Tag: کشمیر کی خبریں

  • اقوام متحدہ، ہیوسٹن، گلاسگو میں مودی کے خلاف مظاہرے

    اقوام متحدہ، ہیوسٹن، گلاسگو میں مودی کے خلاف مظاہرے

    نیویارک: اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹرز کے سامنے عیسائی کمیونٹی نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف مظاہرہ کیا، جس میں اقلیتوں کے نمایندوں نے مودی کی ہندو انتہا پسند پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں نریندر مودی کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف اقوام متحدہ، ہیوسٹن اور گلاسگو میں سیکڑوں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ مسلمانوں، سکھوں، کرسچنز اور نچلی ذات والے ہندؤوں پر تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، مودی ایک ہندو انتہا پسند ہے اور گجرات میں مسلمانوں کا قاتل ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مودی کے بر سر اقتدار آنے کے بعد اقلیتوں کے ساتھ مظالم میں اضافہ ہوا ہے، ایسے شخص کا اقوام متحدہ میں جانا ایک سوالیہ نشان ہے۔

    مزید تازہ خبریں:  نیویارک، مودی کے خلاف مظاہرے، عوام کی بڑی تعداد جمع ہونے کا امکان، ایڈوائزری جاری

    ادھر ریاست ٹیکساس میں ہیوسٹن کی فضا بھی گو مودی گو کے نعروں سے گونج اٹھی، ہیوسٹن میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خطاب کے خلاف احتجاج کیا گیا، جس میں پاکستانی سمیت کشمیری اور سکھ کمیونٹی بھی شریک ہوئی۔

    ٹیکساس کے مختلف شہروں سے لوگوں کی بڑی تعداد مظاہرے میں شریک ہوئی، مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم کا نوٹس لیا جائے۔

    گلاسگو میں بھی کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لیے احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی کا اہتمام جارج اسکوارم میں اسکاٹش ہیومن رائٹس فورم نے کیا، ریلی میں برطانوی ممبر پارلیمنٹ، ممبر آف اسکاٹش پارلیمنٹ نے شرکت کی۔

    شرکا نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر خاموشی کو توڑے، اور کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دلوائیں۔

  • پلواما میں بھارتی فوج کے تشدد سے ایک اور کشمیری لڑکا شہید

    پلواما میں بھارتی فوج کے تشدد سے ایک اور کشمیری لڑکا شہید

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے تشدد سے ایک اور کشمیری لڑکا شہید ہو گیا ہے، کشمیری میڈیا سروس نے رپورٹ کیا ہے کہ 15 سالہ یاور کو بھارتی فوج نے بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیری میڈیا سروس نے خبر دی ہے کہ پلواما میں بھارتی فوج کے تشدد سے کشمیری لڑکا یاور شہید ہو گیا ہے۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق یاور کو انڈین آرمی کیمپ میں حاضری لگانے کا کہا گیا تھا، زخمی یاور کو سری نگر اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ دم توڑ گیا۔

    خیال رہے کہ آج مقبوضہ وادی میں حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق سے متعلق ایک جھوٹی خبر بھی پھیلائی گئی، کہا جا رہا تھا کہ حریت رہنما نے بانڈ سائن کر کے اپنی رہائی خرید لی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  میر واعظ کے بانڈ سائن کر کے رہا ہونے کی خبریں غلط ہیں: حریت فورم

    تاہم حریت فورم نے نظر بند حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق سے متعلق بانڈ سائن کرنے کی خبروں کو غلط قرار دیتے ہوئے انھیں مسترد کر دیا، اور کہا کہ میر واعظ 5 اگست سے گھر میں نظر بند ہیں، اور وہ مسئلہ کشمیر پر اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہیں۔

    واضح رہے کہ بھارت نے ایک اور حریت رہنما یاسین ملک کو بھی دلی کے تہاڑ جیل میں غیر قانونی طور پر محبوس کر رکھا ہے، جن کی صحت سے متعلق تشویش ناک خبریں آ رہی ہیں، اگست میں میر واعظ نے بھی ٹویٹ کے ذریعے یاسین ملک کی روز بہ روز بگڑی صحت پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

    دوسری طرف آج مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 اے ختم کیے جانے کے بعد کرفیو کا 49 واں روز ہے، وادی میں کرفیو مسلسل جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

