Tag: کمشنر کراچی

  • کراچی میں گیس کمپنی کی جانب سے روڈ کٹنگ کا مسئلہ، شہری انتظامیہ سر پکڑ کر بیٹھ گئی

    کراچی میں گیس کمپنی کی جانب سے روڈ کٹنگ کا مسئلہ، شہری انتظامیہ سر پکڑ کر بیٹھ گئی

    کراچی (27 اگست 2025): شہر قائد میں گیس کمپنی کی جانب سے روڈ کٹنگ کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے شہری انتظامیہ سر پکڑ کر بیٹھ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی شہر میں روڈ کٹنگ کا سلسلہ جاری ہے، جس پر کمشنر کراچی نے آج دوپہر 12 بجے اجلاس طلب کر لیا ہے، یہ اجلاس کمشنر ہاؤس میں ہوگا، جس میں روڈ کٹنگ سے پیدا ہونے والی مشکلات زیر بحث آئیں گی۔

    اجلاس میں ایم ڈی سوئی گیس، سی ای او واٹر کارپوریشن، کے ایم سی اور تمام ٹاؤنز کے میونسپل کمشنرز کو طلب کیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ کمشنر کراچی نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے نوٹس کے بعد یہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    کریم آباد انڈر پاس دو سال بعد بھی مکمل تعمیر نہ ہوسکا، وجہ کیا ہے؟

    سوئی گیس کمپنی نے نومبر 2024 سے گیس لائن بچھانے کا کام شروع کیا تھا، ٹاؤن چیئرمینز نے بتایا کہ سوئی گیس کمپنی کو یہ کام ستمبر 2025 تک مکمل کرنا ہے، تاہم گیس کمپنی اب دسمبر تک مہلت مانگ رہی ہے۔

    کمشنر ہاؤس کے ذرائع نے بتایا کہ آج کے اجلاس میں سوئی گیس کمپنی سے کام مکمل کرنے کی حتمی ڈیڈ لائن لی جائے گی۔ واضح رہے کہ کراچی میں مون سون بارشوں کے زوردار اسپیل کے بعد شہر میں سڑکوں کی حالت بہت زیادہ خراب ہو چکی ہے۔

  • سانحے کے ذمہ دار وہ ہیں جو ایسی عمارتوں میں رہ رہے ہیں، کمشنر کراچی

    سانحے کے ذمہ دار وہ ہیں جو ایسی عمارتوں میں رہ رہے ہیں، کمشنر کراچی

    کراچی : کمشنر کراچی حسن نقوی نے کہا ہے کہ لیاری بغدادی میں 6 منزلہ عمارت گرنے کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جو ایسی عمارتوں میں رہ رہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کمشنر کراچی حسن نقوی حادثے کے 13گھنٹے بعد جائے وقوعہ پر پہنچے اور انتظامیہ اور پولیس کو ہدایات دیں۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمارت کے ملبے سے اب تک 10لاشیں نکالی جاچکی ہیں، دعا کرتے ہیں کہ ہمیں مزید لاشیں نہ ملیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ریسکیو آپریشن 24گھنٹے تک جاری رہے گا، امید ہے کہ اس دورانیے میں ریسکیو کا کام مکمل ہوجائے گا۔

    کمشنرکراچی نے کہا کہ ہماری پوری پوری توجہ ریلیف اور ملبے سے لوگوں کو نکالنے پر ہے، 50فیصد تک ریسکیو کا کام کرچکے ہیں۔

    کمشنر کراچی حسن نقوی نے کہا کہ سانحے کے سب سے زیادہ ذمہ دار وہ لوگ ہیں جو ایسی بلڈنگز میں رہ رہے ہیں، اس عمارت کو سندھ بلڈنگ کنٹرول نے نوٹس دے  رکھا تھا۔

    عمارت کے رہائشیوں کو اپنی اور اپنے اہل و عیال کی جانوں کا خیال کرنا چاہیے، کسی کو گھر سے گھسیٹ کے نکالنا ناپسندیدہ کام ہے، انتظامیہ کسی کو گھر سے گھیسٹ کر نہیں نکالنا چاہتی۔

    انہوں نے کہا کہ انتظامیہ پوری طرح متحرک ہے، ادارے مل کر کام کررہے ہیں، پولیس کو غیر ضروری افراد کو ہٹانے کے احکامات دئیے ہیں۔

    یہ الزام تراشی کا وقت نہیں اور نہ کسی پر الزام لگانا چاہیے، سب سے ذیادہ ذمہ داری ان افراد کی ہےجو ان عمارتوں میں رہتے ہیں،ایسے افراد اپنی اور اپنے پیاروں کی جانوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

