Tag: کرکٹ

  • آسٹریلیا کے سابق کپتان اور کوچ باب سمپسن چل بسے

    آسٹریلیا کے سابق کپتان اور کوچ باب سمپسن چل بسے

    سڈنی: سابق آسٹریلوی کپتان اور معروف کوچ باب سمپسن کا ہفتے کے روز 89 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹریلوی کرکٹ کی ایک با اثر شخصیت اور لیجنڈری کرکٹر باب سمپسن سڈنی میں چل بسے، ان کے انتقال کے ساتھ آسٹریلوی کرکٹ ایک عظیم ستون سے محروم ہو گئی۔

    باب سمپسن ایک کرکٹر ہی ںہیں بلکہ ایک ایسے رہنما بھی تھے جس کا اثر نسلوں تک پھیلا ہوا ہے، انھوں نے اپنے پیچھے ایک ایسا ورثہ چھوڑا ہے جسے عمروں تک یاد رکھا جائے گا۔ سمپسن کی کوچنگ میں آسٹریلیا نے 1987 میں پہلی بار ون ڈے کا ورلڈ کپ اور 1989 کی ایشز گھر سے دور جیتی۔کوچ باب سمپسن آسٹریلیا کرکٹ

    باب سمپسن نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو 1957 میں جنوبی افریقہ کے خلاف کیا، انھوں نے آسٹریلیا کے لیے 62 ٹیسٹ اور 2 ون ڈے کھیلے، اور آسٹریلیا کو بہترین ٹیم بنانے میں اہم کردار ادا کیا، وہ ٹیم کے پہلے کل وقتی کوچ بنے تھے اور انھوں نے ایلن بارڈر اور مارک ٹیلر کی کپتانی کے دوران 1980 اور 1990 کی دہائی کے آخر میں ٹیم کے دوبارہ ابھرنے میں مدد کی۔کرکٹر باب سمپسن آسٹریلیا کرکٹ

    باب سمپسن ایک کھلاڑی کے طور پر اپنے دور کے آسٹریلیا کے بہترین اوپنرز میں سے تھے، 1957 اور 1978 کے درمیان انھوں نے 62 ٹیسٹ کھیلے، جن میں انھوں نے 46.81 کی اوسط سے 4,500 سے زیادہ رنز بنائے، اس کے علاوہ بھی ان کی شارپ سلپ فیلڈنگ اور ہینڈی لیگ اسپن کی بھی بہت تعریف کی گئی۔باب سمپسن آسٹریلیا کرکٹ

    1964 میں مانچسٹر میں انگلینڈ کے خلاف ان کی 311 رنز ایشز کی بڑی اور یادگار اننگز میں سے ایک ہے، اگرچہ وہ 1968 میں ریٹائر ہو گئے تھے لیکن انھوں نے دس سال بعد پھر ایک شان دار واپسی کی، اور ’ورلڈ سیریز کرکٹ‘ کے دوران آسٹریلوی ٹیم کی رہنمائی کی۔ بہ طور کوچ انھوں نے ٹیم میں واقعی بڑی تبدیلی پیدا کر دی اور اسے ایک نہایت مضبوط ٹیم بنا دیا۔


    معروف امریکی باڈی بلڈر ہیلی میک نیف چل بسیں


    1986 میں جب آسٹریلیا کی ٹیم کا برا حال تھا، انھوں نے چارج سنبھالا، اور ایلن بارڈر کے ساتھ مل کر ایک نوجوان ٹیم میں نظم و ضبط، فٹنس اور پیشہ ورانہ مہارت پیدا کی، اور پھر اس ٹیم نے اسٹیو وا، شین وارن، اور گلین میک گرا جیسے کرکٹ اسٹار پیدا کیے، جنھوں نے 1980 اور 1990 کی دہائی کے آخر میں کرکٹ کی دنیا پر آسٹریلیا کے بے مثال غلبے کی راہ ہموار کی۔

  • پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو پہلے ون ڈے میں 5 وکٹوں سے شکست دے دی

    پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو پہلے ون ڈے میں 5 وکٹوں سے شکست دے دی

    تروبا (09 اگست 2025): پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو پہلے ون ڈے میں 5 وکٹوں سے شکست دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق تروبا میں کھیلے جانے والے پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ون ڈے سیریز کے پہلے میچ میں میزبان نے پاکستان کو جیت کے لیے 281 رنز کا ہدف دیا تھا، جسے پاکستان ٹیم نے 49 ویں اوور میں 5 وکٹوں پر پورا کر لیا۔

    حسن نواز نے ڈیبیو پر شان دار نصف سنچری اسکور کی جس پر انھیں پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا، حسن نواز کے ساتھ حسین طلعت نے سنچری پارٹنر شپ بنائی، جس سے میچ جیتنے کی راہ ہموار ہوئی۔

    کپتان محمد رضوان نے 53، بابر اعظم نے 47 رنز بنائے، حسین طلعت نے 41 اور سلمان آغا نے 23 رنز بنائے، ڈیبیو کرنے والے حسن نواز 54 گیندوں پر 63 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے۔


    آئرلینڈ ویمنز نے پاکستان کو آخری گیند پر ہرا کر ٹی 20 سیریز جیت لی


    پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تھا، ویسٹ انڈیز کی ٹیم 49 اوورز میں 280 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی، ایون لوئس 60 رنز کے ساتھ نمایاں بیٹر رہے، جب کہ کپتان شائے ہوپ نے 55 اور روسٹن چیز نے 53 رنز کی اننگز کھیلی۔ رتھرفورڈ 10، گڈاکیش موتی 31 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جب کہ شیمار جوزف 8 اور شیفرڈ 4 رنز بنا سکے اور یوں ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم 49 اوورز میں 280 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

    پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے شان دار بولنگ کرتے ہوئے 4 وکٹیں حاصل کیں، نسیم شاہ نے 3 اور صائم ایوب، سفیان مقیم اور سلمان آغا نے ایک ایک وکٹ لی۔ ہدف کے تعاقب میں پاکستان نے اعتماد سے بیٹنگ کرتے ہوئے 281 رنز کا ہدف 49 ویں اوور میں 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔

    واضح رہے کہ پاکستان 3 میچز کی سیریز میں ایک صفر سے آگے ہے۔

  • ویمن کرکٹرز پر اعتماد کی ضرورت ہے، کپتان فاطمہ ثنا

    ویمن کرکٹرز پر اعتماد کی ضرورت ہے، کپتان فاطمہ ثنا

    کراچی: پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کے دورہ آئرلینڈ کا شیڈول جاری ہو گیا ہے، کپتان فاطمہ ثنا نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ویمن کرکٹرز پر اعتماد کی ضرورت ہے۔

    پاکستان ویمنز ٹیم 6 سے 10 اگست تک 3 ٹی 20 میچز کی سیریز کھیلے گی، تمام میچز ڈبلن میں ہوں گے، جب کہ فاطمہ ثنا دورہ آئرلینڈ میں ٹیم کی قیادت کریں گی۔

    ویمنز ٹیم کا اسکلز اینڈ فٹنس کیمپ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں جاری ہے، اس سلسلے میں فاطمہ ثنا نے بتایا کہ کراچی کا موسم فٹنس کیمپ کے لیے سازگار رہا، ایک ماہ کے دوران کھلاڑیوں نے ٹریننگ کو مختلف انداز سے یقینی بنایا۔

    فاطمہ ثنا نے کہا کوالیفائرز میں ناقابل شکست رہ کر ورلڈ کپ کھیلیں گے، دورہ آئرلینڈ کے لیے ہر کھلاڑی کو اس کا رول بتا دیا گیا ہے، ماضی کے برعکس پاکستان ٹیم اچھا پرفارم کر رہی ہے، پاکستان ویمن ٹیم آئرلینڈ کی کنڈیشنز کو مدنظر رکھ کر پریکٹس کر رہی ہے۔


