Tag: کشمیر

  • مشن کشمیر: وزیر اعظم امریکا پہنچ گئے، 27 ستمبر کو جنرل اسمبلی سےخطاب کریں گے

    مشن کشمیر: وزیر اعظم امریکا پہنچ گئے، 27 ستمبر کو جنرل اسمبلی سےخطاب کریں گے

    جدہ: وزیر اعظم عمران خان سعودی عرب کے دو روزہ کامیاب دورے کے بعد امریکا پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے لیے مطابق  وزیر اعظم سعودی ائیر  لائن کی خصوصی پرواز سے امریکا پہنچے، دورہ امریکا میں وہ امریکی صدر سمیت دنیا کے  کئی ممالک کے سربراہان سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔

    دورے کا محور  مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کو اجاگر کرنا ہے، وزیر اعظم 27 ستمبر کو جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، جہاں وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی سے آگاہ کریں گے.

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وزیر اعظم عمران کی ملاقات 23 ستمبر کو ہوگی، عمران خان ترک صدر سے بھی ملاقات کریں گے.

     وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی اور زلفی بخاری بھی وزیراعظم کے ساتھ ہیں۔ وزیر اعظم کا قیام روز ویلٹ ہوٹل  میں ہوگا، پولیس حکام نےہوٹل کےتمام گیٹس کاکنٹرول سنبھال لیا، پاکستانی سفارتخانےکاعملہ بھی روزویلٹ ہوٹل میں موجود ہیں۔

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم کا دورہ امریکا: کب، کہاں کیا ہوگا؟

    گزشتہ روز دفتر خارجہ نے اعلامیہ جاری کیا تھا، جس کے مطابق وزیراعظم نفرت انگیزبیانیے کے خلاف پاک ترک کانفرنس کی میزبانی کریں گے، ماحولیاتی تحفظ پرپاک ملائیشیا کانفرنس سے خطاب کریں گے، امریکامیں پاکستان، ملائیشیا اور ترکی کی سہ فریقی کانفرنس بھی منعقد کی جائے گی.

    وزیراعظم عمران خان عالمی میڈیا اور ادارتی بورڈ کےارکان سے بھی ملیں گے، امریکا میں بڑے تھنک ٹینکس سے خطاب، انسانی حقوق کی تنظیموں کے سربراہان سے ملاقاتیں کریں گے.

  • بھارتی جارحیت کشمیریوں کو آزادی کی منزل تک پہنچنے سے نہیں روک سکتی: سردار عتیق

    بھارتی جارحیت کشمیریوں کو آزادی کی منزل تک پہنچنے سے نہیں روک سکتی: سردار عتیق

    مظفرآباد: سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمدخان نے کہا ہے کہ کشمیر کی آزادی نوشتہ دیوار ہے، ہندوستان ظلم وجبر کے ذریعے کشمیریوں کو آزادی کی منزل تک پہنچنے سے نہیں روک سکتا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کے تایا بریگیڈیئر تاج عباسی کی تعزیت کرنے کے بعد اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    سردار عتیق احمدخان نے کہا کہ ہندوستان اور نریندر مودی دنیا میں نے نقاب ہو چکے ہیں، سیکولرازم اور جمہورت کے دعوﺅں کی قلی کھل گئی ہے، اسی لاکھ آبادی کو یرغمال بنا کر رکھنا ہٹلر کی جارحیت کا عکاس ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام تر مشکلات کے باوجود اہل کشمیر کا وحد سہارا اور وکیل ہے پاکستان اور کشمیر کے رشتے لازوال ہیں اور دنیا ان رشتوںمیں دراڑ ڈال نہیں سکتی، مقبوضہ کشمیر کے عوام سبز پرچم اٹھا کر پاکستان سے اپنی وابستگی کا اظہار کر رہے ہیں۔

    سردار عتیق احمدخان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان عمران خان کا خطاب نریندر مودی کو مزید بے نقاب کر دے گا، مودی کی گبھراہٹ اور بوکھلاہٹ کی وجہ ہی خوف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا اگر ہندوستا ن میں اٹھنے والی نفرت کی لہر کا احساس نہ کیا تو جنوبی ایشےاءکسی خوفناک حادثے کا شکار ہوسکتا ہے، ایٹمی اسلحے کا استعمال خطے کو صدیوں پیچھے لے جائے گا۔

    سردار عتیق احمدخان کا مزید کہنا تھا کہ آزادکشمیر کے عوام پاک فوج کا بازوئے شمشیر زن ہیں اور وہ کسی بھی جارحیت کی صورت میں فوج کے شانہ بشانہ لڑیں گے۔

