Tag: کریم ٹیکسی سروس

  • سعودی عرب: ائیرپورٹس پر اوبر اور کریم ٹیکسی سروسز پر پابندی

    سعودی عرب: ائیرپورٹس پر اوبر اور کریم ٹیکسی سروسز پر پابندی

    جدہ: سعودی حکومت نے ائیرپورٹس پر آن لائن ٹیکسی سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں کریم اور اوبر پر ہوائی اڈوں سے مسافروں کو لینے اور چھوڑنے کی پابندی عائد کردی۔

    عرب میڈیا کے مطابق محکمہ ٹریفک کی سفارش پر سعودی حکومت نے ائیرپورٹس سے مسافروں کو لینے اور چھوڑنے کے لیے اوبر اور کریم کے مسافروں کے داخلے پر پابندی عائد کی ہے۔

    محمکہ داخلہ سے جاری اعلامیے کے مطابق ان پابندیوں کے حوالے سے تمام آن لائن کمپنیوں کو آگاہ کردیا گیا ہے تاہم قانون کی خلاف ورزی کرنے والے ڈرائیورز کو ٹریفک قوانین کے تحت سخت سزائیں دی جائیں گی۔

    ترجمان سعودی حکومت نے پابندی کی تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا کہ یہ فیصلہ سیکیورٹی خدشات کی بنا پر کیا گیا اور تمام ہوائی اڈوں پر قوانین کو سخت کردتے ہوئے ڈرائیورز کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ قانون کی خلاف ورزی نہ کریں بصورتِ دیگر انہیں سخت سزا دی جائے گی۔

    یاد رہے اس سے پہلے بھی خاص طور پر خلیجی ممالک میں آن لائن ٹیکسی سروسز پر پابندی عائد کی گئی تھی جس کے بعد حکومت اور انتظامیہ کے درمیان معاہدے کے تحت ریٹ طے کیے گئے تھے۔

  • عوامی احتجاج کے بعد کریم اور اوبر کی بندش کا اعلان واپس

    عوامی احتجاج کے بعد کریم اور اوبر کی بندش کا اعلان واپس

    کراچی: لاہور اور کراچی میں عوامی ردعمل کے بعد حکومت پنجاب نے پابندی کا فیصلہ واپس لے لیا، کریم ٹیکسی سروس نے بھی تصدیق کی ہے کہ ہمارے سروس بند نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور اور کراچی میں عوامی احتجاج کے بعد ٹیکسی سروسز پر پابندی کا فیصلہ واپس لے لیا گیا،انفارمیشن و ٹیکنالوجی بورڈ پنجاب کے چیئرمین ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ کریم اور اوبر سروس کو بند کرنے کےلیے حکومت نے کوئی نوٹی فکیشن جاری نہیں کیا جبکہ وزیر ٹرانسپورٹ سندھ ناصر شاہ نے بھی کمپنی کو ایک ماہ کی مہلت دے دی۔

    ڈاکٹرعمر سیف کا کہنا تھا کہ 2000 سے زائد لوگ یہ ٹیکسی سروس چلا رہے تھے، نئی ٹیکسی سروس کے لیے ضابطہ اور پالیساں لائی جائیں گی، ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ ٹیکسی سروس کو نیٹ ورک میں لیا جائے گا اور ان کمپنیز کو ریگولیٹ بھی کیا جائے گا، وزیر اعلی پنجاب نے نئی ٹیکسی سروس کی پالیسی کےلیے کمیٹی تشکیل دے دی۔

    یاد رہے کہ صوبائی (سندھ اور پنجاب) حکومتوں کی جانب سے نئی ٹیکسی سروس پر پابندی کرنے کا اعلان سامنے آیا تھا جس کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لوگوں نے حکومت پر شدید تنقید کی۔

    دوسری جانب وزیرٹرانسپورٹ سندھ ناصر شاہ نے کہا کہ یہ کمپنیاں عوام کو سہولیات فراہم کررہی ہیں اس لیے فوری طور پر حکومتی سطح پر کوئی پابندی عائد نہیں کی جارہی تاہم حکومت کمپنی کو ایک ماہ کا وقت دے رہی ہے۔