    ایشیا کپ کے شیڈول کا اعلان، پاکستان اور بھارت ایک گروپ میں شامل


    انھوں نے کہا میں اپنی کپتانی کو انجوائے کرتی ہوں، میری کوشش یہی رہتی ہے کہ بولنگ، بیٹنگ اور فیلڈنگ میں اپنا کردار نبھاؤں، ورلڈ کپ میں بھارت کے خلاف کوشش کریں گے پریشر نہ لیں۔

    ویمنز کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ جنید خان
    ویمنز کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ جنید خان

    بولنگ کوچ جنید خان


    پاکستان ویمنز ٹیم کے بولنگ کوچ جنید خان نے پریس کانفرنس میں کہا ہمارا فوکس ورلڈ کپ ہے، اور ہم ماڈرن ڈے کرکٹ کی طرف جا رہے ہیں، کوالیفائنگ راؤنڈ میں ہمارے بولرز نے اچھی پرفامنس دی ہے۔

    ان کا کہنا تھا 50اوور میں ضروری ہوتا ہے کہ اسٹرائیک کو روٹیٹ کریں، باؤنڈری کے مقابلے سنگلز زیادہ ہوتے ہیں، ہم نے آئرلینڈ کی کنڈیشن کو دیکھتے ہوئے تیاری کو یقینی بنایا ہے، موجودہ موسم میں آئرلینڈ کی کنڈیشن پاکستان سے ملتی جلتی ہے۔

    جنید خان نے کہا میں نے جتنی کرکٹ کھیلی جارحانہ انداز کے ساتھ کھیلی ہے، انگلینڈ میں بائیو میکنک کورس کی کلاسیں بھی لی ہیں، کھلاڑیوں کو اچھے ماحول میں پریکٹس اور کھلانے کی کوشش کرتا ہوں، چیئرمین پی سی بی نے کہا تھا ہمیں ویمنز ٹیم کو اوپر لے کر جانا ہے۔

  • اولمپکس 2028 میں کون سی کرکٹ ٹیمیں کھیلیں گی؟ آئی سی سی نے پلان بنا لیا

    اولمپکس 2028 میں کون سی کرکٹ ٹیمیں کھیلیں گی؟ آئی سی سی نے پلان بنا لیا

    دنیا کا مقبول کھیل کرکٹ 128 سال بعد ایک بار پھر اولمپکس میں واپس آ رہا ہے لاس اینجلس اولمپکس کے حوالے سے آئی سی سی نے پلان بنا لیا۔

    کرکٹ کا شمار دنیا کے مقبول ترین کھیلوں میں ہوتا ہے جس کبھی اولمپک گیمز کا بھی حصہ ہوتا تھا۔ اب 128 سال بعد اس کھیل کی دوبارہ اولمپکس میں واپسی ہو رہی ہے اور 2028 میں لاس اینجلس میں ہونے والے اولمپکس گیمز میں شائقین کرکٹرز کو بھی ایکشن میں دیکھ سکیں گے۔

    انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے کرکٹ کو ٹی 20 فارمیٹ میں 2028 کے لاس اینجلس اولمپکس میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس میں مرد اور خواتین کی 6، 6 ٹیمیں شرکت کریں گی۔

    اولمپکس 2028 میں کرکٹ میچز کے شیڈول کا بھی اعلان کر دیا گیا ہے۔ تاہم کھیلوں کے اس میلے میں ٹیموں کی شمولیت کا طریقہ کار کیا ہوگا۔ یہ اولمپک کمیٹی نے کرکٹ کی عالمی تنظیم آئی سی سی پر چھوڑ دیا ہے۔

