Tag: کشمیر کی خبریں

  • یورپی یونین کے وفد کا حکومتی نگرانی میں مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے سے انکار

    یورپی یونین کے وفد کا حکومتی نگرانی میں مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے سے انکار

    نئی دہلی: بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے وفد نے حکومتی نگرانی میں مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا نے خبر دی ہے کہ آج امریکا سمیت 16 ملکوں کے سفیروں کو مودی سرکار کشمیر کے دورے پر لے جا رہی ہے، ایسے میں یورپی یونین کے وفد نے دورہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    یورپی یونین نے اپنے مؤقف میں کہا ہے کہ کشمیر کا بھارتی حکومت کی نگرانی میں گائیڈڈ دورہ نہیں کرنا چاہتے، حقائق جاننے کے لیے بعد میں مقبوضہ کشمیر کا دورہ کریں گے۔

    فائل فوٹو

    خیال رہے کہ انڈیا سے مطالبہ کیا جاتا رہا ہے کہ عالمی وفود کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دی جائے، تاکہ وہ دیکھ سکیں کہ کشمیری کس حال میں ہیں، تاہم مودی سرکار نے کئی ماہ سے کشمیر کو محصور علاقے کی صورت دی ہوئی ہے اور کسی کو وہاں جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

    بھارتی فوج کشمیری خواتین کے ساتھ مردوں کوبھی زیادتی کا نشانہ بنارہی ہے، لرزہ خیز انکشاف

    امریکی اور برطانوی اخبارات میں بھی ایسی رپورٹس متعدد بار شایع کی جا چکی ہیں جن میں مقبوضہ وادی میں تشویش ناک انسانی صورت حال کو تفصیلی طور پر بیان کیا گیا ہے، تاہم دنیا تاحال خاموش ہے اور مودی سرکار کی جانب سے وادیٔ جموں و کشمیر ایک جیل کی صورت اختیار کر چکی ہے۔

  • آج کی جدوجہد اور مزاحمت کل آزادی لائے گی: علی گیلانی

    آج کی جدوجہد اور مزاحمت کل آزادی لائے گی: علی گیلانی

    سری نگر: کل جماعتی حریت کانفرنس کے سربراہ سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ آج کی جدوجہد اور مزاحمت کل جموں و کشمیر میں آزادی لائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق بزرگ حریت رہنما علی گیلانی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی حیثیت قابض اور جارح کی ہے، اقوام متحدہ کی قراردادیں اس بات کا ثبوت ہیں، آج کی جدوجہد اور مزاحمت کل آزادی لائے گی۔

    سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کشمیر کی سیکڑوں ایکڑ زمین پر قبضہ کر چکی ہے، بھارتی فورسز کے مظالم کے خلاف کشمیریوں کی جدوجہد جاری رہے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں غاصبانہ فوجی محاصرہ

    خیال رہے کہ آج مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن اور پابندیوں کا 141 واں دن ہے، کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مسلسل محاصرے سے کشمیری بنیادی ضروریات کی اشیا سے محروم ہیں، مقبوضہ وادی میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی بدستور بند ہے جب کہ کاروباری مراکز، تعلیمی ادارے بند اور ٹرانسپورٹ معطل ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق چند دن قبل حریت رہنماؤں میر واعظ عمر فاروق اور سید علی گیلانی کو 21 سال پرانے جعلی مقدمے میں طلب کیا گیا، میر واعظ اور علی گیلانی کو مسلسل نظر بند رکھا جا رہا ہے جب کہ یاسین ملک قید ہیں۔

    بھارتی فورسز کی جانب سے مختلف علاقوں میں نام نہاد سرچ آپریشن اور محاصرے کے دوران کشمیریوں کے قتل عام کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں غاصبانہ فوجی محاصرے کو 140 دن ہو گئے

