Tag: کشتی حادثہ

  • تارکین وطن کی ایک اور کشتی کو خوفناک حادثہ ، درجنوں ہلاکتوں کا خدشہ

    تارکین وطن کی ایک اور کشتی کو خوفناک حادثہ ، درجنوں ہلاکتوں کا خدشہ

    موریطانیہ کے دارالحکومت نواکچوٹ کے قریب سینکڑوں مسافروں سے بھری کشتی الٹنے سے کم از کم 15 افراد ہلاک اور 150 سے زائد لاپتہ ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حادثہ گیمبیا کی سمندری حدود ماریطانیہ کے ساحل کے قریب پیش آیا۔

    انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے بتایا ہے کہ کشتی 300 سے زیادہ مسافروں کو لے کر اسپین جانے کیلئے افریقی ملک گیمبیا سے روانہ ہوئی تھی اور 7 روز سمندر میں گزارنے کے بعد تارکین وطن کی کشتی 22 جولائی کو حادثے کا شکار ہوگئی۔

    Migrants

    مغربی افریقہ کے ساحل سے کینری جزائر تک بحر اوقیانوس کی نقل مکانی کا راستہ عام طور پر اسپین جانے کی کوشش کرنے والے افریقی تارکین وطن استعمال کرتے ہیں جو دنیا کے خطرناک ترین راستوں میں سے ایک ہے۔

    ایک بیان میں آئی او ایم نے کہا کہ موریطانیہ کے کوسٹ گارڈ نے 120 افراد کو زندہ بچا لیا ہے اور ان میں سے 10 کو فوری طور پر ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ لاپتہ افراد کی تلاش تاحال جاری ہے۔

    Mauritania

    واضح رہے کہ افریقی ممالک کے شہریوں کی اکثریت غربت، بیروزگاری اور لاقانونیت کے باعث ہر سال ہزاروں کی تعداد میں ملک سے نکلنے کیلئے کشتیوں پر غیرقانونی سفر کرکے بیرون ملک جانے کی کوشش کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : تارکین وطن کی کشتی میں آتشزدگی، 40 افراد ہلاک

    یاد رہے کہ چند روز قبل ہیٹی میں تارکین وطن کی ایک کشتی میں آگ لگنے سے 40 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ کشتی میں کُل 81 افراد سوار تھے جن میں سے 40 افراد اپنی جان گنوا بیٹھے جبکہ 41 افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے۔

    انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے مطابق تارکین وطن کی کشتی کو حادثہ ہیٹی سے ٹرکس اور کایکوس (220 کلومیٹر دور) جزائر جانے کے دوران پیش آیا۔

  • کشتی حادثہ‌ : لاپتہ افراد کے زندہ بچنے کی امیدیں دم توڑنے لگیں، اہل خانہ کسی معجزے کے منتظر

    کشتی حادثہ‌ : لاپتہ افراد کے زندہ بچنے کی امیدیں دم توڑنے لگیں، اہل خانہ کسی معجزے کے منتظر

    گوجرانوالہ : یونان کشتی حادثے کو ایک ہفتہ گزر گیا، لاپتہ افرادکےزندہ بچنےکی امیدیں دم توڑنے لگیں ہیں لیکن اہل خانہ اب بھی کسی معجزے کے منتظر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جیسے جیسے وقت گزررہا ہے ، یونان کشتی حادثے میں لاپتہ افراد کے زندہ بچ جانے کی امیدیں دم توڑرہی ہیں لیکن سیکڑوں مائیں ، بہنیں اور بھائی اب بھی کسی معجزے کے انتظار میں ہیں۔

    عارف والا کا ندیم بھی آنکھوں میں سنہرے مستقبل کے خواب سجائے یورپ کے لیے نکلا تھا لیکن بدقسمت کشتی کا شکار بن گیا اور والدین پر غموں کے پہاڑ ٹوٹ گئے۔

    والد نے حکومت سےبیٹےسےمتعلق معلومات فراہم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے بتایا مویشی بیچےقرض لے کر 25 لاکھ ایجنٹ کو دیئے تھے۔

    یونان کشتی حادثےمیں لاپتہ ہونے والوں میں سے ایک سو ایک نوجوانوں کا تعلق گوجرانوالہ ریجن سے ہے، حکام نے ستر خاندانوں سے ڈی این اے سیمپل جمع کرلیے ہیں۔

    شیخوپورہ کے تین دوستوں کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کردی گئی، جس میں سوگواروں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔

    آزاد کشمیر کے ضلع کوٹلی سے جانے والے اٹھائیس نوجوان ابھی تک لاپتہ ہیں ،جن میں سے چار کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے تاہم تمام اٹھائیس خاندانوں کے ڈی این اے سیمپل جمع کرلیے گئےہیں۔

