Tag: کشمیر

  • پاکستان امن چاہتا ہے، مگر بھارت کو کشمیر میں مظالم بند کرنے ہوں گے: فواد چوہدری

    پاکستان امن چاہتا ہے، مگر بھارت کو کشمیر میں مظالم بند کرنے ہوں گے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان امن چاہتا ہے، مگر مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کو بند کرنا ہوگا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں‌ کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ بھارت کے کہنے سے مسئلہ کشمیرختم نہیں ہوجائے گا.

    [bs-quote quote=”ہم اس اصول پر کاربند ہیں کہ آپ ایک قدم بڑھائیں، ہم دوقدم بڑھائیں گے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر اطلاعات فواد چوہدری”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ 10 کشمیریوں پرایک سپاہی کو کھڑا کر کے امن قائم نہیں کیا جا سکتا، لوگوں کوطاقت کے زورپردبایا نہیں جا سکتا۔

    وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ کشمیر بھارت کاحصہ ہے اور نہ ہی کبھی ہوگا، آزاد ریاستوں کے حقوق ہی کشمیریوں کو دیں گے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ لہو بہنے سے آگ بڑھکتی ہے بجھتی نہیں ہے، شہری علاقوں جیسے حقوق ہی آپ کو کشمیریوں کو دینا ہوں گے، ہم امن اور دونوں ممالک میں تجارت چاہتے ہیں۔

    وزیر اطلاعات نے واضح کیا کہ ہم اس اصول پر کاربند ہیں کہ آپ ایک قدم بڑھائیں، ہم دوقدم بڑھائیں گے، حقائق آپ مستردکر دیں گے، تو مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ کشمیریوں کاخون بہانے سے آگ بجھائیں گے، تو مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

  • مودی ووٹوں کیلئے کشمیر میں ایڈونچر کروا سکتے ہیں: لارڈ قربان

    مودی ووٹوں کیلئے کشمیر میں ایڈونچر کروا سکتے ہیں: لارڈ قربان

    لندن: برطانوی دارالامرا کے رکن لارڈقربان کا کہنا ہے کہ چند ہفتے قبل برطانوی وزیر خارجہ برائے جنوبی ایشیا سے ملاقات ہوئی انہیں بتایا مودی ووٹوں کے لیے کشمیر میں ایڈونچر کروا سکتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے برطانوی دارالامرا کے رکن لارڈ قربان کا کہنا تھا کہ مارک فیلڈ کو یہ بھی بتایا تھا کہ بھارت کشمیر میں مزید فوج بھیجنے کیلئے جواز پیدا کرے گا۔

    ان کے مطابق ملاقات میں بتایا کہ بھارتی حکومت ووٹ حاصل کرنے کے لیے کچھ بھی کرواسکتی ہے، برطانوی وزیر کو پلوامہ حملے سے قبل مودی کے عزائم سے آگاہ کر دیا تھا۔

    بھارت کشمیر میں 70 سالوں سے ظلم و ستم کی انتہا کررہا ہے: مشعال ملک

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلواما میں فائرنگ کرکے 4 کشمیریوں کو شہید کردیا تھا۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ حملے کے بعد بھارت پاکستان پر مسلسل ہرزہ سرائی کررہا ہے، بدحواس بھارتی میڈیا بھی پاکستان پر الزام تراشے سے باز نہ آئے۔

    دو روز قبل آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ دشمن کی کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دیا جائے گا، لائن آف کنٹرول کے دورے کے موقع پر آرمی چیف کو ایل او سی کی صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا۔

  • مظلوم کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی، ناروے کے سابق وزیراعظم کا دورہ پاکستان

    مظلوم کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی، ناروے کے سابق وزیراعظم کا دورہ پاکستان

    اسلام آباد: ناروے کے سابق وزیراعظم کیول میگنےبونڈی وک کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو طاقت کے ذریعے حل نہیں کیا جا سکتا ، بھارتی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ناروے کے 26 ویں وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہنے والے کیول میگنے بونڈی وک ان دنوں کشمیر پر منعقدہ عالمی کانفرنس میں شرکت کےلیے پاکستان آئے ہوئے ہیں۔

    اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرکی صورتحال قابل افسوس ہے جبکہ مقبوضہ کشمیرپریواین ہیومن رائٹس کمیشن رپورٹ اہم ہے۔جنگ مسائل کاحل ہرگزنہیں ہے ۔

    سابق نارویجین وزیر اعظم نے کہا کہ پلوامہ واقعے کی مذمت کرتا ہوں ، اس واقعے کے بعد پاک بھارت صورتحال کشیدہ ہوگئی ہے۔مسئلہ کشمیر کوبزورطاقت حل نہیں کیا جاسکتا۔

    ان کا کہنا تھا بھارتی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی جاری ہیں۔دونوں ممالک مسئلہ کشمیرکےحل کیلئےسنجیدگی کامظاہرہ کریں۔

    بونڈی وک نے مزید کہا کہ قیام امن کیلئےسب کومل کرکرداراداکرناہوگا،عالمی برادری کومسئلہ کشمیرکےحل کیلئےکرداراداکرناچاہیے۔مسئلہ کشمیر کا حل جنگ نہیں مذاکرات ہیں،مسئلہ کشمیرسےمتعلق کرداراداکرنےکوتیارہوں۔

    اس موقع پر سابق نارویجن وزیر اعظم کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے آزاد کشمیر کے صدر مسعود خان کا کہنا تھا کہ پلوامہ واقعے کے بعد ہندوستان خطےمیں جنگ کوہوادےرہاہے،مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں جاری ہیں۔

    مسعود خان کا کہنا تھا کہ بھارت کےتمام مسائل کی جڑکشمیرکوآزادی نہ دیناہے، ہندوستان کشمیرمیں انسانی مظالم بندکرے پلواماحملےسے کہیں زیادہ مظالم کشمیرمیں ہورہےہیں،مسائل کاحل کشمیریوں کوحق خودارادیت نہ دیناہے۔

    اس موقع پر مقبوضہ کشمیر کی حریت رہنما مشعال ملک کا کہنا تھا کہ پاکستان کادورہ کرنےپرسابق نارویجن وزیراعظم کےمشکور ہیں۔سابق نارویجن وزیراعظم کادنیامیں قیام امن میں اہم کردار ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ سابق نارویجن وزیراعظم آزاداورمقبوضہ کشمیرکادورہ کرچکےہیں،بھارتی فوج نےمقبوضہ کشمیر کوموت کی وادی بنا دیا ہے۔ کشمیر ی چاہتے ہیں کہ عالمی برادری کشمیرکےحوالےسےکرداراداکرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اوربھارت کے درمیان جنگوں کی ایک تاریخ ہے،پلوامہ واقعےکےبعدبھارت کابیانیہ خطرناک ہے، لاشیں گرنا مقبوضہ کشمیر میں معمول بن چکا ہے، ہندوستان کو امن کی راہ پر لانے کی ضرورت ہے۔

  • آرٹیکل 35 اے کی متوقع سماعت، کشمیر میں‌ مزید 10 ہزار بھارتی فوج تعینات

    آرٹیکل 35 اے کی متوقع سماعت، کشمیر میں‌ مزید 10 ہزار بھارتی فوج تعینات

    سرینگر : مقبوضہ وادی میں آرٹیکل 35 اے کی سماعت کے موقع پر حریت رہنما کی احتجاج کی کال پر بھارتی حکام کو بوکھلاہٹ میں مبتلا کردیا، کشمیر میں مزید 10 ہزار بھارتی فورس تعینات کردی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں پر حملے کے بعد قابض فوج ہوش و حواس کھو بیٹھی ہے اور ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے، بھارتی فورسز کی جانب سے حریت رہنماؤں کے خلاف شدید کریک ڈاؤن جاری ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ مقبوضہ وادی میں آبادی کے تناسب سے آرٹیکل 35 اے کی متوقع سماعت کے موقع پر حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق، سید علی گیلانی اور یاسین ملک کی جانب سے احتجاج کی کال کی دی گئی ہے۔

