Tag: کرپشن کی خبریں

  • نیب نے احسن اقبال کے جرم کی تفصیل بتا دی

    نیب نے احسن اقبال کے جرم کی تفصیل بتا دی

    راولپنڈی: قومی احتساب بیورو نے سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کے جرم کی تفصیل بتا دی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما احسن اقبال کی کرپشن کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ انھوں نے بہ طور وزیر منصوبہ بندی اپنے اختیارات کا نا جائز استعمال کیا۔

    نیب کے مطابق احسن اقبال نے نارووال اسپورٹس منصوبے کی لاگت کو غیر قانونی طور پر بڑھایا، ساڑے 3 کروڑ کے منصوبے کی لاگت 10 کروڑ تک پہنچائی گئی، حاصل ریکارڈ کے مطابق احسن اقبال نے خود سے ہی لاگت بڑھائی، اس کی اجازت سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی سے نہیں لی گئی۔

    نیب نے احسن اقبال کو گرفتار کر لیا

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق نیب کا کہنا ہے کہ 18 ویں ترمیم کے تحت منصوبہ 2012 میں ریکارڈ سمیت صوبے کے حوالے کیا گیا تھا، احسن اقبال نے بین الصوبائی رابطہ کے ذریعے 20 کروڑ مزید جاری کرائے، منصوبہ صوبے کے پاس ہونے پر وزارت بین الصوبائی رابطہ نے رقم جاری کرنے کا نہیں کہا، ایک بار اختیارات کا نا جائز استعمال کر کے صوبائی منصوبے میں مداخلت کی گئی۔

    نیب ذرایع نے بتایا کہ منصوبے کو پی سی ون پر نظر ثانی کر کے 3 ارب روپے تک پہنچا دیا گیا تھا، حاصل کیے گئے ثبوتوں سے احسن اقبال کا جرم ثابت ہوتا ہے، خدشہ ہے کہ کہیں احسن اقبال ریکارڈ تبدیل کرنے کی کوشش نہ کریں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز نیب راولپنڈی نے احسن اقبال کو نارووال اسپورٹس سٹی کرپشن کیس میں گرفتار کر لیا ہے اور انھیں آج احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔

  • احتساب عدالت میں جگہ کم پڑ گئی، جعلی اکاؤنٹس ریفرنسز میں مسلسل اضافہ

    احتساب عدالت میں جگہ کم پڑ گئی، جعلی اکاؤنٹس ریفرنسز میں مسلسل اضافہ

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس ریفرنسز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث احتساب عدالت میں جگہ کم پڑ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو کی جانب سے احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کے زمرے میں دائر کیے جانے والے ریفرنسز کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے، اسلام آباد میں تیسری احتساب عدالت بنائی جائے گی۔

    آج کسانوں کے لیے سب سڈی میں خورد برد ریفرنس میں 2 گاڑیاں بھر کر متعلقہ افراد کو عدالت لایا گیا، 40 ملزمان کے لیے بنائی گئی نقول کے صفحات 2 لاکھ سے تجاوز کر گئے ہیں۔

    احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں فرد جرم کے لیے انور مجید، اے جی مجید سمیت 40 ملزمان کو طلب کر لیا، عدالت نے حکم دیا کہ تمام ملزمان کو 2 جنوری کو پیش کیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے آٹھواں ریفرنس دائر کر دیا

    نیب کا کہنا ہے کہ انور مجید، عبد الغنی مجید، نمر مجید، مناہل، سمیت اس ریفرنس میں 40 ملزمان نامزد ہیں، ملزمان کروڑوں سرکاری سب سڈی فنڈز کے غلط استعمال میں ملوث ہیں، 3.9 ارب روپے کی سبسڈی حقیقی کاشت کاروں تک پہنچ ہی نہیں سکی تھی۔

    یاد رہے کہ 9 دسمبر کو قومی احتساب بیورو نے سندھ بینک قرضوں سے متعلق کرپشن کا ریفرنس دائر کیا تھا، یہ جعلی اکاؤنٹس کیس کا آٹھواں ریفرنس تھا، جس میں بلال شیخ اور طارق احسن سمیت 20 ملزمان نامزد کیے گئے تھے۔

