Tag: کمر درد

  • ویڈیو رپورٹ: رائیڈرز کمر اور گردن کی تکالیف میں کیوں مبتلا ہو رہے ہیں؟

    ویڈیو رپورٹ: رائیڈرز کمر اور گردن کی تکالیف میں کیوں مبتلا ہو رہے ہیں؟

    کراچی میں تباہ حال سڑکوں سے عوام جسمانی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔

    کراچی کی ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر عوام کے لیے سفر کرنا محال ہو گیا، شہر میں سڑکوں پر گاڑی اور موٹر سایئکل چلانے والے 70 فی صد افراد کمر اور گردن کی تکالیف میں مبتلا ہیں۔

    کراچی کے شہری خستہ حال اور ٹوٹ پھوٹ کی شکار سڑکوں پر سفر کرنے پر مجبور ہیں، سڑکوں پر ہچکولے کھاتی گاڑیاں اور ان میں موجود بے حال مسافرمختلف مسائل کا شکار ہو رہے ہیں۔

    شہر میں کے ایم سی کی ملکیت 106 سڑکوں پر مرمت کا کام جاری ہے، مگر 9 ہزار 540 کلو میٹر خستہ حال سڑکوں کی مرمت کون کرے گا، جو کے ایم سی کی ملکیت نہیں ہیں۔

    ویڈیو رپورٹ: گورنر سندھ نے حلیم اور حلوہ تیار کیا، مولانا فضل الرحمان کو بھی دعوت

    شہر کی ہر چھوٹی بڑی سڑک کا کوئی حصہ ٹوٹ پھوٹ سے محفوظ نہیں ہے، جسمانی تکالیف کا ایک بڑا سبب روڈ کٹنگ بھی ہے، بلدیاتی ادارے متعلقہ روڈ کٹنگ کرنے والے اداروں سے اس کی فیس لے کر سڑک کی مرمت نہیں کرتے۔

    شہریوں نے اپنی رائے میں کہا کہ سڑکوں کی تعمیر میں ناقص مٹیریل کا استعمال سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ کا سب سے بڑا سبب ہے، ہر سڑک کا معمولی سی بارش سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جانا اس کے معیار اور متعلقہ اداروں پر ایک سوالیہ نشان ہے۔

  • کمر کے درد سے نجات وہ بھی بغیر دوا کے، لیکن کیسے؟

    کمر کے درد سے نجات وہ بھی بغیر دوا کے، لیکن کیسے؟

    کمر کا درد دیگر تکالیف کی عام اقسام میں سے ایک ہے، 80 فیصد بالغ افراد اپنی زندگی کے کسی نہ کسی حصے میں اس کمر درد کا سامنا کرتے ہیں جس کی وجوہات مختلف ہوتی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں یوگا تھراپسٹ عائشہ خان نے کمر کے درد سے نجات کیلئے مؤثر اور کارآمد طریقے بیان کیے جو اس درد سے متاثرہ افراد کیلئے بےحد مفید ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ کئی وجوہات کی بنا پر بیٹھنے یا جھکنے سے آپ کی کمر میں درد ہو سکتا ہے، یہ وجوہات مختلف ہو سکتی ہیں، کمر کے درد کی شدت اور ان پوزیشنوں پر منحصر ہے جن میں آپ خود کو رکھتے ہیں، کچھ معاملات میں، لوگ کمر کے نچلے حصے میں درد اور تکلیف کی وجہ سے اٹھنے بیٹھنے سے قاصر ہو سکتے ہیں۔

    عائشہ خان نے کہا کہ اکثر گاڑی چلاتے ہوئے یا بیٹھنے اور جھکنے پر کمر کے نچلے حصے میں درد کسی بھی شخص کے طرز زندگی پر برا اثر ڈال سکتا ہے اور روز مرہ کے کاموں کو انجام دینے میں رکاوٹ کا باعث بھی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گاڑی چلاتے ہوئے زیادہ تر زور ڈرائیور کی کمر پر پڑتا ہے، لہٰذا کوشش کرنی چاہیے کہ کار چلائیں یا موٹر سائیکل کمر کو بلکل سیدھا رکھیں، اس موقع پر انہوں نے کچھ کارآمد ورزشیں بھی بتائیں۔

