Tag: کرکٹ

  • وہاب ریاض نے ٹیم سے باہر ہونے کی وجہ بتا دی

    وہاب ریاض نے ٹیم سے باہر ہونے کی وجہ بتا دی

    لیڈز: فاسٹ بولر وہاب ریاض نے ٹیم سے باہر ہونے کی وجہ بتا دی۔

    تفصیلات کے مطابق کرکٹر وہاب ریاض نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ ہم دبئی میں ہمیشہ اچھا کھیلتے ہیں، نیوزی لینڈ سیریز اچھی نہیں گئی جس کے باعث ٹیم سے باہر ہوا۔

    انھوں نے کہا دی ہنڈرڈ سیریز کارکردگی بہتر کرنے کے لیے کھیل رہا ہوں، سلیکٹرز کی نظروں میں آنے کے لیے محنت کر رہا ہوں تاکہ ٹیم میں واپس لیا جائے۔

    نشریات کی بندش کے باعث اے آر وائی نیوز کی لائیو ٹرانسمیشن یہاں دیکھیں

    وہاب ریاض کا کہنا تھا دی ہنڈرڈ سیریز میں خود کو ثابت کرنے کا موقع ملا، قومی ورلڈ کپ اسکواڈ میں واپسی کے لیے پر امید ہوں۔

    گفتگو میں کرکٹر وہاب ریاض نے کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم میں جتنے بھی کپتان آئے وہ سب اچھے تھے، بابر اعظم بہترین کھلاڑی بھی ہیں اور وہ بطور کپتان بہت سیکھ رہے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ بابر اعظم کی قیادت میں ٹیم اچھا کھیل رہی ہے، بابر اعظم کو تجربے کی ضرورت ہے جو اسے مل رہا ہے۔ وہاب ریاض نے ایشیا کپ اسکواڈ کے لیے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا۔

  • کرکٹ کے شائقین کے لیے پی سی بی کا بڑا قدم

    کرکٹ کے شائقین کے لیے پی سی بی کا بڑا قدم

    روالپنڈی: کرکٹ کے شائقین کے لیے خوش خبری ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ڈومیسٹک سیزن 23-2022 کا کیلنڈر جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے رواں اور آئندہ برس کے سینئر کرکٹ سیزن کے لیے کیلنڈر جاری کر دیا، سینئر کرکٹ سیزن کا آغاز 33 میچز پر مشتمل نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ سے ہوگا۔

    نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ ٹورنامنٹ کے میچز راولپنڈی اور ملتان میں کھیلے جائیں گے، یہ ٹورنامنٹ 30 اگست سے 19 ستمبر کے درمیان راولپنڈی اور ملتان میں کھیلا جائے گا۔

    کرکٹ ایسوسی ایشنز ٹی ٹوئنٹی 2 تا 15 ستمبر کوئٹہ میں کھیلا جائے گا، قائد اعظم ٹرافی 27 ستمبر تا 30 نومبر ایبٹ آباد، اسلام آباد، راولپنڈی اور کراچی میں کھیلا جائے گا۔

    کرکٹ ایسوسی ایشنز چیمپئن شپ 27 ستمبر تا 23 نومبر ایبٹ آباد، اسلام آباد، راولپنڈی اور کراچی میں کھیلا جائے گا۔

    پاکستان کپ 10 دسمبرتا 3 جنوری کراچی میں کھیلا جائے گا، جب کہ کرکٹ ایسوسی ایشنز چیلنج 10 تا 29 دسمبر کراچی میں کھیلا جائے گا۔

  • افغانستان کو ایک اور شان دار اسپنر مل گیا

    افغانستان کو ایک اور شان دار اسپنر مل گیا

    ہرارے: دنیا کے بہترین لیگ اسپنرز میں شامل راشد خان کے بعد افغانستان کو ایک اور اچھا اسپنر مل گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کلائی کے استعمال کے ساتھ اسپن بولنگ کرنے والے کھلاڑی نور احمد نے افغانستان کی جانب سے انٹرنیشنل کرکٹ میں زبردست انداز میں ڈیبیو کیا ہے۔

