میکسیکو سٹی: شمالی امریکی ملک میکسیکو کی صدر کلاڈیا شینبام نے غزہ کے انسانی بحران پر ردعمل میں کہا ہے کہ ’’غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔‘‘
میکسیکو نیوز ڈیلی نے رپورٹ کیا کہ غزہ کی پٹی اقوام متحدہ کے مطابق ’’تاریخی تناسب کا ایک ڈراؤنا خواب‘‘ بن گئی ہے، جمعہ کو پریس کانفرنس میں صدر کلاڈیا شینبام نے کہا ہم صرف الفاظ نہیں عملی اقدامات سے امن چاہتے ہیں۔
میکسیکو نے غزہ میں قحط اور اموات پر اسرائیلی اقدامات کی کھل کر مذمت کی ہے، اور کہا ہے کہ غزہ میں امن قائم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے، عالمی برادری سے اپیل کرتے ہوئے ملک نے کہا کہ اب خاموشی کا وقت نہیں، اقدام کریں۔ جیسا کہ برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے مشترکہ مطالبہ کیا ہے کہ غزہ کا بحران اب ختم ہونا چاہیے۔
برطانوی وزیر اعظم کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مشروط اعلان
ادھر فن لینڈ اور ناروے میں مصری سفارتخانوں کے سامنے مظاہرے کیے گئے ہیں، ہیلسنکی میں فلسطینیوں سے یکجہتی کے لیے مصری سفارتخانے کے باہر احتجاج کیا گیا، مظاہرین نے رفح بارڈر بندش کے خلاف احتجاج کیا اور نیتن یاہو اور مصری صدر السیسی کی تصاویر پر سرخ رنگ ڈال دیا۔
پولیس نے مصری سفارت خانے کا داخلی راستہ محفوظ کر لیا تھا، اوسلو میں مظاہرین نے مصری سفارت خانے کا آہنی دروازہ بند کیا، مظاہرین نے الزام لگایا کہ مصر غزہ کے قحط کا شریک جرم ہے، رفح کراسنگ فوری کھولی جائے، امداد کی راہ ہموار کی جائے۔