Tag: کلبھوشن کیس

  • عالمی عدالت کا کلبھوشن کو رہا نہ کرنے کا فیصلہ پاکستان کی بڑی جیت ہے، میجر جنرل آصف غفور

    عالمی عدالت کا کلبھوشن کو رہا نہ کرنے کا فیصلہ پاکستان کی بڑی جیت ہے، میجر جنرل آصف غفور

    راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ عالمی عدالت کا کلبھوشن کو رہا نہ کرنے کا فیصلہ پاکستان کی بڑی جیت ہے، ہماری قانونی ٹیم اور دفتر خارجہ نے بہترین کام کیا، سب خراج تحسین کے مستحق ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن بھارت کے لیے ایک اور 27 فروری ثابت ہوا ہے، آج بھی بھارت کو کلبھوشن کیس کی شکل میں بڑا سرپرائز مل گیا ہے، بھارت جھوٹ پر اصرار کے عمل اور پاکستان کے متعلق اپنے کردار پر غور کرے۔

    میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ وزارت خارجہ نے اس معاملے میں زبردست کارکردگی دکھائی، بھارت نے اپنی درخواست میں پانچ نقطے اٹھائے تھے، بھارت کا موقف تھا سزا کو غیرقانونی قرار دیا جائے، فوجی عدالت کی سزا ختم کیا جائے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت کا تیسرا مطالبہ تھا کہ کلبھوشن کی سزا ختم کرکے رہا کیا جائے، ملٹری کورٹ کی سزا ختم کرکے سول کورٹ میں مقدمہ چلایا جائے، عالمی عدالت نے نظرثانی کا معاملہ پاکستان کے عدالتی نظام پر چھوڑ دیا ہے۔

    مزید پڑھیں: عالمی عدالت انصاف: کلبھوشن یادو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد

    انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت کا نظرثانی کا حکم پاکستان کے قانونی نظام میں پہلے ہی لاگو ہے، کلبھوشن کیس میں ثبوت کی بنیاد پر پاکستان پر اعتماد تھا، ہمارا موقف تھا کہ کلبھوشن بھارت کا حاضر سروس افسر ہے جسے مانا گیا، بھارت کی فوجی عدالت کی سزا غیرقانونی قرار دینے کی استدعا رد ہوئی۔

    میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاکستان کا بھارتی پاسپورٹ کا موقف بھی عالمی عدالت نے تسلیم کیا، عالمی عدالت نے تسلیم کیا کہ کلبھوشن نے بھارتی پاسپورٹ پر سفر کیا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان بہت مختصر وقت میں آئی سی جے گیا تھا، ایڈہاک جج تصدق جیلانی کا موقف پاکستان کی جیت ہے، ایڈہاک جج جسٹس تصدیق جیلانی نے ٹیکنیکل گراؤنڈ پر اختلافی نوٹ لکھا، عالمی عدالت نے ہمارے موقف کو تسلیم کیا مسترد نہیں کیا۔

    انہوں نے کہا کہ کلبھوشن کی رحم کی اپیل آرمی چیف کے پاس آئی ہوئی ہے، آرمی چیف نے کلبھوشن کی رحم کی اپیل پر کہا قانون پر عمل ہونا چاہئے، قانون کے مطابق حکومت جو بھی فیصلہ کرے گی اس پر عمل ہوگا۔

  • وزیرِ اعظم کو عالمی عدالت میں چلنے والے کلبھوشن کیس پر بریفنگ

    وزیرِ اعظم کو عالمی عدالت میں چلنے والے کلبھوشن کیس پر بریفنگ

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کو عالمی عدالتِ انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی کام یاب پیروی کے سلسلے میں بریفنگ دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان سے آج اٹارنی جنرل پاکستان انور منصور نے ملاقات کی، انور منصور نے وزیرِ اعظم کو کلبھوشن کیس کے سلسلے میں بریفنگ دی۔

    [bs-quote quote=”عالمی عدالت میں کلبھوشن کیس بہترین طریقے سے پیش کیا گیا۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر اعظم کو بریفنگ”][/bs-quote]

    ملاقات وزیرِ اعظم آفس میں ہوئی، جس میں مختلف قانونی امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم کو عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن کیس کی پیروی کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔

