Tag: کسان اتحاد

  • کاشتکاروں کو 2 سال میں گندم میں 2200 ارب کا نقصان

    کاشتکاروں کو 2 سال میں گندم میں 2200 ارب کا نقصان

    ملتان (27 جولائی 2025): کسان اتحاد کے صدر نے کہا ہے کہ ملک کے کاشتکاروں کو 2 سال میں گندم کی کاشت کے سلسلے میں 2200 ارب کا نقصان ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کسان اتحاد کے صدر خالد محمود کھوکھر نے آج اتوار کو پریس کانفرنس میں بتایا کہ ملکی زراعت 100 فی صد زبوں حالی کا شکار ہو چکی ہے، اور کاشتکار کے حالات بدتر ہو چکے ہیں۔

    خالد محمود کھوکھر نے کہا کسان نئی فصلوں کے لیے سرمایہ نہیں رکھتا، حکومت کی پالیسیوں سے فصلوں کی قیمت نہیں مل رہی ہے، اور کاشتکار کو دو سال سے گندم کا مناسب ریٹ نہیں ملا ہے، جس کی وجہ انھیں 2 ہزار 200 ارب کا نقصان ہو چکا ہے۔

    کسان اتحاد کے صدر نے سوال اٹھایا کہ حکومت کی جانب سے جو زرعی پیکجز بنائے گئے تھے ان کے نتائج کہاں ہیں؟ ہماری تو زرعی ایکسپورٹ میں واضح کمی آ گئی ہے، اور کاشتکار کپاس کی بوائی کے لیے سرمایہ بھی نہیں رکھتا۔


    چینی کی قلت کا بحران شدت اختیار کر گیا، دکانداروں نے فروخت بند کر دی


    خالد محمود کھوکھر نے برآمدات کی صورت حال کے حوالے سے بتایا کہ چاول کی ایکسپورٹ 6 ماہ میں 11 فی صد کم ہوئی، اور تمام فصلوں کی ایکسپورٹ میں کمی ریکارڈ ہوئی ہے۔

    دوسری طرف ملک میں چینی کی قلت کا بحران بھی شدت اختیار کر گیا ہے، چھاپوں کے بعد دکانداروں نے چینی فروخت بند کر دی، جن پر چینی کی سرکاری ریٹ سے زائد ریٹ پر فروخت پر جرمانے عائد کیے گئے ہیں، تاہم تاجران کا کہنا ہے کہ ہول سیل مارکیٹ میں چینی کا ریٹ 170 سے 176 روپے کلو ہے، دکان دار 176 روپے چینی خرید کر 170 میں کیسے فروخت کر سکتے ہیں۔

  • گندم کا ریٹ 4200 روپے من ہوگا، کسان اتحاد کا سستی گندم دینے سے انکار

    گندم کا ریٹ 4200 روپے من ہوگا، کسان اتحاد کا سستی گندم دینے سے انکار

    اسلام آباد: کسان اتحاد نے سستی گندم دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گندم کا ریٹ 4200 روپے من ہوگا۔

    چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا گندم کا ریٹ کسان خود طے کریں گے، اور ریٹ 4200 روپے من ہوگا، حکومت کھاد اور بجلی سستی دے تو ہی گندم سستی دے سکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کسان کو صرف ریٹ اچھا چاہیے، حکومت نے گندم کا اچھا ریٹ نہیں دیا تو عید کے بعد احتجاج کے لیے نکلیں گے۔ خالد حسین باٹھ کا کہنا تھا کہ کسانوں کو 50،50 لاکھ روپے کے بجلی کے بل بھیجے گئے ہیں، اور کسانوں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    کسان اتحاد خالد حسین باٹھ

    چیئرمین کسان اتحاد نے خبردار کیا کہ اگلے سال 50 فی صد سے بھی کم گندم کاشت ہوگی، اور پیداوار 25 سے 30 فی صد کم ہوگی، کسانوں کے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا ہے۔

    چینی کی قیمت 170 روپے کلو تک جا پہنچی، ڈبل سنچری کا امکان

    انھوں نے کہا وزیر خزانہ کہہ رہے ہیں ایک ارب کی گندم درآمد کرنا پڑے گی، لیکن ہمارے اعداد و شمار کے مطابق 10 سے 15 ارب کی درآمد کرنا پڑے گی، گندم کرپشن میں کسی کو بھی نہیں پکڑا گیا۔

