نے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ شہباز احمد کی مبینہ کرپشن کا بھانڈا پھوڑ دیا، رپورٹ میں 4کروڑ 9 لاکھ 16 ہزار روپے کی غیر قانونی ادائیگی یونیورسل ہیلتھ انشورنس، ہیلتھ کونسل فنڈز سے کی گئی۔

    آڈٹ رپورٹ کے مطابق  3 کروڑ 33 لاکھ 13 ہزار روپے کی ادویات قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خریدی گئیں، ادویات کی خریداری میں مارکیٹ ریٹس، کنٹریکٹ شرائط اور سرکاری ضوابط کو  مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا، 93 لاکھ 31 ہزار روپے کی مزید مہنگی ادویات خریدی گئیں جو مارکیٹ نرخ سے زائد قیمتوں پر حاصل کی گئیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ 41 لاکھ 44 ہزار روپے کے ٹھیکے بغیر پرفارمنس سیکیورٹی اور اسٹامپ ڈیوٹی کے جاری کیے گئے، اسپتال کی آمدنی میں سے 25 لاکھ 78 ہزار روپے کی رقم ضلعی محکمہ صحت کے سرکاری اکاؤنٹ میں جمع نہیں کروائی گئی، دیگر انکشافات میں 25 لاکھ 90 ہزار روپے کی تنخواہیں اُن آسامیوں پر دی گئیں جو باقاعدہ طور پر ختم کی جا چکی تھیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ 20 لاکھ 41 ہزار روپے کی مختلف خریداری کی گئی جو غیر ضروری اور مہنگی تھی،  18 لاکھ 76 ہزار روپے کی اضافی ادائیگی ایک ایسے سپلائر کو کی گئی جس نے زیادہ نرخ وصول کیے۔

    آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ڈاکٹر شہباز احمد کو سی ای او ڈسٹرکٹ ہیلتھ تعینات کر دیا گیا، سمن آباد اسپتال کا چارج بھی ابھی ان کے پاس ہی ہے۔

  • سیالکوٹ میں عجب کرپشن کی غضب کہانی،  ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو سے متعلق  تہلکہ خیزانکشافات

    سیالکوٹ میں عجب کرپشن کی غضب کہانی، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو سے متعلق تہلکہ خیزانکشافات

    سیالکوٹ : ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو محمد اقبال کی گرفتاری کے بعد تہلکہ خیزانکشافات سامنے آئے،  جس میں انھون  نے کروڑوں روپے کی جائیداد کا اعتراف کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ میں کرپشن کی عجب کہانی اور غضب کرپشن بے نقاب ہو گئی، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو سیالکوٹ محمد اقبال کی گرفتاری کے بعد پولیس اور اینٹی کرپشن کی تحقیقات میں کروڑوں روپے مالیت کی جائیدادیں، قیمتی اشیاء اور نقدی سامنے آ گئی۔

    پولیس نے بتایا کہ محمد اقبال نے دورانِ تفتیش اعتراف کیا کہ وہ قیمتی لینڈ کروزر گاڑی، متعدد کمرشل پلاٹس، اور دیگر قیمتی جائیداد کا مالک ہے۔

    اینٹی کرپشن حکام کا کہنا تھا کہ ملزم سے اب تک لینڈ کروزر، رولیکس گھڑی، پانچ مرلہ کے دو کمرشل پلاٹس کی فائلیں اور ایک بنگلے کے کرائے کی مد میں وصول شدہ 68 لاکھ 25 ہزار روپے برآمد کیے جا چکے ہیں۔
    

    مزید تفتیش میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ محمد اقبال سے 4 کروڑ 91 لاکھ 50 ہزار روپے کی رقم کی برآمدگی ابھی باقی ہے۔ پولیس نے لاہور کی عدالت سے ملزم کا مزید جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ہے، جس پر عدالت نے چار دن کی توسیع دے دی ہے۔

    اینٹی کرپشن حکام کے مطابق ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کو یکم اگست کو گرفتار کیا گیا تھا، وزیراعلیٰ پنجاب کو کسی شکایت کنندہ نے محمد اقبال کے خلاف ٹھوس شواہد فراہم کیے تھے جس پر وزیراعلیٰ نے اینٹی کرپشن کو کارروائی کی ہدایت دی۔

