Tag: کرپشن کی خبریں

  • نیب لاہور نے شہباز شریف کو 13 مئی کو طلب کر لیا

    نیب لاہور نے شہباز شریف کو 13 مئی کو طلب کر لیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو 13 مئی کو پھر طلب کر لیا ہے، شہباز شریف اس وقت لندن میں ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ وہ واپس نہیں آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر ن لیگ میاں شہباز شریف کو نیب لاہور کی جانب سے ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کرپشن کیس میں طلب کر لیا گیا ہے۔

    نیب لاہور نے شہباز شریف کو 7 سوالات پر مشتمل طلبی کا سمن جاری کیا۔

    شہباز شریف سے سوال کیے گئے ہیں کہ کمپنی قیام کی سمری فنانس اور محکمہ قانون کی رائے کے بغیر کیوں منظور کی گئی، ایک محکمہ کام کر رہا تھا تو ایل ڈبلیو ایم سی کے قیام کو کیوں ضروری سمجھا گیا؟

    یہ بھی پڑھیں:  شہباز شریف، حمزہ اور سلمان کے خلاف آمدن سے زاید اثاثہ کیس میں اہم پیش رفت

    نیب کے سمن میں سوال کیے گئے ہیں کہ کمپنی کے قیام کے لیے کیا تمام تقاضے پورے کیے گئے، اگر نہیں تو پھر کس نکتے پر قیام کا فیصلہ کیا گیا، اور آئی ایس ٹیک کمپنی کو کیوں نیلامی کا عمل مکمل کیے بغیر ٹھیکہ دیا گیا؟

    خیال رہے کہ شہباز شریف اور ان کے صاحب زادوں حمزہ اور سلمان کے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، زیر حراست ملزم شاہد شفیق کے انکشافات پر مبینہ منی لانڈرنگ میں ملوث ملزم آفتاب محمود کو گرفتار کیا گیا ہے، ملزم پر شریف فیملی کے لیے مبینہ منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق ملزمان کروڑوں روپے شریف فیملی کے اکاؤنٹس میں منتقل کرتے رہے۔

  • احتساب عدلت میں چوہدری برادران کے خلاف پلاٹس کی خریداری کا کیس بند

    احتساب عدلت میں چوہدری برادران کے خلاف پلاٹس کی خریداری کا کیس بند

    لاہور: احتساب عدالت نے چوہدری شجاعت اور چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف انکوائری بند کرنے کی درخواست منظور کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے لاہور کی احتساب عدالت کو بتایا کہ پلاٹس ملازم نے خریدے، چوہدری شجاعت اور چوہدری پرویز الٰہی کا پلاٹس سے کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا۔

    نیب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پلاٹس کی خریداری سے چوہدری برادران کا کوئی تعلق نہیں ہے، چوہدری برادران کے خلاف کسی قسم کے ثبوت نہیں ملے۔

    خیال رہے کہ چوہدری برادران کے خلاف احتساب عدالت میں ایل ڈی اے سٹی میں 28 پلاٹس غیر قانونی طور پر خریدنے کا ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: پلاٹس کی فروخت : چوہدری برادران کیخلاف نیب انکوائری بند کرنے کی منظوری

    رواں سال جنوری میں قومی احتساب بیورو نے احتساب عدالت کو سفارش کی تھی کہ چوہدری برادران کے خلاف پلاٹس خریدنے کا کیس بند کر دیا جائے۔

    نیب نے کہا تھا کہ چوہدری پرویز الہٰی اور چوہدری شجاعت حسین کے خلاف اس کیس میں کوئی دستاویزی یا زبانی شواہد نہیں ملے۔

    واضح رہے کہ نیب چوہدری برادران کو نا جائز اثاثہ جات کیس میں بھی طلب کر چکا ہے، چوہدری برادران اپنے اور اہل خانہ کے تمام اثاثہ جات کی تفصیلات نیب کو جمع کرا چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ چوہدری برادران کے خلاف مذکورہ کرپشن کیس نیب کے 179 میگا کرپشن کیسز میں شامل ہیں جنھیں 2015 میں دائر کیا گیا تھا۔ ریفرنس کے مطابق چوہدری برادران پر 2.428 ارب کے غیر قانونی اثاثہ جات، آمدن سے زائد اخراجات اور نا جائر بھرتیوں کے الزامات ہیں۔

