Tag: کل جماعتی کانفرنس

  • حکومت کی ‘کل جماعتی کانفرنس ‘ کی تاریخ تبدیل

    حکومت کی ‘کل جماعتی کانفرنس ‘ کی تاریخ تبدیل

    اسلام آباد : حکومت کی کل جماعتی کانفرنس سات کے بجائے نو فروری کو اسلام آباد میں ہوگی ، جس میں نیشنل ایکشن پلان پرنظر ثانی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی کل جماعتی کانفرنس کی تاریخ تبدیل کردی گئی۔

    اس حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے بلائی گئی اے پی سی 7 کے بجائے 9 فروری کو ہو گی ، اے پی سی میں ملک کی تمام قومی و سیاسی قیادت کو مدعو کیا گیا ہے۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ کانفرنس میں دہشتگردی، اور درپیش چیلنجز کے مقابلے کی حکمت عملی مرتب کی جائے گی اور نیشنل ایکشن پلان پر نظرثانی ہو گی۔

    دوسری جانب پی ٹی آئی نے اے پی سی میں شرکت کیلئے زبانی دعوت کو نامناسب قرار دے دیا، سابق اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ حکومت کوسب سے پہلے اپنے رویوں میں سدھار لانا ہوگا۔

  • طاہر القادری نے 28 دسمبر کو کُل جماعتی کانفرنس طلب کرلی

    طاہر القادری نے 28 دسمبر کو کُل جماعتی کانفرنس طلب کرلی

    لاہور : سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ 28 دسمبر کو کُل جماعتی کانفرنس کا انعقاد کر رہے ہیں جہاں اپنا لائحہ عمل پیش کرکے دیگر سیاسی جماعتوں سے رائے لیں گے.

    اس بات کا اعلان انہوں نے سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، طاہر القادری کا کہنا تھا کہ 28 دسمبر کو ہونے والی کل جماعتی کانفرنس میں ملک کی تمام مذہبی اور سیاسی جماعتوں کو مدعو کریں گے اس موقع پر شیخ رشید نے اے پی سی میں شرکت اور مکمل تائید کا اعلان بھی کیا.

    طاہر القادری کا کہنا تھا کہ باقرنجفی رپورٹ سے ثابت ہوتا ہے کہ پولیس افسران حقائق بتانے کو تیار نہیں تھے اور میری اطلاعات کے مطابق بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن مکمل منصوبہ بندی اور پنجاب حکومت کی آشیرباد سے برپا کیا گیا جس کے لیے 45 تھانوں کی نفری اور نشانہ باز بلوائے گئے تھے.

    انہوں نے مزید بتایا کہ خود سرکاری ریکارڈ میں درج ہے کہ پنجاب بھر سے 809 شوٹرز اوراسنائپرز کو ماڈل ٹاون لایا گیا چنانچہ یہ طے ہے کہ اتنا بڑا آپریشن وزیراعلیٰ پنجاب کے احکامات کے بغیرہو ہی نہیں سکتا تھا اس لیے مطالبہ کرتے ہیں کہ 31 دسمبر سے پہلے شہبازشریف اور رانا ثنا مستعفی ہوں.

    اس موقع پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے طاہر القادری کی جانب سے بلائی گئی کل جماعتی کانفرنس کی حمایت کرتے ہوئے اپنے تعاون کی مکمل یقین دہانی کرائی اور قصاص کے حصول کے لیے پاکستان عوامی تحریک کے ہمراہ جدوجہد کا اعلان بھی کیا.

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ شریف برادران ڈبل گیم کھیل رہے ہیں اور ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے ملک میں رام اور شام کی فلم چل رہی ہے،نوازشریف عالمی ایجنڈے پر چل کر تباہی چاہتے ہیں اب بہت ہوگیا ہے یہ روزروز کا مذاق ختم ہوجانا چاہیے.

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے اپنی حمایت کے لیے 9.3 بلین روپے بانٹے ہیں جو کیپٹن صفدر، شیخ آفتاب اورایک سینیٹر کے ذریعے تقسیم کیے گئے اور وکٹوں کے دونوں جانب کھیلنے والے خاقان عباسی نے جتنا خفیہ فنڈ بانٹا ہے اتنا تو اسحاق ڈارنے بھی تقسیم نہیں کیا تھا.

    ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان ڈاکٹر طاہر القادری کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں شریف خاندان عدالتوں میں تاخیری حربے استعمال کر رہا ہے اگر کو اسحاق ڈار کرپشن سے پاک ہیں تو انہیں وطن واپس آکر مقدمات کا سامنا کرنا چاہیے.

    شہبازشریف کے وزیراعظم بننے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں طاہر القادری نے کہا کہ شریف برادران ایک ہی جسم کے دو چہرے ہیں اس لیے اگر نوازشریف ہٹے اور شہبازشریف آ جائیں تو ظلم کے راج پر کوئی فرق نہیں پڑے گا.

  • کشمیر تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے، شاہ محمود قریشی

    کشمیر تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: تحریکِ انصاف کے رہنما شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ کشمیر تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے جسے مکمل کرنے کے لیے ہم سب متحد ہیں کیوں کہ مسئلہ کشمیر پر کسی سیاسی جماعت میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔

    یہ بات انہوں نے کل جماعتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ کشمیر ہماری شہ رگ ہے اور اس مسئلے پر بلائی گئی اہم کانفرنس میں آزاد کشمیر کی حکمراں جماعت کی عدم موجودگی باعثِ شرم ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ نہتےکشمیریوں پر بھارت کی مجرمانہ بربریت آج بھی جاری ہے جب کہ برہان وانی کی شہادت کے بعد سےمسئلہ کشمیرکوایک نئی قوت ملی لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ حکومت نےمسئلہ کشمیرکوپسِ پشت ڈال دیا ہے۔

    وائس چیئرمین تحریک انصاف نے کانفرنس میں مسلم لیگ ن کی عدم موجود گی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کی عدم موجودگی سے حوصلہ شکنی ہوئی ہے میرادل کہتاہے کہ قائد ایوان راجہ ظفرالحق آج کانفرنس میں آنا چاہتے ہوں گے لیکن راستےمیں کیا رکاوٹ آئی اس پر سوال اٹھانا ہوگا۔

    انہوں نے اپنے خطاب میں خدشہ ظاہر کیا کہ آنے والے دنوں میں پانی بڑا مسئلہ بن جائےگا لیکن بدقسمتی سے ہمارے حکمران کسی بھی مسئلے کے حل میں سنجیدہ نظر نہیں آتے آئندہ دنوں میں جنگ اور سیاست کے الگ رنگ ہوں گے جس کے لیے پیشگی تیاری کرنا بے حد ضروری ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستانیوں کے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ہمارا کشمیریوں سے رشتہ اٹل ہے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی عوام کسی صورت اپنے کشمیری بھائیوں کی اخلاقی اور سیاسی حمایت سے دستبردار نہیں ہوں گے بلکہ آزادی کے اس سفر میں ہمیں اپنے شانہ بشانہ پائیں گے۔

  • پاک چین اقتصادی راہداری، سیاسی جماعتوں نے تعاون کی یقین دہانی کرادی

    پاک چین اقتصادی راہداری، سیاسی جماعتوں نے تعاون کی یقین دہانی کرادی

    اسلام آباد: وزیراعظم کی زیر صدارت کل جماعتی کانفرنس میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے روٹ پر اتفاق ہو گیا ہے سیاسی قیادت نے اس اتفاق رائے کو بڑی کامیابی قرار دیا۔

    وزیراعطم کی صدارت طویل اجلاس میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تین میں سے ایک مغربی روٹ پر اتفاق ہوا حکومت نے سیاسی جماعتوں کے تحفظات دور کر دیئے۔

    اقتصادی راہ داری پرسیاسی جماعتوں کے تحفظات دور کرنے اور مشاورت کیلئے  وزیراعظم نے پارلیمانی رہنماوں کی اجلاس طلب کیا تھا جس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے شرکاٗ کو بریفنگ دی، جس کے بعد مختلف رہنماوں نے اپنی آراٗ پیش کیں۔

     اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبے سے ایک اورموقع ملا ہے،خوشی ہے تمام قومی قیادت نے حمایت کا یقین دلایا،تمام صوبوں کو منصوبے کے ثمرات میں شریک کیا جائے گا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ منصوبے کی نگرانی اورمشاورت کے لیے کمیٹی قائم کی جائے گی،جس میں تمام پارلیمانی جماعتوں کی نمائندگی ہوگی۔

    اس سے پہلے بریفنگ میں احسن اقبال نے بتایا کہ پاک چین اقصادی راہداری ایک سڑک کا نام نہیں، بلکہ یہ پاکستان کی اقتصادی خو شحالی کا منصوبہ ہے۔

    اجلاس کے بعد میں میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا آج کادن ایٹمی طاقت بننے کے ساتھ اقتصادی مستقبل سے متعلق بھی اہمیت کا حامل ہے۔

     امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا اقتصادی راہداری منصوبہ پورے ملک کے لئے خوش آئند ہے۔

     ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ اس ملاقات میں منصوبے کے ایک حصے پر اتفاق ہوا۔

     اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا وزیر اعظم کی فراخ دلی کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان اور سراج الحق نے اقتصادی راہداری پر قومی اتفاق رائے کو خوش آئند قرار دے دیا جبکہ اسفند یار ولی کہتے ہیں وزیر اعظم نے فراخدلی کا مظاہرہ کیا۔

    سیاسی قیادت نے اتفاق رائے پر قوم کو مبارکباد دی، سیاسی راہنماوں کا کہنا تھا کہ اقتصادی راہداری منصوبے پر اتفاق سے محروم علاقوں میں خوشحالی آئے گی،اقتصادی راہداری منصوبے کی مانیٹرنگ کے لیئے پارلیمانی کمیٹی اور ورکنگ گروپس کے قیام پر بھی اتفاق کیا گیا ۔

  • اقتصادی راہداری منصوبہ، کل جماعتی کانفرنس آج ہوگی

    اقتصادی راہداری منصوبہ، کل جماعتی کانفرنس آج ہوگی

    اسلام آباد: پاک چین اقتصادی راہداری پر وزیرِاعظم نواز شریف کی زیرِ صدارت آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی۔

    کل جماعتی کانفرنس میں سابق صدر آصف علی زرداری، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ، اسفند یار ولی خان سمیت سیاسی جماعتوں کے قائدین شریک ہوں گے۔

    کل جماعتی کانفرنس میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر تفصیلی بریفنگ دی جائے گی، پی ٹی آئی اور اے این پی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں منصوبے کے روٹ پر پیدا ہو نے والے تحفظات کو دور کرنے کی کوششیں کی جائے گی۔

    وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ آل پارٹیز کانفرنس میں سندھ حکومت کے تحفظات سے آگاہ کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کو این ایف سی ایوارڈ ، گیس رائلٹی، سیلز ٹیکس اور امن وامان سمیت دیگر امور پر تحفظات ہیں، وزیراعلیٰ سندھ نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں سندھ کا زیادہ حصہ چاہتے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق کانفرنس میں مشترکہ مفادات کی کونسل کا اجلاس بلانے کی بھی تجویز دی جائے گی۔

  • کل جماعتی کانفرنس کل وزیراعظم ہاؤس میں ہو گی

    کل جماعتی کانفرنس کل وزیراعظم ہاؤس میں ہو گی

    اسلام آباد : وزیراعظم نواز شریف کی صدارت میں کل جماعتی کانفرنس جمعرات کو وزیراعظم ہاؤس میں ہو گی۔

    کل جماعتی کانفرنس میں سابق صدر اصف علی زرداری قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید احمد شاہ ،اسفند یار ولی خان سمیت سیاسی جماعتوں کے قائدین شریک ہوں گے۔

    کل جماعتی کانفرنس میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر تفصیلی بریفنگ دی جائے گی، مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے اس منصوبے کے روٹ پر پیدا ہو نے والے تحفظات کو دور کر نے کی کوششیں کی جائیں گی۔

    اے این پی اور پی ٹی آئی پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے روٹ پر پہلے ہی تحفظات کا اظہار کر چکی ہیں۔