Tag: کشتی غرقابی

  • ترکی میں کشتی غرقابی کا واقعہ، پاکستانیوں کی موت کا نوٹس

    ترکی میں کشتی غرقابی کا واقعہ، پاکستانیوں کی موت کا نوٹس

    اسلام آباد: ترکی میں غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے واقعے میں دو پاکستانیوں کی موت کا نوٹس لے لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق غیرقانونی طور پر یورپ جانے کی خواہش میں دو پاکستانی بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے کشتی حادثے میں پاکستانیوں کی موت کا نوٹس لے لیا۔

    چیئرمین کمیٹی نے پاکستانی سفیر اور ڈی جی ایف آئی اے ودیگر سے واقعے کی تفصیلات طلب کرلیں۔

    چیئرمین کمیٹی کا کہنا ہے کہ ترکی میں کشتی ڈوبنے سے 2پاکستانی جاں بحق اور 11 زخمی ہوئے، کشتی میں 71افراد سوار تھے، 23پاکستانی بھی تھے جو پریشان کن بات ہے، وزارت خارجہ پھنسے پاکستانیوں کی بحفاظت واپسی کا بندوبست کرے۔

    ترکی: کشتی ڈوبنے سے دو پاکستانی بھی جاں بحق ہوئے، دفتر خارجہ کی تصدیق

    خیال رہے کہ دو روز قبل دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے ترکی میں کشتی ڈوبنے کے نتیجے میں دو پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی تھی۔

    دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ ترکی کے صوبے بیتلیس میں مہاجرین کی کشتی کو گزشتہ روز حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں دو پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ترک حکام سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق کشتی پر مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 71 افراد سوار تھے، جن میں سے مقتولین کو ملا کر 25 پاکستانی بھی تھے۔

  • دریائے ستلج 8 افراد کی زندگیاں نگل گیا

    دریائے ستلج 8 افراد کی زندگیاں نگل گیا

    اوکاڑہ: دریائے ستلج میں ملہوشیخو کے قریب کشتی ڈوبنے سے 8 افراد جاں بحق جبکہ متعدد لاپتہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شہر اوکاڑہ کے علاقے مہلوشیخو کے قریب دریائے ستلج میں کشتی الٹ گئی جس کے نتیجے میں 8افراد جاں بحق اور کئی لاپتہ ہوگئے۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والے آٹھوں افراد کی لاشیں نکال لی گئیں، جبکہ کشتی میں درجن سے زائد افراد سوار تھے جن کی تلا ش جاری ہے، لوگ اپنی مدد آپ کے تحت ڈوبنے والوں کو تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔

    حادثے کے بعد انتظامیہ حرکت میں آگئی، اور متعلقہ اداروں نے ہرممکن اقدامات شروع کردیے، ریسکیو کا مرکز 50 کلومیٹر دور ہونے سےٹیمیں تاحال نہ پہنچ سکیں، لواحقین جاں بحق ہونے والے 8افراد کی میتیں ساتھ لے گئے۔

    ضلعی انتظامیہ کے افسران جائے وقوعہ پر روانہ ہوگئے، عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کشتی میں 30 افراد سوار تھے، کشتی آمدورفت کے لیے استعمال کی جاتی ہے تاہم آج سفر کے دوران اچانک حادثہ پیش آیا، کشتی میں سوار افراد جنازے میں شرکت کے لیے منچن آباد سے آ رہے تھے کہ ملہوشیخو کے مقام پر ان کی کشتی الٹ گئی۔

    دوسری جانب ڈپٹی کمشنر مریم خان کا کہنا ہے کہ ملہوشیخو پر کشتی الٹنے کے واقعے کے بعد 6لاشیں نکال لی گئیں، 15سال کی لڑکی ارم  کی تلاش جاری ہے، کشتی الٹنے سے ڈوبنے والے 13افراد کو بچالیا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر خرم جہانگیر وٹو جائے وقوع پہنچ گئے، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہا متاثرین کو مالی امداد کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب سے درخواست کروں گا۔

    تربیلا ڈیم میں کشتی الٹ گئی، 50 سے زائد افراد ڈوب گئے

    دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہرمکن اقدامات کرنے کی ہدایت کردی اور واقعے سے متعلق مکمل رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    یاد رہے کہ رواں سال مئی میں دریائے سندھ میں کشتی الٹنے سے 6 افراد مارے گئے تھے۔ اس سے قبل اپریل میں خیبرپختونخوا میں واقع تربیلا ڈیم میں مسافروں سے بھری کشتی الٹنے سے درجنوں افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

  • لیبیا: تارکین وطن کی دو کشتیاں حادثے کا شکار، 150 افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ

    لیبیا: تارکین وطن کی دو کشتیاں حادثے کا شکار، 150 افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ

    ٹریپولی: لیبیا کی سمندری حدود میں ایک بار پھر تارکین وطن کی دو کشتیاں ڈوب گئیں جس کے نتیجے میں ڈیڑھ سو افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈوبنے والی دونوں کشتیوں میں تقریباً تین سو تارکین وطن سوار تھے جن میں سے 150 لاپتہ ہیں جبکہ باقیوں کو ریسکیو کرلیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ واقعہ لیبیا کے دارالحکومت طرابلس سے 120 کلومیٹر یا 75 میل کے فاصلے پر کھلے سمندر میں پیش آیا، جس پر ریسکیو عملے نے کشتیوں میں سوار نصب افراد کو بچا لیا جبکہ دیگر لاپتہ ہوگئے۔

