Tag: کشمیر

  • پلواما میں ایک اور کشمیری شہید، تعداد 3 تین ہو گئی

    پلواما میں ایک اور کشمیری شہید، تعداد 3 تین ہو گئی

    سری نگر: ظالم بھارتی افواج نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلواما میں ایک اور نہتے کشمیری کو شہید کر دیا، جس کے بعد آج شہید ہونے والے کشمیریوں کی تعداد تین ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کا ظلم جاری ہے، آج پلواما میں ظالم افواج نے فائرنگ کر کے تین کشمیریوں کو شہید کر دیا ہے۔

    کشمیری میڈیا کا کہنا ہے کہ ظالم بھارتی فوج کی جانب سے کشمیری نوجوان کی شہادت کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو بھی نافذ کر دیا گیا ہے۔

    بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں روایتی ہتھکنڈے بھی جاری ہیں، آج بھی مقبوضہ کشمیر میں اپنے مظالم پر پردہ ڈالنے کے لیے انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بند کر دی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں تین سالہ بچی سے زیادتی کے واقعے پر ترجمان دفتر خارجہ کا ٹویٹ

    قبل ازیں بھارتی فورسز نے فائرنگ کر کے دو نہتے کشمیریوں کو شہید کر دیا تھا۔

    کشمیری میڈیا کے مطابق بھارتی فورسز نے پہلے علاقے کا محاصرہ کیا اور گھر گھر تلاشی کے بہانے خواتین اور بچوں کو گھروں سے باہر نکالا۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی کارروائیوں کے دوران پلواما اور بارہ مولہ میں 8 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا تھا۔

    13 مئی کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے بانڈی پورہ میں 3 سالہ بچی سے زیادتی کے ہول ناک واقعے کو ترجمان دفتر خارجہ نے وادی میں انسانی حقوق کی خوف ناک صورت حال کی یاد دہانی قرار دیا۔

  • کشمیرایک پریشرککر ہے جہاں کسی بھی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے‘ ارون دھتی رائے

    کشمیرایک پریشرککر ہے جہاں کسی بھی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے‘ ارون دھتی رائے

    سری نگر:بھارت کی معروف مصنفہ اور دانشورارون دھتی رائے نے کہاہے کہ کشمیر ایک پریشر کوکر کی طرح ہے جہاں کسی بھی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے، پلوامہ حملہ ایک ڈراما تھا۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق دنیابھر میں معروف اور ایوارڈ یافتہ مصنفہ ارون دھتی رائے نے ایک میڈیا انٹرویو میں کہاکہ کشمیر میں ایسی صورتحال پائی جاتی ہے جہاں زیادہ سے زیادہ نوجوان مسلح جدوجہد میں شامل ہورہے ہیں۔

    انہوں نے کہا بھارت میں سیاسی صورتحال کی وجہ سے ہندو قوم پرستی میں اضافہ ہوگیاہے اور قوم پرستی کو ہندوووٹروں کواپنی طرف کھینچنے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ذرائع ابلاغ پر زہریلا پروپیگنڈا کیا جارہا ہے اورنیوز چینلز پر 24 گھنٹے قوم پرستی کا پرچار کیا جارہا ہے جبکہ ان چینلز کو حقیقت کا احساس بھی نہیں۔

    انہوں نے کہاکہ کشمیر کو بھارت اور پاکستان کے درمیان فلیش پوائنٹ کے بجائے ایک بفرزون ہونا چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں ارون دھتی رائے نے کہاکہ کشمیر میں حقیقی، جعلی اوردرپردہ دہشت گرد گروپس موجودہیں۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پلوامہ حملہ ایک جعلی آپریشن تھا جس کا بھارتی فوج کے سربراہ کو پہلے سے علم تھا۔ پلوامہ حملے کو انٹیلی جنس کی ناکامی قراردیاگیا جس کا اعتراف گورنر کشمیر نے بھی کیااور اس کے بعد سب چپ ہوگئے۔