    عالمی عدالت میں کلبھوشن کیس میں پاکستان کے مؤقف کو زبردست طریقے سے پیش کرنے والے پاکستانی اٹارنی جنرل انور منصور نے وزیرِ اعظم کو بریفنگ دی کہ عدالت میں کلبھوشن کیس بہترین طریقے سے پیش کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ 21 فروری کو ہیگ میں عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت مکمل ہو گئی تھی، پاکستانی وکلا کی جانب سے مزید دلائل دیے جانے کے بعد عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا

    اٹارنی جنرل انور منصور نے عالمی عدالت میں بھارت کی جانب سے پاکستان کے عدالتی نظام پر تنقید کا جواب دیا، انھوں نے پاکستان کے ملٹری کورٹس اور سول عدالتوں کے متعدد فیصلوں کے حوالے دیے۔

    انور منصور نے پاکستانی عدالتی نظام کے دفاع کے بعد سمجھوتا ایکسپریس کیس، بھارتی گجرات میں مسلمانوں کے قتلِ عام کیس، مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گنز کے استعمال کیس کے حوالے دے کر ثابت کیا کہ بھارتی عدالتی نظام ایک مکمل جانب دار نظام ہے، جب کہ اتنے مظالم کے بعد بھی بھارت اپنی مظلومیت کے راگ الاپتا ہے۔

  • اپنے ہی گراتے ہیں نشیمن پہ بجلیاں، نواز شریف، مریم نواز کی بھارت نوازی پھر بے نقاب

    اپنے ہی گراتے ہیں نشیمن پہ بجلیاں، نواز شریف، مریم نواز کی بھارت نوازی پھر بے نقاب

    لاہور: سابق وزیرِ اعظم نواز شریف اور ان کی صاحب زادی مریم نواز کی بھارت نوازی ایک بار پھر بے نقاب ہو گئی ہے، ثابت ہو گیا کہ نشیمن پر اپنے ہی بجلیاں گراتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن کیس میں پڑوسی ملک بھارت نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا ملک دشمن انٹرویو بہ طور دلیل پیش کر دیا۔

    [bs-quote quote=”آج کلبھوشن کیس میں پاکستان عالمی عدالت میں جواب الجواب دے گا۔” style=”style-8″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    زہریلے انٹرویو پر یہ سوال اٹھ گئے ہیں کہ کیا یہ انٹرویو پاکستان کے خلاف سوچی سمجھی سازش تھی، کیا نواز شریف نے انٹرویو بھارت کو کسی موقع پر فائدے کے لیے ہی دیا تھا؟

    خیال رہے کہ آج کلبھوشن کیس میں پاکستان عالمی عدالت میں جواب الجواب دے گا۔

    یاد رہے کہ وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کہتے ہیں کہ عالمی عدالت میں مودی سرکار نے نواز شریف کا بیان پاکستان کے خلاف بہ طورِ ثبوت پیش کیا، جس سے 22 کروڑ پاکستانیوں کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کلبھوشن کیس: بھارتی وکیل کا مضروضوں پر انحصار، شواہد پیش کرنے میں پھر ناکام

    دوسری طرف مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگ زیب نے کہا ہے کہ نواز شریف کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا جا رہا ہے، نواز شریف کی وطن سے محبت پر شک کرنے والے اپنی حب الوطنی پر نظر رکھیں، نواز شریف کو کسی کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔

  • کلبھوشن کیس: بھارتی وکیل کا مضروضوں پر انحصار، شواہد پیش کرنے میں پھر ناکام

    کلبھوشن کیس: بھارتی وکیل کا مضروضوں پر انحصار، شواہد پیش کرنے میں پھر ناکام

    دی ہیگ : پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے کیس میں بھارتی وکیل تیسرے روز بھی عالمی عدالت میں پاکستان کے سوالات کے جواب نہیں دے سکا ،۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت کے تیسرے روز بھارتی وکیل آئیں بائیں شائیں کرتے رہے، پاکستانی دلائل کے بعد بھارتی وکیل ہریش سالوے کے مضحکہ خیز دلائل مکمل ہوگئے۔

