Tag: کرپشن کی خبریں

  • چیئرمین نیب کی زیرِ صدارت اجلاس، 13 انکوائریز کی منظوری

    چیئرمین نیب کی زیرِ صدارت اجلاس، 13 انکوائریز کی منظوری

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرِ صدارت اجلاس میں سابق وفاقی وزرا و دیگر اہم افراد کے خلاف 13 انکوائریز کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب کی زیرِ صدارت منعقدہ اجلاس میں 13 انکوائریز کی منظوری دی گئی ہے جس میں سابق وفاقی وزیر ارباب عالمگیر اور ان کی اہلیہ عاصمہ ارباب عالمگیر کے خلاف ریفرنس بھی شامل ہے۔

    [bs-quote quote=”ارباب عالمگیر اور عاصمہ ارباب پر آمدن سے زائد اثاثوں پر ریفرنس دائر ہوگا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ارباب عالمگیر اور عاصمہ ارباب عالمگیر پر اختیارات کے نا جائز استعمال کا الزام ہے، نیب کے مطابق ارباب عالمگیر اور عاصمہ ارباب پر آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس دائر ہوگا۔

    نیب اجلاس میں سابق وفاقی وزیر اکرم درّانی اور سابق صوبائی وزیر نثار کھوڑو کے خلاف بھی تحقیقات کی منظوری دی گئی ہے۔

    جن ریفرنسز کی منظوری دی گئی ہے ان  میں مردان، خیبر پختونخوا کی ولی خان یونی ورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر احسان کے خلاف ریفرنس بھی شامل ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  چاروں صوبوں میں اہم شخصیات کے خلاف نیب کی تحقیقات، 71 نام شامل


    چیئرمین نیب جاوید اقبال نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ میگا کرپشن کیسز ترجیحی بنیاد پر منطقی انجام تک پہنچائے جائیں گے۔ انھوں نے نیب عملے کو نیب دفتر آنے والے تمام افراد کا احترام کرنے کی بھی ہدایت کی۔

  • 35 بلٹ پروف گاڑیوں کی خریداری، نیب کا سابق سیکریٹری خارجہ کی طلبی کا فیصلہ

    35 بلٹ پروف گاڑیوں کی خریداری، نیب کا سابق سیکریٹری خارجہ کی طلبی کا فیصلہ

    لاہور: ن لیگی حکومت کا ایک اور اسکینڈل سامنے آ گیا، 35 بلٹ پروف گاڑیوں کی خریداری کے معاملے پر نیب نے سابق سیکریٹری خارجہ کی طلبی کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگی حکومت کے گھپلوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے، تیس سے زائد بلٹ پروف گاڑیوں کی خریداری پر نیب نے اعزاز چوہدری کو طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    [bs-quote quote=”اعزاز چوہدری پر کابینہ کی منظوری کے بغیر سمری پر دستخط کرنے کا الزام ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری پر کابینہ کی منظوری کے بغیر سمری پر دستخط کرنے کا الزام ہے۔ سمری فواد حسن فواد کے احکامات پر تیار کرائی گئی۔

    ذرائع کے مطابق سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد نے تفتیش میں انکشاف کیا کہ گاڑیاں غیر ملکیوں کے لیے خریدی گئیں لیکن شریف خاندان کے زیرِ استعمال رہیں۔ گاڑیاں نواز شریف کے کہنے پر خریدی گئیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  العزیزیہ ریفرنس: میں نے ذاتی طور پر کبھی قطری خطوط پرانحصارنہیں کیا‘ نواز شریف


    خیال رہے کہ نواز شریف کے خلاف احتساب عدالت میں العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت بھی جاری ہے، گزشتہ روز سابق وزیرِ اعظم نے عدالت سے کہا کہ انھوں نے ذاتی طور پر کبھی قطری خطوط پر انحصار نہیں کیا، العزیزیہ کی فروخت یا اس سے متعلق کسی ٹرانزیکشن کا کبھی حصہ نہیں رہا۔ وہ عدالت میں قطری خطوط سے لا تعلقی کا اظہار بھی کر چکے ہیں۔

