Tag: کشیدگی

  • امریکا میں جنگ کے خلاف مظاہرے، فوج کی واپسی کا مطالبہ

    امریکا میں جنگ کے خلاف مظاہرے، فوج کی واپسی کا مطالبہ

    واشنگٹن: ایران امریکا کے درمیان بڑھتے ہوئے جنگ کے امکانات کے پیش نظر سینکڑوں افراد نے امریکی شہروں میں مظاہرے کیے، نوجوانوں نے امریکی فوج واپس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے امریکی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق مظاہرین نے ٹرمپ ہوٹل کے باہر ٹرمپ کا پتلا اٹھا کر امریکی پالیسیوں کے خلاف مظاہرہ کیا۔ خواتین مظاہرین نے جنرل قاسم سلیمانی کے حق میں بھی کتبے اٹھا رکھے تھے۔

    غیرملکی میڈیارپورٹس کے مطابق واشنگٹن اور لاس اینجلس میں امریکی شہریوں نے جنگ کے خالف مظاہرے کئے، نوجوانوں نے وائٹ ہاؤس کے باہر بھی جنگ کے خلاف احتجاج کیا۔

    دریں اثنا نیویارک، شکاگو سمیت دیگر شہروں میں بھی ایران پر امریکی پابندیوں اور جنگ کے خلاف مظاہرے کیے گئے، مظاہرین نے عراق اور افغانستان سے امریکی فوجیں واپس بلانے کا بھی مطالبہ کیا۔

    ایرانی جنرل کی ہلاکت، امریکی فوج کی آپریشنل سرگرمیوں پر پابندی عائد

    واضح رہے کہ امریکی حملے میں جنرل سلیمانی کی موت پر ایران نے شدید رد عمل ظاہر کیا ہے، ایرانی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ امریکا نے حملہ کر کے بڑی غلطیاں کیں، جنرل سلیمانی کی موت کا جواب کسی بھی وقت کسی بھی شکل میں دیا جائے گا، امریکا نےعراق کی خود مختاری اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، امریکا کے خلاف قانونی اقدامات بھی کریں گے۔

    ادھر جنرل سلیمانی کی ہلاکت پر ایران میں مظاہرے جاری ہیں، قطر کے وزیرِ خارجہ محمد بن جاسم الثانی نے تہران کا دورہ کیا ہے، انھوں نے اس نازک وقت میں ایرانی صدر سے ملاقات کی اور خطے کی صورت حال پر گفتگو کی۔ جنرل سلیمانی کے قتل کے بعد نیٹو نے بھی عراق میں تربیتی مشن معطل کر دیا ہے، نیٹو اہل کار داعش کے خلاف عراقی اہل کاروں کو تربیت دے رہے تھے۔

  • کشیدگی میں اضافہ، امریکی فوجی اڈے پر ایک اور حملہ

    کشیدگی میں اضافہ، امریکی فوجی اڈے پر ایک اور حملہ

    لامو: عراقی دارالحکومت بغداد کے بعد کینیا میں بھی امریکی فوجی اڈے پر حملہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیا کے ساحلی شہر لامو میں فوجی اڈے پر حملہ ہوا۔ شدت پسند تنظیم الشہاب نے حملے کی ذمے داری قبول کرلی تاہم اس حملے کے بعد ایران امریکا کشیدگی میں اضافے کا امکان ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے کا الزام بھی ایران پر عائد کیا جاسکتا ہے۔ ٹرمپ انتطامیہ اس حملے کو ایرانی جنرل کی ہلاکت کا ردعمل بھی قرار دے سکتی ہے۔

    کینیا کے ساحلی شہر لامو میں فوجی بیس میں امریکا اور کینیا کے اہلکار موجود تھے۔ تاہم اس حملے میں ہلاکتوں کی اطلاعات اب تک نہیں آئیں، البتہ یہ امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ حملے میں فوجی اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

    بغداد، امریکی ائیربیس پر راکٹ‌ حملے

    خیال رہے کہ گزشتہ روز بغداد سے 50 میل مسافت پر واقع بلد ایئربیس پر دو راکٹ فائر کے گئے تھے جو امریکی ائیر بیس کے اندر گرے تھے، ایئربیس پر امریکی فوجی تعینات ہیں، راکٹ فائر ہونے کے نتیجے میں پانچ افراد زخمی ہوئے البتہ ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع سامنے نہیں آئی۔

