Tag: کشتی الٹ گئی

  • یونیسکو کے لوک ورثہ مرکز کی سیاحت کے لیے جانے والے 35 افراد ویتنام میں کشتی الٹنے سے ہلاک

    یونیسکو کے لوک ورثہ مرکز کی سیاحت کے لیے جانے والے 35 افراد ویتنام میں کشتی الٹنے سے ہلاک

    ہنوئی: یونیسکو کے لوک ورثہ مرکز کی سیاحت کے لیے جانے والے 35 افراد ویتنام میں کشتی الٹنے سے ہلاک ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتے کے روز ویتنام کے ہالونگ بے میں اچانک گرج چمک کے ساتھ بارش کے باعث سیاحوں کی ایک کشتی الٹنے سے پینتیس سیاح ہلاک ہو گئے، حکام نے ابتدائی طور پر ہلاک ہونے والوں کی تعداد اڑتیس بتائی تھی۔

    حکام کے مطابق امدادی کارکن ڈوبی ہوئی کشتی کو نکالنے میں کامیاب ہو گئے ہیں، کشتی میں سوار افراد کی تعداد 49 تھی، جس میں کشتی کا عملے کے 5 ارکان سمیت 20 بچے بھی شامل تھے۔

    سیاح یونیسکو کے ایک لوک ورثہ مرکز کی سیاحت کے لیے آئے تھے کہ کشتی کو حادثہ پیش آ گیا، ان سیاحوں میں سے اکثر اپنے خاندان کے ساتھ سیاحت کے لیے نکلے ہوئے تھے، جن کا تعلق ویتنامی دارالحکومت ہنوئی سے ہے۔


    سیکڑوں مسافروں کو لے جانیوالے بحری جہاز میں بدترین آگ، کتنے افراد بچ پائے؟


    ریسکیو سرگرمیوں میں درجنوں امدادی کارکن، بارڈر گارڈز، نیوی، پولیس اور پیشہ ور ڈائیورز نے حصہ لیا، حد نگاہ محدود اور موسم خراب ہونے کے باعث امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ریسکیو اہلکاروں نے دو افراد کو بچایا تاہم باقی لاپتا افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

    روئٹرز کے مطابق ہنوئی کے شمال مشرق میں تقریباً 200 کلومیٹر شمال مشرق میں چونے کے پتھر کے ہزاروں جزیروں پر مشتمل علاقہ یونیسکو نے عالمی لوک ورثہ قرار دیا ہے، جہاں ہر سال لاکھوں سیاح آتے ہیں، اور یہ حادثہ حالیہ برسوں کا بدترین قرار دیا گیا ہے، گرج چمک کے ساتھ اچانک چند منٹوں میں آسمان سیاہ ہو گیا تھا اور تیز بارش شروع ہو گئی۔

    10 سال کے ایک ویتنامی بچے نے ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے الٹنے والی کشتی کے ایئر پاکٹ میں پناہ لے لی تھی، جہاں اسے امداد پہنچنے تک انتظار کرنا پڑا، اور ریسکیو اہلکاروں نے اسے بچا لیا۔

  • چین : دریا میں کشتی الٹنے سے 8 افراد ہلاک

    چین : دریا میں کشتی الٹنے سے 8 افراد ہلاک

    بیجنگ: چین کے جنوب مغربی صوبہ گوئی ژو کے دریا میں ایک کشتی کے الٹنے کے نتیجے میں 8افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ 5افراد کو بچا لیا گیا۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حادثے کی وجہ کشتی میں گنجائش سے زیادہ مسافروں کو بٹھانا بتایا گیا ہے۔

    قومی ایمرجنسی مینجمنٹ وزارت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کشتی چلانے کے قواعد و ضوابط کی شدید خلاف ورزی کی گئی، جس میں حد سے زیادہ وزن ڈالا گیا۔

    چینی خبر رساں ادارے "سائکسین” کے مطابق مذکورہ کشتی مقامی دیہاتیوں کو دریا کے پار جڑی بوٹیاں جمع کرنے کے لیے لے جارہی تھی۔

    حادثے کے بعد جائے وقوعہ پر موجود مقامی شخص نے میڈیا کو بتایا کہ دریا پر چلنے والی کشتیاں عموماً مسافروں کو لے کر نہیں جاتیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل چین کے صوبے سیچوان میں اگست کے مہینے میں ہونے والے کان کنی کے حادثے میں 8افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    گزشتہ ماہ مارچ میں شمالی چین کے صوبے ہیبے میں ایک گیس دھماکے میں7 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔

    اس کے علاوہ فروری میں مشرقی شہر نانجنگ میں ایک رہائشی عمارت میں آگ لگنے سے 15 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    رواں سال جون میں چین کی چونگ کنگ میونسپلٹی میں ایک کشتی الٹنے سے 3 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ حادثہ اس وقت پیش آیا جب کشتی پر سوار عملہ مقامی ڈریگن بوٹ ریس کے لیے ٹریننگ کر رہا تھا اور عملے میں سے کسی نے بھی لائف جیکٹ نہیں پہن رکھی تھی۔

  • افریقہ : غیرقانونی تارکین وطن کی کشتی الٹ گئی، 25 ہلاک

    افریقہ : غیرقانونی تارکین وطن کی کشتی الٹ گئی، 25 ہلاک

    نیروبی : افریقہ کے سمندر میں اسمگلروں کی ایک کشتی الٹنے کے نتیجے میں کم از کم 25 افراد ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ہلاک ہونے والے تمام افراد غیرقانونی تارکین وطن تھے۔

    اس حوالے سے اقوام متحدہ کے مہاجرین کے ادارے آئی او ایم کے مطابق کشتی الٹنے کا تین ماہ میں یہ تیسرا واقعہ ہے۔ حادثہ کوموروس کے دو جزیروں کے درمیان گزشتہ رات پیش آیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق وہاں موجود مقامی مچھیروں نے اپنی مدد آپ کے تحت فوری کارروائی کرتے ہوئے 5افراد کو ڈوبنے سے بچا لیا۔

    آئی او ایم کوموروس نے ایک بیان میں کہا کہ آئی او ایم کوموروس کو یہ بات جان کر دکھ ہوا کہ اسمگلرز کی جانب سے جان بوجھ کر کشتی کو ڈبویا گیا۔

    کشتی الٹنے کے باعث کم از کم 25 افراد ہلاک ہوگئے جس میں تقریباً 30 افراد سوار تھے ان افراد کا تعلق مختلف قومیتوں سے تھا جن میں سات خواتین اور چار بچے بھی شامل تھے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل ستمبر میں بھی ایک کشتی جس میں 12 افراد سوار تھے، انجوان سے روانہ ہو کر مایوٹ تک پہنچنے میں ناکام رہی تھی۔ جبکہ اگست میں ایک اسی طرح کے واقعے میں آٹھ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ آئی او ایم  نے مزید کہا کہ 2011 سے مایوٹ تک پہنچنے کی کوشش میں اب تک ہزاروں افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : کشتی میں چھپ کر اسپین جانے والے 4 پاکستانی دم گھٹنے سے جاں بحق

    یاد رہے کہ غیر قانونی طریقے سے اسپین جانے کی کوشش کرنے والے 4 پاکستانی کشتی میں دم گھٹنے سے جاں بحق ہوگئے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والوں میں ایک نوجوان کا تعلق پاکستان کے شہر وزیرآباد کی جناح کالونی سے ہے۔

    چاروں نوجوانوں کی ہلاکت دم گھٹنے سے ہوئیں، کشتی موریطانیہ سے اسپین جا رہی تھی۔ حادثے میں جاں بحق وزیر آباد سے تعلق رکھنے والے نوجوان ابوھریرہ کی دو سال قبل شادی ہوئی تھی۔

  • برطانیہ میں داخلے کی کوشش پر 12 افراد سمندر میں ڈوب گئے

    برطانیہ میں داخلے کی کوشش پر 12 افراد سمندر میں ڈوب گئے

    لندن: برطانیہ میں داخلے کی کوشش پر 12 افراد سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہو گئے۔

    بی بی سی کے مطابق فرانسیسی حکام نے کہا ہے کہ انگلش چینل میں تارکین وطن کو لے جانے والی ایک کشتی الٹنے سے کم از کم بارہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

    کشتی ڈوبنے سے ہلاک ہونے والوں میں 6 بچے اور حاملہ خاتون بھی شامل ہے، کشتی پر سوار افراد فرانس سے برطانیہ داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے، فرانسیسی کوسٹ گارڈز نے منگل کو کشتی حادثے میں 50 افراد کی جان بچائی۔ 12 افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جن میں سے دو کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔

    فرانسیسی وزیر داخلہ نے کشتی کے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے، جب کہ لی پورٹل کے میئر اولیور باربرین نے کہا کہ بدقسمتی سے کشتی کے پیندے میں شگاف پڑ گیا تھا، جس کے باعث حادثہ پیش آیا۔

    فرانسیسی بحری ایجنسی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ رواں سال انگلش چینل میں مہاجرین کی کشتی کا سب سے مہلک حادثہ ہے، انھوں نے کہا کہ جہاز میں سوار بہت سے لوگوں کے پاس لائف جیکٹ نہیں تھی، فی الحال یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ کشتی کیسے پھٹی، یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ کشتی کس قسم کی تھی، کچھ تارکین ربڑ کی ڈونگیوں میں بھی دریا کراس کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    فرانسیسی وزیر داخلہ نے کہا کہ کشتی کمزور اور چھوٹی تھی، جس کی لمبائی 7 میٹر سے بھی کم تھی، انسانی اسمگلرز ان چھوٹی کشتیوں میں بھی زیادہ سے زیادہ لوگوں کو سوار کرا دیتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کشتی پر سوار زیادہ تر افراد کا تعلق اریٹیریا سے تھا اور زیادہ تر خواتین تھیں۔

    بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق رواں برس 21 ہزار افراد فرانس سے براستہ سمندر برطانیہ داخل ہوئے، یہ تعداد گزشتہ برس کی اتنی مدت سے زیادہ ہے، تاہم 2022 کے مقابلے میں کم ہے۔ 2023 میں مجموعی طور پر 29,437 افراد چھوٹی کشتیوں میں برطانیہ آئے تھے، جب کہ 2022 میں 45,755 افراد داخل ہوئے تھے، تارکین وطن کے اعداد و شمار پہلی بار 2018 میں جمع کیے گئے تھے۔ 2018 سے اب تک انگلش چینل سے 1 لاکھ 35,000 سے زیادہ لوگ برطانیہ آئے ہیں۔

  • دل دہلا دینے والی ویڈیو: گاؤں کے سردار کے جنازے کے لیے جانے والی بھری کشتی دیکھتے ہی دیکھتے الٹ گئی

    دل دہلا دینے والی ویڈیو: گاؤں کے سردار کے جنازے کے لیے جانے والی بھری کشتی دیکھتے ہی دیکھتے الٹ گئی

    بنگوئی: وسطی افریقی جمہوریہ میں کشتی اُلٹنے سے 58 افراد ہلاک ہو گئے۔

    روئٹرز کے مطابق وسطی افریقی جمہوریہ کے دارالحکومت بنگوئی میں جمعہ کے روز ایک متوفی کی آخری رسومات کے لیے جانے والے اٹھاون افراد اس وقت ڈوب کر ہلاک ہو گئے جب وزن کی زیادتی کی وجہ سے کشتی دریا میں الٹ گئی۔

    مقامی اہلکار کے مطابق کشتی حادثہ دارالحکومت بنگوئی میں دریائے مپوکو میں پیش آیا، کشتی میں گنجائش سے زیادہ 300 مسافر سوار تھے، کشتی مقامی افراد کو لے کر بنگوئی سے تقریباً 45 کلومیٹر دور مکولو میں گاؤں کے ایک سردار کے جنازے کے لیے جا رہی تھی۔

    شہری تحفظ کے سربراہ تھامس جیماسے نے ہفتے کے روز مقامی ریڈیو کو بتایا کہ ڈوبنے والوں کی درست تعداد کے بارے میں انھیں مصدقہ معلومات نہیں ہیں، دوسری طرف عینی شاہدین اور سوشل میڈیا ویڈیوز کے مطابق کشتی میں 300 سے زائد افراد سوار تھے، جن میں سے کچھ کشتی میں کھڑے تھے اور کچھ لکڑی کے ڈھانچے پر بیٹھے تھے، ریسکیو سروس کشتی ڈوبنے کے 40 بعد پہنچی۔

    نائجیریا نیوز سروس نائیجا ٹائمز کے مطابق ایک شہری نے بتایا کہ کشتی میں جگہ نہ ہونے کے باعث وہ ایک ڈونگی میں بیٹھ کر کشتی کے پیچھے جا رہا تھا، کشتی الٹنے کے بعد اس نے ماہی گیروں اور دیہاتیوں کی مدد سے اپنی بہن سمیت چند ڈوبنے والوں کی لاشیں اکٹھی کیں۔

