Tag: کمشنر راولپنڈی

  • کمشنر راولپنڈی کو 25 کروڑ اور نیویارک میں اپارٹمنٹ کے عوض خریدا گیا، راجا ریاض کا دعویٰ

    کمشنر راولپنڈی کو 25 کروڑ اور نیویارک میں اپارٹمنٹ کے عوض خریدا گیا، راجا ریاض کا دعویٰ

    فیصل آباد : مسلم لیگ ن کےرہنماراجا ریاض نے دعویٰ کیا ہے کہ کمشنر راولپنڈی کو پچیس کروڑ اور نیویارک میں تین کمروں کے اپارٹمنٹ کے عوض خریدا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راجہ ریاض احمد نے کشمنرراولپنڈی کے الزامات کے حوالے سے کہا کہ اپنی ریٹائرمنٹ کے وقت لیاقت چٹھہ نے الزامات لگائے، ہم اس کی سختی سے تردید کرتے ہیں اور جامع تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہوں۔

    راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں فیصل آباد سے تعلق رکھنے والا ایک اوورسیز پاکستانی بھی شامل ہے جس کے کہنے پر سارا ڈرامہ کیا گیا، ڈی آر او اور دوسرا عملہ لیاقت چٹھہ کے الزامات کی تردید کر رہے ہیں۔

    کمشنرراولپنڈی کو25کروڑمیں خریدا گیا اور نیویارک میں3کمروں کا اپارٹمنٹ دیا گیا، پی ٹی آئی ہارتی ہےتولوگوں کوخرید کرسازشیں کرتی ہے کمشنرراولپنڈی کانام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔

    راجہ ریاض کا کہنا تھا ہم انتخابات کے نتائج قبول کرتے ہیں ، پی ٹی آئی کی عادت ہے جہاں ہار جائیں وہاں بیوروکریسی کو خرید کر سازشیں کرواتے ہیں، انہوں نے گزشتہ روز نو مئی ٹو دہرانے کی کوشش کی جس میں یہ ناکام ہوئے ۔

    راجہ ریاض کا کہنا تھا علی امین گنڈا پور سانحہ نو مئی میں بانی پی ٹی آئی کا فرنٹ مین تھا، اگر وہ وزیراعلیٰ کے پی بنا تو یہ لشکر لے کر وفاق پر چڑھائی کرے گا۔ ع

    ۔ مولانا فضل الرحمان اور دیگر جماعتوں سے التجا ہے پاکستان کے لئے مل کر آگے بڑھیں ۔

    راجہ ریاض کا کہنا تھا نواز شریف نے واضح کہا تھا کہ مجھے سادہ اکثریت ملی تو میں وزیر اعظم بنوں گا۔

    رانا ثناء اللہ کی پرفارمنس بہت اچھی ہے جس کی وجہ سے ہم پنجاب میں حکومت بنانے جا رہے ہیں، شہباز شریف پر بہت بھاری ذمہ داری ہے۔

  • کمشنر راولپنڈی کا انتخابی دھاندلی کا اعتراف، جماعت اسلامی کا رد عمل

    کمشنر راولپنڈی کا انتخابی دھاندلی کا اعتراف، جماعت اسلامی کا رد عمل

    لاہور/پشاور: کمشنر راولپنڈی کی جانب سے انتخابی دھاندلی کے اعتراف پر جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ یہ اس کے مؤقف کی تائید ہے۔

    ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف نے کہا ہے کہ کمشنر راولپنڈی کے الزامات جماعت اسلامی کے مؤقف کی تائید ہے، سراج الحق چیف الیکشن کمشنر کے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کر چکے ہیں، انھوں نے الیکشن میں دھاندلی کی پوری تفصیلات سامنے رکھی تھیں۔

    ترجمان نے کہا مجلس شوریٰ اجلاس میں کمشنر راولپنڈی کے الزامات کا بھی جائزہ لیا جائے گا، اور بڑی احتجاجی تحریک برپا کی جائے گی۔

