Tag: کریں گے

  • ایرانی سپر ٹینکر کے مدد گاروں پر بھرپور پابندیاں عائد کریں گے،امریکا

    ایرانی سپر ٹینکر کے مدد گاروں پر بھرپور پابندیاں عائد کریں گے،امریکا

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے عہدیدار نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا بحیرہ روم میں گامزن تیل بردار جہاز کو ضبط کرنا چاہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ایک ذمے دار نے باور کرایا ہے کہ امریکا نجی سیکٹر کو ایرانی تیل بردار جہاز گریس 1 (جس کا نام اب ایڈریان ڈاریا 1 ہو چکا ہے) کی مدد کرنے سے روکنے کے لیے اعلان کردہ پابندیوں کو عائد کرنے کے لیے پُرعزم ہے،امریکا بحیرہ روم میں گامزن تیل بردار جہاز کو ضبط کرنا چاہتا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے مذکورہ ذمے دار نے بتایا کہ شپمنٹ سیکٹر کو اس بات سے آگاہ کر دیا گیا ہے کہ امریکی پابندیوں کو پوری طاقت کے ساتھ لاگو کیا جائے گا۔

    بحری جہازوں کی نقل و حرکت سے متعلق معلومات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایڈریان ڈاریا 1 یونان کی سمت رواں دواں تھا جب کہ یونان کے وزیراعظم کا یہ کہنا تھا کہ یہ جہاز ان کے ملک کی جانب نہیں آ رہا۔

    امریکی ذمے دار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر خبردار کیا کہ کسی نے بھی اس تیل بردار جہاز کی براہ راست یا بالواسطہ مدد یا معاونت کی تو ان کا ملک اس کے خلاف متحرک ہو جائے گا۔

  • سوڈان میں سول حکومت کے قیام کا وعدہ پورا کریں گے، جنرل زین العابدین

    سوڈان میں سول حکومت کے قیام کا وعدہ پورا کریں گے، جنرل زین العابدین

    خرطوم : افریقی ملک سوڈان کی ملٹری کونسل کی سیاسی کمیٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ نئی حکومت سویلین ہوگی اور عمر البشیر کی جماعت کو بھی اگلے انتخابات میں شرکت کی اجازت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایک بیان میں سوڈان کی ملٹری کونسل کی سیاسی کمیٹی کے سربراہ عمر زین العابدین نے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کا بھی عندیہ دیا ہے۔

    ملٹری کونسل کی سیاسی کمیٹی کے سربراہ کا جاری بیان میں کہنا ہے کہ معزول صدر عمر البشیر کی سیاسی جماعت نیشنل کانگریس پارٹی کو آئندہ عام انتخابات میں شرکت کی اجازت ہو گی۔

    عمر زین العابدین کے مطابق فوجی کونسل کے سیاسی عزائم نہیں ہیں اور نہ ہی مستقبل کے لیے کوئی سیاسی حل یا نظریہ پیش کریں گے کیونکہ یہ معاملہ سوڈانی عوام نے طے کرنا ہے۔

    انہوں نے سابق صدر عمر البشیر کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے سپرد کرنے کو خارج از امکان قرار دیا۔

    خیال رہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ و وزیر دفاع عود بن عوف نے سابق آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا، عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔

    فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح عبدالرحمان برہان کو اپنا جانشین نامزد کردیا، فوج کا کہنا ہے کہ 2 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد انتخابات کرائے گی۔

    مزید پڑھیں : سوڈان میں مارشل لاء نافذ، ملک چلانے کے لیے عبوری کونسل تشکیل، صدرگرفتار

    یاد رہے کہ سوڈانی عوام گزشتہ تین مہینوں نے صدر عمر البشیر کے خلاف مظاہرے کررہے تھے جو آج رنگ لے آئے اور صدر عمر حسن البشیر صدارت سے مستعفی ہوگئے جس کے بعد انہیں فوج نے گرفتار کرکے نظر بند کردیا تھا اور وہ تاحال نظر بند ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سوڈان میں فوج نے ملک کے انتظامی امور چلانے کے لیے جنرل عود بن عوف کی سربراہی میں ایک عبوری کونسل تشکیل دے دی ہے، جنرل عود سبک دوش ہونے والے صدر عمر البشیر کے نائب اول اور سوڈان کے وزیر دفاع ہیں۔

