Tag: کرپشن کی خبریں

  • سوئی سدرن گیس کمپنی کے بد عنوان افسران کے خلاف نیب کا گھیرا تنگ

    سوئی سدرن گیس کمپنی کے بد عنوان افسران کے خلاف نیب کا گھیرا تنگ

    راولپنڈی: نیب نے ایس ایس جی سی ایل کے خلاف موصول شکایت کی تصدیق کر لی، گیس کمپنی کے بد عنوان افسران کے خلاف نیب کا گھیرا تنگ ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب سے سوئی سدرن گیس کمپنی کے بد عنوان افسران کے خلاف کارروائی کی اجازت طلب کر لی گئی۔

    نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ ایس ایس جی سی کے بعض افسران نے اختیارات کا غلط فائدہ اٹھایا، ڈینم انٹرنیشنل اور آغا اسٹیل تک غیر قانونی گیس لائن پہنچائی گئی۔

    ذرایع نے بتایا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی غفلت کی وجہ سے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچا، دونوں انڈسٹریز تک کروڑوں کی گیس غیر قانونی پہنچائی جاتی رہی۔

    دریں اثنا، چیئرمین نیب کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں بد عنوانی کے 4 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

    سابق صدر بینک آف پنجاب کے خلاف ریفرنسز، زرداری گروپ آف پرائیویٹ لمیٹڈ کے خلاف ایک اور ریفرنس، سیکریٹری کراچی ٹرسٹ اینڈ پورٹ ویلفیئر گلاب خان کے خلاف ریفرنس اور سابق ڈی جی ایس بی سی اے منظور قادر کے خلاف ریفرنس کی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں سابق سی ای او زرعی ترقیاتی بینک سید طلعت محمود کے خلاف انکوائری، رکن قومی اسمبلی ناصر اقبال بوسال کے خلاف انکوائری اور امداد بوسال سابق سیکریٹری ٹو وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔

  • شرجیل میمن کیس میں اہم انکشافات، اثاثوں کی اصل تفصیل سامنے آ گئی

    شرجیل میمن کیس میں اہم انکشافات، اثاثوں کی اصل تفصیل سامنے آ گئی

    کراچی: سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کیس میں اہم انکشافات ہوئے ہیں، شرجیل میمن کے اثاثوں کی اصل تفصیل سامنے آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق شرجیل میمن کے اثاثے اصل میں کتنے تھے اور ظاہر کتنے کیے گئے، اے آر وائی نیوز نے نیب کی تحقیقاتی رپورٹ حاصل کر لی۔

    رپورٹ کے مطابق 2011-18 تک ٹیکس کی مد میں 22 کروڑ 64 لاکھ 61 ہزار 991 روپے آمدن ظاہر کی گئی تھی، اور ایف بی آر کے مطابق خاندان کی آمدن 28 کروڑ 94 لاکھ 94 ہزار 591 روپے ظاہر کی گئی۔

    ادھر نیب کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے مطابق خاندان کی آمدن، جائیداد اور اثاثہ جات کی کُل مالیت میں بڑا فرق پایا گیا ہے، شرجیل میمن کی اصل انکم 1 ارب 71 کروڑ 53 لاکھ 60 ہزار 700 روپے ہے۔

    اصل اور ظاہری مالیت میں 1 ارب 42 کروڑ 58 لاکھ 66 ہزار 109 روپے کا بڑا فرق نکل آیا ہے، تحقیقات میں ملزم پر بد عنوانی اور کرپشن میں مسلسل ملوث ہونا پایا گیا۔

    نیب کا کہنا ہے کہ ملزم شرجیل میمن کے خلاف نیب کی دفعہ سیکشن 9 اے وی 1999 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

    بتایا گیا کہ ملزم شرجیل میمن کے بیرون ملک اربوں روپے کے اثاثہ جات ہیں، سابق وزیر دبئی میں کئی فلیٹس اور ولاز کا بھی مالک ہے، ملزم انٹرنیشنل گلف گروپ میں کاروباری شراکت بھی رکھتا ہے، نیب نے کہا کہ ملزم کے خلاف تحقیقات ابھی جاری ہیں۔