    بھارتی فورسز نے حریت رہنماؤں کی احتجاج کی اپیل کے پیش نظر مقبوضہ کشمیر میں مزید دس ہزار فوجی بھیج دئیے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق کشمیر میں بھر میں آرٹیکل 35 اے کی منسوخی اور حریت رہنماؤں کی گرفتاریوں کے خلاف مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری ہے جبکہ سری نگر میں دفعہ 144 نافذ ہے۔

    میر واعظ عمر فاروق نے حریت رہنماؤں کی گرفتاریوں پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام بھارت کی ریاستی دہشت گردی، غیر آئینی اور پُرتشدد اقدامات سے حقائق میں کوئی تبدیلی نہیں آسکتی، بھارتی فورسز جتنا طاقت کا استعمال کریں گے صورتحال اتنی بگڑتی جائے گی۔

    میر واعظ عمر فاروق کا کہنا تھا کہ مقبوضہ وادی کے مظلوم شہری آرٹیکل 35 اے میں کسی قسم کی تبدیلی کو قبول نہیں کریں گے۔

    خیال رہے کہ آرٹیکل 35 اے کے تحت جموں و کشمیر میں غیر ریاستی باشندوں کے نوکری حاصل کرنے، ووٹ دینے اور غیر منقولہ جائیداد خریدنے پر پابندی عائد ہے اور اس دفعہ کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ میں سماعت ہورہی ہے۔

    مزید پڑھیں : حریت رہنما یاسین ملک کو گرفتار کرلیا گیا

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں پر حملے کے بعد قابض فوج ہوش و حواس کھو بیٹھی ہے اور ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ مقبوضہ فوج کی جانب سے حریت رہنما یاسین ملک کو ان کے گھر سے گرفتار کرلیا گیا۔

    واضح رہے کہ 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے دھماکے میں 44 بھارتی فوجی مارے گئے تھے۔ واقعے کے بعد قابض فورسز نے متعدد کشمیریوں کو گرفتار کرلیا تھا۔

  • وزیر خارجہ کا سلامتی کونسل کو خط، بھارتی اشتعال انگیزی اور کشمیر پر کردار ادا کرنے کا مطالبہ

    وزیر خارجہ کا سلامتی کونسل کو خط، بھارتی اشتعال انگیزی اور کشمیر پر کردار ادا کرنے کا مطالبہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف بھارتی دھمکیوں سے خطے کی صورت حال بگڑ رہی ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے یو این سلامتی کونسل کے صدرانتونیو ندونگ مبا کو لکھے خط میں‌ کیا. ان کا کہنا تھا کہ معاملے کی فوری نوعیت کی حساسیت پر خط لکھ رہا ہوں.

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ درپیش صورت حال عالمی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے، بھارت نے پلوامہ حملے کے فوری بعد بلاتحقیق پاکستان پرالزام تراشی کی، بھارت نے بغیر ثبوت پاکستان کو جوابی کارروائی کی دھمکیاں دینا شروع کردی.

    [bs-quote quote=”بھارت نے پلوامہ حملے کے فوری بعد بلاتحقیق پاکستان پرالزام تراشی کی” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شاہ محمود قریشی”][/bs-quote]

    وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی بے بنیاد الزامات کا انحصار سوشل میڈیا کی ایک مشکوک وڈیو پر ہے، بھارت اپنی قیاس آرائیوں کو حقائق کا نام دینے کی کوشش کررہا ہے، بھارت آپریشنل، پالیسی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کوشش میں ہے اور دانستہ پاکستان کے خلاف جارحانہ روایتی فتنہ پھیلا کرماحول خراب کررہا ہے.

    انھوں نے لکھا کہ نریندرمودی بھرپور جواب کی دھمکی پرمبنی بیانات دے چکے ہیں، بھارتی وزیراعظم نے بیانات کے ذریعے اشتعال پھیلانے کی کوشش کی، بھارتی حکومت کے حکام دریاؤں کا پانی روکنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں.

    خط میں انھوں نے موقف اختیار کیا کہ بھارتی طرزعمل سے قانونی سندھ طاس معاہدہ خطرات سے دوچار ہے، پاکستان نے پلوامہ حملے پر بھارتی الزامات کو پوری قوت سے مسترد کیا، پاکستان نے ٹھوس شواہد کی فراہمی پر تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کی، وزیراعظم عمران خان نے تنازعات پر بھارت کوبات چیت کی دعوت دی، پاکستان نے بھارتی جارحیت کی صورت میں دفاع کے عزم کا اظہارکیا ہے.

