Tag: کشمیر کی خبریں

  • ساؤتھ ایشیا اسپیکر کانفرنس میں بھارت پاکستان کے ہاتھوں ناک آؤٹ

    ساؤتھ ایشیا اسپیکر کانفرنس میں بھارت پاکستان کے ہاتھوں ناک آؤٹ

    مالدیپ: جنوبی ایشیا اسپیکر کانفرنس میں بھارت پاکستان کے ہاتھوں ناک آؤٹ ہو گیا، ڈپٹی اسپیکر نے تقریر کے دوران مظلوم کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کیا۔

    تفصیلات کے مطابق مالدیپ میں ساؤتھ ایشیا اسپیکر کانفرنس کے دوران ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی تقریر پر بھارتی لوک سبھا کے وفد کے سربراہ آگ بگولہ ہو گئے اور بھرے ایوان میں شور شرابا شروع کر دیا۔

    تاہم ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری شور شرابے کے باوجود ڈٹے رہے، 14 منٹ کی تقریر میں ایوان میں بھارتی مظالم بے نقاب کر دیے۔

    ڈپٹی اسپیکر نے سیٹ پر واپس آ کر بھی بھارتی وفد کو آئینہ دکھایا، بھارتی عزائم تمام شرکا کے سامنے رکھ دیے، انھوں نے کہا کہ مظلوم کشمیریوں سے ان کی آزادی چھین لی گئی ہے۔

    دریں اثنا کانفرنس کے شرکا کی جانب سے بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی گئی، شرکا نے دنیا سے بھارتی مظالم کا نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایک اور کامیابی، امریکی کانگریس کی سب کمیٹی میں 25 سال بعد مسئلہ کشمیر سنا جائے گا

    واضح رہے کہ آج مالدیپ میں چوتھا جنوبی ایشیا اسپیکر سمٹ منعقد ہوا، جو پائیدار ترقی کے اہداف (ایس جی ڈی) کے حصول پر منعقد کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی عالمی سطح پر پذیرائی ہو رہی ہے، امریکی کانگریس کی سب کمیٹی میں بھی 25 سال بعد اب مسئلہ کشمیر سنا جائے گا۔

    اس سلسلے میں بریڈ شرمن کی سربراہی میں امریکی کانگریس کی کمیٹی جلد مسئلہ کشمیر پر بحث کرے گی۔ کانگریس مین شرمن نے کہا ہے کہ امریکی ایوان کی سب کمیٹی جلد مسئلہ کشمیر پر بحث کرے گی، اجلاس میں وادیٔ کشمیر کی صورت حال پر غور کیا جائے گا۔

  • ایک اور کامیابی، امریکی کانگریس کی سب کمیٹی میں 25 سال بعد مسئلہ کشمیر سنا جائے گا

    ایک اور کامیابی، امریکی کانگریس کی سب کمیٹی میں 25 سال بعد مسئلہ کشمیر سنا جائے گا

    واشنگٹن: مسئلہ کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی عالمی سطح پر ایک اور فتح سامنے آ گئی ہے، امریکی کانگریس کی سب کمیٹی میں 25 سال بعد مسئلہ کشمیر سنا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان کی کشمیر پر کام یاب سفارت کاری کے ثمرات سامنے آنے لگے ہیں، مقبوضہ کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی عالمی سطح پر شنوائی ہونے لگی ہے۔

    اس سلسلے میں بریڈ شرمن کی سربراہی میں امریکی کانگریس کی کمیٹی جلد مسئلہ کشمیر پر بحث کرے گی۔

    کانگریس مین شرمن نے کہا ہے کہ امریکی ایوان کی سب کمیٹی جلد مسئلہ کشمیر پر بحث کرے گی، اجلاس میں وادیٔ کشمیر کی صورت حال پر غور کیا جائے گا۔

    بریڈ شرمن کا کہنا تھا کہ یہ کمیٹی جائزہ لے گی کہ کشمیر میں متعدد لوگ کیوں گرفتار ہیں، انٹرنیٹ اور ٹیلی فون سمیت ذرایع مواصلات کی بندش پر بھی غور ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان کی ایک اور سفارتی کامیابی، مسئلہ کشمیر یورپین پارلیمنٹ میں زیربحث آئے گا