    دریں اثنا، آج احتساب عدالت میں محکمہ اطلاعات میں پونے 6 ارب روپے کرپشن ریفرنس کی سماعت ہوئی، سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔

    تاہم، نیب کے گواہ کی عدم حاضری کے باعث سماعت ملتوی کر دی گئی، عدالت نے نیب کے گواہ کو حاضری یقینی بنانے کا حکم جاری کیا اور سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ میں آصف زرداری کی عبوری ضمانت 13 جون تک منظور

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں آصف زرداری کی عبوری ضمانت 13 جون تک منظور

    اسلام آباد: ہائی کورٹ نے ہریش کمپنی کیس میں پی پی شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی عبوری ضمانت 13 جون تک منظور کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے 13 جون تک آصف زرداری کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی، عدالت نے انھیں 5 لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

    تاہم سابق صدر کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت سے استدعا کی کہ مچلکے 5 لاکھ نہیں 2 لاکھ کیے جائیں۔

    جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ کیوں، کیا آصف زرداری کا کیش ختم ہو گیا ہے؟ وکیل نے کہا کہ مؤکل کی جانب سے اتنے کیسز میں کیش جمع کرایا گیا ہے کہ کیش تو ختم ہوگا نا۔

    یہ بھی پڑھیں:  احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت 30 مئی تک ملتوی

    عدالت نے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے آصف زرداری کو 2 لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    خیال رہے کہ آج سابق صدر آصف زرداری کی طرف سے ضمانت قبل از گرفتاری کی ایک اور درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ نیب نے کال آف نوٹس 16 مئی کو جاری کیا تھا، نیب نے مجھے انکوائری کے لیے بلایا ہے اور گرفتاری کا خدشہ ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ کیسز کی سماعت مکمل ہونے تک ہائی کورٹ ضمانت دے۔

    یاد رہے نیب نے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف ہریش کمپنی کیس میں ضمنی ریفرنس دائر کرنے اور ملزم نامزد کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور کہا آصف زرداری کو نیب تحقیقات میں تعاون نہ کرنے پر ملزم بنایا جا رہا ہے۔

  • آئندہ کسی تاجر کو نیب دفتر نہیں بلائیں گے، سوال نامہ دیا جائے گا: چیئرمین نیب

    آئندہ کسی تاجر کو نیب دفتر نہیں بلائیں گے، سوال نامہ دیا جائے گا: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ نیب اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، نیب اور معیشت تو ساتھ ساتھ چلتے رہے ہیں بلکہ نیب اور کرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، آئندہ کسی تاجر کو نیب دفتر نہیں بلائیں گے، سوال نامہ دیا جائے گا۔

    چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا نیب نے ایسا قدم نہیں اٹھایا جس کا ملکی معیشت کو نقصان ہو، معاشی زبوں حالی میں نیب کا کوئی کردار نہیں ہے، جب سوال پوچھتے ہیں کیا نقصان کیا تو جواب میں خاموشی چھا جاتی ہے۔

    [bs-quote quote=”آئندہ کسی تاجر کو نیب دفتر نہیں بلائیں گے، سوال نامہ دیا جائے گا، تاجر قانون کے مطابق بلا خوف اپنا کاروبار جاری رکھیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب جاوید اقبال”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ جہاں 5 لاکھ کی جگہ 50 لاکھ لگیں تونیب سوال نہ کرے، سوال پوچھنے سے پگڑیاں اچھلنے لگیں؟ سوال کرنے سے کسی کی عزت نفس کو ٹھیس نہیں پہنچتی، نیب اور معیشت ساتھ ساتھ چل رہے ہیں اور چلیں گے، تاجروں نے اپنے خطوط میں نیب کی کارکردگی کو سراہا۔

    آئندہ کسی تاجر کو نیب دفتر نہیں بلائیں گے، سوال نامہ دیا جائے گا، تاجر قانون کے مطابق بلا خوف اپنا کاروبار جاری رکھیں، جن لوگوں پر کرپشن کے الزامات ہیں وہ اپنے وکلا کو کروڑوں روپے دیتے ہیں، منی لانڈرنگ کے لیے پوچھا جا رہا ہے اور پوچھا جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ نیب کے پاس ثبوت نہ ہوتے تو لوگ ملک سے نہ بھاگتے، درخواست ہے نیب کے ریڈار پر موجود افراد کو اعلیٰ عہدے نہ دیے جائیں، اسلام آباد، پنجاب، کے پی اور بلوچستان میں بیوروکریسی کو ہم سے شکایت نہیں، بیوروکریٹ قانون کے مطابق کام کرے ان کی طرف دیکھیں گے بھی نہیں۔

