Tag: کشمیر کی خبریں

  • سپریم کورٹ رام مندر کیس سنتی ہے، کشمیر کیس نہیں، بھارتی طالبہ نے مودی سرکار کو آئینہ دکھا دیا

    سپریم کورٹ رام مندر کیس سنتی ہے، کشمیر کیس نہیں، بھارتی طالبہ نے مودی سرکار کو آئینہ دکھا دیا

    نئی دہلی: مسلمانوں اور کشمیریوں پر مظالم کے خلاف بھارت میں مودی سرکار کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں، بھارتی طالبہ نے کشمیریوں کے ساتھ امتیازی سلوک پر مودی سرکار کو آئینہ دکھا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی طالبہ نے مسلمانوں پر ہجوم کے تشدد اور مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی عدلیہ کے دہرے معیار پر انتہا پسند بھارتی میڈیا اور حکومت کو آئینہ دکھا دیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق غصے سے بھری طالبہ نے مودی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا بھارت سیکولر ملک نہیں، مسلمانوں کو مارا جاتا ہے۔

    طالبہ نے عدلیہ کے دہرے معیار پر کہا کہ سپریم کورٹ رام مندر کیس تو سنتی ہے، لیکن کشمیر”کیس” نہیں، طالبہ نے سوال کیا کہ ہندوؤں پر ظلم ہوا تو کوئی رپورٹ دکھا دیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مودی سرکار عوام میں انتشار پھیلا رہی ہے، بھارتی صحافی کی تنقید

    یاد رہے رواں ماہ بھارتی صحافی رویش کمار نے بھی مودی سرکار اور بھارتی میڈیا کے اندھے تعصب کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا، صحافی نے کہا بھارت کی موجودہ حکومت عوام میں انتشار پھیلا رہی ہے، اور بھارتی میڈیا پڑوسی ملک میں بسنے والے لوگوں کو ہمیشہ سے ایک دشمن کے روپ میں دیکھنا سکھا رہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا کا معیار یہ ہے کہ رکن اسمبلی کے خلاف کچھ ہوگا تو میڈیا بالکل خاموش ہو جائے گا اس کے برعکس کسی مسلمان کی بکری کا بھی کیس ہوگا تو گھنٹوں گھنٹوں میڈیا پر اس کی بحث کی جائے گی۔

  • انٹر پارلیمانی یونین کے جنرل اسمبلی اجلاس میں فخر امام کا کشمیر پر پُرجوش خطاب

    انٹر پارلیمانی یونین کے جنرل اسمبلی اجلاس میں فخر امام کا کشمیر پر پُرجوش خطاب

    بلغراد: بین الپارلیمانی یونین (آئی پی یو) کی 141 ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس سے پر جوش خطاب میں کشمیر کمیٹی کے چیئرمین نے پارلیمانی برادری کے ضمیر کو جھنجھوڑا۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کے چیئرمین سید فخر امام آئی پی یو کے اجلاس سے خطاب میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر برس پڑے۔

    فخر امام نے کہا پارلیمانی برادری نے بر وقت اقدام نہ کیے تو صورت حال سنگین ہوگی، کشمیر کی صورت حال کو نظر انداز کیا گیا تو عالمی امن کو نقصان ہو سکتا ہے۔

    انھوں نے برطانیہ کے پارلیمانی وفد کے سربراہ کے کشمیر سے متعلق بیان کا خیر مقدم کیا، اور کہا کہ کشمیریوں کو یو این قراردادوں میں حق خود ارادیت دیا جائے، عالمی برادری کو بے گناہ لوگوں کی حالت زار پر خاموش نہیں رہنا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پارلیمانی سفارت کاری، پاکستان کے ہاتھوں بھارت کو تاریخی شکست

    فخر امام نے عالمی پارلیمانی رہنماؤں سے فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تقریباً ایک لاکھ کشمیری شہید اور ہزاروں لا پتا ہو چکے ہیں، فیکٹ فائنڈنگ مشن خود جا کر کشمیریوں کی حالت زارکو دیکھے، ایک لاکھ سے زائد بچے یتیم ہو چکے، 22 ہزار خواتین بیوہ ہو چکی ہیں۔

