Tag: کرے گی

  • امریکی حکومت عراق میں اپنے مفادات کا ہرممکن دفاع کرے گی، امریکی دانشور

    امریکی حکومت عراق میں اپنے مفادات کا ہرممکن دفاع کرے گی، امریکی دانشور

    واشنگٹن : عراق میں موجود ایران نواز ملیشیائیں امریکی شہریوں، فوجیوں اور امریکی تنصیبات پر حملے کرسکتی ہیں، خطرے کی صورت میں امریکا عراق میں الحشد ملیشیا کے خلاف کارروائی کرسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت خارجہ نے انٹیلی جنس معلومات کی بناء پر عراق میں ایمرجنسی کا لیول چار درجے تک بڑھانے کے بعد عراق میں امریکی سفارت خانے اور قونصل خانوں میں موجود غیرضروری عملے کو واپس بلا لیا ہے۔

    یہ پیش رفت امریکی انٹیلی جنس اداروں کی طرف سے جاری کردہ انتباہ کے بعد سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایران کے ساتھ کشیدگی کے باعث عراق میں موجود ایران نواز ملیشیائیں امریکی شہریوں، فوجیوں اور امریکی تنصیبات پر حملے کرسکتی ہیں۔

    عراقی سیکیورٹی ذرائع نے امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا ایک بیان نقل کیا ہے جس میں انہوں نے عراقی سیکیورٹی حکام پر زور دیا کہ ملک میں موجود ملیشیاﺅں کو سرکاری فوج کے ماتحت لایا جائے۔

    انہوں نے واضح کیا کہ عراق میں امریکی مفادت پرحملے کی صورت میں فوری اور موثر کارروائی عمل میں لائی جائے گی، امریکا کی طرف سے یہ تنبیہ ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب دوسری جانب امریکا اور ایران کے درمیان سخت کشیدگی کی فضاء پائی جا رہی ہے۔

    امریکی انٹیلی جنس اداروں کو معلوم ہوا ہے کہ عراق میں امریکی فوجی اڈوں کے قریب میزائل لانچنگ مراکز پر میزائل منتقل کیے جا رہے ہیں۔ یہ اقدام عراق میں موجود امریکا کے 5200 فوجیوں اور 6 فوجی اڈوں کو شدید نقصان پہنچانے کا موجب بن سکتا ہے۔

    اسی حوالے سے امریکا میں ہڈسن انسٹیٹیوٹ سے وابستہ تجزیہ نگار مائیکل بیرگنٹ نے خبردار کیا ہے کہ امریکی حکومت عراق میں اپنے مفادات کا ہرممکن دفاع کرے گی۔

    ان کا کہنا ہے کہ خطرے کی صورت میں امریکا عراق میں موجود ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاﺅں عصائب اھل الحق اورالحشد الشعبی ملیشیا کے خلاف فوجی کارروائی کرسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عراق میں امریکی فوج اور تنصیبات کا تحفظ ایران کے دست و بازو بن کر کام کرنے والے گروپوں کےخلاف سخت کارروائی میں مضمر ہے۔

  • سوڈان کے مظاہرین کی نمائندہ تنظیم اتوار کو سویلین کونسل کا اعلان کرے گی

    سوڈان کے مظاہرین کی نمائندہ تنظیم اتوار کو سویلین کونسل کا اعلان کرے گی

    خرطوم : سوڈان کی احتجاجی تحریک کے نمائندگان نے کہا ہے کہ وہ اتوار کو سویلین کونسل کا اعلان کریں گے۔ ان کے اس اعلان کے بعد عمر البشیر کی معزولی کے نتیجے میں ملک کا اقتدار سنبھالنے والی عسکری عبوری کونسل پر دباؤ مزید بڑھ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈانی پروفیشنلز ایسوی ایشن نے اپنے حامیوں، غیر ملکی سفارتکاروں اور صحافیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوجی ہیڈ کوارٹرز کے باہر اتوار کی شام 7 بچے اپنی موجودگی یقینی بنائیں تاکہ وہ اس سویلین باڈی کے قیام کے عینی شاہد بن سکیں۔

    ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ اتوار کی شام 7 بجے ہونے والی کانفرنس میں اس کونسل کے ذمہ داران کے ناموں کا اعلان کیا جائے گا۔

    اس سے قبل سوڈانی پروفیشلنز ایسوسی ایشن اور دیگر حزب اختلاف کی تنظیموں نے جمعہ کے روز خرطوم میں فوجی ہیڈکوارٹرز کے باہر ہزاروں مظاہرین نے احتجاج کرتے ہوئے فوج کو اداروں کا کبڑول کو جلد از جلد سویلین انتظامیہ کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔

    خیال رہے کہ جنرل عبدالفتاح البرھان کی سوڈان میں عبوری کونسل کے سربراہ کے طور پر تقرری کے بعد سابق صدر عمر البشیر کے مقربین کو ایک ایک کر کے اعلیٰ عہدوں ہٹایا جا رہا ہے اور سوڈانی عبوری عسکری کونسل دو سال تک سوڈان میں کار حکومت سول انتظامیہ کے ہاتھ میں دینے کا اعلان کرچکی ہے۔

    مزید پڑھیں : سوڈان : فوجی کونسل کے سربراہ نے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا

    خیال رہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ و وزیر دفاع عود بن عوف نے سابق آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا، عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔

    فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح عبدالرحمان برہان کو اپنا جانشین نامزد کردیا، فوج کا کہنا ہے کہ 2 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد انتخابات کرائے گی۔

    مزید پڑھیں : سوڈان میں مارشل لاء نافذ، ملک چلانے کے لیے عبوری کونسل تشکیل، صدرگرفتار

    یاد رہے کہ سوڈانی عوام گزشتہ تین مہینوں نے صدر عمر البشیر کے خلاف مظاہرے کررہے تھے جو آج رنگ لے آئے اور صدر عمر حسن البشیر صدارت سے مستعفی ہوگئے جس کے بعد انہیں فوج نے گرفتار کرکے نظر بند کردیا تھا اور وہ تاحال نظر بند ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سوڈان میں فوج نے ملک کے انتظامی امور چلانے کے لیے جنرل عود بن عوف کی سربراہی میں ایک عبوری کونسل تشکیل دے دی ہے، جنرل عود سبک دوش ہونے والے صدر عمر البشیر کے نائب اول اور سوڈان کے وزیر دفاع ہیں۔