Tag: کشمیر کی خبریں

  • مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے لاک ڈاؤن کو 4 ماہ ہو گئے

    مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے لاک ڈاؤن کو 4 ماہ ہو گئے

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے لاک ڈاؤن کو 4 ماہ ہو گئے لیکن بھارتی فورسز کی درندگی تھمنے کا نام نہیں لے رہی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کو 4 ماہ ہو گئے ہیں، وادی میں 121 روز سے کرفیو نافذ ہے اور معمولات زندگی مفلوج ہیں، چار ماہ کے دوران بھارتی فورسز نے 2 خواتین سمیت 38 کشمیری شہید کیے۔

    بھارتی فوج کی فائرنگ، شیلنگ اور پیلٹ گن کے استعمال سے 853 کشمیری زخمی ہو چکے ہیں، حریت رہنما، صحافی، سول سوسائٹی ممبران، نوجوان کشمیریوں سمیت 11 ہزار 400 افراد زیر حراست ہیں، بڑی تعداد میں کشمیریوں کو وادی سے باہر بھارتی جیلوں میں بھی منتقل کیا جا چکا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی انتظامیہ جھوٹے مقدموں کے ذریعے کشمیریوں کی جائیداد ہتھیانے لگی

    4 ماہ کے دوران ظالم بھارتی فوج نے 9 خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا، 5 اگست سے لگے کرفیو کے بعد سے جمعے کی نماز مساجد میں ادا کرنے پر پابندی ہے، دکانیں، تجارتی مراکز، اسکول اور دفاتر بند پڑے ہوئے ہیں، جب کہ انٹرنیٹ، موبائل فون سروسز بھی معطل ہے۔

    بھارتی قبضے کے دوران بھارتی انتظامیہ جھوٹے مقدموں کے ذریعے کشمیریوں کی جائیداد بھی ہتھیانے لگی ہے، دوسری طرف لاک ڈاؤن اور مسلسل کرفیو کے باعث وادی میں چار ماہ سے خوف و ہراس کا ماحول اور غیر یقینی کی صورت حال برقرار ہے۔

  • بھارتی انتظامیہ جھوٹے مقدموں کے ذریعے کشمیریوں کی جائیداد ہتھیانے لگی

    بھارتی انتظامیہ جھوٹے مقدموں کے ذریعے کشمیریوں کی جائیداد ہتھیانے لگی

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا لاک ڈاؤن 119 ویں روز میں داخل ہو گیا ہے، کرفیو کے مسلسل نفاذ سے مقبوضہ وادی میں معمولات زندگی معطل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جموں و کشمیر پر بھارتی قبضے کے دوران بھارتی انتظامیہ جھوٹے مقدموں کے ذریعے کشمیریوں کی جائیداد ہتھیانے لگی ہے، دوسری طرف لاک ڈاؤن اور مسلسل کرفیو کے باعث وادی میں ایک سو انیس دنوں سے خوف و ہراس کا ماحول اور غیر یقینی کی صورت حال برقرار ہے۔

    مقبوضہ وادی میں دکانیں، تجارتی مراکز، اسکول اور دفاتر بدستور بند ہیں، کشمیر میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز بھی بدستور معطل ہیں، جب کہ سرد موسم کے باعث کشمیریوں کی پریشانی میں مزید اضافہ ہو چکا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرے، او آئی سی

    گزشتہ روز اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے مطالبہ کیا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرے، تنظیم کے انسانی حقوق کمیشن نے نے کہا کہ کشمیریوں کو یو این قراردادوں کے تحت حق خود ارادیت دیا جائے۔

    کمیشن کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی نسل کشی اور قتل عام جاری ہے، بھارت کے پانچ اگست کے اقدامات غیر قانونی اور غاصبانہ ہیں، نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گنز کا استعمال کیا جا رہا ہے اور کشمیریوں کی گرفتاریوں اور ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