    انھوں نے کہا مقبوضہ وادی میں مظلوم کشمیریوں کی 8000 سے زائد اجتماعی قبریں ملی ہیں، کرفیو، کشمیری رہنماؤں کی گرفتاری اور مواصلاتی بندش سرا سر ظلم ہے، پیلٹ گنوں اور کلسٹر گولہ بارود کا استعمال بھی قابل مذمت ہے۔

    انھوں جنرل اسمبلی اجلاس میں کہا کہ مسئلہ کشمیر بات چیت اور سفارت کاری سے ہی حل ہونا چاہیے، علاقائی امن و استحکام ہی پائیدار ترقی اور خوش حالی کی بنیاد ہے۔

  • ملتان: خواجہ سراؤں کا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج

    ملتان: خواجہ سراؤں کا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج

    ملتان: خواجہ سرا بھی مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے لیے سڑکوں پر نکل آئے، انھوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف نواں شہر چوک پر احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں خواجہ سراؤں نے نواں شہر چوک پر احتجاج کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم پر عالمی برادری کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کی کوشش کی۔

    مظاہرین نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے بھی لگائے، ان کا کہنا تھا کشمیر میں انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزیاں جاری ہیں اس لیے عالمی برادری اپنا کردار ادا کرے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل چوبیس اگست کو کراچی کے خواجہ سراؤں نے بھی کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لیے پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا، جس میں بڑی تعداد میں خواجہ سراؤں نے شرکت کر کے مودی کے خلاف نعرے لگائے۔

    مقررین نے مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ مودی کی توپوں کا رخ موڑنے کے لیے ہم خواجہ سرا ہی کافی ہیں، کشمیر پاکستان کا حصہ ہے اور رہے گا، مودی جنگ کی کوشش نہ کرے، ہم ملک کے لیے کسی قربانی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

    تیس اگست کو بورے والا میں بھی خواجہ سراؤں نے کشمیریوں کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا تھا، انھوں نے ریلی بھی نکالی، خواجہ سرا آشی چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم حکم دیں ہم کشمیر جا کر اپنی جانیں قربان کرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں 66 ویں روز بھی کرفیو

    مقبوضہ کشمیر میں 66 ویں روز بھی کرفیو

    سری نگر: مودی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 66 ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، وادی میں موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات پوری طرح معطل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 66 ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بھی بند کر رکھی ہے جب کہ ذرائع ابلاغ پر سخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث کشمیریوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کا یہ بھی کہنا ہے وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں۔ سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ 5 اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کر دیا تھا۔

    راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جب کہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرا لیے تھے۔

  • اسد قیصر پارلیمانی سفارت کاری سے مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کے لیے سرگرم

    اسد قیصر پارلیمانی سفارت کاری سے مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کے لیے سرگرم

    اسلام آباد: اسد قیصر پارلیمانی سفارت کاری سے مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کے لیے سرگرمی سے اپنا کردار کر رہے ہیں، انھوں نے اس سلسلے میں بین الپارلیمانی یونین اور دولت مشترکہ کو خطوط لکھ کر مسئلہ کشمیر اجاگر کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بین الپارلیمانی یونین اور دولت مشترکہ کو خطوط لکھ کر مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔

    انھوں نے لکھا کہ انسانی حقوق کا تحفظ اور فروغ آئی پی یو کی ذمہ داری ہے، مقبوضہ کشمیر کے شہری 63 دن سے گھروں میں محصور ہیں، پوری مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ ہے، تمام موصلاتی رابطے منقطع ہیں۔

    اسپیکر قومی اسمبلی نے خطوط میں لکھا کہ 5 اگست کو بھارت نے غیر قانونی طور پر آرٹیکل 35 اے اور 370 ختم کیا، آرٹیکل کے خاتمے سے کشمیریوں کو محدود پیمانے پر حاصل خود مختاری کو بھی ختم کر دیا گیا، بھارت نے متنازعہ علاقے سے الحاق کر کے بھیانک کھیل کھیلا۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیرمیں  64ویں روز بھی کرفیو