    لاس اینجلس اولمپکس میں کون کون سی کرکٹ ٹیمیں شرکت کریں گے۔ سنگاپور میں ہونے والے آئی سی سی اجلاس میں اس حوالے سے طریقہ کار طے کر لیا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ اولمپکس 2028 میں ایشیا، اوشیانا، یورپ اور افریقہ سے صرف ایک ایک ٹاپ رینک ٹیم کوالیفائی کرے گی۔

    امریکا کو میزبان کی حیثیت سے اولمپکس میں جگہ بنانے کی حقدار ہوگی جب کہ آخری ٹیم کا فیصلہ کوالیفائر ٹورنامنٹ کے ذریعے ہوگا۔

    https://urdu.arynews.tv/cricket-returns-to-olympics-after-128-years-schedule-released/

  • اولمپکس مقابلوں میں کرکٹ کی 128 سال بعد واپسی، شیڈول جاری

    اولمپکس مقابلوں میں کرکٹ کی 128 سال بعد واپسی، شیڈول جاری

    دنیا میں کھیلوں کے مقبول ترین ایونٹ اولمپکس میں 128 سال بعد کرکٹ کے کھیل کی واپسی ہو رہی ہے جس باضابطہ آغاز جولائی 2028 سے ہوگا۔

    کھیلوں کی مشہور ویب سائٹ کرکٹ انفو کے مطابق لاس اینجلس میں تین سال بعد 2028 میں ہونے والے اولمپکس اس لیے تاریخی ثابت ہوگا کہ اس میں دنیا کے مقبول ترین کھیلوں میں شمار کیے جانے والے کرکٹ کے کھیل کی دوبارہ انٹری ہوگی۔

    اولمپکس گیمز میں آخری بار کرکٹ 1897 میں کھیلی گئی تھی۔ یوں یہ کھیل 128 سال کے طویل عرصہ بعد ایک بار پھر اولمپکس کا حصہ بننے کو تیار ہے۔

    لاس اینجلس اولمپکس 2028 میں کرکٹ کی واپسی کا آغاز 12 جولائی سے ہوگا جب کہ میڈلز کے لیے میچز 20 اور 29 جولائی کو کھیلیں جائیں گے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاس اینجلس میں شیڈول 2028 کے اولمپکس میں مردوں اور خواتین کی چھ چھ ٹیمیں (مجموعی طور پر 180 کھلاڑی) ٹی ٹوئنٹی فامیٹ میں مدِ مقابل آئیں گی۔ ہر ٹیم کے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا جائے گا۔

    ایونٹ کے تمام میچز لاس اینجلس سے 50 کلو میٹر کے فاصلے پر موجود پومونا شہر میں وقتی استعمال کے لیے بنائے جانے والے فیئر گراؤنڈز اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔ تمام میچز 12 سے 29 جولائی تک کھیلے جائیں گے

    زیادہ تر میچز ڈبل ہیڈر ہوں گے جبکہ 14 اور 21 جولائی کو کوئی میچ نہیں کھیلا جائے گا۔میچز مقامی وقت کے مطابق صبح نو بجے اور شام ساڑھے چھ بجے شروع ہوں گے۔

    میڈل کی جنگ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں لڑی جائے گی۔ اولمپکس میں 128 سال بعد کرکٹ کی واپسی ہورہی ہے۔ٹیموں کی شرکت کا فیصلہ ممکنہ طور پر رینکنگ کی بنیاد پر ہوگا۔

    کرکٹ اپنی اولمپک واپسی کے لیے تیار ہے، لیکن آسٹریلیا کو مردوں کے ٹورنامنٹ کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے ایک مشکل جنگ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جب یہ کھیل 128 سالوں سے پانچ رنگوں والے بیابان میں واپس آئے گا۔

    انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اس کھیل کے معاملے کو آگے بڑھا رہی ہے، اور ایسا لگتا ہے کہ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) منافع بخش ہندوستانی ٹیلی ویژن مارکیٹ کے ساتھ منسلک ہونے کے امکان سے قائل ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/olympics-2028-cricket-teams/

