Tag: کسان

  • مشتعل کسان نے کار کے ساتھ کیا کیا؟ ویڈیو دیکھ کر لوگ حیران

    مشتعل کسان نے کار کے ساتھ کیا کیا؟ ویڈیو دیکھ کر لوگ حیران

    کاؤنٹی درہم: شمال مشرقی برطانیہ میں ایک مشتعل کسان نے گھر کے دروازے کے سامنے کھڑی کار کو کھودنے والی مشین کے ذریعے سڑک پر لے جا کر پھینک دیا، اس واقعے کی ویڈیو نے لوگوں کو حیران کر دیا ہے۔

    یہ واقعہ شمال مشرقی برطانیہ کی کاؤنٹی درہم میں برناڈ کیسل نامی ٹاؤن میں پیش آیا، کسی نے  کسان کے گھر کے دروازے کے قریب گاڑی کھڑی کے راستہ بند کر دیا تھا، جسے دیکھ کر کسان بے حد مشتعل ہو گیا اور انتہائی قدم اٹھا لیا۔

    طیش میں آئے ہوئے کسان رابرٹ ہوپر کے فارم میں کسی نے کار پارک کر دی تھی، اور اس نے دروازے کا راستہ بھی بند کر دیا تھا، اس نے زمین کھودنے والی گاڑی نکالی اور اس کے ذریعے کار کو الٹاتا ہوا سڑک پر لے گیا اور وہاں اسے پھینک دیا۔

    اس واقعے کی ویڈیو اسنیپ چیٹ پر شیئر ہوئی، جسے دیکھ کر لوگ بہت حیران ہوئے، فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بغیر شرٹ پہنے ایک شخص کار کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے، ساتھ ہی غصے میں ٹریکٹر کو لاتیں مارتا ہوا ویڈیو بھی بنا رہا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق کسان نے ڈرائیور سے کار ہٹانے کے لیے بھی کہا تھا لیکن اس نے گاڑی نہیں ہٹائی، جس پر اس نے زمین کھودنے والی گاڑی نکالی اور اس کے ذریعے کار کو سڑک پر لے جاکر پھینک دیا۔

    یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ مذکورہ واقعے سے قبل دراصل نوجوانوں کے ایک ٹولے نے کسان کی پراپرٹی کو نقصان بھی پہنچایا تھا، اور یہ واقعہ اسی سے جڑا ہوا ہے۔

  • وزیر اعظم نے کسانوں کو بڑی خوش خبری سنا دی

    وزیر اعظم نے کسانوں کو بڑی خوش خبری سنا دی

    غازی بروتھا: وزیر اعظم عمران خان نے غازی بروتھا میں کسانوں کو خوش خبری سنائی ہے کہ فصلوں کا زیادہ فائدہ مڈل مین اٹھا رہے ہیں، اس سلسلے میں جلد ایک پروگرام لائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم عمران خان نے غازی بروتھا کے دورے کے موقع پر کسانوں سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کاشت کار طبقے کی معاونت کے لیے منصوبہ بندی کر رہے ہیں، جس سے زرعی پیداوار بڑھے گی اور کاشت کار ترقی کریں گے۔

    وزیر اعظم نے غازی بروتھا میں کسانوں کے مسائل بھی سنے، انھوں نے کہا جعلی زرعی ادویات کے خلاف کریک ڈاؤن کریں گے، کاشت کاروں کے مسائل حل کرنے کے لیے پر عزم ہیں، پٹرول کی قیمتیں بھی اس مرتبہ بڑھنے نہیں دیں، جو پروگرامز لے کر آ رہے ہیں اس سے کسانوں کو بھی فائدہ ہوگا۔

    انھوں نے کہا کسان اشیا سستی بیچ رہا ہے اور شہر میں مہنگی مل رہی ہیں، درمیان میں فائدہ اٹھانے والوں کے لیے کوئی پروگرام ہونا چاہیے، حکومت کی جانب سے ایک پروگرام ہونا چاہیے کہ کسان کو درست قیمت ملے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کسانوں اور مارکیٹ کے بیچ سب سے زیادہ مڈل مین کما رہا ہے، کسان سے جس ریٹ پر اجناس لی جاتی ہیں اس سے کہیں زیادہ مہنگی بیچی جاتی ہیں، ہم ایسا پروگرام لائیں گے جس سے کسانوں کو درست قیمت ملے۔

