Tag: کشمیر

  • مقبوضہ کشمیر سے متعلق تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہونا چاہیئے: آصف زرداری

    مقبوضہ کشمیر سے متعلق تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہونا چاہیئے: آصف زرداری

    اسلام آباد: سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر سے متعلق تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہونا چاہیئے۔ ہم کشمیر سے جدا نہیں ہو سکتے اور کشمیر ہم سے جدا نہیں ہوسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت سے جب بھی مذاکرات ہوئے کشمیر کی بات ہوئی، بھٹو صاحب اور بی بی نے ہمیشہ کشمیر کی بات کی۔

    آصف زرداری نے کہا کہ کشمیر کاز کو سب سے زیادہ نقصان ڈکٹیٹر دور میں پہنچا، مقبوضہ کشمیر میں ہر گھر میں شہیدوں کی فہرست ہوگی۔ کشمیری پوری دنیا میں چھائے ہوئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ طاقت کے ذریعے کشمیریوں کے مطالبے کو دبایا نہیں جا سکتا، مقبوضہ کشمیر سے متعلق تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہونا چاہیئے۔ ہم کشمیر سے جدا نہیں ہو سکتے اور کشمیر ہم سے جدا نہیں ہوسکتا۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بہت ظلم ہو رہا ہے، فوج کی بڑی تعداد موجود ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں ہر جگہ چیک پوسٹیں ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں طویل عرصے سے جدوجہد جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مسلمانوں نے ہمیشہ جدوجہد کی ہے، ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔ مقبوضہ کشمیر ہمارا حصہ ہے اسے کبھی نہیں چھوڑیں گے۔ بلاول بھٹو بھی کشمیر کے حالات سمجھتے ہیں اور بات کرتے ہیں۔

    آصف زرداری نے مزید کہا کہ مودی کو سمجھنا چاہیئے مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ پاکستان کا نہیں، مقبوضہ کشمیر ایک قوم کا مسئلہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی بنیاد ہی کشمیر پر ہے جو ہمارا ڈی این اے ہے، انشا اللہ اپنی زندگی میں کشمیر کو آزاد ہوتا دیکھیں گے۔ کشمیر ہمارے دلوں کی دھڑکن ہیں ہم کشمیر پر ایک ساتھ ہیں۔

  • حکمران کشمیر کاز کو بھول کر اپنی کرسی کی فکر میں ہیں، مشعال ملک

    حکمران کشمیر کاز کو بھول کر اپنی کرسی کی فکر میں ہیں، مشعال ملک

    لاہور : حریت رہنماء یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ پاکستان میں بہنے والے دریاؤں میں کشمیریوں کا خون شامل ہے، حکمران کشمیر کاز کو بھول کر اپنی کرسی کی فکر میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حریت رہنماء یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا کہ مودی کی حکومت آنے کے بعد کشمیریوں پر مظالم بڑھے، شوٹر گن کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے۔ حکمران کشمیر کاز کو بھول کر اپنی کرسی کی فکر میں ہیں، کشمیریوں کی آواز کو دبایا جا رہا ہے لیکن آپ ان کی آواز بنیں۔

    [bs-quote quote=” جب تک ایک بھی کشمیری زندہ ہے، پاکستان کے دریاؤں میں پانی آتا رہے گا” style=”style-7″ align=”left” author_name=”مشعال ملک "][/bs-quote]

    مشعال ملک کا طلبہ پر زور دیتے ہوئے کہنا تھا کہ یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم طلبہ کشمیر پر آرٹیکل لکھیں، کشمیر میں مہینوں کرفیو لگا دیا جاتا ہے، مقبوضہ کشمیر کے اسپتالوں میں ادویات کی دستیابی تک ممکن نہیں، کشمیری نوجوانوں کی بھی خواہشات ہیں لیکن انہوں نے آزادی کیلئے قربان کر دی ہیں۔