    خالد حسین باٹھ کا کہنا تھا کہ شوگر مافیا نے چینی ایکسپورٹ کی اور آج چینی 170 روپے کلو میں فروخت ہو رہی ہے۔

  • کسان اتحاد نے ملک بھر میں سڑکوں پرآ کر احتجاج کرنے کا اعلان کر دیا

    کسان اتحاد نے ملک بھر میں سڑکوں پرآ کر احتجاج کرنے کا اعلان کر دیا

    ملتان: کسان اتحاد نے ملک بھر میں فوری طور پر سڑکوں پر آ کر احتجاج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    چیئرمین کسان اتحاد خالد کھوکھر نے ملتان میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس بار کسانوں نے اتنی پیدار کی کہ وہ تہوار مناتے، لیکن کرپشن کی طاقت سے 6 کروڑ کاشت کاروں کو ذبح کر دیا گیا، گندم امپورٹ کرنے والے کرداروں کو پھانسی لگنی چاہیے۔

    انھوں نے فوری طور پر سڑکوں پر آ کر احتجاج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کبھی احتجاج کرنے کا دل نہیں کرتا، سڑکیں بند کرنے سے تکلیف ہوتی ہے لیکن یہ معاشرہ کسانوں کو پاکستانی اور انسان تسلیم نہیں کر رہا، زرعی ملک ہونے کے باوجود کیا گندم درآمد کرنی چاہیے تھی؟

    چیئرمین کسان اتحاد نے کہا 10 مئی کو بعد نماز جمعہ ملتان سے احتجاج شروع کر رہے ہیں، ہزاروں کی تعداد میں کسان اور سیکڑوں کی تعداد میں ٹریکٹر ٹرالیاں سڑکوں پر ہوں گی، ہمارا مقصد احساس دلانا ہے کہ زراعت کے بغیر ہمارا گزارا نہیں ہے، اس لیے ہمارے پاس احتجاج کے سوا اور کوئی آپشن نہیں ہے۔

    خالد کھوکھر نے کہا دنیا میں زراعت پر 25 سالہ پالیسی بنتی ہے، بھارتی کاشت کار کو پاکستانی 800 روپے کی یوریا ملتی ہے، ڈی او پی اور سستا ڈیزل ملتا ہے، روزانہ 8 گھنٹے بجلی مفت ملتی ہے، لیکن یہاں کاشت کار یوریا لینے جاتا ہے تو اس کی تذلیل کی جاتی ہے، آج بھی یوریا بلیک میں فروخت ہو رہی ہے، اور الگ الگ 5 ریٹ ہیں۔

    انھوں نے کہا ’’ہم اسلام آباد اور لاہور میں ہر فورم پر گئے، آرمی چیف، وزیر اعظم، ڈی جی آئی ایس آئی، ایف سی، منسٹر فوڈ سیکیورٹی سب کو درخواست دی، اب میں سول سوسائٹی کے پاس آ گیا ہوں، گزارش ہے سول سوسائٹی، میڈیا، وکلا، طلبہ، تاجر سب احتجاج میں شریک ہوں، ہمارا احتجاج انتہائی پرامن ہوگا، ہم ایسا احتجاج نہیں کریں گے کہ لوگ تنگ ہوں۔‘‘

    کسان اتحاد کے چیئرمین نے کہا مافیا کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے ریزرو گندم کے ریٹ کو بڑھا دیا گیا، مافیا نے پرائیویٹ سیکٹر کو فائدہ پہنچانے کے لیے یہ سب کچھ کیا، انھوں نے ایک بوٹی کھانے کے لیے پورا اونٹ ذبح کر دیا، جو گندم 2400 روپے میں آئی کیا اس کا فائدہ کنزیومر کو ہوا؟ جب کہ مافیا نے تقریباً 100 ارب روپے کمائے، اور اس پر پاکستان کے زر مبادلہ کا 1 بلین ڈالر خرچ ہوا، یوں ڈیڑھ سو ارب روپے کا حکومت کو نقصان ہوا۔