  • کسانوں کا چند گھنٹوں کے لیے بھارت بند کرنے کا اعلان

    کسانوں کا چند گھنٹوں کے لیے بھارت بند کرنے کا اعلان

    نئی دہلی: مودی سرکار کے ظالمانہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاج پر مجبور بھارتی کسانوں نے کل 4 گھنٹوں کے لیے پورا بھارت بند کرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں احتجاج کرنے والے کسانوں نے احتجاج تیز کرنے کی حکمت عملی بناتے ہوئے 18 فروری کو چار گھنٹے تک ملک گیر ’ریل روکو‘ اقدام کا اعلان کیا ہے۔ کل جمعرات کو کسان بھارت بھر میں ٹرینیں روک کر احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔

    کسان مورچہ کا کہنا ہے انھوں نے ایک ہفتے پر مشتمل نئی اور تیز تر احتجاج کی حکمت عملی ترتیب دی ہے، جس کے تحت کل دوپہر 12 بجے سے شام 4 بجے تک ملک بھر میں ریل گاڑیاں روک دی جائیں گی۔

    بھارتی سرکار نے چند دن قبل ماحولیات کی کارکن دیشا راوی کو گرفتار کیا تھا، دیشا کسانوں کے لیے ٹول کٹ بناتی تھیں، ان کی رہائی کے لیے بھی سرکار کے خلاف مظاہروں میں تیزی آ گئی ہے۔

    یاد رہے کہ متنازع زرعی قوانین کے خلاف دھرنوں اور مظاہروں کا سلسلہ 26 نومبر سے جاری ہے، ان مظاہروں میں لاکھوں کسان شریک ہو چکے ہیں۔

    بھارتی حکومت اور کسانوں کے درمیان تنازع؟

    مودی سرکار نے گزشت برس ستمبر میں 3 نئے زرعی قوانین منظور کیے تھے، ان قوانین کے تحت اناج کی سرکاری منڈیوں کو نجی تاجروں کے لیے کھول دیا گیا جب کہ اناج کی ایک مقررہ قیمت کی سرکاری ضمانت کے نظام کو ختم کر دیا گیا۔ اس کی جگہ کسانوں کو اپنا اناج کہیں بھی فروخت کرنے کی آزادی دی گئی ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق کنٹریکٹ کھیتی کا نظام بھی شروع کر دیا گیا ہے جس کے تحت تاجر اور کمپنیاں کسانوں سے ان کی آئندہ فصل کے بارے میں پیشگی سمجھوتا کر سکتی ہیں۔

    مسئلہ کیا ہے؟

    ان قوانین کے حوالے سے کسانوں کو خدشہ ہے کہ سرکاری منڈیوں کی نج کاری سے تاجروں اور بڑے بڑے صنعت کاروں کی اجارہ داری قائم ہو جائے گی اور مقررہ قیمت کی سرکاری صمانت نہ ہونے کے سبب انھیں اپنی پیداوار کم قیمت پر فروخت کرنے کے لیے مجبور کیا جائے گا۔

    اس کے علاوہ کسانوں کو یہ بھی خدشہ ہے کہ بڑے بڑے صنعت کار بہت جلد ان کی زمینوں پر قبضہ کر لیں گے، دوسری جانب مودی سرکار کا مؤقف ہے کہ ان قوانین سے کسانوں کو کھلی منڈی حاصل ہو جائے گی جس سے وہ اپنی پیداوار کی بہتر قیمت حاصل کر سکیں گے۔

  • بھارت میں کسانوں نے احتجاج کی نئی حکمت عملی طے کرلی

    بھارت میں کسانوں نے احتجاج کی نئی حکمت عملی طے کرلی

    نئی دہلی: بھارت میں زرعی قوانین کے خلاف 2 ماہ سے احتجاج کرتے کسانوں نے نئی حکمت عملی کا اعلان کردیا جس سے مودی سرکار پریشان دکھائی دے رہی ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق 26 جنوری کو ٹریکٹر پریڈ کے دوران تشدد کا واقعہ پیش آنے کے بعد ایسا لگ رہا تھا کہ احتجاج ختم ہوجائے گا اور مظاہرین اپنے گھروں کو واپس چلے جائیں گے، لیکن راکیش ٹکیت اور درشن پال نامی کسان لیڈران عزم کے ساتھ دھرنے پر بیٹھے رہے، اور انہوں نے اب ایک بار پھر اپنی تحریک کو تیز کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تینوں زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ دہراتے ہوئے سنیوکت کسان مورچہ نے اعلان کیا ہے کہ 18 فروری کو دوپہر 12 بجے سے شام 4 بجے تک ریل روکو مہم چلائی جائے گی۔