    قوم کو کمشنر راولپنڈی کے بیان سے متعلق سچ و جھوٹ سے آگاہ کیا جائے: پیپلز پارٹی

    سینیٹر مشتاق احمد نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ کیا کمشنر راولپنڈی کے بیان پر چیف الیکشن کمشنر جواب دیں گے؟ چیف الیکشن کمشنر اپنے اوپر الزامات کی وضاحت اور فوری جواب دیں، اب بیوروکریسی بھی اس جعلی الیکشن کا پول کھول رہی ہے۔

    کمشنر راولپنڈی کا تہلکہ خیز اعتراف: جے یو آئی ف کا الیکشن کالعدم قرار دے کر دوبارہ انتخابات کرانے کا مطالبہ

    انھوں نے کہا جعلی الیکشن کو کالعدم کرنے، ذمہ داروں کا تعین اور سزا دیے بغیر نظام نہیں چلے گا، کمشنر راولپنڈی کے بعد تمام سرکاری افسران آگے آئیں اور حقائق بتائیں، اب سپریم کورٹ کا فرض بنتا ہے کہ الیکشن پر اسٹے دے۔

    کمشنر راولپنڈی کے تہلکہ خیز اعتراف ، تحریک انصاف کا اہم بیان آگیا

    واضح رہے کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ کے انتخابی دھاندلی سے متعلق لگائے گئے الزامات کو الیکشن کمیشن نے مسترد کر دیا ہے، اور تحقیقات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے کسی عہدیدار نے الیکشن نتائج تبدیلی کے لیے کمشنر کو کبھی ہدایات جاری نہیں کیں، کسی بھی ڈویژن کا کمشنر نہ تو ڈی آر او، آر او یا پریذائیڈنگ آفیسر ہوتا ہے، کمشنر کا الیکشن کے انعقاد میں کوئی براہ راست کردار نہیں ہوتا۔

  • قوم  کو کمشنر راولپنڈی کے بیان سے متعلق سچ و جھوٹ سے آگاہ کیا جائے: پیپلز پارٹی

    قوم کو کمشنر راولپنڈی کے بیان سے متعلق سچ و جھوٹ سے آگاہ کیا جائے: پیپلز پارٹی

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ کے بیان پر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کا کہنا ہے کہ ملک نازک دور سے گزر رہا ہے، نئی حکومت بننے جارہی ہے، کمشنر راولپنڈی نے تہلکہ خیز انکشافات کئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے بیان کی تحقیقات کی جائے، پیپلزپارٹی کو الیکشن کے حوالے سے تحفظات ہیں ہم اس حوالے سے حقائق جمع کررہے ہیں۔

    فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ حکومت کمشنر راولپنڈی کے بیان کی فوری تحقیقات کرائے اور قوم کو اس بیان کے بارے میں سچ اور جھوٹ سے آگاہ کیا جائے۔

    راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں، کمشنر

    واضح رہے کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ نے الیکشن 2024 کے نتائج میں بدترین دھاندلی کی ذمہ داری قبول کر لی ہے، انھوں نے الزام لگایا کہ دھاندلی میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں، اور اس وقت بھی راولپنڈی میں جعلی مہریں لگائی جا رہی ہیں۔

    کمشنر راولپنڈی نے کہا ’’میں الیکشن ٹھیک نہیں کروا سکا، عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں، ہم نے جعلی مہریں لگا کر 70،70 ہزار کی لیڈ کو شکست میں بدلا، اس کام میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں، میں ماتحت افسران سے معذرت چاہتا ہوں کہ انھیں میں نے غلط کام کے لیے کہا۔‘‘

    اس دھماکا خیز پریس کانفرنس کے بعد کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ کو سی پی او نے گرفتار کر لیا۔

  • کمشنر راولپنڈی کے الزامات مسترد  : الیکشن کمیشن نے بڑا اعلان کردیا

    کمشنر راولپنڈی کے الزامات مسترد : الیکشن کمیشن نے بڑا اعلان کردیا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے تحقیقات کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ کے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کمشنر راولپنڈی کے بیان کی تحقیقات کا اعلان کردیا۔

