Tag: کشمور

  • کشمور : کچے کے علاقے میں پولیس کی کارروائی، 3 مغوی بازیاب

    کشمور : کچے کے علاقے میں پولیس کی کارروائی، 3 مغوی بازیاب

    کشمور : پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کشمور سے اغوا کئے گئے تین مغویوں کو بازیاب کرالیا، بازیاب مغویوں میں مکھی جگدیش، جئے دیو اور ڈاکٹر منیر نائچ شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کشمور میں مغویوں کی بازیابی کیلئے 4 روز سے جاری دھرنا رنگ لے آیا، کچے کے علاقےمیں پولیس نے کارروائی کی ، کارروائی کے دوران 3 مغویوں کو بازیاب کرالیا، بازیاب افراد میں مُکھی جگدیش،جےدیو اورڈاکٹرمنیرنائچ شامل ہیں۔

    دوسری جانب کشمور میں کچے کے ڈاکوؤں سے تنگ شہریوں کا قومی شاہراہ پر دھرنا جاری ہے، حیدرآباد میں قاسم آباد بائی پاس پر بھی دھرنا دے دیا گیا۔

    کشمور اور حیدرآباد دھرنوں کے باعث سندھ ،پنجاب اور بلوچستان کو ملانے والی قومی شاہراہ بند ہوگئی ہے، جس سے سینکڑوں ٹرک اور گاڑیاں کھڑی ہیں۔

    مظاہرین نے پیاروں کی عدم بازیابی تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کردیا اور ساتھ ہی کچے کے علاقے میں فوجی آپریشن کا مطالبہ بھی کردیا۔

    مغویوں کی بازیابی کےلیے دیے گئے دھرنوں کی حمایت میں نوابشاہ اور نوشہروفیروز میں بھی احتجاج کیا گیا۔

  • کشمور سے اغوا کئے گئے مغوی کی رہائی  کے لئے  لواحقین سے 30 لاکھ روپے تاوان طلب

    کشمور سے اغوا کئے گئے مغوی کی رہائی کے لئے لواحقین سے 30 لاکھ روپے تاوان طلب

    کشمور : ڈاکوؤں نے کشمور سے اغوا کئے گئے مغوی کی رہائی کے لئے لواحقین سے تیس لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کرتے ہوئے پانچ دن کی ڈیڈ لائن دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کشمور میں ڈاکو راج قائم ہے ، ڈاکو لوگوں کو اٹھاکر لے جارہے ہیں اور انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

    اغوا کاروں نے ایک مغوی کے اہلخانہ کو فون کرکے تیس لاکھ روپے تاوان طلب کیا اور کہا کہ پانچ دن میں رقم کا بندوبست کرو۔

    اہلخانہ کی جانب سے ڈاکوؤں سے کہا گیا کہ مغوی یتیم ہے، مزدوری کر کے پیٹ پالتا ہے تو ڈاکوؤں نے کال کاٹ دی۔

    دوسری جانب کشمور میں ڈاکو راج سے پریشان شہریوں کا صبر جواب دے گیا ہے ، کشمور میں دو بچوں اور ایک خاتون سمیت بارہ افراد کی بازیابی کیلئے قومی شاہراہ پر دھرنا تیسرے روز میں داخل ہوگیا۔

    سڑک کےدونوں ٹریکس بند ہیں، جہاں سینکروں گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں، مظاہرین کاکہنا ہے کہ ان کے پیاروں کی بازیابی تک احتجاج جاری رہے گا۔

    سندھ، پنجاب، بلوچستان کے بارڈر پر دھرنے سے کئی دنوں سے زمینی رابطہ منقطع ہے، مظاہرین نے کشمورمیں فوری آرمی آپریشن کا مطالبہ کیا، دھرنے میں ہندو برادری اور سول سوسائٹی کے ساتھ ساتھ سیاسی اور سماجی تنظیمیں بھی شریک ہیں۔

  • کچے کے ڈاکوؤں کے قبضے سے 5 سالہ مغوی بچی بازیاب

    کچے کے ڈاکوؤں کے قبضے سے 5 سالہ مغوی بچی بازیاب

    کشمور: سندھ کے شہر کندھ کوٹ میں پولیس نے آپریشن کرتے ہوئے 5 سالہ بچی کو ڈاکوؤں کے ساتھ ایک مقابلے کے بعد بازياب کرا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کندھ کوٹ پولیس نے سندھ کے کچے کے علاقے شالو میں سرچ آپریشن کے دوران ایک پانچ سالہ مغوی بچی کو بازیاب کرا لیا۔

