Tag: کشمیریوں

  • مودی حکومت نے مظلوم کشمیریوں کو نماز عید بھی ادا نہ کرنے دی

    مودی حکومت نے مظلوم کشمیریوں کو نماز عید بھی ادا نہ کرنے دی

    ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کی مودی کی سربراہی میں قائم فاشسٹ حکومت نے مقبوضہ کمشیر میں مسلمانوں کو نماز عید ادا نہ کرنے دی۔

    مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارت کی ریاستی دہشتگردی جاری ہے اور مودی کی سربراہی میں بی جے پی کی فاشسٹ حکومت نے عید الفطر کی نماز پر پابندی لگا کر مظلوم کشمیریوں کو نمازِ عید کی ادائیگی سے روک دیا۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ وادی میں نماز عید مرکزی عیدگاہ میں ادا کرنے نہیں دی گئی۔ سری نگر کی جامع مسجد میں بھی نماز عید کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی گئی۔

    نمازع ید کی امامت سے روکنے کے لیے میر واعظ عمرفاروق کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا۔

    میر واعظ عمر فاروق نے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ مسلمانوں پر پابندیاں اور مذہبی مقامات سے روکنے کے پیچھے کیا ایجنڈا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھارت کی کئی ریاستوں میں بھی سڑکوں اور چھتوں پر نماز عید کی ادائیگی پر پابندی عائد کرتے ہوئے خلاف ورزی کرنے والوں کے پاسپورٹ منسوخ کرنے کی دھمکی دی گئی تھی۔

    https://urdu.arynews.tv/india-threats-offering-eid-prayers-on-the-street/

  • مودی سرکار نے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے کے لئے نیا ہتھکنڈا بنا لیا

    مودی سرکار نے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے کے لئے نیا ہتھکنڈا بنا لیا

    مقبوضہ کشمیر میں گھروں کی مسماری اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہے، مودی سرکار  نے گھروں کو مسمار کرکے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانہ چاہتے ہیں۔

    کشمیریوں کے مصائب کی داستان 7 دہائیوں سے زائد عرصے پر محیط ہے، بھارت نے اکتوبر 1947 کو کشمیری عوام کی مرضی کے برعکس اور آزادی ایکٹ کی مکمل خلاف ورزی کرتے ہوئے جموں و کشمیر پر زبردستی قبضہ کر لیا، کشمیری عوام کے حقوق پر غاصبانہ قبضے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لے جایا گیا، اقوام متحدہ اب تک مسئلہ کشمیر پر 5 قراردادیں منظور کر چکی ہے۔

    مودی سرکار انسداد دہشتگردی کی کارروائیوں کی آڑ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہی ہے، مودی سرکار نے بلڈوز سیاست کو مسلمانوں کے خلاف ایک نیا ہتھیار بنا لیا، کشمیر میں اب تک ایک لاکھ دس ہزار سے زائد املاک کو مسمار اور نظر آتش کیا جاچکا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ 5 سالوں میں 2500 سے زائد گھروں کو مسمار اور دکانوں کو جلا ڈالا ہے، 1993 میں بھارتی فوج  نے انتقامی کارروائیاں کرتے ہوئے سو پور میں 300 سے زائد دکانیں، 100 سے زائد گھروں کو نظر آتش کیا۔

    صرف 2020 میں فوجی آپریشن کے دوران بھارتی فورسز نے 114 گھروں کو نظر آتش کیا، 4 جنوری 2022 کو حریت رہنما شبیر شاہ کے سرینگر میں واقع گھر کو غیر قانونی طور پر قبضے میں لے لیا گیا۔

    فروری 2023 میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مودی سرکار کے ان اقدامات کو انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیاں قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ بلڈوزر بنانے والی عالمی کمپنیاں بھارت کو خرید و فروخت ترک کر دیں۔

    دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق املاک کی مسماری مودی سرکار کی طرف سے کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی گھٹیا کوشش ہے۔