  • 16 جمعے گزر گئے، مسلمان نماز جمعہ ادا نہیں کر سکے

    16 جمعے گزر گئے، مسلمان نماز جمعہ ادا نہیں کر سکے

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے کرفیو اور پابندیاں برقرار ہیں، 111 ویں روز بھی وادی میں لاک ڈاؤن نے زندگی معطل کیے رکھی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن کے باعث ایک سو گیارہ دنوں سے دکانیں، کاروبار اور تعلیمی ادارے بند ہیں، انٹرنیٹ موبائل سروس اور ٹرانسپورٹ سسٹم بھی معطل ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں 16 جمعے گزر گئے، مسلمان نماز جمعہ ادا نہیں کر سکے، کرفیو کے باعث مسلمان جمعے کی نماز ادا کرنے سے قاصر ہیں، بھارتی ظالم فوج مسلمانوں کو نماز جمعہ بھی ادا نہیں کرنے دے رہی۔

    کے ایم ایس کے مطابق سرینگر سمیت مختلف علاقوں میں ہزاروں کشمیریوں نے احتجاج بھی کیا، سرد موسم میں کشمیریوں کو غذائی اشیا اور دواؤں کے شدید بحران کا سامنا ہے جس کے باعث کوئی انسانی المیہ رو نما ہو سکتا ہے۔

    تازہ ترین:  بھارت امریکی سفارت کاروں کو کشمیر جانے کیوں نہیں دے رہا، بریڈ شیرمین

    پاکستان کی جانب سے کشمیر کی تشویش ناک صورت حال پر مسلسل عالمی سطح پر آواز بلند کی جا رہی ہے، اور عالمی طاقتوں سے بھارت پر دباؤ ڈالنے کی اپیلیں کی جا رہی ہیں تاہم اس سلسلے میں سنجیدگی کے ساتھ عالمی سطح پر اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔

    واضح رہے کہ آج امریکی کانگریس کے رکن بریڈ شیرمین نے نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کو خط لکھا ہے جس میں انھوں نے کشمیر پر امور خارجہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد کے اقدامات سے متعلق استفسار کیا کہ امریکی سفارت کاروں کی کشمیر تک رسائی پر آپ نے کیا اقدامات کیے، بھارت امریکی سفارت کاروں کو مقبوضہ کشمیر جانے کیوں نہیں دے رہا؟

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو، لاک ڈاؤن کا 106 واں روز، عالمی طاقتوں نے چپ سادھ لی

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو، لاک ڈاؤن کا 106 واں روز، عالمی طاقتوں نے چپ سادھ لی

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے کرفیو اور لاک ڈاؤن کا 106 واں روز ہے، انسانی حقوق کی پامالی عروج پر ہے، تاہم عالمی طاقتوں نے چپ سادھ لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے کھلم کھلا کشمیری نوجوانوں کے قتل اور خواتین کی عصمت دری کے عزائم سامنے آنے لگے ہیں، جب کہ مقبوضہ وادی میں ایک سو چھ دن سے کرفیو نافذ ہے۔

    عالمی طاقتوں نے مکمل طور پر چپ سادھ لی ہے، پاکستانی حکومت کی بھرپور کوششوں کے بعد عالمی فورمز پر مسئلہ کشمیر کی پہلی بار طاقت ور گونج پیدا ہوئی، تاہم انسانی حقوق کے لیے آواز اٹھانے اور چھوٹے ممالک کو مجبور کرنے والی طاقتیں کشمیر پر خاموش دکھائی دے رہی ہیں۔

    106 روز گزرنے کے بعد بھی عالمی طاقتیں جموں و کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن ختم نہیں کروا سکیں۔

    ادھر مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ، موبائل سروس، ٹرانسپورٹ بدستور بند ہیں، کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی کے تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز اور دکانیں بھی بند پڑی ہوئی ہیں۔

    بھارتی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے کشمیری رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، بھارت نے کشمیری رہنماؤں غلام نبی خان، ظفر حسین بٹ کی جائیداد سیل کر دی ہے، کے ایم ایس کے مطابق وادی میں شدید سردی پڑ رہی ہے، دوسری طرف کھانے پینے اور ادویات کی قلت ہے جس کی وجہ سے کشمیری شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔

  • پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی تقسیم کا بھارتی ایجنڈا مسترد کر دیا

    پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی تقسیم کا بھارتی ایجنڈا مسترد کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی تقسیم کا بھارتی ایجنڈا مسترد کر دیا، دفتر خارجہ کا کہنا ہے وادی کو دو حصوں میں بانٹنا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی ہے، مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر اور لداخ کو بھارت کے زیر انتظام علاقہ بنانے کا کالا قانون لاگو کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی تقسیم کو مسترد کر دیا ہے، مقبوضہ کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنا یو این قراردادوں اور شملہ معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

    ان کا کہنا تھا مقبوضہ کشمیر بین الاقوامی متنازعہ علاقہ ہے، بھارت کا کوئی بھی اقدام اسے تبدیل نہیں کر سکتا، بی بی سی کا کہنا ہے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنا آر ایس ایس اور بی جے پی کا ابتدائی ایجنڈا تھا۔

    انھوں نے کہا مقبوضہ کشمیر میں حریت قیادت، خواتین اور بچوں کو حراست میں رکھا گیا ہے، 80 لاکھ کشمیریوں کو دنیا سے الگ کرنے کے لیے مواصلات کو ختم کیا گیا، ابھی تک کرفیو کے باعث عام آدمی کی نقل و حرکت پر پابندی ہے، قابض فوج کی جانب سے خواتین اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، پاکستان کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی سپورٹ جاری رکھے گا۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ کشمیری عوام مقبوضہ کشمیر پر بھارتی تسلط کو تسلیم نہیں کریں گے۔

  • مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارت کی ایک اور گھناؤنی سازش سامنے آگئی

    مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارت کی ایک اور گھناؤنی سازش سامنے آگئی

    نئی دہلی: بھارت کی ایک اور گھناؤنی سازش سامنے آ گئی ہے، بھارت نے اب باضابطہ طور پر جموں و کشمیر کو الگ وفاقی یونٹ بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غیر ملکی خبر رساں ایجنسی نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر پر گرفت کی مضبوطی چاہتا ہے، بھارت نے گزشتہ 3 ماہ سے کشمیر میں کرفیو لگا رکھا ہے، اب اس نے اسے الگ وفاقی یونٹ بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ بھارت نے پابندیوں کے ساتھ ساتھ اضافی فوجی بھیج رکھے ہیں، جب کہ مقبوضہ کشمیر میں پہلے ہی 9 لاکھ فوجی تعینات ہیں۔ اب مقبوضہ علاقے میں بھارتی حکومت کی جانب سے لیفٹیننٹ گورنرز کی تقرری عمل میں لائی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آج 87 واں روز، کرفیو اور لاک ڈاؤن برقرار

    خبر میں بتایا گیا ہے کہ گجرات کا جی سی مرمو جموں و کشمیر کے پہلے لیفٹیننٹ گورنر کا حلف اٹھائے گا، جی سی مرمو کا تعلق مودی کی ریاست گجرات سے ہے، جب کہ لداخ میں رادھا کشن لیفٹیننٹ گورنر کے پہلے عہدے کا حلف اٹھائے گا۔

    واضح رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکاری کی جانب سے آرٹیکل 370 اے منسوخ کر کے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کر دیا گیا تھا، جس کے بعد بھارت نے وادی میں کرفیو لگا کر کشمیریوں پر مظالم کا ایک نیا انسانیت سوز سلسلہ شروع کیا، اس کرفیو کو آج 87 دن ہو چکے ہیں۔

    وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند پڑے ہیں، ذرایع نقل و حمل اور ہر طرح کے مواصلاتی رابطے منقطع ہیں، کشمیری گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں، ہزاروں کشمیریوں کو گرفتار کر کے لاپتا کیا جا چکا ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر تشویش ہے: ترجمان اقوام متحدہ

    مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر تشویش ہے: ترجمان اقوام متحدہ

    جنیوا: اقوام متحدہ کے ترجمان برائے انسانی حقوق روپرٹ کول ویل نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت وادی میں فوری طور پر انسانی حقوق کو بحال کرے۔

