Tag: کلاؤڈ برسٹ

  • اسلام آباد میں آج پہلی مرتبہ کلاؤڈ برسٹ ہوا، ڈی جی میٹ

    اسلام آباد میں آج پہلی مرتبہ کلاؤڈ برسٹ ہوا، ڈی جی میٹ

    اسلام آباد : ڈی جی میٹ مہر صاحبزاد نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں آج پہلی مرتبہ کلاؤڈ برسٹ ہوا ہے، بھارت وقفے وقفے سے پانی چھوڑتا رہے گا۔

    صوبہ خیبرپختونخوا کے شہر بونیر میں ہونے والے تباہ کن کلاؤڈ برسٹ کے بعد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی بادل پھٹنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔

    کلاؤڈ برسٹ کے چند منٹ بعد ہی اسلام آباد کی سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں، جی الیون میں ٹریفک سگنل پر ہر طرف پانی ہی پانی تھا وہاں کھڑی گاڑیاں بھی آسھے سے زیادہ ڈوب گئیں۔

    اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی میٹ مہر صاحبزاد نے بتایا کہ اسلام آباد میں آج کلاؤڈ برسٹ بھی ہوا جو کہ پہلا واقعہ ہے، شہر اقتدار میں 55 منٹ میں 99ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بنگال کی طرف مون سون کے نئے سسٹم بن رہے ہیں، یہ مون سون سسٹم ہمارے شمالی علاقوں کو ہٹ کرتے رہیں گے۔

    مہر صاحبزاد نے بتایا کہ کے پی، آزاد کشمیر میں زیادہ بارشیں ہونے کا امکان ہے، خیبر پختونخوا کے حکام کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہونے والی بارشوں، اربن فلڈنگ اور سیلابی ریلوں کے باعث صوبے کے مختلف اضلاع میں کافی نقصان ہوا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت کے اپنے ڈیمز بھی بھر چکے ہیں جو وقفے وقفے سے پاکستان کی جانب پانی چھوڑتے رہیں گے۔

    ڈی جی میٹ کا مزید کہنا تھا کہ ستلج اور بیاس میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش نہیں رہی۔

    اسلام آباد کے نواحی علاقے بارہ کہو کے ندی نالے بھی بپھرگئے، پنڈی میں بھی کئی علاقے زیر آب آگئے، نالہ لئی میں طغیانی، متعلقہ اداروں کو الرٹ کردیا گیا، مزید بارش کا امکان ہے، شہریوں کو ندی نالوں سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • کلاؤڈ برسٹ کے بعد بونیر میں متعدد افراد نفسیاتی مسائل کا شکار ہو گئے

    کلاؤڈ برسٹ کے بعد بونیر میں متعدد افراد نفسیاتی مسائل کا شکار ہو گئے

    پشاور (25 اگست 2025): بونیر میں کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب کے بعد مقامی لوگ نفسیاتی مسائل کا شکار ہونے لگے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع بونیر میں مون سون کے دوران کلاؤڈ برسٹ اور تباہ کن سیلابی ریلوں سے متاثر ہونے والے لوگوں میں نفسیاتی مسائل ابھرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    اس سلسلے میں بونیر سے تعلق رکھنے والے سائیکاٹرسٹ ڈاکٹر عبد الشکور نفسیاتی مسائل کے شکار افراد کی بحالی کی کوششوں میں مصروف ہیں، ان کا کہنا ہے کہ بیشونڑی، گوکند، قدر نگر، بٹائی اور سیلاب سے متاثر دیگر علاقوں کے لوگ نفسیاتی مسائل کا شکار ہیں۔

    ماہر نفسیات عبد الشکور نے بتایا کہ انھوں نے اب تک 120 سے زائد افراد کو سائیکلوجیکل فرسٹ ایڈ فراہم کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ اور پاکستان سائیکاٹریک سوسائٹی ان کے ساتھ تعاون کر رہی ہے۔