    بچی کے اغوا کا مقدمہ پولیس اسٹیشن اے سیشن کندھ کوٹ میں درج تھا، بازیاب بچی کو ان کے والدین کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ سندھ کے شہر کندھ کوٹ سے کچے کے ڈاکوؤں نے 7 معصوم بچے اغوا کیے تھے، اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے بعد پولیس حکام خواب غفلت سے جاگے اور حرکت میں آئے، یہ بچے سخت خطرے میں ہیں، کیوں کہ ڈاکو تشدد کے علاوہ بچوں کو زیادتی کا نشانہ بھی بناتے ہیں۔

    کچھ عرصہ پہلے ایک بچے کے ساتھ زیادتی کی ویڈیو بھی وائرل کر دی گئی تھی، دوسری طرف پولیس کی سست حکمت عملی کم سن پھولوں اور ان کے والدین کے لیے قیامت بنی ہوئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کو انٹرویو میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کچھ دن قبل دعویٰ کیا تھا کہ ڈاکو پولیس آپریشن رکوانے کے لیے بچوں اور اقلیتی کمیونٹی کے افراد کو اغوا کرتے ہیں۔

  • کشمور میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا ایس ایچ او ایک ہفتے بعد بازیاب

    کشمور میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا ایس ایچ او ایک ہفتے بعد بازیاب

    کشمور: صوبہ سندھ کے ضلع کشمور میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا ایس ایچ او کو ایک ہفتے بعد بازیاب کرا لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کشمور میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں ایک ہفتے قبل اغوا ہونے والے ایس ایچ او گل محمد مہر کو گڑھی تیغو میں مقابلے کے بعد بازیاب کرا لیا گیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایک پولیس اہلکار اور ایک پرائیوٹ گن مین تاحال ڈاکوؤں کی قید میں ہیں، جن کی بازیابی کے لیے آپریشن جاری ہے۔

    یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل ایس ایچ او گل محمد مہر، ایک سپاہی اور گن مین کے ہمراہ کشمور میں ایک دس سالہ مغوی بچے فرحان سومرو کی بازیابی کے لیے گئے تھے، چھاپے کے دوران ڈاکوؤں نے انھیں اغوا کر لیا تھا۔

    کشمور ایس ایچ او گل محمد مہر پولیس اہلکار سمیت اغوا

    ایس ایس پی عرفان سموں کے مطابق یہ واقعہ کچے کے علاقے گیہل پور میں پیش آیا تھا جب پولیس کو بچے کے اغوا سے متعلق خفیہ اطلاع ملی تھی، اغوا کیے جانے کے بعد اغوا کاروں نے ایس ایچ او کے فون سے ان کے گھر والوں کو فون کر کے ایک کروڑ روپے تاوان طلب کیا۔

  • کشمور میں امن وامان کی  بگڑتی صورتحال، 40 سے زائد افراد تاوان کے لیے اغوا

    کشمور میں امن وامان کی بگڑتی صورتحال، 40 سے زائد افراد تاوان کے لیے اغوا

    کشمور : صوبہ سندھ کے ضلع کشمور میں ڈاکٹر سمیت چالیس سے زائد افراد تاوان کے لیے اغوا کرلیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کشمور میں امن وامان کی صورتحال بگڑ رہی ہے ، اب تک 40 سے زائد افراد اغوا کرلیا گیا ہے جبکہ گزشتہ شب ڈاکٹر کو موٹرسائیکل اغوا کار اٹھا کر لے گئے۔

    کشمور کے علاقے گڈو تھانے کی حدود گڈو مین بازار سے نامعلوم موٹرسائیکل سوار مسلح ڈاکو اسلحے کے زور پر واپڈا ہسپتال گڈو کے ایم ایس ڈاکٹر منیر احمد نائچ کو ان کے پرائیویٹ کلینک سے تشددکرتے ہوئے فائرنگ کرتے ہوئے اغوا کرکے لے گئے۔

    عینی شاہد صابر ملک کا کہنا ہے کہ دو موٹرسائیکلوں پر 4افراد آئے دو باہر رک گئے دو ڈاکٹر کے پاس گئے، ڈاکٹر کے فون چھین کر ڈاکٹر پر تشدد کرتے ہوئے گلے رومال ڈال کر گھسیٹتے ہوئے باہر لے گئے، ہمارے فون بھی چھین کرلے گئے، باہر جاکر ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے ہیں۔

    شہریوں کا گڈو روڈ بلاک کرکے دہرنا جاری ہے ، ورثا کا کہنا آئے دن ڈاکو کسی نہ کسی کو اٹھا کر لے جاتے ہیں کوئی قانون نہیں، اغوا کیے گئے افراد کی فوری بازیابی کا مطالبہ کردیا۔