    انتظامیہ جب نوٹس دے رہی ہے تو عمارت کو خالی کردینا چاہیے تھا،اگر مکین خطرناک عمارتوں سے باہرنکلیں تو انتظامیہ تعاون کرے گی، لیاری میں غیرقانونی تعمیرات سے متعلق رپورٹ طلب کررہے ہیں۔

  • حب کینال میں نہانے اور تیراکی پر پابندی عائد

    حب کینال میں نہانے اور تیراکی پر پابندی عائد

    کراچی : کمشنر کراچی نے حب کینال میں نہانے اور تیراکی پر مکمل پابندی عائد کردی ہے، جس کا دورانیہ ایک ماہ ہے۔

    اس سلسلے میں دفعہ 144 کے تحت 17 جون سے 16 جولائی تک پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے، نوٹی فکیشن کے مطابق حب کینال میں واٹر سپلائی کے تحفظ اور قیمتی جانوں کے بچاؤ کیلئےدفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔

    حب کینال میں ڈوبنے کے بڑھتے واقعات کے باعث پابندی لگائی گئی، حب کینال میں غیرقانونی سرگرمیوں کو انفرااسٹرکچر کی سیکیورٹی کیلئے خطرہ قرار دیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق 17جون تا 16 جولائی حب کینال میں نہانے، تیراکی، عوامی اجتماع پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔

    دفعہ 188 کے تحت قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف قانونی کارروائی کا حکم دے دیا گیا ہے، حب کینال کے اطراف غیر مجاز سرگرمیوں کی روک تھام کیلئے بھی سخت اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تمام متعلقہ ایس ایچ اوز کو دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف مقدمات درج کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/heavy-rains-hub-canal-burst/

  • کراچی : پورشن مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

    کراچی : پورشن مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

    کراچی کے مختلف علاقوں میں بے ہنگم تعمیرات اور غیر قانونی پورشنز کے خاتمے کیلیے کمشنر کراچی نے پورشن مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا تہیہ کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے کمشنر سید حسن نقوی کی زیر صدارت غیرقانونی تعمیرات کیخلاف اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں غیر قانونی تعمیرات کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں تمام ڈپٹی کمشنروں نے ویڈیو لنک کے ذریعے کمشنرکراچی کو بریفنگ دی، کمشنر کراچی نے کہا کہ شہر میں غیرقانونی تعمیرات اور پورشن مافیا کیخلاف سخت اقدامات کئے جائیں۔

    اس موقع پر ایسوسی ایشن بلڈرز اینڈ ڈیولپرز’آباد‘ کی جانب سے چیئرمین حسن بخشی نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں غیر قانونی پورشن مافیا کیخلاف مؤثر کارروائیاں

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی گزشتہ ماہ اپریل میں کراچی کے ضلع وسطی کی پولیس اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے پورشن مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے متعدد کاروائیاں کیں۔

    مختلف علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے پورشن کی آڑ میں غیر قانونی تعمیرات کرنے والے 19 ملزمان کے خلاف 3 مقدمات درج جبکہ 13 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • شہریوں کو پریشان کرنیوالے بھکاریوں کیخلاف بڑے اقدام کا فیصلہ

    شہریوں کو پریشان کرنیوالے بھکاریوں کیخلاف بڑے اقدام کا فیصلہ

    کراچی: ٹریفک سگنلز، چوراہوں اور شاہراہوں پر شہریوں کے لیے عذاب بننے والے بھکاریوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    کمشنرکراچی نے کہا کہ ٹریفک سگنلز اور دیگر مقامات پر پیشہ گداگروں کی بھرمار سے شہری پریشان ہیں، کمشنر کراچی نے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ پیشہ ورگداگروں کےخلاف مربوط کارروائی کی جائے۔

    کمشنر کا کہنا تھا کہ ایسے عناصر اور عوامل کو تلاش کریں جو پیشہ ورگداگروں کے پیچھے کام کررہے ہیں، گداگری کو کاروباری نیٹ ورک بنانے والوں کو گرفتار کیا جائے۔

    اس موقع پر ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے گداگروں کے خلاف کارروائی سے متعلق بریفنگ دی گئی، لاوارث بھکاری بچوں کے لیے بحالی سینٹر بنانے کی تجویز پر غور کیا گیا۔

    بڑی عمر کے بےسہارا بھکاریوں کیلئے بھی لائحہ عمل بنانے پر بھی غور کیا گیا، بریفنگ میں بتایا گیا کہ مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 37 سے زائد پیشہ ور بھکاری گرفتار کیے گئے۔

  • سمندری طوفان کا خدشہ، عوام کے ساحل سمندر پر جانے پر پابندی عائد

    سمندری طوفان کا خدشہ، عوام کے ساحل سمندر پر جانے پر پابندی عائد

    کراچی : سمندری طوفان کے خدشے کے پیش نظر عوام کے ساحل سمندر پر جانے پر تین دن کے لیے پابندی عائد کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ممکنہ طوفان کے پیش نظر شدید بارشوں اور محکمہ موسمیات کی ایڈوائزری کے بعد کمشنر کراچی نے کراچی کی حدود میں سمندر اور ساحلی پٹی پر دفعہ 144 کے نافذ کا حکم دے دیا۔