    نور احمد کی بولنگ ٹیکنیک لفٹ آرم آرتھوڈاکس اسپن ہے، انھوں نے ٹی 20 کے ایک مقابلے میں زمبابوے کے خلاف 4 اوور میں صرف 10 رنز دیے، اور 4 وکٹیں حاصل کر لیں، ٹیم کی اچھی بولنگ کی وجہ سے ون ڈے کے بعد افغانستان نے ٹی 20 سیریز میں بھی 0-3 سے کلین سوئپ کر لیا ہے۔

    زمبابوے کے خلاف میچ میں افغانستان کی ٹیم پہلے کھیلتے ہوئے 8 وکٹ پر صرف 125 رن ہی بنا سکی تھی، لیکن اس نے اپنے بولرز کی بدولت میزبان زمبابوے کو 90 رن پر روک دیا، اور میچ 35 رنز سے اپنے نام کیا۔

    میچ میں 17 سال کے بائیں ہاتھ کے اسپنر نور احمد کو پلیئر آف دی میچ کا اعزاز ملا، سیریز میں 103 رن بنانے والے نجیب اللہ زادران کو ’پلیئر آف دی سیریز‘ منتخب کیا گیا۔

    ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے زمبابوے نے اچھی شروعات کی تھی، 3 اوور کے بعد اسکور بغیر وکٹ کے 25 رن تھا، لیکن اس کے بعد ٹیم لڑکھڑا گئی اور اسکور 5 وکٹ پر 48 رنز ہوگیا، نور احمد نے مارومنی، کپتان کریگ ایرون، ڈونالڈ تریپانو اور کِلیو کی وکٹیں حاصل کر کے مخالف ٹیم کی جیت کی راہ روک دی۔

    دنیا کے بہترین بولز میں سے ایک لیگ اسپنر راشد خان نے 4 اوور میں صرف 8 رن دیے اور ایک وکٹ حاصل کی، راشد خان ٹی 20 میں 400 سے زیادہ وکٹیں حاصل کر چکے ہیں، اب نور احمد کے طور پر ٹیم کو ایک اور اچھا اسپنر مل گیا ہے۔

    اس مقابلے سے پہلے تک نور احمد نے ایک فرسٹ کلاس میچ میں 4 اور لسٹ اے کے 8 مقابلوں میں 16 وکٹیں حاصل کیں تھیں، ٹی 20 کے 37 میچوں میں انھوں نے 35 وکٹیں لیں۔ اس سے قبل 12 رن دے کر 3 وکٹ ان کی بہترین کارکردگی رہی تھی، اب انھوں نے ٹی 20 کیریئر میں پہلی بار 4 وکٹیں لی ہیں۔

  • نیوزی لینڈ کو انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ سے قبل بڑا جھٹکا

    نیوزی لینڈ کو انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ سے قبل بڑا جھٹکا

    ناٹنگھم: نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ سے قبل جھٹکا لگا ہے، نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کا کرونا ٹیسٹ مثبت آ گیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق کپتان ولیمسن کرونا وائرس کا شکار ہو گئے ہیں جس کے باعث وہ ناٹنگھم میں آج سے ٹینٹ برج میں شروع ہونے والا دوسرا ٹیسٹ نہیں کھیلیں گے۔

    کپتان ولیمسن نے جمعرات کو معمولی علامات کا سامنا کرنے کے بعد ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ (RAT) کروایا، نتیجہ مثبت آنے پر اب وہ پانچ دن کے لیے آئسولیشن میں چلے گئے ہیں۔

    نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے کوچ گیری اسٹیڈ نے کہا ہے کہ کین کی جگہ ٹام لیتھم نیوزی لینڈ ٹیم کی قیادت کریں گے، جب کہ اس میچ میں مائیکل بریسویل کو ٹیسٹ کیپ ملے گی۔

    ہمیش ردرفورڈ، جو اس وقت لیسٹر شائر کے لیے کاؤنٹی کرکٹ کھیل رہے ہیں، کو نیوزی لینڈ نے ڈرافٹ کر لیا ہے اور وہ جمعے کی صبح ناٹنگھم میں اسکواڈ کو جوائن کریں گے۔