    اس حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ اور وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے ایک نجی ٹی وی پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اینٹی کرپشن نے قانونی دائرہ کار میں کارروائی کی ہے۔

    خواجہ آصف کی ناراضی سے متعلق سوال پر انہوں نے لاعلمی کا اظہار کیا اور کہا کہ بیوروکریسی سے متعلق ایسے بیانات مناسب نہیں، تاہم اب جو کچھ کہا گیا، اس پر کیا کہا جا سکتاہے، کرپشن تو ہر جگہ ہو رہی ہے۔

  • پاکستان فارمیسی کونسل میں کرپشن اور بے قاعدگی کی شکایات پر تحقیقات شروع

    پاکستان فارمیسی کونسل میں کرپشن اور بے قاعدگی کی شکایات پر تحقیقات شروع

    اسلام آباد (07 اگست 2025): وفاقی حکومت نے پاکستان فارمیسی کونسل کے حوالے سے تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے، وزیر اعظم معائنہ کمیشن نے پاکستان فارمیسی کونسل سے متعلق تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کرپشن کی شکایات موصول ہونے پر پاکستان فارمیسی کونسل سے متعلق تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، گزشتہ روز وزارت صحت سے متعلق اجلاس میں وزیر اعظم نے سیکریٹری صحت کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور ان کے ہٹانے کے احکامات جاری کیے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے وزارت صحت کے ماتحت اداروں میں کرپشن پر برہمی کا اظہار کیا ہے، اور فارمیسی کونسل میں خلاف ضابطہ تقرریوں کی تحقیقات کی جائیں گی، ملک میں فارمیسی کے تعلیمی اداروں کے قیام کی بھی تحقیقات ہوں گی۔


    جان بچانے والی غیر ملکی ادویات سے متعلق اہم فیصلہ


    ذرائع کے مطابق گزشتہ برسوں میں فارمیسی اسکولوں اور کالجز کی رجسٹریشن کی انکوائری ہوگی، اور صبغت منصور رانا کی اسسٹنٹ سیکریٹری فارمیسی کونسل تقرری کے خلاف انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔

    وزیر اعظم معائنہ کمیشن نے وزارت صحت کو انکوائری کے لیے مراسلہ لکھ دیا ہے، جس میں اسے فارمیسی کونسل پر بریفنگ کی ہدایت کی گئی ہے، کمیشن نے فارمیسی کونسل کے سابق صدور کو بھی طلب کیا، ذرائع کے مطابق انکوائری ٹیم کا اجلاس 11 اگست کو ہوگا۔

  • ’’2 ہزار ارب کی کرپشن، بیوروکریٹس، سیاست دانوں، ٹھیکیداروں کی فہرستیں تیار کی جا رہی ہیں‘‘

    ’’2 ہزار ارب کی کرپشن، بیوروکریٹس، سیاست دانوں، ٹھیکیداروں کی فہرستیں تیار کی جا رہی ہیں‘‘

    اسلام آباد : وطن عزیز میں گزشتہ دو سے تین سال کے دوران 2 ہزار ارب روپے کی کرپشن ہوئی ہے، بدعنوانی میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    اس بات کا انکشاف پروگرام خبر کے میزبان محمد مالک نے اپنی رپورٹ میں کیا انہوں نے بتایا کہ جون جولائی میں ایک بڑی شخصیت نے میٹنگ کی جس میں 2 ہزار ارب روپے کرپشن کا بتایا گیا۔

    مذکورہ بڑی شخصیت نے ہدایت دی کہ ان لوگوں کی فہرستیں بنائیں جن لوگوں نے بہت زیادہ کرپشن کی ہو۔

    رپورٹ کے مطابق ہدایات پر عمل کرتے ہوئے بیورو کریٹس، سیاستدانوں اور ٹھیکیداروں کی فہرستیں تیار کی جارہی ہیں۔

    اس سلسلے میں فیٹف سیل متحرک ہوگیا ہے اور ایجنسیوں کو ٹاسک بھی دے دیا گیا ہے، اس کے علاوہ میٹنگ میں بتایا گیا کہ کچھ بیورو کریٹس ایس آئی ایف سی کی ساکھ کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    محمد مالک نے مزید بتایا کہ اب بڑے فیصلے کرلیے گئے ہیں، سب سے پہلی ترجیح 500 ارب روپے کی ریکوری ہوگی۔