  • لیبیا میں تارکین وطن کی کشتی الٹ گئی، 61 افراد ڈوب گئے

    لیبیا میں تارکین وطن کی کشتی الٹ گئی، 61 افراد ڈوب گئے

    تریپولی: لیبیا میں تارکین وطن کی کشتی الٹ گئی، جس کے نتیجے میں 61 افراد ڈوب گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (IOM) نے کہا ہے کہ لیبیا کے قریب ایک بحری جہاز کے افسوس ناک حادثے کے بعد کم از کم 61 پناہ گزین اور تارکین وطن ڈوب گئے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ کشتی میں خواتین اور بچوں سمیت 86 افراد سوار تھے، جن میں سے 25 کو بچا لیا گیا ہے، کشتی میں سوار زیادہ تر افراد کا تعلق افریقی ممالک سے تھا۔

    ڈوبنے والی کشتی لیبیا کے شمال مغربی ساحل زوارا سے یورپ کے لیے روانہ ہوئی تھی، لیکن بدقسمتی سے طوفانی موجوں کی نذر ہو گئی، اکسٹھ افراد تاحال لا پتا ہیں، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ مر چکے ہیں۔

    تنظیم کے لیبیا کے دفتر نے اتوار کی صبح زندہ بچ جانے والوں کے حوالے سے بتایا کہ کشتی کے متاثرین کا تعلق نائیجیریا، گمبیا اور دیگر افریقی ممالک سے تھا۔ تنظیم کے مطابق بچ جانے والوں کو طبی امداد فراہم کی گئی اور ان کی حالت اطمینان بخش ہے۔ واضح رہے کہ لیبیا اور تیونس ان تارکین وطن کے لیے روانگی کے اہم مقامات ہیں جو اٹلی کے راستے یورپ پہنچنے کی امید میں خطرناک سمندری سفر کا خطرہ مول لیتے ہیں۔

  • تیز ہواؤں کے باعث سمندر میں کشتی الٹ گئی، ایک ماہی گیر جاں بحق

    تیز ہواؤں کے باعث سمندر میں کشتی الٹ گئی، ایک ماہی گیر جاں بحق

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ابراہیم حیدری کے قریب کھلے سمندر میں تیز ہواؤں کے باعث کشتی الٹ گئی جس کے نتیجے میں ایک ماہی گیر جاں بحق ہوگیا۔

    ترجمان کوسٹل میڈیا سینٹر کے مطابق کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری کے قریب تیز ہواؤں کے باعث سمندر میں کشتی الٹ گئی جس کے نتیجے میں متعدد ماہی گیر زخمی جبکہ ایک ماہی گیر جاں بحق ہوگیا۔

    ترجمان کوسٹل میڈیا سینٹر نے بتایا کہ کشتی میں 16ماہی گیر سوار تھے، حادثے کے شکار تمام ماہی گیروں کا تعلق ابراہیم حیدری سے ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ سمندر میں پھنسے ماہی گیروں کو ریسکیو کیا جا رہا ہے، جاں بحق ہونے والے ماہی گیر کی شناخت محمد کے نام سے ہوئی ہے۔

  • دریائے ستلج میں کشتی الٹنے سے لاپتا 8 افراد کی تلاش دوبارہ شروع

    دریائے ستلج میں کشتی الٹنے سے لاپتا 8 افراد کی تلاش دوبارہ شروع

    حویلی لکھا: دریائے ستلج میں 2 دن قبل سوجیکے کے مقام پر کشتی الٹنے سے لاپتا 8 افراد کی تلاش دوبارہ شروع کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے ستلج میں 2 دن قبل سوجیکے کے مقام پر کشتی الٹنے کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں لاپتا 8 افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن آج صبح دوبارہ شروع کر دیا گیا۔

    ڈپٹی کمشنر ذیشان حنیف کے مطابق کشتی میں 45 افراد سوار تھے، 33 کو بچا لیا گیا تھا، جب کہ ریسکیو آپریشن کے دوران 4 افراد کی لاشیں بھی نکال لی گئی تھیں، جن میں ایک خاتون اور ایک بچہ بھی شامل تھا۔

