Tag: کشمیر

  • کشمیر میں اتنا ظلم 76 سال میں نہیں ہوا جو پہلگام واقعے کے بعد ہوا ہے، رانا ثنااللہ

    کشمیر میں اتنا ظلم 76 سال میں نہیں ہوا جو پہلگام واقعے کے بعد ہوا ہے، رانا ثنااللہ

    فیصل آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ کشمیر میں اتنا ظلم 76 سال میں نہیں ہوا جو پہلگام واقعے کے بعد ہوا۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ بھارت پہلگام واقعے کی آڑ میں کشمیر کی آزادی کی تحریک کو دبانا چاہتا ہے، مودی سرکار کشمیریوں پر ظلم کررہی ہے تاکہ جدوجہد سے پیچھے ہٹ جائیں، بھارت پہلگام واقعے کے بعد پاکستان کو سبق سکھانے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔

    رانا ثنااللہ نے کہا کہ بھارت نے پہلگام واقعے کو استعمال کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا، بھارت نے سفاکانہ عمل کرتے ہوئےعلاج کیلئے جانے والوں کو واپس بھیج دیا۔

    وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ بھارت نے جو اقدام کیا پاکستان نے اسی طرح جواب دیا ہے، پہلگام میں ہلاک افراد بےگناہ اور معصوم تھے، ہم مذمت کرتے ہیں، پاکستان پہلگام سمیت کسی بھی دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کرتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بھارت روز پاکستان کیخلاف منصوبہ بندی کرتا ہے لیکن جرات نہیں کرتا، مودی دیکھ لے، پاکستان نے ابدالی میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے، ابدالی میزائل میں ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت بھی موجود ہے۔

    رانا ثنااللہ نے کہا کہ وزیراعظم نے پہلگام واقعے کی تحقیقات میں تعاون کی پیش کش کی، بھارت پاکستان کی ترقی کا سفر روکنا چاہتا ہے اس لیے ہنگامہ کررہا ہے، مودی نے آئی ایم ایف سے پاکستان کے معاہدے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ پاکستان کی میزائل صلاحیت دنیا میں کئی ممالک سے زیادہ بہتر ہے، مودی پہلے کے میزائل تجربے بھول چکا ہے تو ابدالی میزائل دیکھ لے، مودی سن لے، پاکستان پر حملہ کیا گیا تو بھرپور جواب دیں گے، ہم نے دنیا کو یقین دلایا ہے ہماری طرف سے پہل نہیں ہوگی۔

    رانا ثنا نے کہا کہ حکومت آزادی اظہار رائے پر یقین رکھتی ہے، جمہوریت کی آزادی صحافت کے بغیر کوئی شکل نہیں، صحافت ہوگی توملک میں جمہوریت ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے گالم گلوچ کے کلچر کو فروغ دیا، گالی گلوچ کرنے والوں کی وجہ سے بعض قوانین میں ترمیم کرنا پڑی، صحافیوں سے درخواست ہے کہ ہمارے ساتھ بیٹھیں، قوانین پر بات کریں، مسلم لیگ ن کبھی بھی آزادی صحافت کےخلاف نہیں ہوسکتی۔

    https://urdu.arynews.tv/pahalgam-incident-mirwaiz-umar-farooq-reacts/

  • پاکستانی مشن کے قونصلر جواد اجمل کا بھارتی مندوب کے بے بنیاد الزامات کا کرارا جواب

    پاکستانی مشن کے قونصلر جواد اجمل کا بھارتی مندوب کے بے بنیاد الزامات کا کرارا جواب

    اسلام آباد: اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کے قونصلر جواد اجمل نے دہشت گردی کے متاثرین کے حوالے سے بھارتی مندوب کے بے بنیاد الزامات کا کرارا جواب دیا۔