    9 تا 14 سالہ بچیوں کو سروائیکل کینسر ویکسین کی کتنی ڈوزز لگائی جائیں گی؟

    ڈاکٹر عبد الشکور کے مطابق مقامی لوگوں کی نفسیاتی بحالی کے لیے انھیں مرد اور خواتین ماہر ڈاکٹروں کا تعاون بھی حاصل ہے، ان کا کہنا ہے کہ جب قدرتی آفت آتی ہے تو لوگ مختلف ذہنی مسائل کا شکار ہو سکتے ہیں، ایسی صورت حال میں بچوں کے ذہن پر زیادہ اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    بونیر کلاؤڈ برسٹ نفسیاتی مسائل

    انھوں نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں کے لوگ بے چینی، گھبراہٹ، اور چڑچڑے پن جیسے مسائل کا شکار ہو سکتے ہیں، پہلے سے ذہنی طور پر کمزور لوگ ڈپریشن اور دیگر نفسیاتی مسائل کا بھی شکار ہو جاتے ہیں۔

    ڈاکٹر عبد الشکور نے بتایا ’’ہم اس وقت لوگوں کو سائیکالوجیکل فرسٹ ایڈ فراہم کر رہے ہیں، بیشونڑی، قدر نگر، گوکند میں سیلاب سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں، متاثرہ بچوں کی بحالی کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔‘‘

  • کلاؤڈ برسٹ سے مکئی کی فصل کو شدید نقصان

    کلاؤڈ برسٹ سے مکئی کی فصل کو شدید نقصان

    موسمیاتی تبدیلی نے خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں تباہی مچائی ہے، کے پی میں کلاؤڈ برسٹ سے جہاں جانی و مالی نقصانات ہوئے ہیں وہاں سیلاب نے زراعت کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔

    محکمہ زراعت خیبرپختونخوا کے اعداد و شمار کے مطابق سیلاب سے 31 ہزار 595 ایکڑ پر محیط فصلیں، سبزیاں اور باغات متاثر ہوئے ہیں۔ بونیر میں فصلوں اور باغات کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ سیلاب سے بونیر میں 26 ہزار 141 ایکڑ پر فصلیں اور باغات متاثر ہوئے۔

    خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں اس وقت مکئی کی فصل کا موسم ہے اس وجہ سے مکئی کی فصل سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے۔ نقصانات کی تفصیل کچھ یوں ہے:

    بونیر


    بونیر میں 26141 ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔ کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا علاقہ بونیر ہے، جہاں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ جانی اور مالی نقصانات ہوئے ہیں۔ فصلوں کو بھی سب سے زیادہ نقصان پہنچا۔ بونیر میں 23 ہزار 487 ایکڑ زمین پر کھڑی مکئی کو متاثر کیا ہے، 1300 ایکڑ پر کھڑی چاول، 700 ایکڑ زمین پر کھڑی سبزی، 641 ایکڑ پر باغات اور 13 ایکڑ پر کھڑی دیگر فصلوں کو متاثر کیا ہے۔

    باجوڑ


    باجوڑ میں 211.32 ایکڑ پر کھڑی فصلیں سیلاب سے متاثر ہوئی ہیں، باجوڑ میں بھی مکئی کی فصل سب سے زیادہ متاثر ہوئی۔ 157.32 ایکڑ پر کھڑی مکئی کی فصل سیلاب کی نذر ہو گئی، 57 ایکڑ پر کھڑی چاول کی فصل بھی تباہ ہو چکی ہے۔

    کراچی میں کل گرج چمک کےساتھ بارش کا کوئی امکان نہیں، محکمہ موسمیات

    مکئی کلاؤڈ برسٹ خیبرپختونخوا

    بٹگرام، چارسدہ


    مانسہرہ کے ضلع بٹگرام میں 3.5 ایکڑ پر مکئی کی فصل سیلاب کی وجہ سے متاثر ہوئی ہے۔ سیلابی پانی سے چارسدہ میں 53 ایکڑ پر کھڑی مکئی، 27 ایکڑ پر سبزی اور 7 ایکڑ پر کھڑے دیگر باغات متاثر ہوئے ہیں۔