    رپورٹ کے مطابق فائر کیے گئے راکٹ کاٹیوشا ساخت کے تھے جو پہلی بار سوویت یونین نے بنائے اور انہیں جنگ عظیم دوئم میں پہلی بار بڑے پیمانے پر استعمال کیا گیا۔

    یاد رہے کہ امریکا نے ایک روز قبل بغداد ائیرپورٹ پر فضائی حملہ کر کے ایران کی القدس فورس کے جنرل قاسم سلیمانی کو ہلاک کردیا تھا، ایرانی حکومت نے امریکی حملے کی مذمت کرتے ہوئے بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا۔

  • ٹرمپ کی ایران پر حملے کی دھمکی

    ٹرمپ کی ایران پر حملے کی دھمکی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی سرگرمیوں کے ردعمل میں ایک بار پھر حملے کی دھمکی دے ڈالی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خبردار کیا کہ اگر حالات ایسے ہوئے اور اقدام ضروری ہوا تو ایران پر حملے سے گریز نہیں کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ کا اپنے دھمکی آمیز بیان میں کہنا تھا کہ تہران حکومت نے اگر مجبور کیا تو حملہ کردیں گے اور جنگ کے لیے بھی تیار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا کے پاس دنیا کی سب سے مضبوط عسکری طاقت موجود ہے، کسی بھی جارحیت کی صورت میں ایران سے جنگ کرنے میں گریز نہیں کریں گے۔

    ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایران پر حملے کا حکم خود دوں گا، مستقبل میں مزید سخت پابندیاں بھی عائد کی جائیں گی۔ بیس ستمبر کو ٹرمپ نے ایران کے مرکزی بینک اور قومی ترقیاتی فنڈ پر پابندیاں عائد کی تھیں۔

    ترک حکام نے دوبارہ فوجی آپریشن شروع کرنے کی دھمکی دے دی

    شامی آپریشن پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فریقین کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے باوجود شام میں سیزفائر کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، تاہم ترکی پر مزید پابندیاں عائد نہیں کرنا چاہتے۔

    خیال رہے کہ سعودی آئل فیکٹری پر حملے کے بعد ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ دوسری جانب شام میں جاری ترک فوجی آپریشن پر بھی امریکا کو شدید تحفظات ہیں۔

  • ایران اور سعودی عرب کے درمیان خاموش مذاکرات کا انکشاف

    ایران اور سعودی عرب کے درمیان خاموش مذاکرات کا انکشاف

    نیویارک: امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان خفیہ مذاکرات کا آغاز ہوچکا ہے، مذاکرات اگرچہ بالواسطہ ہیں لیکن اس کے باوجود اسے شاندار پیشرفت کہا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشرق وسطی کو جنگ کے دہانے تک پہنچانے والی برسوں سے جاری بڑھتی دشمنی اور اثر و رسوخ میں اضافے کے مقابلے کے بعد اب ایران اور سعودی عرب نے کشیدگی کے خاتمے کے لیے بالواسطہ طور پرخاموش مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے۔

    امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق مذاکرات اگرچہ بالواسطہ ہیں لیکن اس کے باوجود اسے شاندار پیشرفت کہا جا سکتا ہے کیونکہ چند ہفتوں قبل ہی الزامات اور سخت بیانات کی شدید جنگ جاری تھی اور سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر حملہ ہوا جس کے بعد صورتحال تیزی سے بگڑتی نظر آئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 14 ستمبر کے حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے خلاف کارروائی سے انکار کے بعد ہی سعودی عرب نے مسئلہ حل کرنے کے لیے اپنی کوششیں شروع کر دی تھیں۔

    سعودی عرب، ایران نے کشیدگی کم کرنے کیلئے مذاکرات کا اشارہ دے دیا

    اخبار کے مطابق ایران نے ہمیشہ سے ہی سعودی عرب کو امریکا اور اسرائیل سے دور رکھنے کی کوشش کی ہے لیکن سعودی تیل تنصیبات پر حملوں کے بعد ٹرمپ کی جانب سے ایران کے خلاف فوجی کارروائی سے انکار کی وجہ سے لگتا ہے کہ ایران سعودی مذاکرات کے لیے امید کی کرن پیدا ہوئی ہے۔