  • مودی سرکار نے انٹرنیٹ کی بندش کو کشمیریوں کے خلاف نیا ہتھیار بنالیا

    مودی سرکار نے انٹرنیٹ کی بندش کو کشمیریوں کے خلاف نیا ہتھیار بنالیا

    مودی سرکار نے انٹرنیٹ کی بندش کو کشمیریوں کے خلاف نیا ہتھیار بنالیا،2018 سے اب تک 418مرتبہ انٹر نیٹ اور ٹیلیفون سروسز معطل کی جا چکی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ذرائع ابلاغ کی بندش کو کشمیریوں کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جانے لگا ، 2018 سے اب تک مودی سرکار کی طرف سے 418مرتبہ انٹر نیٹ اور ٹیلیفون سروسز معطل کی جا چکی ہیں۔

    05 اگست 2019کو آرٹیکل 370کی تنسیخ کے بعد کشمیر بھر میں انٹرنیٹ کیبل اور ٹیلیفون سروسز 05 فروری 2020تک معطل کر دی تھی۔

    ڈیڑھ سال تک جاری رہنے والی انٹرنیٹ بندش دنیا بھر میں طویل ترین بندش ہے، بین الاقوامی وائر سروس رائٹرز (Reuters) کے مطابق 18مہینوں تک جاری انٹر نیٹ کی بندش میں کشمیریوں کو پتھر کے دور میں دھکیل دیا۔

    وائس آف امریکہ کی 11فروری 2021کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ دنیا بھر میں ہونے والی انٹرنیٹ بندش میں کشمیر سر فرست ہے، گزشتہ 4سالوں سے بھارت ذرائع ابلاغ کی بندش میں دنیا بھر میں سر فہرست ہے۔

    سال 2022میں دنیا بھر میں انٹر نیٹ کی 187بندشیوں میں سے 84بھارت میں اور 49 کشمیر میں ہوئیں۔

  • کشمیریوں کو اسمگلرز بنا کر جعلی آپریشن میں شہید کیے جانے کا انکشاف، شواہد سامنے آگئے

    کشمیریوں کو اسمگلرز بنا کر جعلی آپریشن میں شہید کیے جانے کا انکشاف، شواہد سامنے آگئے

    اسلام آباد : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے کشمیریوں کو اسمگلرز بنا کر جعلی آپریشن میں شہید کیے جانے کا انکشاف ہوا ، جس کے شواہد سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق جھوٹ، جعلی مقابلے اور ماورائے عدالت قتل ہندوستانی فوج کی پہچان بن چکے ہیں۔

    بی جے پی بھارتی فوج کا عسکری ونگ سامنے آگیا ، بھارتی فوج اور’’را‘‘ منشیات اسمگلنگ میں بھی ملوث نکلی۔

    مقبوضہ کشمیر میں جعلی انکاؤنٹرز کے ذریعے کشمیریوں کے خون سے ہاتھ رنگنے اور منشیات کی اسمگلنگ سمیت ماورائے عدالت قتل میں مصروف بھارتی فوج کی بہادری کی جھوٹی داستانیں منظرعام پر آگئی۔

    بین القوامی میڈیا سمیت بھارتی میڈیا کی رپورٹس نے بتایا کہ ایک طرف بھارتی فوجی حالات سے تنگ آکر خود کشیاں کرنے میں مصروف ہیں تو دوسری طرف مودی سرکار کے سامنے نمبر بنانے کی دوڑ میں بھی شامل ہیں۔

    پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ہندوستانی ایجنسیوں کا منصوبہ ناکام بنا دیا ،منصوبے کے مطابق مجبور کشمیریوں کو پیسے کا لالچ دے کر اسمگلنگ پر آمادہ کیا جاتا ہے اور موقع ملنے پربھارتی فوج بے خبر ’اسمگلر‘ کو جعلی آپریشن میں مار دیتی ہے۔

    بعدازاں جعلی آپریشن کی تشہیر اور الزام پاکستان کے سر تھوپ دیا جاتاہے۔

    ابتدائی طور پر اسلحہ اور منشیات کی چھوٹی کھیپ کو کشمیر پولیس سے خفیہ رکھ کر اسمگل کیا جاتا ہے اور کامیابی کی صورت میں اسلحےاورمنشیات کی بڑی کھیپ کی اسمگلنگ کا ڈرامہ رچایا جاتا ہے۔

    اسمگلنگ کے دوران جعلی اسمگلرز کو بھارتی فوج کے ہاتھوں مروا دیا جاتا ہے اور بعد میں آپریشن کا رنگ دے کر پاکستان پر در اندازی اور دہشتگردی کا الزام لگایا جاتاہے۔