  • میر واعظ کے بانڈ سائن کر کے رہا ہونے کی خبریں غلط ہیں: حریت فورم

    میر واعظ کے بانڈ سائن کر کے رہا ہونے کی خبریں غلط ہیں: حریت فورم

    سری نگر: حریت فورم نے نظر بند حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق سے متعلق بانڈ سائن کرنے کی خبروں کو غلط قرار دیتے ہوئے انھیں مسترد کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حریت فورم نے تردید کی ہے کہ میر واعظ عمر فاروق نے کوئی بانڈ سائن نہیں کیا، رہائی کے لیے ان کی طرف سے بانڈ سائن کرنے کی خبریں غلط ہیں۔

    حریت فورم کا کہنا ہے کہ میر واعظ عمر فاروق 5 اگست سے گھر میں نظر بند ہیں، اور وہ مسئلہ کشمیر پر اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں  49ویں روز بھی کرفیو

    واضح رہے کہ بھارت نے ایک اور حریت رہنما یاسین ملک کو بھی دلی کے تہاڑ جیل میں غیر قانونی طور پر محبوس کر رکھا ہے، جن کی صحت سے متعلق تشویش ناک خبریں آ رہی ہیں، اگست میں میر واعظ نے بھی ٹویٹ کے ذریعے یاسین ملک کی روز بہ روز بگڑی صحت پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

    دوسری طرف آج مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 اے ختم کیے جانے کے بعد کرفیو کا 49 واں روز ہے، وادی میں کرفیو مسلسل جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیاے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

  • امریکا کو متاثرہ کشمیریوں کے حقوق کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا: شیلا جیکسن

    امریکا کو متاثرہ کشمیریوں کے حقوق کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا: شیلا جیکسن

    واشنگٹن: امریکی کانگرس میں پاکستان کاکس کی چیئرپرسن شیلا جیکسن نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو خط لکھ کر مقبوضہ کشمیر سے متعلق امریکی کردار کی اہمیت پر زور دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس کی رکن شیلا جیکسن نے وزیر خارجہ پومپیو کو خط لکھ کر مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    شیلا جیکسن نے لکھا کہ امریکا کو کشمیر کے متاثرہ خاندانوں اور بچوں کے حقوق کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا، مذاکرات کے ذریعے کشمیر جیسے متنازع علاقے کا حل نکالا جا سکتا ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ کو لکھے گئے خط میں جنرل اسمبلی سیشن میں دو طرفہ مذاکرات کا اہتمام کرنے پر بھی زور دیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر: امریکی رکن کانگریس شیرس ڈیوڈز کا بھی پومپیو کو خط

    خط میں لکھا گیا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی نے علاقے میں کشیدگی کو جنم دیا ہے، بھارت کو کشمیریوں پرعاید پابندیاں فوری ختم کرنی چاہئیں، مواصلاتی نظام بحال ہونا چاہیے اور مریضوں کو سہولتیں ملنا چاہئیں۔

    شیلا جیکسن کا کہنا تھا کہ وہ کاکس (Caucus) کی چیئر پرسن کی حیثیت سے کشمیر کے بحران کے حل کے لیے کردار ادا کرتی رہیں گی۔

    خیال رہے کہ شیلا جیکسن نے آج ایک اور موقع پر یہ بھی کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے باعث پاکستان اور بھارت نیوکلیائی جنگ کے دہانے پر ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ ایک اور امریکی رکن کانگریس شیرس ڈیوڈز بھی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو خط لکھ چکی ہیں جس میں انھوں نے مقبوضہ کشمیر کی حالیہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھارت کی جانب سے کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے پر سخت پریشان ہیں۔

  • لیڈز: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف ملینیم اسکوائر میں احتجاج

    لیڈز: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف ملینیم اسکوائر میں احتجاج

    لیڈز: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف برطانوی شہر لیڈز کے ملینیم اسکوائر میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں پارلیمنٹ اراکین سمیت سیکڑوں لوگوں نے شرکت کر کے بھارتی اقدامات کو مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لیڈز سِوک ہال کے باہر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، احتجاجی مظاہرے میں لیڈز کے شیڈو وزیر رچرڈ برگن اور فیبین ہملٹن نے بھی شرکت کی۔

    مظاہرے میں لیڈز کے شیڈو وزیر سمیت لوکل ممبران پارلیمنٹ، سیاسی ایکٹویسٹس، انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والوں اور کشمیریوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی، شرکا نے کشمیر کے ساتھ اظہار یک جہتی کیا۔

    مظاہرے میں شریک ہونے والے پارلیمنٹ اراکین میں آلیکس ڈیوڈ سوبیل اور ہیلری بین شامل تھے، مظاہرے میں بچے، بوڑھے، جوان اور خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 41 واں روز، انسانی حقوق کی پامالی عروج پر

    مظاہرین نے کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔ لیڈز کی فضائیں مودی دہشت گرد کے نعروں سے بھی گونج اُٹھیں۔