    بھارتی صحافی نے کہا کہ نریندر مودی نے اپنی فورسز کی تصاویر کو انتخابی مہم چلانے کے لیے استعمال کیا جو انتہائی خوفناک ہے۔ انٹیلی جنس کی ناکامی پر کوئی بات کرنے کے لیے تیار نہیں ہے کہ یہ کیسے ہوا۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر میں دودھ لینے کے لیے جاتے ہوئے بھی لوگو ں کی تلاشی لی جاتی ہے ایسے میں اتنی مقدار میں بارود یہاں کیسے پہنچا جبکہ کانوائے اور اس کا راستہ ہمیشہ محفوظ بنایا جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس کی رپورٹس موجود تھیں جن میں متوقع حملے کا کہاگیا تھا۔ بھارتی فوج کے سربراہ کی کلپ موجود ہے جس میں حملے سے پہلے صحافی ان سے پوچھتے ہیں کہ حملے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے آپ اس کے بارے میں کیاکہیں گے؟اور وہ کہتے ہیں کہ ان کو کرنے دو،ہم دیکھ لیں گے۔ اور اچانک سب غائب ہوگئے اوراصل میں ہوا کیاہے کوئی بتانے کوتیار نہیں۔

    ارون دھتی رائے نے مزید کہاکہ تاریخی طورپر کشمیر میں جعلی آپریشنوں کی مثالیں موجود ہیں ۔ چھٹی سنگھ پورہ قتل عام کے قاتلوں کو بھارتی فوجیوں نے اس وقت ماردیا تھا لیکن بعد میں پتہ چلا کہ وہ مقامی شہری تھے جن کو گرفتارکرکے، دہشت گرد ظاہر کیاگیا اورپھر جلا دیا گیا۔ اس کے بعد جھلسی ہوئی لاشوں پر تازہ کپڑے پہنائے گئے۔ بعد میں ڈی این اے ٹیسٹ سے ثابت ہوگیا کہ وہ محض عام شہری تھے جن کو پہلے گرفتار اور پھر دہشت گرد جتاکر قتل کردیا گیاتھا۔

  • زیر حراست کشمیری طالب علم کی والدہ پر بھارتی فورسز کا بہیمانہ تشدد

    زیر حراست کشمیری طالب علم کی والدہ پر بھارتی فورسز کا بہیمانہ تشدد

    سرینگر:مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کالے قانون ”پبلک سیفٹی ایکٹ“ کے تحت نظر بند کشمیر ی طالب علم عاقب گلزار کی والدہ پر بھارتی فورسز کے تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بدترین سفاکیت قرار دیا ہے۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سری نگر سے جاری ایک بیان میں حریت دفتر کو موصول ہونے والی تفصیلات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی پولیس نے ڈسٹرکٹ جیل کٹھوعہ میں’ پی ایس اے‘ کے تحت نظربند طالب علم عاقب گلزار کو امتحان میں شرکت کیلئے 10مئی کو اسلام آباد میں اپنی پوسٹ پر پہنچا دیا ۔

    انہوں نے کہا کہ امتحانی مرکز کا راستہ بند ہونے کی وجہ سے طالب علم امتحان میں شامل نہیں ہوسکا اوردوران طالب علم کی ماں اپنے بیٹے کے ساتھ ملاقات کے لیے پولیس پوسٹ پہنچی لیکن پولیس حکام نے وہاں اس کے ساتھ تلخ کلامی کی اور اسے دھکے دیکر فرش پر گرادیا جس سے وہ زخمی ہوگئی۔

    سید علی گیلانی نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ بھارتی فورسز کی طرف سے نہتے کشمیریوں کے ساتھ روا رکھے جانے والی بہیمانہ کارروائیوں کا نوٹس لیں۔ دریں اثنا سید علی گیلانی نے بھارتی فورسز کی طرف سے شوپیاں میں شہید ہونے والے نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے کشمیر میں قتل وگارت کا سلسلہ بدستور جاری ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ اس قتل عام کی تمام تر ذمہ داری بھارت پرعائد ہوتی ہے جو تنازعہ کشمیر کو اس کے تاریخی پس منظر میں حل کرنے کی بجائے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو فوجی طاقت کے بل پر دبانے کی پالیسی پر مسلسل عمل پیرا ہے۔