  • باراتیوں سے بھری کشتی الٹنے کی ویڈیو

    باراتیوں سے بھری کشتی الٹنے کی ویڈیو

    صادق آباد: باراتیوں سے بھری کشتی الٹنے کی ویڈیو سامنے آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق رحیم یار خان ماچھکہ میں دریائے سندھ میں باراتیوں سے بھری کشتی الٹنے کی الم ناک ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔

    ویڈیو میں باراتیوں سے بھری کشتی کو دریا میں الٹتے دیکھا جا سکتا ہے، ویڈیو کے مطابق دو کشتیوں پر گنجائش سے زائد افراد سوار تھے۔

    ویڈیو میں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ باراتیوں سے بھری کشتی کو حادثہ کنارے کے قریب پیش آیا، کشتی الٹتے دیکھ کر باراتیوں کو بچانے کے لیے دوسری کشتی کے سواروں نے چھلانگ لگا دی۔

    مقامی افراد نے دونوں کشتیوں کو رسیوں کی مدد سے بمشکل قابو کیا، سر توڑ کوششوں کے باوجود کشتی الٹنے سے متعدد لوگ دریا میں ڈوب کر بہہ گئے۔

    دریائے سندھ کشتی حادثہ، 28 افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن دوبارہ شروع

    واضح رہے کہ اس حادثے میں تاحال 21 افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں، جب کہ 28 افراد ابھی بھی لاپتا ہیں، جن کی تلاش کے لیے آج صبح ریسکیو آپریشن پھر شروع کیا گیا ہے۔

  • دریائے سندھ کشتی حادثہ، 28 افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن دوبارہ شروع

    دریائے سندھ کشتی حادثہ، 28 افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن دوبارہ شروع

    صادق آباد: دریائے سندھ میں کشتی الٹنے کے حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 21 ہو گئی ہے، جب کہ آج منگل کو 28 افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق دریائے سندھ میں ماچھکہ کے قریب گزشتہ روز کشتی اوور لوڈ ہونے کی وجہ سے الٹنے کا سانحہ پیش آیا تھا، جس میں 90 افراد دریا پار کرتے ہوئے ڈوب گئے تھے۔

    مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت 45 افراد کو زندہ نکال لیا تھا، جب کہ ریسکیو آپریشن میں 21 لاشیں بھی نکالی گئیں، تاہم رات کو اندھیرے اور خطرناک علاقے کے باعث ریسکیو آپریشن روک دیا گیا تھا، جو آج صبح پھر سے شروع کیا گیا ہے۔

    ریسکیو اہل کار 28 افراد کی تلاش کر رہے ہیں، مقامی افراد کا کہنا تھا کہ جاں بحق افراد میں خواتین اور بچوں کی تعداد زیادہ ہے، کشتی میں باراتی سوار تھے، ماچھکہ میں دریا کنارے اب بھی سینکڑوں افراد اپنے پیاروں کی بحفاظت واپسی کے لیے دعاگو ہیں۔

    ادھر لواحقین نے شکوہ کیا ہے کہ مقامی انتظامیہ کی جانب سے ریلیف آپریشن سستی سے جاری ہے، جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا تھا کہ دریا میں پانی کے تیز بہاؤ کے باعث لا پتا افراد کی تلاش میں مشکل پیش آ رہی ہے، لیکن تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے دریا میں ڈوبنے والے افراد کی تلاش کا کام جاری ہے۔

  • کانگو: کشتی کو بڑا حادثہ، سیکڑوں افراد لا پتا، متعدد ہلاک

    کانگو: کشتی کو بڑا حادثہ، سیکڑوں افراد لا پتا، متعدد ہلاک

    کنشاسا: وسطی افریقی ملک کانگو میں ایک کشتی ڈوبنے سے 60 افراد ہلاک جب کہ سیکڑوں لا پتا ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کانگو کے مائی دومبے صوبے میں ایک مسافر بردار کشتی ڈوبنے سے سیکڑوں افراد لا پتا ہو گئے، جب کہ ساٹھ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔

    یہ افسوس ناک حادثہ کانگو کے مائی دومبے صوبے کے گاؤں لونگولا ایکوٹی میں اتوار کی رات کو پیش آیا، سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ دریائے کانگو میں کشتی تقریباً 700 مسافروں کو لے کر جا رہی تھی کہ الٹ گئی۔