    دیر لوئر


    دیر لوئر میں 617.25 ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئی ہیں، دیر لوئر میں سب سے زیادہ چاول کی فصل متاثر ہوئی ہے۔ 360.75 ایکڑ پر چاول کی فصل، 249 ایکڑ پر کھڑی مکئی، ایک ایکڑ پر کھڑی سبزی اور 6.5 ایکڑ پر کھڑی دیگر فصلیں تباہ ہوئی ہیں۔

    سوات


    سوات میں بھی سیلاب نے بڑی تباہی مچائی، جانی نقصان کے ساتھ زراعت کا بھی بڑے پیمانے پر نقصان ہوا، کبل اور بریکوٹ میں 2 ہزار 702.5 ایکڑ زمین پر فصلیں تباہ ہوئی ہیں۔ 729.5 ایکڑ پر مکئی کی فصل، 1209 ایکڑ پر کھڑی چاول، 334 ایکڑ پر سبزیاں، 362 ایکڑ پر باغات اور 68 ایکڑ پر کھڑی دیگر فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔

    اپر سوات کے علاقے میں 1035 ایکڑ زمین پر فصلیں متاثر ہوئی ہیں، ان میں 130 ایکڑ پر مکئی، 550 ایکڑ پر چاول، 45 ایکڑ پر سبزیاں اور 130 ایکڑ پر باغات کو نقصانات پہنچا ہے۔

    مانسہرہ


    ہزارہ ڈویژن میں بھی سیلابی ریلوں نے تباہی مچائی، مانسہرہ کے علاقے بفہ میں 12 ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، 10 ایکڑ پر کھڑی مکئی اور 2 ایکڑ چاول کی فصلیں سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ اوگی اور بالاکوٹ میں مختلف علاقوں میں 23.734 ایکڑ پر مکئی کی فصل اور 53 ایکڑ پر چاول کی فیصل بارشوں سے متاثر ہوئی ہے۔ کل 76.734 ایکڑ پر فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔

    نوشہرہ


    سوات، دیر، چترال میں بارشوں اور سیلابی صورت حال کی وجہ سے نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے دریا کے کنارے ابادی کو شدید خطرات ہوتے ہیں، 2010 اور 2022 کے سیلاب سے نوشہرہ کے کئی دیہات متاثر ہوئے تھے اور اربوں کا نقصان ہوا تھا، حالیہ بارشوں سے بھی نوشہرہ میں 130 ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، 43 ایکڑ پر مکئی، 6 ایکڑ پر کھڑی چاول، 11 ایکڑ پر سبزیوں اور 70 ایکڑ پر دیگر فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔

    شانگلہ


    شانگلہ میں بھی کلاؤڈ برسٹ سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، جانی و مالی نقصانات کے ساتھ 570 ایکڑ پر محیط فصلیں بھی متاثر ہوئی ہیں، 248 ایکڑ پر مکئی اور 267 ایکڑ پر چاول کی فصل سیلاب سے متاثر ہوئی ہے۔

    کرک، اپر چترال


    کرک میں بارشوں سے 2.125 ایکڑ زمین پر فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ اپر چترال میں بھی سیلابی ریلوں سے فصلوں کو نقصانات پہنچے ہیں، جہاں 55.2 ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، 3 ایکڑ پر مکئی، 9 ایکڑ پر سبزیاں، 1.2 ایکڑ پر باغات اور 42 ایکڑ پر دیگر فصلیں متاثر ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق خیبرپختونخوا میں اب تک کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب سے 393 افراد جاں بحق اور 200 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

  • بھارتی ریاست میں کلاؤڈ برسٹ نے تباہی مچادی

    بھارتی ریاست میں کلاؤڈ برسٹ نے تباہی مچادی

    (23 اگست 2025): بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں کلاؤڈ برسٹ سے تباہی مچ گئی، گھر گاڑیاں کیچڑ  تلے دب گئے اور متعدد افراد لاپتا ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں کلاؤڈ برسٹ سے دھرالی گاؤں میں تباہی مچ گئی، جس میں ایک شخص ہلاک اور متعدد کیچڑ تلے دب کر لاپتا ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ اتراکھنڈ کے ضلع چمولی میں گزشتہ رات کلاؤڈ برسٹ ہوا جس کے بعد آنے والے کیچڑ کے سیلاب میں متعدد گھر اور گاڑیاں بھی دب گئیں۔

