Tag: کشمیری

  • کشمیریوں نے عید الاضحیٰ خوف کے سائے میں منائی۔ نما زعید بھی نہ پڑھ سکے

    کشمیریوں نے عید الاضحیٰ خوف کے سائے میں منائی۔ نما زعید بھی نہ پڑھ سکے

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت نے کشمیری عوام کی عید الاضحیٰ کی خوشیاں بھی ماند کردیں، عید کے دن بھی سڑکوں پر سنا ٹا اورخوف کے سائے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیر پر قابض بھارتی حکومت نے کشمیریوں کو عید منانا بھی مشکل کردی۔ کشمیر کے لوگ عید کی خوشیاں بھی خوف و ہراس کے سائے میں گزار رہے ہیں ۔ اب تک شہید ہونے والےکشمیریوں کی تعداد نوے سے تجاوز کر گئی ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں عید کے دن بھی بھارتی فوج کے جبر اور تشدد میں کمی نہ آئی۔ کشمیریوں نے عید کرفیو میں منائی۔ کرفیو کے باعث نماز عید کے اجماعات نہ ہوسکے۔ کسی بھی عید گاہ میں عید کی نماز نہیں پڑھی گئی۔

    لوگوں پر نظر رکھنے کے لیے ڈرون کیمرے اور ہیلی کاپٹرز گشت کررہے ہیں۔ وادی میں ڈرون کا استعمال پہلی بار ہو رہا ہے۔ وادی میں آج حریت کانفرنس کی جانب سے احتجاج کا اعلان کیا گیا ہے۔

    آج سری نگر ،بڈ گام ،اسلام آباد ،شوپیاں ،پلوامہ ،کولگام اور بارہ مولہ میں معصوم کشمیریوں نے بھارتی مظالم کے خلاف مظاہرے کیے۔

    اس دوران مظاہرین نے آزادی اور پاکستان کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے جس پر بھارتی فورسز نے طیش میں آکر پیلٹ گن اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔

     

  • ایمنیسٹی انٹرنیشنل پر غداری کا الزام ،بھارت میں اپنے دفاتر بند کردیے

    ایمنیسٹی انٹرنیشنل پر غداری کا الزام ،بھارت میں اپنے دفاتر بند کردیے

    نئی دہلی : کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز بلندکرناایمنیسٹی انٹرنیشنل کا جرم بن گیا،غداری کے الزامات لگائے جانے کے بعد عالمی تنظیم نے بھارت میں اپنے دفاتر بند کردیے.

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فوج کے وحشیانہ مظالم کے خلاف آواز بلند کرنے پر مودی سرکار نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر نظر رکھنے والی تنظیم ایمنیسٹی انٹرنیشنل پر غداری اور بغاوت پراکسانے کے الزامات لگا دیے.

    مقبوضہ کشمیرمیں ہونے والے مظالم پرایمنیسٹی انٹرنیشنل کی جانب سےسیمینار کرناٹک کی ریاست بنگلور میں ہوا تھا اور پولیس نے بی جے پی کے نظریات کی حامل طلبہ تنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے کارکنوں کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی.

    ایمنیسٹی انٹرنیشنل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اکبر پٹیل نے کہا: ’اب آئین اور اس کے اقدار کی حفاظت کرنے والے پروگراموں کو بھی انڈیا مخالف اور مجرمانہ قرار دیا جا رہا ہے.

    اکبر پٹیل کا کہنا تھا کہ پولیس بھی سیمینار میں مدعوتھی.ہمارے خلاف شکایت درج کرنا اور غداری کا مقدمہ درج کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ ہندوستان میں بنیادی حقوق اور آزادی میں یقین کی کمی ہے۔‘

    *کشمیریوں پر ظلم و ستم، ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج

     بنگلور میں منعقدہ ایمنیسٹی انٹرنیشنل کےسیمینار میں کئی کشمیری خاندانوں کو بلایا گیا تھا.

    ترجمان دفتر خا رجہ پاکستان نے بھارت کی جانب سے ایمنسٹی انٹرنیشنل پر بغاوت کاالزام لگائے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے.