    جاوید اقبال نے کہا ’خلیجی ممالک کے اہم رکن نے پانی اور سیوریج کے مسائل پر رابطہ کیا، کہا کہ نیب کے توسط سے مسائل کے حل کے لیے سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، ہم نے ان سے معذرت کرلی کہ یہ ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں۔‘

    انھوں نے کہا کہ پہلے انکوائری کرنے پھر گرفتار کرنے کا کہناغلط ہے، پھولوں کے ہار پہن کر نیب پر تنقید کی جاتی ہے کہ بغیر ثبوت گرفتار کرتے ہیں، ہمیں تو 24 گھنٹے کے اندر گرفتار ملزم کو عدالت میں پیش کرنا ہوتا ہے، ثبوت ہونے پر ہی گرفتار کرتے ہیں، لوگ ملک سے فرار ہو جاتے ہیں کیوں کہ ہمارے پاس ثبوت ہیں، لیکن یہاں صبح سویرے قائمہ کمیٹی اور اسمبلی کا اجلاس بلا لیا جاتا ہے، تفتیش میں تاخیر کے لیے یہ ساری باتیں کی جاتی ہیں۔

    [bs-quote quote=”درخواست ہے نیب کے ریڈار پر موجود افراد کو اعلیٰ عہدے نہ دیے جائیں، اسلام آباد، پنجاب، کے پی اور بلوچستان میں بیوروکریسی کو ہم سے شکایت نہیں۔” style=”style-8″ align=”right” author_name=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ ثبوت ہونے پر گرفتار کرتے ہیں، ہمارے پاس ثبوت ہیں اسی لیے یہ لوگ باہر چلے جاتے ہیں، جمہوریت کبھی بھی احتساب نہیں اپنے اعمال کی وجہ سے خطرے میں آتی ہے۔

    جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ چند دنوں سے کچھ باتیں کی جا رہی ہیں جس کے بعد اب جواب دینا ضروری ہو گیا ہے، میرا کبھی سیاست سے تعلق نہیں رہا، باتیں بنانے والے بزنس کمیونٹی کو بلا وجہ خوف زدہ کر رہے ہیں، بتایا جائے کہ ڈالر کی قیمت اور آئی ایم ایف سے معاہدے میں نیب کہاں آتا ہے؟ کہا جاتا ہے نیب کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں نہیں ہو رہیں، کاروباری سرگرمیوں کے لیے جامع پالیسی ضروری ہے۔

    انھوں نے کہا کہ نیب نے آج تک کوئی ایسا قدم نہیں اٹھایا جو ملکی معیشت کے لیے تباہ کن ہو، میں نے چیئرمین چیمبر آف کامرس کے سامنے اپنا نقطہ نظر پیش کیا، اسلام آباد چیمبر آف کامرس میں ایک شکایت نہیں آئی، 3 ماہ پہلے تاجر برادری کو میں نے شکایات درج کرانے کا کہا، 3ماہ کے دوران ایک شکایت سامنے نہیں آئی۔

    چیئرمین نیب نے کہا ’کوئی ایسا قانون نہیں کہ کہا جائے چیئرمین نیب اپنی رائے کا اظہار نہ کرے، کہا گیا تاجر برادری کو ٹیلی گراف ٹرانسفر پر پریشان کیا جا رہا ہے، نیب نے آج تک کسی کو بلاوجہ تنگ نہیں کیا، عوامی عہدہ رکھنے والے سے ٹی ٹی پر سوال کیا جا سکتا ہے، کیا نیب کو صرف اس لیے خاموش رہنا چاہیے کہ دشنام طرازی نہ شروع ہو۔‘

    جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مسئلہ گلوبل لیول پر ہوگا تو نیب چند لوگوں کی پرواہ نہیں کرے گا، ایف اے ٹی ایف نے ملک کو گرے لسٹ میں ڈال رکھا ہے، اور ہمیں انتباہ جاری کی گئی ہے، نیب کا ہر قدم ملک کے مفاد میں ہے، ملک اور حکومت میں فرق ہے، حکومتیں آتی جاتی ہیں، ہماری وابستگی ملک اور ریاست کے ساتھ ہے، نیب کو کوئی ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ اگر حکومت سے نیب کا دوستانہ تعلق ہوتا تو بجٹ کے لیے مشکلات نہ ہوتیں، ہمیں حکو مت سے اپنی ضرورت کا بجٹ حاصل کرنے میں مشکلات ہیں، ملکی مفاد کا تحفظ کریں گے چاہے کوئی بھی قیمت ادا کرنی پڑے، عالمی سطح پر ملک کا تاثر ٹھیک کرنا ہے اور کریں گے، ملک کو گرے لسٹ سے نکالنا ہے۔

  • آصف زرداری کا جعلی بینک اکاؤنٹس کیس سے کوئی تعلق نہیں: فاروق ایچ نائیک

    آصف زرداری کا جعلی بینک اکاؤنٹس کیس سے کوئی تعلق نہیں: فاروق ایچ نائیک

    اسلام آباد: سابق صدر آصف زرداری کے وکیل فاروق نائیک نے کہا ہے کہ آصف زرداری کا جعلی بینک اکاؤنٹس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ آصف زرداری کو نام نہ ہونے کے باوجود نیب دفاتر بلایا جا رہا ہے، ان کا جعلی بینک اکاؤنٹس کیس سے کوئی تعلق نہیں۔

    فاروق ایچ نائک کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں آصف زرداری کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، الزام لگانا آسان ہوتا ہے لیکن الزام کو ثابت کرنا مشکل ہوتا ہے۔

    سابق صدر کے وکیل نے کہا کہ نیب کی جانب سے اب تک ایک ہی ریفرنس دائر کیا گیا ہے، اور اس واحد ریفرنس میں بھی صرف الزام لگایا گیا ہے، آصف زرداری نے چیک پر دستخط کیا نہ اکاؤنٹ ہے، پارک لین میں وہ ڈائریکٹر ہیں نہ شیئر ہولڈر۔

    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس میں 2 انکوائریز : آصف زرداری نیب میں پیش ، پوچھ گچھ

    فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں مقدمے کا فیصلہ ہونے میں وقت لگ جاتا ہے۔ آج پیشی سے متعلق سابق صدر کے وکیل نے بتایا کہ آصف زرداری کو آج کوئی سوال نامہ نہیں دیا گیا۔

    خیال رہے کہ آج سابق صدر آصف زرداری مشکوک ٹرانزیکشن اور اوپل 225 انکوائریز میں نیب کے سامنے پیش ہوئے، آصف زرداری سے 8 ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشن سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی۔

  • ایک روپے کی بھی کرپشن کی ہو تو سیاست چھوڑ دوں گا: علیم خان

    ایک روپے کی بھی کرپشن کی ہو تو سیاست چھوڑ دوں گا: علیم خان

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عبد العلیم خان نے کہا ہے کہ ایک روپے کی بھی اگر کرپشن کی ہو تو سیاست چھوڑ دوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما علیم خان نے لاہور ہائی کورٹ سے آمدن سے زائد اثاثے اور آف شور کمپنی کیس میں ضمانت پر رہائی ملنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کی۔

    انھوں نے کہا کہ نیب پہلے تفتیش کرے، کیس پہلے بنائے، پھر اگر کوئی مجرم لگے تو ضرور پکڑے، ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ پہلے پکڑ کر جیل میں ڈال دیں اور پھر سوچیں کہ کیس کون سا ڈالنا ہے۔

    علیم خان کا کہنا تھا کہ مجھ سے کسی نے نا انصافی کی تو انصاف مجھے اللہ ہی دیں گے، قانون میں سقم ہے، تفتیش تک جیل میں ڈالنا بہت بڑا ظلم ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  عبدالعلیم خان کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ حکومت سے اپیل کروں گا کہ نیب کے قوانین کو دیکھا جائے، گھر والوں اور خود اس پر کیا گزرتی ہے یہ جیل میں موجود شخص ہی جانتا ہے۔