    ریفرنس کے مطابق ملزمان پر اومنی گروپ کو 29 ارب روپے قرضہ دینے کا الزام ہے، 29 ارب میں سے 25 ارب روپے تا حال واجب الادا ہیں، 1.84 بلین روپے اومنی کی 3 بے نامی کمپنیوں کو فراڈ کے ساتھ دیے گئے، جب کہ 1.84 بلین روپے کا قرضہ سمٹ بینک کے کیپٹل پورا کرنے کے لیے دیا گیا۔

  • شہباز شریف کے اثاثہ جات منجمد کرنے کے احکامات جاری

    شہباز شریف کے اثاثہ جات منجمد کرنے کے احکامات جاری

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے میاں شہباز شریف کے اثاثہ جات منجمد کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے گرد گھیرا تنگ ہو گیا ہے، نیب نے ان کے اثاثہ جات منجمد کرنے کے احکامات دے دیے ہیں۔

    نیب نے شہباز شریف کے جو اثاثہ منجمد کرنے کے احکامات دیے ہیں ان میں 96 ایچ اور 87 ایچ ماڈل ٹاؤن کے گھر بھی شامل ہیں، نیب نے حکم دیا ہے کہ شہباز شریف کی ایبٹ آباد میں ڈونگا گلی کی رہایش گاہ اور ہری پور میں 3 جائیدادیں منجمد کی جائیں۔

    نیب نے لاہور میں ڈیفنس فیز 5 کے 2 گھر بھی منجمد کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں، چنیوٹ میں دو مقامات پر 182 اور 209 کینال اراضی بھی منجمد کر دی گئی، نیب کے مطابق شہباز شریف کی لاہور میں 13 مختلف مقامات پر جائیدادیں منجمد کی گئی ہیں۔

    تازہ ترین:  لاہور میں شہباز شریف کی مبینہ جعلی کمپنیوں کا نیٹ ورک بے نقاب

    واضح رہے کہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گزشتہ روز شہباز شریف کی جعلی کمپنیوں سے متعلق ایک چشم کشا رپورٹ پیش کی گئی تھی، جس میں ان کی مبینہ جعلی کمپنیوں کا نیٹ ورک بے نقاب کیا گیا، بتایا گیا کہ لیگی رہنما کا کیمپ آفس منی لانڈرنگ کا گڑھ بنا رہا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی لینڈ کروزر کا منی لانڈرنگ میں استعمال ہونے کا انکشاف ہوا، شہباز شریف کی ایک کمپنی میں 7 ارب روپے کا لین دین ہو رہا تھا، ان کی 6 فرنٹ کمپنیاں بھی ہیں جو کسی اور کے نام پر چل رہی ہیں۔

  • سندھ روشن پروگرام کیس کے 2 ملزمان نے پلی بار گین کر لی

    سندھ روشن پروگرام کیس کے 2 ملزمان نے پلی بار گین کر لی

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس کے سلسلے میں سندھ روشن پروگرام میں نیب راولپنڈی کو ایک اور بڑی کامیابی مل گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ روشن پروگرام کیس کے 2 ملزمان نے پلی بار گین کر لی ہے، ملزمان 298 ملین روپے واپس کرنے پر راضی ہو گئے ہیں، ملزم ندیم یونس کی پلی بارگین کی درخواست پہلے ہی منظور ہو چکی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق ملزمان نے سندھ روشن پروگرام میں کرپشن کا اعتراف کر لیا ہے، اس کیس میں ایک ملزم عبدالشکور وعدہ معاف گواہ بن کر رہا ہو چکا ہے، ملزم عبدالستار کی بھی وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست منظور کر لی گئی ہے۔

    ملزمان نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ انھوں نے شرجیل میمن کی ایما پر سارا کام کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس کے ملزمان کی 10 ارب 66 کروڑ روپے کی پلی بارگین

    یاد رہے کہ ستمبر میں بھی قوم کا پیسا لوٹنے والوں سے وصولی کی گئی تھی، جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار عبدالغنی مجید سمیت 7 ملزمان نے 10 ارب 66 کروڑ روپے کی پلی بارگین کر لی تھی، ملزمان نے سندھ اور اسٹیل ملز کی سرکاری زمینوں میں بھی خرد برد کی تھی، پلی بارگین کے تحت ملزمان 266 ایکڑ سے زائد اراضی بھی واپس کریں گے۔

    چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے ملزمان کی پلی بارگین کی درخواست منظور کی تھی۔ خیال رہے کہ انھوں نے کہا تھا کہ میری منظوری کے بغیر کوئی پلی بارگین نہیں ہوسکتی۔

    رواں ماہ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے دعویٰ کیا تھا کہ آصف زرداری اور ان کے ساتھی 3 سے 4 ماہ میں پلی بارگین کر لیں گے۔

  • نواز شریف کو چوہدری شوگر مل کیس میں گرفتار کیے جانے کا امکان

    نواز شریف کو چوہدری شوگر مل کیس میں گرفتار کیے جانے کا امکان

    لاہور: سابق وزیر اعظم نواز شریف کو چوہدری شوگر ملز کیس میں گرفتار کیے جانے کا امکان ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ چئیرمین نیب سے گرفتاری کی منظوری مانگ لی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب چوہدری شوگر ملز کیس میں میاں نواز شریف سے تفتیش کرنا چاہتی ہے، نیب جوائنٹ انوسٹی گیشن نے شکوہ کیا ہے کہ نواز شریف جیل میں تفتیش کے دوران بالکل تعاون نہیں کرتے۔

    نواز شریف کو گرفتاری کے بعد جسمانی ریمانڈ کے حصول کے لیے احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا، نواز شریف کی گرفتاری کل ڈالے جانے کا امکان ہے۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ چوہدری شوگر مل کیس میں نیب ٹیم آیندہ ہفتے جیل میں نواز شریف سے تحقیقات کے لیے جائے گی، نیب کو کیس میں نواز شریف سے تحقیقات کی اجازت مل گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نواز شریف کی فلیگ شپ ریفرنس میں بریت کیخلاف نیب نے عدالت سے رجوع کرلیا

    اس کیس میں شہباز شریف، مریم نواز، حمزہ شہباز اور یوسف عباس کے خلاف تحقیقات جاری ہیں، نیب کو نواز شریف کے کیس میں بینیفشیری ہونے کے شواہد ملے تھے۔

    یاد رہے کہ آج نواز شریف نے جیل سے مولانا فضل الرحمان کو خط لکھر کر آزادی مارچ کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے، انھوں نے یقین دہانی کرائی کہ ہر قسم کا تعاون کریں گے، اور ن لیگ کی پوری قیادت آپ کے مارچ کی حمایت کرتی ہے۔

    آج نواز شریف کی فلیگ شپ ریفرنس میں بریت کے خلاف نیب نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی رجوع کیا ہے، نیب نے استدعا کی ہے کہ ٹرائل کورٹ میں پیش کی گئی دستاویزات ہائی کورٹ میں جمع کرانے کی اجازت دی جائے، دستاویزات میں نواز شریف کے ٹیکس ریکارڈ اور پراپرٹی کی تفصیلات شامل ہیں۔

  • سکھر: نیب ٹیم کا مختیار کار پنو عاقل کے دفتر پر چھاپا، ریکارڈ تحویل میں لے لیا

    سکھر: نیب ٹیم کا مختیار کار پنو عاقل کے دفتر پر چھاپا، ریکارڈ تحویل میں لے لیا

    سکھر: قومی احتساب بیورو (نیب) ٹیم نے پنو عاقل کے مختیار کار کے دفتر پر چھاپا مار کر سارا ریکارڈ تحویل میں لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ٹیم نے سکھر میں انجینئر گل شیخ اور اہل خانہ کے نام پر کروڑوں کی جائیداد کا ریکارڈ ضبط کر لیا ہے، یہ ریکارڈ انھوں نے مختیارکار کے دفتر سے تحویل میں لیا۔

    نیب کی کارروائی کے بعد دیگر محکموں کے افسران میں کھلبلی مچ گئی، ادھر نیب نے تحویل میں لیے گئے ریکارڈ کی چھان بین شروع کر دی ہے۔

    خیال رہے کہ مختیار کار پنو عاقل کا دفتر خورشید شاہ کے حلقے میں واقع ہے، نیب ٹیم نے چھاپے کے دوران عملے اور افسران سے سوالات کیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب نے خورشید شاہ سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کر لیں

    نیب نے کراچی اور حیدر آباد کے کمشنرز کو گل شیخ اور اہل خانہ کی املاک کا ریکارڈ فراہم کرنے کا بھی حکم جاری کیا ہے۔