    ہمارے ٹیکسی سروس بند نہیں ہوئی، ایم ڈی کریم

    اسی ضمن میں کریم ٹیکسی سروس کے مینجنگ ڈائریکٹر جنید اقبال نے کہا کہ ہماری سروس بند نہیں ہوئی عوامی سہولیات کو مدنظر رکھتے ہوئے سروس تاحال چل رہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کریم سروس کے ایم ڈی نے اعلان کیا کہ جو صارفین سہولت استعمال کرنا چاہتے ہیں وہ اینڈرائیڈ اور اپیل اسٹور سے ایپ ڈاؤن لوڈ کر کے سہولت حاصل کرسکتے ہیں، شیئرنگ اکانومی کا تصور 6 سال سے قبل متعارف کروایا گیا جو آج ترقیاتی یافتہ ممالک میں بہت مضبوط ہے‘‘۔

  • مالی فوائد نہ ملنے پر ٹیکسی سروسز پر پابندی لگی،پی ٹی آئی

    مالی فوائد نہ ملنے پر ٹیکسی سروسز پر پابندی لگی،پی ٹی آئی

    لاہور: تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب اوبر اور کریم ٹیکسی سروس کو بند کر کے ترکی کی البراق سروس کو لانا چاہتی ہے کیوں کہ البراق سے حکومت کو شیئرز ملتے ہیں۔

    یہ بات تحریکِ انصاف سے تعلق رکھنے والے رکن پنجاب اسمبلی مراد داس نے اے آر وائی سے بات کرتے ہوئی بتائی، انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ سال سے جاری ٹیکسی سروس کو اچانک سے غیر قانونی قرار دے کر بند کردینا حیران کن بات ہے اور لگتا ہے دال میں کچھ کالا ہے۔


    *اوبر اور کریم ٹیکسی سروس ‌غیر قانونی قرار، کریک ڈاؤن کا آغاز


    انہوں نے کہا کہ حکومت کو اُوبر اور کریم ٹیکسی سروس سے کوئی فائدہ نہیں مل رہا جب کہ البراق سے حکومت پنچاب کو شئیرز حاصل ہوتے ہیں اسی لیے اوبر اور کریم پر پابندی لگا کر البراق کو فروغ دیا جائے گا کیوں کہ جو جیب گرم کرتا ہے حکومت اسی کو فائدہ پہنچاتی ہے۔


    کریم اور اوبر ٹیکسی سروس کو بند نہیں کیا، حکومت پنجاب*


    تحریک انصاف کے رکن اسمبلی نے کہا کہ اُوبر اور کریم ٹیکسی سروس نے آغاز سے قبل 3 جگہ سے کلئیرنس لی تھی اس کے باوجود اس پر پابندی لگانا انصاف نہیں اور اس عمل سے ثابت ہو گیا کہ موجودہ حکومت عوام کو آسانی مہیا کرنے کے بجائے آسانی چھیننےوالی ہے۔

    دوسری جانب چئیرمین پنچاب آئی ٹی بورڈ ڈاکٹر عمر سیف اوبر اور کریم سروس کی بندش سے ناواقف نظر آتے ہیں ان کا دعویٰ ہے کہ کریم اور اوبر ٹیکسی سروس کو بند کرنے کے لیے حکومت پنجاب نے کوئی نوٹی فکیشن جاری نہیں کیا ہے۔

  • کریم اور اوبر ٹیکسی سروس کو بند نہیں کیا، حکومت پنجاب

    کریم اور اوبر ٹیکسی سروس کو بند نہیں کیا، حکومت پنجاب

    لاہور : چیئرمین پنجاب آئی ٹی بورڈ ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ کریم اور اوبر سروس کو بند کرنے کےلیے حکومت نے کوئی نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا ہے۔

    لاہور آئی ٹی ٹاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے وضاحت کی کہ کریم اور اوبر سروس کو بند نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی کوئی حکم نامہ جاری ہوا ہے البتہ میڈیا میں محکموں کی آپس کی خط وکتابت کو نوٹیفیکیشن ظاہر کرکے دیکھایا گیا ہے۔


    اوبر اور کریم ٹیکسی سروس ‌غیر قانونی قرار، کریک ڈاؤن کا آغاز*


    ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ اوبر اور کریم ٹیکسی سروس نیٹ صارفین استعمال کر رہے ہیں جو کہ کسی بھی محکمے سے رجسٹرڈ نہیں اور کیوں کہ پاکستان میں یہ کاروبار نیا تھا اس لیے نئی پالیساں وضح کرنا بھی ضروری ہیں۔