    تفصیلات کے مطاب اقوام متحدہ میں ’’دہشت گردی کے متاثرین کی ایسوسی ایشن نیٹ ورک‘‘ کا آغاز ہوا ہے، اس سلسلے میں منعقد ہونے والے اجلاس میں پاکستانی مشن کے قونصلر محمد جواد اجمل نے بھارتی مندوب کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کر دیا۔

    قونصلر پاکستانی مشن نے کہا مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو بدترین ریاستی دہشت گردی کا سامنا ہے، بھارتی مندوب نے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی مظالم کے حقائق چھپانے کی کوشش کی، کوئی بھی بیان مقبوضہ کشمیر میں جاری ریاستی ظلم کو چھپا نہیں سکتا۔


    پناہ گزینوں کے میزبان ممالک کو گرانٹس دی جائے، پاکستانی مندوب کا مطالبہ


    انھوں نے کہا کشمیری عوام کو قابض 9 لاکھ بھارتی فوج اور ریاستی مشینری کے ظلم و ستم کا سامنا ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام ہماری خصوصی توجہ کے مستحق ہیں، عالمی برادری مقبوضہ جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی پر بھارت کو جواب دہ ٹھہرائے۔

    قونصلر نے کہا سلامتی کونسل قراردادیں جموں و کشمیر میں آزادانہ استصواب رائے کا مطالبہ کرتی ہیں، سلامتی کونسل بھارت کو قراردادوں پر عمل درآمد کا پابند بنائے۔

  • پاکستان اور بھارت کی کشمیر میں 1000 سال سے لڑائی جاری ہے، صدر ٹرمپ

    پاکستان اور بھارت کی کشمیر میں 1000 سال سے لڑائی جاری ہے، صدر ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان بھارت کشیدگی پر بیان دے کر لوگوں کو حیران کر دیا، انھوں نے طنزاً کہا کہ کشمیر میں پاکستان اور بھارت کی لڑائی 1000 سال سے ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایئرفورس وَن میں سفر کے دوران صدر ٹرمپ سے امریکی صحافی نے سوال کیا کہ کشمیر میں حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان میں کشیدگی ہے، کیا آپ کے پاس ان کے لیے کوئی پیغام ہے؟ کیا آپ پاکستان اور بھارتی قیادت سے بات کرنے جا رہے ہیں؟

    صدر ٹرمپ نے کہا ہندوستان اور میں پاکستان کے بہت قریب ہیں، جیسا کہ آپ جانتے ہیں۔ لیکن اس کے بعد امریکی صدر نے یہ عجیب بات کہی کہ ’’پاکستان اور بھارت کی کشمیر میں 1000 سال سے لڑائی ہو رہی ہے، کشمیر کا معاملہ ہزار سالوں سے چل رہا ہے، شاید اس سے زیادہ بھی۔’’


    مقبوضہ کشمیر : پہلگام فالس فلیگ آپریشن پر سوال اٹھانے والا کشمیری صحافی گرفتار


    ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلگام واقعے سے متعلق کہا ’’یہ ایک برا واقعہ تھا جہاں 30 سے ​​زیادہ لوگ مارے گئے۔‘‘ ایک اور سوال پر کہ ’’کیا آپ کو تشویش ہے کہ اب ان کے درمیان سرحد پر کشیدگی ہے؟ کیا آپ پاکستان بھارت کشیدگی پر فکر مند ہیں؟‘‘ امریکی صدر نے جواب دیا ’’دونوں ملکوں کہ سرحد پر 1500 سالوں سے کشیدگی ہے، اس معاملے کو جانتے ہیں یہ کوئی نہ کوئی حل نکال لیں گے، میں دونوں ملکوں کی قیادت کو جانتا ہوں، پاکستان بھارت میں ہمیشہ سے کشیدگی رہی ہے۔‘‘

     

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا کشمیر پہلگام واقعے پر ردِعمل سامنے آگیا