    سی آئی ڈی کشمیر کا جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ کو مراسلہ منظر عام پرآگیا ہے ، مراسلے میں سی آئی ڈی کشمیر کا سربراہ منصوبے سے آگاہ اور نظراندازکرنے کی ہدایت دیتا ہے۔

    مراسلے میں 3 راجپوت کے حاجی پیر سیکٹر ، 12جاٹ کے اڑی سیکٹر اور لیفٹیننٹ کرنل اکشنت کا ضلع کپواڑہ میں جعلی آپریشن کا ذکر ہے۔

    سی آئی ڈی کشمیرفورس کے ایک اہلکارسے متعلق مراسلہ بھی منظرعام آیا ہے۔

    اہلکار کمانڈنگ افسر کے غیر آمادہ رویے کو مبینہ طور پر ایک آپریشن کی ناکامی کی وجہ بتا رہا ہے، جعلی آپریشن ایس پی بارہ مولا اور 12جاٹ رجمنٹ کے درمیان کیا گیا۔

    مراسلے میں مزید کہا گیا کہ کمانڈنگ آفیسر کے چھٹی پر جانے کی صورت میں سیکنڈ ان کمانڈ رضامند ہے۔

    بھارت تحریک آزادی کشمیر کو دبانے ، پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے پہلے بھی یہ حربے آزما چکا ہے جبکہ بی جےپی کی انتخابات میں جیت یقینی بنانے کیلئے جعلی سرجیکل اسٹرائیک کا ڈرامہ رچایا گیا۔

    16جنوری2021کو’’داوائر‘‘ کی ایک رپورٹ سامنے آئی تھی ، جس میں بتایا گیا تھا کہ ارناب گوسوامی کی لیک واٹس ایپ چیٹ کے مطابق پلوامہ حملے میں مودی سرکار خود ملوث تھی۔

    18 جولائی 2020 کو بھارتی فوج نے 3 کشمیریوں کو شہیدکر ڈالا،شور مچنے پر نام نہاد انصاف کا پرچار کیا لیکن جنوری 2021میں اسی واقعے میں ملوث بریگیڈیر کٹوچ کو ’یدھ سیوا میڈل‘ سے نوازا گیا۔

    3 فروری 2022کو بھارتی فوج نے شبیر احمد کو چندی گڑھ، بانڈی پورہ سے اسلحہ سمیت گرفتار کیا جبکہ سی آئی ڈی کشمیرکے مطابق شبیر احمد 19 جنوری سے زیر حراست تھا

    اسی طرح 2010 میں مچھل میں تین نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کر ڈالا جبکہ 14مارچ 2022کو جعلی مقابلے میں ابرار نامی شخص کو اسلحہ سمیت زخمی حالت میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔

    28نومبر 2022 کو بھارتی فوج نے ضلع کپواڑہ کے گاؤں پنج ترن میں ایک گھر کے نزدیک اسلحہ چھپایا ، اسلحہ چھپائےجانےکو مکان کےایک مکین نے فون میں ریکارڈ کر لیا ، ویڈیومیں بھارتی فوجیوں کو اسلحہ چھپاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    بعد ازاں 30نومبر کو بھارتی فوج نے چھاپہ مار کر وہی ہتھیار برآمد کرلیے اور الزام پاکستان پر لگا دیا۔

    ہندوستانی فوج کے افسران، سینئر افسران کی چاپلوسی کے لئے منشیات اور اسلحہ اسمگل کررہے ہیں۔

    کشمیر میں 1279 دن کے غیر قانون محاصر ے کے باوجود بہادر کشمیری آج بھی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں اور تحریک آزادی سے توجہ ہٹانے ،9 ریاستوں کے انتخابات جیتنے کیلئےپھران ہتھکنڈوں کا استعمال جاری ہے۔

    اوباما نےاپنی کتاب میں لکھا تھا پاکستان مخالف موقف پر ہندوستان میں الیکشن جیتا جاتا ہے۔