    ساحل یا ساحلی پٹی پر تین دن تک جانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے ، کمشنر کراچی نے ڈپٹی کمشنر جنوبی اور ڈپٹی کمشنر کیماڑی کی سفارش پر پابندی عائد کی۔

    کمشنر کراچی نے کہا ہے کہ آج سے اکتیس اگست تک ساحل یا ساحلی پٹی پر جانے ، تیراکی ، غوطہ خوری اور سیر کرنے پر مکمل پابندی ہوگی۔

    متعلقہ حکام کو احکامات کی خلاف ورزی کرنے پر کارروائی کرنے کی ہدایات بھی جاری کردی گئی ہے۔

    خیال رہے سندھ کی ساحلی پٹی کےقریب طوفان کے خطرے کے پیش نظر محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کردیا ہے۔

    محکمہ موسمیات کاکہنا ہےبحیرہ عرب میں رن آف کچھ کے علاقےکے اوپر ہواؤں کا شدیددباؤ ہے، ہواؤں کا یہ سلسلہ سندھ کی ساحلی پٹی کی جانب آج رات یا کل پہنچ سکتا ہے، جس سے طوفان کا خدشہ ہے۔

    کراچی تھر پارکر ،بدین ،ٹھٹھہ ،سجاول،،حیدر آباد ،ٹنڈو محمد خان ،ٹنڈو الہ یارمیں شدید بارشوں کا امکان ہے جبکہ مٹیاری میر پور خاص ،عمر کوٹ ،میں بھی شدید بارشیں متوقع ہیں تاہم سائیکلون وارننگ سسٹم صورتحال کو مانیٹر کر رہا ہے۔

  • دودھ فروشوں کا قیمتوں میں بڑے اضافے کا مطالبہ

    دودھ فروشوں کا قیمتوں میں بڑے اضافے کا مطالبہ

    کراچی : ڈیری فارمرز  نے کمشنر کراچی سے دودھ کی قیمت میں 300 روپے فی لیٹر مقرر کا مطالبہ کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ٹیکسز میں اضافے کے بعد موجودہ سرکاری قیمت پر فروخت ممکن نہیں۔

    اس حوالے سے ڈیری اینڈکیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کے عہدیدار شاکر عمر گجر نے کہا ہے کہ ڈیری اور لائیو اسٹاک پر ٹیکس کے بعد پرانی قیمت پر دودھ دہی کی فروخت ممکن نہیں ہے۔

    انہوں نے کمشنر کراچی سے مطالبہ کیا ہے کہ دودھ کی قیمتوں کا300روپے فی لیٹر نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، حالیہ سرکاری قیمت پر دودھ کی فروخت مشکل ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں نیا نوٹیفکیشن جاری ہونے تک سرکاری قیمت پر ہی دودھ فروخت کیا جائے، ہول سیل میں دودھ190روپے فی لیٹر فروخت کیا جائے گا۔

    milk

    شاکر عمر گجر نے کہا کہ ڈیری کی فیڈ اور دیگر اشیاء پر ہونے والے ٹیکس میں اضافہ سے دودھ، دہی اور وغیرہ مکھن بھی مہنگا ہوگا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ جون میں ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن اور کمشنر کراچی کے درمیان دودھ کی قیمتوں میں اضافے کا معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت دودھ کی فی لیٹر قیمت میں 20 روپے اضافہ کیا گیا۔

    معاہدے کے اہم نکات میں پابند کیا گیا تھا کہ دودھ فروش سرکاری قیمت پر دودھ فروخت کریں گے اور سرکاری قیمت پر دودھ کی عدم فروخت پر کارروائی ہو گی۔

    اس کے علاوہ معاہدے میں ڈیری فارمرز کو اس بات کا بھی پابند کیا گیا تھا کہ دودھ فروش 31 دسمبر تک قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ نہیں کریں گے اور دودھ کا اعلیٰ معیار برقرار رکھا جائے گا۔

  • پیداواری لاگت میں کمی کے باوجود ڈیری فارمرز دودھ کی قیمت میں اضافے پر بضد!

    پیداواری لاگت میں کمی کے باوجود ڈیری فارمرز دودھ کی قیمت میں اضافے پر بضد!