    حریت رہنماء یاسین ملک کی اہلیہ نے کہا کہ لاہور سے تحریک پاکستان کا براہ راست تعلق ہے، سال میں کشمیر پر ایک تقریب ہوتی ہے اور پھر پورا سال خاموشی، کشمیری نوجوانوں کی لاشوں پر ہیڈلائنز سے بھی نکلنا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ جب تک ایک بھی کشمیری زندہ ہے، پاکستان کے دریاؤں میں پانی آتا رہے گا، پاکستان میں بہنے والے دریاؤں میں کشمیریوں کا خون شامل ہے،  اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق کشمیریوں کو حق خودارادیت نہیں دیا جا رہا۔

    مزید پڑھیں : دہشت گرد بھارتی فوج کشمیریوں کو سفاکیت کا نشانہ بنارہی ہے: مشعال ملک

    مشعال ملک نے مزید کہا طلبہ اور اساتذہ بھارتی مظالم کیخلاف اقوام متحدہ کی ویب سائٹ سے سیکرٹری جنرل کو ای میلز بھیجیں، پنجاب یونیورسٹی کے طلبہ باضمیر اور باکردار لوگ ہیں۔

    یاد رہے چند روز قبل ہندوستان کے یوم جمہوریہ کے موقع پرحریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں دہشت گرد بھارتی فوج کشمیریوں کو سفاکیت کا نشانہ بنارہی ہے، کشمیریوں کے حق میں سیکیورٹی کونسل کی قراردادیں موجود ہیں، بھارت نے کشمیریوں سے آزادی کا حق چھین رکھا ہے، کشمیریوں سے حق آزادی چھیننے والے کے پاس یوم جمہوریہ منانے کا کوئی جواز بچا ہے؟

  • وزیر خارجہ سے کشمیری رہنماؤں کے وفد کی ملاقات

    وزیر خارجہ سے کشمیری رہنماؤں کے وفد کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے کشمیری رہنماؤں کے وفد کی ملاقات ہوئی، کشمیری رہنماؤں نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھانے پر وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے کشمیری رہنماؤں کے وفد کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے مشاورت ہوئی۔

    ملاقات میں کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر بھرپور انداز میں منانے کا فیصلہ کیا گیا۔ کشمیری رہنماؤں نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھانے پر وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قیرشی کا کہنا تھا کہ کشمیریوں خصوصاً عورتوں اور بچوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کا مسئلہ دنیا کی نظر میں اجاگر ہو رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مسلسل طاقت کے استعمال سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال بگڑ رہی ہے، اقوام متحدہ سمیت دیگر اداروں کی رپورٹ میں وہی ہے جو پاکستان بیان کرتا رہا ہے، صدر جنرل اسمبلی سے کہا مسئلہ سلامتی کونسل قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔

    دوسری جانب مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کی ظلم و بربریت جاری ہے، گزشتہ روز بھی قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے شوپیاں میں فائرنگ کر کے 2 کشمیریوں کو شہید کردیا تھا۔

    ایک رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں سال 2018 میں قابض بھارتی فوج نے حاملہ خواتین، بچوں اور اسکالرز سمیت 355 شہری شہید کردیے۔

  • کشمیر کے ضلع بڈگام میں فائرنگ، 2 کشمیری نوجوان شہید

    کشمیر کے ضلع بڈگام میں فائرنگ، 2 کشمیری نوجوان شہید

    سری نگر : قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع بڈگام میں فائرنگ کرکے 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ضلع بڈگام کے علاقے ہاپٹ نالہ میں 2 کشمیری نوجوانوں کو فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسز نے ہاپٹ نالہ میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کرکے قتل کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کی شہادت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کشمیری شہری سڑکوں پر نکل آئے جس کے بعد کشمیری عوام اور بھارتی فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔

    قابض بھارتی فورسز مظاہرین کو منتشر کرنے کےلیے طاقت کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے پر آنسو گیس کے شیل بھی فائر کیے جارہے ہیں۔

    ظالم بھارتی فوج کی جانب سے کشمیری نوجوانوں کی شہادت کے بعد علاقے میں غیراعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے، جبکہ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی بند کردی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ‘ 2 کشمیری شہید