    بھارتی سینئر وکیل ہریش سالوے دلائل کی بجائے مفروضے بیان کرتا رہا اور کلبھوشن کیس میں پاکستان کی جانب سے لگائے جانے والے کسی الزام پر کوئی ٹھوس دلیل نہ دے سکا۔

    بھارتی وکیل ایک بار پھر کلبھوشن یادیو کے جعلی پاسپورٹ پر جواز فراہم کرنے اور اس کی ریٹائرمنٹ کا ثبوت دینے میں بھی ناکام رہا، اس کے علاوہ بھارت کلبھوشن یادیو کے ایران سے اغوا کا ثبوت دینے میں بھی اب تک ناکام رہا ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے چھ سوالات اٹھائے جا چکے ہیں، جن میں سے سرِ فہرست یہ سوال ہے کہ دہشت گرد کمانڈر کلبھوشن بھارتی نیوی سے کب اور کیوں سبکدوش ہوا؟ کلبھوشن کو بھارتی اصلی پاسپورٹ مسلمان کے نام سے کیوں بنا کر دیا گیا؟ جس پر وہ 17 مرتبہ بھارت گیا۔

    تصدق حسین جیلانی بینچ کاحصہ رہیں گے، عالمی عدالت نے فیصلہ سنا دیا

    دریں اثناء عالمی عدالت نے ایڈہاک جج تبدیل نہ کرنے کی پاکستانی استدعا پر فیصلہ سنا دیا، فیصلے میں تصدق حسین جیلانی کو بینچ کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔

    آئی سی جے کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تصدق حسین جیلانی بینچ کاحصہ رہیں گے، ان کا آنا ممکن نہ ہو تو بعد میں اپنا فیصلہ دے سکتے ہیں۔

    عالمی عدالت انصاف کا کہنا ہے کہ جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی نے کیس کی کارروائی میں حصہ لیا ہے، ان کو ٹرانسکرپٹ بھی بھجوائے جارہے ہیں، تصدق جیلانی عدالتی کارروائی کی ویڈیوز بھی دیکھ سکتے ہیں۔

    ایڈہاک جج ایک آزاد جج کے طور پر کام کرتے ہیں، ایڈہاک جج کیلئے آنا ممکن نہ ہو تو بعد میں اپنا فیصلہ دے سکتے ہیں، صدر عالمی عدالت انصاف یوسف القبی کا کہنا ہے کہ تصدق جیلانی کی صحت یابی کیلئے پرامید ہیں۔

  • بھارت کیلئے مشکلات، عالمی عدالت میں کلبھوشن کیس کی سماعت کا آج سے آغاز

    بھارت کیلئے مشکلات، عالمی عدالت میں کلبھوشن کیس کی سماعت کا آج سے آغاز

    ہیگ : عالمی عدالت میں بھارت کیلئے مشکلات ، دی ہیگ میں عالمی عدالت انصاف کا فل بنچ کمانڈر کلبھوشن کیس کی سماعت آج سے شروع کرے گا, پہلے دن بھارتی وکلا دلائل پیش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت آج سے ہوگی، عالمی عدالت انصاف کا پندرہ رکنی بنچ سماعت کرے گا، پندرہ رکنی بنچ میں ایک جج دلویر بھارتی بھی ہے۔

    پہلے دن بھارتی وکلا دلائل پیش کریں گے جبکہ منگل انیس فروری کو پاکستان جوابی دلائل دے گا، بیس اور اکیس فروری کو عدالت کیس سے متعلق غوروخوض کرے گی، سماعت 4 دن جاری رہے گی۔

    کلبھوشن کا پاسپورٹ اصلی قرار


    دوسری جانب برطانوی ادارے نے کلبھوشن کا پاسپورٹ اصلی قرار دے دیا ہے اور کہا کہ کلبھوشن کی جعلی شناخت کیلئے بھارت نے اصل پاسپورٹ جاری کیا، بھارت نے حسین مبارک پٹیل کےنام سے پاسپورٹ جاری کیا۔

    برطانوی ادارےکی رپورٹ کے مطابق کلبھوشن نےجعلی شناخت اپناکرحسین مبارک کے نام سے سفر کیا، حسین مبارک پٹیل کا پاسپورٹ اصلی اور شناخت جعلی ہے۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے برطانوی ادارے کی رپورٹ عالمی عدالت میں پیش کردی ہے۔