    کمشنر کراچی کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں ڈیری فارمرز 3 ماہ قبل کی پیداواری لاگت پر دودھ کی قیمت میں اضافے کے خواہشمند ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنرکراچی اور دودھ فروشوں کے درمیان قیمتوں میں اضافے پر اتفاق نہیں ہو سکا، کمشنر کراچی اور دودھ فروشوں کے درمیان قیمتوں میں اضافے پر مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ پیٹرولیم مصنوعات، نمک، سرسوں تیل اور چارے چوکر کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہو چکی ہے، اس کے باوجود ڈیری فارمرز 3 ماہ قبل کی پیداواری لاگت پر کمشنر کراچی سے اضافہ مانگ رہے ہیں۔

    دودھ فروش 50 روپے فی لیٹر اضافہ مانگ رہے ہیں جبکہ کمشنر 10 روپے فی لیٹر دینے پر رضامند ہیں، ڈیری فارمرز نے بھی دودھ کی قیمتوں میں 50 روپے فی لیٹر اضافہ مانگا ہوا ہے۔

    شاکر عمر گجر کا کہنا تھا کہ دودھ فروشوں کی پیداواری لاگت کے بجائے 10 روپے فی لیٹر دودھ کی بڑھانے کا کہا جارہا ہے۔

    انھوں نے نے کہا کہ کمشنر کراچی کی جانب سے دودھ کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا تو ازخود اعلان کردیں گے۔

  • کراچی میں روٹی کی نئی قیمت کیا ہوگی؟

    کراچی میں روٹی کی نئی قیمت کیا ہوگی؟

    شہرِقائد میں روٹی کی نئی قیمت مقرر کردی گئی، کمشنر کراچی کی جانب سے روٹی کی نئی قیمت کا اعلان کردیا گیا۔

    کمشنر کراچی نے بتایا کہ شہر میں 100 گرام چپاتی کی قیمت 12 روپے ہی رہے گی، اس کے علاوہ 120 گرام تندوری نان کی قیمت 16 روپے مقررکردی گئی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کراچی میں 140 سے 150 گرام تندوری نان کی قیمت 20 روپے مقرر کی گئی ہے جبکہ 180 گرام تندوری نان کی قیمت 25 روپے ہوگی۔

    دریں اثنا کراچی میں آٹے کی قیمتوں میں کمی کردی گئی ہے جس کا اطلاق آج سے ہوگا، فائن آٹے کی ریٹیل قیمت میں 25 روپے فی کلو کمی کی گئی ہے۔

    فائن آٹے کی نئی سرکاری ایکس مل قیمت 92 روپے فی کلو ہوگی، فائن آٹے کی ہول سیل قیمت 95 جبکہ ریٹیل قیمت 100 روپے فی کلو مقرر کی گئی ہے۔

    چکی کے آٹے کی ریٹیل قیمت میں 8 روپے فی کلو کمی کی گئی، چکی آٹے کی قیمت 115 روپے فی کلو رکھی گئی ہے، ڈھائی نمبر آٹے کی ریٹیل قیمت میں 3 روپے فی کلو کمی کی گئی ہے۔

    نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ ڈھائی نمبر آٹے کی ایکس مل قیمت 88 اور ہول سیل قیمت 91 روپے فی کلو ہوگی، ڈھائی نمبر آٹے کی ریٹیل سطح پر قیمت 95 روپے فی کلو مقرر کی گئی ہے۔

  • عید سے قبل ہی مرغی کے گوشت کی قیمت آسمان تک جا پہنچی

    عید سے قبل ہی مرغی کے گوشت کی قیمت آسمان تک جا پہنچی

    کراچی : اندرون سندھ سمیت کراچی میں عید سے قبل مرغی کے گوشت کو ایک بار پھر پر لگ گئے، چکن کی قیمت میں بڑا اضافہ کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے افضل پرویز کی رپورٹ کے مطابق عید الفطر کے قریب آتے ہی منافع خور سرگرم ہوگئے، چکن مہنگا ہونے سے عام آدمی کے لیے گوشت کھانا ناممکن ہوچکا ہے۔

    ماہ رمضان میں روزہ داروں کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے ضلعی انتظامیہ کی مہم ناکام ہوگئی اور بغیر کسی نتیجے کے دم توڑ گئی ضلعی انتظامیہ کے نمائندے ناجائز منافع خوروں کیخلاف محض دکھاوے کے اقدامات کرتے نظر آتے ہیں۔

    کمشنر کراچی کی جاری کردی ریٹ لسٹ کے مطابق زندہ مرغی 428روپے جبکہ مرغی کا گوشت 666روپے مقرر کیا گیا ہے لیکن شہر کی کسی دکان پر اس قیمت پر مرغی کا گوشت دستیاب نہیں۔

    دوسری جانب شہر میں عام طور پر مرغی کا گوشت 760روپے سے لے کر 800 روپے تک فروخت کیاجارہا ہے۔

    اس حوالے سے شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے مؤثر اقدامات کیے جاتے تو عوام جو یقینیہ طور پر ریلیف مل سکتا تھا۔