  • آئی سی سی نے کرکٹ میں نئے قوانین متعارف کروادیے

    آئی سی سی نے کرکٹ میں نئے قوانین متعارف کروادیے

    انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے کرکٹ میں نئے قوانین متعارف کروادیے۔

    آئی سی سی نے نئے قوانین کے تحت کرکٹ کی پلیئنگ کنڈیشنز میں کئی تبدیلیاں کر دی ہیں۔

    گیند پر تھوک کا استعمال

    جان بوجھ کرگیند پرتھوک کے استعمال پر گیند تبدیل نہیں کیا جائےگا،  تھوک کے استعمال کے بعدگیند کی ساخت میں تبدیلی پر امپائر بیٹنگ سائیڈ کو 5 رنز دے سکتا ہے۔

    جان بوجھ کر شارٹ رن لینے پر 5 پنالٹی رنز

    جان بوجھ کر شارٹ رن لینے پر بیٹنگ سائیڈ پر 5 پنالٹی رنز کے ساتھ اسٹرائیک کا فیصلہ بولنگ سائیڈ کرے گی، امپائر بولنگ سائیڈ سے مشورہ کرے گا کہ شارٹ رن کے بعد وہ کس بیٹر کو اسٹرائیک پر لینا چاہیں گے۔

      اسٹاپ کلاک

    انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے وائٹ بال کے بعد ٹیسٹ میچوں میں بھی اسٹاپ کلاک قانوں نافذ کردیا ہے، ٹیموں کو اگلا اوور ایک منٹ کے اندر شروع کرنا ہوگا۔ اگلا اوورایک منٹ کے اندر نہ شروع ہوا تو امپائرز دو وارننگ دیں گے تیسری دفعہ میں بیٹنگ سائیڈ کو پانچ پنیلٹی رن مل جائیں گے، آئی سی سی کے مطابق اسٹاپ کلاک رول سےوائٹ بال میچوں میں وقت کی بچت ہوئی ہے۔

    اسٹاپ کلاک کا رول آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے نئے سائیکل پرلاگو ہوچکا ہے۔

     فیئرنس آف کیچ کے ریویو

    آئی سی سی نے فیئرنس آف کیچ کےریویو میں بھی تبدیلی کردی، اس تبدیلی کے ذریعے اگرامپائرکو کیچ پکڑنے پرشک ہو تو تھرڈ امپائر نوبال کے ساتھ کیچ کو بھی ریویو میں چیک کرےگا۔

    اس سے قبل تھرڈ امپائرپہلےنوبال چیک کرتا تھا اور نوبال کی صورت میں کیچ کا ریویو چھوڑ دیا جاتا تھا۔

    نئے رولز کے مطابق نوبال پر فیئر کیچ کی صورت میں بیٹنگ سائیڈ کو نوبال کا ایک رن ملے گا، فیئر کیچ نہ ہونے کی صورت میں بیٹنگ سائیڈ نے جتنے رنز لیے ہوں اُتنے ہی ملیں گے۔

  • بولر کی امپائر کو پیٹنے کی کوشش، اسٹمپس کو لات مارکر گرا دیا

    بولر کی امپائر کو پیٹنے کی کوشش، اسٹمپس کو لات مارکر گرا دیا

    کرکٹ کو شریفوں کا کھیل کہا جاتا ہے مگر تاریخ میں کچھ ایسے واقعات ہوئے ہیں جس سے کھیل کا وقار نہ صرف مجروح ہوا بلکہ تماشائی بھی حیران رہ گئے۔

    آج کل تو امپائر کا فیصلہ کسی کھلاڑی کو پسند نہ آئے تو وہ ریویو کا سہارا لیتا ہے، تاہم پہلے ایسے نہ تھا اور امپائر کے غلط فیصلے یا فیصلہ اپنے حق میں نہ آنے پر پلیئرز غصے میں بھی آجاتے تھے، ویسٹ انڈیز کے کئی کھلاڑی ماضی میں امپائر سے الجھتے نظر آئے۔