    اسد قیصر کا کہنا تھا آرٹیکل 35 اے، 370 ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حقوق پر ڈاکا ڈالا گیا، وادی میں گورنر راج نافذ ہے جو بھارتی آئین کی بھی خلاف ورزی ہے، ادویات اور خوراک کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔

    انھوں نے لکھا کہ آئی پی یو کی کمیٹی عوامی نمایندوں کی گرفتاریوں کا جائزہ لے اور انکوائری کرائے، ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن بنایا جائے جو مقبوضہ وادی کا دورہ کرے۔

    انھوں نے دولت مشترکہ کو خط میں لکھا کہ مقبوضہ کشمیر کی ریاستی اسمبلی دولت مشترکہ کی شاخ ہے، بھارت نے دولت مشترکہ کی شاخ کو غاصبانہ طور پر معطل کر رکھا ہے، سی پی اے اپنی تمام شاخوں کے حقوق کو تحفظ دینے کا پابند ہے، شخصی آزادی اور حقوق کا تحفظ اس کی اخلاقی ذمہ داری ہے۔

  • ناگالینڈ علیحدگی پسند تنظیم نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کو مسترد کر دیا

    ناگالینڈ علیحدگی پسند تنظیم نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کو مسترد کر دیا

    ناگالینڈ: بھارت کی شمال مشرقی ریاست کی علیحدگی پسند تنظیم نے بھی کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام کو مسترد کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ناگالینڈ کی علیحدگی پسند تنظیم کے رہنما ازاک موویہ نے غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے سلسلے میں بھارتی اقدام کو مسترد کر دیا۔

    ازاک موویہ نے کہا کہ آرٹیکل 370 کا خاتمہ کشمیر کی حیثیت کے خلاف کیا گیا ہے، آرٹیکل کے خاتمے کو ہم مسترد کرتے ہیں۔

    علیحدگی پسند تنظیم کے رہنما نے کہا مودی حکومت کا یہ اقدام کشمیری قوم کے ساتھ دھوکا ہے، ناگالینڈ کو بھی بھارتی آئین کے تحت خصوصی حیثیت حاصل ہے، خدشہ ہے بھارتی حکومت کا اگلا قدم ناگالینڈ ہوگا۔

    تازہ ترین:  مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 63 واں روز

    نیشنل سوشلسٹ کونسل آف ناگالم شمال مشرقی انڈیا کی سب سے بڑی باغی علیحدگی پسند تنظیم ہے، جس کے ارکان گزشتہ چار عشروں سے آزادی کے لیے لڑ رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خود مختار حیثیت ختم کرنے پر ناگالینڈ کے حریت پسندوں نے اعلان آزادی کر دیا تھا، الگ دارالحکومت بنا کر قومی پرچم اور ترانہ بھی جاری کر دیا تھا۔

    ناگالینڈ حکومت کا کہنا تھا کہ ناگالینڈ اب ایک آزاد ملک ہے جس پر بھارت نے زبردستی قبضہ کر رکھا تھا اور ناگالینڈ نے کبھی بھی بھارت کے ساتھ الحاق نہیں چاہا تھا۔

    خیال رہے کہ بھارت نے 1947 میں ناگالینڈ پر زبردستی قبضہ جما لیا تھا، تب سے اب تک آزادی اور حقوق کی جدوجہد کے دوران بھارتی فوجی ناگا لینڈ کے ہزاروں لوگوں کو قتل کر چکے ہیں۔

  • کشمیری پاکستان کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں: سراج الحق

    کشمیری پاکستان کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں: سراج الحق

    لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ کشمیری پاکستان کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں سینکڑوں گناہ شہید ہو چکے، 300 سے زاید کشمیری بیٹیوں کو بھارتی فوج نے اٹھا لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی پاکستان کے تحت آج لاہور میں آزادیٔ کشمیر مارچ سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا لاہور، کراچی، پشاور سمیت دیگر شہروں میں بھی لوگ کشمیریوں کے لیے نکل رہے ہیں، 16 اکتوبر کو ایوان صدر اور وزیر اعظم ہاؤس کی طرف مارچ کریں گے۔