    اس موقع پر ان کے ہمراہ ضلع روالپنڈی کے صدر ساجد قریشی ، یوتھ کے مرکزی رہنما نعمان عباسی کے علاوہ کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

  • وزیر اعظم کا دورہ امریکا: کب، کہاں کیا ہوگا؟

    وزیر اعظم کا دورہ امریکا: کب، کہاں کیا ہوگا؟

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کی تفصیلات جاری کردی گئیں، وزیراعظم عمران خان یواین جنرل اسمبلی میں پاکستانی وفدکی قیادت کریں گے.

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان 21 سے 27 ستمبر تک جنرل اسمبلی میں شرکت کریں گے، اس دوران وہ مختلف ممالک کےاعلیٰ حکام سےملاقاتیں کریں گے.

    وزیرخارجہ بھی جنرل اسمبلی میں شرکت اورہم منصبوں سےملاقاتیں کریں گے، وزیراعظم موسمیاتی تبدیلی، ترقی، صحت پرسربراہان اجلاسوں میں شریک ہوں گے، ساتھ ہی سرمایہ کاری پرسربراہان اجلاس میں شرکت کریں گے.

    دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم نفرت انگیزبیانیے کے خلاف پاک ترک کانفرنس کی میزبانی کریں گے، ماحولیاتی تحفظ پرپاک ملائیشیا کانفرنس سے خطاب کریں گے، امریکامیں پاکستان، ملائیشیا اور ترکی کی سہ فریقی کانفرنس بھی منعقد کی جائے گی.

    مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا مقبوضہ کشمیر پر بیان واضح اور قابل تعریف ہے، ایلس ویلز

    وزیراعظم عمران خان عالمی میڈیا اور ادارتی بورڈ کےارکان سے بھی ملیں گے، امریکا میں بڑے تھنک ٹینکس سے خطاب، انسانی حقوق کی تنظیموں کے سربراہان سے ملاقاتیں کریں گے.

    عمران خان 27 ستمبرکو یو این جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، اس موقع پر وہ مسئلہ کشمیرکی صورت حال پرپاکستان کامؤقف پیش کریں اور مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی بدترین صورتحال پراظہارخیال کریں گے.

  • مسئلہ کشمیر کے حل تک خطے میں امن و استحکام ممکن نہیں، گورنر پنجاب

    مسئلہ کشمیر کے حل تک خطے میں امن و استحکام ممکن نہیں، گورنر پنجاب

    لاہور: گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل تک خطے میں امن و استحکام ممکن نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری سرور سے جاپان کے سفیر اور کینیڈین ہائی کمشنر نے ملاقات کی، مسئلہ کشمیر خطے کی صورت حال سمیت دیگر ایشوز پر بات چیت کی گئی۔

    گورنر پنجاب نے بھارتی جنگی جنون اور کشمیر کی صورت حال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

    چوہدری سرور نے کہا کہ دنیا کی ذمہ داری ہے کہ بھارتی اقدامات کے خلاف کردار ادا کرے، کشمیر میں کرفیو اور بھارتی مظالم سے صورت حال انتہائی کشیدہ ہے۔

    گورنر پنجاب نے سفارت کاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ امن کی بات کی ہے، ہماری ترجیح امن اور مسائل کو حل کرنا ہے۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیرمیں 46ویں روز بھی کرفیو

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 46ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں۔ سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

  • عمران خان، محمد بن سلمان ملاقات، وزیر اعظم نے کشمیر کی صورت حال سے آگاہ کیا

    عمران خان، محمد بن سلمان ملاقات، وزیر اعظم نے کشمیر کی صورت حال سے آگاہ کیا

    جدہ: وزیراعظم عمران خان کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمدبن سلمان سے ملاقات ہوئی، جس میں‌ باہمی دلچسپی اوردوطرفہ امور پرتبادلہ خیال ہوا.

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے سعودی ولی عہد کو مقبوضہ کشمیرکی صورت حال سے آگاہ کیا. اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے سعودی تیل تنصیبات پرحملے کی بھی شدید مذمت کی.

    وزیر اعظم اور سعودی ولی عہد کی ملاقات میں وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی بھی موجود تھے.