    *مشہورِزمانہ ٹیکسی سروس اوبرنے پاکستان میں آپریشن شروع کردیا


    اُن کا کہنا تھا کہ ایک محتاط انداز کے مطابق 2000 سے زائد لوگ یہ ٹیکسی سروس چلا رہے تھے اور یہ تعداد دن بہ دن بڑھتی جا رہی تھی اس لیے نئی ٹیکسی سروس کے لیے اصول و ضوابط اور پالیساں مرتب کر رہے ہیں۔


    *کریم ٹیکسی سروس، خواتین ڈرائیور بھی دستیاب ہوں گی


    ڈاکٹر عمر سیف نے مزید کہا کہ ٹیکسی سروس کو نیٹ ورک میں لیا جائے گا جس کے بعد ان کمپنیز کو باقاعدہ رجسٹرڈ کیا جائے گا اس حوالے سے وزیر اعلٰی پنجاب نے نئی ٹیکسی سروس کی پالیسی کےلیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

    واضح رہے پنجاب اور سندھ میں کریم اور اوبر ٹیکسی سروس کے خلاف کریک ڈاؤن آپریشن شروع کردیا گیا تھا جس کے بعد درجنوں گاڑیوں کو تحویل میں لے لیا گیا تھا۔

  • کریم ٹیکسی سروس، خواتین ڈرائیور بھی دستیاب ہوں گی

    کریم ٹیکسی سروس، خواتین ڈرائیور بھی دستیاب ہوں گی

    کراچی : پک اینڈ ڈراپ کی سہولت پیش کرنے والی ٹیکسی سروس ’’کریم‘‘ نے اپنے صارفین کے لیے خواتین ڈرائیورز کی سہولت فراہم کرنا شروع کردی ہے۔

    کار سروس فراہم کرنے والے ادارے ’’کریم‘‘ نے صارفین کی سہولت کے لیے خاتون ڈرائیور کی خدمات حاصل کر لی ہیں اب مرد ڈرائیورز کی طرح خاتون ڈرائیور بھی پک اینڈ ڈراپ کی سہولت مہیا کرنے کے لیے دستیاب ہوں گی۔

    یہ خاتون ڈرائیورز مرد اور خواتین مسافروں کو پک ایند ڈراپ کی سہولت دیا کریں گی ابتدائی طور پر یہ سہولت پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے شہریوں کے لیے شروع کی گئی ہیں۔

    کریم سروس کے جنرل منیجر احمد عثمان نے کہا ہے کہ ہم مرددوں کی طرح خواتین کو یکساں طور پر آگے بڑھنے اور ترقی کرنے کے مواقع دینا چاہتے ہیں جب کہ اس سہولت سے خواتین صارفین زیادہ محفوظ اور آرام دہ سفر سے لطف اندوز ہو سکیں گی۔

    جنرل منیجر کا کہنا ہے کہ اب تک سات خواتین ڈرائیورز کریم سروس ٹیم کا حصہ بن چکی ہیں تا ہم خواتین کی جانب سے درخواستوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے اور جلد ہی مزید خواتین ٹیم کا حصہ بنیں گی۔

    زہرہ علی نامی 30 سالہ خاتون کو اپنی ایک سہیلی کے ذریعے کریم سروس میں ملازمت کا پتہ چلا تھا جس کے بعد انہوں نے اس باعزت روزگار کے ذریعے اپنے دو بچوں کی کفالت کی ذمہ داری پوری کرنے کی ٹھانی۔

    دراصل زہرہ علی ہی وہ پہلی خاتون تھیں جنہوں نے کریم سروس میں ڈرائیور کی جاب کے لیے درخواست دی تھی تا ہم اس وقت خواتین ڈرائیورز کی سروس میں شمولیت کا فیصلہ نہیں ہواتھا۔

    زہرہ علی کی جانب سے کریم سروس میں بہ طور خاتون ڈرائیور شمولیت کے لیے درخواست ہی اس فیصلے کا محرک بنا جس کے تحت خواتین ڈرائیورز کو سروس کریم میں شامل کیا گیا۔