    مقبوضہ کشمیر میں غاصبانہ فوجی محاصرے کو 140 دن ہو گئے

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غاصبانہ فوجی محاصرے کا آج 140 واں روز ہے، وادی میں لاک ڈاؤن کے تسلسل میں کوئی تعطل نہیں آیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی لاک ڈاؤن کو 140 دن ہو گئے، مظلوم کشمیری اپنے گھروں میں محصور ہیں، اشیاے خورونوش کی شدید قلت کا سامنا ہے، وادی میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز مسلسل معطل جا رہی ہیں، جب کہ قابض فورسز کا گھر گھر چھاپے مارنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گزشتہ روز حریت رہنماؤں میر واعظ عمر فاروق اور سید علی گیلانی کو 21 سال پرانے جعلی مقدمے میں طلب کیا گیا، میر واعظ اور علی گیلانی کو مسلسل نظر بند رکھا جا رہا ہے جب کہ یاسین ملک قید ہیں۔

    تازہ ترین:  بھارت میں مقبوضہ کشمیر جیسی پابندیاں لگ گئیں، 26 ہلاک، 700 گرفتار

    مقبوضہ وادی میں کاروبار اور تعلیمی ادارے بند پڑے ہوئے ہیں، ٹرانسپورٹ کی سہولت بھی معطل ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی میں شدید پریشانی اٹھانی پڑ رہی ہے۔ کے ایم ایس کے مطابق بھارتی دہشت گردی سے کشمیری معیشت کو 1 کھرب روپے سے زیادہ کا نقصان پہنچ چکا ہے، کشمیری شدید سردی میں غذائی اشیا اور دواؤں کی قلت کے شکار ہیں، بھارتی فورسزکی زیادتیوں کے خلاف کشمیری صحافی بھی سراپا احتجاج بن چکے ہیں۔

    بھارتی فورسز مختلف علاقوں میں نام نہاد سرچ آپریشن کر کے محاصرے کے دوران کشمیریوں کا قتل عام کر رہی ہیں، دو دن قبل بھارتی فوج کی فائرنگ سے راجوڑی میں 3 کشمیری نوجوان شہید ہو گئے تھے، شہید نوجوانوں کے جنازے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

    نظر بند کشمیری رہنما میر واعظ عمر فاروق نے مطالبہ کیا ہے کہ نظر بند اور قید کشمیریوں کی فوری رہا کیا جائے۔ بزرگ حریت رہنما علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت کے آخری سپاہی کی واپسی تک کشمیریوں کی جدوجہد جاری رہے گی، یقین ہے آزادی کی جدوجہد کام یاب ہوگی ہے اور بھارت کو شکست کا منھ دیکھنا پڑے گا۔

  • بھارتی وزیر خارجہ کی  بدحواسی، امریکی کانگریس اراکین سے ملاقات منسوخ کر دی

    بھارتی وزیر خارجہ کی بدحواسی، امریکی کانگریس اراکین سے ملاقات منسوخ کر دی

    واشنگٹن: مودی سرکار تنقید پر آپے سے باہر ہو گئی، بھارتی وزیر خارجہ نے بد حواس ہو کر کشمیر پر کانگریس اراکین کے ساتھ ملاقات منسوخ کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق دورۂ واشنگٹن میں بھارتی وزیر خارجہ سبرامینم جے شنکر کی اراکین کانگریس سے ملاقات طے تھی، امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جے شنکر نے کانگریس رکن پرامیلا جیا پال کو ملاقات میں شامل نہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ جیا پال نے گزشتہ ہفتے کشمیر پر کانگریس میں قرارداد پیش کی تھی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ کی امور خارجہ کمیٹی کے سربراہ سے ملاقات طے تھی، ملاقات کے لیے وفد میں مائیکل میک کال، جیا پال اور دیگر اراکین کانگریس شامل کیے گئے تھے، تاہم بھارتی وزیر خارجہ کا اصرار تھا کہ جیا پال کو وفد میں شامل نہ کیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی خاتون نے امریکی ایوان میں مقبوضہ کشمیر پر بل پیش کر دیا

    امریکی اراکین کانگریس کے انکار کے بعد وزیر خارجہ بھارت نے ملاقات منسوخ کر دی، جس پر امریکی اراکین کانگریس نے کڑی تنقید کی۔ سینیٹر برنی سینڈرز نے کانگریس وومن جیا پال کی حمایت میں بیان جاری کرتے ہوئے کہا انسانی حقوق پر امریکی کانگریس اراکین کو خاموش نہیں کرایا جا سکتا، بھارتی حکومت سے ایسے رویے کی امید نہیں کرتے۔ دریں اثنا، برنی سینڈرز نے کشمیر پر کانگریس وومن پرامیلا جیا پال کا بیان بھی درست قرار دے دیا۔