    خالد کھوکھر نے کہا ہماری آپس میں بہت بڑی مشاورت ہوئی اور سوچا گیا کہ منڈیوں کو بند کر دیں، لیکن خوف خدا آیا کہ ہم رزق بند کرنے والے کون ہیں، میری گیدڑ بھپکیاں نہیں ہوتیں، جو کہتا ہوں کرتا ہوں، جب تک کاشتکار سے گندم نہیں خریدی جاتی احتجاج جاری رہے گا۔

  • کسان اتحاد کا  ایک مرتبہ پھر اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان

    کسان اتحاد کا ایک مرتبہ پھر اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان

    کوئٹہ: کسان اتحاد نے 5 نومبر کو ایک مرتبہ پھر اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کسان اتحاد کے چیئرمین خالد حسین باٹھ اوردیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے 5 نومبر کو ایک مرتبہ پھر اسلام آبادکی طرف لانگ مارچ کا اعلان کردیا۔

    چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے کہا کہ ہم 5نومبر کوایک مرتبہ پھر ڈی چوک پہنچ رہے ہیں، 4 نومبر کو ہم وزیر اعلیٰ ہاؤس بلوچستان کے سامنے دھرنا دیں گے۔

    خالد حسین باٹھ کا کہنا تھا کہ ہمیں دینے والے پیکچ سے کیسکو کے واجبات ادا کئے جائیں، 8 دن کسان اتحاد نے اسلام آباد میں دھرنا دیا، دھرنے کے دوران رانا ثنا اللہ کے ساتھ معاملات خراب ہوئے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ آٹھ روز بعد وزیر اعظم سے ملاقات ہوئی تھی، وزیر اعلیٰ بلوچستان کے اعلان کے بعد صرف چند کسانوں کو سولر دیے گئے، ہم سولر کی تقسیم میں ہونے والی کرپشن پر نیب جارہے ہیں۔

  • دوستوں سے مشورہ کریں گے منگل تک انتظار کرنا ہے یا پھر ریڈ زون جانا ہے: چیئرمین کسان اتحاد

    دوستوں سے مشورہ کریں گے منگل تک انتظار کرنا ہے یا پھر ریڈ زون جانا ہے: چیئرمین کسان اتحاد

    اسلام آباد: چیئرمین کسان اتحاد نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے تمام مطالبات پورا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، اب ہم اپنے دوستوں سے مشورہ کریں گے کہ منگل تک انتظار کرنا ہے یا پھر ریڈ زون جانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کسان اتحاد اور حکومتی وفد میں مذاکرات ہونے کے بعد دونوں جانب سے مخالفانہ بیانات سامنے آ رہے ہیں، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کسانوں کا دھرنا بلا جواز قرار دے دیا، جب کہ کسان اتحاد کے چیئرمین خالد حسین باٹھ نے کہا کہ رانا ثنا اللہ نے کہا کسانوں کو دیکھ لوں گا، میں نے رانا ثنا کو کہا آپ کو بھی دیکھ لیں گے۔

    چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کسانوں کی طاقت کی بدولت دس دن کا کام ایک دن میں ہو رہا ہے، رانا ثنااللہ نے آج وزیر اعظم سے بات کرانے کی پیشکش کی، حکومت سمجھ رہی تھی رانا ثنا کسانوں کو ڈرا دھمکا لے گا۔

    انھوں نے کہا وزیر اعظم کے دھرنا ختم کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا، کسان اپنا مقصد پورا کیے بغیر واپس نہیں جائیں گے، پیر کے روز پاور کمیٹی اور کسانوں کی میٹنگ ہوگی، اس میں بجلی ٹیرف پر بات ہوگی، حکومت سے کھاد کے مسئلے پر بات ہوئی ہے، کسان اتحاد کا دھرنا پیر تک جاری رہے گا، نوٹیفکیشن لیے بغیر دھرنا ختم کر کے نہیں جائیں گے۔

    خالد باٹھ نے کہا کہ وزیر اعظم نے پیر کو کسانوں کے مطالبات کا حکم نامہ جاری ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے، کسان پرامن تھے اور پر امن رہیں گے، اور کسی صورت فساد کی طرف نہیں جائیں گے،وفاقی انتظامیہ کسی بھی قسم کی سختی سے گریز کرے۔