    احتساب عدالت نے نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت پیر تک ملتوی کی ہے، سابق وزیرِ اعظم مزید 31 سوالوں کے جواب پیر کے روز قلم بند کرائیں گے۔

  • نواز شریف کے خلاف العزیزیہ، فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت آج ہوگی

    نواز شریف کے خلاف العزیزیہ، فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت آج ہوگی

    اسلام آباد: احتساب عدالت میں سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ، فلیگ شپ انویسمنٹ ریفرنسز کی سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق آج احتساب عدالت میں نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت ہوگی، سابق وزیرِ اعظم آج بھی عدالت میں پیش ہو کر بیان قلم بند کرائیں گے۔

    [bs-quote quote=”گزشتہ سماعت میں نواز شریف کو بیان قلم بند کرانے کے لیے 50 سوالات دیے گئے تھے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    گزشتہ سماعت میں نواز شریف کو بیان قلم بند کرانے کے لیے 50 سوالات دیے گئے تھے۔ العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس میں استغاثہ کے تمام گواہوں کے بیان ریکارڈ ہو چکے ہیں۔

    جب کہ فلیگ شپ ریفرنس میں نیب تفتیشی افسر محمد کامران کا بیان قلم بند ہو چکا ہے جس پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث جرح کریں گے۔

    احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کیس کی سماعت کریں گے۔ خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے 17 نومبر تک کا وقت دے رکھا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس میں پچھلی  سماعت میں کیا ہوا؟


    واضح رہے کہ پچھلی سماعت میں تفتیشی افسر نے نواز شریف کے صاحب زادے حسن نواز کی کمپنیوں کی ملکیتی جائیداد کی تفصیلات پیش کیں۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ حسن نواز کی 18 کمپنیوں کے نام پر 17 فلیٹس اور دیگر پراپرٹیز ہیں۔

  • نو سربازوں نے ریٹائرڈ جج کے نام 2224 گاڑیاں رجسٹرڈ کرا دیں

    نو سربازوں نے ریٹائرڈ جج کے نام 2224 گاڑیاں رجسٹرڈ کرا دیں

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کے بعد جعلی گاڑیاں کا کیس سامنے آ گیا، نو سربازوں نے ایک ریٹائرڈ جج کے نام 2224 گاڑیاں رجسٹرڈ کرا دیں۔

    تفصیلات کے مطابق ریٹائرڈ جج میاں سکندر حیات کے نام 2224 گاڑیاں رجسٹرڈ نکل آئیں، معلوم ہوا ہے کہ یہ گاڑیاں نو سربازوں نے ان کے نام رجسٹرد کرائیں۔

    [bs-quote quote=”میرے مؤکل کے نام پر صرف ایک ہی گاڑی ہے: وکیل کا عدالت میں بیان” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    سابق جج سکندر حیات کے وکیل کا کہنا تھا کہ سکندر حیات کے پاس ایک گاڑی ہے، لیکن ان کے نام پر 2224 گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں۔

    عدالت میں سابق جج کے وکیل نے کہا کہ میرے مؤکل کو کچھ دن پہلے ایک گاڑی کا چالان موصول ہوا، جب کہ کے ان کے نام پر صرف ایک ہی گاڑی ہے۔

    وکیل میاں ظفر نے بتایا کہ ایکسائیز سے رابطہ کیا تو پتا چلا ان کے نام پر 2224 گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں، سپریم کورٹ نے سیکریٹری اور ڈائریکٹر ایکسائیز اینڈ ٹیکسیشن سے جواب طلب کر لیا۔

    سپریم کورٹ نے ایکسائیز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ سے ایک ہفتے کے اندر رپورٹ طلب کر لی۔


    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس، ماڈل ایان علی کا نام بھی سامنے آگیا


    واضح رہے کہ سندھ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے سلسلے میں وفاقی تحقیقاتی ادارے کو ایسے متعدد اکاؤنٹس مل چکے ہیں جو بے نام ہیں۔