    دوسری طرف پرامیلا جیا پال نے رد عمل میں کہا کہ کشمیر پر بھارتی وزیر خارجہ نے ملاقات منسوخ کر کے مایوس کیا، بھارتی وزیر خارجہ کا رویہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کشمیر پر کچھ سننا نہیں چاہتے، بھارت کانگریس کے وفد کو حکم نامے جاری نہیں کر سکتا۔

  • مودی سرکار امریکی کانگریس کمیٹی کے سامنے شرمندہ ہو گئی

    مودی سرکار امریکی کانگریس کمیٹی کے سامنے شرمندہ ہو گئی

    واشنگٹن: مقبوضہ کشمیر پر امریکی کانگریس کے لیڈرز کی تنقید کے بعد مودی سرکار بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی ہے، جس کے باعث اسے امریکی کانگریس کمیٹی کے سلسلے میں شرمندگی اٹھانی پڑ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن پوسٹ نے خبر دی ہے کہ مودی سرکار نے کشمیر کی صورت حال پر تنقید کرنے والے رکن کانگریس کو نکالنے کا مطالبہ کیا تھا، تاہم امریکی کانگریس کے اراکین نے کسی رکن کو کانگریس کمیٹی سے نکالنے سے انکار کر دیا۔

    اس صورت حال کا سامنا نہ کر سکنے والے بھارتی وزیر خارجہ سبرا منیم جے شنکر نے گھبراہٹ میں سینئر کانگریس ارکان سے ملاقات ہی منسوخ کر دی۔

    واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ بھارت نے کانگریس رکن پرامیلا جیا پال کو دورہ مقبوضہ کشمیر سے بھی روک دیا تھا۔ بھارت نے کشمیر میں انٹرنیٹ اور موبائل سروسز معطل کر رکھی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی خاتون نے امریکی ایوان میں مقبوضہ کشمیر پر بل پیش کر دیا

    کانگریس رکن پرامیلا جیا پال نے رد عمل میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر پر قرارداد جلد پیش کروں گی، ثابت ہو گیا ہے کہ مودی سرکار مخالف آواز سننے کا حوصلہ نہیں رکھتی۔

    یاد رہے کہ 8 دسمبر کو امریکی ایوان نمایندگان میں بھارتی نژاد خاتون رکن پرامیلا جیا پال نے ایوان میں مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر ایک بل پیش کیا تھا، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مواصلات کی بندش اور نظر بندیاں فوری طور پر ختم کرے۔

  • دنیا کی سب سے بڑی جیل میں 133 واں روز

    دنیا کی سب سے بڑی جیل میں 133 واں روز

    سری نگر: دنیا کی سب سے بڑی جیل میں لاکھوں کشمیریوں کو بے پناہ اذیتیں اور صعوبتیں جھیلنے کا آج 133 واں روز ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سرکار کی جانب سے 133 روز سے کرفیو نافذ ہے، کشمیری وادی میں محصور زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، بھارتی فورسز نے مقبوضہ واد ی کو چھاؤنی بنا رکھا ہے۔

    وادی میں 133 روز سے اسکول، کالجز، دفاتر اور تجارتی مراکز بھی بند ہی، جس کے باعث کشمیریوں کی زندگی معطل ہے، کھانے پینے کی اشیا کی شدید قلت ہے، بچوں کے لیے دودھ کا حصول بھی سخت مشکل ہو چکا ہے۔

    ادھر برف باری نے کشمیریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے، شدید سردی میں کشمیری بوڑھے اور بچے بیمار پڑ رہے ہیں لیکن علاج معالجے کی تمام راہیں مسدود ہیں۔ دوسری طرف قابض فورسز کے گھر گھر چھاپے مارنے کا سلسلہ بھی جاری ہے، گزشتہ روز بھی متعدد کشمیری گرفتار کر لیے گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  دنیا کشمیر کے غیرقانونی الحاق، بھارتی فوج کے قبضے پر کارروائی کرے، وزیراعظم