  • سپریم کورٹ میں نواز شریف کی مستقل ضمانت کی درخواست دائر

    سپریم کورٹ میں نواز شریف کی مستقل ضمانت کی درخواست دائر

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی مستقل ضمانت کی درخواست دائر کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما نواز شریف کی جانب سے مستقل ضمانت کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی، متفرق درخواست میں اضافی دستاویزات بھی شامل کی گئی ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ متفرق درخواست میں ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کی رائے بھی شامل کی گئی ہے، درخواست کے ساتھ اضافی میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی جمع کرایا گیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیر اعظم نواز شریف نے برطانیہ میں علاج کرانے کی خواہش ظاہر کر دی تھی اور سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے استدعا کی کہ پاکستان میں علاج کی پابندی پر نظر ثانی کی جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نواز شریف نے برطانیہ میں علاج کرانے کی خواہش ظاہر کردی

    عدالت نے 26 مارچ کو 6 ہفتے کے لیے مشروط ضمانت دی تھی، جس پر نواز شریف کی درخواست میں کہا گیا کہ حکم نامے میں کہا گیا تھا ملک چھوڑ کر نہیں جا سکتے لیکن علاج اسی ڈاکٹر سے ممکن ہے جس نے برطانیہ میں علاج کیا تھا۔

    مؤقف میں کہا گیا کہ نواز شریف کی مکمل صحت یابی 6 ہفتے میں نا ممکن ہے، طبی ماہرین کے مطابق نواز شریف کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں، نواز شریف کو دل اور گردوں کے امراض لاحق ہیں۔

  • آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس: نیب نے حمزہ اور عائشہ احد کو طلب کر لیا

    آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس: نیب نے حمزہ اور عائشہ احد کو طلب کر لیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں لیگی رہنما حمزہ شہباز شریف اور عائشہ احد کو طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہباز کو 30 اپریل کو دوبارہ طلب کر لیا ہے۔

    پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز دوپہر 3 بجے نیب لاہور آفس میں پیش ہوں گے۔

    دوسری طرف نیب لاہور نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں عائشہ احد کو بھی طلب کر لیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ عائشہ احد کو بھی 30 اپریل کی دوپہر 12 بجے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ عائشہ احد لیگی رہنما حمزہ شہباز کی بیوی ہونے کی دعوے دار رہی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  حمزہ شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں 8 مئی تک توسیع

    یاد رہے کہ آج لاہور ہائی کورٹ نے اثاثہ جات، صاف پانی انکوائری اور رمضان شوگر ملز ریفرنس میں حمزہ شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں 8 مئی تک توسیع کر دی ہے۔

    لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے حمزہ شہباز شریف کی عبوری ضمانت کی توسیع میں درخواستوں پر سماعت کی، وکیل نے کہا کہ نیب حمزہ شہباز کو گرفتار کرنا چاہتا ہے مگر وجوہات بیان نہیں کی جا رہی ہیں۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے دستاویزات خفیہ رکھی جا رہی ہیں، منی لانڈرنگ قانون کے تحت تفتیش کرنا فنانشنل ایجنسی کا کام ہے، نیب کو اس حوالےسے تحقیقات اور گرفتار کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہیں۔

  • آصف زرداری کی مبینہ کمپنی پارک لین کا اکاؤنٹنٹ محمد حنیف گرفتار

    آصف زرداری کی مبینہ کمپنی پارک لین کا اکاؤنٹنٹ محمد حنیف گرفتار

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب راولپنڈی نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے آصف زرداری کی مبینہ کمپنی پارک لین کے اکاؤنٹنٹ محمد حنیف کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو کے راولپنڈی آفس نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں اہم کارروائی کرلی، سابق صدر آصف علی زرداری کی ایک مبینہ کمپنی پارک لین کے اکاؤنٹنٹ کو گرفتار کر لیا گیا۔

    نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ محمد حنیف پارک لین اور پیراتھون کمپنی کے مالی معاملات دیکھتا تھا۔

