Tag: کفایت شعاری مہم

  • کفایت شعاری مہم :وزیراعظم کی لا انفورسمنٹ اداروں کے افسران کو اہم ہدایت جاری

    کفایت شعاری مہم :وزیراعظم کی لا انفورسمنٹ اداروں کے افسران کو اہم ہدایت جاری

    اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے کفایت شعاری مہم کے تحت تمام لا انفورسمنٹ اداروں کے افسران کو   1800 سی سی گاڑیاں استعمال کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے کفایت شعاری مہم کے لئے خط لکھا ، جس میں تمام لا انفورسمنٹ اداروں کے افسران کو1800 سی سی گاڑیاں استعمال کرنے کی ہدایت کردی۔

    پولیس، ایف آئی اے ، کسٹمز، کسٹمز انٹیلی جنس کے افسران کو بھی مراسلہ جاری کردیا گیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ افسران ایس یووی اور سڈان گاڑیاں بھی 1800سی سی سے زائداستعمال نہ کریں۔

    یاد رہے وزیراعظم شہباز شریف نے کفایت شعاری اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وفاقی کابینہ کے تمام ارکان نے رضاکارانہ طور پر تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزیراعظم نے بتایا تھا کہ تمام وزرا سے لگژری گاڑیاں واپس لی جا رہی ہیں، تمام کابینہ اراکین ملک و بیرون ملک اکانومی میں سفر کریں گے، تمام کابینہ ارکان اپنے یوٹیلٹی بلز خود ادا کریں گے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال کے تناظر میں آئندہ دو سال کے دوران کوئی انتظامی یونٹ، ڈویژن، ضلع یا تحصیل قائم نہیں کی جائے گی، جون 2024ء تک پرتعیش اشیا، سرکاری گاڑیوں کی خریداری پر پابندی ہو گی، ان اقدامات سے 200 ارب روپے سالانہ بچت ہو گی۔

  • وزیراعظم  شہباز شریف بھی عمران خان کے نقش قدم پر چل پڑے

    وزیراعظم شہباز شریف بھی عمران خان کے نقش قدم پر چل پڑے

    اسلام آباد : حکومت نے کفایت شعاری مہم پر عملدرآمد کیلئےکمیٹی قائم کرتے ہوئے وزارتوں اور محکموں کیلئے ہرقسم کی گاڑیوں کی خریداری اور حکومتی اخراجات پربیرون ملک علاج پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے کفایت شعاری مہم پر عملدرآمد کیلئےکمیٹی قائم کردی ، وزیرخزانہ کی سربراہی میں 10رکنی کمیٹی کفایت شعاری پر عملدرآمد کرائے گی۔

    وزارتوں اورمحکموں کیلئے ہرقسم کی گاڑیوں کی خریداری ممنوع ہوگی تاہم ایمبولینس، اسکولوں کیلئے بسیں اور فضلہ اٹھانے والی گاڑیاں مستثنیٰ ہوں گی۔

    ترقیاتی منصوبوں کیلئےازحدضروری آسامیوں کے سوا نئی آسامیوں پر پابندی اور حکومتی اخراجات پربیرون ملک علاج پر بھی پابندی عائد ہوگی۔

    مخصوص ترقیاتی منصوبوں کے سوا دفاتر کیلئے نئے فرنیچر کی خریداری پر پابندی عائد ہے جبکہ غیرملکی وفود کےعلاوہ سرکاری لنچ، ڈنر، ہائی ٹی پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔

    پرنسپل اکاؤنٹنگ آفیسرز کو یوٹیلیٹی اخراجات 10 فیصد کم ، افسران کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کا استعمال 30فیصد کم اور غیر ضروری سفر کی بجائے ویڈیو لنک سے اجلاس کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

  • کفایت شعاری مہم کا زبردست نتیجہ، وزیر اعظم ہاؤس کے اخراجات کی تفصیل سامنے آ گئی

    کفایت شعاری مہم کا زبردست نتیجہ، وزیر اعظم ہاؤس کے اخراجات کی تفصیل سامنے آ گئی

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی زیر صدارت ترجمانوں کے اجلاس میں آج وزیر اعظم ہاؤس کے اخراجات کی تفصیلات پیش کی گئیں۔

    ملک میں پی ٹی آئی حکومت کے کفایت شعاری مہم کے نتائج سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے، وزیر اعظم کی کفایت شعاری مہم کے نتیجے میں مختلف اداروں اور گورنمنٹ ہاؤسز میں بڑے پیمانے پر بچت ہو رہی ہے۔