    شرکا نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی، مقبوضہ کشمیر سے کرفیو کے خاتمے اور وادی کی حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

    واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 41 دن ہو گئے ہیں، اس دوران وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، انسانی حقوق کی پامالی عروج پر ہے۔

  • سفیر کشمیر عمران خان 27 ستمبر کو کشمیر کا مؤقف دنیا کے سامنے پیش کریں گے: شاہ محمود

    ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سفیر کشمیر عمران خان 27 ستمبر کو اقوام متحدہ میں مظلوم کشمیریوں کا مؤقف دنیا کے سامنے پیش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ 54 سال بعد مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل کے اجلاس میں آیا، جنیوا میں مسئلہ کشمیر بھرپور انداز میں اٹھا کر بھارت کا اصلی چہرہ بے نقاب کرایا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے 41 دن ہو چکے ہیں، بھارتی فوج نے محرم الحرام میں امام بارگاہ پر حملہ کیا، بھارتی فوج نوجوان بچوں کو گھروں سے اٹھا کر تشدد کر رہی ہے، بچے جب تشدد سے بے ہوش ہو جاتے ہیں تو انھیں کرنٹ لگایا جاتا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے پر یک جہتی کرنے والے تمام افراد کا شکر گزار ہوں، دنیا کے مختلف ممالک میں مسئلہ کشمیر پر بحث ہو رہی ہے، ماضی میں مسئلہ کشمیر ایسے نہیں اٹھایا گیا جیسا ہم نے اٹھایا۔

    انھوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو مسئلہ کشمیر پر کردار ادا کرنا چاہیے، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مسئلہ کشمیر پر بات ہو رہی تھی تو اپوزیشن کو چاہیے تھا کشمیر پر ہمارا ساتھ دیتے۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارتی اقدامات پر شدید تنقید کر رہی ہیں، بھارت پر عالمی دباؤ کو مزید بڑھانے کی کوشش کریں گے، مقبوضہ کشمیرمیں نئی نسل بھی بھارت کے خلاف کھڑی ہو گئی ہے۔

    دریں اثنا، وزیر خارجہ نے ملتان کے مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملتان میں سیوریج کے نظام کی بہتری کے لیے منصوبے شروع کر رہے ہیں، سیوریج کا نظام ٹھیک کرنے اور سڑکوں کی تعمیر کا کام شروع کیا جائے گا، ملتان میں مختلف منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی آج رکھ رہا ہوں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 41 واں روز، انسانی حقوق کی پامالی عروج پر

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 41 واں روز، انسانی حقوق کی پامالی عروج پر

    سرینگر: بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 41 دن ہو گئے ہیں، اس دوران وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 41 واں روز ہے، عالمی سطح پر مطالبوں کے با وجود وادی میں مواصلات کا نظام مکمل طور پر معطل رکھا گیا ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کر رکھی ہے جب کہ ذرایع ابلاغ پر بدستور سخت پابندیاں عاید ہیں۔

    عالمی میڈیا نے بھی تصدیق کر دی ہے کہ مظلوم کشمیری اکتالیس روز سے بھارتی جبر میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، مقبوضہ کشمیر میں اسکول اور تجارتی مراکز بھی بند ہیں۔

    کشمیری میڈیا کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں، سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    وادی میں حریت رہنماؤں سمیت 11 ہزار کشمیری بھی قید اور نظر بند ہیں، سیکڑوں قیدیوں کو جیلوں میں جگہ نہ ہونے کے باعث بھارت منتقل کیا جا چکا ہے۔

    یاد رہے کہ 5 اگست کو بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا۔ بل کی تجاویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کر سکیں گے اور 370 ختم ہونے سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بھی ختم ہو جائے گی۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کر کے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیے۔

  • کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر فوری کارروائی کی جائے: امریکی سینٹرز کا ٹرمپ کو خط

    کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر فوری کارروائی کی جائے: امریکی سینٹرز کا ٹرمپ کو خط

    واشنگٹن: مقبوضہ کشمیر کی تشویش ناک صورت حال پر امریکی سینیٹرز نے بھی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خط لکھا دیا ہے، سینیٹرز نے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر فوری کارروائی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر پر صدر ٹرمپ کی جماعت سے بھی آوازیں اٹھنا شروع ہو گئی ہیں، امریکی سینیٹرز نے صدر ٹرمپ کو خط لکھ کر کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ختم کروا کر رابطہ کاری کی سہولیات بحال کرائی جائیں۔

    سینیٹرز نے خط میں لکھا کہ بھارت کے ساتھ تعلقات کشمیر کے معاملے کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

