Tag: کفالت

  • زیادتی یا شادی کے بغیر پیدا ہونے والے بچوں کی کفالت کون کرے گا؟ عدالت نے فیصلہ سنا دیا

    زیادتی یا شادی کے بغیر پیدا ہونے والے بچوں کی کفالت کون کرے گا؟ عدالت نے فیصلہ سنا دیا

    لاہور: ہائیکورٹ نے زیادتی یا شادی کے بغیر پیدا ہونے والے بچوں کی کفالت کرنا بائیولوجیکل والد کی ذمہ داری قرار دے دیا ہے۔

    لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس احمد ندیم ارشد نے محمد افضل کی درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا، عدالت نے ٹرائل کورٹ کو شواہد کی روشنی میں دوبارہ فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی۔

    عدالت نے تمام فریقین کو ٹرائل کورٹ کے روبرو پیش کرنے کی ہدایت کر دی، عدالت نے قرار دیا کہ اگر بچی کا بائیولوجیکل والد ثابت ہو جائے تو وہ اس کے اخراجات کا پابند ہے، جو بچی کے پیدا ہونے کا ذمہ دار ہے وہی اس کے اخراجات کا بھی ذمہ دار ہے۔


    سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، والد کی جگہ شادہ شدہ بیٹی سرکاری نوکری کے لیے اہل قرار


    عدالتی فیصلے کے مطابق بائیولوجیکل والد کی اخلاقی ذمہ داری بھی ہے کہ وہ اپنے ناجائز بچے کی ذمہ داری اٹھائے۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ریکارڈ کے مطابق 2020 میں درخواست گزار نے خاتون مریم سے مبینہ زیادتی کی تھی، درخواست گزار کے خلاف زیادتی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، مبینہ زیادتی کے نتیجے میں خاتون نے بیٹی کو جنم دیا، جس کے بعد خاتون نے بچی کے خرچے کے لیے بائیولوجیکل والد کے خلاف دعوی دائر کیا۔


    سپریم کورٹ نے آئس کیس سے ڈسچارج شہری کو پولیس میں بھرتی کے لیے اہل قرار دے دیا


    درخواست گزار نے ٹرائل کورٹ میں بیان دیا کہ بچی اس کی نہیں ہے، دعویٰ مسترد کیا جائے، ٹرائل کورٹ نے خاتون کا دعویٰ تسلیم کرتے ہوئے بچی کا 3000 خرچہ مقرر کر دیا، جس پر درخواست گزار نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔

  • ’بیوی کام کرتی ہے تو بچوں کی کفالت کی ذمہ داری باپ پر بھی عائد ہوتی ہے‘

    ’بیوی کام کرتی ہے تو بچوں کی کفالت کی ذمہ داری باپ پر بھی عائد ہوتی ہے‘

    بھارت کی جھارکھنڈ ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ اگر بیوی کام کرتی ہے تو بھی بچوں کی کفالت کی ذمہ داری باپ پر بھی عائد ہوتی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے بچوں کی دیکھ بھال سے متعلق ایک معاملے میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ بچوں کی ماں نوکری پر ہو لیکن بچوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داری والد پر بھی عائد ہوتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق نبھا سنگھ نامی خاتون نے ہزاری باغ کی فیملی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ جب سے اس نے اپنے شوہر کے خلاف جہیز کے لیے ہراسانی کی شکایت درج کروائی ہے، تب سے وہ بچوں کی دیکھ بھال میں لاپرواہی برت رہا ہے، جبکہ اس کے شوہر کو تنخواہ کے ساتھ آبائی زرعی زمین سے آمدنی بھی حاصل ہوتی ہے۔

    کیس کی سماعت کے بعد فیملی کورٹ نے خاتون کے شوہر رگھوور سنگھ کو اپنے دو بچوں کی کفالت کے لیے 5000 روپے ماہانہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا، رگھوور سنگھ نے فیملی کورٹ کے حکم کے خلاف جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کی۔

     رگھوور سنگھ نے کہا کہ وہ بے روزگار ہے، جبکہ اس کی بیوی نان نفقہ کی درخواست دائر کرنے سے بہت پہلے سے ملازمت پیشہ ہے۔

    ہائی کورٹ کے جسٹس سبھاش چند نے اپنے حکم میں کہا ’’جہاں تک نان نفقہ کی درخواست میں عرضی گزار کی بیوی کی آمدنی کا تعلق ہے، اسے ماہانہ 12 سے 14 ہزار روپے مل رہے ہیں اور وہ اپنا اور اپنے دو نابالغ بچوں کی پرورش کر رہی ہے۔

    بھارتی ہائی کورٹ نے کہا کہ اگر بیوی نبھا سنگھ کی تنخواہ کو بھی مدنظر رکھا جائے تو دونوں بچوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داری ان کے والد رگھوور سنگھ پر بھی عائد ہوتی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کے ساتھ ہی بھارتی ہائی کورٹ نے رگھوور سنگھ کو ان کے دو نابالغ بچوں کے لیے 5000 روپے ماہانہ دینے کے فیملی کورٹ کے حکم کو برقرار رکھتے ہوئے نظرثانی کی درخواست کو مسترد کر دیا۔