    الیکشن کمیشن نے معاملےکی جلدانکوائری کروانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کمشنرراولپنڈی کے چیف الیکشن کمشنر یا الیکشن کمیشن پر الزامات کی تردید کرتے ہیں، الیکشن کمیشن کے کسی عہدیدار نے الیکشن نتائج تبدیلی کیلئے کمشنر کو کبھی ہدایات جاری نہیں کی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ڈویژن کا کمشنر نہ تو ڈی آر او، آر او یا پریذائیڈنگ آفیسر ہوتا ہے، کمشنر کا الیکشن کے انعقاد میں کوئی براہ راست کردار نہیں ہوتا، الیکشن کمیشن اس معاملے کی جلد از جلد انکوائری کروائے گا۔

    یاد رہے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے عام انتخابات میں دھاندلی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن ٹھیک نہیں کرواسکا،عہدے سے استعفیٰ دیتاہوں۔

    لیاقت علی چٹھہ کا کہنا تھا کہ راولپنڈی کی ایم این اے کی تیرہ نشستوں پر ہارے ہوئے لوگوں کو جتوایا، جعلی مہریں لگا کر ستر ستر ہزارووٹوں کی لیڈ والوں کوہروایا، میں ماتحت ریٹرننگ افسران سے معذرت چاہتا ہوں، انھیں غلط کام کیلئے کہہ رہا تھا اور وہ نہیں کرنا چاہتے تھے۔

    کمشنر راولپنڈی نے کہا تھا کہ اس وقت بھی راولپنڈی میں جعلی مہریں لگائی جارہی ہیں۔ جو کام میں نے کئے وہ مجھے زیب نہیں دیتے، تمام غلط کاموں کی ذمہ داری میں خود لیتا ہوں، میں نے جو ظلم کیا اس کی سزا مجھے ملنی چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس کام میں چیف الیکشن کمشنربھی ملوث ہیں، میں نے ملک کی پیٹھ پرچھراگھونپا،اس میں ملوث لوگوں کوبھی سخت سزا ملنی چاہیے۔

    لیاقت علی چٹھہ نے بتایا تھا کہ دھاندلی پر پہلے خود کشی کا سوچا پھر سوچاحرام کی موت کیوں مروں، کیوں نہ ساری چیزیں عوام کےسامنےلاؤں، اپنے ملک اور دین کے ساتھ اتنی بڑی غداری اور بے ضمیری نہیں کرنی چاہئے۔

  • سی پی او راولپنڈی نے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کو گرفتار کر لیا

    سی پی او راولپنڈی نے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کو گرفتار کر لیا

    راولپنڈی: سی پی او راولپنڈی نے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک دھماکا خیز پریس کانفرنس میں آج ہفتے کو انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرنے والے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ کو سی پی او نے گرفتار کر لیا۔

    لیاقت علی چھٹہ نے دھاندلی سے متعلق اعترافات کرتے ہوئے اپنے اس عمل پر معافی مانگتے ہوئے گرفتاری دینے کا اعلان کیا تھا اور اپنے عہدے سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے، انھوں نے کہا ’’مجھے اس کی سزا ملنی چاہیے، اور اس عمل میں ملوث لوگوں کو بھی سخت سزا ملنی چاہیے، چیف الیکشن کمشنر بھی اس کام میں پوری طرح شریک ہیں۔‘‘

    واضح رہے کہ نیوز کانفرنس میں گرفتاری دینے کے اعلان کے باوجود وہاں موجود پولیس نے انھیں گرفتار نہیں کیا تھا، کمشنر راولپنڈی نے اپنے استعفیٰ حکام کو بھیجا اور پھر جب وہ اپنے دفتر کے قریب پہنچے تو سی پی او خالد محمود حمدانی نے انھیں گرفتار کر لیا۔

    راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں، کمشنر

    واضح رہے کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ نے الیکشن 2024 کے نتائج میں بدترین دھاندلی کی ذمہ داری قبول کر لی ہے، انھوں نے الزام لگایا کہ دھاندلی میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں، اور اس وقت بھی راولپنڈی میں جعلی مہریں لگائی جا رہی ہیں۔