    یاد رہے بھارتی نیوی کاکمانڈر کلبھوشن پاکستان میں تباہی پھیلانے کے مذموم ارادے کے ساتھ ایرانی سرحد سے داخل ہوا لیکن پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے تین مارچ 2016 کو کلبھوشن کو بلوچستان کے علاقے ماشکیل سے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا تھا۔

    انتیس مارچ کو جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں کلبھوشن یادیو اعتراف کیا کہ وہ انڈین بحریہ کے حاضر سروس افسر اور جاسوس ہے اور پاکستان میں دہشت گردی کی مذموم کارروائیوں میں ملوث ہے ۔

    چوبیس مارچ کو پاک فوج نے بتایا کلبھوشن بھارتی بحریہ کاافسر، بھارتی انٹیلی جنس ادارے را کا ایجنٹ ہے، جو ایران کے راستے دہشت گردی کے لیے پاکستان میں داخل ہوا تھا۔

    مزید پڑھیں :  بھارتی جاسوس کلبھوشن یاد یو کو سزائے موت سنا دی گئی

    اپریل 2017 میں فوجی عدالت نے ملک میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا مجرم قرار دیتے ہوئے سزائے موت سنائی تھی، بھارت پہلے کلبھوشن کے بھارتی شہری ہونے سے صاف انکارکرتا رہا بعد میں کلبھوشن کو اپنا شہری تسلیم کیا اور کہا تھا کہ  بلوچستان سے پکڑا جانے والا جاسوس کلبھوشن یادیو بھارتی نیوی کاافسر تھا، بحریہ سے قبل ازوقت ریٹائرمنٹ لی تھی۔

    آٹھ مئی کو بھارت معاملہ عالمی عدالت انصاف میں لےگیا، دس مئی 2017 کو بھارت نے سزا پر عملدرآمد رکوانے کے لئےعالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کی، جس میں قونصلر رسائی نہ دینے پر ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کا الزام لگایا اور کہا تھا کہ کنونشن کے مطابق جاسوسی کےالزام میں گرفتار شخص کو رسائی سے روکا نہیں جاسکتا۔

    مزید پڑھیں: کلبھوشن یادیو بھارتی جاسوس ہے، بھارتی میڈیا کا اعتراف

    پاکستان کی جانب سے دلائل دیتے ہوئے بیرسٹر خاور قریشی نے کہا تھا کہ ویانا کنونشن کے تحت عالمی عدالتِ انصاف کا دائرۂ اختیار محدود ہے اور کلبھوشن کا معاملہ عالمی عدالت میں نہیں لایا جا سکتا جبکہ بھارت وکیل نے عدالت سے کہا تھا كلبھوشن کو پاکستان نے ایران میں اغوا کر لیا تھا، جہاں وہ بھارتی بحریہ سے ریٹائر ہونے کے بعد تجارت کر رہا تھا۔

    عالمی عدالت نے مختصر سماعت کے بعد 18 مئی 2017 کو مختصر فیصلہ سنایا تھا، جس میں جج رونی ابرہام نے کہا تھا کہ فیصلہ آنے تک پاکستان کلبھوشن کی سزائے موت پر عملدرآمد روک دے، بھارت عدالت کو کیس کے میرٹ پر مطمئن نہیں کر پایا۔

    پاکستان نے کلبھوشن یادیو کے کیس میں اپنا جواب تیرہ دسمبر دو ہزار سترہ کو جمع کرایا تھا، سترہ جولائی دو ہزار اٹھارہ کو عالمی عدالت میں دوسرا جواب جمع کرایا گیا، پاکستانی جواب میں بھارت کے تمام اعتراضات کے جوابات دیئےگئے تھے، پاکستان کا جواب 400 سے زائد صفحات پر مشتمل ہے۔

    مزید پڑھیں :  کلبھوشن کیس، پاکستان نے عالمی عدالت میں جواب جمع کرادیا

    بعد ازاں پاکستانی حکام نے انسانی ہمدردی کے تحت دسمبر 2017 میں کلبھوشن یادیو کی اہلخانہ سے ملاقات بھی کرائی تھی، جس کے لیے ان کی والدہ اور اہلیہ پاکستان آئے تھے۔