    کمیٹی کے ایجنڈے کے مطابق کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال پر بھی غور کیا جائے گا، اس بات پر بھی غور ہوگا کہ کیا وادی میں کشمیری محفوظ ہیں، کیا کشمیر میں غذا، دوا اور علاج کی سہولت دی جا رہی ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستانی مؤقف کی امریکا میں پذیرائی میں وفاقی وزیر علی زیدی کی کاوشیں بھی شامل ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ اجلاس بلانے کے سلسلے میں وفاقی وزیر علی زیدی نے بھی اہم کردار ادا کیا۔

    واضح رہے کہ یورپین پارلیمنٹ میں بھی نئے پارلیمانی سال کے پہلے اجلاس کے ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر کو شامل کیا گیا ہے، خارجہ امور کی کمیٹی کا یہ اجلاس 2 ستمبر کو منعقد ہوگا، اجلاس میں ارکان پارلیمنٹ کو مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے آگاہ کیا جائے گا۔

  • امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے کشمیر میں مظالم پر ایک اور رپورٹ شایع کر دی

    امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے کشمیر میں مظالم پر ایک اور رپورٹ شایع کر دی

    واشنگٹن: امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے مظالم پر ایک اور رپورٹ شایع کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن پوسٹ نے لکھا ہے کہ 5 اگست کے بعد 3 ہزار کے قریب افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں، جن میں 13 سال کے بچے بھی شامل ہیں۔

    امریکی اخبار نے اپنی رپورٹ میں بچوں کی گرفتاریوں سے متعلق لکھا کہ 13 سال کے فرحان کے 3 دوستوں کو بھی گرفتار کیا گیا۔

    رپورٹ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ کشمیر میں بھارتی فوج نے 5 چھوٹے بچوں کو بھی گرفتار کر رکھا ہے، دوسری طرف کشمیر کی انتظامیہ یہ بتانے کو تیار نہیں کہ کتنے بچوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر سے متعلق امریکی اخبار کی درد ناک رپورٹ

    اخبار کا کہنا ہے کہ بچوں کی گرفتاری پر سوال پر بھارتی وزارت داخلہ نے کوئی جواب نہیں دیا، جب کہ مودی کے دعوے کے بر عکس مقبوضہ کشمیر ایک ماہ سے مکمل بلیک آؤٹ کا شکار ہے۔

    اخبار کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں سیاسی قیادت کو گرفتار کر لیا گیا ہے، بھارتی اقدامات سے مقبوضہ وادی میں خوف اور غصے کی فضا ہے، یو این انسانی حقوق کے نمایندوں نے صورت حال کو پریشان کن قرار دیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے کشمیریوں کو بھارت کی مختلف جیلوں میں قید رکھا گیا ہے۔

  • او آئی سی کا مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یک جہتی، کرفیو اٹھانے کا مطالبہ

    او آئی سی کا مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یک جہتی، کرفیو اٹھانے کا مطالبہ

    جدہ: اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یک جہتی کرتے ہوئے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وادی سے کرفیو اٹھایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن نے مقبوضہ کشمیر کی تشویش ناک صورت حال سے متعلق ایک اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔

    او آئی سی نے اعلامیے میں کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے پر تنظیم کو تحفظات ہیں۔

    تنظیم کا یہ بھی کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت میں تبدیلی بھارت کا یک طرفہ اقدام ہے، او آئی سی اقوام متحدہ قراردادوں کے مطابق کشمیر کی خصوصی حیثیت تسلیم کرتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت کی گھناؤنی سازش، او آئی سی رابطہ کمیٹی برائے جموں کشمیر کا ہنگامی اجلاس طلب

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ او آئی سی یقین رکھتا ہے مسئلہ کشمیر کا حل یو این قراردادوں کے مطابق ہی ممکن ہے۔

    یاد رہے پانچ دن قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے انھیں مقبوضہ جموں و کشمیر کی تشویش ناک صورت حال سے آگاہ کیا تھا جس پر سیکریٹری جنرل نے کہا کہ مقبوضہ وادی کی صورت حال پر ان کی گہری نظر ہے۔

    رواں ماہ کے پہلے ہفتے میں او آئی سی رابطہ کمیٹی برائے جموں و کشمیر کا ہنگامی اجلاس بھی بلایا گیا۔

  • نکلو کشمیر کی خاطر: آج وزیر اعظم کی اپیل پر قوم یک زبان ہوگی

    نکلو کشمیر کی خاطر: آج وزیر اعظم کی اپیل پر قوم یک زبان ہوگی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی اپیل پر آج ملک بھر کے عوام کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لیے گھروں سے نکلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آج دوپہر بارہ سے ساڑھے بارہ بجے تک کراچی سے خیبر اور بولان سے بلتستان تک پوری قوم یک جان اور ہم آواز ہوگی اور کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کا پیغام دنیا بھر میں پہنچائے گی۔