    نیوزی لینڈ کے ہیڈ کوچ گیری اسٹیڈ نے کہا کہ یہ کین کے لیے بہت پریشان کن بات ہے کہ اتنے اہم میچ کے موقع پر وہ دستیاب نہیں ہوں گے، ہمیں احساس ہے کہ وہ کتنے مایوس ہوں گے۔

    واضح رہے کہ انگلینڈ کو 3 ٹیسٹس کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل ہے۔

  • کوچ مشتاق احمد نے جیت کا کریڈٹ کس کو دیا؟

    کوچ مشتاق احمد نے جیت کا کریڈٹ کس کو دیا؟

    مانچسٹر: قومی کرکٹ ٹیم کے اسپن باؤلنگ کوچ مشتاق احمد نے ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے میچ میں کامیابی کا کریڈٹ بابر اعظم کے ساتھ ساتھ ٹیم اور منیجمنٹ کو دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نمائندہ اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مشتاق احمد نے کہا اتنی گرمی میں فیلڈنگ کرنے کے بعد انرجی لیول ویسا نہیں رہتا، بابر اعظم، اُن کی ٹیم اور منیجمنٹ کو جیت کا کریڈٹ جاتا ہے۔

    انھوں نے کہا خوش دل نے بہت اچھا کھیلا ہے، وہ میچر ونر ہے، سولڈ پلیئرز کا مڈل آرڈر میں کھیلنا بہت ضروری ہے، ہم مڈل آرڈر پر کئی بار غلط فہمی کا شکار ہو جاتے ہیں کہ وہ چھکے مارنے والی جگہ ہے۔

    مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ چار پانچ اور چھ نمبر بیٹنگ آرڈر بہت اہم ہے، اگر اوپنرز ٹیم کو میچ بنا کر دیتے ہیں، تو مڈل آرڈر بیٹسمین گیم کو ختم کرتے ہیں، ٹیم کو ٹیکنیکلی فوکس کرنا چاہیے کہ ان نمبرز پر کھیلنے والے بلے باز مضبوط ہونے چاہئیں۔

    کوچ نے مزید کہا کہ سب سے اہم کام تسلسل ہے جو بورڈ بھی کر رہا ہے، تسلسل سے لڑکوں میں اعتماد بڑھتا ہے اور وہ کھیل کا مظاہر کرنے سے گھبراتے نہیں۔

    انھوں نے کہا اللہ کا شکر ہے کہ ملک میں بین الاقوامی کرکٹ واپس آ گئی ہے، پی ایس ایل ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں ہمارے کھلاڑی دوسرے ممالک کے کھلاڑیوں کے ساتھ ڈریسنگ روم شیئر کرتے ہیں، آگے جانے کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ پر بھی توجہ دینا ہوگی، ڈومیسٹک کرکٹ ہی آگے جانے کی چابی ہے۔

  • ٹیم کی شان دار کامیابی پر وسیم اکرم کا ردِ عمل

    ٹیم کی شان دار کامیابی پر وسیم اکرم کا ردِ عمل

    مانچسٹر: ملتان میں ویسٹ انڈیز کے خلاف فاتحانہ آغاز پر رد عمل میں سابق کپتان وسیم اکرم نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم درست سمت میں جا رہی ہے۔

    وسیم اکرم نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پاکستان ٹیم کو کامیابی پر مبارک باد دی، اور کہا کہ آج ٹیم نے بہت اچھی کرکٹ کھیلی، خیال رہے کہ پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو پہلے ون ڈے میں 5 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کر لی ہے۔

    وسیم اکرم نے کہا ٹیم نے ملتان کی گرمی میں آرام سے 300 سے اوپر کا ہدف حاصل کیا، مجھے بڑی خوشی ہے کہ ٹیم درست سمت میں جا رہی ہے، بطور پاکستانی ہمیں اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنا چاہیے۔

    انھوں نے چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ زبردست کام کر رہے ہیں، وسیم اکرم نے کہا مجھے خوشی ہے کہ رمیز راجہ ہر چیز میں شامل ہو کر کام کر رہے ہیں اور انھیں پتا ہے کہ کیا کرنا چاہیے۔