    وزیر داخلہ رانا ثنا نے کہا کہ کسانوں کا دھرنا بلا جواز ہے، آج کسان اتحاد سے ملاقات میں ان کو صورت حال سے آگاہ کر دیا گیا ہے، زرعی ٹیوب ویل بجلی کے بلوں میں کمی کے لیے کیبنٹ کی قائم کمیٹی کام کر رہی ہے، حکومت کسانوں کے جائز مطالبات کو سنجیدہ لے رہی ہے، ٹیوب ویلز کے بلوں کی ادائیگی مؤخر کرنے کا مطالبہ تسلیم کیا جا چکا ہے۔

    انھوں نے کہا ریڈ زون ریڈ لائن ہے، کسی کسان، گروہ یا جماعت کو ریڈ زون میں احتجاج یا دھرنے کی اجازت نہیں، ریڈ زون کی طرف مارچ کرنے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔

  • کسان اتحاد کی 2گھنٹے میں مطالبات تسلیم نہ ہونے پر ملک جام کرنے کی دھمکی

    اسلام آباد : چیئرمین کسان اتحاد نے دو گھنٹے میں مطالبات تسلیم نہ ہونے پر ملک جام کرنے کا اعلان کردیا

    تفصیلات کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں اضافہ، کھاد پر سبسڈی اور ڈیزل میں ریلیف نہ ملنے کے خلاف اسلام آباد بلیوایریامیں کسانوں کا احتجاج دوسرے روز میں داخل ہوگیا۔

    کسان بلیو ایریا سے مین جناح ایونیو پر آگئے اور ہزاروں کسان ڈی چوک کی جانب بڑھنے لگے۔

    چیئرمین کسان اتحاد نے کہا ہے کہ 2گھنٹے میں مذاکرات نہ کیےگئے توپورا پاکستان بلاک کرنےکی کال دیں گے۔

    کسان اتحاد کے احتجاج کے باعث ایکسپریس روڈاور ملحقہ شاہراہوں پر ٹریفک جام اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی ہیں۔

    کسان اتحاد کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہےگا، طالبات تسلیم نہ کیےگئےتوڈی چوک پردھرنا دیں گے۔

    مظاہرین نےپولیس کیجانب سے رکھی گئیں خاردارتاریں ہٹادیں ہیں اور پارلیمنٹ سے 2 کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں۔

    گذشتہ روز کسان اتحاد کی زیر قیادت کسانوں کی ریلی نے تمام تر کنٹینرز اور رکاوٹیں ہٹاتے ہوئی بلیو ایریا اسلام آباد پہنچ کر دھرنا دے دیا تھا۔

    انتظامیہ نے مظاہرین کو ایف مائن پارک لیجانے کی کوشش مگر کسانوں نے بلیو ایریا میں ہی پڑاؤ ڈال لیا تھا۔

    کسان اتحاد کے چیئرمین خالد حسین کا کہنا تھا کہ کسانوں کیلئے بجلی کے نرخ ون یونٹ ون ریٹ کیا جائے اور سیلاب میں پھنسے کسانوں کو کھاد اور بیج پر سبسڈی دی جائے۔

    کسان مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ کسان کو اسکی فصل کا اچھا ریٹ دیا جائے اور کسان کیلئے ڈیزل کی قیمتوں میں بھی کمی کی جائے۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب تک مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے اور وفاقی حکومت مطالبات کی منظوری کا نوٹی فیکیشن جاری نہیں کرتی تب تک وہ اسلام آباد میں ہی پڑاؤ ڈالیں گے۔

  • وزیرِ اعلیٰ پنجاب سے کسان اتحاد کے وفد کی ملاقات، کامیاب مذاکرات کے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان

    وزیرِ اعلیٰ پنجاب سے کسان اتحاد کے وفد کی ملاقات، کامیاب مذاکرات کے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان

    لاہور: کسان اتحاد اور حکومت کے درمیان مذاکرات کام یاب ہوگئے، پنجاب بھر کے کسانوں نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے کسان اتحاد کے وفد نے ملاقات کی، مذاکرات کے بعد کسانوں نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    [bs-quote quote=”شوگر ملز مالکان نے کل سے مِلیں چلانے کی یقین دہانی کرائی ہے، گنے کے کاشت کاروں کی حق تلفی نہیں ہونے دیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”عثمان بزدار” author_job=”وزیرِ اعلیٰ پنجاب”][/bs-quote]