  • بھارتی الیکشن کی ناکامی کشمیریوں کی اخلاقی برتری ہے،  حریت رہنما

    بھارتی الیکشن کی ناکامی کشمیریوں کی اخلاقی برتری ہے، حریت رہنما

    سری نگر:مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت جس جارحانہ اور جابرانہ اندازسے ایک منصوبہ بند فوجی مشق کو جمہوری عمل ثابت کرنے کی مذموم کوشش کررہا ہے اس کو کشمیری عوام نے بڑی بہادری سے ناکام بناکر اخلاقی برتری حاصل کرلی ہے۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارت کے نام نہاد پارلیمانی انتخابات کا بائیکاٹ کرنے پر کشمیری قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی سات لاکھ سے زائد قابض افواج ،نیم فوجی دستوں اور پولیس انتظامیہ کی موجودگی کے باوجود انتخابی ڈرامے کا بائیکاٹ بھارت کے جبری قبضے کے خلاف ایک واضح اور غیر مبہم ریفرنڈم ہے۔

    انہوں نے نام نہاد انتخابی عمل کے زہرِ ہلاہل کو ریاستی عوام کے گلے اُتروانے کے لیے بھارت کے جابرانہ ہتھکنڈوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ انتخابات کا بگل بجاتے ہی جموںو کشمیر میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی اور مارشل لاءکا نفاذ عمل میں لایا گیا اورجماعت اسلامی اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ جیسی سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد کرکے ہزاروں سیاسی رہنماوں اور کارکنوں کو گرفتار کیاگیا اور انہیں تہاڑ، ہریانہ، کٹھوعہ، کوٹ بھلوال، ریاسی، امپھالا اور دیگر دور دراز جیلوں میں ڈالاگیا اورانہیں بنیادی سہولیات سے محروم کرتے ہوئے تنگ و تاریک سیلوں میں مقید کیا گیا ۔

    حریت چیئرمین نے کہاکہ چند ضمیر فروش لوگوں کے انتخابی عمل میں حصہ لینے پر بھارت کی طرف سے ڈینگیں مارنا ایک ایسے بزدل شخص کی واضح مثال ہے جو کسی اکھاڑے میں اپنے مدمقابل کو رسیوں سے باندھ کر مکے مارتے ہوئے اپنی جھوٹی فتح کا جشن منارہا ہو۔ انہوں نے بھارت کو نوشتہ دیواڑ پڑھنے کی صلاح دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے این آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ جیسی نا م نہاد تحقیقاتی ایجنسیوں کے ذریعے یہاں کی حریت قیادت کی کردار کُشی کی اور انہیں بدنامِ زمانہ تہاڑ جیل میں فرضی الزامات کے تحت قید کردیا گیا جبکہ ان کے اہل خانہ کو بھی ہراساں اور پریشان کرنے کے لیے پوچھ گچھ کے نام پر دہلی طلب کیا جارہا ہے۔

    انہوں نے بھارت کے ہرانتخابی عمل کو ریاستی عوام کے لیے وبال جان قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ارباب اقتدار کے لیے یہ ایک لمحہ فکریہ ہونا چاہیے کہ اِسے اپنی پارلیمنٹ کی تقریباً چھ سونشستوں پر انتخابات کروانے میں مالی اور انسانی وسائل کے حوالے سے اتنا خرچہ برداشت نہیں کرنا پڑرہا ہے جتنا جموںو کشمیر کی نام نہاد چھ پارلیمانی نشستوں پر آتا ہے۔

    انہوں نے بھارتی حکمرانوںکو مشورہ دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو انتخابی سیاست کے زاویہ نگاہ سے نہ دیکھیں بلکہ اپنی روایتی ضد اور ہٹ دھرمی ترک کرکے کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کو تسلیم کریں اور مسئلے کوان کی مرضی کے مطابق پرامن طریقے سے حل کریں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف لندن میں کشمیریوں کا دھرنا

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف لندن میں کشمیریوں کا دھرنا

    لندن: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف کشمیریوں نے لندن میں دھرنا دیا، بھارتی ہائی کمیشن کے باہر دھرنے میں کشمیریوں نے انڈین فوج کے خلاف نعرے لگائے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں کشمیریوں نے بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں بہیمانہ مظالم کے خلاف شدید احتجاج کیا اور بھارتی ہائی کمیشن کے باہر دھرنا دیا۔

    بھارتی ہائی کمیشن کے باہر دھرنا جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے تحت دیا گیا، دھرنے کے مقام پر بڑی تعداد میں پلے کارڈز اور بینر بھی آویزاں کیے گئے۔