    نادرا شاختی کارڈ، ب فارم، فیملی رجسٹریشن سرٹیفیکٹ سے متعلق معلومات

  • آئی ایم ایف نے پاکستان میں کرپشن کی نشاندہی کر دی

    آئی ایم ایف نے پاکستان میں کرپشن کی نشاندہی کر دی

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے پاکستان میں کرپشن کی نشاندہی کر دی اور کہا ایف بی آر میں کرپشن موجود ہے، ادارہ کرپشن کنٹرول کرنے اور ٹیکس پیچیدگیوں کو ختم کرے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان میں گورننس اورکرپشن سے متعلق جامع رپورٹ جاری کرتے ہوئے وفاقی اداروں خصوصاً ایف بی آر اور وزارتِ خزانہ پر متعدد سنگین تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

    "گورننس اینڈ کرپشن ڈائگناسٹک اسسمنٹ رپورٹ” وزارتِ خزانہ کو باضابطہ طور پر بھجوا دی گئی ہے، جس میں آئی ایم ایف نے کرپشن کنٹرول، بجٹ اصلاحات، ٹیکس نظام میں بہتری، اور شفافیت کے حوالے سے تفصیلی سفارشات پیش کی ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر میں کرپشن اب بھی موجود ہے، جس کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں، ادارے کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ٹیکس نظام میں موجود پیچیدگیوں کو ختم کرے، اسپیشل رجیمز، اضافی ودہولڈنگ اور ایڈوانس ٹیکسز میں کمی کے لیے اسٹریٹیجی مرتب کر کے رپورٹ پیش کرے۔

    آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ پارلیمنٹ کی اجازت کے بغیر کسی بھی قسم کی سپلیمنٹری گرانٹس یا بجٹ ایڈجسٹمنٹ پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔

    رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ وزارت خزانہ بجٹ بنانے کے عمل کو مزید شفاف اور موثر بنائے، جبکہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو مکمل خودمختاری دینے کے لیے قانونی فریم ورک میں اصلاحات کی جائیں۔

    آئی ایم ایف نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ ٹیکس پالیسی سازی کو ایف بی آر سے الگ کر کے ایک آزاد اور خودمختار ادارے کے تحت فعال کیا جائے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مختلف شعبوں اور سرمایہ کاری پر دی گئی ٹیکس چھوٹ اور استثنیٰ کو محدود کیا جائے تاکہ ریونیو میں بہتری لائی جا سکے اور مساوی ٹیکس نظام قائم ہو۔

    آئی ایم ایف نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان تمام سفارشات پر عملدرآمد کی تفصیلی رپورٹ مئی 2026 تک پیش کی جائے۔ اس سلسلے میں آئی ایم ایف نے اپریل کے دوران پاکستان کے 30 مختلف سرکاری اداروں کے ساتھ مذاکرات بھی کیے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کی گورننس اسسمنٹ ٹیم نے فروری میں چیف جسٹس آف پاکستان سے بھی ملاقات کی تھی تاکہ عدالتی نظام میں شفافیت اور احتساب سے متعلق معلومات حاصل کی جا سکیں۔

  • کروڑوں کی کرپشن : قائد عوام یونیورسٹی کا عہدیدار گرفتار

    کروڑوں کی کرپشن : قائد عوام یونیورسٹی کا عہدیدار گرفتار

    نواب شاہ : ایف آئی اے کے عملے نے قائد عوام انجینئرنگ یونیورسٹی میں چھاپہ مار کر کرپشن کے الزام میں اہم عہدیدار کو گرفتار کرلیا، 7 ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔،

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق عملے نے یونیورسٹی کے ایڈیشنل سیکرٹری فنانس قمرالدین شیخ کو گرفتار کر لیا، 4پروفیسرز سمیت7ملزمان فرار ہوگئے۔

    ایف آئی اے ترجمان کے مطابق گرفتار ملزم ایڈیشنل سیکرٹری فنانس کوجوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت پیش کیا گیا، اسپیشل مجسٹریٹ نے 4 روزہ ریمانڈ پر قمرالدین شیخ کو ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔

    مزید پڑھیں : اے اور اے ون گریڈ لینے سینکڑوں طلبا این ای ڈی یونیورسٹی کے داخلہ ٹیسٹ میں فیل

    ترجمان نے بتایا کہ اسپیشل مجسٹریٹ نے 22جولائی تک سماعت ملتوی کردی، قمرالدین شیخ پر کروڑوں روپے کی بدعنوانی کا الزام ہے، مقدمہ 8 ملزمان کیخلاف درج کیا گیا، دیگر مفرور ملزمان کی تلاش کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    ایف آئی اے کے مطابق نواب شاہ کی قائد عوام یونیورسٹی کے ملازم شاہنواز چنڑ کی شکایت پر کرپشن کے الزام میں ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس کو گرفتار کیا گیا ہے۔

  • پنجاب کی نسبت خیبر پختونخوا میں کرپشن زیادہ ہے، گیلپ سروے

    پنجاب کی نسبت خیبر پختونخوا میں کرپشن زیادہ ہے، گیلپ سروے

    ایک تازہ ترین گیلپ سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ خیبر پختونخوا میں عوام گورننس، معیشت اور سہولتیں نہ ملنے پر شدید ناراض ہیں، یہاں تک کہ پی ٹی آئی ووٹرز بھی اپنی حکومت سے غیرمطمئن ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حالیہ گیلپ سروے میں خیبر پختونخوا کےعوام نے صوبے میں گورننس، معیشت اور سہولتوں کی عدم دستیابی پر شدید ناراضی کا اظہار کیا ہے، پی ٹی آئی کے ووٹرز بھی اپنی حکومت سے ناخوش نظر آئے۔

    سروے میں نصف تعداد نے کہا کہ صوبے میں خاطر خواہ ترقی نہیں ہوئی، 40 فی صد شہری کہتے ہیں پنجاب کی نسبت خیبرپختونخوا میں کرپشن زیادہ ہے، 73 فی صد نے سرکاری نوکریاں تعلقات پر دیے جانے کا الزام لگا دیا۔ 59 فی صد شہریوں نے بے روزگاری میں اضافےکی نشان دہی کی۔

    گیلپ پاکستان نے کے پی میں 3 ہزار افراد سے انٹرویو کیے، یہ رپورٹ گلوبل پاکستان کے تعاون سے تیار کی گئی، گیلپ سروے کے مطابق دیہی علاقوں میں صحت کی سہولتیں نہ ہونے کے برابر ہیں۔ 52 فی صد شہری سمجھتے ہیں کہ ترقیاتی فنڈز کرپشن کی نذر ہو گئے۔


    الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کی تقسیم سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا


    صوبے کی 66 فی صد آبادی گیس سے محروم، انچاس فی صد کو بجلی کی قلت کا سامنا ہے، نوجوان سہولتوں سے محروم ہیں، 77 فی صد کو پارکس، 81 فیصد کو لائبریریز دستیاب نہیں۔

    55 فی صد شہریوں نے صوبے کے انفرااسٹرکچر کو انتہائی ناقص قرار دیا، 49 فی صد پی ٹی آئی ووٹرز بھی کے پی حکومت سے غیر مطمئن ہیں، سیکیورٹی پر ملا جلا رد عمل دیکھنے میں آیا، 57 فی صد اب بھی دہشتگردی سے خوف زدہ ہیں، جب کہ 85 فی صد شہری افغان شہریوں کی واپسی کے فیصلے پر مطمئن ہیں، ان کا کہنا ہے کہ افغان شہریوں کی واپسی سے امن و امان بہتر ہوگا، 48 فی صد کے مطابق روزگار کے مواقع بڑھیں گے، سروے کے مطابق 66 فی صد ووٹرز نے ایم پی ایز پر وعدہ خلافی کا الزام لگایا۔ جب کہ 60 فی صد شہریوں کے مطابق گنڈاپور حکومت احتجاج میں وقت ضائع کر رہی ہے۔