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کشمیر پہلگام واقعے پر ردِعمل سامنے آگیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں پیش آنے والے واقعے پر صدمے کا شکار ہوں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں فائرنگ کے واقعے پر اپنے بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف امریکا بھارت کے ساتھ ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ ہماری حمایت اور ہمدردی وزیراعظم مودی اور بھارتی عوام کے ساتھ ہے۔

    یاد رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 28 سیاح ہلاک اور 11 زخمی ہوگئے۔

    دوسری جانب چین کے ساتھ ٹیرف جنگ کے ابتدائی دور کے بعد اب امریکی صدر ٹرمپ کا مؤقف پہلے جیسا نہیں رہا، ان کے سخت مؤقف میں یہ تبدیلی دیکھنے میں آ رہی ہے کہ اب وہ ایک باہمی ”اچھی ڈیل“ کی بات کرنے لگے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی صدر نے منگل کو کہا ہے کہ چین کے ساتھ ٹیرف کے سلسلے میں بات چیت کے دوران وہ ’خوش اخلاقی“ کا مظاہرہ کریں گے، اور یہ کہ صفر تک تو نہیں لیکن بیجنگ کے ساتھ درآمدات پر معاہدے کے بعد ٹیرف نمایاں طور پر کم ہو جائیں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ ماہ مشرق وسطیٰ کا دورہ کریں گے

    ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ وہ چین کے ساتھ سختی نہیں کریں گے، بلکہ اچھی ڈیل کے خواہاں ہیں، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چینی صدر سے ان کے بہتر تعلقات ہیں اور ٹیرف پر اچھی ڈیلنگ ہو رہی ہے۔

  • پاکستان اور شمال مغربی ہمسایہ ممالک میں زلزلے کے جھٹکے

    پاکستان اور شمال مغربی ہمسایہ ممالک میں زلزلے کے جھٹکے

    اسلام آباد: پاکستان اور شمال مغربی ہمسایہ ممالک میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی اور لاہور سمیت پنجاب کے بیش تر علاقے زلزلے سے لرز اٹھے، پشاور اور مردان سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی زلزلہ آیا، زلزلے کے جھٹکے شمال مغربی ہمسایہ ممالک ازبکستان، تاجکستان اور افغانستان میں بھی محسوس کیے گئے ہیں۔

    امریکی ارضیاتی سروے کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 5.6 اور اس کی گہرائی 69 کلو میٹر تھی، زلزلے کا مرکز افغانستان کے صوبے نورستان کا پہاڑی سلسلہ تھا۔

    زلزلے کے جھٹکے محسوس کرتے ہی لوگ گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے، زلزلے کے نتیجے میں کسی جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔

  • کشمیر کی ثقافتی زبان گوجری کو آزاد کشمیر حکومت نے نصاب میں شامل کر لیا

    کشمیر کی ثقافتی زبان گوجری کو آزاد کشمیر حکومت نے نصاب میں شامل کر لیا

    کوٹلی: آزاد کشمیر میں کئی زبانیں بولی جاتی ہیں، مگراس خطہ کی خصوصیت یہ ہے کہ یہاں کے لوگ تمام مقامی زبانیں سمجھتے ہیں، کشمیر کی ثقافتی زبان گوجری کو آزاد کشمیر حکومت نے نصاب میں شامل کر لیا۔

    اس وقت آزاد کشمیر میں گوجری، پہاڑی، ہندکو، کشمیری، پنجابی اور اردو زبانیں بولی جاتی ہیں، مگر تیزی سے بدلتے ماحول اور تقاضوں کے پیش نظر ہر شخص اردو اور انگریزی میں تعلیم حاصل کرنے اور اسے ذریعہ اظہار بنانے کی کوشش کرتا ہے، جس سے مادری زبانوں کے بولنے والوں میں کمی آ رہی ہے۔

    دنیا بھر میں 7097 زبانیں بولی جاتی ہیں، کہا جاتا ہے کہ اس صدی کے اختتام تک نصف کے قریب زبانیں ناپید ہو جائیں گی، اس کی بڑی وجہ 40 فی صد لوگ مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنے سے محروم ہیں۔