    چیئرمین کسان اتحاد چوہدری انور کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے، کسانوں پر جتنے نا جائز پرچے درج ہیں ختم کیے جائیں گے۔

    دریں اثنا مذاکرات میں کاشت کاروں کے خلاف کیسز واپس لینے کے لیے قانونی طریقہ کار اختیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جب کہ کھاد کی قیمت میں کمی کے لیے اقدامات تجویز کیے جائیں گے۔

    کسان اتحاد وفد اور وزیرِ اعلیٰ کی ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ ٹیوب ویلز کے بلز کے مسائل ایڈیشنل چیف سیکریٹری توانائی حل کرائیں گے۔

    اس موقع پر وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ کاشت کار میرے بھائی ہیں، ان کے حقوق کا تحفظ میری ذمہ داری ہے، کاشت کاروں کے جائز مطالبات حل کریں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  کسان اتحاد کے انتظامیہ سے مذاکرات ناکام، کسانوں نے سڑک ہی پر بستر بچھالیے


    وزیرِ اعلیٰ کا کہنا تھا کہ کاشت کاروں کو ان کی محنت کا پورا معاوضہ ملے گا، شوگر ملز مالکان نے کل سے مِلیں چلانے کی یقین دہانی کرائی ہے، گنے کے کاشت کاروں کی حق تلفی نہیں ہونے دیں گے۔

    دریں اثنا چیئرمین کسان اتحاد چوہدری انور نے کہا کہ گنے کا ریٹ 180 روپے ہوگا، وزیرِ اعلیٰ نے گارنٹی دی ہے، گندم کی قیمت کا اعلان 1300 روپے فی من کیا گیا ہے، کھاد کی قیمت کا معاملہ وفاق کا ہے، معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی، ہر مل میں کسان اتحاد کا ایک نمائندہ ہوگا، مل مالک ریٹ کم کرے گا تو کارروائی ہوگی۔

    ترجمان وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہباز گل نے کہا کہ سابقہ حکومت نے شوگر ملز مالکان کو 2 ارب 90 کروڑ سے زائد رقم ادا کرنا تھی، کل سے شوگر ملوں میں کرشنگ شروع ہو جائے گی،  گنے کا ریٹ 180 روپے سے ایک پیسا کم نہیں ہوگا۔

    چیئرمین شوگر ملز ایسوسی ایشن نعمان خان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کے ساتھ معاملات طے پا گئے ہیں، کل سے شوگر ملز کام شروع کر دیں گی۔ وزیرِ خوراک پنجاب سمیع اللہ چوہدری نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے سبسڈی کے حوالے سے اہم کردار ادا کیا، شوگر ملز ایسوسی ایشن نے مسئلے کے حل کے لیے بھرپور تعاون کیا، کسانوں کی نمائندہ تنظیموں کے مطالبات تسلیم کر لیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ آج وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی افتخار درّانی نے کہا ہے کہ کابینہ نے 1.1 ملین ٹن چینی برآمد کرنے کی منظوری دی ہے۔

  • کسان اتحاد کے انتظامیہ سے مذاکرات ناکام، کسانوں نے سڑک ہی پر بستر بچھالیے

    کسان اتحاد کے انتظامیہ سے مذاکرات ناکام، کسانوں نے سڑک ہی پر بستر بچھالیے

    لاہور : ملتان روڈ پر دھرنا دینے والے کسانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ گنے کی کرشنگ فی الفور شروع کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق کسان اتحاد کے تحت گنے کی کرشنگ لاہور کے علاقے ملتان روڈ پر سیکڑوں کسانوں کااحتجاجی دھرنا رات گئے بھی جاری ہے، مظاہرین نے مذاکرات میں ناکامی کے بعد سڑک پر ہی بستر بچھالیے ہیں۔

    ملتان روڈ پر دھرنا دینے والے مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ گنے کی کرشنگ فی الفور شروع کی جائے اور کسانوں کی سابقہ ادائیگیاں بھی کی جائیں۔

    کسان اتحاد کے تحت احتجاجی دھرنا دینے والے کسانوں کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا۔