  • کلبھوشن کیس آئی سی جے میں زیر سماعت ہے ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی

    کلبھوشن کیس آئی سی جے میں زیر سماعت ہے ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کلبھوشن کیس آئی سی جے میں زیر سماعت ہے، وزیراعظم نے برملا اظہار کیا بھارت ایک قدم بڑھے تو ہم 2 بڑھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پاک بھارت تعلقات اور کلبھوشن یادیو پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے تحریری بیان میں کہا پاکستان بھارت سمیت ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات چاہتاہے، وزیراعظم نے برملا اظہار کیا بھارت ایک قدم بڑھے تو ہم 2 بڑھیں گے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کیس آئی سی جےمیں زیر سماعت ہے، اٹارنی جنرل نے قانونی حکمت عملی مرتب کی ہے، کلبھوشن یادیو عرف حسین مبارک پٹیل بھارتی نیوی کا حاضر سروس افسرہے اور بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی راکے لیے کام کرتا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کلبھوشن کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا اور جاسوسی کے الزام میں سزائے موت دی گئی ہے، فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی جانب سے سزاسنائی گئی۔

    پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم کے خط کے جواب میں مثبت پیشرفت پر زور دیا گیا، عمران خان نے بھارت سمیت تمام ممالک سے پرامن تعلقات پرزور دیا، نیویارک میں پاک بھارت وزرائے خارجہ کی ملاقات منسوخ ہوئی۔

    وزیر  خارجہ نے کہا بی ایس ایف سپاہی کا مبینہ قتل، ملاقات کے بھارتی اعلان سے2 روز پہلے ہوا، پاکستان نے معاملے کی تفتیش کے لیے بھارت کو پیشکش کی لیکن بھارت نے پاکستان کی پیشکس کو ردکر دیا، ملاقات کی منسوخی نےخطے میں امن و ترقی کا ایک اور موقع ضائع کیا۔

    مزید پڑھیں : امید ہے کلبھوشن کے معاملے پر ہمیں عالمی عدالت میں کامیابی ملے گی، وزیرخارجہ

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کوقونصلر رسائی نہ دینے پربھارت نے آئی سی جے سے رجوع کیا اور کلبھوشن کیس میں آئی سی جےنے عبوری حکمنامہ جاری کیا، حکمنامے کی روشنی میں کلبھوشن کی پھانسی پر عملدرآمد روکا گیا۔

    انھوں نے مزید کہا آئی سی جے میں جواب پیش کیے گئے، یادیو کے معاملے پر رسمی سماعت کا شیڈول 18 فروری 2019 ہے۔

    یاد رہے اگست2018 میں  وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا  بدلتے حالات میں نئے راستے بھی نکلتے ہیں، کوشش کریں گے عالمی عدالت میں اپنا مؤثرمؤقف پیش کریں، کلبھوشن سے متعلق ہمارے پاس ٹھوس شواہد ہیں، امید ہے کلبھوشن کے معاملے پر ہمیں عالمی عدالت میں کامیابی ملے گی۔

  • کلبھوشن کیس: عالمی عدالت میں بھارتی درخواست پاکستان کو موصول

    کلبھوشن کیس: عالمی عدالت میں بھارتی درخواست پاکستان کو موصول

    اسلام آباد : بھارت کی آئی سی جے میں جمع تحریری درخواست پاکستان کو موصول ہوگئی، اٹارنی جنرل کی سربراہی میں وکلاء کی ٹیم درخواست کا جائزہ لے رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ13ستمبر کو بھارت کی جانب سے کلبھوشن یادیو کے حوالے سے عالمی عدالت انصاف میں جمع کی جانے والی درخواست پاکستان کو موصول ہوگئی ہے۔