    جنٹیل مین گیم میں کھلاڑی بعض دفعہ حد سے گزر گئے اور کیمرے میں ایسا کچھ کرتے ہوئے پکڑے گئے جسے دیکھ کر وہ خود شرمندہ ہوجائیں۔

    کرکٹ کی تاریخ میں لڑائی کے دو بڑے واقعات معروف ہیں، جس وقت دنیائے کرکٹ میں ویسٹ انڈیز کرکٹ کا راج تھا اور ان کے فاسٹ بولرز تمام ٹیموں کےلیے خوف کی علامت تھے، یعنی 70 اور 80 کی دہائی میں یہ واقعات پیش آئے۔

    اس وقت کے دو فاسٹ بولرز کولن کرافٹ جنھوں نے امپائر کو دھکہ دیا اور مائیکل ہولڈنگ نے اسٹمپ کو لات ماری، یہ دونوں واقعات نیوزی لینڈ میں اس وقت پیش آئے جب ویسٹ انڈیز کی ٹیم دورے پر گئی تھی۔

    امپائر کے ساتھ بدتمیزی کا واقعہ 1979-80 کے دورہ نیوزی لینڈ کے دوران ویسٹ انڈیز اور نیوزی لینڈ کے تیسرے ٹیسٹ میچ میں پیش آیا۔

    امپائر فریڈ گڈال کے فیصلوں سے ناراض ویسٹ انڈیز کے فاسٹ بولر کولن کرافٹ نے رن اپ کے دوران انھیں دھکہ دیا، یہ واقعہ میچ کے دوران پیش آیا، جب کرافٹ نے باؤنسر پھینکا اور امپائر نے اسے نوبال قرار دے دیا۔

    اس بات پر کولن رافٹ نے غصے میں آکر امپائر کو دھکہ دے دیا جس سے صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی۔ یہ واقعہ کرکٹ کی تاریخ میں ایک سیاہ باب کے طور پر جانا جاتا ہے۔

    1980 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ کے دوران ویسٹ انڈیز کے عظیم فاسٹ باؤلر مائیکل ہولڈنگ نے امپائر کے فیصلے سےناراض ہوکر اسٹمپ کو لات ماردی تھی، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب امپائر نے جان پارکر کے کیچ کو ماننے سے انکار کیا تھا۔

    اس فیصلے پر ہولڈنگ نے غصے میں آکر اسٹرائیکر اینڈ پر اسٹمپ کو لات ماری جس سے تمام اسٹمپس اکھڑ گئے۔ اس واقعہ کو کرکٹ کی دنیا میں ایک متنازعہ لمحے کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔

  • کوئی بھی خاندانی قوم پانی اور کرکٹ پر حملہ نہیں کرتی، رمیز راجا

    کوئی بھی خاندانی قوم پانی اور کرکٹ پر حملہ نہیں کرتی، رمیز راجا

    پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین رمیز راجا نے بھارتی جارحیت پر کہا ہے کہ کوئی بھی خاندانی قوم پانی اور کرکٹ پر حملہ نہیں کرتی۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین وٹیسٹ کرکٹر اور موجودہ کمنٹیٹر رمیز راجا نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں بھارتی جارحیت پر اس کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی خاندانی قوم پانی اور کرکٹ پر حملہ نہیں کرتی۔ بھارت نے بزدلانہ کارروائی کرتے ہوئے کرکٹ کے میدان پر حملہ کیا۔

    پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم بھی مشکلات کا شکار تھی لیکن ہیرو بن کر ابھری اور چار دن میں ایک قوم بن کر ابھری۔