    یاد رہے کہ 13 جنوری کو قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت جاری رکھتے ہوئے ضلع کلگام کے گاؤں کاٹاپوار میں 2 کشمیری نوجوانوں کو فائرنگ کرکے شہید کیا تھا۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل مقبوضہ کشمیر کے علاقے شوپیاں میں بھارتی فوج نے نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران 7 کشمیریوں کو گرفتار کرلیا تھا۔

    سال 2018: مقبوضہ کشمیر میں حاملہ خواتین، بچوں اور اسکالر سمیت 355 شہری شہید

    مقبوضہ کشمیر کے اسیر شہریوں کے لیے سال 2018 بھی نامہرباں رہا، ایک سال میں قابض بھارتی فوج نے حاملہ خواتین، بچوں اور اسکالرز سمیت 355 شہری شہید کردیے۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج آزادی کی آواز کو دبانے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے اور اب تک ہزاروں کشمیری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔

  • پاکستان کا نایاب قومی جانور مارخور شکاریوں کے نرغے میں

    پاکستان کا نایاب قومی جانور مارخور شکاریوں کے نرغے میں

     ملکی و غیر ملکی شکاریوں نے پاکستان کے قومی جانور مارخور کے شکار کے لیے گلگت بلتستان اور کشمیر کا رخ کر لیا، شکاریوں کے نرغے میں مارخور معدومی کے خطرے سے دوچار ہو گیا ہے۔

    پاکستان میں پہاڑی بکری کی نہایت قیمتی نسل مارخور کو قانونی طور پر بھی شکار کیا جاتا ہے، جس کے لیے نومبر سے لے کر اپریل کے مہینے تک قانونی شکار کا موسم چلتا ہے، تاہم اس دوران غیر قانونی شکار بھی جاری رہتا ہے۔

    [bs-quote quote=”شکاریوں کی شدید خواہش ہوتی ہے کہ اپنی زندگی میں کم از کم ایک مارخور شکار کرنے کا اعزاز ضرور حاصل کریں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پاکستان میں دیگر نایاب اور قیمتی پرندوں کا بھی باقاعدہ شکار کیا جاتا ہے، اور اس کے لیے فیسیں مقرر ہیں تاہم مارخور اس حوالے سے سرِ فہرست ہے کہ اس کے شکار کی فیس ایک لاکھ ڈالر ہے، جس کے لائسنس کے لیے مقامی اور غیر ملکی شکاری بولی دیتے ہیں۔

    مارخور کے شکار کے لیے بولی گلگت بلتستان کے وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کے دفتر میں منعقد کی جاتی ہے، جہاں جنگلی حیات اور ماحولیات کے شعبے کے وزرا اور حکام بھی موجود ہوتے ہیں، ہر سال ایک سروے کے بعد ٹرافی شکار کے لیے کوٹا بھی مقرر کیا جاتا ہے۔ مارخور کے شکار کے لیے ٹرافی ہنٹنگ پروگرام کا آغاز 1980 کی دہائی میں ہوا۔

    شکاریوں کے نزدیک اچھا وقت دسمبر کے مہینے کا ہوتا ہے، کیوں کہ جنوری، فروری اور مارچ میں موسم کے تغیر کے باعث شکار میں ناکامی ہوسکتی ہے، تاہم اپریل میں برف پگھلنے کے بعد سبز گھاس اگتی ہے تو مارخور پہاڑوں سے خوراک کی تلاش میں نیچے اترتے ہیں اس لیے یہ مہینا بھی شکار کے لیے بہترین سمجھا جاتا ہے۔

    گلگت بلتستان میں مارخور 2 ہزار سے 3 ہزار میٹر کی بلندی پر پلتے ہیں، تاہم کشمیر کے مارخور کا تعاقب دیگر پہاڑی شکاروں کی مانند بے پناہ جسمانی مشقت کا حامل ہوتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  گلگت: امریکی شکاری کا ایک لاکھ ڈالر کے عوض مارخور کا شکار

    یہ پہاڑی بکرے خوب صورت جنگلی حیات میں سے ایک سمجھے جاتے ہیں بالخصوص نر ماخور جس کے سینگ لمبے اور چکردار ہوتے ہیں، برفانی لیپرڈ اور بھیڑیوں سے بچنے کے لیے یہ خطرناک کھڑی چٹانوں میں اپنا مسکن بناتے ہیں، یہ کھڑی چٹانیں انھیں شکاریوں سے بھی محفوظ رکھتی ہیں۔