    وادی میں لاک ڈاؤن اور کرفیو کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی تاحال بند ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی پامالی عروج پر ہے ، 80 لاکھ کشمیری بھارتی جبر سے نجات کے لیے دنیا کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے جاری کرفیو اور پابندیوں کے دوران بھارتی فوج خواتین سمیت 38 کشمیریوں کو شہید کر چکی ہے، جب کہ 1989 سے اب تک بھارت کی قابض فوج نے 95471 کشمیریوں کو شہید کیا اور 7135 کشمیریوں کو دوران حراست شہید کیا گیا۔

  • مقبوضہ وادی میں یوم سیاہ، چنار جل رہے ہیں، وادی سسک رہی ہے

    مقبوضہ وادی میں یوم سیاہ، چنار جل رہے ہیں، وادی سسک رہی ہے

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور پابندیوں کا آج 128 واں دن ہے، بھارتی فوج کے مظالم کے آگے وادی سسک رہی ہے، چنار جل رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی آواز پر آج مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ منایا جا رہا ہے، دوسری طرف دنیا پھر میں آج انسانی حقوق کا دن ہے، ترقی یافتہ کے ساتھ ساتھ ترقی پذیر دنیا میں بھی انسان کے بنیادی حقوق پر لمبی تقریریں کی جائیں گی، واک منعقد کیے جائیں گے۔

    آج بھی اقوام متحدہ کے ساتھ دنیا کے طاقت ور ممالک انسانی حقوق کا نعرہ بلند کر کے جموں و کشمیر میں گرتی لاشوں، لٹتی عزتوں، بہتے خون اور گونجتی معصوم چیخوں پر سے آنکھیں اور کان بند کر کے اگلے دن میں داخل ہوں گے۔

    تازہ ترین:  عالمی قوانین کے رکھوالے بھارت کے غاصبانہ قبضے کا نوٹس لیں: عمران خان

    ادھر مقبوضہ کشمیر کرفیو اور لاک ڈاؤن کے 128 ویں روز میں داخل ہو گیا ہے، پوری وادی میں انسان سسک رہے ہیں، اور بلند چنار جل رہے ہیں، دنیا بھر کے کشمیری انسانی حقوق کے عالمی دن پر یوم سیاہ منا رہے ہیں، کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، سکھ تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے سے روک دیا گیا ہے۔

    تازہ ترین:  آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

    کے ایم ایس کے مطابق مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ، موبائل سروس مسلسل تعطل کا شکار ہیں، وادی میں کاروبار، تعلیمی ادارے، ٹرانسپورٹ بھی بند پڑے ہوئے ہیں، میر واعظ عمر فاروق، علی گیلانی، یاسین ملک سمیت حریت رہنما 5 اگست سے نظر بند اور قید کیے جا چکے ہیں۔

    عالمی یوم انسانی حقوق کے موقع پر پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے بھی خصوصی پیغام میں دنیا سے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی قوانین کے رکھوالے بھارت کے غاصبانہ قبضے کا نوٹس لیں، کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے جانے کا سلسلہ رکوایا جائے۔

  • عالمی قوانین کے رکھوالے بھارت کے غاصبانہ قبضے کا نوٹس لیں: عمران خان

    عالمی قوانین کے رکھوالے بھارت کے غاصبانہ قبضے کا نوٹس لیں: عمران خان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی قوانین کے رکھوالے بھارت کے غاصبانہ قبضے کا نوٹس لیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے ٹویٹ کے ذریعے دنیا سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے جانے کا سلسلہ رکوایا جائے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر پر 4 ماہ سے جاری بھارتی قبضے کی مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ عالمی قوانین کے رکھوالے بھارت کے غاصبانہ قبضے کا نوٹس لیں، بھارت انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا رہا ہے، سلامتی کونسل مقبوضہ کشمیر کے غیر قانونی الحاق پر بھارت کے خلاف اقدام کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی قانون کے حامیوں اور سلامتی کونسل سے اپیل کرنا ہوگی کہ بھارت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں، ہم مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی محاصرے کی مذمت کرتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ ہم بہادر کشمیریوں کو سلام پیش کرتے ہیں، اور اپنے حقوق اور حق خود ارادیت کے حصول کے لیے ان کی کوششوں میں ان کے ساتھ ہیں۔