    شہریوں نے ایس ایس پی کشمور سے مطالبہ کیا کہ کشمور ضلع بھر کے امن کو بحال کیا جائے اور ڈاکٹر سمیت تمام مغویوں کے فوری بازیاب کروایا جائے۔

  • گھوٹکی اور کشمور میں ڈاکوؤں کے کتنے گروپ سرگرم ہیں؟ ہوشربا انکشاف

    گھوٹکی اور کشمور میں ڈاکوؤں کے کتنے گروپ سرگرم ہیں؟ ہوشربا انکشاف

    گھوٹکی اور کشمور میں ڈاکوؤں کے سرگرم گروپ کے حوالے سے اہم انکشاف ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈاکوؤں کے گھوٹکی میں 6 اور کشمور میں 11گروپ سرگرم ہیں، جس میں سب سے زیادہ متاثر ضلع کشمور ہے جہاں کئی پولیس اہلکار شہید ہو چکے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق گھوٹکی، سکھر میں پولیس چوکیاں بننے سے اغوا کے کیسز تھم گئے، لیکن کشمور میں کئی افراد اغوا ہیں، راہب شر، جانو اندھر، سومارشر، رانو شر، چاندی شر اور پرویز جاگیرانی گینگ ایکٹو ہیں۔

    کچے کے ڈاکو بی 10 اینٹی ٹینک گن، آر پی جی 7 اور 12.7 اینٹی ایئر کرافٹ گن استعمال کرتے ہیں، ڈاکوؤں کے لیے سندھ پولیس بھی اسی طرح کے ہتھیاروں کا استعمال کررہی ہے۔

    گھوٹکی سے پنجاب تک7 چیک پوسٹیں تیار، مجموعی طور پر 140 پوسٹیں بنانی ہیں

    74 چیک  پوسٹوں  پر 500 سے زائد اہلکار تعینات کردئیے گئے، ڈاکوؤں سے لڑنے والے اہلکاروں کے لیے کچا الاؤنس کی سمری بھیجی گئی ہے، ممکنہ طور پر بجٹ میں 5 ہزار روپے ماہانہ الاؤنس دیاجائےگا۔

    رپورٹ کے مطابق سندھ پولیس کی 3 چیک پوسٹ پنجاب کی حدود میں ہیں، 8 ماہ کے دوران  5 ہزار 400 ایکڑ کا علاقہ کلیئر کرایا ہے، اس کے علاوہ اب تک 65 مغویوں کو بازیاب کرتے ہوئے 37 ڈاکوؤں کو جہنم واصل کیاگیا،  11 ڈاکو زخمی، 85 سہولت کار اور 100 جرائم  پیشہ عناصر کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

  • عید کے روز گدو پاور پلانٹ میں آتشزدگی، قومی خزانے کو 20 ارب روپے کا نقصان

    عید کے روز گدو پاور پلانٹ میں آتشزدگی، قومی خزانے کو 20 ارب روپے کا نقصان

    لاہور: عید الاضحیٰ کے روز لاہور کے گدو پاور پلانٹ میں آگ لگنے سے قومی خزانے کو 20 ارب روپے کے نقصان کا سامنا ہوا، واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے شہر کشمور میں واقع گدو پاور پلانٹ میں آگ لگنے کی تحقیقات 4 رکنی ٹیم نے شروع کردیں، عید کے روز گدو پلانٹ میں آگ لگنے سے 747 میگا واٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گدو پاور پلانٹ میں آگ لگنے سے قومی خزانے کو 20 ارب روپے نقصان کا سامنا ہوا، جل جانے والے گدو پاور پلانٹ کی بحالی میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جس وقت آگ لگی گدو پاور پلانٹ میں آگ بجھانے کے آلات نہیں تھے، اس وقت عملہ بھی ڈیوٹی پر نہیں تھا، 3 گھنٹے کی کوششوں کے بعد آگ پر قابو پایا جاسکا تھا۔

    ذرائع کے مطابق گدو پاور پلانٹ کی بندش سے نیشنل گرڈ 747 میگا واٹ سستی بجلی سے محروم ہوگیا ہے، عید سے ایک روز قبل نیلم جہلم ہائیڈرو پراجیکٹ بھی فنی خرابی کے باعث بند ہو گیا تھا۔