    بینرز پر بھارتی کالے قوانین کی مذمت پر مبنی جملے لکھے گئے، دھرنے کے شرکا نے بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے بھی لگائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان کا سلامتی کونسل میں مسئلہ فلسطین اور کشمیر کے فوری حل پر زور

    جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ نے عالمی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ پی ایس اے (پبلک سیفٹی ایکٹ) جیسے قوانین کا خاتمہ کیا جائے۔

    مظاہرین نے بھارتی ہائی کمیشن کے باہر حریت رہنما یاسین ملک کی گرفتاری اور لبریشن فرنٹ پر پابندی کے خلاف بھی نعرے لگائے۔

    خیال رہے کہ آج نیو یارک میں، اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل میں مسئلہ فلسطین اور کشمیر کے فوری حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بیرونی قوتوں کی مداخلت اور مفادات کی جنگ نے خطے کو غیر مستحکم کر دیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر و فلسطین کا حل نہ ہونا سلامتی کونسل کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہے۔

  • عالمی طاقتوں نے کشمیریوں کی جدوجہد کو تسلیم کر لیا: فواد چوہدری

    عالمی طاقتوں نے کشمیریوں کی جدوجہد کو تسلیم کر لیا: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عالمی طاقتوں نے کشمیریوں کی جدوجہد کو تسلیم کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری نے یہ بات سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر کے ذریعے کہی، انھوں نے ٹویٹ کیا کہ آج پاکستان نے اقوام متحدہ میں سفارتی محاذ پر بڑی کام یابی حاصل کی۔

    وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کا کہنا تھا کہ عالمی طاقتوں نے کشمیر کی جدوجہد کو تسلیم کر لیا، عالمی طاقتوں کے مؤقف میں تبدیلی بھارت کے لیے بڑا دھچکا ہے۔

    فواد چوہدری نے لکھا کہ پلواما حملے کے بعد عالمی سطح پر بھارتی ساکھ متاثر ہو چکی ہے، میں پاکستانی سفارت کاروں کو اَن تھک محنت پر خراج تحسین پیش کر تا ہوں۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان نے مسعود اظہر کو کشمیر سے جوڑنے کی بھارتی کوشش ناکام بنا دی: ترجمان دفتر خارجہ

    واضح رہے کہ آج سفارتی محاذ پر بھارت کو پاکستان کے ہاتھوں بڑی شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے، یو این میں پلوامہ حملے کے سلسلے میں بھارت نے بڑا یو ٹرن لیتے ہوئے مسعود اظہر کا نام پلواما حملے سے نکال دیا ہے۔

    بھارت اور مغربی ممالک نے مسعود اظہر کے خلاف اقوام متحدہ میں قرارداد دی تھی، جس میں مسعود اظہر کو پلواما حملے کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا گیا تھا، تاہم اب پلواما حملے سے ان کا نام نکال دیا گیا ہے۔

    تاہم اقوام متحدہ نے مسعود اظہر کا نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے، جس پر دفتر خارجہ نے بیان جاری کیا ہے کہ اس معاملے کا پاکستان پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، نہ ہی یہ بھارت کی کوئی فتح ہے۔

  • پاکستان نے مسعود اظہر کو کشمیر سے جوڑنے کی بھارتی کوشش ناکام بنا دی: ترجمان دفتر خارجہ