  • گذشتہ 3 سال میں کرپشن میں ملوث کتنے سرکاری ملازمین کو گرفتار کیا گیا؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    گذشتہ 3 سال میں کرپشن میں ملوث کتنے سرکاری ملازمین کو گرفتار کیا گیا؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    اسلام آباد : وفاقی اداروں میں کرپشن میں ملوث ملازمین کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کردی گئی، جس میں بتایا کہ گذشتہ 3 سال میں کتنے ملازمین کو گرفتار کیا گیا؟

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما اوروزیرمملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا ایف آئی اے اندر احتساب کا نظام موجود ہے ایف آئی اے کے 51 اہلکار انسانی سمگلنگ میں ملوث پائے گئے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ ایف آئی اے کے انسانی سمگلنگ میں ملوث 51 اہلکاروں میں سے 21 کے خلاف ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں۔

    وفاقی اداروں میں کرپشن میں ملوث ملازمین کی رپورٹ ایوان میں پیش کی گئی، رپورٹ میں ایوان کوبتایا گیا کہ گزشتہ تین سال کے دوران کرپشن میں ملوث سرکاری اداروں کے 3500 ملازمین کو گرفتار کیا گیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایف آئی اے کی جانب سے کرپشن میں ملوث 8784 ملازمین کے خلاف انکوائریاں شروع ہوئیں، کرپشن کے خلاف کی گئی انکوائریوں پر 3479 مقدمات درج کیے گئے۔

    مزید پڑھیں : سندھ کے چھوٹے سے شہر میں 71 کروڑوں روپے کی کرپشن، افسران کی شامت آگئی

    رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے نے ملزمان کے خلاف کرپشن پر 2206 مقدمات عدالتوں میں پیش کیے اور گزشتہ تین سال کے دوران کرپشن میں ملوث 432 ملازمین کو سزائیں دی گئی۔

    رواں سال ابتدائی تین ماہ میں کرپشن میں ملوث 263 سرکاری ملازمین کو گرفتار کیا گیا ،762 انکوائریوں پر 185 مقدمات درج ہوئے جبکہ کرپشن ثابت ہونے پر 16 ملازمین کو سزائیں سنائیں گئیں۔

  • اپ ماڈل گاڑیوں کی قیمت پر ڈاؤن ماڈل گاڑیوں کی فراہمی، احتساب بیورو آزاد کشمیر کا نوٹس

    اپ ماڈل گاڑیوں کی قیمت پر ڈاؤن ماڈل گاڑیوں کی فراہمی، احتساب بیورو آزاد کشمیر کا نوٹس

    میرپور: احتساب بیورو آزاد کشمیر نے محکمہ صحت میں آزاد موٹرز میرپور سے گاڑیوں کی خریداری میں کروڑوں کی کرپشن پر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر احتساب بیورو نے محکمہ صحت میں 24 گاڑیوں کی خریداری کے معاملے پر تحقیقات شروع کی ہیں، اس سلسلے میں کمپنی کو نوٹس بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

    نوٹس کے مطابق کمپنی نے محکمہ صحت کو فراہم کی گئی گاڑیوں کا بل جاری کیے بغیر گاڑیاں فراہم کیں، تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ آزاد موٹرز میرپور نے محکمہ صحت کو اپ ماڈل گاڑیوں کی قیمت وصول کر کے ڈاؤن ماڈل گاڑیاں فراہم کیں۔


    قیمتی معدنیات کے شعبے میں مفادات کا فروغ، سینیئر امریکی عہدے دار پاکستان کے دورے پر آئیں گے


    محکمہ صحت کو دی گئی گاڑیوں کا ریکارڈ کمپنی کی ویب سائٹ پر بھی موجود نہیں ہے، محکمہ صحت کو دی گئی گاڑیوں کے ٹیکس کا ریکارڈ بھی موجود نہیں ہے۔

    احتساب بیورو نے نوٹس میں استفسار کیا ہے کہ کمپنی نے 2023 ماڈل کی گاڑیاں کیوں فراہم نہیں کیں؟ کمپنی 10 دنوں کے اندر نوٹس کا جواب دے۔ نوٹس کے مطابق گاڑیوں کی قیمت کم ہونے کے باوجود محکمہ صحت کو مہنگے داموں گاڑیاں فروخت کی گئی ہیں، اور اپ ماڈل گاڑیوں کی قیمت ادا کر کے ڈاؤن ماڈل گاڑیاں لی گئیں۔