    پاکستان کا ویسٹ انڈیز کیخلاف فاتحانہ آغاز

    لیجنڈ بولر نے کہا کہ پی ایس ایل کا گزشتہ سیزن کرونا سے متاثر ہوا مگر اب سب بہتر ہوگا، اگر ہر ٹیم کا اپنا ہوم گراؤنڈ ہو تو پھر اور زیادہ مزہ آئے گا۔

    کرکٹ بورڈ سے متعلق دیگر مسائل پر انھوں نے تبصرہ کیا کہ آئیڈیل تو یہ ہے کہ پروفیشنل باڈیز کو خود مختار بنایا جائے، اور پی سی بی اور دیگر بورڈز خود سربراہان کا انتخاب کریں تو وہی اچھا ہے۔

  • سری لنکا ویمنز ٹیم نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت لیا

    سری لنکا ویمنز ٹیم نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت لیا

    کراچی: سری لنکا ویمنز ٹیم نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ساؤتھ اِنڈ کلب کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے پہلے ون ڈے میچ میں سری لنکا کی ویمنز ٹیم نے پاکستان ویمنز ٹیم کے خلاف ٹاس جیت لیا ہے۔

    پاکستان ویمنز ٹیم

     


    ون ڈے سیریز کا دوسرا میچ 3 جون جب کہ تیسرا میچ 5 جون کو کھیلا جائے گا، یہ سیریز آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ کا حصہ ہوگی، پاکستانی سرزمین پر پہلی مرتبہ دونوں ٹیموں میں ون ڈے سیریز کھیلی جا رہی ہے۔

    پاکستان نے ٹی 20 سیریز میں مہمان ٹیم کو چاروں شانے چت کرتے ہوئے ٹرافی اپنے نام کی تھی، مہمان ٹیم کو 3 صفر سے شکست ہوئی تھی۔

  • کرکٹ سے دل بستگی کا ایک پرانا واقعہ

    کرکٹ سے دل بستگی کا ایک پرانا واقعہ

    یوں تو آج کل ہر وہ بات جس میں ہارنے کا امکان زیادہ ہو کھیل سمجھی جاتی ہے۔ تاہم کھیل اور کام میں جو بین فرق ہماری سمجھ میں آیا، یہ ہے کہ کھیل کا مقصد خالصتاً تفریح ہے۔ دیکھا جائے تو کھیل کام کی ضد ہے جہاں اس میں گمبھیرتا آئی اور یہ کام بنا۔ یہی وجہ ہے کہ پولو انسان کے لیے کھیل ہے اور گھوڑے کے لیے کام۔

    ضد کی اور بات ہے ورنہ خود مرزا بھی اس بنیادی فرق سے بے خبرنہیں۔ ہمیں اچھی طرح یاد ہے کہ ایک دن وہ ٹنڈو اللہ یار سے معاوضہ پر مشاعرہ “پڑھ‘‘ کے لوٹے تو ہم سے کہنے لگے، ’‘فی زمانہ ہم تو شاعری کو جب تک وہ کسی کا ذریعۂ معاش نہ ہو، نری عیاشی بلکہ بد معاشی سمجھتے ہیں۔‘‘ اب یہ تنقیح قائم کی جا سکتی ہے کہ آیا کرکٹ کھیل کے اس معیار پر پورا اترتا ہے یا نہیں۔ فیصلہ کرنے سے پہلے یہ یاد رکھنا چاہیے کہ کرکٹ دراصل انگریزوں کا کھیل ہے اور کچھ انہی کے بلغمی مزاج سے لگّا کھاتا ہے۔

    ان کی قومی خصلت ہے کہ وہ تفریح کے معاملے میں انتہائی جذباتی ہوجاتے ہیں اور معاملاتِ محبت میں پرلے درجے کے کاروباری۔ اسی خوش گوار تضاد کا نتیجہ ہے کہ ان کا فلسفہ حد درجہ سطحی ہے اور مزاح نہایت گہرا۔