    پاکستان نے مسعود اظہر کو کشمیر سے جوڑنے کی بھارتی کوشش ناکام بنا دی: ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ بھارت نے کشمیریوں کی خود ارادیت کی جدوجہد کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوشش کی، جسے پاکستان نے نا کام بنا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف ہے، پاکستان میں کالعدم اور دہشت گرد تنظیموں کے لیے کوئی جگہ نہیں، پاکستان نے مسعود اظہر کو کشمیر سے جوڑنے کی بھارتی کوشش کی مخالفت کی، اب بھارت نے کشمیر سے متعلق اپنا الزام واپس لے لیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے مسعود اظہر کا نام پابندیوں کی فہرست میں شامل کر لیا، مسعود اظہر پر سفری پابندی، اثاثے منجمد اور اسلحے کی خرید و فروخت پر پابندی ہوگی, تاہم اس معاملے کا پاکستان میں کوئی اثر نہیں ہوگا، بھارت نام پابندیوں کی فہرست میں ڈالنے کو اپنی فتح کہہ رہا ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا پاکستان ان پابندیوں کا اطلاق فوری طور پر کرے گا، پاکستان سے آج تک کسی نے پابندیوں کا اطلاق نہ کرنے کی شکایت نہیں کی، پاکستان اقوام متحدہ کی تمام پابندیوں پر عمل درآمد کرتا ہے، اس حوالے سے پروپیگنڈا بے بنیاد اور جھوٹا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ یو این کمیٹی کے تمام تکنیکی معاملات کا احترام کیا ہے، تاہم کمیٹی کے سیاسی استعمال کی مخالفت کی ہے، پاکستان نے کشمیریوں کی حق خود ارادیت دہشت گردی سے جوڑنے کی مخالفت کی، جب کہ بھارت نے اس معاملے پر کئی کوششیں کی ہیں، بھارتی میڈیا میں بھی پروپیگنڈے پر مبنی خبریں چلائی گئیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اقوام متحدہ میں عالمی دہشت گردوں کی فہرست کے معاملے پر بھارت کا بڑا یو ٹرن

    انھوں نے کہا مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی جاری ہے، بھارت مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے، پاکستان کا مؤقف تھا کشمیریوں کی جدوجہد مقامی اور قانونی ہے، کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی موجود ہے، مسئلہ کشمیر یو این قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات پر حل ہونا چاہیے۔

    واضح رہے کہ سفارتی محاذ پر بھارت کو پاکستان کے ہاتھوں بڑی شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے، یو این میں پلوامہ حملے کے سلسلے میں بھارت نے بڑا یو ٹرن لیتے ہوئے مسعود اظہر کا نام پلواما حملے سے نکال دیا ہے۔

    بھارت اور مغربی ممالک نے مسعود اظہر کے خلاف اقوام متحدہ میں قرارداد دی تھی، ذرایع کے مطابق قرارداد میں پہلے مسعود اظہر کو پلواما حملے کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا گیا تھا، تاہم اب پلواما حملے سے ان کا نام نکال دیا گیا ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں انتخابی ڈرامہ مسترد ہونے پر بھارت سیخ پا

    مقبوضہ کشمیر میں انتخابی ڈرامہ مسترد ہونے پر بھارت سیخ پا

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں انتخابی ڈرامہ مسترد ہونے پر بھارت سیخ پا ہوگیا، قابض بھارتی فوج نے2درجن سےزائد نوجوانوں کوحراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں پارلیمانی انتخابات کا سلسلہ جاری ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھی نام نہاد پولنگ ہوئی تاہم کشمیریوں نے مکمل بائیکاٹ کیا۔

    بھارتی انتخابات کا نائیکاٹ کرنے پر قابض فوج ہٹ دھرمی پر اتر آئی، مختلف علاقوں میں جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے درجنوں کشمیریوں کا حراست میں لے لیا۔

    جھوٹے الزامات میں سری نگر، بارہ مولااور کپواڑہ جیل میں قید کیا گیا، زیرحراست افراد میں پی ایچ ڈی اسکالر ڈاکٹر ہلال احمد بھی شامل ہیں۔

    حریت کانفرنس نے عالمی برادری سے بھارتی مظالم کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بھارتی انتخابی ڈرامہ بے نقاب ہوگیا۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے نام نہاد پارلیمانی انتخابات کے چوتھے مرحلے کے موقع پر ضلع کو لگام میں دو روز قبل تمام ترسرگرمیاں معطل رہیں۔

    دوسری جانب تحریک حریت جموں وکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے الیکشن کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ مقبوضہ کشمیر اور بھارت کی جیلوں میں اپنی ٹیمیں بھیجیں تاکہ وہاں قید کشمیر کے سیاسی قیدیوں کی حالت زار کا اندازاہ لگایا جاسکے۔

    بھارت میں جاری انتخابات کا چوتھا مرحلہ مکمل

    یاد رہے کہ بھارتی الیکشن کے پہلے مرحلے بالشمول مقبوضہ کشمیر سمیت مختلف ریاستوں میں پرتشدد واقعات میں چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے 2 کشمیری نوجوان شہید