    یادرہے کہ رواں سال کے اوائل میں کشمیر رہنما افضل گورو کی پھانسی کی برسی پر دارالحکومت دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے ایک پروگرام میں مبینہ انڈیا مخالف نعروں کے بعد کئی طلبہ کو حراست میں لیا گیا تھا اور یہ معاملہ عالمیمیڈیا کی توجہ کا مرکز بن گیا تھا.


    ایمنسٹی انٹرنیشنل پر بغاوت کا الزام، ٹویٹر پربھونچال

    #AmnestyBoycottsIndia


     

     

  • کشمیری اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں گے، بھارت نہیں، سرتاج عزیز

    کشمیری اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں گے، بھارت نہیں، سرتاج عزیز

    اسلام آباد : مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ کشمیری عوام اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں گے۔ یہ فیصلہ بھارتی وزیرخارجہ نہیں کرسکتیں۔

    یاد رہے کہ بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے گزشتہ روز ایک بیان داغا تھا کہ پورا جموں کشمیر بھارت کا حصہ ہے اورکبھی پاکستان کا حصہ نہیں بن سکتا۔ جس کے جواب میں سرتاج عزیز نے کہا کہ اس کافیصلہ صرف اورصرف کشمیری عوام کریں گے۔

    سرتاج عزیز نے کہا کہ کشمیروں سے حق خودارادیت کا وعدہ اقوام متحدہ نے کیا تھا اب وقت آگیا ہے کہ بھارت کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی نگرانی میں رائے دہی کی اجازت دے تاکہ وہ اپنا یہ حق استعمال کرسکیں۔

    سشما سوراج کی جانب سے شہید برہان مظفروانی کومطلوب دہشت گرد قراردینے پرسرتاج عزیز نے کہا کہ بھارتی وزیرخارجہ یہ بات نہ بھولیں کہ وانی شہید کے جنازے اورجنازے کی غائبانہ نمازوں میں دولاکھ افراد نے شرکت کی اوریہ سب سخت ترین کرفیو میں ہوا جو کشمیر میں پندرہ دن سے لاگو ہے۔

    سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی اورسیاسی مدد جاری رکھے گا۔ انہوں نے اقوام متحدہ عالمی برادری اورانسانی حقوق کی تنظیموں سے کشمیر کی صورت حال کا نوٹس لینے کی اپیل کی۔

     

  • کشمیری آج بھارت کے یومِ جمہوریہ پر یومِ سیاہ منائیں گے

    کشمیری آج بھارت کے یومِ جمہوریہ پر یومِ سیاہ منائیں گے

    کشمیر: بھارت میں یومِ جمہوریہ کے موقع پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں یوم سیاہ منایا جائے گا۔

    بھارتی فوج کا مقبوضہ جموں وکشمیر میں بدترین ظلم وستم جاری ہے، ایسی صورت میں جمہوریت کے دعوے دار بھارت کا یومِ جمہوریہ منانا کسی مذاق سے کم نہیں ہے، کشمیری آج بھارت کے یومِ جمہوریہ کے موقع پر یومِ سیاہ  منائیں گے۔

    اس موقع پر عام ہڑتال ہو گی اور احتجاجی ریلیاں نکالی جائینگی، ہڑتال اور یومِ سیاہ کی اپیل حریت کانفرنس اور متحدہ جہاد کونسل نے دے رکھی ہے، تمام کاروباری ادارے اور سرکاری دفاتر ، بینک، تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

    ریاست جموں و کشمیر کے دونوں اطراف جلسے، جلوس، ریلیاں، احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دیئے جائیں گے۔

    بھارتی یومِ جمہوریہ پر مقبوضہ وادی میں سخت سکیورٹی انتظامات کئے گئے ہیں، اضافی نفری تعینات کر دی گئی، ناکہ بندی کر دی گئی ہے۔

    حریت رہنماء اور دیگر کشمیری سری نگر سمیت سرحدوں کے پار احتجاج کریں گے اور بھارت سے مطالبہ کریں گے کہ وادی سے فوج کو واپس بلا کر کشمیریوں کی نسل کشی بند کرے ۔