    امیر جماعت اسلامی نے سراج الحق نے 13 اکتوبر کو حیدر آباد میں آزادی مارچ کا بھی اعلان کیا، کہا خیال تھا وزیر اعظم یو این جانے سے پہلے سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کریں گے، یو این میں 27 ستمبر کو تقریر کے بعد کئی دن گزر چکے ہیں لیکن مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ختم ہوا نہ ہی نظر بند کشمیری رہا ہوئے۔

    انھوں نے کہا افسوس ہے حکمرانوں نے کشمیریوں کی محبت کو قدر کی نگاہ سے نہیں دیکھا، کشمیری بیٹی رابعہ نے بھارتی فوج کے پیچھے لگنے پر بھی کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ لگایا اور چھت سے چھلانگ کر جان دے دی لیکن نعرہ نہیں چھوڑا۔

    تازہ ترین:  مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 63 واں روز

    سراج الحق کا کہنا تھا مودی نے گجرات میں 2 ہزار سے زاید مسلمانوں کو شہید کیا، 370 اور 35 اے کا خاتمہ اچانک نہیں ہوا، وزیر اعظم کہتے تھے مودی منتخب ہونے کے بعد کشمیر کا مسئلہ حل ہوگا، اگر جنگ مسئلے کا حل نہیں تو بتائیں حل ہے کیا؟ دنیا کا کون سا ملک مذاکرات سے آزاد ہوا؟

    امیر جماعت اسلامی نے کہا ٹرمپ اور مودی چکر باز اور عالمی بد معاش ہیں، انھوں نے اعلان کیا دونوں کی فوجیں مشترکہ مشقیں کریں گی، قوم انتظار کر رہی ہے وزیر اعظم کوئی عملی قدم اٹھائیں، محض تقریروں سے کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کشمیر کے چار دریا پنجاب اور پاکستان کو سرسبز بنا رہے ہیں، کشمیری ماؤں نے فیصلہ کیا ہے کہ 16 اکتوبر کو آزاد کشمیر سے اسلام آباد مارچ کریں گی، کوئی عملی اقدام نہ کیا گیا تو قوم معاف نہیں کرے گی۔

  • وزیر اعظم کے خطاب پر مقبوضہ کشمیر میں جشن، عوام کرفیو توڑ کر نکل آئے

    وزیر اعظم کے خطاب پر مقبوضہ کشمیر میں جشن، عوام کرفیو توڑ کر نکل آئے

    اسلام آباد: کشمیریوں کے مؤقف کی درست ترجمانی کرنے پر گزشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں وزیر اعظم عمران خان کے خطاب پر مقبوضہ کشمیر میں جشن منایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان کی تقریر ختم ہوتے ہی مقبوضہ کشمیر میں عوام کرفیو توڑ کر باہر نکل آئے اور انھوں نے جشن منایا۔

    بھارتی فوج اور پولیس کے ہاتھوں پچاس دنوں سے زیادہ اپنے گھروں میں محبوس کشمیری عوام نے خوب آتش بازی کی اور انڈیا کے خلاف پر جوش نعرے لگائے۔

    ادھر بھارتی فوج نے جشن کے بعد مقبوضہ کشمیر میں پہرا سخت کر دیا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان کی تقریر جیسے ہی ختم ہوئی، کرفیو اور سخت سیکورٹی کے باوجود مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں کشمیری گھروں سے نکل آئے اور جشن منایا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اقوام متحدہ کو کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانا پڑے گا: عمران خان

    واضح رہے کہ بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے کرفیو نافذ کر رکھا ہے جس کے باعث کشمیری اپنے گھروں میں محبوس ہیں، وادی میں 56 روز سے انٹرنیٹ، موبائل سروس اور کاروبار بند ہیں، ہزاروں کشمیری گرفتار کیے جا چکے ہیں۔