    مقامی حکام نے اب تک ایک ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ علاقے کی تھرالی مارکیٹ اور تھرالی تحصیل کمپلیس مکمل طور پر کیچڑ اور کچرے سے بھرے ہوئے ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ متعدد رہائشی عمارتیں، گاڑیاں اور دکانیں بھی کیچڑ تلے آگئے ہیں جب کہ ان میں عدالتی مجسٹریٹس کے گھر بھی شامل ہیں، کلاؤد برسٹ کے باعث علاقے میں بڑے پیمانے پر نقصان کا خدشہ ہے کیونکہ متعدد گھر مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/cloudbursts-can-be-predicted-rain-flood/

  • بونیر میں کلاؤڈ برسٹ سے 234 افراد جاں بحق ہوئے، سرکاری رپورٹ

    بونیر میں کلاؤڈ برسٹ سے 234 افراد جاں بحق ہوئے، سرکاری رپورٹ

    پشاور (23 اگست 2025): خیبرپختونخوا کے علاقے بونیر میں کلاؤڈ برسٹ سے ہونے والی اموات سے متعلق سرکاری رپورٹ جاری کر دی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ بونیر میں 234 افراد جاں بحق ہوئے۔

    بونیر میں کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر سرکاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سب سے زیادہ بونیر میں دو سو چونتیس افراد جاں بحق ہوئے، کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب سے 162 گھر تباہ جب کہ 575 گھر جزوی متاثر ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق سیلاب سے 110 کلو میٹر سڑکیں، پل اور دیگر انفرااسٹرکچر شدید متاثر ہوا ہے، اور 55890 ایکڑ زرعی اراضی سیلاب کی نذر ہو گئی ہے، 825 دکانیں تباہ ہو گئیں، اور 3638 مویشی ہلاک ہوئے۔

    بونیر میں پورے پورے گاؤں دفن، ملبہ اجتماعی قبریں بن گئیں (ویڈیو رپورٹ)

    سرکاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ندی نالے ٹوٹنے سے محکمہ پبلک ہیلتھ کو 19 کروڑ 48 لاکھ کا نقصان ہوا، 29 تعلیمی ادارے متاثر ہوئے، جن میں سے 23 میل تعلی ادارے جزوی طور پر، 1 میل مکمل طور پر، اور 5 فیمیل تعلیمی ادارے جزوی متاثر ہوئے۔

    محکمہ زراعت کی 26142 ایکڑ اراضی برباد ہو گئی، جس پر 25 کروڑ سے زائد نقصان ہوا ہے، ہائی وے اتھارٹی کی 4 کلو میٹر سڑک بہہ گئی، جس سے 32 کروڑ سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔

  • صوابی میں کلاؤڈ برسٹ سے  تباہی کی ایک اور داستان رقم ،  18  افراد جاں بحق

    صوابی میں کلاؤڈ برسٹ سے تباہی کی ایک اور داستان رقم ، 18 افراد جاں بحق

    صوابی : خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی میں کلاؤڈ برسٹ نے تباہی کی ایک اور داستان رقم کردی، سیلاب کے باعث حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد اٹھارہ ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب نے وسیع پیمانے پر تباہی مچادی ہے، صوابی میں کلاؤڈ برسٹ نے تباہی کی ایک اور داستان رقم کردی ، دالوری گدون کا پورا علاقہ تہس نہس ہو گیا، درجنوں مکانات زمین بوس ہوگئے اور کئی افراد ملبے تلے دب گئے۔

    ریسکیو حکام نے بتایا کہ اب تک 18 لاشیں نکالی جاچکی ہیں جبکہ متعدد افراد تاحال لاپتا ہیں تاہم علاقے میں ریسکیو آپریشن تیزی سے جاری ہے۔

