Tag: کرپشن

  • آغاسراج درانی کی ساتھیوں سمیت عدالت میں پیشی

    آغاسراج درانی کی ساتھیوں سمیت عدالت میں پیشی

    کراچی: اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اور دیگر کے خلاف کرپشن ریفرنس کی سماعت کے لیے عدالت میں پیش ہوئے، فاضل جج کی عدم حاضری کے سبب کارروائی ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش کیا گیا ، فاضل جج کی عدم حاضری کے سبب عدالت نے سماعت 12 اکتوبر تک ملتوی کی گئی ہے۔

    نیب نے آغا سراج درانی اور دیگر ساتھیوں کو لنک جج کے سامنے پیش کرکے بتایا کہ آغا سراج درانی اور دیگر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ریفرنس دائر کیا گیا ہے۔

    اس موقع پرتفتیشی افسر کی عدم حاضری پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور سوال کیا کہ تفتیشی افسر پیش کیوں نہیں ہوا؟۔ جواب میں نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ تفتیشی افسر کے پیش ہونے کےبارے میں مجھے کچھ نہیں معلوم ہے۔

    آغا سراج درانی کے وکیل نے استدعا کی کہ ان کے موکل فروری سے جیل میں ہیں، مفرور ملزمان کے خلاف جو بھی کارروائی کرنی ہے کریں، اور آغا سراج درانی خلاف کیس جلد شروع کریں۔

    ان کی درخواست پر عدالت کا کہنا تھا کہ متعلقہ جج ہی نہیں ہیں، جج تعینات ہوں گے تو دیکھیں گے۔

    گزشتہ سماعت کے دوران نیب کی جانب سے آغا سراج درانی کی بےنامی جائیداد،گاڑیوں سمیت57اثاثوں کی تفصیلات عدالت میں پیش کی گئی تھیں۔عدالت نے سماعت کے بعد آج نیب پراسیکیوٹر کو دلائل دینے کے لیے طلب کیا تھا ۔

    خیال رہے کہ اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کرپشن کیس میں جیل میں ہیں۔آغا سراج درانی آمدن سے زائد اثاثوں کےالزام میں جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، نیب حکام نے اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کاریفرنس دائر کیا تھا ۔

    نیب نےاسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کوبیس فروری کواسلام آبادکےہوٹل سےحراست میں لیاتھا جبکہ ان کی درخواست ضمانت سندھ ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے۔

  • نیب ٹیم لیاقت قائم خانی کی تجوری کھولنے میں ناکام، ڈرل مشین کی 8 بٹیں ٹوٹ گئیں

    نیب ٹیم لیاقت قائم خانی کی تجوری کھولنے میں ناکام، ڈرل مشین کی 8 بٹیں ٹوٹ گئیں

    کراچی: نیب راولپنڈی اور کراچی نے لیاقت قائم خانی کے گھر پر پھر مشترکہ چھاپا مارا، اس بار نیب ٹیم نے سابق ڈی جی پارکس کے گھر میں موجود تجوری کو کھولنے کی بھرپور کوشش کی لیکن وہ کام یابی نہ حاصل کر سکی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ٹیم 6 گھنٹے بعد بھی لیاقت قائمخانی کی تجوری کھولنے میں ناکام رہی، ذرایع کا کہنا ہے کہ اس دوران ڈرل مشین کی 8 بٹیں بھی ٹوٹ گئیں لیکن لاکر نہ کھل سکا۔

    بعد ازاں نیب ٹیم سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کی رہایش گاہ سے روانہ ہو گئی، نیب ذرایع نے کہا ہے کہ تجوری کا عقبی حصہ کنکریٹ اور سریے سے بنا ہوا تھا، تجوری کو ڈرل مشین سے کھولنے کی متعدد کوششیں کی گئیں لیکن بے سود رہیں۔

    دوسری طرف لیاقت قائم خانی اور ان کے رشتے دار تجوری کے کوڈ سے لا علمی کا اظہار کرتے رہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سابق ڈی جی پارکس کراچی لیاقت قائم خانی 14 روزہ جسمانی ریمانڈپر نیب کےحوالے