    نیب نے کہا ہے کہ ملزم حنیف آصف زرداری کی کمپنیوں کے لیے جعلی ڈرافٹ اور پے آرڈر استعمال کرتا تھا، ملزم دونوں کمپنیوں کی ٹرانزکشنز کے لیے جعلی بینک اکاؤنٹس بھی استعمال کرتا رہا۔

    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس، آصف زرداری کی فرنٹ کمپنی کا منیجرگرفتار

    واضح رہے کہ پانچ دن قبل جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے آصف زرداری کی فرنٹ کمپنی ٹرے کام کے جنرل منیجر سلیم فیصل کو بھی گرفتار کیا تھا، جو جعلی اکاؤنٹس کیس کا اہم ملزم ہے۔

    نیب حکام نے بتایا کہ ملزم نے پیراتھون کمپنی کو کرپشن سے قرض دلوانے میں معاونت کی، پیراتھون کمپنی کو قرض دلوانے کے لیے پراپرٹی کا زیادہ تخمینہ لگایا گیا، فرضی کمپنی پیراتھون کو دھوکا دہی سے ڈیڑھ ارب کا قرض دلوایا گیا۔

  • وزیر اعظم عمران خان نے ایمنسٹی اسکیم کی حمایت کر دی

    وزیر اعظم عمران خان نے ایمنسٹی اسکیم کی حمایت کر دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی حمایت کر دی ہے، وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ایمنسٹی اسکیم پرمزید بریفنگ کا فیصلہ کیا گیا۔

    ذرایع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر مزید بریفنگ کا فیصلہ کیا گیا، وزیر اعظم نے اسکیم کی حمایت کی۔

    دریں اثنا، ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے معاملے پر وفا قی کابینہ کے اجلاس میں گرما گرمی ہوئی، کابینہ کے اجلاس میں ایمنسٹی اسکیم پر 2 گھنٹے بحث ہوئی۔

    ذرایع نے بتایا کہ ایمنسٹی اسکیم پر مزید غور کا فیصلہ کابینہ کے ارکان کے مطالبے پر کیا گیا، اجلاس میں اس بات پر بحث کی گئی کہ عوام کو یہ بتانا ہے کہ ماضی اور ہماری اسکیموں میں کیا فرق ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  تحریک انصاف کی پہلی ایمنسٹی اسکیم کی تیار، بےنامی اثاثے رکھنے والوں کیلئےآ خری موقع

    کابینہ کے ارکان نے کہا کہ قوم کو یہ بتانا ہے کہ ایمنسٹی اسکیم کن حالات میں متعارف کرائی گئی۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ جب تک کابینہ مطمئن نہیں ہوتی ا سکیم منظور نہیں ہوگی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں وزیر خزانہ اسد عمر کو ٹاسک دیا گیا کہ وہ ذیلی کمیٹی کو بریف کریں گے، جب کہ ذیلی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت وزیر اعظم عمران خان خود کریں گے۔

    یاد رہے کہ 8 اپریل کو وزرات خزانہ کے ذرایع نے بتایا تھا کہ تحریک انصاف نے اپنی پہلی ایمنسٹی اسکیم تیار کر لی ہے، جسے ٹیکس چوروں اور بے نامی اثاثے رکھنے والوں کے لیے آخری موقع قرار دیا گیا، امید کی گئی تھی کہ آج کے اجلاس میں اسے منظور کر لیا جائے گا۔

  • کرپشن کے حق میں قانون بنانے والوں پر تنقید، وزیر اعظم نے لبرل فرانسیسی ماہر معاشیات کا حوالہ دے دیا

    کرپشن کے حق میں قانون بنانے والوں پر تنقید، وزیر اعظم نے لبرل فرانسیسی ماہر معاشیات کا حوالہ دے دیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کرپشن کے حق میں قانون بنانے والوں پر تنقید کرتے ہوئے لبرل فرانسیسی ماہر معاشیات کا ایک اہم اقتباس شیئر کیا۔

    وزیرِ اعظم نے اپنی ٹویٹر پوسٹ میں لکھا کہ منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے ساتھ قانون کی سطح پر جو برتاؤ کیا جاتا ہے، اس کی حقیقت فریڈرک باسٹائٹ کے اس قول سے واضح ہوتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کرنے والے افراد سے اگر سوال پوچھا جائے تو ان کا رد عمل یہ ہوتا ہے کہ وہ غصے میں لال پیلے ہو جاتے ہیں۔

