Tag: کل جماعتی حریت کانفرنس

  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا ڈپلومیٹک انکلیو کے باہر احتجاج

    کل جماعتی حریت کانفرنس کا ڈپلومیٹک انکلیو کے باہر احتجاج

    اسلام آباد: کل جماعتی حریت کانفرنس کی جانب سے ڈپلومیٹک انکلیو کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، حریت رہنماؤں اور سول سوسائٹی کی جانب سے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی گئی۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا بھارتی دعوی مذاق ہے، اس موقع پر بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں شدید نعرے بازی کی گئی۔

    مظاہرین نے کہا کہ کشمیریوں کی آزادی کے غاصب بھارت کو یوم آزادی منانے کا حق نہیں، بھارت دنیا میں جمہوریت کے ماتھے پر بدنما داغ ہے۔

    کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیاں جاری ہیں، کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلے کا حل چاہتے ہیں، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لے۔

    جنوبی ایشیا میں مستقل قیام امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے، اقوام متحدہ، عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کردار ادا کرے۔

  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا مقبوضہ کشمیر میں جمعہ کو ہڑتال کا اعلان

    کل جماعتی حریت کانفرنس کا مقبوضہ کشمیر میں جمعہ کو ہڑتال کا اعلان

    سری نگر: کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ کشمیر میں جمعہ کو ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ کشمیر میں جمعہ کو ہڑتال کا اعلان کر دیا۔حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ وادی کی علاقائی سالمیت،ڈیموگرافی بدلنے کی کوشش نوجوانوں کی گرفتاری،قتل،انسانی حقوق کی پامالی قابل مذمت ہے۔

    حریت کانفرنس نے کہا کہ بھارت غیر مقامی افراد کو ڈومیسائل،2 لاکھ مکانات کی تعمیر چاہتا ہے،بھارت اسرائیل طرز پر کشمیریوں کی زمین چھین کر مسلح ہندو بساناچاہتا ہے۔

    کل جماعتی حریت کانفرس کے مطابق کشمیر پر ایک بھی بھارتی فوجی کی موجودگی تک جدوجہد جاری رہےگی۔

    مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی بربریت مزید 3 کشمیری شہید

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے مزید 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا تھا، نوجوانوں کو نام نہاد آپریشن کے دوران نشانہ بنایا گیا۔

    واضح رہے کہ 5 اگست 2019 کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی اور الگ حیثیت کا خاتمہ کرکے اسے بھارت کا غیر قانونی طور پر حصہ بنا لیا تھا، مقبوضہ وادی پر قابض بھارت کے کرفیو کو 11 ماہ سے زائد ہوچکے ہیں۔

  • وزیر اعظم عمران خان سے کُل جماعتی حریت کانفرنس کے وفد کی ملاقات

    وزیر اعظم عمران خان سے کُل جماعتی حریت کانفرنس کے وفد کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے کُل جماعتی حریت کانفرنس کے وفد نے ملاقات کی ہے، جس میں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج کل جماعتی حریت کانفرنس کے وفد نے وزیر اعظم سے ملاقات کی، وفد میں نثار مرزا، محمد حسین خطیب اور جاوید اقبال شامل تھے جب کہ معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان بھی ملاقات میں موجود تھیں۔

    ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی موجودہ اور تشویش ناک صورت حال پر تبادلہ خیال گیا، وفد نے کشمیر کا مقدمہ بھرپور انداز میں پیش کرنے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام کا دل اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ دھڑکتا ہے، پاکستانی عوام کشمیری بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، حکومت کشمیریوں کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گی اور مسئلہ کشمیر کو ہر سطح پر اجاگر کیا جائے گا۔

    تازہ ترین:  پاکستان ہر فورم پر کشمیریوں کا ساتھ دے گا: وزیر اعظم عمران خان

    واضح رہے کہ جموں و کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کو 72 سال مکمل ہو گئے ہیں، پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیری یوم سیاہ منا رہے ہیں۔

    وزیر اعظم نے اس موقع پر قوم اور کشمیریوں کے نام ایک خصوصی ویڈیو پیغام بھی جاری کیا، جس میں انھوں نے کہا کہ آج وہ سیاہ دن ہے جب بھارتی افواج کشمیر میں اتریں، اقوام متحدہ نے فیصلہ کیا تھا کہ کشمیر کے لوگوں کو فیصلے کا حق دیا جائے، لیکن کشمیریوں کے ساتھ دھوکا کیا گیا۔

    وزیر اعظم نے کہا ہتھیار اٹھانے کی بات کرنے والے کشمیریوں سے دشمنی کر رہے ہیں، ہم نے کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت اور مدد کرنی ہے، مودی کسی بھی واقعے کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنا چاہتا ہے، مودی عالمی سطح پر کسی بھی واقعے کی بنیاد پر پروپیگنڈا کرے گا۔