    قبل ازیں، نیب راولپنڈی اور کراچی نے لیاقت قائم خانی کے گھر پر مشترکہ چھاپا مارا اور گھر کے مختلف حصوں اور کمروں کی تلاشی لی، نیب نے گھر سے مزید دستاویزات تحویل میں لیں، ٹیم لیاقت قائم خانی کے بھائی کی مدد سے دوسرا لاکر بھی کھلوانے کی کوشش کر رہی تھی لیکن ناکام رہی۔

    چھاپے کے وقت دیکھا گیا کہ نیب کی کئی گاڑیاں لیاقت قائم خانی کے گھر کے اندر اور باہر موجود رہیں، نیب کی ٹیم لیاقت قائم خانی کے گھر عقبی راستے سے داخل ہوئی، پولیس ٹیم بھی ہم راہ رہی۔

    لیاقت قائم خانی کا لاکر کھولتے کھولتے ڈرل مشین کی 8 ڈسکس ٹوٹ گئیں، نیب اہل کاروں نے لاکر کھولنے کے لیے ڈرل مشین کی مزید 20 آریاں منگوا لیں۔

    لیاقت قائم خانی کا کہنا تھا کہ لاکر کا پاس ورڈ مجھے یاد نہیں بھائی کو یاد ہوگا، تاہم ان کے بھائی نے بھی پاس ورڈ سے لا علمی کا اظہار کیا۔

  • سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی سے متعلق فاروق ستار کے اہم انکشافات

    سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی سے متعلق فاروق ستار کے اہم انکشافات

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی سے متعلق اہم انکشافات کر دیے.

    تفصیلات کے مطابق سابق ڈی جی پارکس کا کیس دل چسپ رخ اختیار کر گیا،نیب کے بعد سیاست دانوں کی جانب سے بھی انکشافات کا سلسلہ شروع ہوگیا.

    سابق میئرکراچی فاروق ستار نے کہا کہ جب میں 1997-98 میں وزیرتھا، تب لیاقت قائم خانی کے پاس ایڈیشنل ڈی جی پارکس کا عہدہ تھا.

    انھوں نے کہا کہ مجھےان کی کرپشن کاعلم ہوا، تو میں نے او ایس ڈی بنا کر گھربھجوا دیا تھا، مصطفیٰ کمال میئربنے، تو انھوں نے اسے ڈی جی پارکس بنا دیا.

    علم ہوگیا تھا کہ اسے کس مقصد کے لیے ڈی جی پارکس بنایا گیا ہے، کراچی:وسیم اخترنےبھی کرپٹ شخص کومشیر بنا لیا۔

    خیال رہے کہ احتساب عدالت نے سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کا دو روزہ راہداری ریمانڈ دے دیا.

    لیاقت قائم خانی کو آج راولپنڈی کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا، موصولہ اطلاعات کے مطابق لیاقت قائم خانی کے اثاثوں کی مالیت کا تخمیہ دس ارب روپے تک پہنچ گیا.

  • جعلی اکاونٹس کیس میں گرفتار سابق ڈی جی پارکس پر مزید تین ریفرنسز درج کرنے کا فیصلہ

    جعلی اکاونٹس کیس میں گرفتار سابق ڈی جی پارکس پر مزید تین ریفرنسز درج کرنے کا فیصلہ

    کراچی: جعلی اکاونٹس کیس میں گرفتار سابق ڈی جی پارکس پر مزید تین ریفرنسز درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی کے مشیر لیاقت قائم خانی پر مزید تین ریفرنسز درج کیے جائیں گے.

    لیاقت قائم خانی نے بیس سال میں ایسے 71 پارکس بنائے، جو صرف کاغذات میں موجود  ہیں، ملزم نے پارکس میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کے ناموں پر ایک ارب روپے ہڑپ کیے۔

    نیب ذرائع کے مطابق لیاقت قائم خانی کے گھرمیں ایک لاکر سے سونے کےمزید زیورات برآمد ہوئے ہیں، گھرسےغیر ملکی کرنسی بھی ملی، ایک لاکرابھی کھولناباقی ہے.

    یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ محکمے کے کئی ملازم لیاقت قائم خانی کے گھر پر کام کر رہے تھے، جب کہ سات ملازمین دیگر افسران کے گھر تعینات کیے گئے ہیں.

    کیا لیاقت قائم خانی کو بااثر سیاست دانوں‌ پشت پناہی حاصل تھی؟

    اس ضمن میں بھی انکشافات کا سلسلہ جاری ہے، موصولہ اطلاعات کے مطابق لیاقت قائم خانی کو سابق گورنرسندھ عشرت العباد سمیت اہم شخصیات کی پشت پناہی حاصل تھی.

    لیاقت قائم خانہ بلدیہ عظمٰی کراچی کےطاقت ور ترین افسرسمجھے جاتے تھے، سیاسی اثرو رسوخ کے باعث وہ اٹھارہ سال سے تحقیقاتی اداروں سے بچتے رہے.

    لیاقت قائم خانی کے خلاف نیب تحقیقات شروع ہوئیں، پھربند کر دی گئی، 2013 میں بھی اینٹی کرپشن نےشہید بے نظیرپارک میں کرپشن کی تحقیقات کی، اینٹی کرپشن نے بھی لیاقت قائم خانی کے خلاف تحقیقات روک دی گئی تھی.

  • کرپشن سے پاک معاشرہ ہر شہری کا بنیادی حق ہے، کرامت علی کھوکھر

    کرپشن سے پاک معاشرہ ہر شہری کا بنیادی حق ہے، کرامت علی کھوکھر

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ملک کرامت علی کھوکھر کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت پر کرپشن کے حوالے سے کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ملک کرامت علی کھوکھر نے کہا کہ کرپشن کا ٹائی ٹینک انجام کو پہنچنے جا رہا ہے، لوٹ مار کرنے والوں کو اپنے کیے کی سزا بھگتنا ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ کرپشن سے پاک معاشرہ ہر شہری کا بنیادی حق ہے، وزیراعظم عمران خان ملک کو درست ٹریک پر ڈال رہے ہیں۔

    ملک کرامت علی کھوکھر نے کہا کہ موجودہ حکومت پر کرپشن کے حوالے سے کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔ غلط کام کریں گے نہ کسی کو کرنے دیں گے۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ ملک کو درپیش مسائل سابقہ حکومتوں کی نا اہلی کا نتیجہ ہیں، کم سے کم وقت میں بہتر سے بہتر کارکردگی دکھانا چاہتے ہیں۔

    ملک کرامت علی کھوکھر نے کہا کہ عوام جانتے ہیں کہ ان کا وزیر اعظم دیانت دار اور محنتی ہے، مشکلات کے بعد جلد آسانیاں شروع ہو جائیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے آتے ہی اداروں سے سیاسی مداخلت ختم کی اور اداروں کو بااختیار بنایا جس کی وجہ سے آج ملک لوٹنے والوں کے خلاف ادارے میرٹ پر کام کررہے ہیں۔

  • کرپشن اورپاکستان کسی صورت اکٹھے نہیں چل سکتے، ہمایوں اخترخان

    کرپشن اورپاکستان کسی صورت اکٹھے نہیں چل سکتے، ہمایوں اخترخان

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ہمایوں اخترخان کا کہنا ہے کہ ملک جس نہج پر پہنچ گیا ہے اس میں کرپشن اور پاکستان کسی صورت اکٹھے نہیں چل سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ حکومت معیشت کی حقیقی اور پائیدار ترقی کے لیے اصلاحات کے ذریعے بلیک ہولز کو بند کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جو مرضی کرلے احتساب کے عمل کو کسی صورت پس پشت ڈالا جائے گا اور نہ ہی احتساب کے اداروں کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جائیں گی۔

    ہمایوں اخترخان نے کہا کہ قومی احتساب بیورو ٹیکس کے معاملات میں مداخلت نہیں کرے گا اور اسے متعلقہ ادارے ہی دیکھیں گے۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ سابقہ ادوار میں معیشت کو چلانے کے لیے کاسمیٹکس پالیسیوں کا نفاذ کیا گیا جس کا خمیازہ پوری قوم بھگت رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے معیشت کی حقیقی اور پائیدار ترقی کے لیے اصلاحات کی کڑوی گولی نگلی ہے اور گزرتے وقت کے ساتھ اس مثبت اثرات سامنے آرہے ہیں۔