    سابق کرکٹر نے کہا کہ قوم میں اعتماد دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔ ہر مشکل کے بعد ہیرو بننے کا موقع ہوتا ہے اور پاکستان نے یہ کر دکھایا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ دنیا میں پاکستان کی پہچان ہے۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کو اب کرکٹ کو اوپر کی طرف لے جانا ہوگا۔ کرکٹ پریشر گیم ہے اور دباؤ کی صورتحال سے گزر کر کھلاڑی عظیم بنتے ہیں۔

  • اولمپکس کے بعد کرکٹ ایشین گیمز میں بھی شامل

    اولمپکس کے بعد کرکٹ ایشین گیمز میں بھی شامل

    دنیا کا مقبول کھیلوں میں سے ایک کرکٹ کی اولمپکس کے بعد ایشین گیمز میں بھی دوبارہ واپسی ہو گئی ہے آئندہ برس میدان سجے گا۔

    کرکٹ کا شمار دنیا کے مقبول ترین کھیلوں میں کیا جاتا ہے اور کروڑوں کی تعداد میں اس کے مداح دنیا بھر میں موجود ہیں۔

    کرکٹ کو حال ہی میں لاس اینجلس اولمپکس 2028 میں شامل کیا گیا ہے جس کے بعد اب اس کھیل کی ایشین اولمپک میں بھی واپسی ہو گئی ہے ور آئندہ برس 2026 میں ہونے والے ایشیائی کھیلوں میں کرکٹ کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایشین اولمپک کونسل (اے او سی) اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے درمیان طویل مذاکرات کے بعد کرکٹ کو ایشین گیمز میں باضابطہ طور پر شامل کیا گیا ہے۔

    اگلے برس 20 ویں ایشین گیمز 19 ستمبر سے 4 اکتوبر تک جاپان کے شہر ناگویا میں منعقد ہوں گے جس میں مینز اور ویمنز کرکٹ ٹیمیں بھی حصہ لیں گی۔

    ایشین گیمز میں کرکٹ کی ٹاپ ٹیموں جن میں روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے ساتھ بنگلہ دیش اور سری لنکا کی شرکت متوقع ہے۔

    ایشین گیمز میں کرکٹ کی چار سال بعد واپسی ہو رہی ہے۔ اس سے قبل ایشین گیمز میں کرکٹ سال 2010، 2014 اور 2022 میں کھیلی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ حال ہی میں انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی (او آئی سی) نے 128 سال بعد کرکٹ کو باقاعدہ طور پر اولمپکس میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    لاس اینجلس اولمپکس 2028 میں کرکٹ ٹی20 فارمیٹ میں کھیلی جائے گی، جس میں مینز اور ویمنز کے ایونٹس میں 6، 6 ٹیمیں ہوں گی۔ اولمپکس میں آئی سی سی رینکنگ میں ٹاپ کی 6 ٹیمیں کوالیفائی کریں گی۔

    https://urdu.arynews.tv/los-angeles-olympics-2028-cricket-matches-venues-announced/

  • سچن ٹنڈولکر کو کرکٹ کی بلندیوں تک پہنچانے میں کس کا ہاتھ ہے؟

    سچن ٹنڈولکر کو کرکٹ کی بلندیوں تک پہنچانے میں کس کا ہاتھ ہے؟

    سچن ٹنڈولکر نہ صرف بھارت بلکہ دنیائے کرکٹ کی تاریخ کے بڑے کرکٹرز میں شمار ہوتے ہیں کیا آپ جانتے ہیں کہ اس بلندی تک پہنچانے میں کس کا ہاتھ ہے۔

    بھارت کے لیجنڈ کرکٹر سچن ٹنڈولکر کو کرکٹ سے ریٹائر ہوئے لگ بھگ 14 برس بیت گئے لیکن وہ آج بھی بھارتی کرکٹ کا سب سے بڑا نام ہیں۔

