Tag: کرپشن ریفرنسز

  • اربوں روپے مالیت کے کرپشن ریفرنسز کا ریکارڈ  احتساب عدالت  پہنچادیا گیا

    اربوں روپے مالیت کے کرپشن ریفرنسز کا ریکارڈ احتساب عدالت پہنچادیا گیا

    اسلام آباد : اکیاسی کرپشن ریفرنسز کا ریکارڈ 2 گاڑیوں میں بھر کر احتساب عدالت پہنچادیا گیا ، جس میں زرداری، نواز شریف ، گیلانی، شاہد خاقان عباسی ،اسحاق ڈار اور مفتاح اسماعیل کے کیسز کا ریکارڈ شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نیب حکام اربوں روپے مالیت کے کرپشن ریفرنسز کا ریکارڈ لے کراحتساب عدالت پہنچ گئے۔

    نیب نے آصف زرداری، نواز شریف،یوسف گیلانی،شاہدخاقان عباسی،مفتاح اسماعیل،اسحاق ڈار،مراد علی شاہ، شرجیل میمن، اور اومنی گروپ کے نیب کیسز کا ریکارڈ احتساب عدالت میں پیش کیے۔

    جس پر احتساب عدالت نے رجسٹرار کو کیسز کے ریکارڈ کا جائزہ لینےکی ہدایت کی، جس کے بعد نیب تفتیشی افسران کی رجسٹرار احتساب عدالت سے ملاقات ہوئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ نیب تفتیشی افسران اوراحتساب عدالت رجسٹرارنےنیب کیسز کے قانونی پہلوؤں کاابتدائی جائزہ لیا، رجسٹرار احتساب عدالت نے ہدایت کی کہ
    نیب تفتیشی افسرایک ایک کرکے اپنے نیب کیسزکاریکارڈپیش کریں۔

    نیب کیسز کے ریکارڈ کی چھان بین کے بعد متعلقہ احتساب عدالتوں کو بھیجا جائے گا، نیب حکام کی جانب سےریفرنسزکاریکارڈمتعلقہ احتساب عدالتوں میں جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے۔

    یوسف گیلانی کیخلاف یونیورسل سروسزفنڈزکرپشن ریفرنس کا ریکارڈ احتساب عدالت نمبر2 اور راجہ پرویزاشرف کیخلاف رینٹل پاورپلانٹ ریفرنس کا ریکارڈ احتساب عدالت نمبر3میں جمع کرادیا گیا ہے۔

    فرزانہ راجہ ودیگرکیخلاف بی آئی ایس پی میں 540ملین کی مبینہ خوردبردریفرنس کا ریکارڈاحتساب عدالت نمبر 3 اور آل پاکستان پراجیکٹ کےمالک آدم امین چوہدری کیخلاف سرمایہ کاری کے نام پر عوام کو لوٹنے کا ریفرنس بھی جمع کرادیا گیا۔

    احتساب عدالت کے عملے کے جانب سے جمع کرائے گئے ریکارڈ کی جانچ پڑتال جاری ہے۔

  • نواز شریف کے خلاف کرپشن ریفرنسز نمٹانے کی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں صرف 4روز باقی

    نواز شریف کے خلاف کرپشن ریفرنسز نمٹانے کی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں صرف 4روز باقی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کے کرپشن ریفرنسزنمٹانے کے لیے احتساب عدالت کو دی جانے والی ڈیڈ لائن میں صرف 4 روز باقی رہ گئے ہیں، ٹرائل مکمل کرنے کی مدت میں توسیع کے لئے پھر رجوع کیے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیز یہ اور فلیگ شپ ریفرنس نمٹانے کے لئے احتساب عدالت کو دی جانے والی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں 4 روز باقی رہ گئے ہیں۔

    العزیزیہ ریفرنس میں استغاثہ کے شواہد مکمل ہوچکے ہیں جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں آخری گواہ پر جرح کے بعد استغاثہ شواہد مکمل کرے گا، نوازشریف کی آج پیشی پر عدالت میں بیان قلمبند کرائے جانے کا امکان ہے، نواز شریف کے بیان کے بعد استغاثہ اور وکیل صفائی حتمی دلائل دیں گے۔

    احتساب عدالت کی جانب سے ٹرائل مکمل کرنے کی مدت میں توسیع کے لئے پھر سپریم کورٹ سے رجوع کیے جانے کا امکان ہے۔