    عالمی میڈیا کئی باربھارتی فوج کے جعلی مقابلوں پر آواز اٹھا چکا ہے ، 2010 اور 2015میں بی بی سی نے کشمیر میں ہونے والے جعلی مقابلوں پر سوال اٹھایا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق 25مارچ 2020کو کابل میں سکھ گردوارے پر حملے میں بھی بھارتی دہشتگرد ملوث تھے۔

    امریکی جریدے فارن پالیسی نے بھی دہشت گردی کے حوالے سے بھارت کو بے نقاب کرتے ہوئے داعش اور بھارتی روابط کو دنیا کے سامنے لایا تھا۔

    امریکی جریدےنےداعش اوربھارتی گٹھ جوڑکو عالمی اور علاقائی خطرہ قرار دیا تھا جبکہ 30دسمبر 2020 کو’’ٹی آرٹی ورلڈ‘‘نے بھی بھارتی جعلی مقابلوں کا پردہ چاک کیا تھا۔

  • بھارت کے یوم جمہوریہ پر کشمیریوں کا یوم سیاہ

    بھارت کے یوم جمہوریہ پر کشمیریوں کا یوم سیاہ

    سری نگر: بھارت کے نام نہاد یوم جمہوریہ پر آزاد اور مقبوضہ کشمیر میں آج یوم سیاہ منایا جارہا ہے جب کہ  مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق یوم سیاہ منانے کی اپیل کل جماعتی حریت کانفرنس نے کی ہے، حریت کانفرنس نے اعلان کیا ہے کہ آج کے دن مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ منایا جائے گا۔

    حریت رہنماؤں کا کہنا ہے کہ کشمیری گھروں، دکانوں اور بازاروں میں سیاہ پرچم لہرائیں گے، عالمی برادری غاصبانہ بھارتی تسلط ختم کرانے کیلئے کردار ادا کرے۔

    آج کے دن آزاد کشمیر، پاکستان اور مختلف ممالک کے دارالحکومتوں میں بھارت مخالف مظاہرے اور ریلیاں نکالی جائیں گی تاکہ عالمی برادری کو پیغام دیا جاسکے کہ بھارت نے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں۔

    وزیراعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس کا کہنا ہے کہ بھارت کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے کے وعدے سے مکر رہا ہے اور بھارت میں کوئی بھی اقلیت محفوظ نہیں۔

     

  • کشمیریوں کی یہی خواہش رہی ہےکہ وہ پاکستان کا حصہ بنیں،مسعود خان

    کشمیریوں کی یہی خواہش رہی ہےکہ وہ پاکستان کا حصہ بنیں،مسعود خان

    اسلام آباد: صدر آزاد کشمیر مسعود خان کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کی یہی خواہش رہی ہےکہ وہ پاکستان کا حصہ بنیں۔

    تفصیلات کے مطابق صدر آزاد کشمیر مسعود خان نے کہا کہ نیانقشہ پاکستانیوں اور کشمیریوں کی امنگوں کا ترجمان ہے، نقشے نے کئی مسائل حل کر دیے،بھارت نے کئی علاقوں پر زبردستی کیا ہوا ہے۔

    مسعود خان کا کہنا تھا کہ ہمارا نقشہ حقیقت کا ترجمان ہے،بھارت کا جعلی نقشہ وسیع پسندی کی علامت تھا،جوناگڑھ،حیدرآباد بھی نقشے کا حصہ ہونا چاہیے تھا۔

    صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت کی توسیع پسندی میں ہم نے بیریئرکھڑے کر دیے،ہمارا مقصد یہاں ختم نہیں ہوتا کشمیریوں کو آزادی دلوانی ہے،کشمیریوں کے جنازے پاکستانی پرچم میں دفن ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی ہمت اس نقشے سے بڑھےگی،پاکستان پوری ریاستی قوت کے ساتھ کشمیریوں کے ساتھ ہے، کشمیریوں کی یہی خواہش رہی ہےکہ وہ پاکستان کاحصہ بنیں،پاکستانیوں کی خواہش ہے کشمیر ان کا حصہ بنے۔

