Tag: کرپشن کی خبریں

  • احسن اقبال کے بھائی پر شہباز شریف کی نوازشات کی تفصیلات تیار

    احسن اقبال کے بھائی پر شہباز شریف کی نوازشات کی تفصیلات تیار

    اسلام آباد: سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کے بھائی پر شہباز شریف کی نوازشات کی تفصیلات تیار کر لی گئیں، یہ تفصیلات وزیر اعظم کے خصوصی کمیشن کو بھجوائی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے احسن اقبال کے بھائی پر کیا کیا نوازشات کیں، اس کی تفصیلات تیار کر لی گئیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ دستاویزات وفاقی وزیر مراد سعید کی جانب سے کمیشن کو بھجوائی جائیں گی۔

    دستاویزات کے مطابق شہباز شریف نے مصطفیٰ کو پہلے چیئرمین ٹاسک فورس برائے ہارٹی کلچر بنایا، سابق وزیر اعلیٰ نے اختیارات کاغلط استعمال کر کے میٹرو بس کا ٹھیکا بھی دلوایا۔

    دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ لبرٹی مارکیٹ پارکنگ سمیت متعدد بڑے منصوبوں کے ٹھیکے بھی دیے گئے، اس عمل میں پیپرا رولز کو یکسر اٹھا کر ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا گیا، پنجاب یونی ورسٹی کا کنٹریکٹ بھی شہباز شریف کے کہنے پر دیا گیا۔

    مزید تازہ خبریں پڑھیں:  پیراگون اسکینڈل: خواجہ برادران کے خلاف سماعت 16 جولائی تک ملتوی کردی

    ریکارڈ کے مطابق احسن اقبال کے بھائی مصطفی کو خلاف ضابطہ پانچ کنٹریکٹ دیے گئے، تمام ٹھیکے دینے میں پیپرا رولز کی واضح خلاف ورزی کی گئی۔

    وفاقی وزیر مراد سعید کا کہنا ہے کہ سیاسی ارسطو نے کرپشن اور اقربا پروری کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے، پاکستان میں نظام سیاست اور حکومت تیزی سے بدل رہے ہیں۔

    مراد سعید نے کہا کہ جمہوریت کی آڑ میں قوم کو لوٹنے کی رسم مزید نہیں چلے گی، جس نے بھی قومی وسائل پر ہاتھ صاف کیے اسے جواب دینا ہوگا۔

  • شرجیل میمن زرِ ضمانت جمع کرانے کے بعد سینٹرل جیل سے رہا

    شرجیل میمن زرِ ضمانت جمع کرانے کے بعد سینٹرل جیل سے رہا

    کراچی: سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کو سینٹرل جیل کراچی سے رہا کر دیا گیا، شرجیل میمن کی جانب سے 50 لاکھ روپے زرِ ضمات جمع کرائے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق جیل حکام نے بتایا ہے کہ سابق وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کو عدالت میں زرِ ضمانت جمع کرائے جانے کے بعد جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔

    عدالت نے شرجیل میمن کی ضمانت منظور کر لی تھی تاہم عین وقت پر نیب نے غیر قانونی اثاثوں کے نئے مقدمے میں ان کی گرفتاری ڈال دی تھی۔

    تاہم عدالت نے اثاثہ جات کیس میں نیب کے وارنٹ گرفتاری معطل کیے، اور شرجیل میمن کی جیل سے رہائی کے احکامات جاری کر دیے۔

    خیال رہے کہ اسپتال کے کمرے سے شراب برآمدگی کیس میں بھی شرجیل میمن کی ضمانت منظور ہو چکی ہے۔

    تازہ خبریں پڑھیں:  نندی پور پاور پراجیکٹ تاخیر ریفرنس ، بابر اعوان کو بری کردیا گیا

    رہائی کے بعد اب نیب کو شرجیل میمن سے تفتیش کے لیے عدالت سے رجوع کرنا پڑے گا، ذرایع نے بتایا ہے کہ عدالت سے شرجیل میمن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔

    اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ نے 2 بار شرجیل انعام میمن کی درخواست ضمانت مسترد کی تھی، ان پر 15-2013 کے دوران سرکاری رقم میں 5 ارب 76 کروڑ روپے کی خرد برد کا الزام ہے۔

