Tag: کشتی اُلٹ گئی

  • دریائے گنگا میں مسافروں سے بھری کشتی اُلٹ گئی، متعدد لاپتہ

    دریائے گنگا میں مسافروں سے بھری کشتی اُلٹ گئی، متعدد لاپتہ

    بھارت کے جھارکھنڈ میں صبح کے وقت 31 لوگوں سے بھری ایک کشتی دریائے گنگا میں اُلٹ گئی، جس کے باعث 4 نوجوان دریا میں ڈوب گئے جن میں سے ایک کی لاش برآمد کر لی گئی ہے جبکہ تین کی تلاش جا ری ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دریائے گنگا میں حادثہ اس وقت ہوا جب لوگ کشتی کے سہارے گنگا ندی پار کرنے کی کوشش کررہے تھے۔

    رپورٹس کے مطابق 31 لوگوں میں سے 27 کسی طرح تیر کر باہر نکل آئے جبکہ 4 نوجوان گہرے پانی میں ڈوب گئے۔

    دیہی افراد کا کہنا ہے کہ یہ سبھی نوجوان رانگا تھانہ علاقے سے صبح سویرے نکلے تھے۔ اسی دوران گاؤں کے 17 نوجوان گنگا پار دیارہ علاقے میں پہنچے تھے۔

    صبح میں وہ مہاراج پور گھاٹ سے کشتی میں سوار ہوئے اور دیارہ کے علاقے میں پہنچے لیکن واپس ہوتے وقت کشتی پر آس پاس کے دیگر دیہی لوگ بھی چڑھ گئے جس سے اس پر موجود لوگوں کی تعداد بڑھ کر 31 ہو گئی۔ صلاحیت سے زیادہ وزن اور گنگا کے تیز بہاؤ کی وجہ سے کشتی کا توازن بگڑ گیا اور وہ ندی میں پلٹ گئی۔

    بیوی سمیت تین خواتین کے’سفاک قاتل‘ کو سزائے موت

    مقامی لوگوں کی مدد سے ایک لاش نکالی گئی جبکہ تین دیگر نوجوانوں کی تلاش جاری ہے۔ اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس جائے وقوع پر پہنچی ریسکیو کا عمل شروع کردیا، غوطہ خوروں کی ٹیم ندی میں لاپتہ نوجوانوں کی تلاش کر رہی ہے۔

    حادثہ کے بعد مرنے والے کی لاش کو ضلع صدر اسپتال لے جایا گیا۔ ہانسدا کی موت اور تین نوجوانوں کے لاپتہ ہونے سے گاؤں میں سوگ کی فضا پھیل گئی ہے، انتظامیہ کی جانب سے متاثر خاندان کو ہرممکن مدد کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

  • ایک اور کشتی اُلٹ گئی : 38 مسافر ہلاک، 100 سے زائد لاپتہ

    ایک اور کشتی اُلٹ گئی : 38 مسافر ہلاک، 100 سے زائد لاپتہ

    وسطی افریقہ کے ملک کانگو میں کشتی الٹنے کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے جس میں 38 افراد ڈوب کر ہلاک جبکہ سو سے زیادہ تاحال لاپتہ ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کشتی الٹنے کا یہ واقعہ ملک کے شمال مشرق میں ایک اور کشتی کے الٹنے کے چار دن سے بھی کم وقت کے بعد ہوا ہے، جس میں 25 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق کشتی (فیری) میں سوار بدقسمت مسافر کرسمس منانے کے لیے اپنے گھروں کو واپس جارہے تھے، مرنے والوں میں بڑی تعداد تاجروں کی ہے۔ سرکاری حکام اور عینی شاہدین کے مطابق حادثہ ہفتہ کے روز پیش آیا۔ اطلاعات کے مطابق اب تک 20 افراد کو ڈوبنے سے بچالیا گیا ہے۔

    دریا پر واقع آخری قصبے انگینڈے کے رہائشی اینڈولو کیڈی کے مطابق کشتی میں 400 سے زیادہ افراد سوار تھے کیونکہ یہ بوئنڈے جانے سے قبل انگینڈے اور لولو کے مقام پر رکی تھی جہاں سے مزید مسافر اس پر سوار ہوئے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ہلاکتوں کی تعداد زیادہ ہو سکتی ہے۔

    اس سے قبل ماہ اکتوبر میں ایک کشتی کے ڈوبنے سے کم از کم 78 افراد ہلاک ہوگئے تھے، جبکہ جون میں کنشاسا کے قریب ایک اور حادثے میں 80 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

    حالیہ حادثے کے بعد عوامی حلقوں کی جانب سے حکومت پر شدید برہمی کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ کشتی کو حفاظتی آلات سے لیس کیوں نہیں کیا گیا۔

    واضح رہے کہ کانگو میں زیادہ وزن کی وجہ سے کشتیوں کے الٹنے کے واقعات میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا اس کی وجہ یہ بیان کی جاتی ہے کہ سیکیورٹی خدشات کے سبب لوگوں کی بڑی تعداد سڑکوں کے بجائے سامان سے بھری لکڑی کی پرانی مال بردار کشتیوں کا انتخاب کر رہے ہیں۔