  • کمر کی تکلیف سے بچاؤ کے آسان طریقے

    کمر کی تکلیف سے بچاؤ کے آسان طریقے

    کراچی : شہروں میں ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر چلنے والے لاکھوں موٹر سائیکل سواروں کی صرف بائیکس ہی خراب نہیں ہوتیں بلکہ اس سے ان کی صحت پر بہت بھی برا اثر پڑتا ہے۔

    گڑھوں کی وجہ سے لگنے والے جھٹکے موٹرسائیکل سوار کی ریڑھ کی ہڈی کو شدید متاثر کرتے ہیں جس کے سبب کمر کے مہروں کی بے ترتیبی جیسے مسائل پیدا ہونے کا قوی خدشہ ہوتا ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں فٹنس ٹرینر حارث نے چند ایسی ورزشیں بتائیں کہ جس پر عمل کرنے سے کمر کے درد سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے۔

    حارث نے بتایا کہ پہلے 50 سال سے زائد عمر کے افراد کو کمر کی تکلیف کے مسائل ہوتے تھے لیکن اب 30 سال کے بعد ہی نوجوانوں کو کمر میں تکلیف کی شکایات عام ہیں۔

    اس کی اہم وجہ شہر کا انفرااسٹرکچر ہے جس کی حالت انتہائی دگرگوں ہے نہ صرف سڑکیں بلکہ اہم شاہراہیں بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں جس کے سبب خصوصاً نوجوان موٹر سائیکل سواروں کو مختلف پیچیدگیوں کا سامنا ہے۔

    اس موقع پر انہوں نے ناظرین کو کچھ خاص ورزشیں کرکے دکھائیں جن کو کرکے کمر کی تکلیف سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔

  • کمر درد کی دوائیں کھانے والے ہوشیار

    کمر درد کی دوائیں کھانے والے ہوشیار

    کمر درد ایک عام مرض بن چکا ہے جس سے نجات کے لیے لوگ ادویات کا استعمال کرتے ہیں، لیکن اب ان دواؤں کا ایک بدترین نقصان سامنے آیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سائنس دانوں نے کہا ہے کہ درد کش اور سوزش (انفلیمیشن) کم کرنے والی دوا بعض حالات میں شدید نقصان دہ ثابت ہو کر درد کو دائمی عارضے میں بدل سکتی ہیں۔

    مک گل یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اس ضمن میں کمر کے نچلے حصے کے درد میں مبتلا بعض مریضوں کا جینیاتی جائزہ لیا ہے، ماہرین نے سب سے پہلے درد سے شفا پانے والے مریضوں کے جسم میں ہر جگہ موجود دفاعی نظام اور اس سے وابستہ خلیات کا جائزہ لیا۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ دیرینہ درد میں مبتلا مریضوں کے بدن میں بھی یہی جین غیر سرگرم اور خوابیدہ تھے، سائنس دانوں نے درد میں مبتلا اور درد سے نجات پانے والے افراد کے جین، امنیاتی نظام، خون کی کیفیات اور بائیو مارکرز کا بغور جائزہ لیا، ان میں سب سے خلیات کو نیوٹرو فیلس کا نام دیا گیا تھا۔

    اس سے معلوم ہوا کہ اینٹی انفلیمنٹری ادویات جو کمر کے نچلے حصے میں درد کے لیے عام استعمال ہوتی ہیں وہ درحقیقت خلوی اور جینیاتی سطح پر درد کو طویل مدت تک بڑھاوا دے سکتی ہیں۔