    پشاور میں بینک آف پنجاب کی کیش وین سے ڈاکوؤں نے بڑی رقم لوٹ لی


    اے آر وائی نیوز کے مطابق آزاد کشمیر کی ثقافتی زبان گوجری نصاب میں شامل کیے جانے پر کشمیری خوش ہو گئے ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ گوجری صرف زبان نہیں بلکہ کشمی رکی ثقافت ہے۔

    واضح رہے کہ کشمیر میں تخلیق ہونے والا گوجری ادب مقامی لہجوں کا مرکزی روپ ہے، گوجری زبان کا اپنا ایک حلقہ ہے، ایک ادب ہے، اپنے خالص الفاظ کا ذخیرہ ہے اور اپنی ایک الگ پہچان ہے۔ گوجری زبان میں محاورے، ضرب المثل، پہیلیاں، لوک گیت، لوک کہانیاں غیر ہ سب مواد موجود ہے۔

  • پاکستان کی بھارت کی جانب سے 2 کشمیری سیاسی جماعتوں پر پابندی کی مذمت

    پاکستان کی بھارت کی جانب سے 2 کشمیری سیاسی جماعتوں پر پابندی کی مذمت

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارت کی جانب سے 2 کشمیری سیاسی جماعتوں پر پابندی کی مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم عوامی ایکشن کمیٹی اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کو غیر قانونی قرار دینے کی مذمت کرتے ہیں، اور مطالبہ کرتے ہیں کہ بھارت کشمیری سیاسی جماعتوں پر عائد پابندیاں ختم کرے۔

    دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ کشمیری سیاسی جماعتوں پر پابندیاں جمہوری اقدار اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، بھارتی حکومت اختلاف رائے دبانے کے لیے آہنی ہتھکنڈے اپنا رہی ہے، کشمیری سیاسی قیدیوں کی رہائی اور یو این قراردادوں پر عمل درآمد کیا جائے۔

    جعفر ایکسپریس حملے پر بھارتی اور ملک دشمن سوشل میڈیا متحرک

    واضح رہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی کی قیادت میر واعظ عمر فاروق کر رہے ہیں، جب کہ جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کے بانی مولانا محمد عباس انصاری کا 2022 میں انتقال ہو چکا ہے، ان جماعتوں پر پابندی سے بھارت میں کالعدم قرار دی گئی کشمیری جماعتوں کی تعداد 16 ہو گئی ہے۔

  • کشمیر کل بھی اور آج بھی پاکستان کا حصہ تھا اور رہے گا، سپہ سالار

    کشمیر کل بھی اور آج بھی پاکستان کا حصہ تھا اور رہے گا، سپہ سالار

    آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کا بھر پور جواب دیا جائے گا، کشمیر کی خاطر 3 جنگیں لڑیں، 10 مزید لڑنی پڑی تو لڑیں گے۔ کشمیر کل بھی اور آج بھی پاکستان کا حصہ تھا اور رہے گا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سپہ سالار سید عاصم منیر نے مظفر آباد کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے شہدا کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ سپہ سالار جموں و کشمیر یادگار گئے اور شہدا کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ اس موقع پر انہوں نے شہدا کی بے مثال قربانیوں کو سراہا۔

    آرمی چیف نے کشمیر میں جاری مشکل آپریشنل حالات میں متعین افسران اور فوجیوں کی غیر متزلزل لگن، پیشہ ورانہ برتری اور جنگی تیاری کی بھی تعریف کی۔ سپہ سالار نے فوجیوں کی بلند حوصلہ افزائی اور چوکس نگرانی کو بھی سراہا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق سپہ سالار کا کہنا تھا کہ دشمن کی کسی بھی کارروائی کا مقابلہ کرنے کے لیے اعلیٰ درجے کی جنگی تیاری برقرار رکھنا ضروری ہے، انہوں نے مسلح افواج کی جنگی تیاری پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ کسی بھی جارحیت کا بھر پور جواب دیا جائے گا۔ پاک فوج مکمل عزم اور ثابت قدمی کے ساتھ قوم کی حاکمیت اور سرحدی سا لمیت کا دفاع کرے گی۔