  • پاکستان اوربھارت مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر حل کریں،سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

    پاکستان اوربھارت مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر حل کریں،سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

    نیویارک:اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے جنوبی ایشیا میں پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر مذاکرات کے ذریعے بحران حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انتونیو گوتیریس کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا میں تنا ؤبڑھ رہا ہے جہاں اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے، تنازعات جنم لے رہے ہیں، دہشت گردی پھیل رہی ہے اور اسلحے کی بڑھتی ہوئی دوڑ سے خطرات میں اضافہ ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے برخلاف بیرونی مداخلت سے امن عمل مزید مشکل ہو گیا ہے اور یمن سے لیبیا اور لیبیا سے افغانستان تک کئی معاملہ اب تک حل نہیں ہو سکے۔خلیجی ممالک میں مسلح تنازع کے سبب ہمیں خطرناک صورتحال کا سامنا ہے جس کے خطرناک نتائج دنیا برداشت نہیں کرسکتی اور سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حالیہ حملے بالکل ناقابل قبول ہیں۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74ویں اجلاس میں افتتاحی تقریب میں اقوام متحدہ کے سربراہ نے عالمی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا میں تنا ؤبڑھ رہا ہے جہاں اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے۔

    اپنے خطاب میں انتونیو گوتیریس نے عالمی منظرنامے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تنازعات جنم لے رہے ہیں، دہشت گردی پھیل رہی ہے اور اسلحے کی بڑھتی ہوئی دوڑ سے خطرات میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے برخلاف بیرونی مداخلت سے امن عمل مزید مشکل ہو گیا ہے اور یمن سے لیبیا اور لیبیا سے افغانستان تک کئی معاملہ اب تک حل نہیں ہو سکے۔

    انہوں نے وینزویلا میں دنیا کی سب سے بڑی نقل مکانی کی نشاندہی کرتے ہوئے 40لاکھ افراد کی منتقلی پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا۔اقوام متحدہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ یکطرفہ اقدامات کے سبب اسرائیل اور فلسطین کے درمیان دو ریاستی حل خطرات سے دوچار ہو گیا ہے۔

    اس موقع پر انہوں نے سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر حملوں کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ خلیجی ممالک میں مسلح تنازع کے سبب ہمیں خطرناک صورتحال کا سامنا ہے جس کے خطرناک نتائج دنیا برداشت نہیں کرسکتی اور سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حالیہ حملے بالکل ناقابل قبول ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں ایک ایک ایسے مستقبل کی امید کرتا ہوں جس میں خطے کے تمام ممالک دوسروں کے معاملات میں مداخلت کیے بغیر ایک دوسرے سے تعاون کرتے ہوئے باہمی تعاون سے کام لیں۔

  • اسرائیل کی لبنان پر بمباری ریاستی خودمختاری پر حملہ ہے، ایران

    اسرائیل کی لبنان پر بمباری ریاستی خودمختاری پر حملہ ہے، ایران

    تہران: ایران نے لبنان پر اسرائیل کی بمباری کو آزاد ریاست کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ بات ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے وزارت کے ترجمان عباس موسوی کے ایک بیان میں سامنے آئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عباس موسوی نے کہا کہ لبنان پر صیہونی حملہ آزاد ریاست کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی ہے، عام طور پر اسرائیل نے لبنان پر حملہ کرکے بین الاقوامی امن و سلامتی کو مجروح کیا ہے۔

    ایرانی عہدیدار نے کہا کہ اسرائیل پر بین الاقوامی رائے عامہ کی خاموشی اور امریکا کے لامحدود حمایت سے فائدہ اٹھا کر لبنان کی مزاحمت کو کمزور کرنے کی کوشش کرنے کی کوشش قرار دیا۔

    اسرائیل سے کشیدگی، حماس نے حزب اللہ کی حمایت کا اعلان کردیا

    انہوں نے اقوام متحدہ سے اسرائیل کے بڑھتے مظالم کا نوٹس لینے اور غاصب صہیونی ریاست کی عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں کے خاتمے کے بارے میں آواز بلند کرنے کا مطالبہ کیا۔