    خیال رہے کہ وزیر اعظم پاکستان آج سعودی عرب کے دو روزہ دورہ پر جدہ پہنچے، تو  رائل ٹرمینل پر مکہ کے گورنرخالد الفيصل بن عبد العزيز نے ان کا استقبال کیا۔

    مزید پڑھیں: جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر ٹرمپ کی ملاقات طے

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی, مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ اور معاون خصوصی برائےسمندر پار پاکستانی سید ذولفقار بخاری بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں۔

    تجزیہ کار مقبوضہ کشمیر میں بھارتی کرفیو اور سعودی تیل کی تنصیبات پر حملے کے تناظر میں وزیر اعظم پاکستان کے دورے کو اہم قرار دے رہے ہیں.

  • حکومت پاکستان کا کشمیر کی بحرانی صورتحال پر اقوام متحدہ کو خط

    حکومت پاکستان کا کشمیر کی بحرانی صورتحال پر اقوام متحدہ کو خط

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے اقوام متحدہ کو خط لکھ کر مقبوضہ کشمیر میں فوری انسانی مدد کے لیے ایمرجنسی آپریشن شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے حکومت پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ کے حکام برائے انسانی امور کو خط لکھ کر مقبوضہ کشمیر کی تشویشناک بحرانی صورتحال پر ان کی توجہ دلانے کی کوشش کی۔

    وفاقی وزیر نے مقبوضہ وادی میں بوڑھے مرد و خواتین سمیت بچوں کی اموات کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کشمیر میں فوری انسانی مدد کے لیے ایمرجنسی آپریشن شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔

    خط میں اقوام متحدہ سے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت دوست کاریڈور قائم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ شیریں مزاری نے خط میں لکھا کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو سے سنگین بحران جنم لے چکا ہے، وادی کے عوام خوراک، ادویات اور ضروریات زندگی سے محروم ہوچکے ہیں۔

    خط میں کہا گیا کہ موجودہ صورتحال انسانی جانوں کے لیے شدید خطرہ بن چکی ہے، انسانی حقوق کے تحت مقبوضہ کشمیر میں ہنگامی اقدامات شروع کیے جائیں۔ ادویات و خوراک کی فوری فراہمی کے لیے کاریڈور قائم کیا جائے۔

    شیریں مزاری نے خط میں لکھا کہ کاریڈورقائم نہ ہوا تو بڑے پیمانے پر انسانی جانوں کا ضیاع ہو سکتا ہے، عالمی امدادی اداروں کو خوراک و ادویات کی فراہمی کے لیے رسائی دی جائے۔

    دوسری جانب بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کیے جانے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 46 روز گزر چکے ہیں۔ مسلسل لاک ڈاؤن سے کشمیریوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔

    وادی میں انٹرنیٹ، موبائل سروس اور ٹی وی نشریات بدستور بند ہیں جس سے کشمیری سخت اذیت میں مبتلا ہیں۔ اسپتالوں میں دواؤں کی قلت کا بحران سنگین ہے۔ تعلیمی اداروں اور کاروباری مراکز پر تالے ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں۔ سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر کے اسپتال قبرستانوں میں تبدیل ہوگئے، صدر آزاد کشمیر

    مقبوضہ کشمیر کے اسپتال قبرستانوں میں تبدیل ہوگئے، صدر آزاد کشمیر

    اسلام آباد: صدر آزاد کشمیر مسعود خان نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے اسپتال قبرستانوں میں تبدیل ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صدر آزاد کشمیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں محاصرے کا 45واں دن ہے، بھارت نے کشمیر کو آج تک قید میں رکھا ہوا ہے۔

    مسعود خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بازار ویران اور سنسان ہیں، مقبوضہ وادی میں کشمیری گھروں میں محصور ہیں، بھارت نے عالمی قوانین اور اپنے آئین کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔

    صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں اشیائے خوردونوش، ادویات ختم ہوچکی ہیں۔

    مزید پڑھیں: بھارت سے تجارتی تعلقات کو انسانی حقوق سے مشروط کیا جائے: صدر آزاد کشمیر

    واضح رہے کہ چند روز قبل مسعود خان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری بھارت پر دباؤ ڈالے، عالمی برادری بھارت پر تجارتی و اقتصادی پابندیاں عائد کرے۔

    مسعود خان کا کہنا تھا کہ یورپین پارلیمنٹ میں 17 ستمبر کو کشمیر کی صورتحال پر بحث ہوگی، مسئلہ کشمیر پر یورپی پارلیمنٹ میں بحث کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں، بھارت کے خلاف تجارتی اور سفری پابندیاں عائد کی جائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت سے تجارتی تعلقات کو انسانی حقوق سے مشروط کیا جائے، بھارت پاکستان کے خلاف جوہری ہتھیار کے استعمال کی دھمکی دے رہا ہے۔

