Tag: کشمش

  • کشمش خون کی کمی دور کرنے میں معاون

    کشمش خون کی کمی دور کرنے میں معاون

    خون کی کمی جسمانی افعال کو متاثر کرسکتی ہے اور بہت سے مسائل کا سبب بن سکتی ہے، ماہرین کے مطابق باقاعدگی سے کشمش کھانے سے خون کی کمی دور ہوتی ہے۔

    خون کی کمی کو پورا کرنے سے پہلے اس کی علامات کا جاننا ضروری ہے، کیونکہ خون کی کمی کی علامات عام بیماریوں کی طرح ہی ہوتی ہیں۔

    اس کی علامات مندرجہ ذیل ہوسکتی ہیں۔

    خون کی کمی کی وجہ سے سانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے۔

    دراصل جسم میں آئرن اور وٹامن کی کمی کی وجہ سے جسم ہیمو گلوبن کی مقدار بنانے میں ناکام ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے جسم کو مناسب مقدار میں آکسیجن نہیں مل پاتی اور اسی وجہ سے سانس لینے میں مشکلات پیش آتی ہیں اور سر چکراتا ہے۔

    جسم میں تھکاوٹ محسوس کروانے میں انیمیا نامی بیماری کا عمل دخل ہوتا ہے جبکہ تحقیق میں یہ بات بھی بتائی گئی کہ یہ تھکاوٹ مختلف طرح سے واضح ہوتی ہے۔

    اس تھکاوٹ کی وجہ وٹامن بی 12 یا آئرن کی کمی ہے جو خون کی کمی کی طرف اشارہ ہو سکتا ہے۔

    اگر آپ کے جسم کو مناسب مقدار میں خون نہیں مل رہا، تو جلد بھی زرد پڑ سکتی ہے۔ آئرن یا وٹامن بی 12 کے بغیر جلد تک مناسب خون نہیں پہنچ پاتا جو کہ جلد کی رنگت میں تبدیلی کا باعث بن سکتا ہے۔

    جسم میں سرخ خلیات کی کمی کی وجہ سے دل کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے، تاکہ خون کی روانی کو ممکن بنایا جا سکے، اسی لیے اس صورتحال میں دل کی دھڑکن معمول سے زیادہ ہو جاتی ہے، اور پھر سینے میں درد ہو سکتا ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق خون کی کمی کے باعث دل کے امراض کی وجہ سے موت کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

    اگر یہ تمام علامات آپ میں موجود ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ خون کی کمی کا شکار ہیں۔ خون کی کی دور کرنے کے لیے کشمش بہترین ہے۔

    کشمش آئرن سے بھرپور میوہ ہے جو خون کی کمی دور کرنے کے لیے اہم ترین جز ہے، کشمش کو آسانی سے دلیے، دہی یا کسی بھی میٹھی چیز میں شامل کر کے کھایا جاسکتا ہے۔

    کشمش کو ویسے کھانے سے بھی منہ کا ذائقہ بہتر ہوتا ہے تاہم ذیابیطس کے شکار افراد کو یہ میوہ زیادہ کھانے سے گریز کرنا چاہیئے۔

  • کشمش: جلد کو پُرکشش، نظامِ ہضم کو بہتر بناتی ہے

    کشمش: جلد کو پُرکشش، نظامِ ہضم کو بہتر بناتی ہے

    کشمش ایک ایسا میوہ ہے جو بچّے اور بڑے بھی شوق سے کھاتے ہیں۔ اس کا روزانہ استعمال صحّت اور مختلف امراض سے نجات دلاتا ہے، لیکن اسے اعتدال اور توازن کے ساتھ استعمال کیا جانا چاہیے۔ یہ آئرن، فائبر، پوٹاشیم اور میگنیشیم سے بھرپور اینٹی آکسیڈینٹ میوہ ہے۔

    طبّی ماہرین روزانہ پانچ کشمش کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ یہ جھائیوں سے حفاظت کرتا ہے، دورانِ خون میں بہتری لاتا ہے، دانتوں اور مسوڑھوں کی صحّت کے لیے مفید ہے۔ موسمِ سرما میں اس میوے کے بیش بہا فوائد ہیں جن میں خاص طور پر جلد کے ان مسائل کا حل شامل ہے جو خشک اور سرد ہواؤں کے سبب پیدا ہوسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ نظامِ ہضم اور تیزابیت کی تکالیف سے نجات دلانے میں‌ مددگار ثابت ہوتی ہے۔

    اگر ہم جلد کی بات کریں‌ تو سردیوں میں خاص طور پر ہمارے جسم کا یہ سب سے نمایاں اور طویل عضو خُشک اور کھردرا محسوس ہوتا ہے اور چہرہ یا ہاتھ وغیرہ روکھے اور بے رونق معلوم ہوتے ہیں۔

    سردیوں کے موسم میں جہاں جلد میں ضروری نمی برقرار رکھنے کی ضرورت پیش آتی ہے، اور اس کی زیادہ دیکھ بھال اور حفاظت کرنا وہیں‌ اس کی خوب صورتی برقرار رکھنے میں روزانہ کشمش کھانا بھی فائدہ مند ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق کشمش جلد کو تر و تازہ اور پُرکشش رکھتی ہے۔

    ماہرین بتاتے ہیں کہ کشمش میں وٹامن سی، سیلینیم اور زنک جیسے قدرتی اجزا موجود ہوتے ہیں جو ہماری جلد کے لیے بہت ضروری ہیں۔ اس میوے میں‌ شامل اینٹی آکسیڈینٹ جلد کو جوان اور صحّت مند رکھنے میں‌ مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

    سردیوں میں روزانہ کشمش کا استعمال نظامِ ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے کیوں کہ اس میں فائبر موجود ہوتا ہے اور یہ ہاضمے کے لیے ضروری ہے جب کہ یہی میوہ زہریلے اور فاسد مادّوں کو بھی نظامِ ہاضمہ سے دور رکھنے میں‌ بھی مدد دیتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق کشمش آنتوں کی صفائی کرتی ہے اور موسمِ سرما میں اس کا روزانہ استعمال مجموعی طور پر نظامِ ہضم کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔

    تیزابیت ایک عام مسئلہ ہے اور کشمش پوٹاشیم، کاپر، آئرن اور میگنیشیم جیسے قدرتی اجزا کی حامل ہوتی ہے جو تیزابیت سے نجات دلاتے ہیں۔