    خیال رہے ملزم نواز شریف اور ان کے وکیل کے تاخیری حربوں میں تیزی آگئی ہے، العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف نے تین سو بیالیس کا بیان قلمبند نہ کرایا۔ وکیل نےعذر پیش کردیا، حالانکہ گزشتہ سماعت پر پچاس سوالوں پر مشتمل سوال نامہ ملزم کو دیا جا چکا ہے۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس کی نواز شریف کیخلاف ریفرنس نمٹانے کیلئےاحتساب عدالت کو 17 نومبر تک کی مہلت

    یاد رہے سپریم کورٹ نے نواز شریف کے خلاف العزیز یہ اور فلیگ شپ ریفرنس نمٹانے کے لئےاحتساب عدالت کو سترہ نومبر تک کی مزید مہلت دی تھی، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے بعد کوئی توسیع نہیں دی جائے گی سترہ نومبر تک کیسوں کا فیصلہ نہ ہوا تو عدالت اتوار کو بھی لگے گی۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے تھے یہ وہ کیس ہے جس نے دو بھائیوں میں تلخی پیدا کی، خواجہ حارث نے کہا کہ ایک بار تو میری بات بھی مان لیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیشہ آپکی بات مانی لیکن یہی تاثر دیا گیا کہ ہم نے آپ کی بات نہیں مانی۔

    واضح رہے کہ نواز شریف کے خلاف العزیز یہ اور فلیگ شپ ریفرنس زیر سماعت ہے اور سپریم کورٹ کی جانب سے دی جانے والی ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کی مہلت پانچویں بار ختم ہوگئی، جس کے بعد احتساب عدالت نے مزید مہلت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    اس سے قبل سپریم کورٹ ریفرنسز مکمل کرنے کے لیے پہلے ہی 4 بار مہلت میں توسیع کرچکی ہے، گزشتہ ماہ عدالتِ عظمیٰ نے نے 26 اگست تک ٹرائل مکمل کرنے کے لیے احتساب عدالت کو 6 ہفتوں کا وقت دیا تھا۔

  • اثاثےاثاثے کررہے ہیں، کرپشن کا الزام لگایا ہے توثابت کریں‘ نوازشریف

    اثاثےاثاثے کررہے ہیں، کرپشن کا الزام لگایا ہے توثابت کریں‘ نوازشریف

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا کہنا ہے کہ ضمنی ریفرنس بنانے کی کیا ضرورت تھی جب 3 ماہ میں کچھ نہیں نکلا، سزا دینا مقصود ہے تو میرا نام این ایل سی، ای او بی آئی میں ڈال لیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ کسی جگہ کرپشن یا بدعنوانی سامنے آئی تووہ پیش کیوں نہیں کررہے، اثاثےاثاثے کررہے ہیں، کرپشن کا الزام لگایا ہے تو ثابت کریں۔

    نوازشریف نے کہا کہ نیب کا کوئی ایسا ریفرنس بتائیں جس میں کرپشن کا الزام نہ ہو؟ پھرمیرے والے ریفرنس کودیکھ لیں کہاں کرپشن کا الزام ہے؟ تمام کیس صرف ہماری فیملی کے کاروبارکے ارد گرد گھوم رہا ہے۔

    پرویزمشرف کے خلاف غداری بینچ ٹوٹنے کے سوال پرمسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے جواب دیا کہ اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں، انہوں نے کہا کہ ایک بات جانتا ہوں مشرف کا ٹرائل اپنے منطقی انجام کوپہنچے گا۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ صرف حقیقت پربات کررہا ہوں، احتساب ہرصورت سب کا ہوگا، اب وقت وہ نہیں رہا اور حالات بھی وہ نہیں رہے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا کہنا تھا کہ بے شک پیش نہ ہومفرور رہے، ایک دن کٹہرے میں کھڑا ہونا پڑے گا۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے فریادی والی بات کی تھی تواس پرقائم رہنا چاہیے تھا، فریادی جیسے الفاظ چیف جسٹس یا کسی کو زیب نہیں دیتے، یہ بھی کہنا کہ وزیراعظم میرے پاس آئے تھے زیب نہیں دیتا۔

    وزیراعظم چیف جسٹس ملاقات سے میرے بیانیےکودھچکا نہیں لگا‘ نوازشریف

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کے بیان پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی مناسب سمجھیں تو وضاحت مانگ سکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