    اس کی تصدیق کے لیے چوہوں کے ماڈل کو کمر کے نچلے درجے کے حصے کا مریض بنایا گیا، پھر انہیں روایتی دوائیں دی گئیں جو ہم بھی استعمال کرتے ہیں۔ ایسے چوہوں کا درد وقتی کم ہوا لیکن بعد میں شدید اور مزید دیرینہ مرض میں بدل گیا جبکہ دیگر دواؤں سے یہ کیفیت سامنے نہیں آئی۔

    چنانچہ ثابت ہوا کہ حیرت انگیز طور پر بعض درد کش ادویات وقتی فائدہ پہنچا کر درد کو مزید بڑھا سکتی ہیں۔

  • کمر درد کا حیران کن علاج دریافت

    کمر درد کا حیران کن علاج دریافت

    برطانوی اور امریکی سائنسدانوں نے بہت کم فریکوینسی والی بجلی کے معمولی جھٹکوں سے کمر کا شدید درد ختم کرنے میں اتنی غیر معمولی کامیابی حاصل کی ہے کہ وہ خود بھی حیران ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق کنگز کالج لندن کے ماہرین کی نگرانی میں یہ تجربات ایسے 20 مریضوں پر کیے گئے جن کی کمر کے نچلے حصے میں پچھلے کئی سال سے شدید درد تھا، جو بعض مریضوں میں کمر سے شروع ہو کر کولہوں اور ٹانگوں تک پہنچ رہا تھا۔

    مستقل دوائیں کھانے اور کمر کی سرجری کروانے کے بعد بھی ان مریضوں کے درد میں کچھ خاص افاقہ نہیں ہورہا تھا۔

    یہی تجربات اس سے پہلے چوہوں پر کیے گئے تھے جن سے انکشاف ہوا تھا کہ اگر کمر کے نچلے حصے میں، ریڑھ کی ہڈی کے ارد گرد الیکٹروڈز لگا کر ان میں سے بہت کم تعدد والی بجلی (الٹرا لو فریکوینسی الیکٹرک کرنٹ) گزاری جائے تو کمر کے درد میں بہت کمی کی جا سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ الٹرا لو فریکوینسی میں 300 ہرٹز سے 3 ہزار ہرٹز والی برقی مقناطیسی لہریں شامل ہوتی ہیں۔

    انسانی آزمائشوں کے دوران مریضوں کی کمر میں، معمولی آپریشن کے بعد، ریڑھ کی ہڈی کے قریب دو چھوٹے چھوٹے برقیرے نصب کر دیے گئے جن میں سے روزانہ تھوڑی دیر تک بہت کم فریکوینسی پر معمولی سی بجلی گزاری گئی۔

    بجلی گزرنے پر ریڑھ کی ہڈی میں موجود اعصاب سے درد کے سگنل دماغ تک پہنچنے میں رکاوٹ پیدا ہوئی اور یوں ان مریضوں میں کمر کا درد بہت کم ہوگیا۔

    تقریباً دو ماہ تک جاری رہنے والے ان تجربات میں 90 فیصد مریضوں کی کمر کا درد اوسطاً 80 فیصد کم ہوگیا جبکہ ان میں سے بھی چند مریضوں کا کہنا تھا کہ انہیں کمر کا درد بالکل بھی محسوس نہیں ہوا۔

    15 دنوں تک یہ عمل روزانہ دوہرا کر روک دیا گیا، جس کے بعد تمام مریضوں میں کمر کا درد بھی بتدریج بڑھنے لگا؛ اور بالآخر 23 ویں روز تک ان کی کیفیت ویسی ہی ہوگئی کہ جیسی علاج شروع ہونے سے پہلے تھی۔

    اس تحقیق کے بارے میں دیگر ماہرین کا کہنا ہے کہ یا تو یہ کوئی بہت بڑی غلط فہمی ہے یا پھر کچھ ایسا نیا دریافت کرلیا گیا ہے جو مستقبل میں کمر کے درد کا منفرد اور مؤثر علاج ثابت ہوگا۔

