Tag: کمر کا درد

  • کمر کا درد ختم کرنا اب مشکل نہیں رہا، لیکن کیسے؟

    کمر کا درد ختم کرنا اب مشکل نہیں رہا، لیکن کیسے؟

    کمر درد ایک ایسا مرض ہے جس کے مریض دنیا میں سب سے زیادہ ہیں، ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہر پانچ میں سے چار افراد کو عمر کے کسی بھی حصے کے دوران اس کا درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    عام طور پر اس درد کا آغاز پسلیوں کے نیچے سے ہوتا ہے اور یہ کولہے تک پھیلتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ شروع میں یہ درد زیادہ شدت اختیار نہیں کرتا لیکن اگر وقت گزرنے کے ساتھ اس کا علاج یا اس درد کو کم کرنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی جائیں تو اس کی شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

    کمر درد کی وجوہات مختلف ہوتی ہیں، کچھ افراد کو زیادہ دیر بیٹھنے کی وجہ سے اس درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے جب کہ بعض افراد کو کئی دوسری بیماریوں کی وجہ سے اس کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    اس حوالے سے کی جانے والی ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ چہل قدمی مسلسل کمر درد سے نمٹنے کا ایک سستا اور آسان علاج ثابت ہوسکتی ہے۔

    تحقیقی رپورٹ کے مطابق وہ لوگ جنہوں نے ہفتے میں پانچ بار اوسطاً آدھا گھنٹہ چہل قدمی کے ساتھ فزیو تھراپسٹ سے کوچنگ لی تھی وہ افراد کوئی علاج نہ کرانے والوں کے مقابلے میں تقریباً دگنا وقت بغیر درد کے گزارتے تھے۔

    محققین کے مطابق باقاعدگی کے ساتھ چہل قدمی کرنے سے مریضوں کی تکلیف میں نمایاں کمی آئی، جرنل لانسیٹ میں شائع ہونے والی تحقیق کے متعلق سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ نتائج بتاتے ہیں کہ چہل قدمی دنیا بھر میں معذوری کی سب سے بڑی وجہ پر واضح اثرات رکھتی ہے۔

    آسٹریلیا کی میکوئیر یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے فزیو تھراپی کے پروفیسر مارک ہینکوک کا کہنا تھا کہ چہل قدمی ایک کم لاگت والی، وسیع پیمانے پر دستیاب اور سادہ ورزش ہے جس کو جغرافیہ، عمر یا سماجی و معاشی رتبے سے قطع نظر کوئی بھی کر سکتا ہے۔

    تحقیق میں سائنس دانوں نے 700 سے زائد ایسے افراد کا معائنہ کیا جو حال ہی میں تین سال سے جاری کمر کے نچلے حصے میں درد سے شفایاب ہوئے تھے۔

  • کمر کے درد میں مبتلا افراد کیلئے اہم خبر

    کمر کے درد میں مبتلا افراد کیلئے اہم خبر

    کمر درد کا شمار ان امراض میں ہوتا ہے جس کا سامنا لوگوں کو سب سے زیادہ کرنا پڑتا ہے، ہر پانچ میں سے چار افراد کو عمر کے کسی بھی حصے کے دوران اس کا درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    لیکن اب پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ کمر درد سے چھٹکارے کا نہایت آسان طریقہ بتارہے ہیں جس کا بوجھ جیب پر بھی نہیں پڑتا کیونکہ یہ ایک آسان سی ورزش ہے۔

    اس مرض میں طویل عرصے تک مبتلا رہنے والے ایک امریکی باشندے کرسٹوفر کین نامی ایک شخص نے ایک ایسی ورزش بتا دی ہے جس کے ذریعے اس کا کمر درد ہمیشہ کے لیے جاتا رہا۔

    "نیوز ویک” کے لیے لکھے گئے آرٹیکل میں کرسٹوفر کین نے بتایا کہ اسے یہ درد اس وقت لاحق ہوا جب وہ کالج میں پڑھتا تھا اور دوستوں کے ساتھ چھٹیاں منانے کے لیے میکسیکو گیا۔