    ترجمانوں کے اجلاس میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم آفس اور وزیر اعظم ہاؤس میں اخراجات کی مد میں کروڑوں روپے بچائے گئے ہیں، وزیر اعظم مشکل معاشی حالات میں اخراجات 49 فی صد تک کم کرنے میں کامیاب ہو گئے۔

    وزیر اعظم نے صواب دیدی اختیارات کے تحت نہ کوئی تحائف دیے نہ کیش ایوارڈز، اس وقت وزیر اعظم ہاؤس کے اخراجات 180 ملین روپے تک کم ہو چکے ہیں۔

    2018 میں وزیر اعظم ہاؤس کے اخراجات 509 ملین، اور وزیر اعظم آفس کے 514 ملین روپے تھے، 2019 میں وزیر اعظم ہاؤس کے اخراجات میں 39 فی صد کمی سے اخراجات 339 ملین روپے رہے، جب کہ وزیر اعظم آفس کا خرچ 40 فی صد کمی سے 305 ملین روپے رہا۔

    وزیر اعظم کو سابق سربراہان کے غیر ملکی دوروں پر اخراجات کی تفصیلات بھی پیش کی گئیں، بتایا گیا کہ یوسف رضا گیلانی نے 48 دورے کیے، جن پر قومی خزانے سے 572 ملین روپے خرچ کیے گئے۔

    پرویز اشرف نے 9 دوروں میں107 ملین اڑائے، نواز شریف نے 92 غیر ملکی دورے کیے اور 1 اعشاریہ 8 ارب روپے خرچ کیے، شاہد خاقان عباسی کے 19 دوروں پر 260 ملین روپے خرچ ہوئے۔

    دوسری طرف وزیر اعظم عمران خان کے 2 کے غیر ملکی دوروں میں 176 ملین روپے خرچ ہوئے، جب کہ وزیر اعظم نے کوئی کیمپ آفس نہ رکھ کر بھی کروڑوں روپے کی بچت کی۔

  • کفایت شعاری مہم، صدر اور وزیراعظم کیمپ آفسز ختم کرنے کا فیصلہ

    کفایت شعاری مہم، صدر اور وزیراعظم کیمپ آفسز ختم کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے کفایت شعاری مہم کی ایک اور نئی مثال قائم کردی۔ حکومت نے صدر اور وزیراعظم کا کیمپ آفسز بنانے کا اختیار ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق مذکورہ آفسز کے خاتمے کے لیے صدر اور وزیراعظم کے اختیار سے متعلق ایکٹ 1975میں ترمیم لائی جائے گی۔ ترمیم کا مسودہ تیار لیا گیا، کل وفاقی کابینہ میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔

    سمری میں کہا گیا ہے کہ صدر اور وزیراعظم کیمپ آفسز ختم کرنے کا فیصلہ کفایت شعاری مہم کا حصہ ہے۔ صدر، وزیراعظم دفاتر اور رہائش کے علاوہ کوئی کیمپ آفس نہیں بناسکیں گے۔ ترمیم کابینہ سے منظوری کے بعد بل کی شکل میں پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی۔

    کفایت شعاری مہم ،حکومت کی سرکاری گاڑیوں کی خریداری اور نئی نوکریوں پر پابندی

    صدر اور وزیراعظم کے کیمپ آفسز ختم کرنے کا فیصلہ اخراجات میں کمی کے لیے کیا جارہا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال حکومت کی کفایت شعاری مہم کے تحت پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے اخراجات میں 63 کروڑ سے زائد کی بچت کی گئی تھی۔

    خیال رہے کہ ملک میں وزیراعظم نے کفایت شعاری مہم کا آغاز کررکھا ہے، جس کے تحت سرکاری افسران کے اخراجات میں کمی لاکر عوامی امور پر خرچ کرنا ہے، جو ملکی معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب کرے گا۔

  • کفایت شعاری مہم ،حکومت کی سرکاری گاڑیوں کی خریداری اور نئی نوکریوں پر پابندی

    کفایت شعاری مہم ،حکومت کی سرکاری گاڑیوں کی خریداری اور نئی نوکریوں پر پابندی

    اسلام آباد : کفایت شعاری مہم کے تحت حکومت نے سرکاری گاڑیوں کی خریداری اور نئی نوکریوں پر پابندی عائد کر دی ، موٹرسائیکل کی خریداری کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے مالی سال 2019- 20کے لئے کفایت شعاری مہم کے تحت اقدامات کرتے ہوئے وزارتوں، ڈویڑنوں، محکموں اور سرکاری تنظیموں پر ہر قسم کی نئی گاڑیوں کی خریداری پر پابندی عائد کر دی ، گاڑیوں پر پابندی تمام موجودہ اور ترقیاتی اخراجات کے لیے بھی ہوگی جبکہ موٹرسائیکل کی خریداری کو استثنیٰ دی گئی ہے۔