    یاد رہے گزشتہ روز جنرل اسمبلی سے خطاب میں عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ بھرپور طریقے سے پیش کیا، اور دنیا کو واضح پیغام دیا کہ بھارتی فوج کی جانب سے وادی میں ظلم و بربریت کا بازار گرم کیا گیا ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا مودی کو اس کے غرور نے اندھا کر دیا ہے، کرفیو اٹھنے کے بعد کشمیر میں خون کی ندیاں بہیں گی، اقوام متحدہ کو کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانا پڑے گا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں ایک اور بھارتی فوجی نے خود کشی کر لی

    مقبوضہ کشمیر میں ایک اور بھارتی فوجی نے خود کشی کر لی

    سری نگر: کشمیر میڈیا سروس نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ایک اور بھارتی فوجی نے خود کشی کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے ایم ایس نے خبر دی ہے کہ جموں میں بھارتی فوجی جسونت سنگھ نے اپنے سرکاری اسلحے سے گولی مار کر خود کشی کر لی۔

    خود کشی کرنے والے اہل کار جسونت نے خود کو گردن میں گولی ماری تھی، اس کا تعلق بھارتی ریاست ہماچل پردیش سے تھا۔

    ایک رپورٹ کے مطابق مقبوضہ وادی میں 2007 سے اب تک 442 بھارتی اہل کار خود کشی کر چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ بھارتی فوج اور پولیس کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر ایک عرصے سے مظالم کا سلسلہ جاری ہے، جس کی وجہ سے خود بھارتی فوج اور پولیس اہل کاروں میں نفسیاتی امراض اٹھنے لگے ہیں اور آئے روز ان میں خود کشی کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔

    تازہ ترین:  مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی، مزید 6 کشمیریوں کو شہید کردیا

    آج بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے نام نہاد آپریشن کے دوران مزید 6 کشمیریوں کو شہید کر دیا ہے، بھارتی فوج نے ضلع گندریبال اور رمبان میں آپریشن کیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج نے ضلع گندریبال مسافر بس کے اغوا کا ڈراما رچا کر نام نہاد آپریشن کیا۔

    کے ایم ایس کا کہنا ہے کہ گھر گھر تلاشی کے دوران بنیادی انسانی حقوق کی سنگین پامالی کی گئی اور 3 نوجوانوں کو شہید کیا گیا۔

    ضلع رمبان میں بھی بی جے پی رہنما کو یرغمال بنائے جانے کا بہانہ بنا کر سرچ آپریشن کیا گیا اور تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا گیا۔

  • ہیوسٹن میں نریندر مودی کے خلاف احتجاج، علی امین گنڈاپور کی شرکت

    ہیوسٹن میں نریندر مودی کے خلاف احتجاج، علی امین گنڈاپور کی شرکت

    ہیوسٹن: امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف زبردست احتجاج کیا گیا جس میں وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور نے بھی شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق ہیوسٹن میں مودی کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین کی جانب سے’مودی ہٹلر اور فاسشٹ‘ اور ’مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کرو‘ کے نعرے لگائے گئے۔

    وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور نے بھی ہوسٹن میں ہونے والے احتجاج میں شرکت کی، انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرایا جائے، دنیا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بند کرانے میں کردار ادا کرے۔

    علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر نیوکلیئر فلیش پوائنٹ ہے، پاک بھارت تصادم نہ صرف خطے بلکہ دنیا کی سلامتی کے لیے بھی خطرناک ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اقوام متحدہ، ہیوسٹن، گلاسگو میں مودی کے خلاف مظاہرے

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹرز کے سامنے عیسائی کمیونٹی نے بھی بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف مظاہرہ کیا، جس میں اقلیتوں کے نمایندوں نے مودی کی ہندو انتہا پسند پالیسیوں کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

    مقبوضہ کشمیر میں نریندر مودی کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف ہیوسٹن اور گلاسگو میں بھی سیکڑوں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ مسلمانوں، سکھوں، کرسچنز اور نچلی ذات والے ہندؤوں پر تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، مودی ایک ہندو انتہا پسند ہے اور گجرات میں مسلمانوں کا قاتل ہے۔