    آج وزیر اعظم کی اپیل پر لوگ گھروں سے باہر نکلیں گے، دن 12 بجے سائرن بجیں گے، قومی ترانے کے بعد کشمیر کا ترانہ بھی پڑھا جائے گا۔

    اسلام آباد کے تمام ٹریفک سگنل آدھے گھنٹے تک سرخ رہیں گے، ٹریفک رُکی رہے گی، اشاروں اور شاہ راہوں پر کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لیے احتجاج کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم عمران خان کی عوام سے کل باہر نکلنے کی اپیل

    اس سلسلے میں مرکزی اجتماع ڈی چوک پر ہوگا، سرکاری دفاتر کا عملہ جمع ہو کر اظہار یک جہتی کرے گا، پی ٹی آئی کے وزرا اور مقامی قائدین بھی ڈی چوک پرجمع ہوں گے۔

    وزیر اعظم عمران خان آج دوپہر بارہ بجے سینیٹ لان جائیں گے، جہاں ارکان پارلیمنٹ بھی کشمیریوں سے یک جہتی کے لیےاحتجاج کریں گے۔

    عمران خان کہتے ہیں ہم آج باہر نکل کر کشمیری بھائیوں کو پیغام دیں گے، پوری قوم بھارتی سفاکیت، غیر انسانی کرفیو، تشدد، کشمیریوں کی نسل کشی کے ایجنڈے اور جنت نظیر وادی پر غیر قانونی قبضے کے خلاف متحد اور ایک ہے۔

    انھوں نے کہا ہے کہ کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کا منصوبہ جنیوا کنونشن کے تحت جنگی جرم ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں جاری پابندیوں پر امریکا نے گہری تشویش کا اظہار کر دیا

    مقبوضہ کشمیر میں جاری پابندیوں پر امریکا نے گہری تشویش کا اظہار کر دیا

    واشنگٹن: امریکا نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری پابندیوں اور بندشوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں جبری گرفتاریوں اور پابندیوں پر امریکا کو گہری تشویش ہے۔

    ترجمان محکمہ خارجہ مورگن اورٹیگس نے کہا کہ امریکا جموں و کشمیر کی صورت حال کا بہ غور جائزہ لے رہا ہے، جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی فراہمی کا احترام کیا جائے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم پاکستان اور بھارت کے مابین مذاکرات سے مسئلہ کشمیر کے حل کی حمایت کرتے ہیں۔

    مورگن اورٹیگس نے کہا کہ امریکا مطالبہ کرتا ہے کہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کا احترام، جائز قانونی طریقہ کار اور مذاکرات کو یقینی بنایا جائے۔

    ادھر امریکی ارکان کانگریس نے بھی مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کر دیا ہے، رکن کانگریس ٹیڈ لیو اور ڈان بیئر نے ٹویٹر پر اظہار خیال کیا۔

    کانگریس مین ڈان بیئر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر انھیں بہت تشویش ہے، کشمیر میں بلیک آؤٹ کو پوری دنیا دیکھ رہی ہے، امریکا میں مقیم کشمیری اپنے کشمیری رشتہ داروں کے بارے میں فکر مند ہیں۔

    کانگریس مین ٹیڈ لیو نے کہا کہ لوگ اپنے خاندانوں سے رابطہ نہیں کر پا رہے، 3 ہفتوں سے رابطوں کے تمام ذرایع منقطع ہیں، کشمیریوں کو معلوم ہی نہیں کہ ان کے خاندان محفوظ ہیں یا نہیں، بھارت کو کمیونی کیشن بلیک آؤٹ نہیں کرنا چاہیے، کشیدگی میں کمی لانا ہوگی، واقعات سے چھپنے کی ضرورت نہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر: وزیر مملکت شہریار آفریدی کی مانچسٹر میں پریس کانفرنس

    مقبوضہ کشمیر: وزیر مملکت شہریار آفریدی کی مانچسٹر میں پریس کانفرنس

    مانچسٹر: وزیر مملکت شہریار آفریدی نے مقبوضہ کشمیر کی تشویش ناک صورت حال کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں پریس کانفرنس کی۔

    تفصیلات کے مطابق مانچسٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے یورپ آئے ہیں۔