    وزارت خزانہ کی جانب سے جاری میمورنڈم میں سرکاری محکموں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں جن کا اطلاق فوری طور پر کر دیا گیا ہے، ترقیاتی منصوبوں اور مجاز اتھارٹی کی منظوری کے علاوہ ہرقسم کی نئی اسامیوں کی تخلیق پر پابندی عائد کر دی گئی ہے جب کہ مجاز افسران کو صرف ایک اخبار ، میگزین تک محدود کر دیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ سرکاری اداروں کے پرنسپل اکاؤنٹنگ افسران بجلی، گیس، ٹیلی فون، پانی وغیرہ کے بلوں، اثاثہ جات کی خریداری کے اخراجات، مرمتی کاموں اور دیگر آپریشنل اخراجات کو کم سے کم سطح پر رکھنے کو یقینی بنائیں اور مالی سال کے لیے مختص کردہ بجٹ کے اندر رہتے ہوئے کم سے کم اخرجات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    میمورنڈم میں ہدایت کی گئی کہ سرکاری خط وکتابت کے لیے کاغذ کی دونوں اطراف کو استعمال میں لایا جائے جبکہ وزارتوں، ڈویڑنوں، محکموں اور سرکاری تنظیموں کے ناگزیر ضروریات کو پورا کرنے لیے ایک کفایت شعاری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو صرف ضروری ، ناگزیر صورت میں گاڑیوں کی خریداری اور نئی پوسٹوں کی تخلیق سے متعلق تجاویز کا جائزہ لے گی۔

    خیال رہے کہ کفایت شعاری کمیٹی کے چیئرمین ایڈیشنل فنانس سیکریٹری (اخراجات )ہوں گے۔

  • کفایت شعاری مہم: قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے اخراجات میں 36 کروڑ سے زائد کی بچت

    کفایت شعاری مہم: قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے اخراجات میں 36 کروڑ سے زائد کی بچت

    اسلام آباد: حکومت کی کفایت شعاری مہم کے تحت پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے اخراجات میں 36 کروڑ سے زائد کی بچت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر شروع کی جانے والی کفایت شعاری مہم کے نتائج سامنے آنے لگ گئے، موجودہ مالی سال کے دوران 36 کروڑ روپے سے زائد بچا لیے گئے۔

    اسمبلی سیکریٹریٹ میں اسپیکر اسد قیصر کی ہدایت پر کفایت شعاری مہم پرعمل درآمد جاری ہے، سیکریٹریٹ نے بچت مہم سے وزارت خزانہ کو بھی آگاہ کر دیا۔

    اسمبلی کے مجموعی بجٹ کا 18 فی صد کفایت شعاری مہم سے بچایا گیا، یہ رقم تحائف، خاطر مدارت اور سفری اخراجات کی مد میں بچائی گئی، ارکان کے اندرون و بیرون ملک دوروں میں کمی سے بھی بچت ہوئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ن لیگ نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے استعفے کا مطالبہ کر دیا

    اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت ملک کو معاشی بحران سے نکالے گی، ہمیں انفرادی سطح پر بہتری کی کوشش کرنی ہوگی۔

    اسد قیصر نے مزید کہا کہ پاکستان اس وقت مشکل دور سے گزر رہا ہے، ملکی ترقی کے لیے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

    خیال رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر پر تنقید کی جاتی رہی ہے کہ وہ اپوزیشن کو اسمبلی میں بولنے کی اجازت نہیں دیتے، ان کا اپوزیشن کے حوالے سے رویہ درست نہیں، مسلم لیگ ن ان کے استعفے کا بھی مطالبہ کر چکی ہے۔

  • کفایت شعاری مہم ، وفاقی حکومت کا جاری اخراجات میں 10 فیصد بچت کا فیصلہ

    کفایت شعاری مہم ، وفاقی حکومت کا جاری اخراجات میں 10 فیصد بچت کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت کا جاری اخراجات میں 10فیصد بچت کرنے کا فیصلہ کرلیا، وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ہر قسم کی گاڑیوں کی خریداری پرپابندی عائد ہوگی،گاڑیاں خریدنے کے لئے وزارت خزانہ سے این او سی لازمی قرار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے کفایت شعاری مہم سے متعلق اقدامات کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ، جس میں وفاقی حکومت کا جاری اخراجات میں 10فیصد بچت کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ہر قسم کی گاڑیوں کی خریداری پرپابندی عائد ہو گی جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے آپریشنل مقاصد کے لئے گاڑیاں خرید سکیں گے، گاڑیاں خریدنے کے لئے وزارت خزانہ سے این او سی لازمی قرار دیا ہے۔