  • سعودی عرب: کفالت کی تبدیلی کے حوالے سے ضروری ہدایات

    سعودی عرب: کفالت کی تبدیلی کے حوالے سے ضروری ہدایات

    ریاض: سعودی حکام نے کفالت کی تبدیلی اور اقاموں کی تجدید و اجرا کے حوالے سے ضروری ہدایات جاری کی ہیں اور لوگوں کی جانب سے پوچھے جانے والے سوالات کا جواب بھی دیا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جوازات کے قوانین کے تحت غیر ملکی کارکنوں کے اقاموں کی تجدید اور اجرا کے مراحل کو آسان بنایا گیا ہے۔

    غیر ملکی کارکنوں کو بنیادی طور پر 2 کیٹگریز میں تقسیم کیا جاتا ہے جن میں کمرشل کارکن اور انفرادی ویزوں پر مقیم غیر ملکی شامل ہیں۔

    سعودی وزارت افرادی قوت کے پلیٹ فارم قوی پرایک شخص نے دریافت کیا کہ میری عمر 67 برس ہے جبکہ پیشہ عامل نظافہ مبانی کا ہے، کیا کفالت کی تبدیلی کروائی جاسکتی ہے؟

    سوال کے جواب میں قوی پلیٹ فارم کی جانب سے کہا گیا کہ قوی پلیٹ فارم پر کفالت کی تبدیلی کے لیے عمرکا زیادہ ہونا قابل اعتراض امر نہیں ہوتا۔

    کفالت کی تبدیلی کے لیے قوی پلیٹ فارم پر درخواست اپ لوڈ کروائی جاسکتی ہے جہاں ملازمت کے معاہدے کو دیکھتے ہوئے اسے فریقین کی جانب سے منظور کرنے کے بعد قوی پلیٹ فارم پر اس کی منظوری کے احکامات صادر کیے جاتے ہیں۔

    واضح رہے کہ وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کی جانب سے مملکت میں مقیم غیر ملکی کارکنوں کے معاملات جلد نمٹانے کے لیے قوی پلیٹ فارم متعارف کروایا گیا ہے۔

    قوی پلیٹ فارم کا مقصد مملکت کی لیبر مارکیٹ کے معاملات کو بہتر بنانا اور کارکنوں کو سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ معاملات بہتر طور پر جلد حل ہوں اور کارکنوں کو تاخیر کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    قوی پلیٹ فارم کے ذریعے کفالت کی تبدیلی کےلیے لازمی ہے کہ جس ادارے یا کمپنی میں کفالت تبدیل کروانا مقصود ہو وہاں سے ملازمت کا ڈیجیٹل معاہدہ تیار کر کے قوی پلیٹ فارم پر اپ لوڈ کیا جائے جسے آجر و اجیر دونوں منظور کریں، بعد ازاں منظور شدہ معاہدے کی تصدیق قوی پلیٹ فارم پر کی جاتی ہے۔

    قوی پلیٹ فارم پر معاہدے کی تصدیق ہونے کے بعد وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کی جانب سے کفالت کی تبدیلی کے لیے نئے آجر کے اکاؤنٹ میں ورک پرمٹ جاری کیا جاتا ہے بعد ازاں جوازات کے سسٹم میں نیا اقامہ کارڈ پرنٹ کرنے کے ساتھ ساتھ ابشر اکاؤنٹ میں بھی معلومات تبدیل کی جاتی ہیں۔

    جوازات کے ٹویٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ کفالت تبدیل کروائی ہے اس صورت میں اقامہ کارڈ نیا پرنٹ ہوگا یا وہی پرانا کارڈ کارآمد ہوسکتا ہے؟

    سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ کفالت تبدیل کروانے کے بعد اقامہ کارڈ دوسرا پرنٹ کروانا ہوگا۔ کارڈ پرنٹ کے حوالے سے جوازات کا مزید کہنا تھا کہ مملکت میں ڈیجیٹل سسٹم کے ذریعے اقامہ کارڈ اپنے موبائل پر بھی اوپن کیا جا سکتا ہے

  • سعودی عرب: کفالت کی تبدیلی کے لیے حکام کی ہدایات

    سعودی عرب: کفالت کی تبدیلی کے لیے حکام کی ہدایات

    ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں موجود غیر ملکی ملازمین کے اقامے کی تجدید اور کفالت کے حوالے سے ہدایات جاری کی ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کی جانب سے مملکت میں قانون محنت میں کافی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

    معاملات کو کسی تاخیر کے بغیر فوری حل کرنے کے لیے ڈیجیٹل خدمات کا دائرہ بھی وسیع کرتے ہوئے اسے ہر ایک کی دسترس میں دیا گیا ہے تاکہ فریقین کے حقوق کے تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے۔