    شہریار آفریدی نے کہا کہ پاکستانی کمیونٹی سے کشمیر پر آواز بلند کرنے کی درخواست کرتا ہوں، ہندوستان میں 12 بھارت مخالف تحریکیں چل رہی ہیں، مودی نے کشمیر پر قابض ہو کر اپنے پاؤں پر کلہاڑی مار دی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بھارت نے یو این کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی، آج عالمی میڈیا کشمیر پر ڈاکیومنٹری بنا رہا ہے، پاکستانی قوم بھی اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کو تیار ہے۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ اگر جنگ ہوئی تو یہ دو ملکوں کے درمیان نہیں ہوگی بلکہ اس میں چین سمیت کئی ملک لپیٹ میں آئیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر کی صورت حال، شاہ محمود کا سلامتی کونسل کی صدر کو چوتھا خط

    واضح رہے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر کی تشویش ناک صورت حال پر یو این سلامتی کونسل کی صدر کو چوتھا خط لکھ دیا ہے۔

    شاہ محمود نے سلامتی کونسل کی صدر جوانا ورونیکا سے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل بھارت کو کرفیو اٹھانے اور تالا بندی ختم کرنے پر مجبور کرے، انھوں نے خط میں اس خدشے کا اظہار کیا کہ بھارت دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے خود ساختہ آپریشن کر سکتا ہے۔

    شاہ محمود نے تجویز دی کہ سلامتی کونسل یو این فوجی مبصر مشن کی تعداد کو دگنا کرے، اور فوجی مبصرین کی ایل او سی پر گشت کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔

  • مقبوضہ کشمیر کی صورت حال، شاہ محمود کا سلامتی کونسل کی صدر کو چوتھا خط

    مقبوضہ کشمیر کی صورت حال، شاہ محمود کا سلامتی کونسل کی صدر کو چوتھا خط

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر کی تشویش ناک صورت حال پر یو این سلامتی کونسل کی صدر کو چوتھا خط لکھ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ شاہ محمود نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدر جوانا ورونیکا کو ایک اور خط لکھتے ہوئے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل بھارت کو کرفیو اٹھانے اور تالا بندی ختم کرنے پر مجبور کرے۔

    خط میں وزیر خارجہ نے سلامتی کونسل کی صدر کو مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور انسانی المیے سے آگاہ کیا، اور کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال جنوبی ایشیا کے امن کے لیے خطرہ بن چکی ہے۔

    شاہ محمود نے خط میں اس خدشے کا اظہار کیا کہ بھارت دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے خود ساختہ آپریشن کر سکتا ہے۔ انھوں نے تجویز دی کہ سلامتی کونسل یو این فوجی مبصر مشن کی تعداد کو دگنا کرے، اور فوجی مبصرین کی ایل او سی پر گشت کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آذر بائجان کے وزیر خارجہ کا مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار

    وزیر خارجہ نے خط میں بھارت کے جوہری معاملے پر غیر ذمہ دارانہ بیان کا بھی ذکر کیا، یہ مطالبہ بھی کیا کہ سلامتی کونسل خطے میں امن کے لیے اقوام متحدہ چارٹر کے تحت ذمہ داریاں پوری کرے اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں رکوائی جائیں۔

    خط میں وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل، یو این سیکریٹری جنرل اور عالمی برادری سے تعاون کے لیے تیار ہے۔

    انھوں نے دیرینہ مطالبہ پھر دہرایا کہ اقوام متحدہ اپنے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے تحت مسئلہ کشمیر حل کرائے۔

    یاد رہے کہ وزیر خارجہ نے صدر سلامتی کونسل کو یکم، 6 اور 13 اگست کو بھی خطوط لکھے تھے۔

  • جمعے کو ملک بھر میں 12 سے ساڑھے 12 بجے تک ٹریفک روک دی جائے گی

    جمعے کو ملک بھر میں 12 سے ساڑھے 12 بجے تک ٹریفک روک دی جائے گی

    اسلام آباد: جمعے کے روز کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کا ابتدائی پروگرام تیار کر لیا گیا ہے، ملک بھر میں 12 سے ساڑھے 12 بجے تک ٹریفک روک دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعے کے دن مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کے شکار مظلوموں کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے ملک گیر احتجاج کیا جا رہا ہے۔

    اس سلسلے میں ابتدائی پروگرام ترتیب دے دیا گیا ہے، وفاقی حکومت کا مرکزی اجتماع شاہراہ دستور پر ہوگا، جمعے کی نماز سے قبل 12 سے ساڑھے 12 بجے تک ملک بھر میں ٹریفک روک دی جائے گی۔