    وزارت خزانہ کے مطابق نئی آسامیوں کی تخلیق پرپابندی عائدہوگی، مجازافسران کو صرف ایک اخبار کی اجازت ہوگی جبکہ تمام سیکریٹریز کو بچت کے لئے حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایت کی، 15 دسمبر تک بچت کے حوالے سے حکمت عملی پیش کی جائے۔

    گاڑیوں کی خریداری اور آسامیوں کی تخلیق سے متعلق 4 رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے، ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ اخراجات سے متعلق کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔

    خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کفایت شعاری وسادگی مہم صوابدیدی فنڈزختم کرکےاربوں روپےکی بچت کی ہے۔

    کفایت شعاری مہم کے تحت حکومت نے وفاقی وزراء کے بعد سرکاری افسران کے بھی بیرون ملک دوروں پر پابندی عائد کی تھی، اجلاس اور کانفرنسز میں متعلقہ سفارت خانے کے اہلکار شرکت کریں گے، سرکاری حکام دعوت نامے بھی قبول بھی نہیں کریں گے۔

    اس سے قبل کفایت شعاری مہم کے تحت وزہراعظم ہاؤس ،  وزارت مواصلات اور  قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی گاڑیوں کی گاڑیوں کی نیلامی کی گئی تھی۔

  • حکومت کی کفایت شعاری مہم، پی آئی اے میں فون کے غیرضروری استعمال پرپابندی عائد

    حکومت کی کفایت شعاری مہم، پی آئی اے میں فون کے غیرضروری استعمال پرپابندی عائد

    کراچی: قومی ایئرلائن کی نئی انتظامیہ نے غیرضروری اخراجات کو کنٹرول کرنے کے لیے مختلف اقدامات کرتے ہوئے فون کےغیرضروری استعمال پرپابندی عائدکردی گئی، غیرضروری کالزپرمتعلقہ افسرکی تنخواہ سےکٹوتی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی کفایت شعاری مہم پر قومی ایئرلائن میں بھی عملدرآمد شروع کردیا ہے ، نئی انتظامیہ نے غیرضروری اخراجات کو کنٹرول کرنے کے لیے مختلف اقدامات کرتے ہوئے پی آئی اے میں پی ٹی سی ایل فون کے غیر ضروری استعمال پر پابندی عائد کردی ہے۔

    پی آئی اے کے چیف سسٹم افسر نے بذریعہ میل احکامات جاری کردیئے ہیں ، انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ احکامات کے مطابق کوئی بھی افسر آوٹ گوئنگ کال نہیں کرسکے گا۔

    پی آئی اے میں ٹیلی فون کالز کے لیے پرفارمہ بھی جاری کردیا گیا ہے، جاری کردہ ای میل کے مطابق پرفارمہ میں کئے جانے والی فون کالز کی نوعیت ،دورانیہ اور وجوحات کا اندراج بھی ہوگا۔

    احکامات کے مطابق غیر ضروری کالز کئے جانے کی صورت میں متعلقہ افسر کی تنخواہ سے کٹوتی کی جائے گی، کٹوتی لوکل کالز سمیت اندرون و بیرون ملک اور موبائل فونز پر کی گئی کال کے بل بھی افسر اپنی جیب سے ادا کرے گا۔

    یادرہے ایئر وائس مارشل  ارشد محمود ملک نے بحیثیت چیئرمین پی آئی اے کا چارج سنبھالنے کے بعد اپنے پیغام میں کہا تھا کہ ہمارا ادارہ اس وقت معاشی اور انتظامی مشکلات میں گھرا ہوا ہے،ہمیں قائد اعظم کے رہنما اصولوں ایمان اتحاد اور تنظیم کے تحت قلیل وقت میں پی آئی اے کو اس کا کھویا ہوا مقام واپس دلانا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کو نقصان سے نکال کر منافع بخش ادارے میں تبدیل کر دیا جائے گا اور آمدنی کو بڑھانے اور غیر ضروروی اخراجات کو کم کرنے کے لئے اقدامات کریں گے، ہرسطح پر میرٹ کو فروغ دیا جائے گا۔