    گل شیخ کئی برس ایس ڈی او اور ایکس ای این رہے ہیں، نیب ذرایع کے مطابق اس بات کی تحقیقات شروع کی گئی ہیں کہ گل شیخ نے کروڑوں کی املاک کیسے بنائیں۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل نیب نے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ سے اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب کر لی تھیں، آمدن سے زاید اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں‌ خورشید شاہ کو سوال نامہ ارسال کیا گیا۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق 50 سے زاید محکموں سے خورشید شاہ کے اثاثوں کی تفصیلات مانگی گئی تھیں۔

  • چوہدری شوگر ملز کیس: مریم نواز کو کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا

    چوہدری شوگر ملز کیس: مریم نواز کو کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا

    لاہور: سابق سزا یافتہ وزیر اعظم نواز شریف کی صاحب زادی مریم نواز کو کل چوہدری شوگر ملز کیس میں احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری شوگر ملز کیس میں ایک ملزم یوسف عباس کو گرفتار کیا جا چکا ہے، کل احتساب عدالت میں یوسف عباس کو مریم نواز کے ساتھ پیش کیا جائے گا۔

    چوہدری شوگر ملز کیس میں چند دیگر ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان آفتاب محمود اور شاہد شفیق نے وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست دے دی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ان ملزمان کو کل بیان کے لیے چیئرمین نیب کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ ادھر نیب نے احتساب عدالت سے ملزمان کا راہ داری ریمانڈ بھی حاصل کر لیا ہے۔

    گزشتہ روز وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ چوہدری شوگر مل منی لانڈرنگ کرنے کا ایک گڑھ رہا، جس کے بنانے کے لیے 15 ملین ڈالر قرض لیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  چوہدری شوگر مل منی لانڈرنگ کرنے کا ایک گڑھ رہا: شہزاد اکبر

    شہزاد اکبر نے کہا کہ 1991 میں چوہدری شوگر ملز بنانے کے لیے 15 ملین ڈالر قرض لیا گیا لیکن قرض لینے سے قبل ہی شوگر مل کھل گئی اور مشینیں بھی لگ گئیں، اسٹیٹ بینک کو بتایا گیا کہ قرض بیرون ملک سے آ رہا ہے لہٰذا رقم اکاؤنٹ میں ڈالی جائے، لیکن اسٹیٹ بینک کے ریکارڈ سے پتا چلا کہ کمپنی کا قرض پاکستان پہنچا ہی نہیں، یہ قرض ایل سی کھولنے اور مشینری خریدنے کے لیے لیا گیا تھا۔

    معاون خصوصی کے مطابق مریم نواز کو 2008 میں ساڑھے 7 ملین سے زاید شیئر ٹرانسفر کیے گئے تھے، انھوں نے 2010 میں یہ شیئرز یوسف عباس کو ٹرانسفر کر دیے۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ اس کیس سے جڑے کردار ناصر لوتھا کے نام پر بریک تھرو ہوا ہے، یہ کیس ابھی انویسٹی گیشن انکوائری پر ہے، ناصر لوتھا گواہ کے طور پر تحقیقات میں شامل ہوئے کہ فراڈ ہوا ہے۔

  • مریم نواز اور شاہد خاقان کی احتساب عدالت میں کل پیشی، سخت سیکورٹی انتظامات

    مریم نواز اور شاہد خاقان کی احتساب عدالت میں کل پیشی، سخت سیکورٹی انتظامات

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں مریم نواز اور شاہد خاقان عباسی کی کل احتساب عدالت میں پیشی کے سلسلے میں وفاقی دار الحکومت میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

    ذرایع کے مطابق احتساب عدالت میں مریم نواز اور شاہد خاقان عباسی کی پیشی کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے، احتساب عدالت کے داخلی و خارجی راستوں پر بھاری نفری تعینات ہوگی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ احتساب عدالت میں غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی ہوگی، عدالت کے ارد گرد احتجاج کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔

    خیال رہے کہ نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی اسکینڈل میں گرفتاری کے بعد اسلام آباد منتقل کر دیا ہے، کل انھیں احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی وجوہ سامنے آ گئیں

    آج قومی احتساب بیورو نے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان کو کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز کے ٹھوس شواہد پر گرفتار کیا۔