    شرجیل انعام میمن پر الزام ہے کہ انھوں نے مذکورہ رقم صوبائی حکومت کی جانب سے آگاہی مہم کے لیے الیکٹرانک میڈیا کو دیے جانے والے اشتہارات کی مد میں خرد برد کی۔

  • اثاثہ جات کیس: شہباز شریف 5 جولائی کو نیب میں مطلوبہ دستاویزات سمیت طلب

    اثاثہ جات کیس: شہباز شریف 5 جولائی کو نیب میں مطلوبہ دستاویزات سمیت طلب

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات کیس میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کو 5 جولائی کو طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ذرایع نے بتایا ہے کہ شہباز شریف کو اثاثہ جات کیس میں پانچ جولائی کو طلب کر لیا گیا ہے، شہباز شریف کو مطلوبہ دستاویزات ساتھ لانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

    اس سے قبل نیب صاف پانی اور آشیانہ اقبال کرپشن کیس میں بھی شہباز شریف کو طلب کر چکا ہے۔

    خیال رہے کہ شہباز شریف اور ان کے صاحب زادوں حمزہ اور سلمان کے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں اہم پیش رفت ہو چکی ہے، زیر حراست ملزم شاہد شفیق کے انکشافات پر مبینہ منی لانڈرنگ میں ملوث ملزم آفتاب محمود کو گرفتار کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کمپنی کرپشن کیس، شہباز شریف آج نیب میں پیش ہوں گے

    ملزم پر شریف فیملی کے لیے مبینہ منی لانڈرنگ کا الزام ہے، موصولہ اطلاعات کے مطابق ملزمان کروڑوں روپے شریف فیملی کے اکاؤنٹس میں منتقل کرتے رہے۔

    پچھلی بار نیب نے شریف فیملی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف کے پورے خاندان کو بیان کے لیے طلب کیا تھا۔

    لیگی صدر کو نیب لاہور نے 13 مئی کو لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کرپشن کیس میں پیش ہونے کی ہدایت کی تھی، لیکن شہباز شریف بیرون ملک ہونے کی وجہ سے پیش نہیں ہوئے تھے۔

  • اسحاق ڈار کی حوالگی: پاکستان اور برطانیہ مفاہمت کی یادداشت پر متفق

    اسحاق ڈار کی حوالگی: پاکستان اور برطانیہ مفاہمت کی یادداشت پر متفق

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی پاکستان حوالگی کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، دونوں ممالک میں ہونے والے ایم او یو کی دستاویز اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق اسحاق ڈار کی حوالگی کے لیے پاکستان اور برطانیہ میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہو گئے ہیں، اے آر وائی نیوز نے دستاویز بھی حاصل کر لی، دونوں حکومتیں مفاہمت کی اس یادداشت پر متفق ہیں۔

    دستاویز کے مطابق مفاہمت کی یادداشت صرف اسحاق ڈار کی حوالگی کے لیے ہے، جو تحویل مجرمان کے معاہدے کی عدم موجودگی میں قانونی بنیاد فراہم کرے گی۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ اسحاق ڈار کو کیسز کی پیروی کے لیے پاکستان کے حوالے کیا جائے گا، اور حوالگی کے دوران تمام اخراجات پاکستان ادا کرے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  مفرور اسحاق ڈار سیاسی پناہ کے لیے ایک بار پھر ہوم آفس پہنچ گئے

    یہ بھی کہا گیا ہے کہ حوالگی، حراست یا گرفتاری کے بعد کوئی ملک دوسرے کے خلاف مالی مطالبہ نہیں کر سکتا، دونوں حکومتیں مفاہمت کی اس یادداشت پر متفق ہیں۔

    خیال رہے کہ چار دن قبل مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا تھا کہ ایم او یو پر سائن ہونے کے بعد اسحاق ڈار کو برطانوی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    دوسری طرف سابق وزیر خزانہ نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں، تین دن قبل سیاسی پناہ کے لیے وہ دوسرے انٹرویو کے لیے برطانیہ کے ہوم آفس پہنچے تھے۔