    سیلابی ریلوں نے بڑے پیمانے پر انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچایا ہے، کئی علاقے ایک دوسرے سے کٹ گئے ہیں جبکہ بجلی اور مواصلات کا نظام مکمل طور پر درہم برہم ہوگیا ہے۔

    باتا سے داروڑئی جانے والی مرکزی سڑک بہہ گئی ہے اور مقامی افراد رسیوں کے ذریعے ندی نالے عبور کرنے پر مجبور ہیں۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ صوابی میں کئی کئی فٹ اونچے ریلے مکانوں، گلیوں اور بازاروں کو بہا لے گئے، لوگوں نے چھتوں پر چڑھ کر جانیں بچائیں۔ صرف صوابی میں 15 گھر مکمل طور پر تباہ ہوگئے جبکہ علاقہ مکینوں کو خدشہ ہے کہ ملبہ ہٹنے کے بعد درجنوں مزید لاشیں نکل سکتی ہیں۔

    دوسری جانب سوات کے مینگورہ، شانگلہ اور بٹگرام میں بھی تباہی کا سلسلہ جاری ہے۔ شانگلہ میں ستائیس رابطہ پل، چھپن اسکول اور متعدد سڑکیں سیلابی ریلوں میں بہہ گئیں۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی و بحالی کے کام جاری ہیں اور لاپتا افراد کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن دن رات جاری ہے

  • صوابی  میں کلاؤڈ برسٹ سے 12 گھر ڈوب گئے، 15 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات

    صوابی میں کلاؤڈ برسٹ سے 12 گھر ڈوب گئے، 15 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات

    صوابی : داروڑئی گاؤں میں کلاؤڈ برسٹ سےبارہ گھر ڈوب گئے ، جس میں پندرہ افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ صوابی کے گاؤں داروڑئی میں کلاؤڈ برسٹ کے باعث تباہ کن صورتحال پیدا ہوگئی، جہاں 12 مکانات پانی میں ڈوب گئے۔

    ڈپٹی کمشنر نصر اللہ نے بتایا کہ واقعے میں 15 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، تاہم حتمی تعداد کی تصدیق جاری ہے۔

    کلاؤڈ برسٹ کی وجہ سےسیلابی ریلے کا بہاؤ بہت تیز ہے  جبکہ مختلف مقامات پرلینڈ سلائیڈنگ بھی ہوئی۔

    دوسری جانب خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں موسلادھار بارشوں کے بعد ندی نالوں میں طغیانی اور سیلابی ریلے آنے سے کئی نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔

    صوابی اور قریبی علاقوں میں متعدد مکانات کو نقصان پہنچا جبکہ مارکیٹیں اور سڑکیں بھی پانی میں ڈوب گئیں جبکہ گاڑیاں بہہ جانے کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے۔

    گدون کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور مکان کی چھت گرنے کی اطلاعات ہیں تاہم متاثرہ علاقوں میں خواتین اور بچے جان بچانے کے لیے گھروں کی چھتوں پر پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔

    ضلعی انتظامیہ، پولیس، سول ڈیفنس اور ریسکیو اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں ، ہری پور اور مردان سے بھی ریسکیو ٹیموں کو طلب کرلیا گیا ہے جبکہ مقامی رضاکار بھی امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور چیف سیکرٹری نے صورتحال کی نگرانی شروع کردی ہے، جبکہ عوام سے متاثرہ خاندانوں کی مدد کی اپیل کی گئی ہے۔

    Weather Updates Pakistan- موسم کی خبریں

     

  • شانگلہ میں طغیانی سے 36 افراد جاں بحق ہوئے

    شانگلہ میں طغیانی سے 36 افراد جاں بحق ہوئے

    خیبر پختونخوا کے علاقے شانگلہ میں طوفانی بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ کے بعد ہونے والی تباہی کے بعد لاشوں کی برآمدگی کا سلسلہ جاری ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق شانگلہ کے ڈپٹی کمشنر نے بتایا ہے کہ اب تک صرف شانگلہ میں سیلاب اور طغیانی سے 36 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