    علیم خان نے کہا کہ ان کے خلاف جنوری 2019 میں تفتیش شروع ہوئی، اور 17 ماہ میں بھی شواہد اکٹھے نہیں ہوئے، کیوں، کسی کے بھی خلاف ایسی تحقیقات ہوئیں تو وہ غلط ہوئیں۔

    انھوں نے سوال اٹھایا کہ اگر کوئی کیس خلاف نہیں تھا تو مجھے سو دن تک جیل میں کیوں رکھا؟

    واضح رہے کہ آج لاہور ہائی کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثے اور آف شور کمپنی کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عبد العلیم خان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا۔

  • ہریش کمپنی کیس: آصف زرداری کو نیب نے 16 مئی کو طلب کر لیا

    ہریش کمپنی کیس: آصف زرداری کو نیب نے 16 مئی کو طلب کر لیا

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے ہریش کمپنی کیس میں آصف علی زرداری کو 16 مئی کو طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کو سولہ مئی کو پھر طلب کر لیا ہے، 9 مئی کو آصف زرداری نیب میں پیش نہیں ہوئے تھے۔

    نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری کو ہریش کمپنی کیس میں طلب کیا گیا ہے، 9 مئی کو آصف علی زرداری نے پیش ہونے سے معذرت کی تھی۔

    آصف علی زرداری نے نیب سے 15 روز کی مہلت طلب کی تھی، تاہم نیب نے 15 روز کی مہلت دینے سے انکار کر دیا اور اب آصف زرداری کو 16 مئی کو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ہریش کمپنی کیس: آصف زرداری کی نیب میں پیشی سے معذرت، مہلت مانگ لی

    یاد رہے کہ 9 مئی کو آصف زرداری نے تحریری طور پر درخواست نیب کو بھجوائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ وہ احتساب عدالت میں مصروف ہیں اس لیے پیش نہیں ہو سکتے۔

    نیب کی جانب سے الزام ہے کہ ہریش اینڈ کمپنی نے سندھ اسپیشل انیشی ایٹو سے واٹر سپلائی کا ٹھیکا لیا تھا لیکن اس منصوبے پر کوئی کام نہیں ہوا اور ہریش کمپنی کو ٹھیکے پر ملنے والی رقم بھٹو ہاؤس میں استعمال ہوئی۔

  • نیب نے علی جہانگیر صدیقی کے معاف یا ری اسٹرکچرڈ قرضوں کا ریکارڈ طلب کر لیا

    نیب نے علی جہانگیر صدیقی کے معاف یا ری اسٹرکچرڈ قرضوں کا ریکارڈ طلب کر لیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے امریکامیں تعینات سابق پاکستانی سفیر علی جہانگیر صدیقی کے معاف یا ری اسٹرکچرڈ قرضوں کا ریکارڈ طلب کر لیا۔

    ذرایع کے مطابق علی جہانگیر صدیقی نے 3 روز قبل نیب لاہور میں پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرا دیا، نیب نے سابق پاکستانی سفیر کے قرضوں کا ریکارڈ طلب کر لیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ علی جہانگیر صدیقی پر اربوں روپے کی انسائیڈر ٹریڈنگ، ایز گارڈن نائن اور ایگری ٹیک کے شئیرز کی فروخت میں بد عنوانی سمیت 40 ارب کے فراڈ کا الزام ہے۔

    فواد حسن فواد کے اکاؤنٹ میں علی جہانگیر کی امریکا تعیناتی سے چند دن قبل رقم منتقل ہوئی تھی، نیب اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ فواد حسن فواد کے اکاؤنٹ میں رقم منتقل کرنے کی محرکات کیا تھیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب نے علی جہانگیر صدیقی کے خلاف انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کردیا

    ذرایع کا کہنا ہے کہ علی جہانگیر صدیقی کے معاف یا ری اسٹرکچرڈ قرضوں کا ریکارڈ طلب کر لیا گیا ہے، ان سے نیب کی جانب سے فواد حسن اور خاندان کے دیگر افراد سے کاروباری تعلقات پر سوالات کیے گئے۔