  • اسحاق ڈار کو برطانوی مجسٹریٹ کے سامنے جلد پیش کیا جائے گا: شہزاد اکبر

    اسحاق ڈار کو برطانوی مجسٹریٹ کے سامنے جلد پیش کیا جائے گا: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے انکشاف کیا ہے کہ اسحاق ڈار کی واپسی کے لیے برطانیہ کے ساتھ ایم او یو ہو چکا ہے، وہ جلد آ جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کے لیے برطانیہ کے ساتھ معاہدہ ہو گیا ہے، وزیر اعظم عمران خان کے مشیر کا کہنا ہے کہ تحویل مجرمان کے معاہدے پر دستخط ہونے باقی ہیں۔

    شہزاد اکبر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم او یو پر سائن ہونے کے بعد سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو برطانوی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا اور یہ جلد ہوگا۔

    انھوں نے کا کہ 2018 سے 2018 تک دس سال میں ملک کا قرضہ 24 ہزار ارب روپے بڑھا، وفاقی کابینہ کے سامنے انکوائری کمیشن کے قیام کا معاملہ رکھا گیا، یہ قرضہ کیسے بڑھا یہ انکوائری کمیشن نے پتا لگانا ہے، کابینہ نے کمیشن آف انکوائری کی منظوری دے دی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسحاق ڈار کی پاکستان حوالگی کے ایم او یو پر دستخط ہوگئے

    شہزاد اکبر نے کہا کہ ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر انکوائری کمیشن کے سربراہ ہوں گے، کمیشن کے سربراہ کو کمیشن کے اندر کسی کو بھی ممبر لینے کا اختیار ہوگا، وجوہ کا پتا لگایا جائے گا کہ جو قرض جس مقصد کے لیے لیا گیا کیا وہ صحیح خرچ ہوا۔

    مشیر برائے احتساب نے بتایا کہ کمیشن آف انکوائری کا نوٹیفکیشن کل تک جاری ہو جائے گا، کمیشن 6 ماہ میں کام مکمل کرے گا، ہر ماہ حکومت کو پیش رفت کی رپورٹ دے گا۔

  • نیب نے پنجاب کے وزیر جنگلات سبطین خان کو گرفتار کر لیا

    نیب نے پنجاب کے وزیر جنگلات سبطین خان کو گرفتار کر لیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان کو گرفتار کر لیا، سبطین خان پر غیر قانونی ٹھیکوں کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے 2007 میں نجی کمپنی کو ٹھیکا دینے کے لیے غیر قانونی احکامات جاری کرنے کے الزام میں پنجاب کے وزیر جنگلات سبطین خان کو گرفتار کر لیا ہے۔

    صوبائی وزیر جنگلات کو کل احتساب عدالت لاہور میں پیش کیا جائے گا، سبطین خان وزیر اعظم کے آبائی حلقے میانوالی سے ایم پی اے منتخب ہوئے۔

    سبطین خان 2007 میں مسلم لیگ ق کی حکومت میں صوبائی وزیر معدنیات تھے، ان پر چنیوٹ میں اربوں روپے کے ٹھیکے میں من پسند کمپنی کو نوازنے کا الزام ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ریاض فتیانہ پر اپنے حلقے کے کارکنوں کو بھرتی کرانے کے لیے سفارش کا الزام

    نیب کے مطابق صوبائی وزیر نے اربوں روپے مالیت کے معدنی وسائل 25 لاکھ مالیت کی کمپنی کو فراہم کیے۔ سبطین خان میانوالی 4 سے تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ 6 فروری کو پی ٹی آئی کے سینئر وزیر علیم خان کو پاکستان اور بیرون ملک آمدن سے زائد اثاثے بنانے پر نیب نے گرفتار کر لیا تھا، علیم خان بہ طور سیکریٹری سوسائٹی کرپشن اور کرپٹ پریکٹس میں ملوث پائے گئے تھے، گرفتاری کے بعد انھوں نے استعفیٰ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو بھجوایا۔

  • گرفتاری کے بعد حمزہ شہباز کا طبی معائنہ، آصف زرداری کے کلینکل ٹیسٹ بھی مکمل

    گرفتاری کے بعد حمزہ شہباز کا طبی معائنہ، آصف زرداری کے کلینکل ٹیسٹ بھی مکمل

    لاہور/اسلام آباد: پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی گرفتاری کے بعد نیب میں طبی معائنہ کیا گیا، تمام ٹیسٹ نارمل نکل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے نائب صدر حمزہ شہباز کے شوگر اور بلڈ پریشر کے ٹیسٹ کیے گئے، ڈاکٹرز نے حمزہ شہباز کو صحت مند قرار دیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کے کلینکل ٹیسٹ بھی مکمل ہو گئے ہیں، میڈیکل بورڈ کو آصف زرداری کی ٹیسٹ رپورٹس موصول ہو گئیں، تمام ٹیسٹ رپورٹس نارمل ہیں۔