  • مودی سرکار کا کشمیریوں کے خلاف بڑا منصوبہ تیار

    مودی سرکار کا کشمیریوں کے خلاف بڑا منصوبہ تیار

    سری نگر : مودی سرکار نے متعصبانہ اقدام کےتحت کشمیریوں کی زمین ہتھیاناشروع کردی اور چھ ہزارایکڑزمین بھارتی اورعالمی سرمایہ کاروں کو دینےکافیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں کرفیواورلاک ڈاؤن کوایک سوچھیانوےروزہوگئے، وادی میں انٹرنیٹ اورموبائل سروس بدستورمعطل ہے اور تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکزبندہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کےمطابق بھارتی فورسز نے بارہ ہزارکشمیریوں کوگرفتارکررکھاہے، جن میں اکثریت نوجوانوں کی ہے، گرفتار افرادمیں آسیہ اندرابی،یاسین ملک اوردیگرحریت رہنمابھی شامل ہیں۔

    مودی سرکارنےمتعصبانہ اقدام کےتحت کشمیریوں کی زمین ہتھیاناشروع کردی ہے اور چھ ہزارایکڑزمین بھارتی اورعالمی سرمایہ کاروں کو دینےکافیصلہ کرلیا ہے ۔

    مزید پڑھیں : امریکی سینیٹرز کا مائیک پومپیو کو خط، کشمیر اور بھارت کی صورت حال پر اظہار تشویش

    مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز امریکی سینیٹر لنزے گراہم سمیت چار سینیٹرز نے وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو خط ارسال کیا تھا ، جس میں مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے لاک ڈاؤن اور صورتحال پر گہری تشویش اظہار کیا گیا۔

    امریکی سینیٹرز نے خط میں کہا تھا کہ ’مقبوضہ کشمیر میں لگائی جانے والی پابندیوں اور لاک ڈاؤن کے سنگین نتائج ہوں گے کیونکہ بھارت نے مقبوضہ وادی میں طویل عرصے مواصلات اور انٹرنیٹ پر پابندی عائد کی ہوئی ہے‘۔

  • کشمیریوں کو نمازجمعہ سے روکنے کیلئے سیکیورٹی مزیدسخت

    کشمیریوں کو نمازجمعہ سے روکنے کیلئے سیکیورٹی مزیدسخت

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے ، کشمیریوں کونمازجمعہ سے روکنے کےلئے سیکیورٹی مزیدسخت کردی گئی ہے جبکہ ایک کشمیری نوجوان کو شہید کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں لاک ڈاؤن170ویں روز بھی برقرار ہے، شدیدسردی میں کشمیری دواؤں، کھانے پینے کی اشیا کے بحران کا شکار ہے جبکہ تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز بند ہے اور انٹرنیٹ، موبائل سروس بدستور معطل ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے کشمیری نوجوان شہید ہوا، کشمیری نوجوان کونام نہادسرچ آپریشن میں شہید کیا گیا جبکہ کشمیریوں کونمازجمعہ سے روکنے کےلئے سیکیورٹی مزیدسخت کردی گئی ہے۔

    مقبوضہ کشمیر کے بیشتر علاقوں میں بھارتی فوجی نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں گھروں میں گھس کرخواتین کو ہراساں اورنوجوانوں کوگرفتارکررہے ہیں۔

    کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو  اربوں ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    گذشتہ روز برفباری کے باوجود شہید نوجوان کے جنازے میں خواتین سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی اور جنازے کے شرکا نے پاکستان اور عمران خان کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔

    یاد رہےانسانی حقوق کی مقامی تنظیم جموں وکشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی نے سری نگر سے جاری اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا تھا  کہ بڑوں کے ساتھ ساتھ بچوں کو بھی غیر قانونی اور بلاجواز قید اور اس دوران بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ظلم و تشدد سمیت غیر انسانی سلوک کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

  • کشمیریوں کو نمازجمعہ کی ادائیگی سے روکنے کیلئے رکاوٹیں اور ناکہ بندی

    کشمیریوں کو نمازجمعہ کی ادائیگی سے روکنے کیلئے رکاوٹیں اور ناکہ بندی

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے ، کشمیریوں کونمازجمعہ کی ادائیگی سے روکنے کے لئے مختلف علاقوں میں رکاوٹیں لگا دیں اور ناکہ بندی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارت کی نافذ کی گئی پابندیاں اورلاک ڈاؤن کو159 روز ہوگئے ہیں، کشمیرمیڈیا سروس کا کہنا ہے کہ مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس پرپابندی بدستوربرقرارہے جبکہ تعلیمی ادارے بند اورکاروبارمعطل ہے۔