    اقوام متحدہ نے اتنی زیادہ ہلاکتوں کو بحیرہ روم میں اس سال کا سب سے بڑا المیہ قرار دیا ہے۔ جبکہ ریسکیو کیے گئے تارکین وطن کو لیبیا میں قائم ایک حراستی کیمپ میں رکھا گیا ہے۔

    بحیرہ روم، مہاجرین کی کشتیاں الٹ گئیں، 250 افراد جاں بحق

    یورپ جانے کی خواہش لیے ہر سال سینکڑوں تارکین وطن اسی طرح سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوجاتے ہیں، حال ہی میں ترکی کے مغربی ساحل کے قریب تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 13 افراد ہلاک جبکہ متعدد لاپتہ ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال جولائی میں یورپ جانے کی خواہش لیے مہاجرین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، بحیرہ روم میں کشتی ڈوبنے سے 16 افراد ہلاک جبکہ متعدد لاپتہ ہوگئے تھے۔

    قبل ازیں 2015 میں غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے کی کوشش میں سترہ سو سے زائد تارکین وطن بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے تھے جبکہ اسی سال ہی اٹلی کے کوسٹ گارڈز نے ایک بڑا ریسکیو آپریشن کر کے ہزاروں مہاجرین کو ڈوبنے سے بچایا تھا۔

  • ترکی: تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، 13 افراد ہلاک

    ترکی: تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، 13 افراد ہلاک

    انقرہ: ترکی کے مغربی ساحل کے قریب تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی جس کے باعث 13 افراد ہلاک جبکہ متعدد لاپتہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کشتی ڈوبنے کا واقعہ ترکی کے مغربی ساحل کے قریب پیش آیا، جبکہ ترک کوسٹ گارڈ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے کئی مہاجرین کو باحفاظت بچا لیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پیش آنے والے اس واقعے کے بعد 31 افراد کو بچا لیا گیا، جبکہ کشتی میں عورتوں سمیت بچے بھی سوار تھے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ بودرم کے علاقے میں ڈوبنے والی اس کشتی کے مسافروں کی تلاش کا عمل جاری ہے اور اب تک دو افراد کی لاشیں سمندر سے نکالی جا چکی ہیں۔

    اس سے قبل بھی کشتی غرقابی کے واقعات پیش آچکے ہیں، یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن ترکی سے بذریعہ کشتی غیر قانونی طور پر یونانی جزائر تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    لیبیا: تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، درجنوں مہاجرین ہلاک

    خیال رہے کہ گذشتہ سال جولائی میں یورپ جانے کی خواہش لیے مہاجرین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، بحیرہ روم میں کشتی ڈوبنے سے 16 افراد ہلاک جبکہ متعدد لاپتہ ہوگئے تھے۔

    قبل ازیں 2015 میں غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے کی کوشش میں سترہ سو سے زائد تارکین وطن بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے تھے جبکہ اسی سال ہی اٹلی کے کوسٹ گارڈز نے ایک بڑا ریسکیو آپریشن کر کے ہزاروں مہاجرین کو ڈوبنے سے بچایا تھا۔

  • غیرقانونی طور پر یورپ جانے کی کوشش ناکام، کشتی ڈوبنے سے 7 تارکین وطن ہلاک

    غیرقانونی طور پر یورپ جانے کی کوشش ناکام، کشتی ڈوبنے سے 7 تارکین وطن ہلاک

    انقرہ: غیرقانونی طور پر یورپ جانے کی ایک اور کوشش ناکام ہوگئی، بحیرہ اینجیئن میں کشتی کی غرقابی سے 7 تارکین وطن ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بہتر مستقبل اور ترقی کی خواہش لیے ہر سال ہزاروں کی تعداد میں تارکین وطن غیرقانونی طور پر پسماندہ ممالک سے یورپ جانے کی کوشش کرتے ہیں، جس کے باعث سینکڑوں تاریکن وطن کشتی ڈوبنے یا پھر بارڈر سیکیورٹی اہلکاروں کی گولیوں کا نشانہ بن جاتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بحیرہ ایجیئن میں سات تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے، ڈوبنے والوں میں سے دو خواتین تھیں اور پانچ بچے شامل ہیں۔

    ترک کوسٹ گارڈز کی جانب سے بروقت کارروائی کے نتیجے میں پانچ تارکین وطن کو بچا لیا گیا تاہم ان کی حالت غیر ہے، مقامی اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

    ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ کشتی ڈوبنے کا واقعہ شمال مغربی ترکی کے ساحلی قصبے ایوالیک کے قریب پیش آیا، کشتی پر کُل سترہ افراد سوار تھے، باقی چار مہاجرین اور انسانوں کے ایک اسمگلر کی تلاش جاری ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ غیر قانونی طور پر یورپ جانے کی ایک اور کوشش جان لیوا ثابت ہوئی تھی، لیبیا کے ساحل پر کشتی ڈوبنے سے درجنوں تارکین وطن ہلاک ہوگئے تھے۔

    لیبیا: تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، درجنوں مہاجرین ہلاک

    قبل ازیں 2015 میں غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے کی کوشش میں سترہ سو سے زائد تارکین وطن بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے تھے جبکہ اسی سال ہی اٹلی کے کوسٹ گارڈز نے ایک بڑا ریسکیو آپریشن کر کے ہزاروں مہاجرین کو ڈوبنے سے بچایا تھا۔