    ہمایوں اخترخان نے کہا کہ حیرت ہے کہ سابقہ حکمرانوں کی اپنی فیکٹریاں اور کاروبار تو دن دوگنی رات چوگنی ترقی کرتے رہے جبکہ قومی ادارے سالانہ اربوں روپے خسارہ کرتے رہے۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ موجودہ حکومت بہترین قومی مفاد میں نجکاری کے عمل میں بھی اصلاحات کررہی ہے تاکہ ان اداروں کو اپنے پاﺅں پر کھڑا کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور ان کی اتحادی جماعتیں بے نقاب ہوچکی ہیں اور انہیں موجودہ حالات میں اپنی سیاسی بقاء کی فکر لاحق ہے۔

  • عالمی ادارہ صحت کا ‘صنعا’ کے دفتر میں کرپشن کا اعتراف

    عالمی ادارہ صحت کا ‘صنعا’ کے دفتر میں کرپشن کا اعتراف

    نیویارک /صنعاء:عالمی ادارہ صحت نے صنعاءکے دفتر میں کرپشن کا اعتراف کرلیا ، ادارے کی طرف سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت یمن میں با صلاحیت، تجربہ کار اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھنے والا عملہ تعینات کرے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈبلیو ایج او کے یمن میں مقامی شراکت داروں کے ساتھ طے پائے بعض معاہدے ختم کیے جا رہے ہیں،یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب عالمی ادارہ حوثی باغیوں کے زیر تسلط صنعاءمیں موجود اپنے دفتر میں کرپشن کا اعتراف کر چکا ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ عالمی ادارہ 2018ءکے پروگرام پر نظر ثانی کرے گا۔ یمن میں تنظیم کا نیا ڈائریکٹر اور ملازمین تعینات کیے جائیں گے اور موجودہ انتظامیہ کو ہٹا دیا جائے گا۔

    بیان میں یقین دلایا گیا کہ رواں سال کے آخر تک یمن میں عالمی ادارہ صحت کی سرگرمیوں کی رپورٹ آنے کے بعد مبینہ بدعنوانی کے واقعات کا حل نکال لیا جائےگا۔

    بیان میں اعتراف کیا گیا ہے کہ مالیاتی اور انتظامی ضابطہ کار کے حوالے سے یمن سے مایوس کن خبریں مل رہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ عالمی ادارہ صحت یمن میں با صلاحیت، تجربہ کار اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھنے والا عملہ تعینات کرے گا۔

  • پی پی اور ن لیگ میں میثاق کرپشن کی وجہ سے کیسز التوا کا شکار ہوئے: شہزاد اکبر

    پی پی اور ن لیگ میں میثاق کرپشن کی وجہ سے کیسز التوا کا شکار ہوئے: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ پی پی اور ن لیگ میں میثاق کرپشن کی وجہ سے کیسز التوا کا شکار ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق شہزاد اکبر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو کو اپنی جماعت کی تاریخ کا ہی نہیں پتا، پی پی دور میں ایس ای سی پی نے چوہدری شوگر ملز کا کیس اٹھایا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ چوہدری شوگر ملز کیس میں ملین ڈالرز کا معاملہ ہے، اس میں شروعات ہی سے بے ضابطگیاں ہوئی ہیں، پوری شریف فیملی ہی اس میں شیئر ہولڈر ہے، مریم نواز کو نیب کا نوٹس دیا گیا تھا جو بہت اہم ہوتا ہے، ان سے سوال پوچھے گئے کہ شیئرز کے پیسے کیسے ادا کیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  چوہدری شوگر ملز کیس: مریم نواز کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا

    شہزاد اکبر نے کہا کہ ملک میں پہلی بار تمام ادارے آزادی سے کام کر رہے ہیں، ناصر لوتھا نے نیب میں بیان ریکارڈ کرا دیا اور اہم دستاویزات دی ہیں، ان کے بیان کے مطابق شریف فیملی نے دبئی میں ریئل انویسٹمنٹ کے لیے پیسا دیا۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ شریف فیملی نے کرپشن اور منی لانڈرنگ کے لیے ناصر لوتھا کو استعمال کیا، 2016 میں 11 ملین ڈالرز کے شیئرز یوسف عباس کو منتقل کیے گئے، مریم نواز کے 2010 کے بعد سے شیئرز کم تھے، 2016 کے بعد یوسف عباس کو پھنسا کر ان کے نام شیئرز منتقل کیے گئے۔

    انھوں نے کہا کہ پاناما کیس کی طرح چوہدری شوگر ملز کیس میں بھی منی ٹریل کا سوال ہوگا، چوہدری شوگر ملز کیس میں ناصر لوتھا کا کردار بہ طور گواہ کا ہے، پاناما اسکینڈل آیا تو شریف خاندان نے شوگر ملیں بیچنا شروع کر دی تھیں۔

  • چوہدری شوگر ملز کیس: مریم نواز کو کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا

    چوہدری شوگر ملز کیس: مریم نواز کو کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا

    لاہور: سابق سزا یافتہ وزیر اعظم نواز شریف کی صاحب زادی مریم نواز کو کل چوہدری شوگر ملز کیس میں احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری شوگر ملز کیس میں ایک ملزم یوسف عباس کو گرفتار کیا جا چکا ہے، کل احتساب عدالت میں یوسف عباس کو مریم نواز کے ساتھ پیش کیا جائے گا۔

    چوہدری شوگر ملز کیس میں چند دیگر ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان آفتاب محمود اور شاہد شفیق نے وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست دے دی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ان ملزمان کو کل بیان کے لیے چیئرمین نیب کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ ادھر نیب نے احتساب عدالت سے ملزمان کا راہ داری ریمانڈ بھی حاصل کر لیا ہے۔

    گزشتہ روز وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ چوہدری شوگر مل منی لانڈرنگ کرنے کا ایک گڑھ رہا، جس کے بنانے کے لیے 15 ملین ڈالر قرض لیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  چوہدری شوگر مل منی لانڈرنگ کرنے کا ایک گڑھ رہا: شہزاد اکبر

    شہزاد اکبر نے کہا کہ 1991 میں چوہدری شوگر ملز بنانے کے لیے 15 ملین ڈالر قرض لیا گیا لیکن قرض لینے سے قبل ہی شوگر مل کھل گئی اور مشینیں بھی لگ گئیں، اسٹیٹ بینک کو بتایا گیا کہ قرض بیرون ملک سے آ رہا ہے لہٰذا رقم اکاؤنٹ میں ڈالی جائے، لیکن اسٹیٹ بینک کے ریکارڈ سے پتا چلا کہ کمپنی کا قرض پاکستان پہنچا ہی نہیں، یہ قرض ایل سی کھولنے اور مشینری خریدنے کے لیے لیا گیا تھا۔

    معاون خصوصی کے مطابق مریم نواز کو 2008 میں ساڑھے 7 ملین سے زاید شیئر ٹرانسفر کیے گئے تھے، انھوں نے 2010 میں یہ شیئرز یوسف عباس کو ٹرانسفر کر دیے۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ اس کیس سے جڑے کردار ناصر لوتھا کے نام پر بریک تھرو ہوا ہے، یہ کیس ابھی انویسٹی گیشن انکوائری پر ہے، ناصر لوتھا گواہ کے طور پر تحقیقات میں شامل ہوئے کہ فراڈ ہوا ہے۔

  • چوہدری شوگر مل منی لانڈرنگ کرنے کا ایک گڑھ رہا: شہزاد اکبر

    چوہدری شوگر مل منی لانڈرنگ کرنے کا ایک گڑھ رہا: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب نے کہا ہے کہ چوہدری شوگر مل منی لانڈرنگ کرنے کا ایک گڑھ رہا، جس کے بنانے کے لیے 15 ملین ڈالر قرض لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں شہزاد اکبر نے کہا کہ 1991 میں چوہدری شوگر ملز بنانے کے لیے 15 ملین ڈالر قرض لیا گیا لیکن قرض لینے سے قبل ہی شوگر مل کھل گئی اور مشینیں بھی لگ گئیں، یہ مل منی لانڈرنگ کا گڑھ تھا۔