    مزید پڑھیں: ہمارا پیغام واضح ہے، بری نظر سے دیکھنےکا سوچو بھی نہیں ، ڈی جی آئی ایس پی آر

    وزیرخارجہ نے کہا کہ یو این قراردادیں کشمیریوں کومستقبل کے لئےاستصواب رائے کا حق دیتی ہیں، کشمیریوں کو بنیادی حق سے محروم کرنے کے لئے بھارت طاقت کا استعمال کررہا ہے.

    انھوں نے کشمیریوں پر بھارتی مظالم رکوانے کے لئے اقدامات پر زور دیا، ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری بھارت کو جنگ کی آگ بڑھکانے سے باز رکھے، جنوبی ایشیا میں امن و استحکام مذاکرات سے یقینی بنایا جاسکتا ہے، اقوام متحدہ کشیدگی کم کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے.

  • آزاد کشمیر: لینڈ سلائیڈنگ کے باعث دس مکانات ملبے تلےدب گئے

    آزاد کشمیر: لینڈ سلائیڈنگ کے باعث دس مکانات ملبے تلےدب گئے

    میرپور: آزاد کشمیر میں لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں مدرسے سمیت دس سے زائد مکانات ملبے تلے دب گئے۔

    تفصیلات کے مطابق میرپورآزاد کشمیر میں لینڈ سلائیڈنگ سے مدرسہ بھی متاثر ہوا، ریسکیو عملے نے فوری طور پر امدادی آپریشن شروع کردیا۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ کا یہ واقعہ خالق آباد میں پیش آیا، جس کے نتیجے میں ایک مدرسے سمیت دس سے زائد مکانات زمین بوس ہوگئے۔

    واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیموں نے جائے وقوع پہنچ امدادی سرگرمیاں شروع کردی ہیں، متاثرہ علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث لوگوں کو پریشانی کاسامنا ہے۔

    دوسری جانب ملک کے مختلف شہروں میں ہونے والی شدید بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں 23 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    پنجاب میں بھی بارش سے نظام زندگی درہم برہم ہوگیا، ملتان، ڈی جی خان، شیخوپورہ، سیالکوٹ، نارروال میں بھی شدید بارشیں ہوئیں، مختلف حادثات میں بچوں سمیت تئیس افراد لقمہ اجل بن گئے۔

    ملک بھر میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی، 23 افراد جاں بحق، ایمرجنسی نافذ

    علاوہ ازیں گوادر میں سڑک آبی ریلےکی نذر ہوگئی، آواران کا زمینی رابطہ منقطع جبکہ مکران اور لسبیلہ میں ایمرجنسی نافذ ہے، ایم ایٹ سڑک ہوشاب کے مقام پر ریلے میں بہہ گئی، کوسٹل ہائی وے کا بسول ندی پل کا ایک حصہ ٹوٹ گیا۔

  • بھارت کے غیرذمہ دارانہ بیانات معاملات کو الجھا رہے ہیں‘ ملیحہ لودھی

    بھارت کے غیرذمہ دارانہ بیانات معاملات کو الجھا رہے ہیں‘ ملیحہ لودھی

    نیویارک : اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیرمیں جاری بھارتی مظالم سے نظریں نہیں چرا سکتی۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر ملیحہ لودھی نے عرب ٹی وی کو انٹرویو میں کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے، نئی دہلی کےغیرذمہ دارانہ بیانات معاملات کوالجھا رہے ہیں۔

    ملیحہ لودھی نے کہا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیرمیں جاری بھارتی مظالم سے نظریں نہیں چرا سکتی۔

    پاکستانی سفیر نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کوحق خودارادیت دینے کے وعدے سے مکررہا ہے، گزشتہ سال مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی جبرو تشدد کی انتہا ہوچکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی مقبوضہ کشمیرپر انسانی حقوق سے متعلق رپورٹ میں انکوائری کمیشن کی سفارش کی گئی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس اور سلامتی کونسل کے صدر سے ملاقاتیں کیں اور انہیں بھارتی الزام تراشیوں اور دھمکیوں سے متعلق وزیراعظم عمران خان کے موقف سے آگاہ کیا تھا۔