    یہ پہلا موقع ہوگا کہ 26 جنوری کو بھارت کے ریپبلک ڈے کی تقریب میں کوئی امریکی صدر بطور مہمان خصوصی شریک ہوگا۔

    گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں کے ہاتھوں شہریوں کے قتل عام کی برسی کے موقع پر اتوار کو ہندواڑہ قصبے میں مکمل ہڑتال کی گئی۔

    یاد رہے کہ بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں نے 25جنوری 1990کو قصبے میں پُرامن مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کر کے 17بے گناہ شہریوں کو شہید جبکہ درجنوں کو زخمی کر دیا تھا۔

  • بھارتی قبضہ، دنیا بھر میں کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں

    بھارتی قبضہ، دنیا بھر میں کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں

    مقبوضہ کشمیر: بھارتی تسلط کے خلاف کشمیری عوام آج دنیا بھر میں یوم سیاہ منارہے ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے قبضے کے خلاف آج دنیا بھر میں رہنے والے کشمیری یوم سیاہ منا رہے ہیں، کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ کے موقعے پر مکمل ہڑتال کی جائے گی۔.

    ستائیس اکتوبر 1947 کو  بھارت نے ریاست جموں و کشمیر میں فوجیں اتار کر ریاست کے ایک حصے پر ناجائز قبضہ کیا، جس کے خلاف لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف اور پوری دنیا میں بسنے والے  کشمیری آج  یوم سیاہ منا رہے ہیں۔

    اس دن بھارت نے اپنی افواج کشمیر میں داخل کی اور کشمیریوں کا حق آزادی چھین لیا۔

    ستائیس اکتوبر انیس سو سینتالیس میں بھارت نے عالمی قوانین کی خلاف وزری کرتے ہوئے کشمیریوں کی مرضی کے خلاف اپنی فوج سری نگر ائیر پورٹ پر اتاری اور کشمیر پر قابض ہوگیا۔ بھارتی سرکار نے کہا کہ فوج کو ڈوگرا مہاراج ہری سنگھ کے مطالبے پر بھیجا گیا ہے اور حالات معمول پر آتے ہی فوج واپس چلی جائے گی تاہم کئی دہائیاں گزر گئیں فوجیوں کو حق خود ارادیت نہ ملا، بھارت کی جانب سے ظلم و تشدد ابھی تک جاری ہے۔

    بھارت نے آئے روز کی سرحدی خلاف ورزیوں کے ذریعے پاکستان کے خلاف غیر اعلانیہ جنگ بھی شروع کر رکھی ہے جبکہ وہ عالمی برادری میں بھی پاکستان کو تنہا کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے اس صورتحال میں ہمارے پاس یہی چارہ رہ گیا ہے کہ بھارتی جارحیت کے توڑ کیلئے اپنے دفاع کو ہر لحاظ سے مضبوط کیا جائے اور عالمی سطح پر کشمیری عوام کے کاز کے حق میں بھرپور آواز اٹھائی جائے۔

    کشمیر بلاشبہ پاکستان کی شہ رگ ہے، جس کے بغیر پاکستان کا وجود مکمل نہیں ہوتا بلکہ اس کی سالمیت کو بھی مسلسل خطرہ لاحق ہے۔

    یہی وہ واحد تنازعہ ہے، جس پر پاکستان اور بھارت کے مابین تقسیمِ ہند کے وقت سے ہی کشیدگی جاری ہے جبکہ بھارت پاکستان پر دو جنگیں بھی مسلط کر چکا ہے، سقوطِ ڈھاکہ کی شکل میں اس کا ایک بازو بھی کاٹ چکا ہے اور باقی ماندہ پاکستان کی سالمیت کے بھی درپے ہے۔

    بھارت کی جانب سے گذشتہ کم و بیش ایک سال سے جاری کنٹرول لائن کی خلاف ورزیوں اور پاکستان کی سرحدی چوکیوں پر بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ رکنے میں نہیں آیا۔

    کشمیری رہنماؤں نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ ہٹ دھرمی ترک کر کے مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کے لئے آگے آئے ، اگر نئی دہلی مسئلہ کشمیر پر بات چیت کرنا چاہتا ہے تو پہلے جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی بند کرے ۔