  • پی آئی اے افسران حکومت کی کفایت شعاری مہم پرمکمل عمل درآمد کریں، ثاقب عزیز

    پی آئی اے افسران حکومت کی کفایت شعاری مہم پرمکمل عمل درآمد کریں، ثاقب عزیز

    کراچی : پی آئی اے کے صدر اور سی ای او ثاقب عزیز نے کہا ہے کہ پی آئی اے افسران حکومت کی کفایت شعاری مہم پر مکمل عمل درآمد کریں، غیر ضروری اخراجات میں کمی لانا ہوگی۔

    یہ بات انہوں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، پی آئی اے کے صدر اور سی ای او ثاقب عزیز کی صدارت میں اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں حکومت کی کفایت شعاری مہم پر مکمل طور پر عمل درآمد کرانے کی ہدایت کی گئی۔

     پی آئی اے کے اجلاس کی اندرونی کہانی اے آروائی نیوز کو موصول ہوگئی، پی آئی اے کو منافع بخش ادارہ بنانے کیلئے غیر ضروری اخراجات میں کمی لانا ہوگی۔

    سی ای او نے ہدایت کی کہ پی آئی اے کے گراونڈ ہونے والے چھ طیاروں کو فوری طور پر ان کی مینٹیننش مکمل کرکے اڑان کے قابل بنایا جائے،پی آئی اے کے سی ای او نے چیف کمرشل آفیسر اور چیف سسٹم آفیسر کو اندرون و بیرون ملک جانے سے روک دیا،۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جب تک پی آئی اے کا نیا ہیٹ ایٹ سسٹم کا پروجیکٹ مکمل نہیں ہوجاتا دونوں مذکورہ افسران پی آئی اے ہیڈ آفس چھوڑ کر کہیں نہیں جائیں گی۔

    سی ای او ثاقب عزیز نے کہا کہ پی آئی اے کے طیاروں کو وقت پر روانگی اور آمد کو یقینی بنانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں، پی آئی اے کو خسارے سے نکالنے کیلئے تمام افسران ایک ٹیم ورک کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دیں اور مسافروں کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کی جائیں۔

  • وزارتِ مواصلات میں گاڑیوں کی نیلامی جاری، 33 گاڑیاں فروخت

    وزارتِ مواصلات میں گاڑیوں کی نیلامی جاری، 33 گاڑیاں فروخت

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کی کفایت شعاری مہم کے تحت وزارتِ مواصلات کی 76 گاڑیوں کی نیلامی کا عمل جاری ہے، 33 گاڑیوں کی نیلامی کا عمل مکمل ہو کر فروخت ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی کفایت شعاری مہم کا سفر آگے بڑھتا جا رہا ہے، وزیرِ اعظم ہاؤس کی گاڑیوں کی نیلامی کے بعد وزارتِ مواصلات نے بھی گاڑیوں کو نیلام کرنا شروع کر دیا۔

    [bs-quote quote=”گاڑیوں کی نیلامی سے وزارتِ مواصلات کو 4 کروڑ 47 لاکھ روپے ملے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    نیلامی کے عمل میں اب تک 33 گاڑیاں فروخت کی جا چکی ہیں، گاڑیوں کی نیلامی سے وزارتِ مواصلات کو 4 کروڑ 47 لاکھ روپے ملے۔

    وزارتِ مواصلات کی نیلام ہونے گاڑیوں میں 4 پراڈو، 4 ڈبل کیبن اور 2 ہائی ایس سمیت متعدد گاڑیاں شامل ہیں، بتایا گیا ہےکہ خریداروں کو 10 فی صد ٹیکس ایف بی آرکو دینا ہوگا۔

    اس موقع پر وزیرِ مملکت مراد سعید نے کہا کہ گاڑیوں کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم قومی خزانے میں جمع کرائی جائے گی، بڑی بڑی گاڑیوں کے مزے ختم ہو گئے ہیں، افسروں کو اب کارکردگی دکھانا ہوگی۔


    یہ بھی پڑھیں:   وزیر اعظم ہاؤس کے بعد وزارت مواصلات میں بھی گاڑیوں کی نیلامی کا فیصلہ


    خیال رہے کہ وزارتِ مواصلات کی گاڑیوں کی نیلامی وزیرِ مملکت مراد سعید کی ہدایت پر کی گئی ہے، گاڑیوں کی نیلامی کے پہلے مرحلے میں 76 گاڑیاں نیلام کی جائیں گی۔

    گاڑیوں کی نیلامی کے اگلے مرحلے میں کراچی اور کوئٹہ میں گاڑیاں نیلامی کے لیے پیش کی جائیں گی، مجموعی طور پر 246 گاڑیاں نیلام کی جائیں گی۔