    سائق خاص (گھریلو ڈرائیور) کے ویزے پر موجود ایک شخص نے جوازات کے ٹویٹر پر دریافت کیا کہ کفیل اقامے کی تجدید نہیں کر رہا، کیا اس صورت میں کفالت تبدیل کروائی جا سکتی ہے؟

    جوازات کی جانب سے اس حوالے سے قانون کے نکات بیان کرتے ہوئے کہا گیا کہ گھریلو عملے کی کفالت تبدیل کروانے کے لیے جو ضوابط مرتب کیے گئے ہیں ان کے مطابق موجودہ کفیل اپنے کارکن کی کفالت تبدیلی کے لیے این او سی جاری کرے گا۔

    این او سی کے بعد نئے کفیل اور کارکن کی جانب سے کفالت کی تبدیلی کے لیے ابشر اکاؤنٹ پر ڈیجیٹل رضا مندی کی تصدیق کی جائے گی، یہ کارروائی کفالت کی درخواست اپ لوڈ کیے جانے کے سات دن کے اندر مکمل ہونا ضروری ہے بصورت دیگر خود کار سسٹم درخواست کو مسترد کردیتا ہے۔

    قانون کے مطابق کارکن کے خلاف ہروب رجسٹر نہیں ہونا چاہیئے، ہروب رجسٹر ہونے کی صورت میں اسے کینسل کروانے کے بعد باقی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    خیال رہے کہ اقامہ کی بروقت تجدید قانونی طور پر کفیل کی ذمہ داری ہوتی ہے، اس صورت میں جبکہ کفیل کی جانب سے اقامے کی تجدید نہیں کروائی جارہی یا تنخواہوں کی ادائیگی میں غیر معمولی تاخیر ہو رہی ہو تو وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی میں شکایت درج کروائی جاسکتی ہے جس پر متعلقہ ادارے کی جانب سے تحقیقات کرنے کے بعد فوری طور پر کفالت کی تبدیلی کے احکامات صادر کردیے جاتے ہیں۔

    وزارت افرادی قوت کی جانب سے کفالت کی تبدیلی کے احکامات صادر ہونے پر قانونی طور پر کفالت تبدیل کروائی جاسکتی ہے، سابق کفیل کی اجازت یا اس کی جانب سے این او سی بھی درکار نہیں ہوتا۔

  • خود کش بمباروں کے خاندانوں کی کفالت کرنے والے لبنانی بنک پرامریکی پابندیاں

    خود کش بمباروں کے خاندانوں کی کفالت کرنے والے لبنانی بنک پرامریکی پابندیاں

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا ہےکہ جمال ٹرسٹ بنک جیسے لبنانی مالیاتی ادارے کرپٹ ،لبنان کی خود مختاری اور اس کے مالیاتی نظام کے لیے خطرہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت خزانہ نے لبنان کے ایک بنک جمال ٹرسٹ بنک اور اس کے ماتحت متعدد کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیا ہے، اس بنک پر ایرانی حمایت یافتہ شیعہ ملیشیا حزب اللہ کی معالی معاونت اور معاشی سہولت کاری کا الزام عاید کیا ہے۔

    خیال رہے کہ واشنگٹن کافی عرصے سے لبنان کے ہر اس ادارے، تنظیم اور فرم پر پابندیاں عاید کررہا ہے جو دہشت گردوں کی معاونت میں ملوث پائے جاتے ہیں۔

    جمال ٹرسٹ بنک پر حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کی مالی معاونت اور ایران میں قائم ‘شہدا فاﺅنڈیشن’ کی مدد کا الزام عاید کیا جاتا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ مذکورہ لبنانی بنک خود کش بمباروں کے اہل خانہ کی کفالت کررہا ہے۔

    امریکی حکومت نے ایرانی پاسدارا انقلاب کے چار عہدیداروں پربھی پابندیاں عاید کی ہیں جن پر حزب اللہ کے ذریعے فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کو فنڈز کی فراہمی کا الزام عاید کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ جمال ٹرسٹ کا شمار لبنان کے چھوٹے بنکوں میں ہوتا ہے، جمال ٹرسٹ بنک کے کل اثاثوں کی مالیت لبنانی بنکنگ سیکٹر کے اثاثوں کی نسبت صفر اعشاریہ 39 فی صد ہے۔

    امریکی وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کی مالی مدد کرنے والے لبنانی بنک پر تنظیم کو ٹیکنالوجی میں معاونت اور ایران میں قائم شہداءفاﺅنڈیشن کی مالی مدد بھی شامل ہے۔

    امریکی وزارت خزانہ کے سیکرٹری برائے انسداد دہشت گردی سیگل منڈلکر کا کہنا تھا کہ جمال ٹرسٹ بنک جیسے لبنانی مالیاتی ادارے کرپٹ ہیں جو لبنان کی خود مختاری اور اس کے مالیاتی نظام کے لیے خطرہ ہیں۔