  • بریگزٹ : برطانوی اراکین پارلیمنٹ اب نوڈیل پر ووٹ کریں گے

    بریگزٹ : برطانوی اراکین پارلیمنٹ اب نوڈیل پر ووٹ کریں گے

    لندن : اراکین پارلیمنٹ بریگزٹ معاہدہ مسترد ہونے کے بعد برطانیہ کے یورپی یونین سے بغیر ڈیل کے انخلاء کو روکنے کےلیے  ووٹنگ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نظرثانی ڈیل بھی مسترد ہونے سے برطانوی وزاعظم تھریسامے کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، اراکین پارلیمنٹ کی اکثریت نے ڈیل کے خلاف ووٹ کاسٹ کیے۔

    ڈیل مسترد ہونے پر برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں کل نوبریگزٹ ڈیل پیش ہوگی، ڈیل مسترد ہونے پر آرٹیکل 50 کی توسیع پر جمعرات کو ووٹنگ کا سلسلہ ہوگا۔

    یورپی یونین کے نمائندہ برائے بریگزٹ فرانسیسی سیاست دان مائیکل برنر کا کہنا ہے کہ ’برطانیہ لازمی طے کرنا ہوگا کہ وہ کیا چاہتا ہے تاہم نو ڈیل کا خطرہ کبھی بھی اتنا زیادہ نہیں تھا‘۔

    مائیکل برنر نے یورپی پارلیمنٹ کو بتایا کہ یورپی یونین نے ہر ممکن اقدام کیا اور یورپی یونین سے انخلاء کےلیے مجوزہ معاہدہ بھی ایک حل ہے جو 242 کے مقابلے میں

    391 ووٹوں سے مسترد ہوچکا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نوڈیل کی صورت میں برطانیہ میں درآمدات کی جانے والی مصنوعات پر فی الفور کوئی اضافی محصولات عائد نہیں کیے جائیں گے، اور اس عارضی اسکیم کے تحت 87 فیصد درآمدات پر زیرو ٹیکس عائد ہوگا۔

    برطانوی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اگر یورپی یونین سے بغیر کسی ڈیل نے یورپی یونین نکلنا پڑا تو فوری طور پر کوئی مصنوعات کی درآمدات و برآمدات کےلیے آئرلینڈ اور شمالی آئرلینڈ کی سرحد پر چیک، کنٹرول اور کسٹمز کے نئے قوانین متعارف نہیں کروائے گے۔

    برطانوی میڈیا نے پیش گوئی کردی تھی کہ تھریسامے کے بریگزٹ معاہدے کو جنوری میں 230 ووٹوں سے ناکامی ہوئی تھی، لہذا اس بار بھی تھریسامے کو تقریباً اتنے ہی ووٹوں سے شکست ہوسکتی ہے۔

    بریگزٹ کے تحت برطانیہ کو 29مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا ہے، جبکہ تھریسا مے کی جانب سے یورپی رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ڈیل کو بچانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ معاہدے میں پیش رفت؟ وقت بہت کم ہے

    یاد رہے کہ نومبر 2018 میں وزیر اعظم تھریسامے اور یورپی یونین کے سربراہوں کے درمیان بریگزٹ معاہدے پر اتفاق ہوا تھا لیکن ایم پیز نے 230 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے معاہدے کو مسترد کردیا تھا۔

    دریں اثنا ء کچھ روز قبل برطانیہ کے سابق چانسلر اوسبورن نے کہا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا کو ملتوی کرنا ہی اس وقت سب سے بہتر آپشن ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک کو اس خطرناک صورتحال کی جانب نہ لے کر جائے۔