    ان اکاؤنٹس سے جو کسی مزدور، سبزی فروش، طالب علم یا فالودہ فروش کے ناموں پر ہیں، سے غیر معمولی ٹرانزیکشنز ہو چکیں، اکاؤنٹ ہولڈرز اپنے کسی بھی بینک اکاؤنٹ سے نا واقف نکلے۔

  • پی ٹی وی کرپشن کیس، شاہد مسعود کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد

    پی ٹی وی کرپشن کیس، شاہد مسعود کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد

    اسلام آباد: عدالت نے پاکستان ٹیلی وژن کرپشن کیس میں اینکر پرسن ڈاکٹر شاہد مسعود کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد کرتے ہوئے گرفتاری کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی وی کرپشن کیس میں عدالت نے شاہد مسعود کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد کردی ہے۔

    [bs-quote quote=”اینکر پرسن عدالت سے فرار، ایف آئی اے حکام گرفتار کرنے میں ناکام رہے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    عدالتی حکم کے بعد اینکر پرسن اسپیشل سینٹرل عدالت سے فرار ہو گئے، کورٹ روم میں موجود ایف آئی اے حکام انھیں گرفتار کرنے میں ناکام رہے۔

    خیال رہے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود پر بہ طور چیئرمین پی ٹی وی کروڑوں کی کرپشن کا الزام ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  پی ٹی وی کرپشن کیس، ڈاکٹرشاہد مسعود کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم


    14 ستمبر کو بھی اسپیشل سینٹرل کورٹ میں پی ٹی وی کرپشن کیس میں اینکر پرسن ڈاکٹر شاہد مسعود کی ضمانت قبل از گرفتاری سے متعلق درخواست پرسماعت ہوئی تھی، جس میں شاہد مسعود کے وکیل خاور شاہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ لیکن ڈاکٹر شاہد مسعود ذاتی طور پر عدالت میں پیش نہیں ہوئے، جس پر ان کی درخواست ضمانت خارج کر دی گئی، فاضل جج نے کہا ملزم کو ذاتی طور پرعدالت میں پیش ہونا چاہیے تھا۔

    اس سے قبل عدالت کی جانب سے یکم جون کو پی ٹی وی کرپشن کیس میں ڈاکٹر شاہد مسعود کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔

  • وزیرِ اعظم نے کے الیکٹرک کے حصص کی فروخت میں مبینہ کرپشن کا نوٹس لے لیا

    وزیرِ اعظم نے کے الیکٹرک کے حصص کی فروخت میں مبینہ کرپشن کا نوٹس لے لیا

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم پاکستان نے کے الیکٹرک کے حصص کی فروخت میں مبینہ کرپشن کا نوٹس لے لیا، انھوں نے کہا یہ اہم معاملہ ہے، اس کی انکوائری ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی شہزاد اکبر نے اے آروائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان کو آج ابراج گروپ کے الیکٹرک معاملے سے آگاہ کیا گیا تو انھوں نے معاملے کو اہم قرار دیتے ہوئے انکوائری کی ہدایت کر دی۔

    [bs-quote quote=”نیب کے الیکٹرک کا معاملہ نہیں دیکھ رہی تو ہم با ضابطہ انکوائری کا کہہ دیں گے: شہزاد اکبر” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ نیب کے الیکٹرک کا معاملہ نہیں دیکھ رہی تو ہم با ضابطہ انکوائری کا کہہ دیں گے، اس معاملے پر نیب کو ابراج گروپ کے عارف نقوی کو بلانا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وال اسٹریٹ کی کے الیکٹرک پر رپورٹ کو پہلے سے دیکھا جا رہا ہے، یقینی بنائیں گے کہیں کوئی کرپٹ پریکٹس تو نہیں، بے ضابطگی نظر آنے پر کے الیکٹرک معاملے کو وزیرِ اعظم ہاؤس میں قائم ایسِٹ ریکوری یونٹ آگے بڑھائے گا، ایف آئی اے کو ابراج، کے الیکٹرک کا معاملہ دیکھنے کے لیے کہہ دیا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  شریف برادران نے کے الیکٹرک کے سودے میں کرپشن کی، وال اسٹریٹ جرنل کا دعویٰ


    بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ ماضی میں جوبھی پیسا لوٹا جاتا تھا وہ زیادہ تر یو اے ای اور برطانیہ گیا، اس سلسلے میں برطانیہ میں نیشنل کرائم ایجنسی کے ہیڈ، اسکاٹ لینڈ یارڈ کے منی لانڈرنگ یونٹ، اور 4 سے 5 ممالک کی اینٹی کرپشن ایجنسیوں کی یونین اور برطانوی سیکریٹری داخلہ سے ملاقات ہوگی۔

    [bs-quote quote=”ماضی میں لوٹا جانے والا زیادہ تر پیسا یو اے ای اور برطانیہ گیا۔ برطانوی این سی اے کے ہیڈ اور اسکاٹ لینڈ یارڈ کے منی لانڈرنگ یونٹ سے بات کریں گے: معاونِ خصوصی” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کی 20 سے زائد درخواستیں برطانیہ میں زیرِ التوا ہیں، یو کے کے ساتھ پارٹنر شپ کا اعلان برطانوی وزیرِ داخلہ کی آمد پر ہوا تھا، نئی حکومت احتساب کے عمل کو آگے بڑھانے کا مینڈیٹ لے کر آئی ہے، عدالتوں سے مفرور ملزمان کو واپس لانے کے لیے بات چیت کی جائے گی۔

    انھوں نے مزید کہا ’اسحاق ڈار عدالت میں جا کر فیصلے کو چیلنج کر سکتے ہیں ہمیں اعتراض نہیں، یقین ہے اسحاق ڈار کو واپس لا کرعدالت میں پیش کرنے میں کام یاب ہوں گے، اسحاق ڈار اس عمل سے پہلے واپس آئے تو یہ معاملہ رک سکتا ہے۔‘

    [bs-quote quote=”اسحاق ڈار کو واپس لا کرعدالت میں پیش کریں گے، وہ اس عمل سے پہلے واپس آئے تو یہ معاملہ رک سکتا ہے” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی نے کہا ’7 قتل میں مطلوب شخص کو حکومت نے آتے ہی برطانیہ کے حوالے کر دیا تھا، پاکستانی عدالتوں میں مطلوب لوگوں سے متعلق بھی برطانیہ سے سوال اٹھاؤں گا۔‘

    بیرسٹر شہزاد نے بتایا کہ میٹرو بس لاہور، اورنج ٹرین لاہور کی تفتیش نیب لاہور کر رہی ہے، ملتان میٹرو کی بھی تفتیش نیب کے پاس ہے، ان تمام کیسز سے متعلق بہت سے شواہد موجود ہیں، میرا کردار بہ طور مشیر صرف مشاورت کا ہے، مقدمات میں تفتیش نیب، ایف آئی اے یا اینٹی کرپشن یونٹ نے کرنی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پورٹ قاسم، قائدِ اعظم سولر پاور پراجیکٹ کو دیکھا جا رہا ہے، پاناما پیپرز کی کمپنیوں پر ہم نے ایف بی آر کو درخواست دے دی ہے، نیب کے پاس آئی پی پیز کے کیسز بھی شکایتی سطح پر موجود ہیں، کوئی بھی انویسٹر کرپشن میں ملوث ہے تو رعایت نہیں برتی جائے گی۔

  • فلیگ شپ ریفرنس اور اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی کی سماعت آج ہوگی

    فلیگ شپ ریفرنس اور اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی کی سماعت آج ہوگی

    اسلام آباد: سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس اور سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی کی سماعت احتساب عدالت میں آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں اڈیالہ جیل سے ضمانت پر رہا نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ کی سماعت ہوگی جب کہ نیب کی درخواست پر اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی کی بھی آج ہی سماعت ہوگی۔

    نواز شریف کے کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کریں گے، جب کہ اسحاق ڈار کے کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کریں گے۔