    کرکٹ سے ہماری دل بستگی ایک پرانا واقعہ ہے جس پر آج سو سال بعد تعجب یا تأسف کا اظہار کرنا اپنی نا واقفیتِ عامّہ کا ثبوت دینا ہے۔ 1857ء کی رست خیز کے بعد بلکہ اس سے کچھ پہلے ہمارے پرکھوں کو انگریزی کلچر اور کرکٹ کے باہمی تعلق کا احساس ہو چلا تھا۔ جیسا کہ اوپر اشارہ کیا جا چکا ہے، کرکٹ انگریزوں کے لیے مشغلہ نہیں مشن ہے۔ لیکن اگر آپ نے کبھی کرکٹ کی ٹیموں کو مئی جون کی بھری دوپہر میں ناعاقبت اندیشانہ جرأت کے ساتھ موسم کو چیلنج کرتے دیکھا ہے تو ہماری طرح آپ بھی اس نتیجہ پر پہنچے بغیر نہ رہ سکیں گے کہ ہمارے ہاں کرکٹ مشغلہ ہے نہ مشن، اچھی خاصی تعزیری مشقت ہے، جس میں کام سے زیادہ عرق ریزی کرنا پڑتی ہے۔

    اب اگر کوئی سر پھرا منہ مانگی اجرت دے کر بھی اپنے مزدوروں سے ایسے موسمی حالات میں یوں کام کرائے تو پہلے ہی دن اس کا چالان ہو جائے۔ مگر کرکٹ میں چونکہ عام طور سے معاوضہ لینے کا دستور نہیں، اس لیے چالان کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔ ہمارے ہاتھوں جس طرح ہلکا پھلکا کھیل ترقی کر کے کام میں تبدیل ہو گیا وہ اس کے موجدین کے وہم و گمان میں بھی نہ ہو گا۔

    غالبؔ نے شاید ایسی ہی کسی صورت حال سے متاثر ہو کر کہا تھا کہ ہم مغل بچے بھی غضب ہوتے ہیں، جس پر مرتے ہیں اس کو مار رکھتے ہیں۔ اور اس کا سبب بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ اس کھیل کے معاملے میں ہمارا رویہ بالغوں جیسا نہیں، بالکل بچّوں کا سا ہے۔ اس لحاظ سے کہ صرف بچے ہی کھیل میں اتنی سنجیدگی برتتے ہیں۔ پھر جیسے جیسے بچّہ سیانا ہوتا ہے کھیل کے ضمن میں اس کا رویہ غیر سنجیدہ ہوتا چلا جاتا ہے اور یہی ذہنی بلوغ کی علامت ہے۔ کرکٹ کے رسیا ہم جیسے ناآشنائے فن کو لاجواب کرنے کے لیے اکثر کہتے ہیں، ’’میاں! تم کرکٹ کی باریکیوں کو کیا جانو؟ کرکٹ اب کھیل نہیں رہا، سائنس بن گیا ہے سائنس!‘‘ عجیب اتفاق ہے۔ تاش کے دھتی بھی رمی کے متعلق نہایت فخر سے یہی دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ سولہ آنے سائنٹیفک کھیل ہے۔ بَکنے والے بَکا کریں، لیکن ہمیں رمی کے سائنٹیفک ہونے میں مطلق شبہ نہیں کیونکہ ہمیں یقین ہے کہ کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ روپیہ ہارنے کا اس سے زیادہ سائنٹیفک طریقہ ہنوز دریافت نہیں ہوا۔ پس ثابت ہوا کہ کرکٹ اور رمی قطعی سائنٹیفک ہیں اور اسی بنا پر کھیل نہیں کہلائے جاسکتے۔

    بات یہ ہے کہ جہاں کھیل میں دماغ پر زور پڑا کھیل کھیل نہیں رہتا کام بن جاتا ہے۔ ایک دفعہ کرکٹ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے ہم نے مرزا سے کہا کہ کھیلوں میں وہی کھیل افضل ہے جس میں دماغ پر کم سے کم زور پڑے۔