    وزیر اعظم عمران خان وزیر اعظم سیکریٹریٹ کے سامنے اجتماع کی قیادت کریں گے، ملک بھر کے تمام اضلاع میں مخصوص مقامات پر احتجاج کیا جائے گا، احتجاج کے لیے جگہ کے تعین کے لیے ڈپٹی کمشنرز کو ٹاسک سونپا گیا ہے۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  کشمیریوں سے اظہار یک جہتی: شاہد آفریدی کا ایل او سی دورے کا اعلان

    عوامی نمایندے اپنے حلقوں میں احتجاج کی قیادت کریں گے، احتجاج کے لیے سِول سوسائٹی اور طلبہ کو بھی دعوت دی گئی ہے۔

    ادھر معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق نے ٹویٹر پیغام کے ذریعے کہا ہے کہ قوم جمعے کو 12 سے ساڑھے 12 بجے تک کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کرے گی۔

    انھوں نے کہا کہ جمعے کے روز آدھے گھنٹے کے لیے ٹریفک روکی جائے گی، اجلاس جاری ہوا تو عمران خان کی قیادت میں وزیر اعظم آفس کے باہر جمع ہوں گے، ہر ڈسٹرکٹ میں مظاہرہ کرنے کے لیے ڈپٹی کمشنر مقامات کا تعین کریں گے۔

  • سپریم کورٹ بار نے کشمیر ایشو پر انٹرنیشنل کانفرنس بلانے کا فیصلہ کر لیا

    سپریم کورٹ بار نے کشمیر ایشو پر انٹرنیشنل کانفرنس بلانے کا فیصلہ کر لیا

    اسلام آباد :سپریم کورٹ بار نے کشمیر ایشو پر انٹرنیشنل کانفرنس بلانے کا فیصلہ کر لیا، ممبران کا کہنا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ آر یس ایس کے خوف سے اپیلوں کی سماعت نہیں کرپارہی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ بار کے سیکرٹری عظمت اللہ چوہدری کا کہنا ہے کہ بھارت کے مقبوضیہ کشمیر میں غیر قانونی اور غیر انسانی اقدمات کے خلاف کشمیر ایشو پر انٹر نیشنل کانفرنس بلانا چاہتے ہیں ۔

    اسی حوالے سے ممبر سپریم کورٹ بار غلام سرور کاکہنا تھا کہ وزارت قانون عالمی کانفرنس کے انعقاد میں سرپرستی کرے،بھارتی سپریم کورٹ آر ایس ایس کے خوف کی وجہ سے کشمیر پر درخواستیں نہیں سن رہیں۔

    ممبر بار نے بتایاکہ عالمی کانفرنس بلا کر آرٹیکل 35 اے اور 370 پر جیوری سے فیصلہ کرایا جائے ۔ممبر بار نے کہاکہ بھارتی کے غیر قانونی اقدام پر آج ایل او سی کا دورہ کر رہے ہیں۔ سیکرٹری بار نے کہاکہ ایل او سی پر کشمیریوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ بھارتی آئین میں مقبوضہ جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل تھی تاہم مودی حکومت نے آرٹیکل 370 ختم کرکے یہ خصوصی حیثیت ختم کردی تھی۔

    بھارت نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بعد سے وادی میں بدترین کرفیو نافذ کررکھا ہے اور بھارتی افواج انسانی حقوق کی بدترین پامالی کی مرتکب ہورہی ہیں۔ بھارت کی جانب سے مواصلات کے تمام تر ذرائع بند کردیے گئے ہیں جس کے سبب اطلاعات کے حصول میں بھی دشواری کا سامنا ہے۔

    سنسان سڑکوں پر قابض فورسز سڑکوں پر دندنارہی ہیں۔ رات گئے کشمیری نوجوانوں کو گھروں سے اٹھانے کا سلسلہ جاری ہے ۔قابض فورسز اب تک نو ہزار سے زیادہ کشمیریوں کو گرفتار کرچکی ہیں۔

    مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی افواج کی جانب سے نافذ کرفیو کے باعث بچے اسکول جاسکتے ہیں اور نہ مریض اسپتال، چوبیس روزسے گھروں میں بند کشمیریوں کے پاس کھانے پینے کی اشیا کی شدید قلت ہوگئی ہے ،ڈاکٹر کہتے ہیں انٹرنیٹ بند ہونے سے ہلاکتوں کا خدشہ بڑھ سکتا ہے ۔