  • 27 اکتوبر1947 کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، سید علی گیلانی

    27 اکتوبر1947 کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، سید علی گیلانی

    سری نگر: کل جماعتی حریت کانفرنس کے سربراہ سید علی گیلانی کا کہنا ہے کہ 27 اکتوبر1947 کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، اس دن بھارتی فوج جموں وکشمیر میں داخل ہوئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق حریت رہنما سید علی گیلانی نے مقبوضہ کشمیر میں 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہوئے مکمل شٹر داؤن کا اعلان کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے باہر مقیم تمام کشمیری 27 اکتوبر کو بھارت کے قبضے کے خلاف مظاہرے کریں اور مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں قید شہریوں کی حالت زار کی جانب دنیا کی توجہ مبذول کروائیں۔

    سید علی گیلانی نے کہ بھارت سے آزادی کے لیے کشمیری 1947 سے تاحال قربانیاں دے رہے ہیں اور ان کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل تک جدوجہد جاری رکھنے کے لیے بدستور پرعزم ہیں۔

    کشمیری رہنما نے کہا کہ 27 اکتوبر1947 کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، اس دن بھارتی فوج جموں وکشمیر میں داخل ہوئی تھی اور کشمیریوں کی منشا اور تقسیم کے منصوبے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خطے پر قبضہ کیا تھا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کی سربراہی میں بھارتی حکومت کے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کا فیصلہ، مظالم میں اضافہ مقبوضہ کشمیر کو اپنی کالونی بنانے کے پرانے ہتھکنڈے ہیں۔

  • حریت رہنما سید علی گیلانی کی بھارتی پارلیمانی انتخابات کے بائیکاٹ کی اپیل

    حریت رہنما سید علی گیلانی کی بھارتی پارلیمانی انتخابات کے بائیکاٹ کی اپیل

    سری نگر: مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی نے کشمیری عوام سے آئندہ پارلیمانی انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری قوم یکسوئی سے خو دکو اس عمل دور رکھے۔

    تفصیلات کے مطابق سید علی گیلانی نے بائیکاٹ کی اپیل کرتےہوئے کہا ہے کہ 71 سال سے انتخابی ڈھونگ رچانے کے باوجود کشمیری عوام کو درپیش مشکلات میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ کوئی بھی ذی شعور کشمیری جموں وکشمیر کی موجود ہ صورتحال سے مطمئن نہیں ہے۔

    انہوں نے کہاکہ نہتے کشمیریوں کی نسل کشیُ ، انتظامی استحصال اور عوام کودرپیش مسائل اوران کی مشکلات کا حل اگر انتخابات ہوتے تو 71سال سے یہ ڈھونگ رچایا جارہا ہے تاہم کشمیری عوام پر مظالم اور ان کو درپیش مشکلات میں کمی کی بجائے مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔

    کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سری نگر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہاکہ اگرچہ انتخابات کو جمہوری عمل کا ایک اہم ترین حصہ تصور کیا جاتاہے تاہم جس خطے کے عوام جمہوریت سے بالکل بھی روشناس نہ ہوں، جن کو ہر وقت جمہوریت کی قبا میں چنگیزیت اور سفاکیت کا سامنا کرنا پڑا ہو، جہاں ہر جمہوری اقدام کو قابض طاقتوں نے صرف اپنے غیر قانونی تسلط کو مضبوط کرنے کےلئے استعمال کیا ہواور جہاں پہلے سے تعینات 10لاکھ سے زائد بھارتی فوجی نہتے کشمیریوں کو زیر کرنے میں ناکامی کے بعد اس ”جمہوری عمل“ کےلئے مزید سینکڑوں بٹالین فوج منگوائی گئی ہوںوہاں بندوقوں کے سائے میں انتخابات کا انعقاد ایک فوجی کارروائی کے علاوہ اور کچھ نہیں ۔

    کشمیری حریت رہنما کا کہنا تھا کہ بڑے فوجی آپریشن کو انتخابات کے خوبصورت لباس میں پیش کرنے سے اس کی خصلت اور اس کی اصلیت تبدیل نہیں ہوسکتی ہے۔ سید علی گیلانی نے کشمیری عوام سے اپیل کی کہ جس قوم نے اپنے حق خودارادیت کے حصول کیلئے بے مثال قربانیاں پیش کی ہوں اس کے پاس غاصب اور قابض طاقتوں کے سیاسی ڈراموں کا حصہ بننے کا کوئی اخلاقی یا اصولی جواز نہیں ۔انہوں نے سوال کیاکہ جن سیاسی ایوانوں میں کشمیریوں کےخلاف قانون سازی اور انکا گلاگھوٹنے کےلئے قراردادیں منظورکروائی جارہی ہوں اُس اسمبلی یا پارلیمنٹ میں جانے کا آخر کیا جواز ہے؟۔