    فرمایا، ’’بجا! آپ کی طبعِ نازک کے لیے نہایت موزوں رہے گا۔ کس واسطے کہ جوئے کی قانونی تعریف یہی ہے کہ اسے کھیلنے کے لیے عقل قطعی استعمال نہ کرنی پڑے۔‘‘ محض کرکٹ ہی پر منحصر نہیں۔ ترقی یافتہ ممالک میں رجحان عام ہے کہ تعلیم نہایت آسان اور تفریح روز بروز مشکل ہوتی جاتی ہے (مثلاً بی اے کرنا بائیں ہاتھ کا کھیل ہے، مگر برج سیکھنے کے لیے عقل درکار ہے) ریڈیو، ٹیلی ویژن، سنیما اور با تصویر کتابوں نے اب تعلیم کو بالکل آسان اور عام کر دیا ہے لیکن کھیل دن بدن گراں اور پیچیدہ ہوتے جا رہے ہیں۔ لہٰذا بعض غبی لڑکے کھیل سے جی چرا کر تعلیم کی طرف زیادہ توجہ دینے لگے ہیں۔

    اس سے جو سبق آموز نتائج رونما ہوئے وہ سیاست دانوں کی صورت میں ہم سب کے سامنے ہیں۔

    کسی اعتدال پسند دانا کا قول ہے، ’’کھیل کے وقت کھیل اور کام کے وقت کام اچھا۔‘‘ اگر ہم یہ کہیں کہ ہمیں اس زرّیں اصول سے سراسر اختلاف ہے تو اس کو یہ معنیٰ نہ پہنائے جائیں کہ خدانخواستہ ہم شام و سحر، آٹھوں پہر کام کرنے کے حق میں ہیں۔ سچ پوچھیے تو ہم اپنا شمار ان نارمل افراد میں کرتے ہیں جن کو کھیل کے وقت کھیل اور کام کے وقت کھیل ہی اچھا لگتا ہے اور جب کھل کے باتیں ہو رہی ہیں تو یہ عرض کرنے کی اجازت دیجیے کہ فی الواقع کام ہی کے وقت کھیل کا صحیح لطف آتا ہے۔ لہٰذا کرکٹ کی مخالفت سے یہ استنباط نہ کیجیے کہ ہم تفریح کے خلاف بپھرے ہوئے بوڑھوں (ANGROLD MEN) کا کوئی متحدہ محاذ بنانے چلے ہیں۔

    ہم بذاتِ خود سو فی صد تفریح کے حق میں ہیں، خواہ وہ تفریح برائے تعلیم ہو، خواہ تعلیم براہِ تفریح! ہم تو محض یہ امر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اگر چہ قدیم طریقِ تعلیم سے جدید طرزِ تفریح ہزار درجے بہتر ہے؛ مگر اس میں پڑتی ہے محنت زیادہ۔

    (مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی کی کتاب ‘چراغ تلے’ سے ایک شگفتہ پارہ)

  • آل راؤنڈر کائنات امتیاز کا دلہن کے لباس میں فوٹو شوٹ وائرل

    آل راؤنڈر کائنات امتیاز کا دلہن کے لباس میں فوٹو شوٹ وائرل

    کراچی: شادی بیاہ ایک ایسی تقریب ہوتی ہے جسے ہر کوئی یادگار بنانا چاہتا ہے، اور اس کے لیے لوگ نت نئے انداز اپناتے ہیں، خاتون کرکٹر کائنات امتیاز نے بھی اپنی شادی پر ایک دیرینہ خواہش پوری کرتے ہوئے اسے یادگار بنا دیا ہے۔

    قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی آل راؤنڈر کھلاڑی کائنات امتیاز نے شادی کے بعد سوشل میڈیا پر ایک خصوصی فوٹوشوٹ شیئر کیا ہے، جسے صارفین نے بے حد پسند کیا۔

    کائنات امتیاز کا کہنا ہے کہ ان کی بڑی خواہش تھی کہ وہ شادی کے سرخ جوڑے میں کرکٹ بیٹ اور بال کے ساتھ فوٹو شوٹ کروائے، انسٹاگرام اور ٹویٹر اکاؤنٹ پر تصاویر شیئر کرتے ہوئے آل راؤنڈر نے لکھا کہ یہ میری فیورٹ سولو تصاویر میں سے ایک ہیں۔