    اس سلسلے میں سنیوکت کسان مورچہ کی اہم میٹنگ ہوئی جس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ کسان تحریک کو مزید تیز کیا جائے گا۔ اس فیصلے کے بعد مودی حکومت کی پریشانیاں بڑھتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔

    میٹنگ میں ریل روکو مہم چلانے کے علاوہ مزید فیصلے بھی کیے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق 12 فروری کو ریاست راجستھان کے تمام ٹول پلازہ کو ٹول فری کروایا جائے گا۔

    اس کے بعد 14 فروری کو پلوامہ حملے میں ہلاک جوانوں کو یاد کیا جائے گا، اس کے لیے ملک بھر میں موم بتی مارچ، مشعل جلوس اور دیگر پروگرامز کا انعقاد ہوگا۔

    بعد ازاں 16 فروری کو کسان رہنما سر چھوٹو رام کی پیدائش کے دن ملک بھر میں موجود کسان اتحاد کا مظاہرہ کریں گے۔

  • کسان تحریک کا مودی سرکار کے خلاف بڑا اعلان

    کسان تحریک کا مودی سرکار کے خلاف بڑا اعلان

    نئی دہلی: بھارتیہ کسان یونین کے رہنما راکیش ٹکیت نے اعلان کیا ہے کہ حکومت کے ظالمانہ زرعی قوانین کے خلاف اب 4 لاکھ نہیں بلکہ 40 لاکھ ٹریکٹرز کی ریلی نکلے گی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست ہریانہ کے شہر کروکشیتر میں منگل کے روز بلائی گئی کسان مہا پنچایت میں کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ کسان تحریک اب آگے بڑھتی رہے گی اور یہ پورے ملک میں پھیلے گی۔

    انھوں نے ساتھ ہی یہ اعلان کیا کہ اب چار لاکھ نہیں بلکہ چالیس لاکھ ٹریکٹرز کی ریلی نکلے گی، ہم مظاہرہ کرتے ہیں، جملے باز نہیں ہیں۔یاد رہے کہ بھارت میں کئی ماہ سے احتجاج کرنے والے کسانوں نے یوم جمہوریہ پر ٹریکٹر ریلی نکالی تھی اور تمام رکاوٹیں توڑ کر دارالحکومت نئی دہلی میں داخل ہوگئے تھے، بعد ازاں لال قلعے پر سکھ مظاہرین نے اپنا جھنڈا بھی لہرا دیا تھا۔

    واضح رہے کہ راکیش ٹکیٹ کا اشارہ وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کی طرف تھا، انھوں نے کسان تحریک سے متعلق اپنے ایک بیان میں ’آندولن جیوی‘ لفظ کا استعمال کیا تھا جس پر کئی لوگوں کا اعتراض سامنے آ چکا ہے۔

    ٹریکٹر ریلی : ’’مودی سرکار نے ایک اور کسان کی جان لے لی‘‘

    کسان لیڈر نے اپنے بیان میں کہا کہ وزیر اعظم نے جو آندولن جیوی کہا ہے، ہم مظاہرہ کرتے ہیں، جملے باز نہیں ہیں، ایم ایس پی پر قانون بننا چاہیے وہ نہیں بن رہا، اور تینوں سیاہ قوانین ختم نہیں ہو رہے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا وزیر اعظم نے 2011 میں کہا تھا کہ ملک میں ایم ایس پی پر قانون بنے گا، یہ جملے بازی تھی۔

    واضح رہے کہ مودی نے گزشتہ روز کسانوں کی تحریک کے بارے میں طنز کرتے ہوئے مظاہرین کو آندولن جیوی قرار دیا تھا یعنی ایسے شر پسند جو کہیں بھی تحریک دیکھ کر شور شرابا کرنے نکل پڑتے ہیں۔

  • مودی حکومت سے دلبرداشتہ ایک اور کسان نے خودکشی کرلی

    مودی حکومت سے دلبرداشتہ ایک اور کسان نے خودکشی کرلی

    نئی دہلی: بھارتی حکومت کے نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج میں شامل ایک اور کسان نے خودکشی کرلی، اب تک احتجاج میں شامل متعدد کسان خودکشی کرچکے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں گزشتہ 2 ماہ سے جاری کسان احتجاج کے دوران ایک اور کسان نے خودکشی کرلی، تحریک میں شامل ایک کسان نے نئے زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے خود کو پھانسی لگا لی۔