  • 3 لاکھ سے زائد کشمیری پاکستان کی طرف ہجرت کر چکے ہیں: راجہ فاروق حیدر

    3 لاکھ سے زائد کشمیری پاکستان کی طرف ہجرت کر چکے ہیں: راجہ فاروق حیدر

    اسلام آباد: وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کا کہنا ہے کہ 3 لاکھ سے زائد کشمیری پاکستان کی طرف ہجرت کر چکے ہیں۔ ہمیں اپنی افواج پر فخر ہے، کشمیر کا ہر شخص آپ کے ساتھ کھڑا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 3 لاکھ سے زائد کشمیری پاکستان کی طرف ہجرت کر چکے ہیں۔ مودی نے کہا تھا کہ پاکستان ان کے راستے میں رکاوٹ ہے۔

    راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ عرض کرتا ہوں کشمیری آپ کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں، کشمیر کا جھنڈا گر گیا تو بھارت کا اگلا نشانہ پاکستان ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیری 72 سال سے اس آزمائش کا سامنا کر رہے ہیں۔ کیا آخری کشمیری کے مرنے کا انتظار کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کی ڈھال آزاد کشمیر ہے۔

    راجہ فاروق حیدر نے مزید کہا کہ کشمیری آپ کی طرف دیکھ رہے کسی اور کی طرف نہیں۔ ہمیں اپنی افواج پر فخر ہے، کشمیر کا ہر شخص آپ کے ساتھ کھڑا ہوگا۔

    خیال رہے دو روز قبل وزیر اعظم آزاد کشمیر نے نکیال سیکٹر کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے فتح پور تھکیالہ میں عوامی اجتماع سے خطاب کیا تھا۔

    اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز ایل او سی پر فائرنگ سے خاتون شہید اور 8 افراد زخمی ہوئے، ایل او سی آنے کا مقصد مقامی لوگوں کو سلام پیش کرنا ہے۔ مودی نے پلوامہ واقعے کو بنیاد بنا کر خطے میں انتہا پسندی کو فروغ دیا۔

    راجہ فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ مودی نے بھارتی میڈیا سے مل کر اپنے لوگوں کو بیوقوف بنایا، بی جے پی پر آر ایس ایس کا قبضہ ہے وہ خطے کو اپنا غلام بنانا چاہتا ہے، پاکستان مودی اور اس کے حمایتی کے راستے کی رکاوٹ ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دوران 6 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا: سیکریٹری دفتر خارجہ

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دوران 6 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا: سیکریٹری دفتر خارجہ

    اسلام آباد: سیکریٹری دفتر خارجہ نے سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ عالمی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دوران 6 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا، خواتین کی عصمت دری کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری دفتر خارجہ نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔ اپنی بریفنگ میں ان کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدام قانونی، انسانی حقوق اور امن و سیکیورٹی سے وابستہ ہے۔ کشمیر میں 45 روز سے کرفیو ہے، کشمیریوں کا دنیا سے رابطہ منقطع ہے۔

    سیکریٹری دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کشمیر کی صورتحال تشویشناک ہے۔ بھارت نے 5 اگست کے بعد سرحد پر بھی اشتعال انگیزی شروع کی۔ ممکن ہے بھارت کوئی مس ایڈونچر کرے اور الزام پاکستان پر لگا دے۔

    انہوں نے کہا کہ کمیٹی کا مینڈیٹ انسانی حقوق ہے اس لیے اس پر فوکس کروں گا، کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید پامالیاں ہو رہی ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق 6 ہزار افراد کو کرفیو کے دوران گرفتار کیا گیا۔ کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور مذہبی رسومات کی ادائیگی سے روکا جارہا ہے۔

    سیکریٹری دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وادی میں دواؤں اور خوراک کی شدید قلت ہے۔ خواتین کو عصمت دری کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اس وقت 80 لاکھ لوگوں کو محصور کر کے وادی کو جیل بنا دیا گیا۔ کشمیر میں 9 لاکھ سے زائد قابض فوج موجود ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں کشمیریوں کو مختلف جیلوں میں رکھا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کشمیر کے معاملے کو دنیا بھر میں اجاگر کیا ہے۔ وزیر خارجہ عالمی رہنماؤں سے رابطے میں ہیں، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کمیشن کو صورتحال سے آگاہ رکھا جارہا ہے۔ او آئی سی کو بھی اس پر آگاہ رکھا گیا جس کے باعث ہنگامی اجلاس بلایا گیا۔

