Tag: کسٹمز افسران

  • کسٹمز افسران کی جانب سے رشوت کی رقم سے سونے کی اینٹیں خریدنے کا انکشاف

    کسٹمز افسران کی جانب سے رشوت کی رقم سے سونے کی اینٹیں خریدنے کا انکشاف

    کراچی : ایف آئی اے اسمگلنگ کیس میں کسٹمز افسران کی جانب سے رشوت کی رقم سے سونے کی اینٹیں خریدنے کا انکشاف سامنے آیا ، کسٹمز افسرعثمان باجوہ کےفرنٹ مین نے رشوت کے پیسے کو سونے میں تبدیل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے ) اسمگلنگ کیس میں سونا خریدے جانے کے انکشافات سامنے آیا، دستاویز میں بتایا گیا کہ کسٹمز افسران رشوت کے پیسوں سے سونے کی اینٹیں خریدتے تھے اور سونا خریدنے کیساتھ رقم پنجاب بھی منتقل کی۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ کسٹمز افسرعثمان باجوہ کےفرنٹ مین نے رشوت کے پیسے کو سونے میں تبدیل کیا، عثمان باجوہ نےماتحت افسرطیب خان سےرشوت کےبدلے155ملین کاسونا لیا۔

    دستاویز میں کہنا تھا کہ عامر تھہیم نے بمبئی اور رجنی چھالیہ والوں سے رشوت لیکر 3کروڑ سے زائد کاسونا خریدا اور عامرتھہیم کیلئے رقم شہباز اور طیب نے جمع کی اورسونا خرید کر پہنچایا۔

    کسٹمزافسرثاقب سعیدکی تعیناتی کے دوران سپرٹنڈنٹ جمال ضیا اور آئی او حسن سردار اسمگلنگ کانیٹ ورک چلاتے تھے ، ثاقب سعید نے عمران نورانی کے ذریعے چھالیہ اسمگلنگ کاسیٹ اپ قائم کیاتھا، ثاقب سعید کو بھی ہر 15روز بعد کروڑوں کی رشوت عمران نورانی اور ان کی ٹیم پہنچاتی تھی۔

    کسٹمز انٹیلی جنس کے افسران ثاقب سعید،عثمان باجوہ،عامرتھہیم نے مضبوط اسمگلنگ نیٹ ورک بنایا، یاور عباس، جمال ضیا، طیب، طارق بھٹو، انوار فاروقی، حسن سردار، حافظ محمد یونس اور ظہیر چیمہ بھی شامل ہیں۔

    دستاویز کے مطابق افسران ایرانی ڈیزل کی اسمگلنگ کے لئے فی لیٹر3 روپے رشوت لیتے تھے، اسمگلنگ کانیٹ ورک چلانےوالوں میں اعجازبٹ اورہونک بلوچ کے نام سامنے آئے۔

    ذرائع نے کہا کہ اعجاز بٹ اورہونک بلوچ دونوں بااثر افسران ہیں،دونون کو شامل تفتیش کرلیا گیا ہے، اعجازبٹ اورہونک بلوچ خفیہ طریقے سے اسمگلنگ نیٹ ورک کاحصہ رہے ہیں جس کاریکارڈ ملا ، ایف آئی اے ریکارڈکے مطابق چھالیہ کےمختلف برانڈز سے ماہانہ کروڑوں روپے جمع کئے گئے۔

  • میگا کرپشن اسکینڈل، ایک ہفتے سے لاپتہ کسٹمز کے 2 افسران ایف آئی اے کے ہاتھوں گرفتار

    میگا کرپشن اسکینڈل، ایک ہفتے سے لاپتہ کسٹمز کے 2 افسران ایف آئی اے کے ہاتھوں گرفتار

    اسلام آباد : ایک ہفتے سے لاپتہ کسٹمز کے 2 افسران کو اسلام آباد جاتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا، دونوں افسران میگا کرپشن اسکینڈل میں ملوث ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ہفتے سے لاپتا کسٹمز افسران ایف آئی اے کے ہاتھوں گرفتار ہوگئے، ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ میگا کرپشن اسکینڈل میں ملوث کسٹمز کے 2 افسران طارق محمود اور یاور عباس کو اسلام آباد جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ ملزمان کے قبضے سے 54 لاکھ روپے، ڈھائی ہزار امریکی ڈالر ، متحدہ عرب امارات کے 6 ہزار ایک سو درہم برآمد ہوئے۔

    ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ غیرمعمولی کرپشن میں پاکستان کسٹمز کے دیگر افسران بھی ملوث ہیں، ملزمان کے خلاف ایف ائی اے اینٹی کرپشن سرکل میں مقدمہ نمبر 19/23 درج کر لیا گیا ہے۔

    ملزمان مختلف کسٹمز افسران کے ساتھ مل کر اسمگلنگ کے عوض مافیا سے کروڑوں روپے وصول کرتے رہے ، مقدمہ کے مطابق کسٹم کی چیک پوسٹوں سے ماہانہ کی بنیاد پر 40 سے 60 ملین وصول کیے جاتے رہے۔