  • شہباز شریف کی کمر کے پٹھے سوجن کا شکار، بابر اعوان کا تبصرہ

    شہباز شریف کی کمر کے پٹھے سوجن کا شکار، بابر اعوان کا تبصرہ

    لاہور: اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی صحت سے متعلق ڈاکٹرز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ان کی کمر کے پٹھے سوجن کا شکار ہو گئے ہیں، اس لیے انھیں ایک ہفتہ مکمل آرام کرنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق میاں شہباز شریف کا پمز کے ڈاکٹرز کی ٹیم نے معائنہ کیا، ان کے علاج سے متعلق پمز کے ڈاکٹرز نے رپورٹ میں لکھا کہ 70 سال کے شہباز شریف سر درد اور کمزوری کی شکایت کر رہے ہیں، نیورو سرجن کے مطابق شہباز شریف کے پٹھے سوجن کا شکار ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مسلسل سفر کی وجہ سے شہباز شریف کی کمر میں شدید درد ہو رہا ہے، انھوں نے مزید سفر کیا تو کمر کی تکلیف بڑھ جائے گی۔

    ڈاکٹرز کی جانب سے شہباز شریف کو ایک ہفتے کی مکمل آرام کی ہدایت کی گئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز نے شہباز شریف کے جسم میں خون اور آئرن کی شرح جانچنے کا فیصلہ کیا ہے، اور انھیں ٹی آئی بی سی، سیرم آئرن ٹیسٹ تجویز کر دیا ہے۔

    دوسری طرف معروف قانون دان ڈاکٹر بابر اعوان نے شہباز شریف کی رپورٹ سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں میڈیکل بورڈ کی رائے پر کچھ نہیں کہوں گا، پٹھا پٹھا ہوتا ہے اور پمز پمز ہوتا ہے اس سے آگے نہیں جاؤں گا، اس سے پہلے بھی شہباز شریف کے کمر کے پٹھے کھنچ گئے تھے۔

    بابر اعوان نے سینیٹ الیکشن کے دوران خرید و فروخت کے حوالے سے کہا اے آر وائی نیوز پر ویڈیو نہ آتی تو جو کہتے رہے اس کا ثبوت بھی نہ آتا، اب ویڈیو کے ساتھ ساتھ آڈیو بھی آگئی ہے، سینیٹ الیکشن میں خرید و فروخت کی کوشش کے ثبوت سامنے آ گئے ہیں، ماضی کی نسبت اتنے لوگ کبھی بے نقاب نہیں ہوئے جتنا اس بار ہوئے۔

  • اپنی جیب سے والٹ نکال کر رکھ دیں!

    اپنی جیب سے والٹ نکال کر رکھ دیں!

    ہمارا طرزِ زندگی، رہن سہن کا طریقہ اور بعض مخصوص عادات یا اطوار ہماری جسمانی حالت اور صحت پر بھی اثرات مرتب کرتے ہیں۔

    اگر عام جسمانی تکالیف، درد وغیرہ کی بات کریں تو اس کی وجہ ہمارے اٹھنے بیٹھے، لیٹنے، چلنے یا بھاگنے دوڑنے کے دوران چند معمولی باتوں کا خیال نہ رکھنا ہوسکتا ہے۔

    اسی طرح ہماری کچھ مخصوص عادات اور رہن سہن کا طریقہ بھی ہمیں جسمانی طور پر تکلیف اور اذیت میں مبتلا کرسکتا ہے۔

    کیا آپ مختلف وزیٹنگ کارڈز، اپنے شناختی اور اے ٹی ایم کارڈ کے علاوہ کرنسی نوٹوں اور کچھ کاغذات سے بھرا ہوا والٹ اپنی پچھلی جیب میں رکھنے کے عادی ہیں؟