    سیکریٹری دفتر خارجہ نے اپنی بریفنگ میں مزید کہا کہ او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھانے کا مطالبہ کیا۔ عالمی میڈیا کو کشمیر کے معاملے پر آزادانہ رپورٹنگ کے لیے متحرک کیا گیا۔ وزیر اعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں کشمیر پر خصوصی توجہ دیں گے۔

  • پورا عالمی میڈیا بھارت کے مؤقف کو مسترد کر رہا ہے: وزیر خارجہ

    پورا عالمی میڈیا بھارت کے مؤقف کو مسترد کر رہا ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر انسانی حقوق کی کسی تنظیم نے بھارتی مؤقف کو تسلیم نہیں کیا، آج پورا عالمی میڈیا بھارت کے مؤقف کو مسترد کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کشمیر پر نیشنل پارلیمنٹیرینزکانفرنس کا انعقاد ہوا، کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے رہنے والے اذیت کا شکار ہیں، والدین کو نہیں پتہ کہ ان کے بچے واپس لوٹیں گے یا نہیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں دن رات کا کرفیو جاری ہے، 5 اگست کے اقدامات نے ہماری تشویش میں اضافہ کیا۔ ہم کشمیریوں کے پیچھے کھڑے ہیں۔ وزیر اعظم مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ اقوام متحدہ میں پیش کرنے جا رہے ہیں۔ دنیا کشمیر سے نظریں موڑ سکتی ہے پاکستان نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 54 سال بعد مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل میں زیر بحث آیا ہے، مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ قراردادوں کے مطابق حل ضروری ہے۔ پاکستان کے مؤقف پر جنیوا میں 58 ممالک نے اظہار یکجہتی کیا، 28 یورپی ممالک نے پہلی بار کشمیر کے مسئلے کو قرارداد سے جوڑا ہے۔ ہم نے تمام انسانی حقوق کی تنظیموں کو مسئلہ کشمیر پر متحرک کیا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ جنیوا میں کسی انسانی حقوق تنظیم نے بھارتی مؤقف کو تسلیم نہیں کیا، آج پورا عالمی میڈیا بھارت کے مؤقف کو مسترد کر رہا ہے۔ 6 اگست کو او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلا کر مودی کے فیصلے کو مسترد کیا گیا۔ او آئی سی نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر سے فوری کرفیو ہٹایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے حقائق سامنے رکھ کر مسئلہ کشمیر پر بحیثیت قوم مؤقف اپنایا ہے۔ آج وزیر اعظم ایسا شخص ہے جو پاکستان کے مفادات پر سودا نہیں کرے گا۔ جو آواز پہلے حریت کی شکل میں تھی آج اس میں بہت اضافہ ہوچکا ہے، آج محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کہاں کھڑے ہیں۔ آج کالے قوانین کا نہتے کشمیری بھرپور طریقے سے مقابلہ کر رہے ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہندوستان تقسیم ہوچکا ہے اور کشمیری اور پاکستان متحد ہوچکے ہیں، بھارت میں 14 پٹیشنز کو سنا نہیں گیا ان کی تاریخیں اکتوبر میں ہیں، ہمیں ایسا ماحول بنانا ہے کہ بھارتی عدالتیں حقائق دیکھ کر فیصلہ کریں۔ بھارتی سپریم کورٹ نے 2 فیصلے کیے جن کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، بھارتی سپریم کورٹ نے مودی حکومت کے اقدام کی نفی کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ عالمی میڈیا کو بھی مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دے، بھارتی سپریم کورٹ کےچیف جسٹس نے کہا کہ میں خود بھی کشمیر جا سکتا ہوں۔ نریندر مودی میں مقبوضہ کشمیر کے دل میں جلسہ کرنے کی ہمت نہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یورپین پارلیمنٹ ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر کی بھارت نے مخالفت کی۔ بھارتی مؤقف کو شکست ہوئی اور یورپین پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر زیر بحث آیا۔ 23 ممبران نے مسئلہ کشمیر پر بحث کی۔ یورپی یونین نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ مسئلہ کشمیر بھارت کا اندرونی نہیں عالمی مسئلہ ہے۔ یورپی پارلیمنٹ نے بھی مقبوضہ کشمیر سے پابندیاں ہٹانے کی بات کی۔