    ڈپٹی کمشنر کے مطابق سیلاب سے 56 اسکول،177 سڑکیں متاثر ہوئیں، جبکہ 95 گھر تباہ، ایک مسجد اور 2 اسپتال متاثر ہوئے۔

    اس کے علاوہ 27رابطہ پل،5 پن بجلی گھر متاثر ہوئے ہیں اور سیلاب سے53مویشی بھی ہلاک ہوئے۔

    خیبرپختونخوا میں طوفانی بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ کے بعد سیلابی صورتحال کی تباہی سے 48 گھنٹے میں ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد 340 تک جا پہنچی ہے۔

  • ملک میں زیادہ بارشوں کی پیشگوئی موجود تھی لیکن ہم سائنس کو سنجیدہ نہیں لیتے، ماہر ماحولیات

    ملک میں زیادہ بارشوں کی پیشگوئی موجود تھی لیکن ہم سائنس کو سنجیدہ نہیں لیتے، ماہر ماحولیات

    ماہر ماحولیات ڈاکٹر زنیب نعیم نے کہا ہے کہ ملک میں زیادہ بارشوں کی پیشگوئی موجود تھی لیکن ہم سائنس کو سنجیدہ نہیں لیتے۔

    خیبرپختونخوا میں کلاؤڈ برسٹ سے قیامت صغریٰ برپا ہونے کے بعد ماہر ماحولیات ڈاکٹر زینب نعیم نے کہا ہے کہ ملک میں درجہ حرات بڑھ رہا ہے، موسمیاتی تبدیلی کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

    انھوں نے کہا ملک میں زیادہ بارشوں کی پیشگوئی بھی موجود تھی لیکن ہم سائنس کو سنجیدہ نہیں لیتے، غلط اندازے لگانے اور بر وقت مناسب انتظامات نہ کرنے سے تباہی ہوتی ہے۔

    زینب نعیم نے کہا ملک میں پانی کے ذخائر خشک ہو رہے ہیں، ہمیں 2 انتہاؤں کا سامنا ہے، خشک سالی یا شدید سیلاب، دونوں انتہاؤں سے نمٹنے کے لیے ہمارے پاس انتظامات نہیں ہیں، زیادہ بارشوں کی پیشگوئی بھی موجود تھی لیکن ہم نے سیریس نہیں لیا، ہم سائنس کو سیریس نہیں لیتے، غلط اندازوں سے تباہی آتی ہے، موحولیاتی تبدیلی کے لیے بھی پلاننگ کی ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں قیامت صغریٰ کے مناظر دیکھے جا رہے ہیں، 350 سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، سیکڑوں زخمی ہیں اور درجنوں انسان لاپتا ہیں، بونیر میں قدرتی آفت سے تاریخ کی سب سے بڑی تباہی ہوئی ہے، بادل پھٹنے کے بعد آبی ریلے درجنوں گھر مکینوں سمیت بہا لے گئے ہیں، کھیت کھلیان اجڑ گئے، مال مویشی برباد ہو گئے۔


    کلاؤڈ برسٹ : کیا بادل پھٹنے کی پیش گوئی کی جاسکتی ہے؟


    بونیر میں 220 لاشیں نکال لی گئی ہیں، بونیر میں طوفانی بارش سوئے ہوئے مکینوں کے لیے موت بن کر آئی، درجنوں افراد ریلے میں بہہ گئے، سوات میں بھی درجنوں گھر بہہ گئے ہیں۔ لوگوں کو بلند مقامات پر پناہ لینا پڑی، بونیر میں بارشوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے جس سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے، اور اب تک ایک ہزار افراد کو ریسکیو کیا جا چکا ہے۔

    کلاؤڈ برسٹ کے بعد انتظامی المیہ بھی جنم لینے لگا ہے، پیاروں کو گنوانے، سامان کھونے والے متاثرین صبح سے بھوکے پیاسے بے یارو مددگار حکومتی امداد کے منتظر ہیں، مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ڈی ایچ کیو اسپتال میں صبح سے ڈاکٹر نہیں تھے، دوپہر ایک بجے کے بعد آئے، اسپتال کا جنریٹر بھی کام نہیں کر رہا تھا۔