    پاکستانی وکلاء کی ٹیم اٹارنی جنرل کی سربراہی میں درخواست کا جائزہ لے رہی ہے، پاکستان بھی اپنا جواب جلد آئی سی جے میں جمع کرادے گا، یہ جواب کلبھوشن کے اعتراف کی روشنی میں تیارکیا جائے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ حکومت پاکستان کی پوزیشن بھارتی جاسوس کے معاملے پر واضح رہی ہے، کلبھوشن یادیو پاکستان کے مختلف شہروں میں دہشت گردی کی کارروائیوں، جاسوسی اور عدم استحکام پھیلانے میں ملوث رہا ہے۔


    مزید پڑھیں: کلبھوشن کیس: بھارت کا عالمی عدالت میں  جواب جمع


    کلبھوشن کی سرگرمیوں کی وجہ سے ہزاروں معصوم پاکستانیوں کی جانیں گئیں۔ ترجمان دفترخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نے 13 ستمبرکو میموریل عالمی عدالت انصاف میں جمع کرایاتھا، پاکستان اپنا جواب ماہ دسمبر میں عالمی عدالت میں جمع کرائے گا۔

  • کلبھوشن کیس: بھارت نے عالمی عدالت میں تفصیلی جواب جمع کرادیا

    کلبھوشن کیس: بھارت نے عالمی عدالت میں تفصیلی جواب جمع کرادیا

    اسلام آباد : کلبھوشن کیس پر بھارت نے عالمی عدالت میں تفصیلی جواب جمع کرادیا، پاکستان مذکورہ کیس میں اپنا جواب13دسمبر کو جمع کرائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت اپنے دہشت گرد افسر کو بچانے کے لیے سرگرم ہے، بھارتی وزارت داخلہ نے عالمی عدالت میں اپنے جاسوس حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کے حق میں تفصیلی جواب جمع کرادیا ہے جبکہ اس سلسلے میں پاکستان اپنا جواب13دسمبر کو جمع کرائے گا۔

    دوسری جانب بھارتی میڈیا کلبھوشن کو معصوم قرار دینے میں مصروف ہے جبکہ کلبھوشن یادیو پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں کا اعتراف کرچکا ہے۔

    بھارتی خفیہ ایجنسی را کا حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو پاکستان میں رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا، کلبھوشن یادیو بلوچستان، کراچی میں دہشت گردی کا نیٹ ورک چلارہاتھا۔

    کلبھوشن بلوچ انتہا پسندوں کو فنڈنگ میں ملوث تھا، بھارتی جاسوس نے پاکستان میں دہشتگرد کارروائیوں کا اعتراف بھی کیا ہے۔

    پاکستان کی فوجی عدالت نےکلبھوشن کوپھانسی کی سزاسنارکھی ہے، جس پر بھارت نے دس مئی کو عالمی عدالتِ انصاف کا دروازہ کھٹکھٹایا اور سزائے موت پر عملدرآمد روکنے کی درخواست دائر کی تھی۔

    بھارتی جاسوس پر الزام ہے کہ مہران ایئر بیس پر حملے کی منصوبہ بندی بھی اس کےعلم میں تھی، کلبھوشن را کے جوائنٹ سیکریٹری کے ماتحت کام کرتاتھا، یہ بھارتی مشیر قومی سلامتی اور را کےسربراہ سے بھی رابطے میں تھا، بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو گوادرمیں ہوٹل میں بم دھماکے میں بھی ملوث تھا۔


    مزید پڑھیں: کلبھوشن عالمی عدالت کیس: بھارت مطمئن نہیں کرپایا‘ پاکستان قونصلر رسائی دے‘ مکمل فیصلے تک پھانسی نہ دے


    یاد رہے کہ ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں عالمی عدالت کے جج نے 13جون کو ایک حکم کے ذریعے بھارت کو 13ستمبر کو درخواست دینے کا پابند کیا تھا جبکہ مذکورہ عدالت نے پاکستان کو 13دسمبر کو اس کا جواب دینے کا حکم دیا تھا۔

  • کلبھوشن کیس کی تیاری نامکمل تھی، وقت نہ ملا، حکومت کا اعتراف

    کلبھوشن کیس کی تیاری نامکمل تھی، وقت نہ ملا، حکومت کا اعتراف

    اسلام آباد: حکومت نے کلبھوشن یادیو کیس میں تیاری نامکمل ہونے کا اعتراف کرلیا، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ کلبھوشن کیس کی تیاری ٹھیک سے نہیں کی گئی،کیس کی تیاری کے لیے زیادہ وقت نہیں ملا تھا۔