    انھوں نے کہا، اسٹیٹ بینک کو بتایا گیا کہ قرض بیرون ملک سے آ رہا ہے لہٰذا رقم اکاؤنٹ میں ڈالی جائے، لیکن اسٹیٹ بینک کے ریکارڈ سے پتا چلا کہ کمپنی کا قرض پاکستان پہنچا ہی نہیں، یہ قرض ایل سی کھولنے اور مشینری خریدنے کے لیے لیا گیا تھا۔

    [bs-quote quote=”ناصر لوتھا کے نام پر بریک تھرو ہوا ہے، یہ کیس ابھی انویسٹی گیشن انکوائری پر ہے، ناصر لوتھا گواہ کے طور پر تحقیقات میں شامل ہوئے کہ فراڈ ہوا ہے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شہزاد اکبر”][/bs-quote]

    معاون خصوصی نے کہا کہ چوہدری شوگر ملز کے لیے قرضہ مشکوک طریقے سے لیا گیا، یہ پیسہ ڈائریکٹ چوہدری شوگر ملز کے اکاؤنٹ میں آیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر دیا جا رہا ہے جیسے ہم کوئی چیزیں بنا کر لا رہے ہیں، ہم ان کے لیے چیزیں بنا کر نہیں لا رہے، یہ پہلے سے موجود تھیں، یہ ثبوت سامنے آ رہے ہیں، چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کرنے کی جگہ رہی جہاں رقم جاتی تھی۔

    انھوں نے کہا قوم کو بتانا ضروری ہے کس طرح سے منی لانڈرنگ کی گئی، ناصر لوتھا کے نام پر بریک تھرو ہوا ہے، یہ کیس ابھی انویسٹی گیشن انکوائری پر ہے، ناصر لوتھا گواہ کے طور پر تحقیقات میں شامل ہوئے کہ فراڈ ہوا ہے۔

    شہزاد اکبر نے بتایا کہ 2008 سے مریم نواز کیلبری کوئن کے طور پر مشہور ہیں، ان کو 2008 میں ساڑھے 7 ملین سے زاید شیئر ٹرانسفر کیے گئے، انھوں نے 2010 میں یہ شیئرز یوسف عباس کو ٹرانسفر کر دیے، ناصر لوتھا سے یہ شیئرز 3 سال بعد حسین نواز کو ٹرانسفر کر دیے گئے، وہاں سے یوسف عباس کو ٹرانسفر کر دیے گئے، جب اس معاملے کو کھولنا شروع کیا تو سب سے پہلے رابطہ ناصر لوتھا سے کیا گیا، ان کے پچاس فی صد شیئرز تھے، عباس شریف اس پورے معاملے میں بے چارے لگ رہے ہیں۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ ناصر لوتھا نے کہا مجھے تو معلوم ہی نہیں کہ میرا پاکستان میں شیئر تھا، یہ ناصر لوتھا کے لیے سرپرائز تھا کہ ان کی پاکستان میں شوگر ملز ہیں، ناصر لوتھا سے ایک اور اہم ڈاکومنٹ ملا، ایک اور ٹی ٹی نکل آئی، ٹی ٹی کے ذریعے 2010 میں یوسف عباس کو رقم ٹرانسفر کی گئی، انھوں نے لوتھا کو بھی لوٹا۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ ناصر لوتھا پاکستان آ کر تحقیقات کا حصہ بن گئے ہیں، وہ کہتے ہیں میرے کوئی شیئرز نہیں، تحقیقات میں تعاون کروں گا۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ سب سڈی کے لیے آف شور کمپنی بنائی گئی، چوہدری شوگر واحد مل تھی جس کو سبسڈی مل رہی تھی لیکن چینی نہیں بن رہی تھی، یہاں بھی وہی حساب ہے جیسے سندھ میں سبسڈی جا رہی تھی، چوہدری شوگر مل پر ایس ای سی پی نے کام شروع کیا تھا، برطانیہ کو لکھ رہے ہیں کہ اس کیس میں اسٹیٹ استعمال ہوا اس لیے انویسٹی گیشن کریں۔