    نیب ذرایع نے بتایا کہ علی جہانگیر نے ایک بار پھر اپنا مکمل جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی ہے۔

    واضح رہے کہ علی جہانگیر صدیقی پر الزام ہے کہ انھوں نے سفیر تعینات ہونے سے قبل فواد حسن فواد کے اکاؤنٹ میں پندرہ کروڑ منتقل کیے تھے، فواد حسن فواد نیب کے زیر حراست ہیں۔

  • نیب نے شرجیل انعام میمن کی مزید جائیدادوں کا سراغ لگا لیا

    نیب نے شرجیل انعام میمن کی مزید جائیدادوں کا سراغ لگا لیا

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے شرجیل انعام میمن کی مزید جائیدادوں کا سراغ لگا لیا ہے، نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ شرجیل میمن کیس کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن کی مزید پراپرٹیز کا سراغ لگا لیا گیا ہے جس کے بعد کیس کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہیں۔

    ذرایع نے بتایا کہ چند روز قبل شرجیل میمن کے فرنٹ مین کو نیب نے تحویل میں لیا تھا، تحقیقات کے دوران اظہار حسین نے انتہائی اہم انکشافات کیے۔

    نیب ذرایع نے مزید نے بتایا کہ فرنٹ مین اظہار حسین سے تفتیش میں شرجیل میمن کی مزید جائیدادوں کا پتا چلا، دوران تفتیش گرفتار ملزم سے دیگر اہم شواہد بھی حاصل کیے گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  شرجیل میمن کے خلاف کرپشن ریفرنس کی سماعت پھر ملتوی

    بتایا گیا ہے کہ نیب کراچی نے کیس میں مزید تحقیقات کے لیے چیئرمین نیب سے اجازت مانگ لی ہے۔

    خیال رہے کہ شرجیل میمن کے خلاف 5 ارب سے زائد کرپشن ریفرنس پر احتساب عدالت میں کیس جاری ہے، تاہم اس کیس میں تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں جس کے باعث یہ کئی مہینوں سے تاخیر کا شکار ہے۔

    فروری میں سماعت کے دوران احتساب عدالت کے ریمارکس تھے کہ کبھی نیب پراسیکیوٹر تو کبھی درخواست گزار کے وکیل غائب ہو جاتے ہیں، اس طرح اگر کیس چلا تو کئی سال لگ جائیں گے۔

  • پانی کی فراہمی کا غیر قانونی ٹھیکہ دینے پر آصف زرداری نیب طلب

    پانی کی فراہمی کا غیر قانونی ٹھیکہ دینے پر آصف زرداری نیب طلب

    اسلام آباد: پانی کی فراہمی کا غیر قانونی ٹھیکہ دینے پر آصف زرداری کو نیب نے طلب کر لیا، سابق صدر 9 مئی کو نیب راولپنڈی میں پیش ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو کے راولپنڈی آفس نے پانی کی فراہمی کا غیر قانونی ٹھیکہ دینے کے کیس میں آصف زرداری کو 9 مئی کو طلب کیا ہے۔

    کیس میں نیب روالپنڈی نے ریفرنس دائر کر دیا، عبد الغنی مجید اور منہال مجید بھی کیس میں نامزد ہیں۔

    نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کو ہارش کمپنی کیس میں طلب کیا گیا ہے، ہارش کمپنی کو ٹھیکے پر ملنے والی رقم بھٹو ہاؤس میں استعمال ہوئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپور کو عبوری ضمانت میں 15مئی تک توسیع

    ذرایع نے بتایا کہ آصف زرداری کو رقوم کی منتقلی پر جواب کے لیے طلب کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ 29 اپریل کو جعلی اکاﺅنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے آصف علی زر داری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 15 مئی تک توسیع کی ہے، نیز نیب پراسیکیوٹر کو ہدایت کی گئی تھی کہ نیب تحریری طور پر آگاہ کرے کہ دونوں کے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں۔

    عدالت نے کیس کی سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر سے یہ بھی کہا تھا کہ نیب کی طرف سے آصف زرداری کو کسی کیس میں گرفتار کرنے کے سلسلے میں کوئی سرپرائز نہیں دی جائے گی۔