    ڈی سی کا کہنا تھا کہ لاپتا 12 افراد میں سے 4 کی لاشیں مل گئیں، تاہم 2 خواتین سمیت 8 افراد تاحال لاپتا ہیں، جن کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن صبح دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔

    ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کشتی پر 45 افراد کے علاوہ کھاد کے بیگ، 15 سے 20 موٹر سائیکلیں بھی موجود تھیں، مسافروں میں سے 43 کا تعلق ضلع بہاولنگر کی تحصیل منچن آباد سے جب کہ 2 کا دیپالپور سے تھا۔

  • نائجیریا: باراتیوں‌ کو واپس لانے والی کشتی الٹنے سے 100 سے زائد ہلاک

    نائجیریا: باراتیوں‌ کو واپس لانے والی کشتی الٹنے سے 100 سے زائد ہلاک

    ابوجا: افریقی ملک نائجیریا میں باراتیوں‌ کو واپس لانے والی ایک کشتی الٹنے سے 100 سے زائد افراد ڈوب کر ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نائجیریا کی مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ دریائے نائجر میں کشتی الٹنے سے سو سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں، کشتی کے حادثے کے بعد امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

    ریاست کی پولیس کے ترجمان اوکاسانمی اجے نے منگل کو بتایا کہ کشتی پیر کی صبح کوارا ریاست کے پتیگی ضلع میں دریائے نائجر میں الٹی، اب تک 103 افراد ہلاک اور 100 سے زیادہ کو بچا لیا گیا ہے، انھوں نے کہا تلاش اور بچاؤ کی کوششیں ابھی بھی جاری ہیں، جس کا مطلب ہے کہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

    باراتی نائجر ریاست کے گاؤں ایگبوٹی میں ایک شادی میں شرکت کے بعد واپس گھروں کو جا رہے تھے، متاثرین میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق یہ حادثہ صبح 3 بجے پیش آیا جس کی وجہ سے کئی گھنٹوں تک حادثے کے بارے میں کسی کو پتا نہیں چلا، مقامی روزنامہ نائجیرین ٹریبیون کا کہنا تھا کہ مسافروں کا تعلق کوارا کے کپڈا، ایگبو اور گاکپن گاؤں سے تھا، الجزیرہ کے رپورٹر کے مطابق 64 لوگ ایک گاؤں سے اور تقریباً 40 دوسرے گاؤں سے آئے تھے۔

    واضح رہے کہ اس علاقے میں ماضی میں بھی اسی طرح کے حادثات ہوتے رہے ہیں، جو افریقہ کے دو طویل ترین دریاؤں نائجر اور بینو کے درمیان سنگم کے قریب ہے، مئی 2021 میں اسی علاقے کے آس پاس دریائے نائجر میں ایک کشتی ڈوبی تھی جس میں 160 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔

  • بھارت میں سیاحوں کی کشتی الٹنے سے 22 افراد ہلاک

    بھارت میں سیاحوں کی کشتی الٹنے سے 22 افراد ہلاک

    کیرالہ: بھارتی ریاست کیرالہ میں سیاحوں کی کشتی الٹنے سے کم از کم 22 افراد ہلاک ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی جنوبی ریاست کیرالہ کے مقامی حکام نے بتایا ہے کہ ضلع ملاپورم کے ساحلی قصبے تنور کے قریب سیاحوں سے بھری ایک ڈبل ڈیکر کشتی الٹنے سے کم از کم 22 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

    ضلعی پولیس کے جونیئر سپرنٹنڈنٹ عبدالنذر نے روئٹرز کو بتایا کہ کشتی میں تقریباً 40 مسافر سوار تھے، جو گنجائش سے زیادہ افراد سوار ہونے کی وجہ سے اتوار کی شام مقامی وقت کے مطابق تقریباً 7 بجے الٹ گئی۔

    ریسکیو ذرائع نے پیر کو میڈیا کو بتایا کہ 22 لاشیں برآمد کی جا چکی ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، جب کہ ریسکیو آپریشن ابھی بھی جاری ہے۔

    تھووال تھیرم ساحل کے قریب سیاحوں کی کشتی الٹنے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے، حکام نے اموات بڑھنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے، جب کہ الٹنے والی کشتی کو کیچڑ بھرے پانی سے باہر نکال لیا گیا ہے۔