    ون ڈے اور ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز کے ڈھیر لگانے والے سچن کے ریکارڈز بلاشبہ انہیں دنیائے کرکٹ کے بڑے بلے بازوں کی فہرست میں شامل کرتے ہیں لیکن اس کے پیچھے ایک سابق بھارتی کپتان کا بھی ہاتھ ہے۔

    ٹنڈولکر جنہوں نے 1989 میں کراچی میں پاکستان کے خلاف اپنے انٹرنیشنل کرکٹ کیریئر کا آغاز کیا، لیکن ون ڈے میں 49 سنچریاں بنانے والے بیٹر کو پہلی سنچری بنانے کے لیے 6 سال 79 میچز کا انتظار کرنا پڑا۔

    ٹنڈولکر 1994 تک مڈل آرڈر میں پانچویں یا چھٹے نمبر پر بیٹنگ کرنے آتے تھے۔ اس دوران انہوں نے کئی بار اچھی اننگز کھیلیں لیکن کھل کر اپنی صلاحیتوں کا اظہار اس وقت کیا جب اس وقت کے کپتان محمد اظہر الدین نے دورہ نیوزی لینڈ کے دوران انہیں اوپن کرایا۔

    بطور اوپنر اپنے پہلے ون ڈے انٹرنیشنل میں انہوں نے 82 رنز کی فتح گر اننگ کھیلی۔ یہ ان کا 69 واں میچ تھا، جب کہ 79 ویں میچ میں انہوں نے پہلی ون ڈے سنچری اسکور کی۔ اس کے بعد پھر انہوں نے مڑ کر پیچھے نہیں دیکھا۔

    اظہر الدین نے صرف اوپنر کے طور پر ہی ٹنڈولکر کو موقع نہیں دیا بلکہ اس سے قبل 1993 میں بھارت میں کھیلے گئے ہیرو کپ کے سیمی فائنل میں انہیں بطور بولر آزما کر جنوبی افریقہ کو سرپرائز دیا اور ٹنڈولکر نے کپتان کے اعتماد پر پورا اترتے ہوئے آخری اوور میں پروٹیز کو درکار 6 رنز نہ بنانے دیے اور صرف ایک رن دے کر انڈیا کو میچ جتوایا۔

    ٹنڈولکر نے اظہر الدین کے ان انقلابی فیصلوں سے متعلق اپنے ایک پرانے انٹرویو میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں اچھی طرح یاد ہے کہ دورہ نیوزی لینڈ میں سدھو طبیعت خرابی کی وجہ سے نہیں کھیل رہے تھے تو انہوں (ٹنڈولکر) نے خود کو اوپنر بھیجنے کی درخواست کی تھی اور ساتھ ہی اظہر الدین سے کہا تھا کہ اگر میں بطور اوپنر ناکام ہو گیا تو پھر کبھی ان کے پاس نہیں آؤں گا۔

    اظہرالدین بھی اس حوالے سے ماضی میں ایک انٹرویو میں کہہ چکے کہ ’نہ صرف ہم بلکہ ٹنڈولکر خود بھی اوپننگ کرنا چاہتے تھے۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہم نے اس پر رضامندی ظاہر کی اور اس فیصلے نے ایک آل ٹائم عظیم ترین کرکٹر کو پیدا کیا۔

    واضح رہے کہ ٹنڈولکر نے 463 ون ڈے میں بھارت کی نمائندگی کرتے ہوئے ریکارڈ 18426 رنز بنائے جن میں 49 سنچریاں اور 96 نصف سینچریاں شامل ہیں۔ وہ پہلے کھلاڑی ہیں جنہوں نے ون ڈے میں ڈبل سینچری سکور کی ہے۔

    انہوں نے 200 ٹیسٹ میچوں میں 15921 رنز بنائے جس میں 51 سنچریاں اور 68 نصف سینچریاں شامل ہیں۔ سچن ٹنڈولکر نے ٹیسٹ میں 46 وکٹیں بھی حاصل کی ہوئی ہیں جبکہ ون ڈے میں ان کے نام 154 وکٹیں ہیں۔