    تفصیلات کے مطابق یو این ترجمان برائے انسانی حقوق نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ انھیں مقبوضہ کشمیر کو انسانی حقوق سے محروم کرنے پر تشویش لا حق ہے، بھارت انسانی حقوق بحال کرے، وادیٔ کشمیر کے بڑے حصوں میں ابھی بھی کرفیو موجود ہے۔

    ترجمان روپرٹ کول ویل کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر میں معمولی مظاہروں کے دوران شارٹ گن اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال بھی کیا جا رہا ہے، ایسے پانچ واقعات میں کم از کم 6 ہلاکتوں اور متعدد شہریوں کے زخمی ہونے کی غیر مصدقہ اطلاعات ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 86واں روز، کشمیری گھروں میں محصور

    ترجمان نے مزید کہا کہ تین سابق وزرائے اعلیٰ سمیت سیکڑوں سیاسی قائدین حراست میں رکھے گئے ہیں، حراست میں رکھے جانے والے لوگوں پر تشدد اور ان کے ساتھ نا مناسب سلوک کے متعدد الزامات موصول ہوئے ہیں، ایسے تمام واقعات کی آزادانہ اور غیر جانب دارانہ تحقیقات ہونی چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ میڈیا پر پابندی عائد ہے، تین ماہ میں چار صحافیوں کو مبینہ طور پر گرفتار کیا جا چکا ہے، بھارتی سپریم کورٹ بھی کشمیر میں پابندیوں کے حوالے سے متفرق درخواست پر سست روی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

    واضح رہے کہ مودی سرکار کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 86 ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، وادی میں ذرایع مواصلات سمیت اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بھی بند پڑے ہیں۔

  • یوم سیاہ کی تقریب روکنے کی کوشش، افغان حکومت بھارت نوازی میں اندھی

    یوم سیاہ کی تقریب روکنے کی کوشش، افغان حکومت بھارت نوازی میں اندھی

    اسلام آباد: افغان حکومت بھارتی خوش نودی حاصل کرنے کے لیے اندھی ہو گئی ہے، کابل میں کشمیر سے متعلق پاکستانی سفارت خانے کی تقریب روکنے کی کوشش کر کے انڈیا کو خوش کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی سفیر زاہد نصر اللہ نے کہا ہے کہ آج یوم سیاہ کشمیر سے متعلق سفارت خانے میں تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں سفارت کار، سیاسی عمائدین اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کرنا تھی، تاہم تقریب سے 2 گھنٹے قبل سفارت خانے کے باہر مظاہرہ کیا گیا۔

    پاکستانی سفیر کا کہنا تھا سفارت خانے کے باہر جمع ہونے والے مظاہرین نے پاکستان مخالف نعرے لگائے، مظاہرے کے باعث مہمان سفارت خانے نہیں پہنچ سکے، مہمانوں کو ڈنڈا بردار مظاہرین دھمکاتے بھی رہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  افغان سفارتخانے کا پاکستانیوں کے ساتھ تضحیک آمیز رویہ

    زاہد نصر اللہ نے بتایا کہ اس سلسلے میں افغان حکام سے بھی رابطے کی کوشش کی گئی لیکن وہاں سے جواب نہیں ملا، پولیس سے بھی رابطہ کیا گیا لیکن پولیس نے کہا کہ اوپر سے آرڈر نہیں۔

    سفارتی ذرایع کا کہنا ہے کہ ملی بھگت سے پاکستانی سفارت خانے کے گیٹ پر مظاہرہ کیا گیا تاکہ یوم سیاہ کشمیر سے متعلق تقریب کو منعقد ہونے سے روکا جا سکے۔ واضح رہے کہ آج جموں و کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کو 72 سال مکمل ہو گئے ہیں، پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیری یوم سیاہ منا رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ اسلام آباد میں واقع افغان سفارت خانے کی جانب سے بھی ویزے کے حصول کے لیے آنے والے پاکستانیوں کے ساتھ تضحیک آمیز رویّہ اختیار کیا جا رہا ہے، جس کے باعث پاکستانیوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔

  • پاکستان ہر فورم پر کشمیریوں کا ساتھ دے گا: وزیر اعظم عمران خان

    پاکستان ہر فورم پر کشمیریوں کا ساتھ دے گا: وزیر اعظم عمران خان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے یوم سیاہ پر قوم اور کشمیریوں کے لیے خصوصی ویڈیو پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج وہ سیاہ دن ہے جب بھارتی افواج کشمیر میں اتریں، اقوام متحدہ نے فیصلہ کیا تھا کہ کشمیر کے لوگوں کو فیصلے کا حق دیا جائے، لیکن کشمیریوں کے ساتھ دھوکا کیا گیا۔

    وزیر اعظم نے کہا کچھ لوگ کہتے ہیں کہ کشمیریوں کے لیے ہمیں ہتھیار اٹھا لینے چاہئیں، ہتھیار اٹھانے کی بات کرنے والے کشمیریوں سے دشمنی کر رہے ہیں، ہم نے کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت اور مدد کرنی ہے، مودی کسی بھی واقعے کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنا چاہتا ہے، مودی عالمی سطح پر کسی بھی واقعے کی بنیاد پر پروپیگنڈا کرے گا۔

    انھوں نے کہا کشمیر میں کنٹرولڈ انتخابات کے باوجود بی جے پی کو بری طرح شکست ہوئی، کشمیریوں کے سفیر کے ساتھ ان کا ترجمان اور وکیل بھی بنوں گا۔

    انھوں نے پیغام میں کہا کہ کشمیریوں کو حق دیا گیا تھا کہ وہ پاکستان کے ساتھ یا بھارت کے ساتھ جائیں، لیکن بھارت نے کشمیریوں کو حق استعمال نہیں کرنے دیا، بھارت کی جانب سے کشمیریوں کو دھوکا دیا گیا، بھارت نے اپنی افواج وادی میں اتار کر قتل عام کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  5 اگست کو بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں ڈاکا مارنے کی کوشش کی، وزیرخارجہ

    عمران خان نے کہا مودی نے 5 اگست کو غیر قانونی اقدام اٹھایا جس پر دنیا خاموش ہے، مودی نے الیکشن کے نام پر کشمیریوں کو دھوکا دیا، مقبوضہ کشمیر میں الیکشن کرائے گئے لیکن اس کا مکمل بائیکاٹ کیا گیا، مودی کشمیر میں ریفرنڈم کرا دے پتا چل جائے گا بھارت کہاں کھڑا ہے، میرا پیغام ہے پاکستان کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے، پاکستان ہر فورم پر کشمیریوں کا ساتھ دے گا۔

    عمران خان بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں فوج کشمیریوں کے خلاف رکھی ہوئی ہے، مودی حکومت چاہتی ہے کسی بھی واقعے کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرائیں، پلواما واقعے کے بعد بھی کشمیریوں کے خلاف سخت کارروائیاں کی گئیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں 81 ویں روز بھی کرفیو برقرار

    مقبوضہ کشمیر میں 81 ویں روز بھی کرفیو برقرار

    سری نگر: بھارتی ظلم و بربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، 81 ویں روز بھی مقبوضہ کشمیر میں کرفیو برقرار ہے، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیا خریدنے سے بھی قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہو چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 81 واں روز ہے، وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہو چکا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں پبلک ٹرانسپورٹ بند اور مواصلاتی رابطے نہ ہونے کی وجہ سے کشمیری عوام اور ڈاکٹرز کو اسپتال جانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، طلبہ اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹیز میں نہیں پہنچ پا رہے۔

    مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہو چکے ہیں جب کہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

    تازہ ترین:  مقبوضہ کشمیر کے عوام عالمی برادری کے انصاف کے منتظر ہیں: عمران خان

    مقبوضہ وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے جب کہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت کے مختلف تعلیمی اداروں کے 132 طلبہ اور اساتذہ نے مودی سرکار کو مقبوضہ وادی سے لاک ڈاؤن ختم کرنے کے لیے خط لکھا تھا۔

    مودی سرکار کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تشدد کو بند اور سیاسی قیادت کو رہا کیا جائے جب کہ غیر انسانی کرفیو کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