  • کشمور سانحہ: متاثرہ بچی روبہ صحت

    کشمور سانحہ: متاثرہ بچی روبہ صحت

    کراچی: ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ سانحہ کشمور کی متاثرہ معصوم بچی اب روبہ صحت ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کشمور سے تعلق رکھنے والی، قومی ادارہ صحت اطفال میں زیر علاج 4 سالہ بچی تیزی سے رو بہ صحت ہے، بچی کی چیسٹ ٹیوب بھی نکال دی گئی ہے۔

    ڈائریکٹر قومی ادارہ صحت اطفال ڈاکٹر جمال رضا کا کہنا ہے کہ بچی نے نرم غذا کا استعمال بھی شروع کر دیا ہے، ڈاکٹر مزید غذا فراہم کرنے کے لیے پلان پر عمل کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا بچی اب صحت کے اعتبار اچھا محسوس کر رہی ہے، ماہرین کی ٹیم آج دوبارہ صحت کی صورت حال کا جائزہ لے گی۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کراچی کے جناح اسپتال میں ملازمت کرنے والی خاتون کو 40 ہزار روپے تنخواہ کی ملازمت کا جھانسہ دے کر کشمور بلایا گیا تھا، وہ اپنی 4 سالہ بچی کے ساتھ ملازمت کی غرض سے کشمور پہنچیں تو معلوم ہوا کہ وہ درندہ صفت انسانوں کی چنگل میں پھنس گئی ہیں۔

    سانحہ کشمور، اے ایس آئی کو سول ایوارڈ، ماں کو سرکاری ملازمت، بچی کو اسکالر شپ دینے کا اعلان

    بے رحم ملزمان نے خاتون اور ان کی معصوم بچی کو کئی دنوں تک زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر چند دن قبل انھوں نے خاتون کو مزید خواتین لانے کی شرط پر رہا کیا اور بچی کو اپنے پاس روک لیا، ملزمان نے خاتون کو دھمکی دی تھی کہ اگر اُس نے واقعے سے متعلق کسی کو بتایا تو وہ بچی کو قتل کر دیں گے۔

    تاہم خاتون نے رہا ہوتے ہی سیدھا کشمور تھانے کا رخ کیا، اور پولیس کو اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے سے متعلق آگاہ کیا، جس پر کشمور تھانے میں تعینات سندھ پولیس کے اے ایس آئی محمد بخش نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ملزمان کو پھانسنے کے لیے اپنی بیوی اور بیٹی کے ذریعے متاثرہ خاتون کے موبائل سے بات کروائی اور ایک ہوٹل پر بلوا لیا، یوں پہلا ملزم رفیق گرفتار ہوا جس کے گھر سے بچی بھی بازیاب ہوگئی۔

    اس کے بعد بلوچستان کے علاقے سوئی سے دوسرے ملزم رحمت اللہ بگٹی کو بھی گرفتار کیا گیا، تاہم اس کی فائرنگ سے رفیق ہلاک ہو گیا۔

  • وزیر اعظم عمران خان کا زیادتی کے خلاف سخت قانون لانے کا اعلان

    وزیر اعظم عمران خان کا زیادتی کے خلاف سخت قانون لانے کا اعلان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کشمور واقعے میں بہادری دکھانے والے پولیس اہلکار کو فون کیا اور اسے شاباش دی، وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آئندہ ہفتے انسداد زیادتی سے متعلق سخت قانون لا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں بتایا کہ انہوں نے کشمور واقعے میں بہادری دکھانے والے پولیس اہلکار کو فون کیا اور اس سے گفتگو کی۔

    وزیر اعظم عمران خان نے اے ایس آئی محمد بخش برڑو اور اس کی بیٹی کو شاباش دی اور کہا کہ قوم کو آپ کی بہادری پر فخر ہے۔

    اپنے ٹویٹ میں وزیر اعظم نے مزید کہا کہ محمد بخش نے پولیس کے مثبت کردار کو اجاگر کیا، تمام نقائص دور کرتے ہوئے آئندہ ہفتے زیادتی کے خلاف ایک سخت اور مجموعی قانون لا رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل کراچی سے ایک خاتون کو نوکری کا جھانسہ دے کر کشمور بلایا گیا جہاں اسے اور اس کی 4 سالہ بیٹی کو کئی روز تک اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    ملزمان نے ماں کو چھوڑنے کے بعد بچی اپنے پاس رکھ لی تھی اور ماں سے مزید خواتین لانے کا مطالبہ کیا جس کے بعد متاثرہ خاتون پولیس کے پاس پہنچ گئی۔