    انہوں نے کہاکہ بھارت نواز سیاست داں کشمیری عوام کی اکثریت کی طرف سے انتخابی ڈھونگ کے بائےکاٹ کے بعد دو فیصد سے بھی کم ووٹ حاصل کر کے اپنی جیت کا جشن مناتے ہیں۔ کشمیری عوام کو ووٹ ڈالنے کی ترغیب دینے کیلئے نت نئے ڈراموں کاحوالہ دیتے ہوئے سید علی گیلانی نے کہاکہ بھارتی استعمار کے یہ مقامی چہرے لاکھ کوششوں کے باوجود اپنی حرص ،لالچ اور خونین ہاتھوں کو چھپا نہیں سکتے اور کشمیری عوام اُن کوحاصل اختیارات اور اُن کی جی حضوری سے اچھی طرح واقف ہے۔

    سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ سینکڑوں کشمیریوں کا قتل عام، دینی جماعتوں پر پابندی اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین انہی بھارت نواز سیاست دانوں کی دین ہیں ۔سیدعلی گیلانی نے کشمیری عوام سے کہاکہ آج تمام بھارت نواز سیاست دان ایک بار پھر ووٹوں کے حصول کیلئے کشمیری عوام کو دلکش خواب دکھا رہے ہیں تاہم انہوں نے کہاکہ کشمیری شہداءکی قربانیاں ہمیں کسی بھی انتخابی ڈھونگ کا حصہ بننے سے روکتی ہیں جنہوں نے بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

    حریت چیئرمین نے لاسی پورہ پلوامہ میں شہید ہونیوالے کشمیری نوجوانوںکو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے فوجی طاقت کے غرور اوراقتدار نے نشے نے جموںوکشمیر کو ایک میدان جنگ میں تبدیل کردیا ہے۔

  • اسلام آباد، کُل جماعتی حریت کانفرنس کا احتجاج

    اسلام آباد، کُل جماعتی حریت کانفرنس کا احتجاج

    اسلام آباد : کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیرِ اہتمام مقبوضہ کشمیر میں زیر ِِحراست ا نسا نی حقوق کے علمبردار خرم پرویز اور ِحریت قائدین کی رہائی کے لئے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں حریت پسند رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک اور ممتاز سماجی کارکن اور اقلیتی رہنما جے سالک سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی،شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بازی کر رہے تھے۔
    islamabad-post

    مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مشال ملک نے کہا کہ سات دہائیوں کے دوران طاقت کا بے پناہ استعمال کے باوجود بھارت کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبانے میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے ہر گذرتے دن کے ساتھ کشمیریوں کے جذبہ حریت پسندی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار ماہ کے دوران بھارت نے کشمیریوں کو زندہ لاشوں میں تبدیل کر دیا ہے اور حریت رہنماوں کو پابند سلاسل کر رکھا ہے اس کے باوجود آج کشمیریوں نے احتجاج جاری رکھ کر دنیا کو باور کروا دیا ہے کہ بھارت سے آزادی حاصل کرنے تک کشمیری چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

    اقلیتی رہنما جے سالک نے مسئلہ کشمیر کے متعلق عالمی برادری کے دہرے میعار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دنیا کے تمام مذاہب انسانیت کے احترام اور آزاد زندگی کا درس دیتے ہیں اب کشمیریوں کو انکا حق خود ارادیت دلوانے کے لئے عالمی برادری کو بھی کردار ادا کرنا ہو گا۔

    اس موقع پر حریت رہنماوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم بند کروائے اور حریت رہنماوں کی رہائی اور کشمیروں کو حق خود اداریت دلوانے کے لئے بھارت پر دباو ڈالے۔

  • بھارتی مظالم کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کا اعلان

    بھارتی مظالم کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کا اعلان

    سری نگر: مقبوضہ کشمیرمیں حریت رہنما سید علی گیلانی کی اپیل پرمسرت عالم کی غیر قانونی نظربندی کے خلاف کل احتجاجی مظاہرے اور ہفتہ کو پوری وادی میں ہڑتال ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی ایگزیکٹو کونسل کا ایک اجلاس آج سرینگر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے شہریوں کے قتل کے واقعات میں اضافے پر شدید تشویش ظاہر کی گئی۔

    مسرت عالم بٹ کو رواں مہینے کی سترہ تاریخ کو سرینگر میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر ایک جلوس کے دوران پاکستان کے حق میں نعرے بلند کرنے اور پاکستانی پرچم لہرانے کا الزام ہے۔

    کٹھ پتلی انتظامیہ نے مسرت عالم بٹ کوان کے خلاف کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنے کے بعد انہیں بڈگام پولیس اسٹیشن سے جموں کی کوٹ بھلوال جیل منتقل کر دیا ہے۔