    یہی وجہ ہے کہ شکاریوں کی شدید خواہش ہوتی ہے کہ اپنی زندگی میں کم از کم ایک مارخور شکار کرنے کا اعزاز ضرور حاصل کریں، سرکاری سطح پر بھی اس شکار کو ہنٹنگ ٹرافی ایوارڈ کہا جاتا ہے۔

    مارخور چوں کہ نایاب جانور ہے اور صرف پاکستان میں پایا جاتا ہے، اس لیے قانونی اور غیر قانونی شکار، محکمہ جنگلی حیات کی غفلت اور موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث اس کی معدومی کا شدید خطرہ لاحق ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان میں پرندوں کا شکار، امریکی ڈالرز میں فیس مقرر

    یہ مغربی کوہِ ہماليہ ميں اپنا ٹھکانا رکھتا ہے، مارخور کا کندھے تک کا قد 115-65 سينٹی ميٹر تک اور اس کے بل کھاتے سينگوں کی لمبائی نر مارخور 160 سينٹی ميٹر اور مادہ 25 سينٹی ميٹر تک ہوتی ہے۔

    يہی سينگ شکاريوں کو ان خوب صورت جانوروں کی طرف راغب کرتے ہيں جو کہ شکاری بہ طور ٹرافی رکھتے اور بيچتے ہيں، سينگ کے علاوہ گوشت حاصل کرنے اور بيچنے کی لالچ بھی اس کے غير قانونی شکار پر مائل کرتی ہے۔

    پاکستان کے اس خوبصورت قومی جانور کی نایاب نسل کو معدومی سے بچانے کے لیے حکومتِ پاکستان کو اس کے ہر قسم کے شکار پر پابندی عائد کرنی ہوگی۔

  • بھارت کا نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم اب  دنیا کے سامنے آگیا ہے: شاہ محمود قریشی

    بھارت کا نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم اب دنیا کے سامنے آگیا ہے: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ بھارت کا نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم پوری دنیا کے سامنے آگیا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے صدر پی ٹی آئی آزاد کشمیرسلطان محمود سے ملاقات کے موقع پر کیا. ان کا کہنا تھا کہ کشمیر ہماری خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے.

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کا کشمیر میں رویہ دنیا کے سامنے ہے، انسانی حقوق کی تنظیموں، عالمی اداروں کو مظالم کا نوٹس لینا چاہیے.

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پرہمارامؤقف بالکل واضح اوردو ٹوک ہے.

    اس ملاقات میں پارٹی امور اور مسئلہ کشمیر سے متعلق خصوصی گفتگو کی گئی، سلطان محمود نےمسئلہ کشمیرعالمی سطح پراجاگرکرنے پرشاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا.


    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: بھارتی مظالم کی انتہا، درجنوں نہتے کشمیری گرفتار

    یاد رہے کہ اس وقت بھارتی فوج نے کشمیر میں‌ ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے.

    مقبوضہ کشمیر کے اسیر شہریوں کے لیے سال 2018 انتہائی بدقسمت رہا، ایک سال میں قابض بھارتی فوج نے حاملہ خواتین، بچوں اور اسکالرز سمیت 355 شہری شہید کردیے۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج آزادی کی آواز کو دبانے کے لیے پیلٹ گن سمیت مختلف ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے۔

  • کشمیر میں بھارتی فورسز کا سرچ آپریشن، چادر و چار دیواری کا تقدس پامال

    کشمیر میں بھارتی فورسز کا سرچ آپریشن، چادر و چار دیواری کا تقدس پامال

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز نے سرچ آپریشن کے نام پر شدید سردی میں خواتین اور بچوں کو گھر سے نکلنے پر مجبور کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں برسوں سے قابض بھارتی فورسز کی جانب سے ریاستی دہشت گردی جاری ہے، قابض فورسز نے نام نہاد سرچ آپریشن کے نام پر ضلع پلواما کے علاقے ترل کی ناکہ بندی کرکے شہریوں کو پریشان کرنا شروع کردیا۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا تھا کہ بھارتی افواج نے پلواما میں چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے شدید سردی کے باوجود خواتین اور بچوں کو گھروں سے باہر نکلنے پر مجبور کردیا۔

