Tag: کرپشن کے الزام

  • ازبک صدر کی بیٹی  نےعوام سے لوٹے ایک ارب ڈالر قومی خزانے کو واپس کردئیے

    ازبک صدر کی بیٹی نےعوام سے لوٹے ایک ارب ڈالر قومی خزانے کو واپس کردئیے

    الماتی : کرپشن کے الزام میں جیل میں سزا کاٹتی ہوئی ازبک صدر کی بیٹی نے عوام سے لوٹا ہوا مال واپس قومی خزانے میں جمع کروادیا جبکہ سوئس حکام بھی ان کی لوٹی ہوئی رقم واپس کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقتدار کے بے جا استعمال کی ایک مثال سامنے آگئی ، ازبکستان کے پہلے صدر کی بیٹی گلنارا کریموف نے عوام سے لوٹے ایک ارب ڈالر حکومتی خزانےمیں جمع کروادیئے۔

    جیل میں قید گلنارا نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس رقم کے غیرقانونی حصول کا اعتراف کرتی ہیں۔

    گلناراکریموف نے یہ رقم ازبکستان میں کاروبار کے خواہاں افراد سے لوٹی تھی، ایک ارب بیس کروڑ ڈالر کی یہ رقم اب ازبک حکومت کی تحویل میں ہے۔

    دوسری جانب سوئس حکام نے بھی گلنارا کریموف کی جانب سے غیر قانونی طور پر منتقل کئےگئے تیرہ کروڑ تیس لاکھ ڈالرز ازبکستان کو واپس کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    سوئس حکام نے منی لانڈرنگ کےالزام میں گلنارا کے قریبی رشتہ دار کو بھی جیل میں قیدکررکھاہے، گلنار کریموف کے سوئس وکیل نے بھی ان کے بیان کی تصدیق کی ہے۔

    خیال رہے گلناراکریموف ازبکستان کےپہلےصدراسلام کریموف کی بیٹی ہیں اور اس وقت ازبکستان میں پانچ سال کی سزا کاٹ رہی ہیں۔

    واضح رہے کریموف نے 31 اگست 1991ء کو ازبکستان کو ایک آزاد ملک قرار دے دیا اور پہلے ازبک انتخابات میں 86٪ ووٹ لے کے پہلے صدر منتخب ہوگئے تھے۔

  • کرپشن کے الزام میں گرفتار شہزادہ متعب بن عبد اللہ کورہا کردیا گیا

    کرپشن کے الزام میں گرفتار شہزادہ متعب بن عبد اللہ کورہا کردیا گیا

    ریاض: سعودی عرب کے زیر حراست شہزادے متعب بن عبد اللہ کو رہا کر دیا گیا، شہزادہ متعب کوایک ارب ڈالر واپس کرنے کی ڈیل پررہائی ملی۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق تین ہفتے قبل سعودی عرب میں بد عنوانی کے خلاف شروع کی جانے والی مہم میں گرفتار شہزادے متعب بن عبداللہ نے رہائی کے بدلے سعودی حکام کو ایک ارب ڈالر ادا کرنے پر رضا مندی ظاہر کر دی۔

    جس کے بعد انہیں ضروری کارروائی کے بعد رہا کر دیا گیا ۔

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی زیر قیادت کام کرنے والی انسداد بدعنوانی کمیٹی کے اندازے کے مطابق سعودی عرب میں کئی برسوں کے دوران ایک کھرب ڈالر کی کرپشن کی گئی ہے۔


    مزید پڑھیں : سعودی عرب میں کرپشن کےالزام میں 11 شہزادے اور4 وزیرگرفتار


    خیال رہے کہ شہزادہ متعب بن عبداللہ ولی عہد محمد بن سلمان کے کزن ہیں جبکہ شہزادہ متعب بن عبد اللہ کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ کے آٖغاز میں سعودی عرب میں نئی اینٹی کرپشن کمیٹی نے گیارہ شہزادوں، 4 موجودہ اورسابق وزرا کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

    حراست میں لیے جانے والے افراد میں سعودی عرب کے امیر ترین شہزادے الولید بن طلال بھی شامل تھے۔

    سعودی فرما نروا شاہ سلمان کے جاری کردہ شاہی فرمان کے تحت نیشنل گاڑدز کے وزیر شہزادہ متعب بن عبداللہ کو ان کے عہدے سے ہٹاکر خالد بن عبدالعزیزکو نیشنل گارڈز کا نیا وزیرمقررکردیا گیا تھا۔


    مزید پڑھیں :  سعودی عرب میں ایک کھرب ڈالرکی کرپشن کا انکشاف


    بعد ازاں سعودی اٹارنی جنرل شیخ سعود المجیب نے ملک میں حالیہ عشروں کے دوران ایک کھرب ڈالرز کی خوردبرد کا انکشاف کیا تھا ، جس پر انسدادبدعنوانی مہم میں201افراد کو حراست میں لیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئر کریں۔

  • گرفتار سعودی شہزادوں کیلئے دنیا کی سب سے خوبصورت اورلگژری جیل

    گرفتار سعودی شہزادوں کیلئے دنیا کی سب سے خوبصورت اورلگژری جیل

    ریاض : کرپشن کے الزام میں گرفتار سعودی شہزادوں کو پر تعیش لگژری ہوٹل میں نظر بند کیا گیا ہے، سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے رٹز کارلٹن ہوٹل کو جیل قرار دیا گیا ہے، برطانوی میڈیا دنیا کے سب سے پر تعیش قید خانے کی فوٹیج سامنے لے آیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرپشن کے الزام میں گرفتار سعودی شہزادوں کو قید بھی شاہی انداز میں دی گئی ہے، سعودی شہزادوں کو انتہائی خوبصورت اور پرتعیش لگژری ہوٹل میں نظر بند کیا گیا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی خاتون رپورٹر نے ریٹز کارلٹن ہوٹل دکھاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایسی جیل پہلے کبھی نہیں دیکھی، جم، سوئمنگ پول، پلے لینڈ اور ریسٹورنٹ سمیت دنیا کی ہر سہولت اس قید خانے میں موجود ہے۔

    کرپشن میں مبینہ طور پر ملوث گیارہ سعودی شہزادوں سمیت شاہی خاندان کے دو سو ارکان اس پر تعیش قید خانے میں نظر بند ہیں۔

    بی بی سی پہلی بار اس جیل کے اندرونی مناظر دنیا کے سامنے لے آیا، بی بی سی نے دعویٰ کیا کہ نظر بند افراد میں پچانوے فیصد ایسے ہیں جو رہائی کے لیے اثاثوں کا کچھ حصہ واپس کرنے کو تیار ہیں۔


    مزید پڑھیں: سعودی عرب، کرپشن کےالزام میں 11 شہزادے اورچار وزیرگرفتار


    ولی عہد محمد بن سلمان نے روان ماہ چارنومبرکی رات اپنے دو کزن سمیت گیارہ سعودی شہزادوں کو اس ہوٹل میں قید کیا تھا، ان افراد کی گرفتاری ولی عہد محمد بن سلمان کی بدعنوانی کے خلاف مہم کا حصہ ہے۔