    وزیرِ اعظم عمران خان نے فرانسیسی ماہر معاشیات فریڈرک باسٹائٹ کا اقتباس شیئر کیا، جس میں باسٹائٹ کہتا ہے کہ جب کسی سماج میں ایک طبقے کے لیے لوٹ مار معمول کا کام بن جاتا ہے تو وقت کے ساتھ ساتھ وہ اپنی لوٹ مار کے لیے قانون کا سہارا بھی لے لیتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  شریف خاندان اور زرداری نے کس طرح کرپشن کی؟ فواد چوہدری نے ہوشربا تفصیلات بتا دیں

    باسٹائٹ نے معاشرے میں کرپشن کے پھیلاؤ کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ لوٹ مار کرنے والے اپنی کرپشن کے لیے بھی قانون بنا لیتے ہیں، ایک ایسا لیگل سسٹم جو ان کو لوٹ مار کی اجازت دیتا ہے، اور لوٹ مار کو قابل تعریف کام بنا دیتا ہے۔

    خیال رہے کہ فواد چوہدری نے کہا ہے کہ شریف خاندان اور آصف زرداری نے پاکستان میں اپنی کرپشن کے لیے قانون کا سہارا لیا، اپنی کرپشن کو محفوظ بنانے کے لیے 92 میں اکنامی ریفارم ایکٹ لایا گیا، اس ایکٹ میں تھا کہ پیسا باہر سے آ رہا ہے تو ادارے نہیں پوچھ سکتے۔

  • شریف خاندان اور زرداری نے کس طرح کرپشن کی؟ فواد چوہدری نے ہوشربا تفصیلات بتا دیں

    شریف خاندان اور زرداری نے کس طرح کرپشن کی؟ فواد چوہدری نے ہوشربا تفصیلات بتا دیں

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری نے شریف خاندان کے طرز پر کرپشن کی، اور کرپشن کے لیے بینک ہی خرید لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے شریف خاندان اور آصف زرداری کی کرپشن کی تفصیلات سے میڈیا کو آگاہ کیا۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ 1947 سے 2008 تک پاکستان کا قرضہ 37 بلین ڈالرز تھا، 2008 سے 2018 تک یہ قرضہ 97 بلین ڈالرز تک پہنچ گیا، 10 سال میں قرضہ 60 بلین ڈالرز بڑھ گیا، اس دوران پاکستان میں دو خاندان حکمرانی کرتے رہے۔

    انھوں نے کہا کہ شریف فیملی سرکاری وسائل اور سرکاری پیسے کھاتی رہی، شریف فیملی کے پاس اتنا پیسا جمع ہو گیا کہ 92 میں اکنامی ریفارم ایکٹ لایا گیا، اس ایکٹ میں تھا کہ پیسا باہر سے آ رہا ہے تو ادارے نہیں پوچھ سکتے، 96 سے 98 میں اداروں نے نوٹ کیا کہ بہت مشکوک ٹرانزکشنز ہوئی ہیں، حدیبیہ پیپرز مل کو اچانک 87 ارب روپے بیرون ملک سے آئے تھے، تحقیقات میں پتا چلا میاں شریف اس کے مالک ہیں، شریف فیملی کے دیگر ممبران بھی حدیبیہ پیپر مل کا حصہ تھے۔

    اسحاق ڈار نے منی لانڈرنگ کے لیے جعلی اکاؤنٹس کا نیا طریقہ لانچ کیا، پاکستان سے پیسے جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے باہر بھیجے گئے، شریف فیملی کے 40 لوگوں کے نام پر وہ پیسا بذریعہ ٹی ٹی واپس لایا گیا، بعد میں شریف فیملی کو این آر او مل گیا انھوں نے معافی مانگ لی، ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ میں بھی حدیبیہ پیپر مل طرز پر کرپشن کی گئی۔

    حسین نواز نے 1 ارب 16 کروڑ 56 لاکھ بذریعہ ٹی ٹی نواز شریف کو بھیجے، 82 کروڑ روپے نواز شریف نے مریم نواز کو دیے، مریم نواز نے پھر ان پیسوں سے ایگری کلچر کا کام کیا، اسی طرح باقی پیسے بھی شریف خاندان کے دیگر افراد کو بھیجے گئے۔