    ضرور پڑھیں: کلبھوشن کیس: پاکستان فیصلے تک پھانسی نہ دے، عالمی عدالت


    اے آر وائی نیوز سے ٹیلی فونک گفت گو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کلبھوشن سے متعلق عالمی عدالت کا فیصلہ پہلے سے متوقع تھا،کیس کی تیاری کے لیے تین سے چار دن ملے اور اتنے کم دن میں ہم کچھ نہیں کرسکتے تھے۔

    انہوں نے یقین دلایا کہ اگلے مرحلے کے لیے ہمارا کیس بہت مضبوط ہے،وکلا کی بڑی ٹیم بنا رہے ہیں،ایڈ ہاک جج کی تعیناتی بھی کی جائے گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے آئی سی جے جا کر کشمیر اور پانی کے تنازعات کا راستہ کھول دیا۔

    خیال رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے حکومت پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ کلبھوشن کیس میں حکومت نے نااہلی اور غیر ذمہ داری کا ثبوت دیا اور تیاری مکمل نہیں تھی اور اب مشیر خارجہ نے اپوزیشن جماعتوں کے الزام کی تائید کردی جس کے بعد اب ایک نیا طوفان آنے کا اندیشہ ہے۔

    آج ہی پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کلبھوشن کے معاملے پر حکومت کی نااہلی نظرآئی، شکوک وشبہات بڑھ گئےہیں۔

    کلبھوشن کےمعاملے پرحکومت نے نااہلی کا مظاہرہ کیا، شکوک وشبہات بڑھ گئے ہیں، خورشید شاہ

    اسی ضمن میں تحریک انصاف نے حکومت پر کیس میں نااہلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سات سوالات کے جوابات مانگ لیے اور کہا ہے کہ اختیارات کے باوجود وزیر اعظم نے عالمی عدالت انصافِ میں  ایڈہاک جج مقرر کیوں نہیں کیا؟ ‘‘، ’’دفتر خارجہ نے ضروری قانونی مشاورت حاصل کیوں نہیں کی‘‘  ’’کلبھوشن کیس میں ایسے وکیل کو عالمی عدالتِ انصاف کیوں بھیجا گیا جس نے آئی سی جے کا کبھی کوئی مقدمہ لڑا ہی نہیں؟‘‘

    یہ پڑھیں: کلبھوشن کیس: تحریک انصاف کے وزیر اعظم سے 7 سوالات

     یہ بھی خیال رہے کہ عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ جن ججز دیا ان میں بھارتی، روسی، امریکی، چینی، مصری و دیگر ممالک کے ججز شامل ہیں لیکن ایک بھی مسلم ملک سے نہیں۔

    یہ پڑھیں: کلبھوشن کیس کا فیصلہ:ایک بھی جج مسلم ملک سے نہیں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
     
  • کلبھوشن کیس کا فیصلہ:ایک بھی جج مسلم ملک سے نہیں

    کلبھوشن کیس کا فیصلہ:ایک بھی جج مسلم ملک سے نہیں

    اسلام آباد: عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ جن ججز دیا ان میں بھارتی، روسی، امریکی، چینی، مصری و دیگر ممالک کے ججز شامل ہیں لیکن ایک بھی مسلم ملک سے نہیں۔

    عالمی عدالت کے سربراہ رونی ابراہیم کا آبائی تعلق مصر سے ہے تاہم وہ فرانس کے شہری ہیں جب کہ بینچ میں بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج دلویر بھنڈای بھی شامل ہیں۔


    Does Pakistan have representation at ICJ? by arynews

    دیگر ججز میں برازیل، روس، امریکا، چین، آسٹریلیا، اٹلی، جاپان، یوگنڈا اور جمیکا کے ججز کلبھوشن یادیو کیس کے بینچ کا حصہ تھے لیکن کسی بھی مسلمان ملک سے کوئی جج شامل نہیں تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: عالمی عدالت انصاف کیا ہے ؟ دائرہ اختیار کیا ہے؟ کون کون رجوع کرسکتا ہے؟