    تصاویر میں کائنات امتیاز نے مختلف پوز دیے ہیں، کسی میں وہ کریز پر وکٹوں کے ساتھ بلا تھامے گیند کو ہٹ کرنے کے لیے تیار نظر آ رہی ہیں، کسی میں وہ ایک ہاتھ میں بیٹ تھامے دوسرے سے گیند کو فضا میں اچھال کر دیکھ رہی ہیں۔

    انسٹاگرام پر صارفین نے اس ویڈنگ فوٹوشوٹ پر دل چسپ کمنٹ کیے، ایک صارف نے لکھا کہ اس نے پہلی برائیڈل شوٹ دیکھی، بیٹ پکڑے ہوئے۔ ایک اور صارف نے لکھا کہ بیٹ کو جتنی عزت دیں گی اتنی عزت آپ کو کرکٹ میں ملے گی۔

    سوشل میڈیا پر کائنات امتیاز کی یہ تصویریں تیزی سے وائرل ہو رہی یں، جن میں کائنات واقعی بے حد خوب صورت نظر آ رہی ہیں اور ان کا اسٹائل بھی بہت پسند کیا جا رہا ہے۔

    یاد رہے کہ کائنات امتیاز کی شادی 30 مارچ 2022 کو محمد وقار الدین سے ہوئی تھی، 26 مارچ کو انھوں نے اپنی آفیشل سوشل میڈیا پیجز پر نکاح کی تصاویر بھی شیئر کی تھیں۔

  • ’یقین نہیں آ رہا، آپ مجھ سے پہلے ریٹائر ہوگئے‘

    ’یقین نہیں آ رہا، آپ مجھ سے پہلے ریٹائر ہوگئے‘

    جارح مزاج بلے باز کرس گیل نے کیرون پولارڈ کے چونکا دینے والے اعلان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے یقین نہیں آتا کہ آپ مجھ سے پہلے ریٹائر ہو گئے ہیں۔

    بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے اعلان پر کئی سابق اور موجودہ کرکٹرز نے سوشل میڈیا پر ویسٹ انڈیز کے آل راؤنڈر کیرون پولارڈ کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے، جن میں ویسٹ انڈیز کے بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے جارح مزاج بلے باز کرس گیل بھی شامل ہیں۔

    کیرون پولارڈ نے انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا

    34 سالہ کیرون پولارڈ نے بدھ کی شام کو انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا، بیٹنگ لیجنڈ سچن ٹنڈولکر نے بھی اپنی اور پولارڈ کی ایک تصویر شیئر کر کے انھیں فائٹر اور چیلنجر قرار دیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Kieron Pollard (@kieron.pollard55)

    کرس گیل پولارڈ کے اس فیصلے پر خوش گوار حیرت کا شکار ہوئے اور ٹوئٹر پر لکھا یقین نہیں آتا کہ آپ مجھ سے پہلے ریٹائر ہو گئے ہیں، کرس گیل نے پولارڈ کو بین الاقوامی کیریئر پر مبارک باد بھی دی اور کہا کہ ریٹائرمنٹ مبارک ہو۔

    انھوں نے مزید کہا کہ آپ کے ساتھ کھیل کر بہت اچھا لگا، آپ کی زندگی کے دوسرے مرحلے کے لیےمیری نیک خواہشات آپ کے ساتھ ہیں۔

    کیرون پولارڈ نے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ پر سوشل میڈیا پر پیغام میں کہا کہ میرے لیے فخر کی بات ہے کہ میں نے ویسٹ انڈیز کی نمائندگی کی۔ خیال رہے کہ کیرون پولارڈ نے ویسٹ انڈیز کی جانب سے 123 ون ڈے اور 101 ٹی ٹوئنٹی میچز میں نمائندگی کی۔ پولارڈ نے 2007 میں ون ڈے اور 2008 میں ٹی 20 انٹرنیشنل میچز سے اپنے سفر کا آغاز کیا تھا۔