    ٹیسٹ رپورٹس کی کاپیاں آصف زرداری اور نیب کو فراہم کر دی گئیں، ذرایع نے بتایا کہ آصف زرداری کے شوگر لیول میں تیزی سے کمی آ رہی ہے، میڈیکل بورڈ نے ان کے شوگر لیول میں کمی پر اظہار تشویش کیا ہے، بورڈ نے شوگر ادویات میں کمی بیشی پر غور کیا ہے۔

    خیال رہے کہ آج لاہور ہائی کورٹ میں حمزہ شہباز کے وکلا نے ضمانت کی درخواستیں واپس لے لیں تھیں اور کہا تھا عدالت ہمیں سننا ہی نہیں چاہتی تو کیا کریں، جس کے بعد نیب نے حمزہ شہباز کو گرفتار کر لیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری کی گرفتاری کے بعد میڈیکل بورڈ کا طبی معائنہ

    حمزہ شہباز کو ریمانڈ کے لیے احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ 6 اپریل کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے دو بار حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپا مارا تھا تاہم نیب انھیں گرفتار کرنے میں نا کام رہی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کی وجوہ بتا دیں

    ادھر نیب نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کی وجوہ بھی جاری کر دی ہیں، نیب نے کہا ہے 2003 میں حمزہ شہباز کے اثاثے 18 ملین تھے اور 2017 تک اثاثے 411.630 ملین ہو گئے، جب کہ ملزم نے 181 ملین روپے باہر سے آمدن کا دعویٰ کیا تھا۔

    نیب کا کہنا تھا تفتیش کے دوران حمزہ شہباز کے دعوے جھوٹے نکلے، ملزم نے خاندان سمیت 12 انڈسٹریل یونٹس بنائے، مصنوعی فنڈ اور 244 ملین کا مصنوعی قرض بھی لیا، ملزم نے کمپنی کی تنخواہ، تحائف بھی جعلی طریقے سے ظاہر کیں، ملزم نے 167 ملین کمرشل، رہایشی اور زرعی زمین بھی ظاہر کی۔

  • قانون ہاتھ میں لیں گے تو قانون حرکت میں آئے گا: فیصل جاوید کا جیالوں کی ہنگامہ آرائی پر رد عمل

    قانون ہاتھ میں لیں گے تو قانون حرکت میں آئے گا: فیصل جاوید کا جیالوں کی ہنگامہ آرائی پر رد عمل

    اسلام آباد: پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید نے بلاول بھٹو کی نیب میں پیشی کے موقع پر جیالوں کی ہنگامہ آرائی پر کہا ہے کہ قانون کو ہاتھ میں لیا جائے گا تو قانون حرکت میں آئے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرپٹ لوگوں کو عدالتوں میں آنا پڑے گا، یہ این آر او کے عدالتوں میں آتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ گزشتہ روز ان کے پارٹنرز نے بھی ریاستی ادارے پر حملے کی کوشش کی تھی، یہ لوگ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، عید کے بعد احتجاج سے متعلق ابھی سے یہ راستہ اختیار کر رہے ہیں۔

    فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ لوگ ان کے ساتھ نہیں، عید کے بعد بھی ان کا شو فلاپ ہوگا، پہلے اپوزیشن والے آپس میں این آر او لیتے تھے اب عمران خان کی حکومت ہے، انھیں ایک ایک پائی کا جواب دینا ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  حکومت اپوزیشن کی آواز برداشت نہیں کرسکتی، بلاول بھٹو

    سینیٹر نے کہا کہ یہ دوغلے لوگ ہیں کہتے کچھ اور کرتے کچھ ہیں، یہ کہتے ہیں کہ قانون پرعمل کرتے ہیں لیکن اصل میں یہ این آر او کی کوششیں کر رہے ہیں، کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم اور پی پی رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ہم پر امن اور قانون پر یقین رکھنے والے لوگ ہیں، لیکن کارکنوں کو تنگ کیا گیا تو دما دم مست قلندر ہوگا۔