    اسرائیل اور لبنان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے ردعمل میں اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے حزب اللہ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    خیال رہے کہ اسرائیل نے حالیہ دنوں میں لبنان کے سرحدی حدود پر فضائی بمباری کی تھی بعد ازاں مسلح شیعہ جماعت حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی فوجیوں پر حملے کے بعد اسرائیل اور لبنان کے درمیان کشیدگی شدت اختیار کرگئی۔

    حزب اللہ نے اسرائیل کے شمالی علاقے میں اسرائیلی ملٹری بیس پر ٹینک شکن میزائل فائر کیے، جس کے باعث متعدد فوجیوں کی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔

  • اسرائیل سے کشیدگی، حماس نے حزب اللہ کی حمایت کا اعلان کردیا

    اسرائیل سے کشیدگی، حماس نے حزب اللہ کی حمایت کا اعلان کردیا

    غزہ: اسرائیل اور لبنان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے ردعمل میں اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے حزب اللہ کی حمایت کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق حماس نے اسرائیلی دشمن کے فوجی اڈے پر راکٹ حملوں کی مکمل تائید اور حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی دشمن کو مزاحمتی قوتوں کو طاقت سے دبانے کی پالیسی مہنگی پڑے گی۔

    مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ حزب اللہ نے لبنان کی اسلامی مزاحمتی قوتوں کونشانہ بنانے کا جواب دیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس لبنانی قوم اور حزب اللہ کے ساتھ ہے اور صہیونی ریاست کی طرف سے عراق، شام، لبنان اور فلسطین میں جارحیت کی مذمت کرتی ہے۔

    لبنان پر اسرائیلی جارحیت کے بعد آخری حد تک جائیں گے: حزب اللہ

    بیان میں کہا گیا ہے کہ حزب اللہ سمیت تمام مزاحمتی قتوں کو صہیونی دشمن کی جارحیت کا جواب دینے کا حق ہے۔ دشمن کی جارحیت اور مظالم کو اسی طرح روکنے پرمجبور کیا جاسکتا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فلسطین اور لبنان کی مزاحمتی قوتوں کے ہاتھ دشمن کے سامنے بندھے نہیں رہیں گے بلکہ ہم پوری قوت کے ساتھ ہرمحاذ پرصہیونی دشمن کا جواب دیں گے۔

  • لبنان اسرائیل کشیدگی، بحرین کے شہریوں کو فوری طور پر انخلا کی ہدایت

    لبنان اسرائیل کشیدگی، بحرین کے شہریوں کو فوری طور پر انخلا کی ہدایت

    منامہ: لبنان اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر بحرین کی وزارت خارجہ نے لبنان میں مقیم اپنے شہریوں کو فوری طور پر وہاں سے نکل جانے کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں گذشتہ ایک ہفتے کے دوران میں رونما ہونے والے سیکیورٹی واقعات کے باعث شہریوں کو بحرین واپس آنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    بحرین کی نیوز ایجنسی کے مطابق مملکت بحرین کی وزارتِ خارجہ جمہوریہ لبنان میں موجود تمام شہریوں پر زور دیتی ہے کہ وہاں سے فوری طور پر نکل جائیں۔

    اس ملک میں رونما ہونے والے پیش نظر ہرکسی کو پیشگی حفاظتی اقدامات کرنے چاہئیں۔ بحرین نے قبل ازیں اپنے شہریوں کو یہ ہدایت کی تھی کہ وہ کسی بھی وجہ سے لبنان کا سفر اختیار نہ کریں۔

    دوسری جانب فرانس کی وزارت خارجہ کی جانب سے بیان جاری ہوا ہے کہ حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی فوجی گاڑی کو نشانہ بنانے کے بعد جنوبی لبنان میں سرحد کے ساتھ بڑھتی کشیدگی کے تدارک کے لیے پیرس حکومت مشرق وسطی میں رابطے تیز کررہی ہے۔

    فرانس کی حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کم کرنے کی کوشش

    یاد رہے کہ دو روز قبل لبنان کی مسلح شیعہ جماعت حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی فوجیوں پر حملے کے بعد اسرائیل اور لبنان کے درمیان کشیدگی شدت اختیار کرگئی۔

    حزب اللہ نے اسرائیل کے شمالی علاقے میں اسرائیلی ملٹری بیس پر ٹینک شکن میزائل فائر کیے، جس کے باعث متعدد فوجیوں کی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔

  • اسرائیل لبنان کشیدگی میں اضافہ، حزب اللہ کا اسرائیلی ملٹری بیس پر حملہ، فوجیوں کی ہلاکتیں

    اسرائیل لبنان کشیدگی میں اضافہ، حزب اللہ کا اسرائیلی ملٹری بیس پر حملہ، فوجیوں کی ہلاکتیں

    بیروت: لبنانی عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی فوجیوں پر حملے کے بعد اسرائیل اور لبنان کے درمیان کشیدگی شدت اختیار کرگئی۔

    تفصیلات کے مطابق حزب اللہ نے اسرائیل کے شمالی علاقے میں اسرائیلی ملٹری بیس پر ٹینک شکن میزائل فائر کیے، جس کے باعث متعدد فوجیوں کی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حزب اللہ نے دعویٰ کیا کہ میزائل حملوں میں اسرائیلی ٹینک تباہ اور اس میں سوار اسرائیلی فوجیوں ہلاک ہوئے ہیں تاہم اسرائیل نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔

    حزب اللہ کے حملوں کے بعد اسرائیل نے لبنان کے جنوبی علاقے میں بمباری کی اور کئی گولے داغے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان انتہائی سنگین صورت حال ہے۔

    فضائی حدود کی خلاف ورزی، اسرائیلی ڈرون طیارے لبنانی فوج کے نشانے پر

    دوسری جانب اسرائیلی ڈرون لبنانی سرحدوں پر اڑان کرتے دیکھے گئے ہیں، گذشتہ دنوں جنوبی لبنان کے اطراف اسرائیلی ڈرون طیاروں نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی جس پر بروقت کارروائی کرتے ہوئے لبنانی فوج نے جاسوس طیاروں کو بھاگنے پر مجبور کردیا تھا۔

    بعد ازاں لبنان کی اعلیٰ دفاعی کونسل نے اسرائیلی فوج کے جنوبی لبنان میں ڈورن حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ لبنان اپنے دفاع کے لئے تمام وسائل بروئے کار لانے کا بھرپور حق ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے اسرائیل نے لبنان کے جنوب میں حزب اللہ کے مراکز پر ڈرون حملے کیے تھے جن میں تنظیم کے مراکز کو نقصان پہنچایا گیا۔

  • ایران کے ساتھ تنازعے کے حل میں امریکا جلد بازی نہیں کرے گا: ٹرمپ

    ایران کے ساتھ تنازعے کے حل میں امریکا جلد بازی نہیں کرے گا: ٹرمپ

    اوساکا: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران سے کشیدگی کے خاتمے کے لیے امریکا جلد بازی نہیں کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار امریکی صدر نے جاپان کے شہر اوساکا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ٹرمپ دو دوزہ جی ٹوئنٹی سمٹ کے سلسلے میں جاپان میں موجود ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا اور ایران کے بیچ کشیدگی کا معاملہ حل کرانے کے حوالے سے جلد بازی کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس بہت وقت ہے، جلدی کی کوئی ضرورت نہیں، وہ اپنا وقت لے سکتے ہیں، اس حوالے سے قطعا کوئی دباؤ نہیں ہے۔

    امریکی صدر ایران سے کشیدگی کے علاوہ چین سے جاری تجارتی جنگ کے خاتمے کے لیے بھی سنجیدہ ہیں، وہ چینی صدر ژی جن پنگ سے خصوصی ملاقات بھی کریں گے۔

    امریکا کا ایران سے تیل خریدنے والے ممالک پر پابندی لگانے کا اعلان

    دوسری جانب ایران کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا، ایران کے لیے امریکا کے نمائندہ خصوصی برائن ہک نے کہا ہے کہ ایرانی خام تیل کی کسی بھی قسم خریداری پر مذکورہ ملک پر کسی بھی قسم کی برآمدگی پابندی عائد کی جائے گی۔

    امریکی نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ امریکا ایرانی تیل چین جانے کی رپورٹوں کا بھی بغور جائزہ لے گا۔

    یاد رہے کہ امریکا نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای اور وزیر خارجہ جواد ظریف پر پابندی عائد کردی ہے جبکہ چند روز قبل ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ ایران سے اگر تصادم ہوا تھا اسے نیست و نابود کردیں گے۔