    نواز شریف اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد تیسری بار احتساب عدالت میں پیش ہوں گے، دوسری طرف نیب کے مطابق سابق وزیرِ خزانہ جان بوجھ کر عدالتی کارروائی سے مفرور ہیں، ملزم بیماری کا بتا کر بیرون ملک مقیم ہو گئے ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  العزیزیہ ریفرنس : جے آئی ٹی کا مواد تفتیشی افسر بطورشواہد پیش نہیں کرسکتے‘ عائشہ حامد


    فلیگ شپ ریفرنس میں جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا اپنا بیان قلم بند کرائیں گے، 27 ستمبر کو بھی نواز شریف احتساب عدالت میں پیش ہوئے تھے، اس سے قبل کی سماعت میں نواز شریف کے وکیل نے جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا پر جرح مکمل کرلی تھی۔

    اسحاق ڈار کے کیس میں نیب پراسیکیوٹر عمران شفیق درخواست پر دلائل دیں گے، گزشتہ سماعت پر اسحاق ڈار کی جائیداد کی تفصیلات پیش کی گئی تھیں، احتساب عدالت نے جائیداد قرقی کے لیے نوٹس کی تعمیلی رپورٹ مانگ رکھی ہے۔

  • جعلی بینک اکاؤنٹس: تحقیقاتی کمیٹی کو مزید بے نامی اکاؤنٹس مل گئے

    جعلی بینک اکاؤنٹس: تحقیقاتی کمیٹی کو مزید بے نامی اکاؤنٹس مل گئے

    کراچی: صوبہ سندھ میں جعلی بینک اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کے سلسلے میں مزید انکشافات ہوئے ہیں، تحقیقاتی کمیٹی کو مزید بے نامی اکاؤنٹس مل گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے سلسلے میں وفاقی تحقیقاتی ادارے کو مزید ایسے اکاؤنٹس مل گئے ہیں جو بے نام ہیں۔

    ایف آئی اے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے ملنے والے بے نامی اکاؤنٹس سے کروڑوں روپے منتقل کیے گئے ہیں، تحقیقات پر معلوم ہوا کہ مذکورہ اکاؤنٹس ہولڈرز کی رقم ان کی رہائش سے مطابقت نہیں رکھتی تھی۔

    ایف آئی اے ذرائع کے مطابق مذکورہ اکاؤنٹس ہولڈرز کے بیانات کو بھی جے آئی ٹی کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔ خیال رہے کہ ایف آئی اے نے ایک رپورٹ میں 3 بینکوں میں 29 جعلی اکاؤنٹس کی نشان دہی کی تھی جن کے ذریعے 35 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی۔

    ذرائع نے مزید کہا ہے کہ گزشتہ سال تحقیقات میں کچھ اکاؤنٹس میں غیر معمولی ٹرانزیکشنز ہوئیں، بینک بیلنس سے مطابقت نہ رکھنے پر ان اکاؤنٹس کی مانٹرینگ کی گئی۔


    مزید تفصیل پڑھیں:  فالودہ فروش بیٹھے بیٹھے ارب پتی بن گئے


    چند ماہ قبل عبد القادر جیسے افراد کو ایف آئی اے نے تحریری طور پر آگاہ کیا کہ ان کے نام سے موجود بینک اکاؤنٹس میں بڑی رقمیں موجود ہیں۔ خیال رہے کہ عبد القادر ایک فالودہ فروش ہے اور ان کی رہائش اورنگی ٹاؤن کے ایک چھوٹے سے گھر میں ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے بے نامی اکاؤنٹ ہولڈرز کو بیان ریکارڈ کرانے کو کہا، ان کے بیانات ریکارڈ کر کے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی تحقیقات کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔

    اس سے قبل مزدور اور سبزی فروش کے اکاؤنٹس میں بھی غیر معمولی ٹرانزیکشنز ہوچکیں، اکاؤنٹ ہولڈرز اپنے کسی بھی بینک اکاؤنٹ سے نا واقف نکلے۔

  • جعلی بینک اکاؤنٹ کیس: سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

    جعلی بینک اکاؤنٹ کیس: سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے جعلی بینک اکاؤنٹ کیس کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے 6 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دے دی، جو کیس سے متعلق تحقیقات کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق عدالتِ عالیہ نے جعلی بینک اکاؤنٹ کیس کی مزید تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کی درخواست پر ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے جو مختلف اداروں کے چھ نمائندگان پر مشتمل ہے۔