  • خیبر پختونخوا میں کرپشن کے خلاف آپریشن، 5 ماہ میں 5 کروڑ وصول، 36 ملزمان گرفتار

    خیبر پختونخوا میں کرپشن کے خلاف آپریشن، 5 ماہ میں 5 کروڑ وصول، 36 ملزمان گرفتار

    پشاور: محکمہ اینٹی کرپشن خیبر پختون خوا نے بد عنوانی کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے 5 ماہ میں کرپٹ عناصر سے 5 کروڑ وصول کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا میں اینٹی کرپشن کا محکمہ گزشتہ پانچ ماہ کے دوران متحرک رہا، جنوری سے اب تک 15 ایف آئی آر درج جب کہ 36 ملزمان گرفتار کیے گئے۔

    کرپٹ عناصر سے 5 ماہ میں 5 کروڑ روپے وصول کیے گئے، اس عرصے میں 3 افراد پر جرم ثابت ہوا جنھیں سزائیں سنائی گئیں۔

    محکمہ اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ گزشتہ پانچ ماہ کے دوران 27 کیس، 356 انکوائریاں اور 1052 شکایات نمٹائی گئیں، جب کہ 98 کیسز، 1634 انکوائریاں اور 1879 شکایات زیر تفتیش ہیں۔

    اینٹی کرپشن حکام نے بتایا کہ سب سے زیادہ شکایات 504 محکمہ مال کے خلاف ہیں، دوسرے نمبر پر 311 شکایات محکمہ آب پاشی، 159 شکایات سی اینڈ بلیو کے خلاف ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کرپشن اور ترقی کا سفر ایک ساتھ نہیں چل سکتا: وزیر اعظم

    حکام نے مزید بتایا کہ احتساب کمیشن کے خاتمے کے بعد 547 شکایات اینٹی کرپشن کے حوالے کیے گئے، 146 شکایات پر کارروائی مکمل کی گئی جب کہ 401 پر کارروائی جاری ہے۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کرپشن اور ترقی کا سفر ایک ساتھ نہیں چل سکتا، قومی اداروں کی تنظیم نو کا عمل ڈی ریل نہیں ہوگا، پاکستان تیزی سے معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے، قوم کرپشن اور غربت سے نجات چاہتی ہے، مایوس نہیں کریں گے۔

  • نیب نے آصف زرداری کو 29 مئی کو طلب کر لیا

    نیب نے آصف زرداری کو 29 مئی کو طلب کر لیا

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کو تفتیش کے لیے دوبارہ طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے سابق صدر آصف علی زرداری کو 29 مئی کو نیب اولڈ ہیڈ کوارٹرز میں پیش ہونے کی ہدایت کر دی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کو پاور پراجیکٹس،غیر قانونی ٹھیکوں کے کیس میں طلب کیا گیا۔

    آصف زرداری کا بیان نیب کی کمبائنڈ انوسٹی گیش ٹیم ریکارڈ کرے گی، 23 مئی کو نیب طلبی پر آصف زرداری نے عدم پیشی کی درخواست بھجوائی تھی۔

    خیال رہے کہ نیب نے بلاول بھٹو زرداری کو بھی 29 مئی کو طلب کر رکھا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیسز میں تحقیقات، آصف زرداری نے نیب میں بیان ریکارڈ کرادیا

    یاد رہے کہ سابق صدر آصف زرداری نے 16 مئی کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں 8 ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشن اور اوپل 225 میں ایک ارب روپے رشوت لینے کے الزام پر نیب اولڈ ہیڈ کوارٹرز میں پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرایا تھا۔

    آصف زرداری سے آٹھ ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشن اور زرداری گروپ پر اوپل ٹوٹو فائیو مشترکہ منصوبے میں ایک ارب روپے رشوت لینے پر ڈیڑھ گھنٹہ تک تفتیش کی گئی تھی۔

    عدالت اوپل 225 انکوائری اور پارک لین کیس میں آصف زرداری کی 12 جون تک عبوری ضمانت، توشہ خانہ ویکل انکوائری میں سابق صدر کی 20 جون تک عبوری ضمانت میں توسیع کر چکی ہے، جب کہ ہریش کمپنی کیس میں ان کی ضمانت میں 13 جون تک توسیع کی جا چکی ہے۔