    آرمی چیف نے کشمیر کی معروف شخصیات اور سابق فوجیوں سے بھی ملاقات کی اور غیر قانونی طور پر بھارتی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے عوام کے لیے پاکستان کی پائیدار حمایت کا اعادہ کیا۔

    سپہ سالار کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ ریاستی جبر و ظلم کے خلاف کشمیر کے عوام کے جائز اور باحق مقصد کے ساتھ کھڑا رہے گا اور یقیناً ایک دن کشمیر آزاد ہو کر، کشمیر کے عوام کی آزاد مرضی اور تقدیر کے مطابق پاکستان کا حصہ بن جائے گا۔بھارتی مظالم اور بڑھتی ہوئی ہندوتوا انتہا پسندی کشمیر کے عوام کی خود ارادیت کی جدوجہد کو مزید تقویت دیتی ہے۔

    آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے مظفر آباد آزاد کشمیر کے دورے کے موقع پر کشمیری عمائدین اور ویٹرنز سے اہم خطاب بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کل بھی اور آج بھی پاکستان کا حصہ تھا اور رہے گا،کشمیر بنے گا پاکستان، کشمیر اور پاکستان کا رشتہ لازم و ملزوم ہے۔

    سپہ سالار کا کہنا تھا کہ اگر ہم متحد اور مضبوط رہیں تو ہم ہر مشکل کا سامنا کر سکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے کشمیر کی سر زمین کو قدرتی حسن اور وسائل سے نوازا ہے۔آزادی کی شمع، کشمیریوں کی ایک پیڑھی، دوسری پیڑھی کے حوالے کرتی چلی آ رہی ہے۔

    بھارت تنازعہ کشمیر پر بامعنی و نتیجہ خیز مذاکرات کرے، وزیر اعظم

    اُن کا کہنا تھا کہ کشمیر کا فیصلہ کشمیر کے عوام نے کرنا ہے، نہ کہ مقبوضہ کشمیر میں کِسی غاصب فوج نے۔ کشمیر کی خاطر 3جنگیں لڑی ہیں، 10 مزید لڑنی پڑیں تو ان شا اللہ لڑیں گے۔ آج، کل یا پرسوں یا تھوڑے عرصے تک مقبوضہ کشمیر میں زیادتی کر سکتے ہو مگر ہمیشہ کے لیے نہیں۔

  • کشمیر کے شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، مولانا فضل الرحمان

    کشمیر کے شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہنا ہے کہ 5 فروری ظلم کیخلاف جدوجہد، حق کی حمایت اور آزادی کی تحریک کا دن ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، بھارت کے مظالم تاریخ کا سیاہ ترین باب ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتیں بھارتی ظلم پر کب بولیں گی؟ جے یو آئی آج بھر پور طریقے سے یوم یکجہتی کشمیر منائے گی، اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد میں بھارت کا منفی رویہ رکاوٹ ہے۔

    جمعیت علمائے اسلام کے رہنما نے کہا کہ یو این کشمیر میں استصواب رائے کے حوالے سے ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہا ہے، اقوام متحدہ کی جانب سے قراردادوں پر عملدرآمد کیلئے ٹھوس اقدامات نہیں کیے گئے۔

    اُنہوں نے کہا کہ بھارت کے کشمیر پر غاصبانہ تسلط کا عالمی برادری نوٹس لے، انصاف کے نام پر بنی اقوام متحدہ کشمیر کے لیے کب حرکت میں آئے گی؟۔

    اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے مفاد میں عالمی برادری کو بھارت پر زور دینا چاہیے کہ وہ کشمیری عوام کو آزادانہ طور پر اپنے مستقبل کا تعین کرنے کی اجازت دے کیونکہ مقامی لوگوں کی حقیقی امنگوں کو دبا کر دیرپا امن حاصل نہیں کیا جا سکتا۔

    وزیر اعظم نے 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ایک پیغام میں کہا کہ مشرق وسطیٰ کی حالیہ پیش رفت نے واضح طور پر ظاہر کیا کہ دیرینہ تنازعات کو مزید بھڑکنے نہیں دینا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام ہر سال ”یوم یکجہتی کشمیر“ مناتے ہیں تاکہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے حصول کے لیے ان کی منصفانہ اور جائز جدوجہد کے لیے ان کی مستقل حمایت کی تجدید کی جاسکے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ”حق خود ارادیت بین الاقوامی قانون کا ایک بنیادی اصول ہے۔ ہر سال، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ایک قرارداد منظور کرتی ہے جس میں لوگوں کو اپنی تقدیر کا فیصلہ کرنے کے قانونی حق پر زور دیا جاتا ہے،”۔

    صدر آصف علی زرداری

    یوم یکجہتی کشمیر پر اپنے پیغام میں صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ یہ دن عالمی برادری کو مظلوم کشمیری عوام کے تئیں اس کی ذمہ داری کی یاد دلاتا ہے۔

    یوم کشمیر پر بڑے شہروں میں ریجنل پاسپورٹ دفاتر کھلے رہیں گے

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کشمیریوں سے 78 سال قبل کیے گئے وعدوں کو پورا کرے اور ان کے حق خودارادیت کی جدوجہد کی حمایت کرے۔

  • مولانا غلام حیدر جنڈالوی کون تھے؟

    مولانا غلام حیدر جنڈالوی کون تھے؟

    کشمیر کی حریت پسندی کی تاریخ میں مولانا غلام حیدر جنڈالوی کا نام ہمیشہ جگمگاتا رہے گا۔ مولانا غلام حیدر جنڈالوی کشمیر کی تحریک آزادی کے ساتھ پاکستان کی تحریک آزادی کے عظیم رہنما اور ڈوگرہ سامراج کے خلاف جدوجہد کا روشن استعارہ تھے۔

    مولانا غلام حیدر جنڈالوی نے 1940 میں پونچھ کی خود مختاری ختم کرنے پر ڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ کے خلاف کشمیری قوم کو متحد کر کے بھرپور تحریک چلائی۔

    ڈوگرہ حکومت نے مولانا کو عوامی بیداری پیدا کرنے پر گرفتار کیا اور ریاست بدر کر کے انگریزوں کے زیر انتظام علاقے میں دھکیل دیا۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے 1940 میں آل انڈیا مسلم لیگ کے لاہور میں ہونے والے اجلاس میں مولانا کو شرکت کی خصوصی دعوت دی، جہاں انھوں نے کشمیری وفد کی سربراہی کرتے ہوئے شرکت کی۔

    غلام حیدر جنڈالوی

    مولانا کے خطاب نے قائد اعظم محمد علی جناح کو شدید متاثر کیا، جس پر ان کی تقریر کے لیے وقت کی قید ختم کر دی گئی، امیر ملت مولانا جنڈالوی نے 8 دہائیاں قبل قائد اعظم کے ساتھ کشمیر کے الحاق کا جو وعدہ کیا تھا وہ وعدہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کا اثاثہ اور مشعل راہ ہے۔

    غلام حیدر جنڈالوی

    تحریکِ آزادئ پاکستان میں ہمارے آبا و اجداد کا جذبہ اور قومی اتحاد بنیادی ستون تھے، اور یہ مشن ہمیں مکمل کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ مولانا غلام حیدر جنڈالوی کی آخری آرام گاہ راولاکوٹ کے قریب جنڈالی کی بلند ترین چوٹی پر ہے، جو ان کی جدوجہد کی یادگار ہے۔