    35 ارب روپے کہاں سے آئے تھے، کہاں گئے، پتا چلانے کے لیے بنائی جانے والی جے آئی ٹی ممبران میں ایف آئی اے کے احسن صادق، ریجنل ٹیکس آفس کے کمشنر آئی آرعمران لطیف، اسٹیٹ بینک کے جوائنٹ ڈائریکٹر بی آئی ڈی ون ماجد حسین شامل ہیں۔

    مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں نیب کے ڈائریکٹر نعمان اسلم، سیکورٹی ایکس چینج کمیشن کے ڈائریکٹر محمد افضل اور آئی ایس آئی کے بریگیڈیئر شاہد پرویز کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    سپریم کورٹ کی طرف سے جاری کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جےآئی ٹی اپنی آسانی کے مطابق سیکریٹریٹ قائم کرے، ٹیم کو کریمنل پروسیجر، نیب آرڈیننس، ایف آئی اے ایکٹ اور اینٹی کرپشن قوانین کے تحت اختیارت حاصل ہوں گے۔


    مزید پڑھیں:  جعلی بینک اکاؤنٹ کیس: انورمجید بیٹے سمیت عدالت سے گرفتار


    عدالتی حکم کے مطابق جے آئی ٹی ہر 2 ہفتے بعد اپنی سر بہ مہر رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کی پابند ہوگی، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احسان صادق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ہوں گے۔

    سپریم کورٹ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی تفتیش میں مدد کے لیے کسی بھی ایکسپرٹ کی خدمات حاصل کر سکتی ہے، کوئی جے آئی ٹی ممبر کیس کے سلسلے میں پریس ریلیز جاری کرے گا نہ ہی میڈیا سے بات کرے گا۔

    جے آئی ٹی ارکان کو پاکستان رینجرز سیکورٹی فراہم کرے گی، اس سلسلے میں عدالتِ عالیہ نے حکم بھی جاری کر دیا کہ ٹیم کے ارکان کو سیکورٹی فراہم کی جائے تاکہ وہ بے خوف ہو کر تفتیش کر سکیں۔

    عدالتِ عالیہ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جعلی بینک اکاونٹس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل ناگزیر ہے، حکم نامے کے مطابق کیس کی آئندہ سماعت 24 ستمبر کو ہوگی۔

  • سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی بھی نیب کے ریڈار پر آ گئے

    سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی بھی نیب کے ریڈار پر آ گئے

    راولپنڈی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف اپنے دورِ اقتدار میں اختیارات کے غلط استعمال کا ریفرنس درج کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے اینٹی کرپشن کے ادارے نے پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم کے خلاف گھیرا تنگ کرتے ہوئے اختیارت کے نا جائز استعمال کا ریفرنس درج کر لیا۔

    سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی پر اختیارات کے غلط استعمال کا الزام ہے، جس کے باعث قومی خزانے کو 128 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔

    قومی احتساب بیورو کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق سابق انفارمیشن سیکریٹری فاروق، سابق پبلک انفارمیشن آفیسر سلیم، حسن شیخو، حنیف اور ریاض پر بھی سابق وزیرِ اعظم کا ساتھ دینے کا الزام ہے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ ملزمان نے یونی ورسل سروسز فنڈ کے لیے غیر قانونی مارکیٹنگ کمپین چلائی، جس سے قومی خزانے کو 12 کروڑ اسّی لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔


    مزید پڑھیں:  نیب کا وزیرِ دفاع، اسپیکر سندھ اسمبلی اور میئر کراچی کے خلاف انکوائری کا اعلان


    خیال رہے کہ نیب کی جانب سے یہ اقدام وزیرِ دفاع پرویز خٹک، اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درّانی اور کراچی کے میئر وسیم اختر کے خلاف ایکشن کی منظوری دینے کے ایک دن بعد سامنے آیا۔

    گزشتہ روز قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی صدارت میں منعقدہ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 14 مختلف اہم افراد کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