    ملیحہ لودھی کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ اور صدر سیکیورٹی کونسل سے ملاقاتیں

    ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں پر مظالم کی انتہا کر چکا ہے، کشمیری عوام بھارتی مظالم کے خلاف جوابی ردعمل دے رہے ہیں۔

    پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ بھارتی جارحانہ رویہ خطے کو مزید غیرمستحکم کررہا ہے، ضرورت پڑی تو پاکستان بھارتی اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دے گا۔

  • پلوامہ حملے کے بعد بھارت میں کشمیری طلبہ پر زمین تنگ، 19 طلبہ جامعات سے نکال دیے گئے

    پلوامہ حملے کے بعد بھارت میں کشمیری طلبہ پر زمین تنگ، 19 طلبہ جامعات سے نکال دیے گئے

    نئی دہلی: پلوامہ واقعے کے بعد بھارت میں آزادیٔ اظہار جرم بن گیا، تعلیم کے لیے بھارت میں مقیم کشمیری طلبہ پر زمین تنگ کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ واقعہ مودی سرکار کے لیے جنگی جنون بھڑکانے کا بہانہ بن گیا، جمہوریت کے چیمپین ملک بھارت میں کشمیری طلبہ پر زمین تنگ کر دی گئی۔

    [bs-quote quote=”میڈیکل کی طالبہ کو کشمیر میں خواتین سے زیادتی کے خلاف آواز اٹھانے پر یونی ورسٹی سے نکال دیا گیا۔” style=”style-8″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    گڑگاؤں میں کشمیری طالبہ کو یونی ورسٹی سے نکال دیا گیا، میڈیکل کی طالبہ نے سوشل میڈیا پر کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم اور خواتین سے زیادتی کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔

    بنگلور میں بھی سچ بولنے کی پاداش میں تین کشمیری طلبہ کے خلاف پرچا کٹ گیا، طلبہ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں پلوامہ واقعے کو بھارتی مظالم کا ردِ عمل قرار دیا تھا۔

    پلوامہ حملے کے بعد سے اب تک 19 سے زیادہ کشمیری طلبہ کو جامعات سے نکالا جا چکا ہے۔

    کشمیریوں کے گھروں اور کاروبار پر بھی حملے جاری ہیں، دوسری طرف مقبوضہ جموں میں چھٹے روز بھی کرفیو نافذ ہے، بچے اسکول جانے سے محروم اور کاروباری مراکز پرتالے پڑے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  پلوامہ حملے کا انتقام، بھارتی جیل میں قید پاکستانی ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں قتل

    موصولہ اطلاعات کے مطابق مختلف علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا کی بھی قلت ہو گئی ہے، مقبوضہ جموں کشمیر میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بھی بند ہے۔

    [bs-quote quote=”کشمیری نوجوانوں کا مودی سرکار کو دو ٹوک پیغام، پلوامہ کے دیہات میں آزادانہ نقل و حرکت شروع” style=”style-8″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ادھر کشمیری نوجوانوں نے مودی سرکار کو دو ٹوک پیغام دے دیا کہ ڈریں گےنہ جھکیں گے، غاصب فوج پر دلیرانہ حملے کے بعد کشمیری مجاہدین ہیرو بن گئے، پلوامہ کے دیہات میں آزادانہ نقل و حرکت شروع کر دی۔

    مقبوضہ کشمیر جیوے جیوے پاکستان اور انقلاب کے نعروں سے گونج اٹھا ہے۔

    حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ بھارت کے مختلف علاقوں میں کشمیری طلبہ اور تاجروں پر حملے شرم ناک ہیں، طلبہ کو کھلی دھمکیاں اور تعلیمی اداروں سے بے دخلی قابل مذمت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سدھو بھارتی اسمبلی میں پاکستان کی حمایت میں ڈٹ گئے