    وزیر برائے ہیومنیٹیرین ایکشن اسٹیو ایمبکائی نے میڈیا کو بتایا کہ ڈوبنے والی کشتی کے 300 مسافروں کی جان بچ گئی ہے جب کہ دیگر افراد کے بارے میں حتمی معلومات حاصل نہیں ہو سکی ہیں، نیز ریسکیو ٹیم نے ساٹھ افراد کی لاشیں نکال لی ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق یہ جہاز دارالحکومت کنشاسا سے روانہ ہوا تھا اور صوبہ استوا کی طرف جا رہا تھا۔ حکام کا کہنا تھا کہ کشتی کے غرق ہونے کی بنیادی وجہ گنجائش سے زیادہ مسافروں کو سوار کرنا اور بہت زیادہ سامان لادنا ہے، اس بار نیویگیشن نے بھی جہاز کی تباہی میں کردار ادا کیا ہے۔

    واضح رہے کہ معدنیات سے بھرپور اس ملک میں کشتیوں کے حادثے معمول بن چکے ہیں، کیوں کہ کشتیاں مسافروں اور سامان سے ان کی گنجائش سے زیادہ اوور لوڈ کر دی جاتی ہیں، اور کشتیوں میں سفر کرنے والے اکثر مسافر لائف جیکٹس بھی نہیں پہنتے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کیو جھیل میں بھی ایک مسافر کشتی ڈوبنے سے 3 لوگ ہلاک ہوئے تھے، جن میں دو بچے اور ایک خاتون شامل تھیں، گزشتہ برس مئی میں کیو جھیل میں ایک تفریحی کشتی ڈوبنے سے ایک آٹھ سالہ بچی سمیت 10 افراد کی موت ہوگئی تھی۔ جب کہ جولائی 2010 میں مغربی صوبہ بینڈنڈو میں کشتی الٹنے سے 135 سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

  • پاکستان کا عراق میں کشتی حادثے میں جانی نقصان پراظہارافسوس

    پاکستان کا عراق میں کشتی حادثے میں جانی نقصان پراظہارافسوس

    اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے عراق میں کشتی حادثے میں ہونے والے جانی نقصان پرافسوس کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے نوروز کے آغاز پر موصل کے قریب پیش آنے والے کشتی حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام اورحکومت حادثے پرغمزدہ ہیں۔


    ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ اس مشکل گھڑی میں ہم عراقی حکومت اور لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی مغفرت کے لیے دعا کی اور کہا کہ اللہ تعالیٰ مرحومین کے خاندانوں کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی ہمت دے۔

    عراقی شہر موصل کے دریا میں کشتی الٹ گئی، 71 افراد جاں‌ بحق

    یاد رہے کہ گزشتہ روز عراق کے شہر موصل کے نزدیک دریائے دجلہ میں گنجائش سے زائد مسافروں سے بھری کشتی ڈوبنے سے بچوں اور خواتین سمیت 71 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • امریکا میں کشتی حادثے میں ڈوبنے والوں کی تعداد 17 ہوگئی

    امریکا میں کشتی حادثے میں ڈوبنے والوں کی تعداد 17 ہوگئی

    واشنگٹن : امریکی ریاست میسوری میں کشتی حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد سترہ ہوگئی ہے جس میں 4 بچے بھی شامل ہیں جبکہ ڈوبنے والوں میں 9 کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست میسوری کے حکام کی جانب سے جمعرات کے روز ٹیبل راک نامی جھیل میں ڈوبنے والے ستہ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے، جن کی عمریں 1 سے سترہ برس کے درمیان ہیں، حادثے کا شکار ہونے والی کشتی میں 31 افراد سوار تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ریسکیو اہلکاروں نے ریاست میسوری کے شہر برانسن میں واقع جھیل میں ڈوبنے والوں میں ایک خاتون ٹیا کولمین کو بچالیا ہے جس کا کہنا ہے کہ کشتی میں سوار  میرے 11 رشتے داروں میں نو ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔

    کشتی حادثے میں ڈوبنے والے خاندان کی یادگار تصویر

    امریکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ کشتی حادثے میں ڈوب کر ہلاک ہونے والے افراد میں 4 بچے بھی شامل ہیں، ٹیا کولمین نے میڈیا کو بتایا کہ المناک حادثے میں میرے ساس، سسر، شوہر اور بچے بھی دیگر رشتہ داروں کے ہمراہ ہلاک ہوگئے، ہماری تین نسلیں ختم ہوگئیں۔

    برانسن کے سیکیورٹی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ کشتی ڈونبے کا واقعہ کپتان کی غفلت کے باعث پیش آیا ہے، جس نے کہا تھا کہ سفر بہت پرسکون گزرے گا لائف جیکٹس کی ضرورت نہیں ہے۔