    مقامی میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع پلواما اور قریبی علاقوں میں سرچ آپریشن کی وجہ سے موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بھی بند ہے۔

    مزید پڑھیں : سال 2018: مقبوضہ کشمیر میں حاملہ خواتین، بچوں اور اسکالر سمیت 355 شہری شہید

    خیال رہے کہ بین الاقوامی تنظیم برائے انصاف اور انسانی حقوق نے سال 2018 کے اختتام پر مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کی دل دہلا دینے والی رپورٹ جاری کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق سال 2018 میں بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی درندگی عروج پر تھی۔

    سال 2018 میں مقبوضہ کشمیر میں حاملہ خواتین اور بچوں سمیت 355 شہریوں کو شہید کیا گیا۔ شہدا میں 10 سالہ بچہ، حاملہ خواتین اور 3 پی ایچ ڈی اسکالرز بھی شامل ہیں جو بے حس بھارتی فوج کی درندگی کی بھینٹ چڑھ گئے۔

  • کلبھوشن کا معاملہ عدالت میں ہے تبصرہ نہیں کر سکتے: دفتر خارجہ

    کلبھوشن کا معاملہ عدالت میں ہے تبصرہ نہیں کر سکتے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، کلبھوشن کا معاملہ عدالت میں ہے تبصرہ نہیں کر سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی جاری ہے۔ لائن آف کنٹرول پر بھی نہتے اور معصوم کشمیریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بھارت اقوام متحدہ کے مبصرین کو کردار ادا کرنے دے۔

    ترجمان نے کہا کہ کلبھوشن کا مقدمہ اس وقت عدالت میں ہے، عدلیہ کے احترام میں مقدمے پر تبصرہ نہیں کریں گے۔

    دفتر خارجہ نے بھارتی ڈرونز کی پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فورسز متحرک اور ہوشیار ہیں، بھارت کے دونوں ڈرونز مار گرائے ہیں۔ سرجیکل اسٹرائیک ڈرامہ ہے، بھارتی میڈیا بھی نفی کر چکا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا، پاکستان بھارت کے ساتھ تمام مسائل پر مذاکرات کا کہتا ہے، بھارت مذاکرات سے بھاگ رہا ہے۔

    بریفنگ میں ترجمان نے مزید کہا کہ وزیر اعظم ترک صدر کی دعوت پر ترکی روانہ ہو رہے ہیں، وزیر اعظم ترک صدر سے ملاقات اور دو طرفہ مذاکرات کریں گے، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی بھی ترک ہم منصب سے ملاقات کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کا حالیہ بیان ان کی ایک سال پہلے کی ٹویٹ سے دوری ہے، ہم مثبت پیشرفت کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ موجودہ حکومت کی پرامن ہمسائیگی کی پالیسی کے تحت افغانستان کا دورہ کیا۔ وزیر خارجہ نے افغان مفاہمتی عمل پر پیشرفت پر ہمسایہ ممالک کو اعتماد میں لیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے پاکستان کی سہولت کاری سے متعلق دوروں میں آگاہ کیا، ہمسایہ ممالک نے پاکستان کے کردار کو سراہا ہے۔ ہمسایہ ممالک نے افغان فریقین کے روابط کی پاکستانی تجویز کی حمایت کی۔

    جرمن سفیر کے پاکستان کے مسائل پر ٹویٹس پر ترجمان دفتر خارجہ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں موجود تمام سفیروں کو نقل و حرکت کی مکمل آزادی ہے، پاکستان ویانا کنونشن کا مکمل احترام کرتا ہے۔ جرمن سفیر متعلقہ حکام کو بتا کر سفر کرتے ہیں۔

    دفتر خارجہ نے بنگلہ دیشی حکومت کا انتخابات میں دوبارہ کامیابی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ توقع ہے 1974 کے سہ فریقی معاہدے کے تحت مثبت انداز میں بڑھیں گے۔