  • کلاؤڈ برسٹ : کیا بادل پھٹنے کی پیش گوئی کی جاسکتی ہے؟

    کلاؤڈ برسٹ : کیا بادل پھٹنے کی پیش گوئی کی جاسکتی ہے؟

    کلاؤڈ برسٹ ایک ایسی غیر معمولی اور شدید موسمی صورتحال ہے جس میں آسمان سے گھنٹوں یا دنوں میں برسنے والی بارش صرف چند منٹوں میں ایک ہی جگہ پر برس جاتی ہے۔ تاہم ایک سوال زیر گردش ہے کہ کیا اس کی پیش کوئی کی جاسکتی ہے یا نہیں؟

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں ماہر موسمیات ڈاکٹر زینب نعیم نے بتایا کہ کلاؤڈ برسٹ کسی حد تک ممکن ہے اس کیلیے صوبائی حکومتوں کو اہم اقدامات کرنا ہوں گے۔

    ڈاکٹر زینب نعیم نے بتایا کہ اگر ایک سے دو گھنٹوں میں 100 ایم ایم یا اس سے زیادہ بارش ہو جائے تو اسے کلاؤڈ برسٹ یا بادل کا پھٹنا کہتے ہیں، جب گرم ہوائیں بڑھتے بڑھتے سرد ہواؤں سے ٹکراتی ہیں تو کلاؤڈ برسٹ ہوتا ہے۔

    بادل پھٹنے کی پیش گوئی سے متعلق انہوں نے بتایا کہ اکثر صوبائی حکومتیں اس بات کا فائدہ اٹھا کر کہتی ہیں کہ بادل پھٹ گیا اس کی پیش گوئی ہمارے بس میں نہیں تھی۔ جس کی وجہ سے سیلابی صورتحال پیدا ہوئی۔

    انہوں نے بتایا کہ کسی حد تک کلاؤڈ برسٹ کی پیش گوئی کی جاسکتی ہے، کیونکہ اس کیلیے یورپی کمیشن کا سٹیلائٹ ڈیٹا پہلے ہی اس بات کی نشاندہی کرچکا ہے کہ اس سال پاکستان بلکہ بھارت میں بھی معمول سے زائد اور شدید بارشیں متوقع ہیں۔ اس کا کیا مطلب ہے؟

    لیکن اس کے باوجود کوئی خاطر خواہ حفاظتی اقدامات نہیں کیے گئے البتہ کلاؤڈ برسٹ کی مکمل طریقے سے وقت کے تعین کے ساتھ پیش گوئی نہیں کی جاسکتی۔

    موسلادھار بارش کا مطلب کلاؤڈ برسٹ نہیں ہوتا، مون سون کے مہینوں میں جنوبی ایشیا کے کئی علاقے مسلسل بارشوں کا سامنا کرتے ہیں اور بعض اوقات بہت تیز بارش بھی ہوتی ہے، لیکن کلاؤڈ برسٹ کی اصطلاح صرف اس صورت میں استعمال ہوتی ہے جب سو ملی میٹر فی گھنٹہ یا اس سے زیادہ بارش ریکارڈ کی جائے۔

    خاص طور پر پہاڑی علاقوں میں یہ واقعات زیادہ دیکھے جاتے ہیں، جب گرم اور مرطوب ہوائیں پہاڑوں سے ٹکرا کر اوپر اٹھتی ہیں اور ٹھنڈی ہوائوں سے ملتی ہیں تو بادل بنتے ہیں۔ جب بادلوں میں نمی کا دباؤ حد سے بڑھ جاتا ہے، تو وہ اچانک پھٹ پڑتے ہیں اور بارش ایک دم زمین پر برسنے لگتی ہے۔ تاہم جدید ٹیکنالوجی کے باوجود کلاؤڈ برسٹ کی پیشگوئی کرنا خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کیلیے انتہائی مشکل کام ہے۔