    کمشنر راولپنڈی نے کہا ’’میں الیکشن ٹھیک نہیں کروا سکا، عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں، ہم نے جعلی مہریں لگا کر 70،70 ہزار کی لیڈ کو شکست میں بدلا، اس کام میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں، میں ماتحت افسران سے معذرت چاہتا ہوں کہ انھیں میں نے غلط کام کے لیے کہا۔‘‘

  • کمشنر راولپنڈی کے  تہلکہ خیز اعتراف ، تحریک انصاف کا اہم بیان آگیا

    کمشنر راولپنڈی کے تہلکہ خیز اعتراف ، تحریک انصاف کا اہم بیان آگیا

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹرعلی گوہر نے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے بیان کو سنگین نوعیت کا قرار دیتے ہوئے فوری انکوائری کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹرعلی گوہر نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے تہلکہ خیز اعتراف پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کمشنر راولپنڈی کے الزامات کی فوری انکوائری کی جائے، فارم 45 کے مطابق ہم نشتیں جیت رہے تھے، بعدمیں فارم 47میں ہمارے امیدواروں کو ہروایا گیا۔

    بیرسٹرعلی گوہر کا کہنا تھا کہ اس وقت بھی راولپنڈی میں جعلی مہریں لگائی جارہی ہیں، راولپنڈی ڈویژن میں الیکشن کو کالعدم قرار دیا جانا چاہیے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ کمشنرراولپنڈی نے جیتنے والوں کو ہروایا تو پہلے بتائے جیتنے والاکون تھا، ان کا بیان بہت سنگین نوعیت کا ہے، نئے الیکشن کی طرف جائیں گے تو پورا پینڈورا باکس کھولنا پڑے گا۔

    یاد رہے کمشنرراولپنڈی لیاقت چٹھہ نے راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتے کہا تھا انتخابی دھاندلی پر اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں، الیکشن ٹھیک نہیں کرواسکا،عہدےسےاستعفیٰ دیتا ہوں۔

    کمشنرراولپنڈی نے انکشاف کیا کہ جعلی مہریں لگاکر70،70ہزارووٹوں کی لیڈوالوں کوہروایا، راولپنڈی ڈویژن میں ہارےہوئےامیدواروں کوجتوایا، ماتحت افسران سےمعذرت چاہتاہوں انہیں غلط کام کیلئےکہا، مجھے سزا ملنی چاہیے۔

    اس کام میں چیف الیکشن کمشنربھی ملوث ہیں، میں نے ملک کی پیٹھ پرچھراگھونپاہے، میں نےجوظلم کیااس کی سزامجھےملنی چاہیے، اس میں ملوث لوگوں کوبھی سخت سزاملنی چاہیے، اس وقت بھی راولپنڈی میں جعلی مہریں لگائی جارہی ہیں۔

  • راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں، کمشنر

    راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں، کمشنر

    راولپنڈی: کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ نے الیکشن 2024 کے نتائج میں بدترین دھاندلی کی ذمہ داری قبول کر لی، اور اعلان کیا کہ وہ خود کو پولیس کے حوالے کر رہے ہیں، انھوں نے الزام لگایا کہ دھاندلی میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں، اور اس وقت بھی راولپنڈی میں جعلی مہریں لگائی جا رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج ہفتے کو ایک پریس کانفرنس میں کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ نے دھماکا خیز انکشاف کیا کہ انتخابی نتائج میں بد ترین دھاندلی ہوئی ہے، انھوں نے کہا ’’میں راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں، اور اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں۔‘‘

    کمشنر راولپنڈی نے کہا ’’میں الیکشن ٹھیک نہیں کروا سکا، عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں، ہم نے جعلی مہریں لگا کر 70،70 ہزار کی لیڈ کو شکست میں بدلا، اس کام میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں، میں ماتحت افسران سے معذرت چاہتا ہوں کہ انھیں میں نے غلط کام کے لیے کہا۔‘‘

    کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے انتخابی بے ضابطگیوں پر مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ’’راولپنڈی ڈویژن میں ہارے ہوئے امیدواروں کو جتوایا گیا، مجھ پر کوئی دباؤ نہیں ہے، اپنے ماتحتوں کو غلط کام کے لیے کہہ رہا تھا تو وہ رو رہے تھے، میں اپنے ماتحتوں کو غلط کام کا کہنے پر معافی مانگتا ہوں۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’میں نے ملک کی پیٹ پر چھرا گھونپا جو مجھے چین سے رہنے نہیں دے رہا تھا، میں نے جو ظلم کیا اس کی سزا مجھے ملنی چاہیے، اس عمل میں ملوث لوگوں کو بھی سخت سزا ملنی چاہیے، چیف الیکشن کمشنر بھی اس کام میں پوری طرح شریک ہیں۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’فجر کی نماز کے بعد دھاندلی پر پہلے خود کشی کا سوچا پھر سوچا حرام کی موت کیوں مروں، پھر میں نے سوچا کیوں نہ ساری چیزیں عوام کے سامنے لاؤں۔‘‘

  • رنگ روڈ میگا پروجیکٹ میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی پر سول ایوارڈ کی سفارش

    رنگ روڈ میگا پروجیکٹ میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی پر سول ایوارڈ کی سفارش

    راولپنڈی : کمشنر راولپنڈی رنگ روڈ میگا پروجیکٹ میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی اور قلیل وقت میں انکوائری مکمل پر سول ایوارڈ کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق رنگ روڈ میگا پروجیکٹ میں بےضابطگیوں کی نشاندہی پرسول ایوارڈ کی سفارش کردی ، کمشنر راولپنڈی نے کہا ہے کہ افسران محمد ذیشان امین اور محمد عارف قریشی کی کوسول ایوارڈ دیاجائے، دونوں افسران نے 10 دن میں معلومات اور دستاویزات حاصل کی۔

    کمشنرراولپنڈی کا کہنا تھا کہ قلیل وقت میں اسکینڈل کی انکوائری مکمل کرنے پرسول ایوارڈ دیا جائے۔

    یاد رہے راولپنڈی رنگ روڈ انکوائری میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا تھا، انکوائری میں بتایا گیا کہ سابق کمشنر محمد محمود نے رنگ روڈ کی سمت میں غیر قانونی تبدیلی کرائی اور کنسلٹنٹس کی ملی بھگت کے ساتھ رنگ روڈ کی سمت تبدیلی کے لیے غیر قانونی طور پر بولیوں کا اشتہار دیا ، محمد محمود، سابق ایل اے سی وسیم تابش، سابق افسر عبداللہ بے قاعدگیوں میں ملوث پائے گئے۔

    مزید پڑھیں: رنگ روڈ اسکینڈل، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ مکمل، پبلک کرنے کی منظوری

    ذرائع کا کہنا تھا کہ تینوں مجاز افسران نے اختیارات سے تجاوز کیا اور فنڈز میں خوردبرد کی، رنگ روڈ میں بے قاعدگیوں کا مقصد رینٹل سنڈیکیٹ کو فائدہ پہنچانا تھا، تینوں افسران نے رینٹل کا اپنا سنڈیکیٹ بھی بنا رکھا تھا، ملزمان نے رنگ روڈ منصوبے کی آڑ میں رئیل اسٹیٹ کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ کرایا جبکہ ملزمان کے ساتھ موجودہ اور سابق سرکاری افسران بھی ملوث نکلے۔

    ذرائع کے مطابق کہ تینوں افسران کے خلاف کارروائی کے لیے کیس قومی احتساب بیورو (نیب) کو بھیج دیا گیا ہے، نیب منصوبے میں 2 ارب 30 کروڑ کے گھپلوں کی انکوائری کرے گا۔

    بعد ازاں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے رنگ روڈ اسکینڈل کے حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ پبلک کرنے کی منظوری دیتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کا حکم دیا تھا۔