    ہمارا جسم ایک حد تک غیر متوازن حالت اور مختلف بے قاعدگیاں برداشت کرسکتا ہے، مگر ایک خاص وقت کے بعد کمر اور اس سے نچلے حصے کی باریک نسوں میں کھنچاؤ کی وجہ سے درد رہنے لگتا ہے جو شدید بے چینی اور مسلسل تکلیف کا باعث بنتا ہے۔

    ہم اس جسمانی کیفیت کو عام طور پر wallet sciatica کہتے ہیں۔

    یہ طویل عرصے تک بھاری یا موٹا والٹ جیب میں ٹھونس کر گھنٹوں سیٹ پر بیٹھے رہنے یا گاڑی چلانے کی وجہ سے پیدا ہونے والا مسئلہ ہے جس میں کمر کی نسوں پر زور پڑتا ہے۔

    یہ تکلیف کمر کے ساتھ آپ کے پیر کے نچلے حصوں تک پھیل سکتی ہے۔ اس سے بچنے کے لیے والٹ کو کام کے دوران اور گاڑی چلاتے وقت جیب سے نکال لیں اور پُرسکون انداز سے اپنا کام کریں۔

  • متحرک رہنا کمر درد سے بچاؤ میں معاون

    متحرک رہنا کمر درد سے بچاؤ میں معاون

    کمر درد دنیا بھر میں 10 میں سے 8 افراد کو متاثر کرنے والا عام مسئلہ ہے اور اس کے لیے بے شمار علاج تجویز کیے جاتے ہیں، تاہم ماہرین کے مطابق اس کا ایک علاج متحرک رہنا بھی ہے۔

    برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق باقاعدگی سے متحرک رکھنے والی سرگرمیوں جیسے چہل قدمی یا باقاعدہ ورزش کمر درد کے خطرے میں 16 فیصد کمی کر سکتی ہے۔

    تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر رحمٰن شری کے مطابق ورزش کمر درد کی شدت اور دوبارہ پلٹ کر آنے کے خطرے میں کمی کرتی ہے۔ اسی طرح وہ افراد جو اس تکلیف کا شکار نہیں، اور ورزش کے عادی ہیں، ان میں بھی اس تکلیف سے محفوظ رہنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

    ماہرین نے فعال رکھنے والی سرگرمیوں میں چہل قدمی اور ورزش کے علاوہ سیڑھیاں چڑھنا، اور گھر کے مختلف کاموں کو بھی اس فہرست میں شامل کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: کمر درد سے نجات دلانے والی آسان ورزشیں

    اس سے قبل بھی ماہرین نے ایک تحقیق میں بتایا تھا کہ باقاعدگی سے ورزش کرنا کمر درد میں 40 سے 45 فیصد کمی کرسکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق کمر درد کا شکار بعض افراد ورزش سے تکلیف کے بڑھ جانے کی شکایت کرتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایسے افراد کمر درد سے نجات کے لیے ڈاکٹر کے مشورے سے مختلف اینٹی بائیوٹکس اور دیگر علاج جیسے بیلٹ وغیرہ کا استعمال کرتے ہیں۔

    تاہم یہ چیزیں پٹھوں کو کمزور کردیتی ہیں چنانچہ کمر درد کا شکار افراد اگر ورزش کریں تو وہ مزید تکلیف کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق کمر درد کو کسی دوا کے بغیر ورزش سے ہی ٹھیک کیا جاسکتا ہے۔

    انتباہ: یہ مضمون قارئین کی معلومات میں اضافے کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ مضمون میں دی گئی تجاویز پر عمل کرنے سے قبل اپنے معالج سے مشورہ اور ہدایت ضرور حاصل کریں۔

  • کمر درد کے لیے ورزش فائدہ مند

    کمر درد کے لیے ورزش فائدہ مند

    کمر کا درد عام طور پر ہر شخص کو ہوتا ہے۔ یہ نہایت ہی تکلیف دہ درد ہوتا ہے اور مشکلوں سے ہی جان چھوڑتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کمر درد کے لیے دوائیوں سے زیادہ فائدہ مند ورزش ہے۔