    واضح رہے کہ آج مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے جاری لاک ڈاؤن اور کرفیو کا 128 واں دن ہے، حریت رہنما سید علی گیلانی نے آج انسانی حقوق کے دن پر یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے کشمیر کا مسئلہ جرأت مندانہ طریقے سے عالمی سطح پر اجاگر کیا ہے، جس کے سبب دنیا بھر سے بھارت سے مطالبہ کیا جانے لگا ہے کہ کشمیریوں پر مسلط کرفیو ختم کیا جائے اور ان کے انسانی حقوق بحال کیے جائیں۔

  • بھارتی خاتون نے امریکی ایوان میں مقبوضہ کشمیر پر بل پیش کر دیا

    بھارتی خاتون نے امریکی ایوان میں مقبوضہ کشمیر پر بل پیش کر دیا

    واشنگٹن: امریکی ایوان نمایندگان میں بھارتی نژاد خاتون رکن نے ایوان میں مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے متعلق بل پیش کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمایندگان میں خاتون رکن پرامیلا جیا پال نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر ایک بل پیش کر دیا ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مواصلات کی بندش اور نظر بندیاں فوری طور پر ختم کرے۔

    پرامیلا جیا پال کے پیش کردہ بل میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں تمام باشندوں کی مذہبی آزادی کا حق جلد بحال کرے،گزشتہ 30 سال میں مسئلہ کشمیر نے ہزاروں افراد کی جانیں لی ہیں۔

    دریں اثنا، مقبوضہ کشمیر میں آج کرفیو کو نافذ ہوئے 126 دن ہو گئے ہیں، اس دوران وادی کی معیشت کو 150 ارب کا نقصان پہنچ چکا ہے، مسلسل کرفیو اور پابندیوں کے باعث مقبوضہ وادی میں نظام زندگی مفلوج ہے، تعلیمی ادارے، دکانیں، کاروباری مراکز، انٹرنیٹ، موبائل فون اور لینڈ لائن سروس تاحال بند ہے، حریت رہنما اور مقامی سیاسی قیادت سمیت 11 ہزار کشمیری گرفتار کیے جا چکے ہیں۔

    دوسری طرف حریت رہنما سید علی گیلانی نے 10 دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن پر یوم سیاہ منانے کا اعلان کر دیا ہے۔

  • سوئیڈن کے بادشاہ نے بھی بھارت سے کشمیر پر سے پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کر دیا

    سوئیڈن کے بادشاہ نے بھی بھارت سے کشمیر پر سے پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کر دیا

    اسٹاک ہوم: سوئیڈن کے بادشاہ کارل گوستاف نے بھی بھارت سے کشمیر پر سے پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مابق سوئیڈن کے بادشاہ کارل گوستاف نے کہا ہے کہ ہم برسوں سے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا مشاہدہ کر رہے ہیں، یو این فوجی مبصر گروپ کشمیر کریک ڈاؤن کا جائزہ لینے کا پابند ہے۔

    کارل گوستاف نے کہا کہ سوئیڈن سے لوگ مقبوضہ کشمیر میں بطور مبصر کام کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن بھارت اجازت دے تو مشاہدے میں توسیع کرنا چاہیں گے۔

    سوئیڈن کے وزیر خارجہ نے بھی کہا ہےکہ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر سوئیڈن کو تشویش ہے، بھارت فوری طور پر وادی سے کرفیو اٹھائے، مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی میں اضافہ دیکھنا نہیں چاہتے، اور متنازعہ علاقے کا پائیدار سیاسی حل ہونا چاہیے۔

    تازہ ترین:  مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن اور پابندیاں 124 ویں روز بھی برقرار

    ادھر حریت رہنما شمیم شال نے کہا ہے کہ سوئیڈن کے بادشاہ نے پہلے بھی کشمیر میں پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کی سنگینی کو تسلیم کیا جا رہا ہے، دوسری طرف بھارت سوشل میڈیا پر کشمیر مظالم کو غائب کرنا چاہتا ہے۔

    حریت رہنما کا کہنا تھا کہ آزادی کے لیے کشمیری خواتین کی قربانیاں بہت بڑی ہیں، بھارت نے کشمیری خواتین کو سافٹ ٹارگٹ کے طور پر لیا، بھارت نے ریپ کو بھی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن اور پابندیاں 124 ویں روز بھی برقرار ہیں۔