    شریف خاندان کے طرز پر آصف زرداری نے بھی کرپشن کی، انھوں نے کرپشن کے لیے بینک ہی خرید لیا، اور گارڈز، ڈرائیورز اور دیگر کے جعلی اکاؤنٹس بنوائے، آصف زرداری کے جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے پیسا آتا تھا اور یوں پورا نیٹ ورک بنایا گیا، منی لانڈرنگ کے لیے اکنامک ہٹ مین اسحاق ڈار کو لایا گیا۔

    کرپشن کے اس پورے نیٹ ورک میں اومنی گروپ اور سندھ کے ٹھیکے دار بھی ملوث ہیں، سندھ کا تمام پیسا زرداری اینڈ کمپنی نے ہڑپ کیا، اکتوبر 2018 میں شہباز شریف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تفتیش شروع ہوئی، نومبر 2018 میں پتا چلا کہ شہباز شریف کی فیملی باہر جانا شروع ہوگئی ہے، اداروں نے نوٹ کیا 200 بار رقم ٹی ٹی کے ذریعے منتقل کی گئی۔

    تفتیش میں پتا چلا ان کی تمام رقم ٹی ٹی کے ذریعے آتی ہے، شہباز فیملی پاکستان میں کوئی پیسا نہیں کماتی تھی، شہباز شریف تمام معاملے کے اصل بینفشری تھے، انھوں نے مارگلہ ہلز کے پاس تہمینہ درانی کے لیے 3 اپارٹمنٹس خریدے، اپارٹمنٹس کے لیے نصرت بی بی کے اکاؤنٹس میں ٹی ٹی کے ذریعے پیسا آیا، ڈیفنس لاہور میں بھی تہمینہ درانی کے لیے گھر خریدا گیا اور رقم ٹی ٹی سے آئی۔

    بیرون ملک سے پیسا تب آتا تھا جب شہباز فیملی کو ضرورت ہوتی تھی، اس کا مطلب ہے شہباز فیملی کا جو پیسا پاکستان آ رہا ہے وہ فیکشن آف منی ہے، پاکستان آنے والا پیسا بالکل اسی طرح ہے جیسے چونگی کے پیسے ہوں، شہباز فیملی کا پیسا بیرون ملک میں پڑا ہے، یہ صرف چونگی کا پیسا آتا ہے۔

    ٹی ٹی کے ذریعے رقم بھیجنے والے 70 کے قریب لوگوں کی نشان دہی ہوئی، پاپر بیچنے والا منظور، محبوب، رفیق نامی شخص نے ٹی ٹی بھجوائی، رفیق کے شناختی کارڈ سے پتا چلتا ہے وہ ٹرانزکشن سے کئی سال پہلے مر چکا تھا، ٹی ٹی سے رقم بھیجنے والے 14 لوگ ایسے ہیں جو پیسا بھیجنے کی حیثیت نہیں رکھتے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کرپشن حدیبیہ سے ہل میٹل، زرداری کے اکاؤنٹس اور پھر شہباز شریف تک پہنچی، یہ پاکستان کا پیسا تھا، مہنگائی کی وجہ بھی یہی تین خاندان ہیں، ڈالر مہنگا ہو رہا ہے، بیرون ملک پاکستان کے مسائل کی وجہ بھی یہی لوگ ہیں، ان کے خلاف کسی قسم کی انتقامی کارروائی نہیں ہو رہی، مقدمات شفاف ہیں، کرپشن کی اس داستان کے دستاویزی ثبوت موجود ہیں۔

  • حمزہ شہباز نیب پر برس پڑے، میری بہنوں اور بیمار والدہ کو بھی نوٹس بھیج دیا

    حمزہ شہباز نیب پر برس پڑے، میری بہنوں اور بیمار والدہ کو بھی نوٹس بھیج دیا

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز شریف نیب پر برس پڑے، کہا کل تین گھنٹے نیب دفتر میں بیٹھ کر آیا ہوں، اب پھر بلایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حمزہ شہباز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’کل تین گھنٹے نیب میں بیٹھ کر آیا ہوں، اب پھر بلایا جا رہا ہے، میری بہنوں اور بیمار والدہ کو بھی نوٹس بھیج دیا گیا، کیا مہذب معاشرے میں ماں بیٹیوں کو نوٹس بھیجے جاتے ہیں۔‘

