Tag: کرکٹ کی تاریخ

  • کرکٹ کی تاریخ کا انوکھا ون ڈے میچ، صرف 5 گیندیں کھیل کر میچ جیت لیا

    کرکٹ کی تاریخ کا انوکھا ون ڈے میچ، صرف 5 گیندیں کھیل کر میچ جیت لیا

    (12 اگست 2025): کرکٹ میں آئے روز نت نئے ریکارڈ بنتے رہتے ہیں ایسا ہی ایک انوکھا میچ آج ہوا جس میں حریف ٹیم نے صرف 5 گیندیں کھیل کر میچ جیت لیا۔

    یہ منفرد میچ انڈر 19 ورلڈ کپ کوالیفائر کے سلسلے میں کینیڈا اور ارجنٹائن کے درمیان امریکا کے شہر جارجیا میں کھیلا گیا جو کینیڈا نے اپنے نام کر کے تاریخ رقم کر دی۔

    کینیڈا اور ارجنٹائن کے درمیان میچ یکطرفہ ثابت ہوا۔ ارجنٹائن نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ تاہم ٹیم شاید اس کو ون ڈے کے بجائے ٹی 20 میچ سمجھی اور پوری ٹیم 19.4 اوورز میں 23 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

    ارجنٹائن کے سات بلے بازوں کو کینیڈین بولرز نے رنز بنانے کو موقع بھی نہ دیا جب کہ کوئی بھی بیٹر ڈبل فیگر میں بھی داخل نہ ہو سکا۔

    ارجنٹائن کی جانب سے ٹاپ اسکورر اوٹو سورنڈو رہے جنہوں نے 7 رنز بنائے جب کہ ٹیم کو 23 رنز تک پہنچنے میں 7 ایکسٹرا رنز کا کردار بھی اہم رہا۔

    ارجنٹائن ٹیم کو 23 رنز پر ڈھیر کرنے میں اہم کردار کینیڈا کے پیسر جگ مندیپ پال کا رہا جنہوں نے 5 اوورز میں صرف 7 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں۔ ان کے تین اوورز میں بلے باز رنز بنانے میں ناکام رہے۔

    کینیڈا نے 24 رنز کا ہدف حاصل کرنے میں ایک اوور بھی پورا نہ کھیلا اور صرف پانچ گیندوں میں یہ ہدف حاصل کر لیا اور یوں اننگ کی 295 گیندیں قبل میچ جیت کر تاریخ رقم کر دی۔

    کینیڈین اوپنر دھرم پٹیل نے اننگ کی پہلی گیند پر ایک رن لیا، پھر اگلی چار گیندوں پر کپتان یوراج سمرا نے دو چوکے اور دو چھکے لگائے جبکہ حریف بولر نے تین وائیڈ (غیر قانونی) بالز کے ذریعہ کینیڈین ٹیم کو پانچ قانونی گیندیں کھیل کر میچ جیتنے کا موقع فراہم کیا۔

    واضح رہے کہ آئی سی سی مینز ورلڈ کپ 2026 آئندہ برس جنوری، فروری میں نمیبیا اور زمبابوے میں کھیلا جائے گا۔ ٹورنامنٹ میں 16 ٹیمیں شرکت کریں گی۔

    4، چار ٹیموں پر مشتمل گروپ بنایا جائے گا اور میچز پانچ مختلف مقامات پر کھیلے جائیں گے۔

    ٹورنامنٹ میں چھ ٹیمیں کوالیفائنگ راؤنڈ کے ذریعہ شرکت کی اہل ہوں گے اور یہ مقابلے جاری ہیں۔ ایشیا ریجن سے افغانستان نے کوالیفائی کر لیا ہے جبکہ امریکا اٹلانٹا ریجن سے کینیڈا نے اس فتح کے ساتھ خود کو کوالیفائی کے لیے مضبوط امیدواروں میں شامل کر لیا ہے۔

  • پاکستان ٹیم نے کرکٹ کی تاریخ کا منفرد ریکارڈ اپنے نام کر لیا

    پاکستان ٹیم نے کرکٹ کی تاریخ کا منفرد ریکارڈ اپنے نام کر لیا

    پاکستان ٹیم کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میچ ہار کر جنوبی افریقہ کیخلاف وائٹ واش تو ہو گئی لیکن اس کے ساتھ کرکٹ کی تاریخ کا منفرد عالمی ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔

    جنوبی افریقہ نے دلچسپ مقابلے کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کو سنچورین ٹیسٹ میں دو وکٹوں سے شکست دی تھی جبکہ کیپ ٹاؤن ٹیسٹ با آسانی 10 وکٹوں سے اپنے نام کر کے سیریز میں وائٹ واش کیا تھا۔

    تاہم اس ہزیمت کے باوجود پاکستان ٹیم جنوبی افریقہ کے میدان میں وہ ریکارڈ بنانے میں کامیاب ہوگئی جو کرکٹ کی تاریخ میں اس سر زمین پر اب تک کوئی اور غیر ملکی ٹیم نہ بنا سکی۔

    پاکستان نے کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میچ میں فالو آن کا شکار ہونے کے بعد کم بیک کرتے ہوئے دوسری اننگ میں 478 رنز بنائے اور یوں وہ پروٹیز کی سر زمین پر فالو آن ہونے کے بعد دوسری اننگ میں 400 یا اس سے زائد رنز بنانے والے پہلی ٹیم بن گئی ہے۔

    اس سے قبل یہ اعزاز آسٹریلیا کے پاس تھا جس نے 123 سال قبل 1902 میں جوہانسبرگ میں فالو آن کا شکار ہونے کے بعد دوسری اننگ میں سات وکٹوں کے نقصان پر 372 رنز بنائے تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/champions-trophy-younis-khan-important-job/

  • کرکٹ کی تاریخ میں اب تک ہونے والے پانچ مختصر ترین ٹیسٹ میچز

    کرکٹ کی تاریخ میں اب تک ہونے والے پانچ مختصر ترین ٹیسٹ میچز

    جنوبی افریقہ اور بھارت کے درمیان کیپ ٹاؤن کے نیولینڈز اسٹیڈیم میں کھیلا جانا والا ٹیسٹ تاریخ میں سب سے کم دورانیے کا میچ ثابت ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کیپ ٹاؤن میں کرکٹ کی 147 سالہ تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا کہ صرف 107 اوورز میں کھیل ختم اور پیسہ ہضم ہوگیا۔ یہ اب تک کی تاریخ کا مختصر ترین ٹیسٹ میچ ثابت ہوا جس میں پہلے دن 23 وکٹیں گرنے کا بھی ریکارڈ قائم ہوا۔

    اس میچ میں دونوں ٹیموں کی جانب سے مجموعی طور پر صرف اور صرف 642 گیندیں پھینکی گئیں۔ میچ کا اختتام دوسرے ہی دن بھارت کی جیت پر ہوا جس نے سیریز بھی 1-1 سے برابر کردی۔

    اس سے قبل 2021 میں بھارت اور انگلینڈ کے درمیان ہونے والا ٹیسٹ میچ بھی کافی مختصر دورانیے کار رہا تھا جس میں 842 بالز کرائی گئی تھیں۔ ایسا بھارتی ٹیم کے ساتھ دوسری بار ہوا ہے۔

    اب تک ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے مختصر ترین پانچ میچز کا احوال درج ذیل ہے۔ پہلا مقابلہ تو حال ہی میں جنوبی افریقہ اور بھارت کے مابین ہوا جس میں محض 107 اوورز پھینکے گئے۔ مہمان بھارت کو اس میچ میں 7 وکٹوں سے فتح ملی۔

    دوسرے نمبر پر آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان 1935 میں ہونے والا ٹیسٹ میچ ہے جس میں محض 109.2 اوورز ہی کرائے جاسکے۔ اس میچ کی خاص بات یہ تھی کہ جنوبی افریقی ٹیم دنوں اننگز میں کل ملا کر 81 رنز ہی بنا سکی تھی اور آسٹریلیا یہاں فاتح ٹھہرا۔

    تیسرا مختصر ٹیسٹ میچ بھی 1935 میں ہوا جس میں انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز مدمقابل تھے۔ اس میچ میں 112 اوورز پھینکے گئے جبکہ فتح انگلش ٹیم کے حصے میں آئی تھی۔

    چوتھے نمبر پر 1888 میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا جانے والا ٹیسٹ میچ اوورز اور دورانیے لے لحاظ سے سب سے چھوٹا رہا۔ ایشیر سیریز کے اس میچ میں مجموعی طور پر 196 اوورز کرائے گئے اور فتح انگلینڈ کی جھولی میں گری۔

    پانچویں نمبر پر مختصر ترین ٹیسٹ میچ میں 197 اوورز پھینکے گئے اور یہ بھی سن 1888 میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان منعقد ہوا۔ اس میچ میں کامیابی آسٹریلوی ٹیم کی جھولی میں گری۔

  • کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار پاکستان ٹیم افغانستان کے خلاف آل آؤٹ ہوئی!

    کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار پاکستان ٹیم افغانستان کے خلاف آل آؤٹ ہوئی!

    پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہمبنٹوٹا، سری لنکا میں کھیلا جانے والا میچ اس حوالے سے یادگار بن گیا کہ کرکٹ کی اب تک تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا جب پاکستان کی ٹیم افغانستان کے خلاف آل آئوٹ ہوئی۔

    اسی سال کھیلے جانے والے ٹی ٹوئنٹی میں افغان سورماؤں نے پاکستان ٹیم کے 9 بیٹرز کو پویلین بھیجا تھا جب کہ ٹیم تمام پاکستانی بیٹرز کو آؤٹ کرنے سے محروم رہی تھی، ون ڈے انٹرنیشنلز میں اس سے قبل افغانستان کی ٹیم زیادہ سے زیادہ 8 پاکستانی بیٹرز کو آؤٹ کرپائی تھی۔

    پاکستان نے میچ میں آل آؤٹ ہونے کا بدلہ یوں نکالا کہ افغانستان کے تمام بیٹرز کو صرف 59 رنز پر چلتا کردیا اور افغانستان کو 142 رنز کی عبرتناک شکست سے دوچار کیا۔

    واضح رہے کہ افغانستان کے خلاف پہلے ون ڈے میں پاکستان ٹیم 201 رنز آل آؤٹ ہوئی تھی، 6 ٹی ٹوئنٹی میچز اور چار ون ڈے انٹرنیشنلز کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب افغان ٹیم نے پاکستان کو آل آؤٹ کرنے میں کامیاب حاصل کی ہے۔

  • یومِ وفات: ایم ای زیڈ غزالی نے کرکٹ کی دنیا میں‌ کون سا منفرد ریکارڈ بنایا؟

    یومِ وفات: ایم ای زیڈ غزالی نے کرکٹ کی دنیا میں‌ کون سا منفرد ریکارڈ بنایا؟

    محمد ابراہیم زین الدّین غزالی پاکستان کے سابق مڈل آرڈر بیٹسمین اور آف بریک بائولر تھے جو ایم ای زیڈ غزالی کے نام سے مشہور ہیں۔

    کرکٹ کے کھیل کی تاریخ میں وہ اپنے ایک منفرد اعزاز کی وجہ سے آج بھی یاد کیے جاتے ہیں۔ انھیں یہ منفرد اعزاز حاصل رہا کہ وہ اولڈ ٹریفرڈ (مانچسٹر) میں انگلینڈ کے خلاف میچ کھیلتے ہوئے دونوں اننگز میں صفر کے اسکور پر آئوٹ ہوئے۔ یوں ایم ای زیڈ غزالی پاکستانی ٹیم کے وہ کھلاڑی بنے جس نے اپنے ملک کی جانب سے پہلا ’’پیئر‘‘ بنانے کا ریکارڈ قائم کیا۔ یہ میچ 24 جولائی 1954ء کو کھیلا گیا تھا۔

    ایم ای زیڈ غزالی 26 اپریل 2003ء کو کراچی میں وفات پاگئے تھے۔ انھیں کراچی میں ڈیفنس سوسائٹی کے قبرستان میں سپردِ خاک کیا گیا۔ آج کرکٹ کے کھیل میں پیئر بنانے کا ریکارڈ قائم کرنے والے اس کھلاڑی کا یومِ وفات ہے۔

    ایم ای زیڈ غزالی 15 جون 1924ء کو بمبئی میں پیدا ہوئے اور تقسیمِ ہند کے بعد پاکستان آگئے۔ انھوں نے 1954ء میں پاکستانی ٹیم کے رکن کی حیثیت سے انگلینڈ کا دورہ کیا۔ کُل دو ٹیسٹ میچز کھیلنے والے اس کھلاڑی کے منفرد ریکارڈ میں دونوں صفروں میں صرف دو گھنٹے کا وقفہ تھا جو کسی بھی کھلاڑی کی جانب سے ٹیسٹ میچ میں سب سے تیز رفتار پیئر بنانے کا عالمی ریکارڈ ہے۔