    امریکی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ محکمہ موسمیات نے خراب موسم کے باعث سمندری طوفان اور جھیل میں طغیانی کے خطرے سے پہلے ہی آگاہ کردیا تھا، اس کے باوجود کشتی چلانے والی کمپنی نے کوئی حفاظتی انتظامات نہیں کیے جبکہ کشتی میں لائف جیٹکس بھی نہیں رکھی گئیں۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ کشتی نے کچھ فاصلہ ہی طے کیا تھا کہ جھیل میں طغیانی پیدا ہوگئی اور بلند لہروں کے باعث کشتی الٹ گئی، جس نتیجے میں 17 افراد ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جھیل میں ڈوبنے والے افراد میں کشتی کا کپتان بھی شامل ہے۔

    امریکا کے نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ نے کشتی حادثے کہ تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے تفتیشی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جبکہ تحقیقات مکمل ہونے تک کمپنی کا لائسنس بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ٹھٹھہ کشتی حادثہ ،ریسکیو آپریشن جاری ، جاں بحق افراد کی تعداد22 ہوگئی

    ٹھٹھہ:  کشتی حادثہ میں لاپتہ50سے زائد افراد کی تلا ش کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے جبکہ جاں بحق افراد کی تعداد بائیس ہوگئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ کشتی حادثہ میں لاپتہ50سے زائد افراد کی تلا ش کیلئے ریسکیو آپریشن دوبارہ شروع کیا گیا ، نیو پیر بھٹائی میلے میں جانے والے مزید 4 زائرین کی لاشیں نکال لی گئی ہے ، جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 22 ہوگئی ہیں۔

    لیاری ،میمن گوٹھ،گڈاپ میں گھروں پرمیتیں پہنچنے پرکہرام مچ گیا، سالارگوٹھ میں چھ افراد کی نماز جنازہ ادا کردی گئی ہے، نمازجنازہ میں پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ سمیت سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز ٹھٹہ کے ساحلی علاقے بوہارا سے زائرین کشتی میں سوار ہوئے، زائرین کی منزل نیو بھٹائی پیر میلہ تھا لیکن کشتی تھوڑی دور ہی چل کر الٹ گئی، کشتی میں ڈیڑھ سو سے دو سو لوگ سوار تھے۔


    مزید پڑھیں : ٹھٹھہ، زائرین کی کشتیوں کا حادثہ، 16 افراد جاں بحق


    عینی شاہدین نے بتایا کہ کشتی میں گنجائش پچاس افراد کی تھی لیکن ملاح نے رقم کے چکر میں ڈیڑھ سو سے زائد لوگ بٹھائے، کشتی میں سوار خواتین اوربچوں سمیت متعدد افراد جان سے گئے۔

    زخمی ہونیوالوں کو میر پور ساکرو اسپتال منتقل کیا گیا، رسیکیو آپریشن میں پاکستان نیوی، ایدھی اور مقامی غوطہ خورحصہ لے رہے ہیں۔

    حادثے میں جاں بحق زیادہ تر افراد کا تعلق کراچی کے مضافاتی علاقوں سے تھا۔

    دوسری جانب پولیس نے کشتی کے مالک سمیت تین افراد گرفتارکرلیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • لاڑکانہ کشتی حادثہ، جاں بحق افراد کی تعداد چھ ہوگئی

    لاڑکانہ کشتی حادثہ، جاں بحق افراد کی تعداد چھ ہوگئی

    لاڑکانہ : دریائے سندھ میں مسافروں سے بھری کشتی الٹنے کے بعد ایک اورشخص کی لاش نکال لی گئی، ہلاکتوں کی تعداد چھ ہوگئی، مزید لوگوں کی تلاش کے لئےریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ فتح پور کے قریب دریائے سندھ میں کشتی حادثے کے بعد ڈوبنے والے افراد کو بچانے کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

    ریسکیو ٹیم نے ایک اور شخص کی لاش برآمد کرلی جس کے بعد ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد چھ ہوگئی ہے۔ کشتی حادثہ گزشتہ روز پیش آیا تھا۔

    مذکورہ افراد درگاہ محبن پیر جارہے تھے، کشتی میں خواتین اور بچوں سمیت چالیس سے زائد افراد سوار تھے جس میں سے بائیس افراد کو فوری ریسکیو کر کے بچا لیا گیا تھا تاہم کچھ لوگوں نے تیر کر اپنی جانیں بچائیں۔

    مزید پڑھیں : دریائے سندھ میں‌ کشتی الٹ گئی، 40 افراد سوار، 22 کو بچالیا گیا

    ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ کا کہنا ہے کہ لاپتا افراد کو تلاش کرنے کیلئے کوششیں جاری ہیں لیکن رات کے اندھیرے میں امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