    حمزہ شہباز نے کہا ’نیب نے عدالت میں کہا کہ حمزہ شہباز کی گرفتاری اتنی ضروری نہیں، وہ تعاون کر رہے ہیں۔‘

    لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ایک کال اپ نوٹس کی سیاہی خشک نہیں ہوئی اور اب ان کی بہنوں رابعہ اور جویریہ کو بھی نوٹس بھیج دیا گیا ہے، شہباز شریف کو صاف پانی کیس میں بلایا گیا اور گرفتار آشیانہ اسکینڈل میں کیا گیا، کہتے تھے شہباز شریف کرپٹ ہیں، کہاں گئیں وہ 56 کمپنیاں، ان کے خلاف کچھ بھی ثابت نہیں ہوا، اثاثوں سے زائد آمدن کا کیس پرانا ہے، اچانک اتنی تیزی کیوں آئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  اثاثہ جات کیس : نیب نے شہباز شریف کے پورے خاندان کو بیان کیلئے طلب کر لیا

    حمزہ شہباز نے کہا ’ڈی جی نیب لاہور نے کہا آپ نے ضمانت کی درخواست کیوں دی، ہم تو آپ کو گرفتار نہیں کرنا چاہتے، آپ حکومت سیٹلمنٹ کرلیں، آپ کو بار بار بلانا اچھا نہیں لگتا، حکومت سے ڈیل کیوں نہیں کر لیتے۔‘

    انھوں نے کہا کہ مجھ پر85 ارب کی کرپشن کا الزام لگایا گیا، میں نےایک ایک پائی کا حساب دیا، سب کچھ ڈکلیئر کیا، نواز شریف کی بیماری کا مذاق اڑایا جاتا ہے، عدالتوں سے گزارش ہے کہ مجھے اور نیب کو ایک ساتھ بلائیں، ہمارے ساتھ بد سلوکی ہو رہی ہے۔

    واضح رہے کہ نیب اہل کار نوٹس وصولی کے لیے شہباز شریف کی بیٹی کے گھر گئے، جس پر نون لیگ کی رہنما مریم اورنگزیب نے غلط بیانی کرتے ہوئے میڈیا کو گمراہ کیا، انھوں نے کہا کہ شہباز شریف کی بیٹی کے گھر پر چھاپا مارا گیا اور پولیس نے محاصرہ کر لیا ہے، جب کہ حقیقت اس کے برعکس نکلی۔

  • آصف زرداری اور فریال تالپور آج احتساب عدالت میں پیش ہوں گے

    آصف زرداری اور فریال تالپور آج احتساب عدالت میں پیش ہوں گے

    اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہم شیرہ فریال تالپور آج اسلام آباد کے احتساب عدالت میں پیش ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہم شیرہ فریال تالپور آج اسلام آباد کے احتساب عدالت میں پیش ہوں گے۔

    کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کریں گے، جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں احتساب عدالت نے سابق صدر آصف زرداری سمیت 24 ملزمان کی طلبی کے لیے سمن جاری کیے ہیں۔

    سمن کے متن میں لکھا گیا ہے کہ اپنے اوپر عائد الزامات کا جواب دینے کے لیے اسلام آباد احتساب عدالت میں پیش ہوں۔

    یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری اور فریال تالپور کی احتساب عدالت میں‌ پیشی، سیکورٹی پلان تیار

    خیال رہے کہ کراچی کے بینکنگ کورٹ سے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس احتساب عدالت اسلام آباد منتقل کیا گیا ہے جہاں اب آصف زرداری کو طلب کیا گیا ہے۔

    پی پی رہنما کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر ضلعی انتظامیہ نے سیکورٹی پلان بھی تیار کر لیا ہے، امن و امان کی صورت حال کو قابو میں رکھنے کے لیے 200 رینجرز اہل کار طلب کیے گئے ہیں۔

    سیکورٹی پلان کے تحت کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو عدالت میں جانے کی اجازت نہیں ہوگی جب کہ متعلقہ راستوں پر بھی نفری تعینات کی جائے گی۔