    تحقیق کرنے والے ماہرین نے دنیا بھر میں 30 ہزار سے زائد افراد پر یہ تجربہ کیا اور نتیجہ نکلا کہ سال بھر بعد جن لوگوں نے باقاعدگی سے ورزش کی تھی ان کی کمر کے درد میں 40 سے 45 فیصد کمی آئی ہے۔

    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر ورزش ہی اس مرض کا آسان علاج ہے تو پھر یہ اتنا عام کیوں ہے۔

    مزید پڑھیں: کمر درد سے نجات دلانے والی آسان ورزشیں

    اس کی وجہ یہ ہے کہ کمر درد سے نجات کے لیے ڈاکٹر مختلف اینٹی بائیوٹکس اور دیگر علاج جیسے بیلٹ پہننا وغیرہ تجویز کرتے ہیں۔ یہ چیزیں پٹھوں کو کمزور کردیتی ہیں۔ چنانچہ کمر درد کا شکار افراد اگر ورزش کریں تو وہ مزید تکالیف کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    ماہرین کی تجویز ہے کہ کمر درد کے لیے ورزش ہی سب سے آسان علاج ہے۔ کمر کا درد جسمانی حرکات میں کمی کی وجہ سے ہوتا ہے خاص طور پر ان لوگوں میں جو آفس میں گھنٹوں بیٹھے رہتے ہیں اور کم چلتے پھرتے ہیں۔

  • کمر درد سے نجات دلانے والی آسان ورزشیں

    کمر درد سے نجات دلانے والی آسان ورزشیں

    آج کل کے مصروف دور میں خصوصاً دن کا آدھا وقت دفاتر میں بیٹھ کر گزارنے والے افراد کو کمر درد کی شکایت ہوجاتی ہے جو نہایت تکلیف دہ ثابت ہوتی ہے۔

    کمر کا درد روزمرہ زندگی میں نہایت مسائل پیدا کرتا ہے اور آپ چلنے پھرنے، اٹھنے بیٹھے اور جھکنے کے دوران شدید تکلیف کا شکار ہو سکتے ہیں۔

    لیکن فکر مت کریں۔ کمر کے درد سے چھٹکارہ پانا نہایت آسان ہے۔ اس کے لیے بس آپ کو یہ ورازش کرنی ہوں گی۔

    پہلی ورزش بچے کی طرح لیٹنا ہے۔ الٹا لیٹ کر ایک گھٹنے کو اس طرح اوپر کرلیں کہ آپ کا گھٹنا معدے پر دباؤ ڈالے۔ اس طریقے سے جتنی دیر تک ممکن ہو تب تک آرام کریں۔

    یہ ورزش کمر درد میں کمی کے لیے نہایت معاون ہے۔

    یہی ورزش سیدھا لیٹ کر بھی دہرائی جاسکتی ہے۔ سیدھا لیٹ کر گھٹنے کو اوپر (پیٹ کی طرف) اور نیچے کی سمت حرکت دیں۔ یہ عمل 7 بار دہرائیں۔

    سیدھا لیٹ کر پاؤں کے پنجوں کو اپنی سمت اور مخالف سمت حرکت دیں۔ یہ عمل 6 سے 7 بار دہرائیں۔

    ایک اور ورزش کے لیے سیدھا لیٹ کر سانس کی آمد و رفت کے ساتھ بازوؤں کو اوپر اٹھائیں اور نیچے کی طرف کریں۔ لیکن خیال رہے کہ اس دوران کمر یا پشت تکلیف کا شکار نہ ہوں۔

    انتباہ: اگر کمر درد شدید ہو تو ڈاکٹر کے مشورے سے قبل ہرگز ان تجاویز پر عمل نہ کریں۔ کسی ورزش کے دوران کمر میں تکلیف کا احساس بڑھ جائے تو اس ورزش کو کرنے سے گریز کریں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