  • سال 2018: مقبوضہ کشمیر میں حاملہ خواتین، بچوں اور اسکالر سمیت 355 شہری شہید

    سال 2018: مقبوضہ کشمیر میں حاملہ خواتین، بچوں اور اسکالر سمیت 355 شہری شہید

    سرینگر: مقبوضہ کشمیر کے اسیر شہریوں کے لیے سال 2018 بھی نامہرباں رہا، ایک سال میں قابض بھارتی فوج نے حاملہ خواتین، بچوں اور اسکالرز سمیت 355 شہری شہید کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی تنظیم برائے انصاف اور انسانی حقوق نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کی دل دہلا دینے والی رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ کے مطابق سال 2018 میں بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی درندگی عروج پر رہی۔

    سال 2018 میں مقبوضہ کشمیر میں 355 شہریوں کو شہید کیا گیا۔ شہدا میں 10 سالہ بچہ، حاملہ خواتین اور 3 پی ایچ ڈی اسکالرز بھی شامل ہیں جو بھارتی فوج کی درندگی کی بھینٹ چڑھ گئے۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی فائرنگ، 4 کشمیری شہید

    رپورٹ کے مطابق شہید کیے جانے والوں میں ایک صحافی اور 2 دماغی مریض بھی شامل ہیں جبکہ ایک 14 سالہ بھارتی لڑکا بھی اپنی ہی فوج کی سفاکی کا نشانہ بن گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج نے نہتے کشمیریوں کو فائرنگ اور پیلیٹ گنز کا نشانہ بنایا۔

    سال بھر میں بھارتی فورسز نے 95 نام نہاد سرچ آپریشنز بھی کیے جس میں 120 مکانات مسمار کیے گئے۔

    رپورٹ میں نومبر کے سال کو کشمیریوں کے لیے خونی مہینہ قرار دیا گیا، صرف نومبر میں قابض فوج نے 49 کشمیریوں کو شہید کردیا۔

  • بھارت نے غیر ملکی صحافی کو کشمیر میں داخل ہونے سے روک دیا

    بھارت نے غیر ملکی صحافی کو کشمیر میں داخل ہونے سے روک دیا

    سری نگر : بھارتی فورسز  نےکشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی پردہ پوشی کے لیے غیر ملکی صحافی کو مقبوضہ وادی میں داخل ہونے سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز نے ریاستی دہشت گردی جاری رکھتے ہوئے مقبوضہ وادی میں صحافیوں کے داخلے پر بھی پابندی عائد کردی۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ غیر ملکی فوٹو جرنلسٹ کیتھل میگ نوتن کشمیر کے عوام سے ملنا چاہتے تھے لیکن بھارت کشمیری عوام پر جاری بھارتی ظلم و بربریت کی پردہ پوشی کےلیے قانون کی خلاف ورزی کا بہانہ بناکر غیر ملکی صحافی کو مقبوضہ وادی میں جانے سے روک دیا۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فورسزکی فائرنگ‘ کشمیری نوجوان شہید

    یاد رہے کہ آج قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلواما میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران اندھا دھند فائرنگ کرکے کشمیری نوجوان کو شہید کردیا تھا۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ اشفاق احمد وانی نے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کر رکھی تھی، نوجوان کی شہادت کے بعد پلواما، ضلع اسلام آباد میں بھارتی بربریت کے خلاف شدید مظاہرے شروع ہوگئے۔

    کشمیری میڈیا کا کہنا ہے کہ ظالم بھارتی فوج کی جانب سے کشمیری نوجوان کی شہادت کے بعد علاقے میں غیراعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے، جبکہ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی بند کردی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فورسز کی فائرنگ‘ 6 کشمیری شہید

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ کشمیری رہنما میرحفیظ اللہ بھارتی قید سے آزاد ہو کرپہنچے تھے اورانہیں مسلسل نامعلوم نمبرز سے دھمکی آمیز کالز موصول ہو رہی تھیں۔

    کشمیری میڈیا کے مطابق 20 نومبر کو میرحفیظ اللہ کو ان کے گھر میں گھس کر فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج آزادی کی آواز کو دبانے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے اور اب تک ہزاروں کشمیری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