    ان پر الزام ہے کہا انھوں نے ایل این جی ٹرمینل ون کی بولی کی دستاویز کے لیے من پسند لیگل فرم کا استعمال کیا، انھوں نے یہ کام سوئی سدرن کی بہ جائے کیو ای جی کنسلٹنٹ کو دیا۔

    نیب کے مطابق ای ای پی ٹی پی ایل کو ٹھیکا دینے کے لیے شاہد خاقان نے اثر و رسوخ استعمال کیا، ٹھیکے میں کمپنی مفاد کو ترجیح دینے پر قومی خزانے کو اربوں نقصان ہو رہا ہے۔

  • شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی وجوہ سامنے آ گئیں

    شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی وجوہ سامنے آ گئیں

    اسلام آباد: ایل این جی اسکینڈل میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی وجوہ سامنے آ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز نے وہ دستاویز حاصل کر لیا جس میں ن لیگی رہنما شاہد خاقان کی ایل این جی اسکینڈل میں گرفتاری کی وجوہ بیان کی گئی ہیں۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ شاہد خاقان کو کرپشن، کرپٹ پریکٹسز کے ٹھوس شواہد پر گرفتار کیا گیا ہے۔

    دستاویز کے مطابق جولائی 2013 میں کیو ای ڈی کنسلٹنٹ کو خلاف ضابطہ عالمی کنسلٹنٹ بنایا گیا جو پروکیورمنٹ سروسز ریگولیشینز 2010 کی واضح خلاف ورزی ہے۔

    ایل این جی ٹرمینل ون کی بولی کی دستاویز کے لیے من پسند لیگل فرم کا استعمال کیا گیا، سابق وزیر اعظم نے یہ کام سوئی سدرن کی بہ جائے کیو ای جی کنسلٹنٹ کو دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ای ای پی ٹی پی ایل کو بھی ٹھیکا دینے کے لیے شاہد خاقان نے اثر و رسوخ استعمال کیا، ٹھیکے میں کمپنی مفاد کو ترجیح دینے پر قومی خزانے کو اربوں نقصان ہو رہا ہے۔

    دستاویز کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے پرائیویٹ کمپنی کے سی ای او عمران الحق کو ناجائز طور پر ایم ڈی پی ایس او لگایا۔

    خیال رہے کہ آج شاہد خاقان عباسی کو نیب کی جانب سے ایل این جی کیس میں طلب کیا گیا تھا، تاہم وہ پیش نہیں ہوئے، نیب نے انھیں ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ٹول پلازہ پر روک کر گرفتار کیا، انھیں وارنٹ گرفتاری دکھا کر حراست میں لیا گیا، سابق وزیر اعظم نے کہا تھا وہ لاہور میں ہیں نہیں آ سکتے، جس پر ان کی لوکیشن ٹریس کرنے کے بعد انھیں حراست میں لیا گیا۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: سندھ بینک کے گرفتار افسران اسلام آباد منتقل

    جعلی اکاؤنٹس کیس: سندھ بینک کے گرفتار افسران اسلام آباد منتقل

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سندھ بینک کے صدر، ڈائریکٹر اور سینئر افسر کو آج اسلام آباد منتقل کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں ڈائریکٹر سندھ بینک بلال شیخ، بینک کے صدر طارق احسن اور ندیم الطاف کو اسلام آباد منتقل کر دیا گیا۔

    تینوں ملزمان کو کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا جہاں نیب عدالت سے تینوں ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرے گا۔

    نیب نے ملزمان کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار کر رکھا ہے، ذرایع نیب کا کہنا ہے کہ ملزمان نے اومنی گروپ کی کمپنیوں کو ایک ارب 80 کروڑ کے غیر قانونی قرضے دلوائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس : نیب نے کراچی اور لاہور سے تین بینکرز کو گرفتار کرلیا

    نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ بلال شیخ جعلی بینک اکاؤنٹس کو رقوم کی فراہمی کا اہم کردار ہے، مذکورہ ملزم اس وقت سندھ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں بھی شامل ہے۔

    ملزمان کو کراچی سے اسلام آباد منتقل کیا گیا، نیب راولپنڈی نے تینوں بینکرز کو کراچی اور لاہور میں چھاپے مار کر 10 جولائی کو گرفتار کیا تھا۔

    خیال رہے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری کو بلاول ہاؤس سے گرفتار کر لیا تھا۔