    قابض بھارتی فورسزنے مقبوضہ کشمیرمیں چھاپوں اورگرفتاریوں کا سلسلہ تیز کردیا ہے اور کشمیریوں کونمازجمعہ کی ادائیگی سے روکنے کے لئے مختلف علاقوں میں رکاوٹیں اور ناکہ بندی کردی۔

    گذشتہ روز مودی سرکارکی نگرانی میں سولہ سفیروں کا دورہ مقبوضہ کشمیر ناکام ہوگیا تھا، یورپی یونین کے وفد نے مودی سرکارکی نگرانی میں مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے سے صاف انکار کردیا تھا اور کہا تھا حقائق جاننے کے لئے آزادانہ طور پر مقبوضہ وادی کا دورہ کریں گے۔

    مزید پڑھیں : یورپی یونین کے وفد کا حکومتی نگرانی میں مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے سے انکار

    کشمیری عوام اورحریت کانفرنس نے سفیروں کا دورہ مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ دورہ کشمیر کشمیری عوام سے ملنے کے لئے نہیں تھا۔

    اس سے قبل بیج بہاڑا کےعلاقے میں بھارتی فورسزکی فائرنگ سے شہید نوجوان کے جنازے میں ہزاروں افراد نے کرفیو توڑ کر شرکت کرکے پیغام دیاکہ کشمیریوں کا جذبہ حریت پہلےسے زیادہ بلند ہیں۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت کےخاتمےکےخلاف احتجاج سے خائف قابض بھارت نے میرواعظ عمرفاروق،علی گیلانی اور یاسین ملک کو قیدکررکھاہے جبکہ بھارتی فورسز نوجوانوں اور لڑکوں کو گرفتار کرکے تشدد کانشانہ بناتی اور لاپتہ کردیتی ہے۔

  • سال 2019 میں بھارتی فورسز نے 210 کشمیریوں کو شہید کیا

    سال 2019 میں بھارتی فورسز نے 210 کشمیریوں کو شہید کیا

    سری نگر :مقبوضہ کشمیرکے لئے 2019  بھی بھارت کے بہیمانہ ظلم اورریاستی دہشت گردی کا سال رہا اور بھارت کی ریاستی دہشت گردی میں 210کشمیریوں کوشہیدکردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پانچ اگست سے اب تک مقبوضہ کشمیرمیں لاک ڈاؤن اور پابندیاں برقرارہیں اور لاک ڈاؤن اور پابندیوں کے نفاذ کو 150 روز ہوگئے ہیں، انٹرنیٹ اورموبائل سروس بدستور بند ہیں۔

    ناکہ بندی، محاصرے اور کاروبارکی بندش نے کشمیریوں کی معیشت تباہ کردی ہے اور گھروں میں محصورنئی نسل تعلیم سے محروم ہے۔

    کشمیرمیڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق 2019 میں بھارتی فورسزنے خواتین سمیت 210 کشمیریوں کوشہید کیا، دوہزار سے زائد کشمیری بھارتی فوج کے تشدد سے زخمی ہوئے جبکہ 64 خواتین کی عصمت دری کی گئی۔

    کشمیرمیڈیا سروس کاکہنا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے 249 گھروں کوتباہ کیا جبکہ پیلیٹ گن کے چھروں سے 827 کشمیریوں کی بینائی متاثرہوئی۔

    یاد رہے دو روز قبل وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی زیرصدارت مشاورتی کونسل برائے امور خارجہ کا اجلاس ہوا تھا ، اس موقع پر وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ خدشہ ہے بھارتی سرکار توجہ ہٹانے کے لیے فالس فلیگ آپریشن کرسکتی ہے، مقبوضہ کشمیر کے لاکھوں انسان 5 اگست سے کرفیو کا سامنا کررہے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا تھا کہ مودی سرکار کی ہندوتوا پالیسی پر پورا ہندوستان سراپا احتجاج ہے، بھارت میں پرامن مظاہرین کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، بھارتی پولیس مسلم اکثریتی علاقوں میں گھروں میں گھس کرتشدد کررہی ہے۔