    کرسٹوفر کین لکھتا ہے کہ میکسیکو میں سیرو تفریح کے دوران ہم نے خوب اچھل کود کی۔ میں 24فٹ کی بلندی سے ساحل کی ریت پر چھلانگیں لگاتا رہا۔ میں اسکول میں ایتھلیٹ رہا تھا، چنانچہ اتنا بلند جمپ میرے لیے کوئی بڑی بات نہیں تھی تاہم بے احتیاطی سے جمپ کرنے کی وجہ سے مجھے کمردرد کا مسئلہ لاحق ہوا جو آئندہ سالوں میں ایسا بڑھا کہ میرے لیے اپنے پیروں پر کھڑا ہونا دو بھر ہو نے لگا۔

    اسکواٹ

    کرسٹوفر کین نے لکھا ہے کہ اسے اس کے ایک چینی دوست نے ’سکواٹ‘(Squat)کے بارے میں بتایا جو ایک خاص قسم کی ورزش ہے۔ کرسٹوفر بتاتا ہے کہ میرا جسم اس ورزش کا عادی نہیں تھا۔ اس ورزش میں جسم کو ایک خاص پوزیشن میں تادیر برقرار رکھنا ہوتا ہے۔

    ورزش

    ابتداءمیں یہ میرے لیے بہت مشکل تھا اور مجھے کسی چیز کاسہارا لینا پڑتا تھا۔ بتدریج میں ورزش کا وقت بڑھاتا چلا گیا اور پھر سہارے کے بغیر 10منٹ تک اس پوزیشن میں رہنے لگا۔ اس عرصے میں مجھے پتا بھی نہیں چلا کہ میرا کمر درد کب ہمیشہ کے لیے غائب ہو گیا۔ اس کے بعد میں نے اس ورزش کو اپنا معمول بنا لیا اور آج تک مجھے کبھی کمر کا درد نہیں ہوا۔

  • چادر میں لپیٹ کر کمر اور ہڈیوں کے درد کا علاج

    چادر میں لپیٹ کر کمر اور ہڈیوں کے درد کا علاج

    ٹوکیو: جاپان میں ہڈیوں کے درد کے لیے نیا طریقہ علاج دریافت کیا گیا ہے، جس کے تحت جسم میں پیدا ہونے والی سختی اور تکلیف کو دور کرنے کے لیے متاثرہ شخص کو ایک بڑی چادر میں لپیٹ کر کچھ دیر کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کے ماہرین نے سخت محنت کرنے والے افراد میں کمر درد اور ہڈیوں کے درد کی مسلسل شکایات کے بعد ایک طریقہ علاج ایجاد کیا جو بہت تیزی کے ساتھ مقبول ہورہا ہے۔

    جاپانی جو طویل اقات تک سخت محنت کرنے کے حوالے سے مشہور ہیں اور وہ دورانِ ڈیوٹی طویل وقت تک اپنی نشست پر بیٹھے رہتے ہیں جس کے باعث انہیں جسم میں طرح طرح کی تکالیف جوڑوں کا دور، جسم میں سختی اور دیگر امراض کی شکایات ہوتی ہے۔

    japan-1

    ان شکایات کو مدنظر رکھتے ہوئے جاپانی ماہرین نے ایک ایسا علاج دریافت کیا کہ مریضوں کو ایک چادر کی گٹھڑی میں لپیٹ کر کچھ دیر کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے، جس کے بعد متاثرہ شخص کی حالت ایسے ہوجاتی ہے جیسے ایک بچہ ماں کے پیٹ میں سکڑ کر سوتا ہے۔

    بالغ شخص کو چادر میں لپیٹنے کو (اڈلٹ باڈی) ریپنگ کا نام دیا گیا ہے، جس کے تحت متاثرہ شخص کے جسم پر ایک کپڑا لپیٹا جاتا ہے کہ مریض کو سانس لینے میں تکلیف نہ ہو  جبکہ یہ کپڑا 15 سے 20 منٹ تک باندھ کر چھوڑ دیا جاتا ہے۔انوکھے طرز علاج سے متاثر ہوکر جاپانیوں کی بڑی تعداد اسے اپنا رہی ہے۔

    خیال رہے پرانے لوگ خاص طور پر بزرگ خواتین نومولود بچوں کو سکون دینے یا پیدائش کےوقت آنے والے نقائض دور کرنے کے لیے چادر میں لپیٹ کر ان کا علاج کرتی ہیں تاہم جاپان میں یہی طریقہ بالغ افراد پر اپنایا جارہا ہے۔