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے 2 کشمیری نوجوان شہید

    سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، قابض فوج نے 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اننت ناگ کے علاقے میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے 2 کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔ کشمیری میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج نے علاقے کا محاصرہ بھی کر رہا ہے اور نام نہاد سرچ آپریشن جاری ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی بند کردی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ بھارت میں انتخابات کے موقع پر کشمیریوں نے انتخابات کا بائیکاٹ کرتے ہوئے وادی میں ہڑتال کر رکھی ہے۔

    بھارتی الیکشن کے پہلے مرحلے میں مقبوضہ کشمیر سمیت مختلف ریاستوں میں پرتشدد واقعات میں 4 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوچکے ہیں۔

    چند روز قبل بھارتی فوج کی شمالی کمان کے سابق کمانڈر لیفٹننٹ جنرل دیپندر سنگھ ہوڈا نے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم وادی کشمیر میں عوام کو ایک اچھا بیانیہ دینے میں ناکام ہوچکے ہیں۔

    انہوں نے کشمیریوں میں بھارت کے خلاف بڑھتے ہوئے غم و غصے اور احساس محرومی کا اعتراف کرتے ہوئے ان کے ساتھ ہمدردانہ سلوک اور سیاسی مقاصد کو واضح کرنے پر زور دیا تھا۔

  • پاکستان نے اپنے ایٹم بم عید کے لیے نہیں رکھے: محبوبہ مفتی

    پاکستان نے اپنے ایٹم بم عید کے لیے نہیں رکھے: محبوبہ مفتی

    سرینگر: مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ پاکستان نے اپنے ایٹم بم عید کے لیے نہیں رکھے۔ سمجھ نہیں آتا کہ نریندر مودی اپنا سیاسی خطاب کرتے ہوئے پستی میں کیوں جا گرتے ہیں۔

    مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں وزیر اعظم مودی کو خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت کے نیوکلیئر بم دیوالی کے لیے نہیں ہیں تو پاکستان نے بھی اپنے ایٹم بم عید کے لیے نہیں رکھے۔

    محبوبہ مفتی نے یہ ٹویٹ مودی کی اس تقریر کے جواب میں کیا جو مودی نے بھارتی ریاست راجستھان میں ایک جلسے میں کی، مودی نے کہا تھا کہ بھارت پاکستان کے نیوکلیئر ہتھیاروں سے خوفزدہ نہیں، بھارت کے نیوکلیئر ہتھیار دیوالی کے لیے نہیں ہیں۔

    اپنے ٹویٹ میں محبوبہ نے مزید کہا کہ سمجھ میں نہیں آتا کہ نریندر مودی اپنا سیاسی خطاب کیوں تھڑے کی سطح پر لے آتے ہیں۔

    اس سے قبل ایک انٹرویو میں محبوبہ مفتی نے کہا تھا کہ مودی کو الیکشن کے پہلے مرحلے میں شکست نظر آرہی ہے۔ مودی پاکستان پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے اور بالا کوٹ جیسا ایک اور حملہ کرنا چاہتا ہے۔

    سابق وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پاکستان پر حملے کا مقصد مودی کا ووٹرز کی ہمدردی حاصل کرنا ہے۔ مودی اپنا ووٹ بینک بڑھانے کے حربے استعمال کر رہے ہیں، وہ لوک سبھا میں اکثریت حاصل کرنا چاہتا ہے۔

    دوسری جانب بھارت میں انتخابات کے تیسرے مرحلے میں نریندر مودی کے حلقے سمیت 117 نشستوں پر ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔ تیسرے مرحلے میں 15 ریاستوں میں 18 کروڑ 80 لاکھ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں۔

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے حلقے اور بھارتی ریاست کیرالہ میں اپوزیشن رہنما راہول گاندھی کے حلقے میں بھی ووٹنگ جاری ہے۔

    11 اپریل سے شروع ہونے والے بھارتی انتخابات 7 مرحلوں پر مشتمل ہیں جو 6 ہفتوں تک جاری رہنے کے بعد 19 مئی کو اختتام پذیر ہوں گے جبکہ ووٹوں کی گنتی 23 مئی کو کی جائے گی۔