Tag: کمسن گھریلو ملازمہ

  • نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں کمسن گھریلو ملازمہ کے ساتھ دل دہلا دینے والا واقعہ

    نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں کمسن گھریلو ملازمہ کے ساتھ دل دہلا دینے والا واقعہ

    فیصل آباد : کمسن گھریلو ملازمہ مبینہ طور پر مالک مکان کے تشدد سے جان کی بازی ہار گئی، عالیہ کا تعلق روشن والا سے تھا۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا۔

    کمسن گھریلو ملازمہ عالیہ مبینہ طور پر مالک مکان کے تشدد سے جان کی بازی ہار گئی۔

    پولیس نے بتایا کہ ملزم ذیشان اور اس کی بیوی کو گرفتار کر لیا گیا ہے، عالیہ کا تعلق روشن والا سے تھا۔

    والد کا کہنا تھا کہ بیٹی کے جسم پر تشدد کے واضح نشانات موجود ہیں، ملزمان نے بچی کی لاش خاموشی سے ورثا کے گھر پہنچا دی۔

    سی پی او کا کہنا ہے کہ واقعے کی مکمل تحقیقات جاری ہیں اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے، متاثرہ خاندان نے انصاف کی اپیل کی ہے۔

    چیئرپرسن چائلڈپروٹیکشن بیورو سارہ احمد نے فیصل آباد میں 13سالہ گھریلوملازمہ کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے لواحقین سے رابطے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے گھریلوملازمہ کوقتل کرنےوالےمالکان کوگرفتارکرلیا ہے، ملزمان کے گھر سے مقتولہ کی 8 سالہ بہن شمائلہ بھی بازیاب کرائی گئی۔

    مزید پڑھیں : فیصل آباد: 17 سالہ گھریلو ملازمہ مبینہ اجتماعی زیادتی کے باعث حاملہ

    گھریلوملازمہ کے قتل کا مقدمہ والد کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے، ذیشان اوراسکی بیوی کیخلاف تھانہ مدینہ ٹاؤن میں مقدمہ درج کیا گیا۔

    جس میں کہا ہے کہ ملزمان عالیہ کو رشتے داروں کے گھروں میں کام پربھیجتےتھے، کام سے انکار پرعالیہ کولکڑی اورڈنڈے سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    والد کا کہنا تھا کہ عالیہ تشدد سے جاں بحق ہوئی تو لاش بالائی منزل پر پھینکی گئی، لاش پر تشدد کے نشان تھے جبکہ سر اور بازوؤں پر زیادہ چوٹیں تھیں اور میرے شور مچانے پر ملزمان نے رقم لے کر معاملہ ختم کرنےکی کوشش کی۔

  • راولپنڈی : تشدد سے کمسن گھریلو ملازمہ کی موت کا  مقدمہ درج

    راولپنڈی : تشدد سے کمسن گھریلو ملازمہ کی موت کا مقدمہ درج

    راولپنڈی : اصغرمال میں تشدد سے کمسن گھریلو ملازمہ کی موت کا مقدمہ درج کرلیا گیا، والد نے بتایا کہ مالک اور ثنا نے میری بیٹی پر قتل کی نیت سے تشدد کیا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے علاقے اصغرمال میں گھریلو ملازمہ پر تشدد کا معاملے پر والد کی مدعیت میں تھانہ بنی میں مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمے میں دفعہ 302، چلڈرن ایکٹ 2004 سمیت 7 دفعات شامل کی گئیں۔

    پولیس نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش میں ملزمان نے جھوٹ بولا بچی کا والد نہیں ہے تاہم، پولیس نے تفتیش کرکے والد کو تلاش کرلیا۔

    مقتولہ کے والد نے بتایا کہ میرے 5 بچے ہیں، جن میں 3 بیٹیاں اور 2 بیٹے شامل ہیں، 3 ماہ قبل بیٹی سے مل کر آیا تھا،ایک سال سے 8 ہزار پر گھریلو ملازمہ تھی۔

    مدعی مقدمے کا کہنا تھا کہ بیٹی نے12 روزقبل فون پراطلاع دی مالک راشداورثناباجی مجھ پرتشددکرتے ہیں، مالک راشد شفیق اور ثنا نے میری بیٹی پرقتل کی نیت سے تشددکیا ، ملزمان سخت سے سخت قانونی کارروائی عمل لائی جائے۔

    خیال رہے مالکان کے تشدد سے شدید زخمی تیرہ سالہ ملازمہ سالہ اقرااسپتال میں دوران علاج دم توڑ گئی ہے۔

    اقراکوتشویشناک حالت میں ہولی فیملی اسپتال منتقل کیاگیاتھا،گھریلوملازمہ پر اصغر مال کے رہائشی ملزم راشدشفیق اور اہلیہ ثنا نے تشدد کیا تھا تاہم پولیس ملزم راشدشفیق اوراہلیہ ثنا کو گرفتار کرلیا ہے۔

  • فیصل آباد میں کمسن گھریلو ملازمہ پر تشدد

    فیصل آباد میں کمسن گھریلو ملازمہ پر تشدد

    فیصل آباد: صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد میں 7 سالہ گھریلو ملازمہ پر تشدد کرنے والے میاں بیوی کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کی نثار کالونی میں 7 سالہ گھریلو ملازمہ ماریہ پر میاں بیوی نے تشدد کیا، بچی کے بازوؤں، چہرے اور کانوں پر زخم کے نشانات موجود ہیں۔

    گھریلو ملازمہ ماریہ پولیس کو رات گئے سڑک پربھاگتی ہوئی ملی تھی، پولیس نے بچی کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی تحویل میں دے دیا، بچی کے ہاتھوں کی انگلیاں بھی ٹوٹی ہوئی ہیں۔

    چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے مطابق ملزم اویس اور بیوی سونیا فرار ہوچکے ہیں۔ بچی سے زیادتی کیے جانے کا بھی شبہ ہے، فرانزک کے لیے نمونے لاہوربھجوا دیے گئے ہیں۔

    پولیس حکام کے مطابق بچی کے میڈیکل کے بعد ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔

    ماریہ نے اپنے بیان میں کہا کہ گھرکا مالک اورمالکن تشدد کا نشانہ بناتے تھے، ابو فوت ہوگئے ہیں، امی ایک سال پہلے کام پر چھوڑ کرگئیں اور دوبارہ ملنے نہیں آئی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو نے مالکن کی جانب سے تشدد کا نشانہ بننے والی 10 سالہ گھریلو ملازمہ کو لاہورکے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کے ایک گھر سے بازیاب کرایا تھا۔