    کسان کی شناخت کرم ویر کے نام سے ہوئی ہے جو ہریانہ کے ایک گاؤں کا رہائشی تھا، 52 سالہ کرم ویر گزشتہ رات ٹکری بارڈر پر جاری کسان تحریک میں شامل ہونے کے لیے پہنچا تھا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق کرم ویر نے مرنے سے قبل ایک نوٹ چھوڑا جس میں انہوں نے لکھا کہ حکومت اس معاملے کا حل تلاش کرنے کی بجائے تاریخ پر تاریخ دے رہی ہے۔

    کرم ویر نے لکھا کہ فی الحال حکومت کا زرعی قوانین منسوخ کرنے کا کوئی ارادہ نظر نہیں آتا۔

    دوسری جانب احتجاج میں شامل ایک کسان دل کا دورہ پڑنے سے چل بسا، سکھ مندر پنجاب کے ایک گاؤں کا رہنے والا تھا۔ پولیس نے دونوں کسانوں کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے سول اسپتال بہادر گڑھ بھیج دیا ہے۔

  • بھارت: کسانوں کی ٹریکٹر ریلی تمام رکاوٹیں توڑ کر نئی دہلی میں داخل

    بھارت: کسانوں کی ٹریکٹر ریلی تمام رکاوٹیں توڑ کر نئی دہلی میں داخل

    نئی دہلی: بھارت میں کئی ماہ سے احتجاج کرنے والے کسان دارالحکومت نئی دہلی میں داخل ہوگئے، یوم جمہوریہ کے موقع پر ہونے والی ٹریکٹر ریلی تمام رکاوٹیں توڑ کر دارالحکومت میں داخل ہوگئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی کی سرحد پر کئی ماہ سے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسان دارالحکومت میں داخل ہوگئے، کسانوں نے آج یوم جمہوریہ کے موقع پر دہلی کی سرحدوں سے ٹریکٹر ریلی کی شروعات کی۔

    پولیس نے کسانوں کو دہلی میں داخل ہونے سے روکنے کی بہت کوششیں کیں لیکن کسان تمام رکاوٹوں کو توڑ کر دارالحکومت میں داخل ہوگئے۔

    کسانوں کو اکشر دھام تک آنے کی اجازت تھی اور انہیں وہاں سے آنند وہار کی طرف لوٹ جانا تھا لیکن وہ دہلی کے اندر داخل ہوگئے۔ پریڈ کا جو روٹ طے ہوا تھا اسے انہوں نے عبور کر لیا اور دہلی پولیس کا حکم نظر انداز کردیا۔

    دارالحکومت میں داخلے کے موقع پر غازی پور بارڈر پر پولیس نے کسانوں پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے بھی داغے تاہم پولیس کسانوں کی ہمت توڑنے میں ناکام رہی۔

    دارالحکومت میں داخلے کے وقت کسان نہایت پرجوش تھے اور زوردار نعرے لگا رہے تھے، دہلی میں کئی مقامات پر ٹریکٹر پریڈ کا پھولوں سے استقبال بھی کیا گیا۔

    یاد رہے کہ کسانوں کا یہ احتجاج مودی حکومت کے نئے زرعی قوانین کے خلاف گزشتہ برس سے جاری ہے اور حکومت اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات کی ہر کوشش ناکام ہوچکی ہے۔

  • چمکنے والی چیز سونا نہیں ہیرا ہوسکتی ہے، زمین کی کھدائی کرتے کسان کی قسمت بھی چمک گئی

    چمکنے والی چیز سونا نہیں ہیرا ہوسکتی ہے، زمین کی کھدائی کرتے کسان کی قسمت بھی چمک گئی

    نئی دہلی: کبھی کبھی قسمت انسان پر یوں مہربان ہوتی ہے کہ وہ حیران رہ جاتا ہے، ایسا ہی کچھ ایک بھارتی کسان کے ساتھ ہوا جسے زمین کی کھدائی کرتے ہوئے خطیر مالیت کا ہیرا مل گیا جس نے اس کی زندگی بدل دی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش کے علاقے پنا میں ایک غریب اور مفلس کسان کی اس وقت قسمت کھل گئی جب وہ فصل بونے کے لیے زمین کی کھدائی کر رہا تھا۔