    نمائندہ اے آر وائی کا کہنا ہے کہ کسانوں نے شہر سے باہر جانےوالی سڑک کو ٹریفک کےلیے کھول دیا تھا تاہم شہر میں داخل ہونے والی سڑک تاحال بند ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی کے مطابق مظاہرین اور انتظامیہ کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے جس کے بعد کسانوں نے خون جما دینے والی سردی میں سڑک پر ہی بستر بچھالیےہیں۔

    کسانوں کو جدید ٹیکنالوجی اور مالی تعاون کیلئے اقدامات کرینگے، وزیراعظم عمران خان

    خیال رہے کہ ایک ماہ قبل وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ زرعی شعبے کی ترقی کے لئے کسانوں کو جدید ٹیکنالوجی کی فراہمی اور ان مالی معاونت کیلئے اقدامات کریں گے۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ زرعی شعبے میں تحقیق کو یکسر نظرانداز کیا گیا، زرعی شعبے کی ترقی پی ٹی آئی حکومت کا اہم ترین ایجنڈہ ہے، زرعی شعبے کے زوال کو قلیل مدتی اقدامات سے بہتری میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

  • بلاول بھٹو کی کسان اتحاد کے خلاف کریک ڈاؤن کی مذمت

    بلاول بھٹو کی کسان اتحاد کے خلاف کریک ڈاؤن کی مذمت

    کراچی : چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کسان اتحاد کے خلاف کریک ڈاؤن کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کسانوں کے پرامن احتجاجی دھرنے میں شریک ہوگی۔

    بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت کریک ڈاؤن کے بجائے کسانوں کے تحفظات دور کرے،انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور پاکستانی عوام کسانوں کے ساتھ کھڑے ہیں ۔

    بلاول بھٹو کی جانب سے تین سو سے زائد کسانوں کی گرفتاریوں کی مذمت کی گئی انہوں نے مطالبہ کیا پنجاب حکومت گرفتار کیے گئے کسانوں کو فوری رہا کرے اور کسانوں کو پرامن احتجاج کا جمہوری حق دیا جائے۔

    قبل ازیں قومی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کسان اتحاد کے مطالبات جائز ہیں انہیں تسلیم کیا جائے، کسانوں کو گرفتار کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ کسان اتحاد کے مطالبات جائز ہیں، حکومت ان کے تحفظات دور کرے، اطلاعات ملی ہیں کہ کسانوں کو بڑی تعداد میں گرفتار کیا گیا ہے،پیپلز پارٹی کسانوں کی گرفتاری کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔

  • کسانوں کے جائزمطالبات منظورکیے جائیں، خورشید شاہ

    کسانوں کے جائزمطالبات منظورکیے جائیں، خورشید شاہ

    لاہور: قومی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کسان اتحاد کے مطالبات جائز ہیں انہیں تسلیم کیا جائے، کسانوں کو گرفتار کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ طاہر القادری اگر اپنے حقوق کے لیے نکلتے ہیں تو ہلچل مچ جاتی ہے،انسانوں کو جانوروں کی طرح مار دیا جاتا ہے، کوئی اور نکلے تو اس کے ساتھ بھی یہی حشر ہورہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کے رائے ونڈ جانے کے اعلان پر ڈنڈے بردار پہلوان دکھائے گئے، ہم نے سیاست میں تشدد کا تصور بھی نہیں کیا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ کسان اتحاد کے مطالبات جائز ہیں، حکومت ان کے تحفظات دور کرے، اطلاعات ملی ہیں کہ کسانوں کو بڑی تعداد میں گرفتار کیا گیا ہے،پیپلز پارٹی کسانوں کی گرفتاری کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔

    قائد حزب اختلاف نے مطالبہ کیا کہ گرفتار شدگان کو فوری رہا کیا جائے،حکومت نہتے اور مظلوم کسانوں پر ظلم و ستم بند کرے حکومت نے دعوے تو بہت کیے مگر عملی طور پر کچھ نہ ہوا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کسان اپنی آواز اسمبلی تک پہنچانا چاہتے ہیں جو کہ ان کا قانونی حق ہے، موجودہ حکمرانوں کے ذہنوں میں آج بھی آمرانہ سوچ ہے۔