Tag: کمشنر راولپنڈی کے الزامات

  • کمشنر راولپنڈی کے الزامات، انکوائری کمیٹی نے کام شروع کردیا

    کمشنر راولپنڈی کے الزامات، انکوائری کمیٹی نے کام شروع کردیا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن کی انکوائری کمیٹی نے لیاقت چٹھہ کی پریس کانفرنس کی ٹرانسکرپٹ کیلئے پیمرا کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق کمشنر راولپنڈی کے الزامات پر الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی نے کام شروع کردیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ کمیٹی نے لیاقت چٹھہ کی پریس کانفرنس کی ٹرانسکرپٹ کیلئےپیمرا کو خط لکھ دیا، کمیٹی ٹرانسکرپٹ کا جائزہ لیکر راولپنڈی ڈویژن کے انتخابی افسران کے بیانات قلمبند کرے گی۔

    گزشتہ روز الیکشن کمیشن کی خصوصی کمیٹی کے ٹی او ارز طے کیے گئے تھے، ذرائع کا کہنا تھا کہ راولپنڈی ڈویژن سے قومی اسمبلی کے 13 حلقوں کےآراوزکے بیانات قلمبند ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق خصوصی کمیٹی صوبائی اسمبلی کے 26 حلقوں کے آر اوز کے بیانات بھی قلمبند کرے گی۔

    گذشتہ روز کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے الزامات سے متعلق الیکشن کمیشن کی انکوائری کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا۔

    کمیٹی نے پنڈی ڈویژن کے تمام ڈی آر اوز اور آر اوزکے بیانات قلمبند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھاکہ اٹک، جہلم، چکوال، مری سمیت راولپنڈی ڈویژن کے چھے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسروں کے بیانات ریکارڈ کیے جائیں گے۔

    اس کے علاوہ قومی اسمبلی کے تمام تیرہ اور صوبائی اسمبلی کے چھبیس حلقوں کے ریٹرننگ افسران کے بیانات بھی قلمبند ہوں گے۔

    کمیٹی نے کمشنر کے بیان کے ٹرانسکرپٹ کے لیے چیئرمین پیمرا کو بھی خط لکھنے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔

    واضح رہے کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ نے تہلکہ خیز انکشاف کیا تھا کہ انتخابی نتائج میں بد ترین دھاندلی ہوئی ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ”میں راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں اور اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں۔“

    لیاقات چھٹہ نے کہا تھا کہ ”میں الیکشن ٹھیک نہیں کروا سکا لہٰذا عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں۔ ہم نے جعلی مہریں لگا کر 70، 70 ہزار کی لیڈ کو شکست میں بدلا۔ اس کام میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں۔ میں ماتحت افسران سے معذرت چاہتا ہوں کہ انہیں میں نے غلط کام کیلیے کہا۔

  • تصدیق نہیں کرسکتا لیکن اطلاعات ہیں لیاقت چٹھہ ذہنی طور پر بیمار ہیں، رانا ثنا اللہ کا کمشنر راولپنڈی کے الزامات پر ردعمل

    تصدیق نہیں کرسکتا لیکن اطلاعات ہیں لیاقت چٹھہ ذہنی طور پر بیمار ہیں، رانا ثنا اللہ کا کمشنر راولپنڈی کے الزامات پر ردعمل

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کا کہن ہے کہ تصدیق نہیں کرسکتا لیکن اطلاعات ہیں لیاقت چٹھہ ذہنی طور پر بیمار ہیں، شاید ان کا پہلے سےعلاج چل رہا تھا، سب سے پہلے لیاقت چٹھہ کی ذہنی صحت کامعائنہ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ کے اعتراف پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مجھے لگتا ہے لیاقت چٹھہ کی ذہنی حالت خراب ہے، سب سے پہلے لیاقت چٹھہ کا اسپتال میں معائنہ کرایاجائے۔

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ٹریبونل میں تحقیقات کے بعد الیکشن میں دھاندلی ثابت ہوگی، ن لیگ میں اکثریت کی رائے ہے وفاق میں حکومت نہیں لینی چاہیے، ہمیں کسی صورت یہ مصیبت اپنے گلے نہیں لٹکانی چاہیے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ جس آدمی نے خودکشی کی کوشش کی وہ ذہنی دباؤکاشکارہے، بدقسمتی ہے کمشنر راولپنڈی نے ایسی گفتگو کی، سب سے پہلے کمشنرراولپنڈی علی چٹھہ کو کسی اسپتال میں جمع کرانا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ میں کثرت رائے پائی جاتی ہے وفاق میں حکومت نہیں لینی چاہیے ، نواز شریف نےابھی ان آراء تعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا، یہ رائے کمشنرعلی چٹھہ کے بیان کے بعد کی نہیں ہے۔

    رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ ایسی گفتگوالیکشن کومتنازع بنانےکی کوشش ہے، کمشنرراولپنڈی کےانکشافات کم اورالزامات زیادہ ہیں، اتنی لیڈکاالزام الیکشن ہارنےوالوں نےبھی نہیں لگایا۔

    انھوں نے کمشنر راولپنڈی کے خودکشی کے بیان پر کہا کہ خودکشی وہی لوگ کرتےہیں جوذہنی طورپرڈسٹرب ہوتے ہیں، آئین وقانون میں چوک پرلٹکانےکی کوئی سزانہیں، لیاقت چٹھہ کوحفاظت میں لیکرذہنی صحت کامعائنہ ہونا چاہیے۔

    ن لیگی رہنما نے سوال کیا کہ یہ کیاکوئی پہلاالیکشن ہےجس میں دھاندلی کاالزام لگا؟ دھاندلی الزامات کی قانونی طور پر تحقیقات ہونی چاہئیں، کبھی یہ نہیں کہا کہ الیکشن میں دھاندلی الزامات کی انکوائری نہ ہو، فیصل آباد میں الیکشن لڑا اور ہارےہیں،مجھےتوکوئی دھاندلی نہیں نظرآئی۔

    حکومت بنانے کے حوالے سے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ حکومت سازی کیلئےفی الحال ہمارے پاس نمبرزنہیں، جن کے پاس حکومت سازی کیلئےنمبرزہیں ہیں وہ کوشش کریں ، اگر حکومت سازی کی کوشش کوئی نہ کرے تو کیا ملک یہاں پرروک دیا جائے؟

    ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ میرے یا میرے مخالف کے حق میں ملک نہیں روکا جاسکتاہے، 10،15 ہزار لوگوں کا جھگڑا، کیا 24 کروڑ لوگ ابھی رک جائیں، ن لیگ اپوزیشن میں بیٹھنے کو تیار ہے، کوئی پارٹی آئین وقانون کے مطابق ریاست کی بہتری کیلئے تعاون کرے گی توحکومت بنائیں گے۔

  • کمشنر راولپنڈی کے الزامات مسترد  : الیکشن کمیشن نے بڑا اعلان کردیا

    کمشنر راولپنڈی کے الزامات مسترد : الیکشن کمیشن نے بڑا اعلان کردیا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے تحقیقات کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ کے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کمشنر راولپنڈی کے بیان کی تحقیقات کا اعلان کردیا۔

    الیکشن کمیشن نے معاملےکی جلدانکوائری کروانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کمشنرراولپنڈی کے چیف الیکشن کمشنر یا الیکشن کمیشن پر الزامات کی تردید کرتے ہیں، الیکشن کمیشن کے کسی عہدیدار نے الیکشن نتائج تبدیلی کیلئے کمشنر کو کبھی ہدایات جاری نہیں کی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ڈویژن کا کمشنر نہ تو ڈی آر او، آر او یا پریذائیڈنگ آفیسر ہوتا ہے، کمشنر کا الیکشن کے انعقاد میں کوئی براہ راست کردار نہیں ہوتا، الیکشن کمیشن اس معاملے کی جلد از جلد انکوائری کروائے گا۔

    یاد رہے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے عام انتخابات میں دھاندلی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن ٹھیک نہیں کرواسکا،عہدے سے استعفیٰ دیتاہوں۔

    لیاقت علی چٹھہ کا کہنا تھا کہ راولپنڈی کی ایم این اے کی تیرہ نشستوں پر ہارے ہوئے لوگوں کو جتوایا، جعلی مہریں لگا کر ستر ستر ہزارووٹوں کی لیڈ والوں کوہروایا، میں ماتحت ریٹرننگ افسران سے معذرت چاہتا ہوں، انھیں غلط کام کیلئے کہہ رہا تھا اور وہ نہیں کرنا چاہتے تھے۔

    کمشنر راولپنڈی نے کہا تھا کہ اس وقت بھی راولپنڈی میں جعلی مہریں لگائی جارہی ہیں۔ جو کام میں نے کئے وہ مجھے زیب نہیں دیتے، تمام غلط کاموں کی ذمہ داری میں خود لیتا ہوں، میں نے جو ظلم کیا اس کی سزا مجھے ملنی چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس کام میں چیف الیکشن کمشنربھی ملوث ہیں، میں نے ملک کی پیٹھ پرچھراگھونپا،اس میں ملوث لوگوں کوبھی سخت سزا ملنی چاہیے۔

    لیاقت علی چٹھہ نے بتایا تھا کہ دھاندلی پر پہلے خود کشی کا سوچا پھر سوچاحرام کی موت کیوں مروں، کیوں نہ ساری چیزیں عوام کےسامنےلاؤں، اپنے ملک اور دین کے ساتھ اتنی بڑی غداری اور بے ضمیری نہیں کرنی چاہئے۔