    انھوں نے سب کی سلامتی کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری اپنی دیرینہ روایات کا مظاہرہ کرتے ہوئے غیر کشمیریوں کا تحفظ یقینی بنائیں گے۔

  • سکھ رہنما نے پلوامہ کارروائی آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والوں کا حق قرار دے دیا

    سکھ رہنما نے پلوامہ کارروائی آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والوں کا حق قرار دے دیا

    نیویارک: سکھوں کی تنظیم سکھ فار جسٹس کے رہنما گُر پتونت سنگھ پنو کا کہنا ہے کہ پلوامہ میں مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والوں نے جو کارروائی کی وہ غیر قانونی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سکھوں کی عالمی تنظیم بھی مودی سرکار کے خلاف بول پڑی ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج پر ہونے والے حملے کے سلسلے میں تنظیم نے بھارتی مؤقف کو مسترد کر دیا۔

    [bs-quote quote=”پلوامہ کارروائی میں کسی عام شہری کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔” style=”style-8″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”سکھ رہنما گر پتونت سنگھ پنو”][/bs-quote]

    سکھ فار جسٹس کے رہنما نے واضح طور پر کہا کہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے۔

    سکھ رہنما گُر پتونت سنگھ نے اپنے پیغام میں کہا کہ پلوامہ کارروائی دہشت گردی نہیں ہے، اس میں کسی عام شہری کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔

    سکھ رہنما کا یہ مؤقف تھا کہ کشمیر میں نہتے شہریوں پر بھارتی فوج کی جانب سے ظلم ہو رہا ہے، اگر وہ دفاع میں بھارتی فوجیوں کو نشانہ بناتے ہیں تو یہ دہشت گردی نہیں، ان کا حق ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بہتر ہوگا پاکستان اوربھارت ایک ساتھ چلیں: ڈونلڈ ٹرمپ

    گزشتہ روز گر پتونت سنگھ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کو مارا، مودی سرکار الیکشن قریب آنے پر یہ سب کر رہی ہے، دیکھا جا سکتا ہے کہ پلوامہ واقعے کا فائدہ صرف مودی کو ہو رہا ہے۔

  • ملیحہ لودھی کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ اور صدر سیکیورٹی کونسل سے ملاقاتیں

    ملیحہ لودھی کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ اور صدر سیکیورٹی کونسل سے ملاقاتیں

    نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ اور صدر سیکیورٹی کونسل سے ملاقاتیں ہوئیں جس میں اقوام متحدہ کی توجہ کشمیر میں بھارت کی غاصبانہ کارروائیوں کی جانب دلائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی الزام تراشیوں اور دھمکیوں سے متعلق پاکستان نے اقوام متحدہ کو آگاہ کر دیا۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گتریس اور صدر سیکیورٹی کونسل سے ملاقات ہوئی۔

    ملیحہ لودھی نے بتایا کہ ملاقاتوں میں وہی پیغام دیا جو وزیر اعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں پر مظالم کی انتہا کر چکا ہے، کشمیری عوام بھارتی مظالم کے خلاف جوابی ردعمل دے رہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیاں کی جارہی ہیں۔

    ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ قابض افواج کی بربریت کے جواب میں رد عمل کا سلسلہ بھی جاری ہے، 14 فروری کے پلوامہ واقعے کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال لے تناظر میں دیکھا جائے۔

    ملیحہ لودھی کے مطابق انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو بھارتی دھمکیوں، خطے کی صورتحال اور پاکستانی مؤقف سے آگاہ کیا۔ پاکستان کشمیر سمیت تمام مسائل کا پرامن حل تلاش کرنا چاہتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تمام مسائل کے حل کے لیے بھارت سے بات چیت کے لیے تیار ہیں، بھارت خطرات پیدا کرنے پر تلا ہے۔ بھارت نے اور خطرہ پیدا کرنے کی کوشش کی تو پاکستان جواب کے لیے تیار ہے۔

    ملیحہ لودھی نے مزید کہا کہ پرتشدد صورتحال کا خاتمہ پرامن طریقے سے حل تلاش کرنے میں ہے، مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تلاش کیا جائے۔ بھارت کا جارحانہ رویہ خطے کو مزید غیر مستحکم کر رہا ہے۔