    بعد ازاں اے ایس آئی نے محمد بخش برڑو نے اپنی بیٹی سے ملزمان کی بات کروا کر انہیں جھانسہ دے کر ہوٹل پر بلوایا اور گرفتار کرلیا، ملزمان کی نشاندہی پر کمسن بچی کو بھی بازیاب کروا لیا جو اسپتال میں زیر علاج ہے۔

    گزشتہ روز پولیس مرکزی ملزم رفیق ملک کو لے کر ایک اور ملزم کی شناخت و گرفتاری کے لیے پہنچی تو پولیس پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی جس میں ملزم رفیق ملک شدید زخمی ہوا، رفیق بعد ازاں اسپتال منتقلی کے دوران دم توڑ گیا۔

  • کشمور:ماں اور کمسن بچی سے زیادتی کرنے والے درندہ صفت ملزم نے اعتراف جرم کرلیا

    کشمور:ماں اور کمسن بچی سے زیادتی کرنے والے درندہ صفت ملزم نے اعتراف جرم کرلیا

    کشمور : ماں اورکمسن بچی سے زیادتی کے مرکزی ملزم نے اعتراف جرم کرلیا ،ملزم رفیق نےبتایا میں نےساتھی کے ساتھ مل کرتین دن تک بچی سےزیادتی کی۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی کشمور نے ماں اور چار سالہ بچی کیساتھ اجتماعی زیادتی کے حوالے سے بتایا کہ بچی کو بازیاب کراکر ظالم کو گرفتار کرلیا گیا ہے ، اےایس آئی نےفرض شناسی کی مثال قائم کی، ےایس آئی نےمجرم کی گرفتاری کیلئے خطرناک مشن کیا۔

    ایس ایس پی کشمور نے بتایا کہ سرکارکی مدعیت میں زیادتی کا مقدمہ درج کرلیا ہے ، ملزم رفیق ملک نےاعتراف جرم قبول کرلیا ہے اور بتایا کہ ساتھی کے ساتھ مل کرتین دن تک بچی سےزیادتی کی تاہم دوران تفتیش ملزم سےکسی اور کیس کےشواہدنہیں ملے۔

    انھوں نے کہا جس کرب سے ہم گزرے ہیں وہ بیان نہیں کرسکتا، جس کو دعاؤں کے بعد اولاد ملی اس نے گھناؤنا کام کیا، کیس میں مکمل اور شفاف ڈی این اے کرائےگئے جبکہ 7اےٹی اے کی دفعہ بھی لگائی گئی ہیں۔

    ایس ایس پی کشمور کا کہنا تھا کہ بچی کا آپریشن ہوا ہے وہ روبصحت ہورہی ہے، پولیس کی جانب سے بچی کی ہرممکن مددکی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں : کشمور واقعہ، پولیس افسر نے ملزمان کو گرفتار کرنے کے لیے مثال قائم کردی

    خیال رہے کشمور پولیس کے اے ایس آئی محمد بخش برڑو نے زیادتی کا نشانہ بننے والی ماں اور اس کی کمسن بیٹی سے زیادتی میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے کے لیے اپنی بیٹی اور بیوی کی قربانی دی۔

    ذرائع کے مطابق اے ایس آئی نے ملزمان کو گرفتار کرنے کے لیے ان کی خواہش پر اپنی بیٹی اور بیوی سے بات کروائی ان کو ہوٹل پر بلا کر درندہ صفت زیادتی میں ملوث ایک اہم مرکزی ملزم کو گرفتار کروا کر اپنا اور سندھ پولیس کا نام روشن کیا

    ذرائع کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزم کی نشاندہی پر چھاپہ مار کر کمسن بچی کو بازیاب کروالیا ، بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات موجود تھے جبکہ واقعے میں ملوث دوسرا ملزم فرار ہے جس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    سول سوسائٹی سیاسی و سماجی شخصیات نے پولیس کے جوان اے ایس آئی کی کاوش پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔

    یاد رہے 10 نومبر کو سندھ کے شہر کشمور میں خاتون کو نوکری کا جھانسہ دے کر کراچی سے بلایا گیا تھا، ماں اور 4 سالہ بچی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد فروخت کردیا گیا تھا۔

    ماں اور کمسن بچی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنادیا گیا، پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کرکے خفیہ مقام پر منتقل کردیا۔

    ذرائع کے مطابق خاتون کو نوکری کا جھانسہ دے کر کراچی سے بلایا گیا تھا، ماں اور 4 سالہ بچی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد فروخت کردیا گیا۔

    ایس ایچ او کشمور اکبر چنا کا کہنا تھا کہ خاتون اور بچی کا میڈیکل کروایا گیا ہے، رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے۔