    کھدائی کے دوران اسے زمین میں ایک چمکتی ہوئی چیز نظر آئی جسے اٹھانے پر اسے پتہ چلا کہ وہ ایک بیش قیمت ہیرا ہے۔

    لکھن سنگھ نامی یہ کسان کھیتی باڑی کر کے اپنا اور اپنے خاندان کا پیٹ پالتا ہے، اس کی عمر 45 سال ہے اور اس نے حال ہی میں زمین کا ایک چھوٹا سا حصہ لیز پر لیا تھا۔

    اس خوش قسمت کسان کو زمین سے جو ہیرا ملا ہے وہ 14.98 کیرٹ کا ہے اور اس کی مالیت 60 لاکھ بھارتی روپے سے بھی زائد ہے۔

    ایک انٹرویو میں اس کسان نے بتایا کہ ہیرا ملنے کے بعد اس کی زندگی بدل گئی ہے، اس سے ملنے والی رقم سے اب وہ اپنے بچوں کو بہترین تعلیم دلائے گا۔

    اس کا کہنا ہے کہ وہ میں اس لمحے کو کبھی نہیں بھولے گا جب اسے وہ ہیرا ملا تھا۔

  • اسموگ میں کمی کے لیے کسانوں کو نئی مشینری فراہم کی جارہی ہے: ملک امین اسلم

    اسموگ میں کمی کے لیے کسانوں کو نئی مشینری فراہم کی جارہی ہے: ملک امین اسلم

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر ماحولیات ملک امین اسلم کا کہنا ہے کہ کسانوں کو نئی مشینری سبسڈیز کے ساتھ فراہم کی جارہی ہے، لاہور کے اطراف اسموگ کے تدارک کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے ماحولیات ملک امین اسلم کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے کسانوں کو وقت کی کمی کا سامنا ہے، کسانوں کو ہیپی سیڈر اور مشینری سبسڈیز کے ساتھ دی ہیں۔

    ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ لاہور کے اطراف اسموگ کے تدارک کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، خراب فصلوں کو جلانے کی وجہ سے اسموگ کی صورتحال کا سامنا رہتا ہے۔ 90 فیصد اسموگ کے مسائل بھارت کی طرف سے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ 5 ہزار کے قریب مشینیں پاکستان آجائیں، اس مشینری کے ذریعے کسانوں کا بھی فائدہ ہے، نئی مشینری کو پاکستان کی طرف سے متعارف کروائیں گے۔

    خیال رہے کہ فضائی آلودگی اور اسموگ پر قابو پانے کے لیے تجرباتی طور پر نئی مشینیں تیار کی گئی ہیں، کسان فصلوں کی باقیات کو جلانے کے بجائے نئی مشینوں سے تلف کر سکیں گے۔

    علاوہ ازیں اسموگ سے متاثرہ علاقوں میں کسانوں کے لیے رائس شریڈر اور ہیپی سیڈر کی فراہمی کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

  • ملک کی خوشحالی زرعی شعبے اور کسان کی خوشحالی سے وابستہ ہے،وزیراعظم

    ملک کی خوشحالی زرعی شعبے اور کسان کی خوشحالی سے وابستہ ہے،وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کی خوشحالی زرعی شعبے اور کسان کی خوشحالی سے وابستہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ٹیوب ویلز پر سبسڈی فراہم کرنے کی تجویز سے متعلق اجلاس ہوا جس میں زرعی شعبے کے فروغ اور چھوٹے کاشت کاروں کو ریلیف دینے سمیت ٹیوب ویلز پر بجلی کے نرخوں پر سبسڈی دینے کی تجویز پر مشاورت کی گئی۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مشاورت میں صوبوں کو شامل کر کے حکمت عملی مرتب کی جائے،زرعی شعبے کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    وزیراعظم پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کی خوشحالی زرعی شعبے اور کسان کی خوشحالی سے وابستہ ہے۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت فصلوں کی پیداوار میں اضافے کے لیے جدید زرعی ٹیکنالوجی درآمد کرنے کے لیے چین کے ساتھ شراکت داری قائم کر رہی ہے

    وزیراعظم پاکستان نے وفاقی وزیر فوڈ اینڈ سیکیورٹی فخر امام کو ترجیحی بنیادوں پر کسانوں کے مسائل حل کرنے کی بھی ہدایت کی تھی۔