    سینیٹرز کا کہنا تھا کہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے پر انھیں تشویش ہے، امریکا پاک بھارت تعلقات بہتر کرنے میں کردار ادا کر سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  برطانیہ: اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر مسئلہ کشمیر حل کرے، قرارداد منظور

    یہ خط سینیٹر کرس وان ہولین، ٹوڈ ینگ، بین کارڈن اور لنزے گراہم کی جانب سے لکھا گیا۔

    انھوں نے لکھا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ کشمیر کے باسیوں کے لیے صورت حال مشکل تر ہوتی جا رہی ہے، اس لیے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وزیر اعظم مودی وادی میں ٹیلی کمیونی کیشن اور انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر بحال کرتے ہوئے بلیک آؤٹ ختم کر دیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی تشویش ناک صورت حال کے جمہوریت، انسانی حقوق اور علاقائی استحکام پر بد ترین اثرات مرتب ہوں گے۔

  • مقبوضہ کشمیر: پاکستان انسانی حقوق کونسل کے ایوان سے مشترکہ بیان لینے میں کامیاب

    مقبوضہ کشمیر: پاکستان انسانی حقوق کونسل کے ایوان سے مشترکہ بیان لینے میں کامیاب

    جنیوا: مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان کو ایک اور بڑی سفارتی کام یابی حاصل ہوئی ہے، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کے ایوان سے پاکستان مشترکہ بیان لینے میں کام یاب ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے انسانی حقوق کونسل کے ایوان سے مقبوضہ کشمیر سے متعلق اہم مشترکہ بیان لینے میں کام یابی حاصل کر لی ہے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ مشترکہ بیان کی 58 ملکوں نے حمایت کر دی، ان ممالک نے بھارت کے سامنے 5 مطالبات رکھ دیے ہیں۔

    پہلا مطالبہ ہے کہ کشمیریوں سےآزادی نہ چھینی جائے، اور گرفتار رہنماؤں کو رہا کیا جائے۔

    مشترکہ بیان کے تحت دوسرا مطالبہ ہے کہ بھارتی حکومت عالمی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر میں رسائی دے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی فوج چھاپوں میں نوجوانوں کو اٹھا کر بد ترین تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے: برطانوی خبر رساں ایجنسی

    یو این کونسل کے تحت عالمی برادری نے تیسرا مطالبہ کیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں کمیونیکیشن بلیک آؤٹ ختم کرے۔

    چوتھا مطالبہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر سے کرفیو کا فوری خاتمہ کیا جائے، جب کہ پانچواں مطالبہ ہے کہ انسانی حقوق کمشنر کی سفارشات پر عمل کیا جائے۔

    واضح رہے کہ آج مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر برطانوی خبر رساں ایجنسی نے رپورٹ شایع کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوج رات کو گھروں پر چھاپے مار کر نوجوانوں کو اٹھا کر بد ترین تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے۔

  • بھارتی فوج چھاپوں میں نوجوانوں کو اٹھا کر بد ترین تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے: برطانوی خبر رساں ایجنسی

    بھارتی فوج چھاپوں میں نوجوانوں کو اٹھا کر بد ترین تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے: برطانوی خبر رساں ایجنسی

    لندن: مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر برطانوی خبر رساں ایجنسی نے رپورٹ شایع کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوج رات کو گھروں پر چھاپے مار کر نوجوانوں کو اٹھا کر بد ترین تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی میڈیا پر ایک اور رپورٹ نے مقبوضہ کشمیر کی تشویش ناک صورت حال کو اجاگر کر دیا ہے، برطانوی خبر رساں ایجنسی نے بھارتی فورسز کی جانب سے رات کو گھروں پر چھاپے مارنے کی تفصیلی رپورٹ جاری کر دی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز رات کو گھروں پر چھاپے مارتی ہیں اور نوجوانوں کو اٹھا کر بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں37 ویں روز بھی کرفیو

    رپورٹ میں کشمیری شہریوں کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجی نوجوانوں کو سڑکوں پر لے جا کر بری طرح زد و کوب کرتے ہیں، تشدد کے لیے وہ لوہے کی راڈ، بندوق کے بٹ اور اسٹک کا استعمال کر رہے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق کشمیریوں کا کہنا ہے کہ جب بھارتی فوجی نوجوانوں پر تشدد کرتے ہیں تو گھر والوں تک ان کی چیخیں آتی ہیں مگر وہ کچھ نہیں کر سکتے، بھارتی فوجی گھنٹوں تک کشمیریوں پر تشدد کرتے رہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ آج آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 37 ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